Tag: نوازشریف

  • اللہ میری امی کوصحت یاب کرے اورتمام ماؤں کواچھی صحت دے‘ مریم نواز

    اللہ میری امی کوصحت یاب کرے اورتمام ماؤں کواچھی صحت دے‘ مریم نواز

    لندن : سابق وزیراعظم نوازشریف کی صاحبزادی مریم نواز کا کہنا ہے کہ امی سے 5 مہینے بعد ملی وہ بہت کمزورہوگئی ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹویٹرپرمسلم لیگ ن کی رہنما مریم نوازنے اپنے پیغام میں کہا کہ امی سے 5 مہینے بعد ملی وہ بہت کمزورہوگئی ہیں، اللہ تعالیٰ میری امی کوصحت یاب کرے اورتمام ماؤں کواچھی صحت دے۔

    خیال رہے کہ رہے کہ گزشتہ روز سابق وزیراعظم نوازشریف اور مریم نواز لندن پہنچے جہاں انہوں نے بیگم کلثوم نواز کی عیادت کی۔

    اس موقع پرسابق وزیراعظم اور مسلم لیگ ن کے قائد نوازشریف نے اسپتال کے باہر میڈیا سے بات چیت کرتے ہوئے کہا کہ آج سیاسی گفتگو نہیں کرنا چاہتا، کلثوم نوازکے لیے دعا کریں۔

    سابق وزیراعظم نوازشریف اپنی بیٹی مریم نواز کے ہمراہ لندن روانہ

    یاد رہے کہ اس سے قبل مریم نواز نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹویٹر پر اپنے پیغام میں کہا تھا کہ امی کی عیادت کے لیے لندن جا رہے ہیں، اگراستثنیٰ نہ ملا تو انشاءاللہ اگلی پیشی سے سے پہلے ہی واپس آجائیں گے اور اپیل کی کہ میری والدہ کو خصوصی دعاؤں میں یاد رکھیں۔

    واضح رہے کہ سابق وزیراعظم نواز شریف، ان کی صاحبزادی مریم نواز اور داماد کیپٹن ریٹائرڈ صفدر کے خلاف ایون فیلڈ ریفرنس کی سماعت کل ہوگی۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں، مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔

  • سابق وزیراعظم نوازشریف اپنی بیٹی مریم نواز کے ہمراہ لندن روانہ

    سابق وزیراعظم نوازشریف اپنی بیٹی مریم نواز کے ہمراہ لندن روانہ

    لاہور: سابق وزیراعظم نوازشریف اپنی بیٹی مریم نواز کے ہمراہ لندن روانہ ہوگئے، جہاں وہ اپنی اہلیہ کلثوم نوازکی عیادت کریں گے ۔

    تفصیلات کے مطابق سابق وزیراعظم نوازشریف اور انکی بیٹی مریم نواز لندن روانگی کے لیے لاہور ائیرپورٹ پہنچے، اس موقع پر سیکیورٹی کے انتطامات کیے گئے۔

    سابق وزیراعظم میاں محمد نوازشریف مریم نواز کے ہمراہ غیرملکی ایئرلائن کے زریعے براستہ دوحا لندن روانہ ہوگئے، نوازشریف لندن میں بیگم کلثوم نواز کی عیادت کریں گے۔

    ٹکٹ کےمطابق شریف فیملی نےواپسی کیلئےبائیس اپریل کی بکنگ کرائی ہے۔

    روانگی سے قبل مریم نواز نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر اپنے پیغام میں کہا تھا کہ امی کی عیادت کے لئے لندن جا رہے ہیں، اگر  استثنیٰ نہ ملا تو انشاءاللہ اگلی پیشی سے سے پہلے ہی واپس آجائیں گے اور اپیل کی کہ میری والدہ کو خصوصی دعاؤں میں یاد رکھیں۔


    مزید پڑھیں : بیگم کلثوم کی طبیعت پھرخراب


    یاد رہے لندن میں زیرعلاج اہلیہ بیگم کلثوم نوازکی طبیعت اچانک بگڑ گئی تھی، جس کے بعد نواز شریف نے لندن جانے کا فیصلہ کیا تھا۔

    واضح رہے کہ کینسرکی تشخیص کےبعد کلثوم نوازگزشتہ کئی روزسےلندن کے اسپتال میں زیرعلاج ہیں ان کےصاحبزادےحسن اورحسین نواز موجود ہیں، کینسر کے علاج کے دوران کلثوم نواز شریف کی سرجریز کے بعد کیموتھراپی کے کئی سیشنز ہو چکے ہیں۔

    خیال رہے گذشتہ ماہ احتساب عدالت نے نواز شریف اور مریم نواز کی حاضری سے استثنیٰ کے حوالے سے دی جانے والی درخواستوں کو مسترد کردیا تھا، نواز شریف کے وکیل خواجہ حارث نے موقف اختیار کیا تھا کہ کلثوم نواز کی کیمو تھراپی کی جائے گی جس کے لیے نواز شریف اور مریم نواز کو لندن جانا ہے۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں، مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔

  • مریم نواز کےوکیل کی جےآئی ٹی سربراہ واجد ضیاء پرجرح مکمل

    مریم نواز کےوکیل کی جےآئی ٹی سربراہ واجد ضیاء پرجرح مکمل

    اسلام آباد : سابق وزیراعظم نواز شریف، ان کی صاحبزادی مریم نواز اور داماد کیپٹن ریٹائرڈ صفدر کے خلاف ایون فیلڈ ریفرنس کی سماعت 20 اپریل تک ملتوی ہوگئی۔

    تفصیلات کے مطابق وفاقی دارالحکومت اسلام آباد میں شریف خاندان کے خلاف ایون فیلڈ ریفرنس کی سماعت احتساب عدالت کے جج محمد بشیرنے سماعت کی۔

    سابق وزیراعظم نوازشریف، ان کی بیٹی مریم نوازاور داماد کیپٹن ریٹائرڈ صفدراحتساب عدالت میں پیش ہوئے جبکہ مریم نوازکے وکیل امجد پرویز نے پانچویں روز جے آئی ٹی سربراہ واجد ضیاء پرجرح مکمل کرلی۔

    امجدپرویز کی واجد ضیاء پرجرح مکمل

    عدالت میں سماعت کے آغاز پر استغاثہ کے گواہ واجد ضیاء نے بتایا کہ 31 مئی کو بی وی آئی اٹارنی جنرل آفس کوایم ایل اے بھجوائی، فارن دستاویزات کی تصدیق شدہ کاپیاں مانگیں۔

    جے آئی ٹی سربراہ واجد ضیاء نے کہا کہ نیلسن اورنیسکول کی تصدیق شدہ دستاویزات مانگی، ایم ایل اے میں نیلسن، نیسکول کے بینفشری کا ایڈریس مانگا، رجسٹرڈ ڈائریکٹر، نامزد ڈائریکٹراورشیئرہولڈرکی تفصیل مانگی۔

    واجد ضیاء نے کہا کہ سیٹلرکا نام، رابطہ اورایڈریس کی تفصیلات طلب کیں، ٹرسٹی، بینفشری آف ٹرسٹ اورکمپنیزسے متعلق تفصیل مانگی۔

    استغاثہ کے گواہ نے کہا کہ 23 جون 2017 کو بی وی آئی کوآخری ایم ایل اے بھیجا، ایم ایل اے میں ایف آئی اے بی وی آئی کوریکارڈ تصدیق کی درخواست کی جبکہ 16جون 2017 کو ای میل پر جواب موصول ہوا۔

    مریم نواز کے وکیل کی جرح مکمل ہونے کے بعد نیب پراسیکیوٹر نے عدالت سے درخواست کی کہ تین ایم ایل ایز کو عدالتی ریکارڈ پربطور شواہد پیش کرنے کی اجازت دی جائے، دستاویز نیلسن، نیسکول، نوازشریف کے بچوں کی کمپنیوں سے متعلق ہیں۔

    بعدازاں احتساب عدالت نے سابق وزیراعظم نواز شریف، ان کی صاحبزادی مریم نواز اور داماد کیپٹن ریٹائرڈ صفدر کے خلاف ایون فیلڈ ریفرنس کی سماعت 20 اپریل تک ملتوی کردی۔

    عدالت نے العزیزیہ اسٹیل ملز ریفرنس کی سماعت 23 اپریل کو مقرر کرتے ہوئے جے آئی ٹی سربراہ واجد ضیاء کو طلب کرلیا۔

    خیال رہے کہ گزشتہ روز احتساب عدالت میں سماعت کے آغاز پر نوازشریف اور مریم نوازکی حاضری سے استثنیٰ کی درخواست دائر کی گئی تھی جس میں کہا گیا تھا کہ نواز شریف، مریم نوازموسم کی خرابی کے باعث پیش نہیں ہوسکتے۔

    احتساب عدالت کے جج محمد بشیر نے مریم نواز کے وکیل سے سوال کیا تھا کہ امجد پرویزآپ لاہورسے کیسے پہنچے ہیں؟ جس پرانہوں نے جواب دیا تھا کہ میں میں کل بائی روڈ اسلام آباد آگیا تھا۔

    بعدازاں عدالت نے سابق وزیراعظم نوازشریف اور ان کی بیٹی مریم نواز کی آج کے دن کے لیے حاضری سے استثنیٰ کی درخواست منظور کرلی تھی۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں۔ مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہچانے کے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔

  • ‘میں ڈکٹیشن نہیں لوں گا’ نوازشریف کی تاریخی تقریر کے25سال مکمل، مریم نواز کا ٹوئٹ

    ‘میں ڈکٹیشن نہیں لوں گا’ نوازشریف کی تاریخی تقریر کے25سال مکمل، مریم نواز کا ٹوئٹ

    اسلام آباد : سابق وزیر اعظم نواز شریف کی صاحبزادی مریم نواز کا کہنا ہے کہ ” میں ڈکٹیشن نہیں لوں گا” نوازشریف کی تاریخی تقریر کے 25سال مکمل ہوگئے ہیں، تقریرنے سیاسی تاریخ اور رویے تبدیل کردیے۔

    تفصیلات کے مطابق سابق وزیر اعظم نواز شریف کی صاحبزادی مریم نواز نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر اپنے پیغام میں کہا کہ آج نوازشریف کی تاریخی تقریرکے25سال مکمل ہوگئے، ‘ڈکٹیشن نہیں لوں گا’ ایسی تقریر نے سیاسی تاریخ اور رویےتبدیل کردیے۔

    اس سے قبل احتساب عدالت کے باہر سابق وزیر اعظم کی صاحبزادی مریم نواز نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا تھا کہ پاکستان میں ووٹ بینک مسلم لیگ ن کا ہے ، جو پارٹی چھوڑ کرجا رہے ہیں ان کےساتھ ووٹ بینک نہیں جارہا۔

    مریم نواز کا کہنا تھا کہ عوام اپنی مرضی کی بات نہیں کر سکتے، کیاعوام کو اندھا اور بہرا کر دیا جائے۔


    مزید پڑھیں : مائنس کرنے والے تھک گئے مگر نوازشریف پلس ہوتا جارہا ہے، مریم نواز


    یاد رہے 4 روز قبل  سیالکوٹ میں مسلم لیگ ن کے ورکرز کنونشن سے خطاب کرتے ہوئے  مریم نواز کا کہنا تھا کہ نوازشریف کوایک نہیں 4،4بار اسی مقدمے میں نااہل کیاجارہاہے، مخالفین نوازشریف کو مائنس کرتے کرتے تھک گئے مگر وہ پلس ہوتا جارہا ہے، اب جے آئی ٹی کے خلاف عوام کی جے آئی ٹی بنے گی۔

    مریم نواز  کا کہنا تھا کہ یہ کس کو دھوکہ دے رہے ہیں کہ نااہلی کی مدت تاحیات نہیں ہے، نااہلی کی مدت صرف اس وقت تک ہے جب تک فیصلے دینےوالے کرسیوں پر بیٹھے ہیں، مخالفین نے نوازشریف کو روکنے کیلئے30سال لگا دیئے، روک سکو تو روک لو، جسے عوام نہ روکے اسے کوئی نہیں روک سکتا۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں‘ مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہچانے کے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔

  • نوازشریف سمیت کسی سیاسی جماعت سےمذاکرات کےدروازے بند نہیں‘ خورشید شاہ

    نوازشریف سمیت کسی سیاسی جماعت سےمذاکرات کےدروازے بند نہیں‘ خورشید شاہ

    اسلام آباد : قومی اسمبلی میں اپوزیشن لیڈرخورشید شاہ کا کہنا ہے کہ نگراں وزیراعظم کا فیصلہ میں نے اوروزیراعظم نے کرنا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق قومی اسمبلی میں قائد حزب اختلاف خورشید شاہ نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ نوازشریف سمیت کسی سیاسی جماعت سے مذاکرات کے دروازے بند نہیں ہیں۔

    پیپلزپارٹی کے رہنما خورشید شاہ کا کہنا تھا کہ نوازشریف کوملک اوراداروں کے خلاف بات نہیں کرنی چاہیے، ہم نے کبھی ریاست اوراداروں کے خلاف نہیں سوچا۔

    خورشید شاہ کا کہنا تھا کہ سیاست میں حرف آخرنہیں ہوتا آج کا دشمن کل ساتھی بن سکتا ہے، ہم ہمیشہ سیاسی قوتوں سے ڈائیلاگ پریقین رکھتے ہیں۔

    اپوزیشن لیڈر کا کہنا تھا کہ سیاست میں ایسا وقت بھی تھا جب بندگلی میں بند کردیا گیا تھا، ہمیں سوچ سمجھ کر فیصلے کرنے چاہئیں۔

    خورشید شاہ نے نگراں وزیراعطم کے لیے پاکستان تحریک انصاف کے نام اعلان کرنے پرحیرانگی کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ میری تحریک انصاف کے رہنماؤں سے مشاورت جاری تھی، اب ملاقات کا کیا فائدہ ہے۔

    اپوزیشن لیڈر کا کہنا تھا کہ نگراں وزیراعظم کے ناموں کا اعلان کرنا وزیراعظم اوراپوزیشن لیڈرکی ذمہ داری ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ حکومت سے کہا 15مئی تک نگراں وزیراعظم کا نام فائنل کریں۔

    سیاستدانوں کو سیاست کے لیے ایک جیسا میدان ملنا چاہیئے‘خورشید شاہ

    خیال رہے کہ گزشتہ ہفتے قومی اسمبلی میں اپوزیشن لیڈر خورشید شاہ کا کہنا تھا کہ سیاست دانوں کو سیاست کے لیے ایک جیسا میدان ملنا چاہیئے۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں۔ مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہچانے کے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔

  • نوازشریف اورمریم نوازکی تقاریرپرپابندی،چیف جسٹس نے ازخودنوٹس لے لیا

    نوازشریف اورمریم نوازکی تقاریرپرپابندی،چیف جسٹس نے ازخودنوٹس لے لیا

    اسلام آباد : چیف جسٹس میاں ثاقب نثار نے سابق وزیراعظم نوازشریف اور مریم نوازکی عدلیہ مخالف تقاریر نشر کرنے پر پابندی کے فیصلے پر ازخود نوٹس لے لیا اور کہا کہ جائزہ لیں گے کیا پابندی آزادی اظہار رائے کے منافی تو نہیں۔

    تفصیلات کے مطابق چیف جسٹس میاں ثاقب نثار نے لاہورہائی کورٹ کے سابق وزیراعظم نوازشریف اور ان کی صاحبزادی مریم نواز کی عدلیہ مخالف تقاریر نشر کرنے پر پابندی کے فیصلے کا نوٹس لے لیا۔

    [bs-quote quote=”جائزہ لیں گے کیا پابندی آزادی اظہار رائے کے منافی تو نہیں” style=”default” align=”left” author_name=”جسٹس ثاقب نثار” author_job=”چیف جسٹس آف پاکستان ” author_avatar=”https://arynewsudweb.wpengine.com/wp-content/uploads/2018/04/saqib-.jpg”][/bs-quote]

    چیف جسٹس ازخودنوٹس کی سماعت آج دوپہر ایک بجےکریں گے جبکہ پیمرا اورسیکریٹری اطلاعات کونوٹس جاری کرتے ہوئے ایک بجے عدالت پیش ہونے کا حکم دیا ہے۔

    جسٹس ثاقب نثار نے لاہورہائی کورٹ سے تمام مقدمے کا ریکارڈ بھی طلب کرتے ہوئے کہا ہے کہ جائزہ لیں گے کیا پابندی آزادی اظہاررائے کے منافی تو نہیں۔

    یاد رہے گذشتہ روز لاہور ہائی کورٹ نے نواز شریف ، مریم نواز سمیت سولہ ن لیگی رہنماوں کی عدلیہ مخالف تقاریر کی نشریات پر 15 دن کے لیے عبوری پابندی عائد کردی تھی اور پیمراء کواس حوالے سے ملنے والی شکایات پر دو ہفتوں میں فیصلہ کرنے کا حکم دیا تھا۔

    عدالت نے حکم دیا کہ پیمرا ان تقاریر کی سخت مانیٹرینگ کرے اور رپورٹ عدالت میں جمع کروائے، فل بنچ خود بھی اس عمل کی نگرانی کرے گا۔


    مزید پڑھیں : نوازشریف اور مریم نواز کی عدلیہ مخالف تقاریر نشر کرنے پرعبوری پابندی عائد


    پیمرا کے وکیل سلمان اکرم راجہ نے موقف اختیار کیا تھا کہ کسی کی تقریروں پر پابندی بنیادی حقوق کی خلاف ورزی ہو گی، جس پر جسٹس مظاہرعلی اکبر نقوی نے ریمارکس دیئے تھے کہ پیمرا نے درخواست تکنیکی بنیادوں پر خارج کیں، کیا عدلیہ کی توہین کی اجازت دے دی گئی۔

    واضح رہے کہ مسلم لیگ ن کے رہنماؤں کے خلاف توہین عدالت کے کیسز زیر سماعت ہیں ، رہنماؤں میں وزیر داخلہ احسن اقبال، وزیر ریلوے سعد رفیق ، وزیر مملکت طلال چوہدری اور وزیر برائے نجکاری دانیال عزیز شامل ہیں۔

    اس سے قبل مسلم لیگ ن کے رہنما نہال ہاشمی توہین عدالت کیس میں 1 ماہ قید اور پچاس ہزار روپے جرمانے کی سزا کاٹ چکے ہیں جبکہ دوسری بار توہین عدالت کیس میں سپریم کورٹ نے نہال ہاشمی کی معافی قبول کرلی تھی۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں‘ مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہچانے کے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔

  • ان لوگوں نے کیا تبدیلی لانی ہےجن کی سوچ غلامانہ ہے‘ نوازشریف

    ان لوگوں نے کیا تبدیلی لانی ہےجن کی سوچ غلامانہ ہے‘ نوازشریف

    اسلام آباد : مسلم لیگ ن کے رہنما نوازشریف کا کہنا ہے کہ ملک سب کا ہے اور سب کے یکساں حقوق ہیں، احتجاج سب کا حق ہے آپ کسی کی زبان بند نہیں کرسکتے۔

    تفصیلات کے مطابق وفاقی دارالحکومت اسلام آباد میں میڈیا سے غیررسمی گفتگو کرتے ہوئے نوازشریف نے کہا کہ آئین، قانون اور ووٹ کو عزت دینے کی بات کرتا رہا، میں 22 کروڑعوام کے حق کی بات کرتا رہا۔

    نوازشریف کا کہنا تھا کہ آپ کس طرح عوام کے حق کو مجروح کرسکتے ہیں، ملک سب کا ہے اور سب کے یکساں حقوق ہیں،احتجاج بنیادی حق ہے، مہذب معاشرے میں اسے روکنا جائز نہیں۔

    مسلم لیگ ن کے قائد نوازشریف کا کہنا تھا کہ ملک پہلے ہی انتشارکا شکار ہے اس کا حل نکالا جانا چاہیے۔ سابق وزیراعظم کا کہنا تھا کہ عوام اپنے لیڈر کو نہیں سن سکتے، ان لوگوں نے کیا تبدیلی لانی ہے جن کی سوچ غلامانہ ہے۔

    نوازشریف کا کہنا تھا کہ رائے ونڈ روڈ کو چوڑا کرنے پرتوریفرنس دائر کردیا گیا، کیا موٹروے بنانے پر بھی ریفرنس دائر کرنا چاہیے۔ان کا کہنا تھا کہ میں چاہتا ہوں پاکستان کے لیے سب مل کرآگے چلیں، ہم سب کو درگزر کرکے آگے چلنے کی ضرورت ہے۔

    سابق وزیراعظم کا کہنا تھا کہ ملک کے وسیع ترمفاد میں ہم نے بہت چیزیں درگزرکیں، دھرنا درگزرکیا، سمجھوتا نہیں کیا لیکن ملک کی بہتری کے لیے درگزر کیا۔

    دوسری جانب نوازشریف کی صاحبزادی مریم نواز کا کہنا تھا کہ پاکستان میں ووٹ بینک مسلم لیگ ن کا ہے، جو پارٹی چھوڑ کرجا رہے ہیں ان کے ساتھ ووٹ بینک نہیں جا رہا۔ مریم نواز کا کہنا تھا کہ عوام اپنی مرضی کی بات نہیں کرسکتے، کیاعوام کو اندھا اور بہرا کر دیا جائے۔

    نوازشریف اور مریم نواز کی عدلیہ مخالف تقاریر نشر کرنے پرعبوری پابندی عائد

    خیال رہے کہ گزشتہ روز لاہور ہائی کورٹ نے نواز شریف ، مریم نواز سمیت سولہ ن لیگی رہنماؤں کی عدلیہ مخالف تقاریر کی نشریات پر 15 دن کے لیے عبوری پابندی عائد کی تھی۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں۔ مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہچانے کے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔

  • شریف خاندان کے خلاف ایون فیلڈ ریفرنس کی سماعت کل تک ملتوی

    شریف خاندان کے خلاف ایون فیلڈ ریفرنس کی سماعت کل تک ملتوی

    اسلام آباد : سابق وزیراعظم نواز شریف، ان کی صاحبزادی مریم نواز اور داماد کیپٹن ریٹائرڈ صفدر کے خلاف ایون فیلڈ ریفرنس کی سماعت کل تک ملتوی ہوگئی۔

    تفصیلات کے مطابق وفاقی دارالحکومت اسلام آباد میں شریف خاندان کے خلاف ایون فیلڈ ریفرنس کی سماعت احتساب عدالت کے جج محمد بشیرنے کی۔

    سابق وزیراعظم نوازشریف، ان کی بیٹی مریم نواز خراب موسم کے باعث پیش نہ ہوسکے جبکہ کیپٹن ریٹائرڈ صفدرکمرہ عدالت میں موجود تھے۔

    مریم نوازکے وکیل امجد پرویز نے آج مسلسل چوتھے روز جے آئی ٹی سربراہ واجد ضیاء پرجرح کی۔

    احتساب عدالت میں سماعت کے آغاز پر نوازشریف اور مریم نوازکی حاضری سے استثنیٰ کی درخواست دائر کی گئی جس میں کہا گیا ہے کہ نواز شریف، مریم نوازموسم کی خرابی کے باعث نہیں آسکے۔

    احتساب عدالت کے جج محمد بشیر نے مریم نواز کے وکیل سے سوال کیا کہ امجد پرویزآپ لاہورسے کیسے پہنچے ہیں؟ جس پرانہوں نے جواب دیا کہ میں میں کل بائی روڈ اسلام آباد آگیا تھا۔

    بعدازاں عدالت نے سابق وزیراعظم نوازشریف اور ان کی بیٹی مریم نواز کی آج کے دن کے لیے حاضری سے استثنیٰ کی درخواست منظور کرلی۔

    مریم نواز کے وکیل نے واجد ضیاء سے سوال کیا کہ نیلسن کے رجسٹرڈ شیئرز کب اورکس کے نام پرجاری ہوئے؟ جس پرانہوں نے جواب دیا کہ دستاویزکے مطابق 4 جولائی 2006 کومنروا کے نام پرشیئرز جاری ہوئے۔

    استغاثہ کے گواہ کا کہنا تھا کہ مریم نوازنے جےآئی ٹی کو بتایا یاد نہیں بیئررشیئرزان کے پاس رہے جبکہ حسین نوازنے بھی نہیں کہا بیئررشیئرزکبھی مریم کے قبضے میں رہے ہوں۔

    امجد پرویز نے سوال کیا کہ ٹرسٹ ڈیڈ کے مطابق سیٹلرحسین نوازہے جس پرجے آئی ٹی سربراہ نے جواب دیا کہ مریم نوازکے بیان اورٹرسٹ ڈیڈ کے مندرجات میں تضاد ہے، ٹرسٹ ڈیڈ پردرج ہے وہ ان شیئرزکوہولڈ کریں گی۔

    واجد ضیاء کا کہنا تھا کہ ٹرسٹ ڈیڈ میں بینفشری کا لفظ حسین نوازکے لیے استعمال ہوا ہے، ہمارے نقطہ نظرسے یہ جعلی ٹرسٹ ڈیڈ ہے۔

    جے آئی ٹی سربراہ کا کہنا تھا کہ دیگر2 ملزمان نے بھی نہیں کہا شیئرزکبھی مریم کے قبضے میں رہے، حسین نواز سے پوچھا گیا کیا 1994 سے 1996 تک کون بینیفشل مالک رہا؟۔

    استغاثہ کے گواہ واجد ضیاء کا کہنا تھا کہ حسین نواز نے کہا وہ نہیں جانتا، مریم نواز کے وکیل نےسوال کیا کہ کیا نیلسن کی شیئرہولڈرمنروا لمیٹڈ کوشامل تفتیش کیا گیا؟ ۔

    واجد ضیاء نے جواب دیا کہ براہ راست شامل تفتیش نہیں کیا گیا، امجد پرویز نے سوال کیا کہ نیلسن کے شیئرمنروا کےنام پر رہے یا کسی اورکوٹرانسفر ہوئے؟ جس پر جے آئی ٹی سربراہ نے جواب دیا کہ 9 جون2014 کونیلسن کے 2 شیئرٹرسٹی سروس کارپوریشن کومنتقل ہوئے۔

    بعدازاں احتساب عدالت نے سابق وزیراعظم نواز شریف، ان کی صاحبزادی مریم نواز اور داماد کیپٹن ریٹائرڈ صفدر کے خلاف ایون فیلڈ ریفرنس کی سماعت کل صبح ساڑھے نو بجے تک ملتوی کردی۔

    خیال رہے کہ مریم نواز کے وکیل امجد پرویز نے گزشتہ سماعت کے دوران سوال کیا تھا کہ مریم نوازکا نیلسن نیسکول کی تشکیل میں کردارظاہرہو دستاویزات ہیں؟ جس پراستغاثہ کے گواہ نے جواب دیا تھا کہ بی وی آئی حکام کی تصدیق ریکارڈ پرہے۔

    واجد ضیاء کا کہنا تھا کہ فنانشل انویسٹی گیشن ایجنسی اورموزیک فونسیکا کی خط وکتابت سے ظاہرہوتا ہے، 5 دسمبر 2005 کے خط سے بھی مریم نوازکا کردارظاہرہوتا ہے۔

    استغاثہ کے گواہ نے کہا تھا کہ میمورنڈم آرٹیکل ایسوسی ایشن نے سپریم کورٹ میں جواب جمع کرایا، جس کے مطابق نیلسن انٹرپرائز کی تشکیل 14 اپریل 1994 کو ہوئی۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں۔ مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہچانے کے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔

  • جج کے گھر پر فائرنگ گھٹیا کام ہے‘ کیپٹن صفدر

    جج کے گھر پر فائرنگ گھٹیا کام ہے‘ کیپٹن صفدر

    اسلام آباد : مسلم لیگ ن کے رہنما کیپٹن صفدر کا کہنا ہے کہ تمام عدالتیں اورجج پاکستان کی امانت ہیں، ہم لوگ آئین کی تشریح کرنے والوں پرفائرنہیں کرسکتے۔

    تفصیلات کےمطابق اسلام آباد میں احتساب عدالت کے باہرمیڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ ہم لوگ آئین بناتے اور ججز تشریح کرتے ہیں، ہم ان لوگوں کے خلاف ہیں جوآئین کو پھاڑتے اورپھینکتے ہیں۔

    کیپٹن صفدر کا کہنا تھا کہ جج کے گھر پر فائرنگ گھٹیا کام ہے، تمام عدالتیں اورجج پاکستان کی امانت ہیں، ہم لوگ آئین کی تشریح کرنے والوں پرفائرنہیں کرسکتے۔

    مسلم لیگ ن کے رہنما کا کہنا تھا کہ جے آئی ٹی کا کیس آرٹیکل 6 کے زمرے میں آتا ہے، جے آئی ٹی نے جمہوری حکومت کے خلاف سازش کی، سب نے دیکھ لیا جے آئی ٹی کی رپورٹ عجلت میں بنی۔

    کیپٹن صفدر کا کہنا تھا کہ پہلے مارشل لاء کے ذریعے وزرائےاعظم کو گھر بھیجا جاتا تھا، اس بار جے آئی ٹی بنا کر وزیراعظم کو گھر بھیجا گیا۔ ان کا کہنا تھا کہ رپورٹ میں کچھ نہیں واجد ضیاء ہر بات پرکہتے ہیں انہیں پتہ نہیں ہے۔

    میاں صاحب کو مشرف کیخلاف کارروائی کی سزا مل رہی ہے‘ کیپٹن صفدر

    خیال رہے کہ گزشتہ ماہ سابق وزیراعظم نواز شریف کے داماد کیپٹن (ر) صفدر کا کہنا تھا کہ سارا ڈارمہ مشرف کو بچانے کے لیے کیا جارہا ہے، میاں صاحب کو مشرف کے خلاف کارروائی کی سزا مل رہی ہے۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں‘ مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہچانے کے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔

  • سپریم کورٹ کے وہ بڑے فیصلے جو جمعے کے روز سنائے گئے

    سپریم کورٹ کے وہ بڑے فیصلے جو جمعے کے روز سنائے گئے

    اسلام آباد: ملکی تاریخ میں سپریم کورٹ آف پاکستان کی جانب سے  جمعے کے روز بڑے فیصلے سنائے گئے آئیے ان پر ایک مختصر نظر ڈالتے ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق گذشتہ 10 برسوں کے دوران عدالت عظمیٰ (سپریم کورٹ آف پاکستان) کی جانب سے ویسے تو کئی فیصلے سنائے گئے تاہم ان میں سے ملکی تاریخ کے 6 بڑے فیصلے درج ذیل ہیں۔

    20 جولائی 2007               

    تین رکنی بینچ نے سابق صدر جنرل (ر) پرویز مشرف کی جانب سے افتخار چوہدری کو بطور چیف جسٹس عہدے سے ہٹانے کے فیصلے کو کالعدم قرار دیا اور انہیں سپریم کورٹ کا سربراہ مقرر کرنے کے احکامات جاری کیے۔

    31 جولائی 2009

    سپریم کورٹ آف پاکستان نے سابق آرمی چیف جنرل (ر) پرویز مشرف کی جانب سے 3 نومبر 2007 کو لگائے جانے والے مارشل لاء کو غیر آئینی اور غیر قانونی قرار دیتے ہوئے سابق صدر کو ملزم نامزد کیا۔

    28 جولائی 2017

    سپریم کورٹ آف پاکستان کے پانچ رکنی بینچ نے پاناما کیس کا تاریخی فیصلہ بھی جمعے کے روز سنایا اور نوازشریف کو بطور وزیراعظم عہدے سے ہٹانے کے ساتھ عوامی عہدہ پر نااہل کرنے کے احکامات جاری کیے۔

    15 دسمبر 2017

    سپریم کورٹ میں جسٹس مشیرعالم کی سربراہی میں تین رکنی بینچ نے حدیبیہ پیپرملزکیس  دوبارہ کھولنے سے متعلق دائر کی سماعت کی، سپریم کورٹ کے3رکنی بینچ نے مختصرفیصلہ سناتے ہوئے نیب کی اپیل مسترد کردی اور کہا کہ عدالت نیب کےدلائل سےمطمئن نہیں ہوئی جبکہ درخواست مسترد کرنے کی وجہ تحریری فیصلےمیں بتائی جائےگی۔

    15 دسمبر 2017

    جمعے کے روز ہی سپریم کورٹ نے مسلم لیگ ن کے رہنماء حنیف عباسی کی جانب سے دائر عمران خان اور جہانگیر ترین کی نااہلی کے خلاف دائر درخواست پر فیصلہ سناتے ہوئے جہانگیر ترین کو اثاثے ظاہر نہ کرنے پر عوامی عہدے سے نااہل قرار دیا۔

    13 اپریل 2018

    سپریم کورٹ آف پاکستان نے آج یعنی 13 اپریل بروز جمعے کے دن آئین کے آرٹیکل 62 (1) ایف کے تحت نوازشریف اور جہانگیر ترین کو تاحیات عوامی عہدے کے لیے نااہل قرار دیا، عدالتی فیصلے میں لکھا گیا ہے کہ ’صادق اور امین نہ رہنے والا شخص عوامی عہدہ رکھنے اور پارلیمنٹ کا رکن بننے کا اہل نہیں ہے‘۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں، مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔