Tag: نوازشریف

  • نوازشریف پرجوتا پھینکنے والے تین ملزمان کی ضمانت پررہائی

    نوازشریف پرجوتا پھینکنے والے تین ملزمان کی ضمانت پررہائی

    لاہور : مقامی عدالت نے سابق وزیراعظم نواز شریف پر جوتا پھینکنے میں ملوث تین ملزمان کو ضمانت پر رہا کرتے ہوئے ایک ایک لاکھ روپے کے ذاتی مچلکے جمع کرانے کا حکم  دیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق جوڈیشل مجسٹریٹ سردار یوسف نے  سابق وزیر اعظم نواز شریف پر جوتا پھینکنے والے گرفتار ملزمان کی درخواست ضمانت پر سماعت کی۔

    ملزمان کے وکیل نے عدالت کو بتایا کہ تینوں ملزمان عام شہری ہیں جنہوں نے توہین رسالت کے قانون میں ترمیم پر اشتعال میں آکر نواز شریف پر جوتا پھینکا ان ملزمان کا کسی سیاسی کا مذہبی گروہ سے کوئی تعلق نہیں ہے اور نہ ہی ان کا کوئی مجرمانہ ریکارڈ ہے۔

    درخواست گزاروں نے استدعا کی کہ انہیں ضمانت پر رہا کیا جائے، عدالت نے ملزمان کی ضمانتیں منظور کرتے ہوئے انہیں ایک ایک لاکھ روپے کے ذاتی مچلکوں کے عوض رہا کرنے کا حکم دے دیا۔

    واضح رہے کہ گزشتہ دنوں ملزمان عبدالغفور، ساجد اور منور نے سابق وزیر اعظم نواز شریف کے دورہ جامعہ نعیمیہ کے موقع پر تقریب سے خطاب کے دوران ان پر جوتا پھینک دیا تھا۔

    بعد ازاں ملزمان کے خلاف دہشت گردی کی دفعات کے تحت مقدمہ درج کیا گیا تاہم بعد میں عدالت نے مقدمے میں سے دہشت گردی کی دفعات ختم کرتے ہوئے اسے عام عدالت کو بھجوا دیا تھا۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں‘ مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہچانے کے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔  

  • شریف خاندان کےخلاف ایون فیلڈ ریفرنس کی سماعت 9 اپریل تک ملتوی

    شریف خاندان کےخلاف ایون فیلڈ ریفرنس کی سماعت 9 اپریل تک ملتوی

    اسلام آباد : سابق وزیر اعظم نواز شریف، ان کی صاحبزادی مریم نواز اور داماد کیپٹن ریٹائرڈ صفدر کے خلاف ایون فیلڈ ریفرنس کی سماعت 9 اپریل تک ملتوی ہوگئی۔

    تفصیلات کے مطابق وفاقی دارالحکومت اسلام آباد میں شریف خاندان کے خلاف ایون فیلڈ ریفرنس کی سماعت احتساب عدالت کے جج محمد بشیرکی عدم موجودگی کے باعث 9 اپریل تک ملتوی ہوگئی۔

    مسلم لیگ ن کے قائد سابق وزیراعظم نوازشریف اور ان کی صاحبزادی مریم نواز عدالت میں پیش ہوئے۔

    خیال رہے کہ گزشتہ روز عدالت میں سماعت کے دوران جے آئی ٹی سربراہ واجد ضیاء نے نوازشریف کی طرف سے کیپٹل ایف زیڈ ای سے تنخواہ وصولی کی تصدیق کرتے ہوئے کہا تھا کہ تنخواہ کا چارٹ تصدیق شدہ نہیں۔

    استغاثہ کے گواہ واجد ضیاء کا کہنا تھا کہ تصدیق شدہ سرٹیفکیٹ جمع کرایاہے جس کے ساتھ یہ دستاویز منسلک ہیں جبکہ دستاویزات کی علیحدہ سے تصدیق کی ضرورت نہیں ہے۔

    واجدضیاء نےکیپٹل ایف زیڈ ای سےنواز شریف کی تنخواہ وصولی کی تصدیق کردی

    جے آئی ٹی سربراہ کا کہنا تھا کہ نواز شریف نے آخری تنخواہ 11 اگست2013 کو وصول کی، وصول کی گئی تنخواہ جولائی کے مہینے کی تھی۔

    واجد ضیاء کا کہنا تھا کہ جبل علی فری زون اتھارٹی سے کیپیٹل ایف زیڈ ای ملازمت کا ریکارڈ لیا، حاصل ریکارڈ میں ادائیگیوں کے سرٹیفکیٹ کا اسکرین شاٹ موجود ہے۔

    استغاثہ کے گواہ کا کہنا تھا کہ تنخوا ہ کی ادائیگیاں کاؤنٹرکے ذریعے کی گئی، یہ دستاویزات نواز شریف سے متعلق ہیں، تنخواہ وصولی کا توآپ سپریم کورٹ میں مان چکے ہیں۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں۔ مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہچانے کے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔

  • واجدضیاء نےکیپٹل ایف زیڈ ای سےنواز شریف کی تنخواہ وصولی کی تصدیق کردی

    واجدضیاء نےکیپٹل ایف زیڈ ای سےنواز شریف کی تنخواہ وصولی کی تصدیق کردی

    اسلام آباد : سابق وزیر اعظم نواز شریف، ان کی صاحبزادی مریم نواز اور داماد کیپٹن ریٹائرڈ صفدر کے خلاف ایون فیلڈ ریفرنس کی سماعت کل صبح ساڑھے نو بجے تک ملتوی ہوگئی۔

    تفصیلات کے مطابق وفاقی دارالحکومت اسلام آباد میں شریف خاندان کے خلاف ایون فیلڈ ریفرنس کی سماعت احتساب عدالت کے جج محمد بشیرنے کی۔

    سابق وزیراعظم نوازشریف کے داماد کیپٹن صفدر احتساب عدالت میں موجود تھے جبکہ نوازشریف اور مریم نواز موسم کی خرابی کے باعث عدالت میں پیش نہ ہوسکے۔

    نواز شریف کے وکیل خواجہ حارث نے آج مسلسل ساتویں روز جے آئی ٹی کے سربراہ واجد ضیاء پر جرح کی۔

    خواجہ حارث نے سماعت کے آغاز پرواجد ضیاء سے سوال کیا کہ 10ہزاردرہم تنخواہ کاٹ کرلکھی گئی،آپ کومعلوم ہے کس نے لکھی؟ جے آئی ٹی سربراہ نے جواب دیا کہ اصل ایک لاکھ تھا، کاٹ کر10ہزارلکھا گیا۔

    استغاثہ کے گواہ نے کہا کہ کاٹ کرکس نے لکھا مجھے نہیں معلوم، دستاویزتصدیق شدہ ہے، نوازشریف کی ملازمت کا کنٹریکٹ میرے سامنے تیارنہیں ہوا، جےآئی ٹی نے دستاویزپرمہرلگانے والے کا بیان ریکارڈ نہیں کیا۔

    نوازشریف کے وکیل نے سوال کیا کہ کیا رپورٹ میں لکھا 2 ارکان کیپیٹل ایف زیڈ ای کی دستاویزلینے گئے؟ واجد ضیاء نے جواب دیا کہ یہ مجھے دیکھ کر بتانا پڑے گا۔

    جے آئی ٹی سربراہ نے کہا کہ جے آئی ٹی رپورٹ کے والیم ایک کے صفحہ 7پرلکھا ہوا ہے، ارکان متعلقہ ریکارڈ کے حصول کے لیے گئے تھے۔

    واجد ضیاء نے کہا کہ شریف خاندان کے دبئی میں کاروبار کا ریکارڈ اورثبوت جمع کیے، خاص طورپرکیپٹل ایف زیڈ ای کے دستاویزات لینے دبئی گئے، جےآئی ٹی ارکان صرف کیپٹل ایف زیڈای کا ریکارڈ اورشواہد لائے۔

    جے آئی ٹی سربراہ واجد ضیاء نے نوازشریف کی طرف سے کیپٹل ایف زیڈ ای سے تنخواہ وصولی کی تصدیق کرتے ہوئے کہا کہ تنخواہ کا چارٹ تصدیق شدہ نہیں۔

    استغاثہ کے گواہ واجد ضیاء نے کہا کہ تصدیق شدہ سرٹیفکیٹ جمع کرایاہے جس کے ساتھ یہ دستاویز منسلک ہیں جبکہ دستاویزات کی علیحدہ سے تصدیق کی ضرورت نہیں ہے۔

    جے آئی ٹی سربراہ نے کہا کہ نواز شریف نے آخری تنخواہ 11 اگست2013 کو وصول کی، وصول کی گئی تنخواہ جولائی کے مہینے کی تھی۔

    واجد ضیاء نے کہا کہ جبل علی فری زون اتھارٹی سے کیپیٹل ایف زیڈ ای ملازمت کا ریکارڈ لیا، حاصل ریکارڈ میں ادائیگیوں کے سرٹیفکیٹ کا اسکرین شاٹ موجود ہے۔

    استغاثہ کے گواہ نے کہا کہ تنخوا ہ کی ادائیگیاں کاؤنٹرکے ذریعے کی گئی، یہ دستاویزات نواز شریف سے متعلق ہیں، تنخواہ وصولی کا توآپ سپریم کورٹ میں مان چکے ہیں۔

    جے آئی ٹی سربراہ واجد ضیاء نے کہا کہ دبئی میں قانون ہے کمپنی تنخواہ کا ریکارڈ اس وقت دیتی ہے جب ادا کی جاچکی ہو۔

    بعدازاں احستاب عدالت نے سابق وزیراعظم نوازشریف، ان کی صاحبزادی مریم نواز اور داماد کیپٹن ریٹائرڈ صفدر کے خلاف ایون فیلڈ ریفرنس کی سماعت کل صبح ساڑھے نو بجے تک ملتوی کردی۔

    خیال رہے کہ گزشتہ سماعت پرنوازشریف کے وکیل کا کہنا تھا کہ واجد صاحب آپ مؤقف بدل رہے ہیں جس پر جے آئی ٹی سربراہ نے جواب دیا تھا کہ میں مؤقف نہیں بدل رہا، خواجہ حارث نے کہا تھا کہ آپ اپنا موقف بدلیں گے اور حقیقت کی طرف آئیں گے۔

    خواجہ حارث کی والیم 10 سےمتعلق معلومات پرواجد ضیاء حیران

    نیب پراسیکیوٹر کا کہنا تھا کہ 3 دن سے خواجہ حارث ایک ہی سوال کر رہے ہیں، یہ سارے سوال دہرا رہے ہیں، خواجہ حارث نے کہا کہ کوئی اعتراض ہے توالگ بات، ایم ایل اے پرسوال ضرورکروں گا۔

    مسلم لیگ ن کے قائد کے وکیل کا کہنا تھا کہ گواہ جھوٹ بولے گا توسچ اگلوانے کے لیے سوال کرنا پڑیں گے، جرح میں مختلف زاویوں سے سوال پوچھے جاتے ہیں۔ نیب پراسیکیوٹر نے کہا کہ سوال قانون شہادت کے خلاف جائے گا تو ضرور ٹوکوں گا۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں۔ مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہچانے کے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔

  • جوتا پھینکنے کے مقدمے میں دہشتگردی کی دفعات شامل کرنے کیلئے درخواست

    جوتا پھینکنے کے مقدمے میں دہشتگردی کی دفعات شامل کرنے کیلئے درخواست

    لاہور : سابق وزیراعظم نواز شریف پر جوتا پھینکنے کے مقدمے میں دہشت گردی کی دفعات شامل کرانے کے لئے حکومت پنجاب کی جانب سے لاہور ہائیکورٹ میں درخواست دائر کر دی گئی۔

    محکمہ پراسیکیوشن کی جانب سے دائر درخواست میں کہا گیا ہے کہ جامعہ نعیمیہ میں آمد کے موقع پر ملزمان نے میاں نوازشریف پر جوتا پھینکا جس سے خوف وہراس پھیلا۔

    ملزمان کے اس عمل سے اہم شخصیت کے وقار کو دھچکا لگا اور ادارے کا تقدس بھی مجروع ہوا، درخواست میں مزید کہا گیا ہے کہ ملزمان کا اتنی بڑی سیاسی شخصیت کے خلاف اقدام ناقابل معافی اور دہشت گردی کے زمرے میں آتا ہے کیونکہ اس کی وجہ سے پورے ملک میں انتشار پھیلا۔

    نوازشریف پرجوتا اچھالنے والے ملزمان ریمانڈ پرپولیس کے حوالے

    درخواست میں کہا گیا ہے کہ دہشت گردی عدالت نے مقدمے سے دہشت گردی دفعات خارج کرنے کا حکم دے رکھا ہے جو قوانین کے خلاف ہے، لہٰذا انسداد دہشت گردی عدالت کے فیصلے کو کالعدم قرار دیتے ہوئے مقدمے میں دہشت گردی کیدفعات کو شامل کرنے کا حکم دیا جائے۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں‘ مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہچانے کے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔

     

  • نوازشریف اور مریم نواز کیخلاف توہین عدالت کیس کی سماعت کرنے والا بینچ ٹوٹ گیا

    نوازشریف اور مریم نواز کیخلاف توہین عدالت کیس کی سماعت کرنے والا بینچ ٹوٹ گیا

    لاہور : لاہور ہائی کورٹ میں نوازشریف ، مریم نوازاور ن لیگی رہنماؤں کے خلاف توہین عدالت کیس کی سماعت کرنے والا بینچ ٹوٹ گیا، جسٹس شاہد مبین نے کیس کی سماعت سے انکار کردیا۔

    تفصیلات کے مطابق لاہورہائی کورٹ کے جسٹس مظاہر علی اکبر نقوی،جسٹس عاطر محمود اور جسٹس شاہد مبین پر مشتمل بنچ نے کیس کی سماعت شروع کی، عدالتی کاروائی کا آغاز ہوتے ہی جسٹس شاہد مبین نے ذاتی وجوہات کی بناء پر کیس کی سماعت سے معذرت کر لی۔

    جس کے بعد نوازشریف اور لیگی رہنماؤں کیخلاف کیسز کی سماعت کیلئے نیا بینچ بنے گا۔

    خیال رہے کہ جسٹس شاہد مبین کی معذرت کے سبب بنچ دوسری مرتبہ تحلیل ہوا، اس سے قبل لاہور ہائی کورٹ کے جسٹس شاہد بلال حسن کو ملتان بنچ بھوائے جانے کی بنا پر بنچ تحلیل ہو گیا تھا۔


    مزید پڑھیں : نواز شریف سمیت 16ن لیگی رہنماؤں کیخلاف توہین عدالت کی درخواست کو سماعت کیلئے فل بنچ بھجوا دیا


    فل بنچ کے پاس نوازشریف ،مریم نواز اور لیگی رہنماوں کی عدلیہ مخالف تقاریر کے خلاف متعدد درخواستیں زیر سماعت ہیں، جن میں موقف اختیار کیا گیا ہے کہ پانامہ فیصلے کے بعد میاں نواز شریف،مریم نواز اور لیگی رہنماوں نے عدلیہ مخالف تقاریر کیں اور عدالتی فیصلوں کا مذاق اڑایا جو واضح طور پر توہین عدالت ہے۔

    درخواستوں میں کہا گیا کہ ن لیگی رہنماوں کی تقاریر سے ملک میں انتشار پیدا ہو رہا ہے لہذا ان کے خلاف توہین عدالت کی کارروائی کی جائے اور پیمرا کو توہین آمیز تقایری کی نشریات روکنے کا حکم دیا جائے۔

    یاد رہے 30 مارچ کو لاہور ہائی کورٹ نے میاں نواز شریف اور مریم نواز سمیت 16 مسلم لیگ ن کے مختلف رہنماؤں کے خلاف توہین عدالت کی کارروائی اور عدلیہ مخالف تقاریر نشر کرنے پر پابندی کی تمام درخواستیں فل بنچ کو بجھوا دیں تھیں۔

    واضح رہے کہ مسلم لیگ ن کے رہنماؤں کے خلاف توہین عدالت کے کیسز زیر سماعت ہیں ، رہنماؤں میں وزیر داخلہ احسن اقبال، وزیر ریلوے سعد رفیق ، وزیر مملکت طلال چوہدری اور وزیر برائے نجکاری دانیال عزیز شامل ہیں۔

    اس سے قبل مسلم لیگ ن کے رہنما نہال ہاشمی توہین عدالت کیس میں 1 ماہ قید اور پچاس ہزار روپے جرمانے کی سزا کاٹ چکے ہیں جبکہ دوسری بار توہین عدالت کیس میں سپریم کورٹ نے نہال ہاشمی کی معافی قبول کرلی تھی۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں‘ مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہچانے کے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔

  • عمران خان نے الزام تراشیوں میں5سال گنوا دیئے، عوام کیلئے کچھ نہیں کیا، نوازشریف

    عمران خان نے الزام تراشیوں میں5سال گنوا دیئے، عوام کیلئے کچھ نہیں کیا، نوازشریف

    سوات : سابق وزیر اعظم نواز شریف نے کہا ہے کہ عمران خان نے جھوٹ، الزام تراشی اور دھرنوں میں 5سال گنوا دیئے، عوام کے لئے کچھ نہیں کیا، جس نے آف شور کمپنی کااعتراف کیا اسے چھوڑ دیا اور منتخب وزیر اعظم کو پانچ لوگوں نے نکال دیا۔

    ان خیالات کا اظہار انہوں نے ن لیگ کے تحت سوات میں جلسہ عام سے خطاب کرتے ہوئے کیا، نواز شریف نے کہا کہ جس سوات کو آج دیکھ رہا ہوں ایسا پہلے کبھی نہیں دیکھا، سوات کے لوگوں کو پیشگی مبارکباد دینا چاہتا ہوں، سوات سے الزام خان فارغ ہونے والا ہے، ان کا جذبہ بتارہا ہے کہ ایبٹ آباد، سوات، جنوبی کےپی، مالاکنڈ بھی اب ایک نیا فیصلہ کرنیوالا ہے۔

    نوازشریف نے کہا کہ سوات میں وہی پرانے اسکول ہیں کوئی یونیورسٹی یا کالج نہیں بنا، کےپی حکومت نے جیبوں میں پیسے ڈالے،2ارب درخت کے پیسے کہاں ہیں؟ آپ کے خون پسینے کی کمائی یہ لوگ لوٹ کر لے گئے ہیں، کےپی کے وزیرایک دوسرے پر الزام لگارہے ہیں کہ پیسے تم کھا گئے ہو، امیر مقام میرا بادشاہ ہے، یہ آنے والا ہے اور کے پی حکومت کی جیبوں سے عوام کا پیسہ نکالے گا۔

    نواز شریف کا مزید کہنا تھا کہ عمران خان نے 5سال میں کیا کیا؟ کہا جاتا ہے کہ جہانگیر ترین عمران خان کی اے ٹی ایم مشین ہے، اس نے جہانگیر ترین کا خوب مال کھایا اس کی جائیداد ختم کرادی۔

    عمران خان نے مانا کہ اس کی آف شور کمپنی تھی ، اور اکاؤنٹ میں پیسے تھے، عمران خان کو نہیں نکالا گیا، میرے خلاف ایک روپے کی کرپشن نہیں بھر بھی پانچ لوگوں نے مجھے صرف اس بات پر نکالا کہ میں نے بیٹے سے تنخواہ نہیں لی، ووٹ کے تقدس کوپیروں تلے روند دیا گیا، کیا تم فیصلے کو تسلیم کرتےہو؟

    نوازشریف نے عمران خان پر تنقید کے نشتر چلاتے ہوئے کہا کہ عمران خان کے پی کا سرکاری ہیلی کاپٹر ذاتی طور پر استعمال کرتا رہا ہے، عمران خان نے صرف الزام تراشی کی سیاست کی، ان کی سیاست پر افسوس ہے، تم اس قابل نہیں کہ ایک ضلع کا بھی الیکشن جیت سکو۔

    نوازشریف نے مزید کہا کہ عمران خان میٹرو بس کو جنگلا بس کہا تھا، لاہور کی میٹرو بس 40ارب اور راولپنڈی میں 50ارب کی میٹرو بس بنی، سنا ہے کہ پشاورمیں71ارب روپے لاگت کی میٹرو بس بن رہی ہے؟ عمران خان قوم کو بتاؤ کہ باقی پیسہ کون کھا گیا؟ تمہیں یہ پیسہ کےپی عوام کو واپس کرنا ہوگا۔

    نوازشریف نے جلسے سے خطاب میں شرکاء کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ سوات کی تاریخ میں کبھی اتنابڑا جلسہ اور ایسا جذبہ کبھی نہیں دیکھا، سوات کے لوگوں اگر آپ نے ترقی دیکھنی ہے تو پنجاب اور لاہور آکر دیکھو کہ ترقی کسے کہتے ہیں، ن لیگ کی حکومت آئے گی تو سوات اور مالاکنڈ کی قسمت بدلے گی۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں‘ مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہچانے کے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔

  • نوازشریف ملک کےسیاسی نظام کولپیٹنا چاہتے ہیں‘ قمرزمان کائرہ

    نوازشریف ملک کےسیاسی نظام کولپیٹنا چاہتے ہیں‘ قمرزمان کائرہ

    چنیوٹ : پیپلزپارٹی پنجاب کے صدرقمرزمان کائرہ کا کہنا ہے کہ عوام کی عدالت قانون کے فیصلے نہیں کرتی، عوام کی عدالت حق حکمرانی کا فیصلہ کرتی ہے۔

    تفصیلات کے مطابق چنیوٹ میں پیپلزپارٹی پنجاب کے صدر قمرزمان کائرہ نے پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا کہ حکومت آج کل بہت زیادہ بوکھلاہٹ کا شکار ہے۔

    قمرزمان کائرہ کا کہنا تھا کہ نوازشریف ملک کے سیاسی نظام کو لپیٹنا چاہتے ہیں، نوازشریف عدلیہ اور فوج پر تنقید کررہے ہیں۔

    پیپلزپارٹی کے رہنما کا کہنا تھا کہ پیپلز پارٹی نے کبھی کسی فیصلے پر بھی عدلیہ پرتنقید نہیں کی، نوازشریف عدالت سے نااہل ہوکرکہتے ہیں مجھے کیوں نکالا۔

    قمرزمان کائرہ کا کہنا تھا کہ میاں صاحب آپ پر الزام یہ نہیں کہ آپ کے نام جائیدادیں ہیں، کرپشن کرنے والا کبھی بھی اپنے نام پر جائیداد نہیں رکھتا، کرپشن کرنے والا کبھی بھی اپنے نام پر جائیداد نہیں رکھتا۔

    پیپلزپارٹی کے رہنما کا کہنا تھا کہ وزیراعظم آپ نوازشریف کا مقدمہ ذاتی حیثیت میں لڑیں، بطور وزیرا عظم نہیں، انہوں نے کہا کہ وزیراعظم آج کل سینیٹ پر حملہ آور ہیں کہتے ہیں، دوبارہ الیکشن کریں۔

    اثاثےاثاثے کررہے ہیں، کرپشن کا الزام لگایا ہے توثابت کریں‘ نوازشریف

    یاد رہے کہ دو روز قبل اسلام آباد میں صحافیوں سے غیررسمی گفتگو کرتے ہوئے سابق وزیراعظم نوازشریف کا کہنا تھا کہ کسی جگہ کرپشن یا بدعنوانی سامنے آئی تووہ پیش کیوں نہیں کررہے، اثاثےاثاثے کررہے ہیں، کرپشن کا الزام لگایا ہے تو ثابت کریں۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں، مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔

  • نوازشریف کو وزیراعظم بن کراتنی مقبولیت نہیں ملی جتنی اب ملی، خواجہ آصف

    نوازشریف کو وزیراعظم بن کراتنی مقبولیت نہیں ملی جتنی اب ملی، خواجہ آصف

    سیالکوٹ : وزیرخارجہ خواجہ آصف نے کہا ہے کہ نوازشریف کو وزیراعظم بن کراتنی مقبولیت نہیں ملی جتنی اب ملی، سیاستدانوں میں ایسے لوگ ہیں جواقتدار کو خوش آمدید کہتے ہیں۔

    یہ بات انہوں نے سیالکوٹ میں ورکرز کنونشن سے خطاب کرتے ہوئے کہی، انہوں نے کہا کہ اقتدارچھن جائےتولوگ قبلہ بدل لیتےہیں،عوام نےبھرپورمحبت دی، نوازشریف سےوفاداری نبھاتےہماری عمریں گزرگئیں۔

    خواجہ آصف کا کہنا تھا کہ پاکستان میں آج تک جمہوریت کا پودا تناور درخت نہیں بن سکا، آئندہ نسل جمہوریت کے تناور درخت کے سائےمیں مستقبل بنائے گی، ہمیشہ جمہوریت کی جنگ لڑی اورلڑتےرہیں گے۔

    ورکرزکنونشن سےخطاب میں ان کا کہنا تھا کہ پاکستان کی جغرافیائی حدوں کادفاع فوج کرتی ہے، جب بھی ملک میں آمریت آئی دکھ دے کر گئی، سیاستدانوں اور جمہوریت کا چولی دامن کا ساتھ ہے۔

    انہوں نے کہا کہ سیاستدانوں میں ایسے لوگ ہیں جو اقتدارکو خوش آمدید کہتےہیں، بکاؤ مال کہیں بھی ہوں پارٹیاں بدل لیتےہیں، ہم نے مشرف دور میں نوازشریف کی جنگ لڑی اورقدر پائی، خواجہ آصف نے ازراہ مذاق کہا کہ میرا شانداراستقبال دیکھ کرمخالفین کہیں عدالت نہ چلے جائیں۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں‘ مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہچانے کے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔

  • ایون فیلڈ ریفرنس : شریف خاندان کےخلاف واجد ضیاء کا بیان قلمبند

    ایون فیلڈ ریفرنس : شریف خاندان کےخلاف واجد ضیاء کا بیان قلمبند

    اسلام آباد : شریف خاندان کے خلاف ایون فیلڈ ریفرنس میں جے آئی ٹی سربراہ واجد ضیاء کا بیان قلمبند کرلیا گیا جبکہ عدالت نے نیب کی جانب سے اضافی دستاویزات کو ریکارڈ کا حصہ بنانے کی درخواست منظورکرلی گئی۔

    تفصیلات کے مطابق وفاقی دارالحکومت اسلام آباد میں شریف خاندان کے خلاف ایون فیلڈ ریفرنس کی سماعت احتساب عدالت کے جج محمد بشیرنے کی۔

    ایون فیلڈ ریفرنس میں نیب کی جانب سے اضافی دستاویزات کوریکارڈکا حصہ بنانے کی درخواست منظور کرلی گئی جس کے بعد قطری شہزادے کے سپریم کورٹ کولکھے گئے خط، برٹش ورجن آئی لینڈ اور اٹارنی جنرل آف پاکستان کے خط کو بھی ریکارڈ کا حصہ بنا دیا۔

    دوسری جانب مریم نواز کے وکیل امجد پرویزنے نیب کی جانب سے احتساب عدالت میں دائر کی جانے والی درخواست کی مخالفت کی تھی۔

    مسلم لیگ ن کے قائد نوازشریف، ان کی بیٹی مریم نواز اور داماد کیپٹن ریٹائرڈ صفدر احتساب عدالت میں پیش ہوئے جبکہ جے آئی ٹی کے سربراہ واجد ضیاء کا بیان قلمبند کیا گیا۔

    واجد ضیاء کا بیان قلمبند

    آف شور کمپنیوں سے متعلق فلو چارٹ کی کاپیاں عدالت میں پیش کی گئیں جبکہ نیب کی جانب سے فلو چارٹ کی کاپیاں ملزمان کو بھی فراہم کی گئیں۔

    جے آئی سربراہ واجد ضیاء نے عدالت کو بتایا کہ حسن ، حسین نواز ، نواز شریف نے بیان ریکارڈ کرایا، نیلسن، نیسکول اورکومبر کمپنیوں کی ٹرسٹ ڈیڈ پرملزمان کے دستخط ہیں۔

    واجد ضیاء نے کہا کہ ٹرسٹ ڈیڈ پرمریم نواز نے بطور ٹرسٹی دستخط کیے جبکہ حسین نوازنے کمپنیز ٹرسٹ ڈیڈ پربطور بینفشری دستخط کیے اورکیپٹن صفدر نے اسی ٹرسٹ ڈیڈ پربطور گواہ دستخط کیے۔

    استغاثہ کے گواہ واجد ضیاء نے عدالت کو بتایا کہ پاناما جے آئی ٹی کو دیے گئے بیان میں غلط بیانی کی گئی۔

    مریم نواز کے وکیل امجد پرویز نے واجد ضیاء کے قطری شہزادے سے متعلق بیان پراعتراض کرتے ہوئے کہا کہ گواہ اپنے بیان میں متعد دبارقطری شہزادے کا ذکرکرچکا، عدالت اجازت دے تو جو واجد ضیاء بتا رہے ہیں پڑھ دیتا ہوں۔

    امجد پرویز نے کہا کہ گواہ تمام تر دستاویزات دیکھ کر پڑھ رہے ہیں جس پر نیب پراسیکیوٹر نے کہا کہ گواہ معلومات کو ریفریش کررہا ہے۔

    جے آئی ٹی سربراہ نے عدالت کو بتایا کہ حسن اور حسین نواز نے بیان دیا اپارٹمنٹ استعمال میں تھے، بیان تھا کہ 1996 میں لندن میں جب میاں صاحب زیرعلاج تھے، فلیٹس زیراستعمال تھے جس پرمریم نواز کے وکیل نے کہا کہ گواہ کا بیان قابل قبول نہیں ہے۔

    استغاثہ کے گواہ واجد ضیاء نے کہا کہ 2006 آف شورکمپنیزسئے متعلق قانون سازی کا اہم سال تھا، نئی قانون سازی کے بعد بیئررشیئرزکی ملکیت چھپانا ممکن نہیں تھا۔

    انہوں نے کہا کہ سپریم کورٹ میں نیلسن اورنیسکول کی ٹرسٹ ڈیڈ جمع کرائی گئی تھی جبکہ ٹرسٹ ڈیڈ کی کاپی فرانزک ٹیسٹ کے لیے بھجوائی گئی، ریڈلے رپورٹ کے بعد جےآئی ٹی نے ٹرسٹ ڈیڈ کوجعلی قراردیا۔

    واجد ضیاء نے کہا کہ جےآئی ٹی کی جانب سے مریم نوازکوطلب کیا گیا، مریم نوازنے 2 ٹرسٹ ڈیڈ جمع کرائیں جوبقول ان کے اصلی تھیں، فرانزک ٹیسٹ کے بعد نتیجہ نکلا کے یہ ٹرسٹ ڈیڈ بھی جعلی ہیں۔

    جے آئی ٹی سربراہ نے عدالت کو بتایا کہ مریم نواز، حسین اورکیپٹن (ر) صفدرنے جعلی دستاویزات جمع کرائے جبکہ حسن نوازنے بھی ٹرسٹ ڈیڈ کی یہی کاپیاں عدالت میں پیش کیں۔

    انہوں نے کہا کہ حسن اورحسین نوازنے اسٹیفن موورلے سے قانونی رائے لی تھی، اسٹیفن موورلے سے لی گئی قانونی رائے جامع نہیں تھی، موورلے نے ٹرسٹ ڈیڈ اوردیگردستاویزات کو دیکھے بغیررائے دی۔

    استغاثہ کے گواہ نے عدالت کو بتایا کہ موورلے کے مطابق ٹرسٹ ڈیڈ کی رجسٹریشن ضروری نہیں تھی، عمران خان کی جانب سے جمع کرائی گئی قانونی رائے تفصیلی تھی، گیلارڈ کاپرنے ٹرسٹ ڈیڈ ودستاویزات کا جائزہ لینے کے بعد رائے دی۔

    واجد ضیاء نے کہا کہ حسین، مریم کی دستاویزات میں بیئررشیئرزمریم کے پاس ہونے کا ذکرنہیں ہے۔

    جے آئی ٹی سربراہ واجد ضیاء کا بیان مکمل ہونے کے بعد عدالت نے ایون فیلڈ ریفرنس کی سماعت کل دوپہر12 بجے تک کے لیے ملتوی کردی۔

    نیب ریفرنسز: نواز شریف اور مریم کی حاضری سے استثنیٰ کی درخواست مسترد

    خیال رہے کہ گزشتہ سماعت پرسابق وزیراعظم نواز شریف اور مریم نواز کی جانب سے احتساب عدالت میں حاضری سے استثنیٰ کی درخواست دائر کی گئی تھی جسے عدالت نے مسترد کردیا تھا۔

    بعدازاں بیگم کلثوم نواز نے مریم نواز کو فون کرکے لندن آنے سے متعلق پوچھا تھا جس پر مریم نواز کا کہنا تھا کہ عدالت نے اجازت نہیں دی، کلثوم نوازکا کہنا تھا کہ کوئی بات نہیں اللہ مالک ہے۔

    ایون فیلڈ ریفرنس، نواز شریف کی متفرق درخواست پر تحریری فیصلہ جاری

    یاد رہے کہ 21 مارچ کواحتساب عدالت کے جج محمد بشیر نے ایون فیلڈ ریفرنس میں نواز شریف کی متفرق درخواست پر تحریری فیصلہ جاری کیا تھا جس میں کہا گیا تھا کہ واجد ضیاء ملزمان کے گناہ گار یا بے گناہ قرار دینے پر رائے نہیں دے سکتے، وہ بطور گواہ بیان ریکارڈ کرائیں۔

    واضح رہے کہ 16 مارچ کو جے آئی ٹی سربراہ واجد ضیاء کی جانب سے اصل قطری خط عدالت میں پیش کیا گیا تھا جبکہ لفافے پرقطری خط اصل ہونے کی سپریم کورٹ کے رجسٹرارکی تصدیق تھی۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں، مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔

  • ہفتے میں تین تین بارپیش ہونےوالےکواستثنیٰ نہیں دیا جا رہا‘ مریم اورنگزیب

    ہفتے میں تین تین بارپیش ہونےوالےکواستثنیٰ نہیں دیا جا رہا‘ مریم اورنگزیب

    اسلام آباد: وزیرمملکت برائے اطلاعات ونشریات مریم اورنگزیب کا کہنا ہے کہ ایس ایس پی تشدد کیس میں دہشت گردی کی دفعات پراستثنیٰ دیا گیا لیکن ہفتےمیں تین تین بارپیش ہونے والے کواستثنیٰ نہیں دیا جا رہا۔

    تفصیلات کے مطابق اسلام آباد میں صحافیوں سے گفتگوکرتے ہوئے مریم اورنگزیب نے کہا کہ ساتھ والی عدالت سے لاڈلے کو استثنیٰ مل گیا جبکہ شوہر اوربیٹی عیادت کے لیے جانا چاہتے ہیں مگر اجازت نہیں دی جا رہی۔

    وزیرمملکت برائے اطلاعات ونشریات نے کہا کہ جس کے خلاف کرپشن ثابت نہیں اس پرریفرنس دائرہورہے ہیں، بھر کرلائے جانے والےصندوقوں میں کچھ نہیں جبکہ صندوقوں کی چابی واجد ضیاء کے پاس ہے۔

    مسلم لیگ ن کی رہنما مریم اورنگزیب نے صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ ایک بارکے وزیراعلی، 3 بارکے وزیراعظم کے خلاف ایک ثبوت نہیں ہے۔

    انہوں نے کہا کہ عمران خان کو جھوٹ بولنےکے دورے پڑتے ہیں، خیبرپختونخواہ میں کسی اسپتال اوراسکول کی حالت بہتر نہیں ہے، 2013 سے عمران خان کا جھوٹ اور الزامات کا وتیرا نہیں بدلا۔

    وزیرمملکت برائے اطلاعات ونشریات مریم اورنگزیب نے کہا کہ دنیا جانتی ہے زرداری صاحب کا احتساب عدالت سے ریکارڈغائب ہوگیا۔

    نیب ریفرنسز: نواز شریف اور مریم کی حاضری سے استثنیٰ کی درخواست مسترد

    خیال رہے کہ گزشتہ ہفتے احتساب عدالت نے سابق وزیراعظم نواز شریف اور ان کی صاحبزادی مریم نواز کی عدالت سے نیب ریفرنسز میں حاضری سے استثنیٰ کی درخواست مسترد کردی تھی۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں، مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔