Tag: نوازشریف

  • ایون فیلڈ ریفرنس: شریف خاندان کے خلاف کیس کی سماعت 16 اپریل تک ملتوی

    ایون فیلڈ ریفرنس: شریف خاندان کے خلاف کیس کی سماعت 16 اپریل تک ملتوی

    اسلام آباد : سابق وزیراعظم نواز شریف، ان کی صاحبزادی مریم نواز اور داماد کیپٹن ریٹائرڈ صفدر کے خلاف ایون فیلڈ ریفرنس کی سماعت 16 اپریل تک ملتوی ہوگئی۔

    تفصیلات کے مطابق وفاقی دارالحکومت اسلام آباد میں شریف خاندان کے خلاف ایون فیلڈ ریفرنس کی سماعت احتساب عدالت کے جج محمد بشیرنے کی۔

    سابق وزیراعظم نوازشریف، ان کی بیٹی مریم نواز خراب موسم کے باعث پیش نہ ہوسکے جبکہ کیپٹن ریٹائرڈ صفدرکمرہ عدالت میں موجود تھے۔

    مریم نوازکے وکیل امجد پرویز آج مسلسل تیسرے روز بھی جے آئی ٹی سربراہ واجد ضیاء پرجرح کی۔

    احتساب عدالت نے سابق وزیراعظم میاں نوازشریف اوران کی صاحبزادی مریم نواز کی آج کے دن کے لیے حاضری سے استثنیٰ کی درخواست منظور کرلی۔

    استغاثہ کے گواہ واجد ضیاء نے بتایا کہ 17 جنوری2017 کولارنس ریڈلے نے سلمان اکرم راجہ کوخط لکھا، خط میں لارنس ریڈلےکا ایڈریس، فون نمبر، فیکس نمبراورای میل ہے، یہ خط ایون فیلڈ پراپرٹیزسے متعلق ہے۔

    مریم نواز کے وکیل نے سوال کیا کہ کیا تصدیق ہوئی آف شورکمپنیوں سے 93-96 میں ایون فیلڈ پراپرٹیزخریدیں؟ جس پر واجد ضیاء نے جواب دیا کہ یہ بات درست ہے فلیٹس کمپنیوں کے نام پرخریدے گئے۔

    جے آئی ٹی سربراہ کا کہنا تھا کہ جے آئی ٹی نے فیصلہ کیا تھا ریڈلے کوشامل تفتیش نہیں کیا جائے گا، آف شورسے فلیٹس خریدنے کا مقصد اصل خریدارکی شناخت چھپانا تھا۔

    امجد پرویز نے سوال کیا کہ مریم نوازکا نیلسن نیسکول کی تشکیل میں کردارظاہرہو دستاویزات ہیں؟ جس پراستغاثہ کے گواہ نے جواب دیا کہ بی وی آئی حکام کی تصدیق ریکارڈ پرہے۔

    واجد ضیاء کا کہنا تھا کہ فنانشل انویسٹی گیشن ایجنسی اورموزیک فونسیکا کی خط وکتابت سے ظاہرہوتا ہے، 5 دسمبر 2005 کے خط سے بھی مریم نوازکا کردارظاہرہوتا ہے۔

    استغاثہ کے گواہ نے کہا کہ میمورنڈم آرٹیکل ایسوسی ایشن نے سپریم کورٹ میں جواب جمع کرایا، جس کے مطابق نیلسن انٹرپرائز کی تشکیل 14 اپریل 1994 کو ہوئی۔

    بعدازاں احتساب عدالت نے سابق وزیراعظم نواز شریف، ان کی صاحبزادی مریم نواز اور داماد کیپٹن ریٹائرڈ صفدر کے خلاف ایون فیلڈ ریفرنس کی سماعت 16 اپریل کی صبح 10 بجے تک ملتوی کردی۔

    خیال رہے کہ گزشتہ روز استغاثہ کے گواہ واجد ضیاء کا کہنا تھا کہ 5 مئی 2017 کو سپریم کورٹ نے کہا تھا کہ جے آئی ٹی کسی بھی متعلقہ شخص کو بلاسکتی ہے جس پر وکیل امجد پرویز کا کہنا تھا کہ 5 مئی 2017 کے حکم نامے کی تو میں میں نے بات ہی نہیں کی۔

    امجد پرویز کا کہنا تھا کہ سپریم کورٹ نے نیلسن اور نیسکول کی ٹرسٹ ڈیڈ تصدیق کے لیے جے آئی ٹی کو نہیں کہا تھا جس پر جے آئی ٹی سربراہ واجد ضیاء نے جواب دیا کہ یہ درست ہے۔

    واجد ضیاء کا کہنا تھا کہ سپریم کورٹ نے نیلسن اور نیسکول کے اصل بینیفشل مالک کا سوال خاص طور اٹھایا تھا۔

    یاد رہے کہ اس سے قبل وزیراعظم نواز شریف کے وکیل خواجہ حارث نے مسلسل 10 روز کے دوران جرح مکمل کی تھی جبکہ واجد ضیاء نے 6 سماعتوں کے دوران اپنا بیان قلمبند کرایا تھا۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں۔ مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہچانے کے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔

  • پاناما کیس، نوازشریف جیل نہیں‌ جائیں گے، نبیل گبول

    پاناما کیس، نوازشریف جیل نہیں‌ جائیں گے، نبیل گبول

    کراچی: سینئر سیاستدان اور پیپلزپارٹی کے رہنما نبیل گبول نے کہا ہے کہ پاناما کیس کا فیصلہ اپریل کے آخر میں آسکتا ہے، جس میں پورا شریف خاندان نااہل ہوگا تاہم نوازشریف جیل نہیں جائیں گے بلکہ جاتی امرا کو سب جیل قرار دیا جائے گا۔

    اے آر وائی کے پروگرام پاوور پلے میں میزبان ارشد شریف سے گفتگو کرتے ہوئے پیپلزپارٹی کے رہنما کا کہنا تھا کہ حکومت نوازشریف اور شہباز شریف کو بچانے کے لیے نیب قوانین میں تبدیلی کی حکمت عملی تیار کررہی ہے۔

    نبیل گبول نے اپنا خیال ظاہر کرتے ہوئے کہا کہ حکومت کے پاس اکثریت ہے اس لیے ممکنہ طور پر وہ نیب قوانین میں تبدیلی کا بل اسمبلی سے کسی بھی وقت منظور کروا کے اسے قانون کا حصہ بنادے گی۔

    سینئر سیاستدان کا کہنا تھا کہ کسی بھی ادارے میں موجود کرپٹ لوگوں کا احتساب ہونا چاہیے، اگر عدالت سے نوازشریف کی تاحیات  نااہلی کا فیصلہ آگیا تو اُس کے بعد شریف خاندان کے لیے بہت سی مشکلات کھڑی ہوجائیں گی۔

    نیبل گبول کا کہنا تھا کہ آنے والے دنوں میں سب کا احتساب ہونے جارہا ہے اور یہ تاثر ختم ہوجائے گا کہ فلاں شخص صادق اور امین ہے یا نہیں، اس ضمن میں جون جولائی کا مہینہ بہت اہم ہے اور مجھے نہیں لگتا کہ بارش اور سیلاب کے دنوں میں ملک میں انتخابات ہوسکتے ہیں۔

    پی پی رہنماء کا کہنا تھا کہ  احتساب ریفرنسس کا فیصلہ اپریل کے آخر میں آسکتا ہے، اس مقدمے میں نوازشریف جیل نہیں جائیں گے بلکہ میرے حساب سے اُن کی رہائش گاہ جاتی امرا کو ہی سب جیل قرار دیا جائے گا اور پاناما کیس کے تفصیلی فیصلے میں سارے خاندان کو نااہل قرار دیا جائے گا۔

    واضح رہے کہ شریف خاندان کے خلاف نیب عدالتوں میں احتساب ریفرنسس جاری ہیں، نوازشریف نے گذشتہ دنوں سماعت کے بعد میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے سوال کیا تھا کہ آخر کیوں اڈیالہ جیل کی صفائی اور مرمت کی جارہی ہے، کیا وہاں کی انتظامیہ کو پہلے سے کسی مہمان کے آنے کا علم ہوگیا۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں، مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کےلیے سوشل میڈیا پرشیئر کریں۔

  • نواز شریف اور مریم نواز کیخلاف توہین عدالت کیس ، پیمرا سے شکایات پر کی جانے والی کارروائی کا تمام ریکارڈ طلب

    نواز شریف اور مریم نواز کیخلاف توہین عدالت کیس ، پیمرا سے شکایات پر کی جانے والی کارروائی کا تمام ریکارڈ طلب

    لاہور: لاہور ہائی کورٹ نے سابق وزیراعظم نواز شریف ،مریم نواز سمیت ن لیگی رہنماؤں کے خلاف توہین عدالت کیس میں پیمرا سے شکایات پر کی جانے والی کارروائی کا تمام ریکارڈ طلب کر لیا۔

    تفصیلات کے مطابق لاہور ہائی کورٹ کے جسٹس مظاہر علی اکبر نقوی کی سربراہی میں فل بنچ نے نواز شریف، مریم نواز سمیت دیگر کے خلاف عدلیہ مخالف تقاریر پر ایک ہی نوعیت کی مختلف درخواستوں پر سماعت کی۔

    درخواست گزار کے وکیل نے کہا کہ مسلم لیگ ن کے قائدین مسلسل توہین عدالت کے مرتکب ہو رہے لیکن پیمرا خاموش تماشائی کا کردار ادا کرہا ہے، پیمرا کو متعدد درخواستیں فی مگر توہین آمیز تقاریر کی نشریات روکنے کے لیے کارروائی نہیں کی گئی۔

    عدالت نے ریمارکس دیئے کہ بعض معاملات میں تو پیمرا نے تیزی سے کارروائی کی اور کچھ پر خاموش رہتی ہے، کیا پیمرا کسی کی ہدایات کا انتظار کر رہی ہے، جس کے بعد کارروائی کرنی ہے۔

    فل بنچ نے قرار دیا کہ سات ماہ سے درخواستیں پڑی ہیں، ان پر کارروائی کیوں نہیں ہوئی، ضروری تو نہیں کی درخواستیں آئیں تو کارروائی ہو پیمرا کی اپنی بھی ذمہ داری ہے یہ کسی کی ذات کا نہیں قومی مفاد کا معاملہ ہے۔

    عدالت نے ریمارکس دیے کہ پیمرا نے اسلام آباد میں چند افراد کے احتجاج پر از خود کارروائی کی مگر عدلیہ مخالف تقاریر پر خاموش رہا۔

    سماعت کے دوران پیمرا نے عدلیہ مخالف تقاریر کی سی ڈیز کا ریکارڈ پیش کر دیا جبکہ نواز شریف کی جانب سے ان کے وکیل اے کے ڈوگر نے وکالت نامہ جمع کروایا۔

    جس پر درخواست گزار کے وکیل اظہر صدیق نے اعتراض کیا کہ وکالت نامے پر سبز رنگ کی روشنائی سے دستخط کیے ہیں، غالباً ابھی بھی نواز شریف خود کو وزیراعظم سمجھتے ہیں۔

    عدالت نے پیش کردہ سی ڈیز کا ٹرانسکرپٹ پیش کرنے کا حکم دیا جبکہ پیمرا کے وکیل سلمان اکرام راجہ کو بھی آئندہ سماعت پر پیش ہونے کی ہدایت کی درخواستوں پر مزید کارروائی 16 اپریل کو ہوگی۔


    مزید پڑھیں :  توہین عدالت کیس : نواز شریف کی تقاریرو بیانات کا ریکارڈ طلب


    گذشتہ سماعت میں لاہور ہائی کورٹ نے عدالیہ مخالف تقاریر کرنے پر میاں نواز شریف , مریم نواز سمیت ن لیگی رہنماوں کے خلاف توہین عدالت کیس میں پیمرا سے توہین آمیز نشریات روکنے کے لیے کئے جانے والے اقدامات اور نواز شریف کی تقاریر و بیانات کا ریکارڈ طلب کیا تھا۔

    اس سے قبل  سماعت میں توہین عدالت کے لئے درخواستوں پرسماعت کرنے والے بینچ میں شامل جسٹس شاہد جمیل نے ذاتی وجوہات کی بناء پر کیس کی سماعت سے انکار کردیا تھا۔

    جس کے بعد چیف جسٹس لاہور ہائی کورٹ نے ان کی جگہ جسٹس مسعود جہانگیر کو فل بینچ میں شامل کرلیا تھا۔

    یاد رہے کہ شہری آمنہ ملک , منیر احمد , آفتاب ورک سمیت دیگر کی جانب سے آٹھ درخواستیں دائر کی گئی ہیں، جن میں موقف اختیار کیا گیا ہے کہ پانامہ لیکس فیصلے کے بعد میاں نواز شریف اور مریم نواز سمیت ن لیگی رہنماوں نے عدلیہ مخالف مہم شروع کر رکھی ہے اور مسلسل عدلیہ کے خلاف بیان بازی کی جا رہی ہے۔

    درخواست گزاروں کے مطابق عدلیہ مخالف تقاریر کی نشریات روکنا پیمرا کی ذمہ داری ہے مگر وہ کارروائی نہیں کر رہا لہذا عدالت ن لیگی رہنماوں کے خلاف توہین عدالت کی کارروائی کرے اور پیمرا کو عدلیہ مخالف مواد کی نشریات پر پابندی عائد کرنے کا حکم دے۔

    واضح رہے کہ مسلم لیگ ن کے رہنماؤں کے خلاف توہین عدالت کے کیسز زیر سماعت ہیں ، رہنماؤں میں وزیر داخلہ احسن اقبال، وزیر ریلوے سعد رفیق ، وزیر مملکت طلال چوہدری اور وزیر برائے نجکاری دانیال عزیز شامل ہیں۔

    اس سے قبل مسلم لیگ ن کے رہنما نہال ہاشمی توہین عدالت کیس میں 1 ماہ قید اور پچاس ہزار روپے جرمانے کی سزا کاٹ چکے ہیں جبکہ دوسری بار توہین عدالت کیس میں سپریم کورٹ نے نہال ہاشمی کی معافی قبول کرلی تھی۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں‘ مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہچانے کے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔

  • مریم نواز کے وکیل امجد پرویز کی واجد ضیاء پر جرح

    مریم نواز کے وکیل امجد پرویز کی واجد ضیاء پر جرح

    اسلام آباد : سابق وزیراعظم نواز شریف، ان کی صاحبزادی مریم نواز اور داماد کیپٹن ریٹائرڈ صفدر کے خلاف ایون فیلڈ ریفرنس کی سماعت کل تک ملتوی ہوگئی۔

    تفصیلات کے مطابق وفاقی دارالحکومت اسلام آباد میں شریف خاندان کے خلاف ایون فیلڈ ریفرنس کی سماعت احتساب عدالت کے جج محمد بشیرنے کی۔

    مسلم لیگ ن کے قائد سابق وزیراعظم نوازشریف، ان کی صاحبزادی مریم نواز اور کیپٹن ریٹائرڈ صفدراحتساب عدالت میں موجود تھے۔

    سابق وزیراعظم نوازشریف کے وکیل خواجہ حارث نے آج مسلسل دسویں سماعت پرجے آئی ٹی سربراہ واجد ضیاء پر جرح کی۔

    واجد ضیاء پرنوازشریف کے وکیل خواجہ حارث کی جرح مکمل

    عدالت میں سماعت کے آغاز پر خواجہ حارث کی جانب سے غیرمتعلقہ سوالات پوچھنے پر نیب پراسیکیوٹر نے اعتراض کرتے ہوئے کہا کہ وکیل صفائی غیرضروری سوالات نہیں پوچھ سکتے۔

    نیب ڈپٹی پراسیکیوٹرسردار مظفر نے کہا کہ اسکینڈل بنانے کے لیے ایسے سوالات نہیں پوچھے جا سکتے، گواہ کوتحفظ حاصل ہےغیرمتعلقہ سوالات سے روکا جائے۔

    مریم نوازکے وکیل امجد پرویزکی واجدضیاء پرجرح

    سابق وزیراعظم نوازشریف کی صاحبزادی مریم نوازکے وکیل امجد پرویز جے آئی ٹی سربراہ واجد ضیاء پرجرح کررہے ہیں۔

    جے آئی ٹی سربراہ واجد ضیاء نے بتایا کہ ہر15 روزبعد سپریم کورٹ میں رپورٹ جمع کراتے تھے، سپریم کورٹ نے جن سوالات کا حکم دیا تھا ان کا جواب تلاش کیا۔

    استغاثہ کے گواہ واجد ضیاء نے کہا کہ جے آئی ٹی کرمنل کیس کی تحقیقات نہیں کررہی تھی، جے آئی ٹی کوسی آرپی سی اورنیب آرڈیننس کے تحت اختیارات تھے۔

    واجد ضیاء نے کہا کہ جےآئی ٹی نے 2ماہ میں سپریم کورٹ کے سوالات کا جواب دینا تھا، سیکیورٹی گارڈ، ریکارڈ کیپر ، ٹائپسٹ اورکک سمیت جے آئی ٹی سیکریٹریٹ کا اسٹاف 30 سے40 افراد پرمشتمل تھا۔

    استغاثہ کے گواہ نے بتایا کہ جےآئی ٹی کے ساتھ 30 سے40 ماہرین کام کررہے تھے، 30 سے 40 ماہرین کا نام جے آئی ٹی رپورٹ میں ظاہرنہیں کیا گیا۔

    جے آئی ٹی سربراہ نے کہا کہ ایکسپرٹس کا نام خفیہ رکھنے کے لیے عدالت کو درخواست دی تھی، سپریم کورٹ نے اس سے متعلق کوئی باضابطہ آرڈرپاس نہیں کیا۔

    واجد ضیاء نے کہا کہ رپورٹ میں ماہرین کی تحقیقات میں کردار کوظاہرنہیں کیا، عدالت نے جے آئی ٹی کوسپورٹنگ اسٹاف رکھنے کی اجازت دی تھی، جےآئی ٹی نے رپورٹ میں سپورٹنگ اسٹاف کی موجودگی کا ذکرکیا۔

    احتساب عدالت کے جج محمد بشیر نے مریم نواز کے وکیل سے مکالمہ کرتے ہوئے کہا کہ پہلےسوال کرلیں تبصرے بعد میں کریں۔

    نیب پراسیکیوٹر نے کہا کہ اب آپ یہ بھی پوچھیں گے رپورٹ کس کمپیوٹر پرٹائپ کی گئی، کمرے میں کتنی لائٹس تھیں، انہوں نے کہا کہ یہ وائٹ کالرکرائم ہے آپ کس طرح کے سوال پوچھ رہے ہیں۔

    نیب پراسیکیوٹر نے مریم نواز کے وکیل کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ آپ واجد ضیاء سے یہ بھی پوچھیں کمرے میں جنریٹر بھی تھا یا نہیں۔

    بعدازاں احتساب عدالت نے سابق وزیراعظم نواز شریف، ان کی صاحبزادی مریم نواز اور داماد کیپٹن ریٹائرڈ صفدر کے خلاف ایون فیلڈ ریفرنس کی سماعت کل تک ملتوی ہوگئی۔

    کیا جےآئی ٹی رپورٹ کوئسٹ سولسٹر کے ساتھ شیئرکی گئی تھی‘ خواجہ حارث

    خیال رہے کہ گزشتہ روز پراسیکیوٹرنیب کا کہنا تھا کہ خواجہ حارث 3 دن سے تسلیم شدہ حقائق پرجرح کر رہے ہیں، کیپٹل ایف زیڈ ای کی چیئرمین شپ، اقامہ، تسلیم کر چکے ہیں، صرف تنخواہ پرملزمان کا مؤقف ہے وصول نہیں کی۔

    سردار مظفر کا کہنا تھا کہ کہ سپریم کورٹ میں بیان دے چکے ہیں 2006ء میں چیئرمین رہے، وکیل صفائی تسلیم شدہ دستاویزات پر جرح نہیں کرسکتے۔

    سابق وزیراعظم کے وکیل کا کہنا تھا کہ واجدضیاء نے کیپٹل ایف زیڈ ای پرعدالت میں بیان قلمبند کرایا، کیپٹل ایف زیڈ ای کی دستاویزات کوثبوت کے طور پر پیش کیا، ہم نے اقامہ کو کبھی نہیں جھٹلایا۔

    خواجہ حارث کا کہنا تھا کہ میں نے کب کہا کہ اقامہ جعلی ہے چیئرمین نہیں رہے، احتساب عدالت کے معزز جج نے نوازشریف کے وکیل کو ہدایت کی کہ آپ جرح کریں لیکن مختصر کریں۔

    مسلم لیگ ن کے قائد کے وکیل خواجہ حارث کا کہنا تھا کہ نیب کیپٹل ایف زیڈ ای کی دستاویزات کیوں لایا، یہ دستاویزات نکال دیں ہم جرح نہیں کرتے۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں۔ مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہچانے کے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔

  • اڈیالہ جیل میں صفائیاں ہورہی ہیں، انہیں کیسے پتہ چلا کوئی آرہا ہے‘ نوازشریف

    اڈیالہ جیل میں صفائیاں ہورہی ہیں، انہیں کیسے پتہ چلا کوئی آرہا ہے‘ نوازشریف

    اسلام آباد : سابق وزیراعظم نوازشریف کا کہنا ہے کہ چوہدری نثارکے بارے میں قوم جانتی ہے، مجھ سے نہیں سننا چاہتی، جو نسلوں سے مسلم لیگ کے ساتھ ہیں وہ وفاداری نہیں بدلیں گے۔

    تفصیلات کے مطابق وفاقی دارالحکومت اسلام آباد میں صحافیوں سے غیررسمی گفتگو کرتے ہوئے مسلم لیگ ن کے قائد نوازشریف کا کہنا تھا کہ 6 ماہ میں فیصلے کا نہیں سزا کا کہا گیا تھا۔

    نوازشریف کا کہنا تھا کہ چاہتے ہیں نیب الیکشن سے پہلےامیدوار وں پردباؤ نہ ڈالے، جنوبی پنجاب میں وفاداریاں تبدیل کرنے والے کیا ایسے ہی چلے گئے۔

    سابق وزیراعظم کا کہنا تھا کہ کچھ لوگ کہہ رہے ہیں کہ اڈیالہ جیل میں صفائیاں ہورہی ہیں، کیا اڈیالہ والوں کو پہلے ہی پتہ چل گیا کہ کوئی آرہا ہے؟۔

    مسلم لیگ ن کے قائد کا کہنا تھا کہ جونسلوں سے مسلم لیگ کے ساتھ ہیں وہ وفاداری نہیں بدلیں گے، وفاداریاں تبدیل کرنے والوں کوعوام نے ووٹ نہیں دینے۔

    سابق وزیراعظم نوازشریف کا کہنا تھا کہ جنوبی پنجاب میں شہباز شریف نے مثالی کام کیے، وزیراعلیٰ پنجاب شہبازشریف نے اسپتال، ٹرانسپورٹ اوردیگرشعبوں میں ریکارڈ کام کیے۔

    مسلم لیگ ن کے رہنما چوہدری نثارعلی خان سے متعلق صحافی کے سوال پر نوازشریف کا کہنا تھا کہ چوہدری نثارکے بارے میں قوم جانتی ہے، مجھ سے نہیں سننا چاہتی۔

    احتساب عدالت کی سماعت کا پوری قوم کوپتہ چلناچاہیے‘ نوازشریف

    خیال رہے کہ گزشتہ روز مسلم لیگ ن کے قائد نوازشریف نے عدالتی کارروائی کے لائیو ٹیلی کاسٹ کا مطالبہ کرتے ہوئے کہا تھا کہ سماعت کولائیوٹی وی پر دکھانا چاہیے تاکہ پوری قوم کو سماعت کا پتہ چلے۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں۔ مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہچانے کے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔

  • نوازشریف کو جیل ہوبھی گئی تو ضمانت پر آجائیں گے، رانا ثناءاللہ

    نوازشریف کو جیل ہوبھی گئی تو ضمانت پر آجائیں گے، رانا ثناءاللہ

    لاہور : پنجاب کے وزیر قانون رانا ثناءاللہ نے کہا ہے کہ خفیہ قوتیں نواز شریف کو سزا دلانے کے درپے ہیں، لیکن وہ ضمانت پر باہر آجائیں گے، پی ٹی آئی کے ٹکٹوں کے فیصلے بھی وہی قوتیں کررہی ہیں۔

    ان خیالات کا اظہار انہوں نے اے آر وائی نیوز کے پروگرام الیونتھ آور میں میزبان وسیم بادامی سے خصوصی گفتگو کرتے ہوئے کیا، رانا ثناءاللہ نے کہا کہ میاں نواز شریف کے کیس میں ہمیں توقع انصاف کی ہے مگر لگتا ایسا ہے کہ انصاف ہوگا نہیں۔

    خفیہ قوتیں نواز شریف کو سزا دلانے کے در پے ہیں، جےآئی ٹی اور دیگر معاملات کے پیچھے بھی یہی خفیہ قوتیں تھیں، عمران خان کی جماعت کےٹکٹوں کے فیصلے بھی وہی قوتیں کررہی ہیں۔

    خفیہ قوتوں کےدفاتر الیکشن سیل کی طرح کام کررہےہیں، فیصل آباد میں یوسی چیئرمینوں کو فون کرکے ان کی نگرانی کی جارہی ہے۔

    پاک فوج کے جوان ملک پر جان نچھاور کرتے ہیں

    راناثنااللہ نے مزید کہا کہ فوج کے ادارے پرالزام نہیں لگایا جاسکتا، فوج کے جوان ملک کےلئے جان نچھاور کرتے ہیں، اسٹیبلشمنٹ کے لفظ میں سب شامل ہوجاتے ہیں جو روز میڈیا پر بھی باتیں کرتے ہیں، یہ کام خفیہ قوتیں اور فرشتے کرتے ہیں جو نظر نہیں آتے۔

    فوج اور عدلیہ جیسے ادارے اس قسم کے کام نہیں کرتے، راؤانوار جس سیف ہاؤس میں رہا ہے ہمارا اشارہ اسی طرف ہے، لوگوں کو پیچھے سے جو ہلا رہے ہیں وہ خفیہ قوتیں ہیں۔

    نوازشریف کیخلاف فیصلے سے سیاسی نقصان نہیں ہوگا

    راناثناءاللہ کا کہنا تھا کہ نوازشریف کیخلاف فیصلے سے سیاسی نقصان نہیں ہوگا، 28جولائی کے فیصلے سے جو حاصل نہ ہوا اس کیلئے جوا کھیلا جائیگا، ایسا کرنے والوں کو بہت بڑا نقصان ہوگا، احتساب عدالت کے فیصلے پر ہم ہائیکورٹ میں اپیل پر جاسکتے ہیں۔

    نواز شریف لاہور ہائیکورٹ سے ضمانت پر باہر آجائیں گے،جیل جانے کے بعد کسی اور کو بیانیہ لے کر آگے بڑھنے کی ضرورت ہی نہیں ہوگی، نوازشریف کے وہاں پر جانے سے پہلے سے بھی زیادہ بڑے جلسے ہونگے۔

    چوہدری نثار ن لیگ چھوڑ کر کبھی نہیں جائیں گے

    چوہدری نثار سے متعلق اظہار خیال کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ چوہدری نثار ن لیگ چھوڑ کر نہیں جائیں گے ان کو ٹکٹ بھی ملناچاہئے، وہ نوازشریف سے ناراض نہیں صرف گلہ ہے، جب بھی یہ بیٹھیں گے تو یہ گلہ دور ہوسکتا ہے۔

    چوہدری نثار کو مریم نواز بزرگوں کی طرح سمجھتی ہیں، چوہدری نثار الیکشن نہ لڑنا چاہیں تو ان کے احترام میں کسی کو ٹکٹ بھی نہیں دینا چاہئے، وہ ایسے آدمی ہرگز نہیں کہ کسی قوت کا آلہ کار بنیں، چوہدری نثار کی اپنی ایک اہمیت رہی ہے وہ وزیرداخلہ رہے ہیں۔

    الیکشن وقت پر نہ ہوئے تو اس کا فائدہ نواز شریف کو ہوگا

    راناثنااللہ کا کہنا تھا کہ حالات کے مطابق الیکشن وقت پر ہوتے نظر آرہے ہیں کیونکہ الیکشن میں تاخیر ہوئی تو نوازشریف کے بیانیے میں مزید جان آئے گی، سیاسی جماعتیں جانتی ہیں کہ ن لیگ کو ہرا نہیں سکتیں۔

    منحرف اراکین سیاسی گند ہیں مزید بھی جائیں گے

    ایک سوال کے جواب میں ان کا کہنا تھا کہ منحرف اراکین سیاسی گند ہیں، ن لیگ سے منحرف ارکان وہ لوگ ہیں جورسک نہیں لیتے، جنہوں نے نوازشریف کو ووٹ نہیں دیا تھا، نوازشریف کو ووٹ پڑے تو درپردہ قوتوں کو حیرانی ہوئی اور کچھ قوتیں متحرک ہوگئی تھیں۔

    جو لوگ پارٹی چھوڑ گئے نوازشریف نے انہیں دل سے قبول نہیں کیا تھا، ایک وقت ایسا تھا جب فصلی بٹیروں کی بہت بڑی تعداد ہوتی تھی، ابھی 8 گئے ہیں، تین سے 4اور بھی منحرف ارکان جانے والے ہیں۔

    مشاہد حسین سید نے کبھی میاں صاحب پر ذاتی حملہ نہیں کیا

    صوبائی وزیر قانون نے کہا کہ سینیٹر مشاہد حسین جب پہلے ن لیگ میں تھے تو میاں صاحب سے بڑا قریبی رابطہ تھا، بعد میں بھی مشاہد حسین سید نے کبھی میاں صاحب پر ذاتی حملہ نہیں کیا، مشاہد حسین سید کو دوبارہ پارٹی میں آنا چاہئے تھا۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں‘ مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہچانے کے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔  

  • کیا جےآئی ٹی رپورٹ کوئسٹ سولسٹر کے ساتھ شیئرکی گئی تھی‘ خواجہ حارث

    کیا جےآئی ٹی رپورٹ کوئسٹ سولسٹر کے ساتھ شیئرکی گئی تھی‘ خواجہ حارث

    اسلام آباد: سابق وزیراعظم نواز شریف، ان کی صاحبزادی مریم نواز اور داماد کیپٹن ریٹائرڈ صفدر کے خلاف ایون فیلڈ ریفرنس کی سماعت کل تک ملتوی ہوگئی۔

    تفصیلات کے مطابق وفاقی دارالحکومت اسلام آباد میں شریف خاندان کے خلاف ایون فیلڈ ریفرنس کی سماعت احتساب عدالت کے جج محمد بشیرنے کی۔

    مسلم لیگ ن کے قائد سابق وزیراعظم نوازشریف، ان کی صاحبزادی مریم نواز،کیپٹن ریٹائرڈ صفدراحتساب عدالت میں موجود تھے۔

    سابق وزیراعظم نوازشریف کے وکیل خواجہ حارث نے مسلسل نویں سماعت پرجے آئی ٹی سربراہ واجد ضیاء پر جرح کی۔

    خواجہ حارث کی واجد ضیاء پر جرح

    نوازشریف کے وکیل نے سماعت کے آغاز پر جے آئی ٹی سربراہ واجد ضیاء سے سوال کیا کہ ٹریڈنگ لائسنس میں کمپنی نمبر کیا تھا؟ جس پرانہوں نے جواب دیا کہ ٹریڈنگ لائسنس پرکمپنی نمبر03209 درج ہے۔

    پراسیکیوٹرنیب نے کہا کہ خواجہ حارث 3 دن سے تسلیم شدہ حقائق پرجرح کر رہے ہیں، کیپٹل ایف زیڈ ای کی چیئرمین شپ، اقامہ، تسلیم کر چکے ہیں، صرف تنخواہ پرملزمان کا مؤقف ہے وصول نہیں کی۔

    سردار مظفر نے کہا کہ سپریم کورٹ میں بیان دے چکے ہیں 2006ء میں چیئرمین رہے، وکیل صفائی تسلیم شدہ دستاویزات پر جرح نہیں کرسکتے۔

    سابق وزیراعظم کے وکیل نے کہا کہ واجدضیاء نے کیپٹل ایف زیڈ ای پرعدالت میں بیان قلمبند کرایا، کیپٹل ایف زیڈ ای کی دستاویزات کوثبوت کے طور پر پیش کیا، ہم نے اقامہ کو کبھی نہیں جھٹلایا۔

    خواجہ حارث نے کہا کہ میں نے کب کہا کہ اقامہ جعلی ہے چیئرمین نہیں رہے، احتساب عدالت کے معزز جج نے نوازشریف کے وکیل کو ہدایت کی کہ آپ جرح کریں لیکن مختصر کریں۔

    مسلم لیگ ن کے قائد کے وکیل خواجہ حارث نے کہا کہ نیب کیپٹل ایف زیڈ ای کی دستاویزات کیوں لایا، یہ دستاویزات نکال دیں ہم جرح نہیں کرتے۔

    استغاثہ کے گواہ واجد ضیاء نے بتایا کہ سورس دستاویزات پرمجازدستخط کنندہ کا ذکر ہے، سورس دستاویزات کی جبل علی اتھارٹی سے تصدیق نہیں کرائی۔

    نوازشریف کے وکیل نے سوال کیا کہ جےآئی ٹی نے جودستاویزات حاصل کیں وہ لے کرکب پہنچی؟ جس پر جے آئی ٹی سربراہ نے جواب دیا کہ جے آئی ٹی ٹیم 5 جولائی 2017 کودستاویزات لے کرواپس پہنچی۔

    خواجہ حارث نے سوال کیا کہ معلوم ہے ویج پروٹیکشن کے تحت بینک سے تنخواہ ضروری ہے؟ جس پرواجد ضیاء نے جواب دیا کہ جہاں تک میرے علم میں ہے ادائیگی کا سرٹیفکیٹ دینا ضروری ہوتا ہے۔

    پراسیکیوٹرنیب نے کہا کہ جو دل میں چیزیں ہیں وہ تو نہ لکھوائیں، وکیل صفائی نے سوال کیا کہ ویج پروٹیکشن سسٹم کے تحت اووردی کاؤنٹرتنخواہ ادائیگی کی گنجائش نہیں؟ ۔

    جے آئی ٹی سربراہ واجد ضیاء نے جواب دیا کہ دوران تحقیقات علم میں نہیں آیا کہ اووردی کاؤنٹرتنخواہ ادائیگی کی گنجائش نہیں ہے۔

    خواجہ حارث نے سوال کیا کہ کیا جےآئی ٹی کی رپورٹ کوئسٹ سولسٹر کےساتھ شیئرکی گئی تھی جس پرواجد ضیاء نے جواب دیا کہ گواہوں کے بیان سے متعلقہ حصے کوئسٹ سولسٹرسے شیئرکیے گئے تھے۔

    سابق وزیراعظم کے وکیل نے کہا کہ کیا کوئسٹ سولسٹرکوبتایا گیا تھا شیئرکیے گئے حصے جے آئی ٹی کا حصہ ہیں۔

    بعدازاں احتساب عدالت نے سابق وزیراعظم نواز شریف، ان کی صاحبزادی مریم نواز اور داماد کیپٹن ریٹائرڈ صفدر کے خلاف ایون فیلڈ ریفرنس کی سماعت کل ساڑھے نو بجے تک ملتوی کردی۔

    نوازشریف کےوکیل اورنیب پراسیکیوٹرکےدرمیان تلخ جملوں کا تبادلہ

    خیال رہے کہ گزشتہ روز سماعت کے آغاز پر ڈپٹی پراسیکیوٹر نیب سردار مظفراور نوازشریف کے وکیل خواجہ حارث کے درمیان تلخ جملوں کا تبادلہ ہوا تھا۔

    ڈپٹی پراسیکیوٹر جنرل نیب نے سماعت کے آغاز پراعتراض کرتے ہوئے کہا تھا کہ خواجہ حارث غیرضروری سوالات پوچھ رہے ہیں، انہیں غیرضروری سوالات سے اجتناب کرنا چاہیے۔

    سردار مظفر کا کہنا تھا کہ کیپٹل ایف زیڈ ای میں ملازمت سے متعلق ملزم تسلیم کرچکا ہے، کیا آپ ملازمت کے دستاویز ماننے سے انکار کرتے ہیں، آپ کہیں کہ ملزم نے ملازمت نہیں کی۔

    نوازشریف کے وکیل خواجہ حارث کا کہنا تھا کہ ایک بات تک پہنچنے کے لیے سوالات کرنا پڑتے ہیں، سورس دستاویز پیش کی ہیں تو سوال کرنا میرا حق ہے۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں۔ مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہچانے کے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔

  • احتساب عدالت کی سماعت کا پوری قوم کوپتہ چلناچاہیے‘ نوازشریف

    احتساب عدالت کی سماعت کا پوری قوم کوپتہ چلناچاہیے‘ نوازشریف

    اسلام آباد: مسلم لیگ ن کے قائد نوازشریف نےایک بار پھرعدالتی کارروائی کے لائیو ٹیلی کاسٹ کا مطالبہ کرتے ہوئے کہا کہ سماعت کولائیوٹی وی پر دکھانا چاہیے تاکہ پوری قوم کو سماعت کا پتہ چلے۔

    تفصیلات کے مطابق اسلام آباد میں احتساب عدالت میں پیشی کے بعد میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے سابق وزیراعظم نوازشریف نے کہا کہ جولوگ پارٹی چھوڑ کرگئے وہ ہمارے نہیں تھے۔

    صحافیوں سے بات چیت کرتے ہوئے مسلم لیگ ن کے قائد نوازشریف کا کہنا تھا کہ جولوگ ڈکٹیٹرکےساتھ رہے، انہیں کہیں کھڑے ہونےکی جگہ نہیں ملے گی۔

    سابق وزیراعظم نوازشریف کا کہنا تھا کہ نیب کا تیارکردہ کیس بہت جلد اپنےاختتام پرپہنچ جائے گا، انہوں نے ایک مرتبہ پھر مطالبہ کیا کہ احتساب عدالت کی سماعت کولائیوٹی وی پردکھانا چاہیے۔

    مسلم لیگ ن کے قائد کا کہنا تھا کہ اخبارات میں توبڑے بڑے کالم چھپتے ہیں لیکن لائیو نہیں دکھایا جاتا، احساب عدالت کی سماعت کا پوری قوم کوپتہ چلنا چاہیے۔

    سابق وزیراعظم نوازشریف نے وکلاء کو شاباش دیتے ہوئے کہا کہ وہ بہترین کیس لڑرہے ہیں، جوں جوں مقدمہ آگے بڑھ رہا ہے چیزیں کھل رہی ہیں۔

    عمران خان کا سیاست میں آنا نیک شگون نہیں‘ نوازشریف

    خیال رہے کہ اس سے قبل اسلام آباد میں سابق وزیراعظم نوازشریف نے صحافیوں سے غیررسمی گفتگو کرتے ہوئے کہا تھا کہ پارٹی وہ چھوڑکرگئے جنہوں نےمیری صدارت پر ووٹ نہیں دیا تھا، ایسے لوگ سیاست کوبدنام کرتے ہیں، ان کا آنا جانا لگا رہتا ہے۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں۔ مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہچانے کے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔

  • نواز شریف کو اپنے کرتوتوں کی سزا مل رہی ہے‘ ڈاکٹرعاصم

    نواز شریف کو اپنے کرتوتوں کی سزا مل رہی ہے‘ ڈاکٹرعاصم

    کراچی : سابق مشیر پیٹرولیم ڈاکٹرعاصم حسین کا کہنا ہے کہ مسلم لیگ ن کے قائد نواز شریف کو بہادری کے ساتھ مقدمات کا سامنا کرنا چاہیے۔

    تفصیلات کے مطابق کراچی میں صحافیوں سے غیررسمی گفتگو کرتے ہوئے پیپلزپارٹی کے رہنما ڈاکٹرعاصم حسین نے کہا کہ نوازشریف کو اپنے کرتوتوں کی سزا مل رہی ہے، عوام کے پیسے لوٹنے کی سزامل رہی ہے۔

    صحافی نے سوال کیا کہ نواز شریف کہتے ہیں کہ ان سے بڑا مظلوم کوئی نہیں ہے؟ جس پر ڈاکٹرعاصم حسین نے جواب دیا کہ ہر آدمی کہتا ہے کہ میرے ساتھ ظلم اور زیادتی ہورہی ہے۔

    سابق مشیر پیٹرولیم ڈاکٹرعاصم حسین کا کہنا تھا کہ نواز شریف کو بہادری کے ساتھ مقدمات کا سامنا کرنا چاہیے۔

    ڈاکٹرعاصم کا کہنا تھا کہ چوہدری نثارکا مستقبل ختم ہوچکا ایسوں کا مستقبل ختم ہی ہونا چاہیے، جو آدمی سسٹم میں فٹ نہیں ہوتا وہ ویسے ہی آؤٹ ہو جاتا ہے۔

    پیپلزپارٹی کے رہنما ڈاکٹرعاصم کا کہنا تھا کہ مسلم لیگ ن کے قائد نوازشریف چوہدری نثارکومعاف نہ کریں تو ان کا کوئی مستقبل نہیں ہے۔

    صحافی نے سابق مشیر پیٹرولیم ڈاکٹرعاصم حسین سے سوال کیا کہ اگر چوہدری نثار پیپلزپارٹی میں آتے ہیں تو قبول کریں گے؟ جس پر انہوں نے جواب دیا کہ میں اپنی قیادت سے کہوں گا ایسے لوگوں کو لینا ہی نہیں چاہیے۔

    ڈاکٹرعاصم حسین کو بیرون ملک جانے کی اجازت مل گئی

    خیال رہے کہ 7 اپریل کو پیپلزپارٹی کے رہنما ڈاکٹرعاصم حسین نے علاج کے لیے بیرون ملک جانے کی اجازت کے لیے احتساب عدالت میں درخواست دائر کی تھی جس میں کہا گیا تھا کہ 10 سے 17 اپریل کو بیرون ملک جانا ہے۔

    عدالت نے سابق مشیر پیٹرولیم ڈاکٹرعاصم حسین کی درخواست منظور کرتے ہوئے کیس کی سماعت 21 اپریل تک ملتوی کردی تھی۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں‘ مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہچانے کے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔

  • عمران خان کا سیاست میں آنا نیک شگون نہیں‘ نوازشریف

    عمران خان کا سیاست میں آنا نیک شگون نہیں‘ نوازشریف

    اسلام آباد: مسلم لیگ ن کے قائد میاں نوازشریف کا کہنا ہے کہ پارٹی وہ چھوڑکرگئے جنہوں نے میری صدارت پر ووٹ نہیں دیا تھا۔

    تفصیلات کے مطابق اسلام آباد میں سابق وزیراعظم نوازشریف نے صحافیوں سے غیررسمی گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ شاید پارٹی چھوڑ کرجانے والوں پر کچھ وارد ہوا ہے، چھوڑ کر جانے والوں کا پس منظر مسلم لیگی نہیں تھا۔

    نوازشریف کا کہنا تھا کہ جنوبی پنجاب میں شہباز شریف نے ریکارڈ ترقیاتی کام کیے، لودھراں کا الیکشن ہمارے ترقیاتی کاموں پر اعتماد کا اظہار تھا، پر امید ہیں 2018 میں صرف شیر کو ووٹ ڈلے گا۔

    سابق وزیراعظم نوازشریف کا کہنا تھا کہ پارٹی وہ چھوڑکرگئے جنہوں نےمیری صدارت پر ووٹ نہیں دیا تھا، ایسے لوگ سیاست کوبدنام کرتے ہیں ان کا آنا جانا لگا رہتا ہے، یہ آمریت میں آمر، جمہوریت میں جمہوری لوگوں کے ساتھ ہوتے ہیں۔

    مسلم لیگ ن کے قائد کا کہنا تھا کہ ایک جی پی ایس ہے جس کی طرف سارے چلے جاتے ہیں، پنجاب کی 9 سیٹیں کم کر دی گئیں لیکن ہم نے قبول کیا۔

    نوازشریف کا کہنا تھا کہ تمام سیاسی پارٹیوں کو اصولوں کی سیاست کرنی چاہیے، فیصلہ جو بھی ہو انصاف پر ہونا چاہیے۔ ان کا مزید کہنا تھا کہ عمران خان کا سیاست میں آنا نیک شگون نہیں۔

    انتخابات میں سب کے لیے یکساں مواقع ہونے چاہئیں‘ نوازشریف

    یاد رہے کہ گزشتہ روز احتساب عدالت میں پیشی کے بعد میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے سابق وزیراعظم نوازشریف کا کہنا تھا کہ الیکشن قریب ہیں، یہ ضروری ہے سب کے لیے یکساں مواقع ہوں، ایسا نہیں ہونا چاہیے کہ کسی کوبند گلی میں دھکیلا جا رہا ہے اورکسی کوکھلی چھٹی دی جا رہی ہے۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں۔ مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہچانے کے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔