Tag: نوازشریف

  • نوازشریف سانگلہ ہل میں جلسہ عام سے خطاب کریں گے

    نوازشریف سانگلہ ہل میں جلسہ عام سے خطاب کریں گے

    سانگلہ ہل: صوبہ پنجاب کی تحصیل سانگلہ ہل میں مسلم لیگ ن آج عوامی طاقت کا مظاہرہ کرے گی، سابق وزیراعظم نوازشریف جلسہ عام سے خطاب کریں گے۔

    تفصیلات کے مطابق ننکانہ صاحب کی تحصیل سانگلہ ہل میں مسلم لیگ ن کے قائد نوازشریف اور ان کی صاحبزادی مریم نواز ‌جلسے سے خطاب کریں گی۔

    مسلم لیگ ن کے کارکنوں نے جلسہ گاہ کو پارٹی پرچموں اور بڑے بڑے بینروں اور پارٹی قائدین کی تصاویر سے سجا دیا ہے، جلسے کے لیے 120 فٹ لمبا اور 40 فٹ چوڑا اسٹیج بنایا گیا ہے اور 20 ہزار کے قریب کرسیاں لگائیں گئیں ہیں۔

    مسلم لیگ ن کے قائد نوازشریف اپنی بیٹی کے ہمراہ ہیلی کاپٹر کے ذریعے سانگلہ ہل پہنچے گے جہاں وفاقی وزیرامور کشمیر چوہدری برجیش طاہر سمیت دیگر پارٹی رہنما ان کا استقبال کریں گے۔

    مسلم لیگ ن کے رہنما میاں اعجاز حسین بھٹی کی جانب سے نوازشریف کی صاحبزادی مریم نواز کو سونے کا تاج بھی پہنایا جائے گا۔ اس موقع پر جلسے کی سیکورٹی کے لیے 5 ہزار پولیس اہلکار تعینات ہوں گے جبکہ جلسہ گاہ کے اندر اور باہر کیمرے بھی نصب کیے گئے ہیں۔


    پی پی اورپی ٹی آئی کی سیاست کامقصد صرف عوام کودھوکہ دینا ہے‘ نواز شریف


    خیال رہے کہ دو روز قبل مسلم لیگ ن کے قائد نوازشریف کا احتساب عدالت میں غیررسمی گفتگو کرتے ہوئے کہنا تھا کہ عدالتی اصلاحات ہمارے آئندہ الیکشن کے منشورکا حصہ ہوں گی، اصلاحات وقت اورقوم کی ضرورت ہیں۔

    سابق وزیراعظم کا کہنا تھا کہ پی پی اورپی ٹی آئی کی سیاست کا مقصد صرف عوام کو دھوکہ دینا ہے، یہ ہروقت امپائرکی انگلی کی طرف دیکھتے ہیں اور ہمیشہ سے چوردروازے سے آنے کے خواہشمند ہیں۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں۔ مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہچانے کے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔

  • نوازشریف کو پاک فوج اورعدلیہ سے لڑائی نہیں کرنی چاہیئے، چوہدری نثار

    نوازشریف کو پاک فوج اورعدلیہ سے لڑائی نہیں کرنی چاہیئے، چوہدری نثار

    ٹیکسلا : سابق وفاقی وزیرداخلہ چوہدری نثارعلی خان نے کہا ہے کہ نواز شریف کو پاک فوج اور عدلیہ سے لڑائی نہیں کرنی چاہیئے، اسی میں سب کی بھلائی ہے، آئندہ الیکشن ٹیکسلااور واہ کے حلقوں سے لڑوں گا، ای سی ایل کے معاملے پرمیں نے پالیسی تبدیل کی تھی۔

    ان خیالات کا اظہارانہوں نے ٹیکسلا میں پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کیا، چوہدری نثار نے کہا کہ میں مسلم لیگ میں ہی ہوں،  پارٹی کے معاملات پارٹی میں اٹھاتا ہوں، جس چیز پر تحفظات ہوں گے اس کا ذکرباہر نہیں کروں گا، لوکل کنونشن میں آج تک شرکت نہیں کی اور نہ ہی پارٹی میں کوئی فارورڈ بلاک بن رہاہے۔

    جب نواز شریف کا بطور پارٹی قائد انتخاب ہوا وہاں میں موجود تھا، مجھے کہاں بلایا گیا کہاں نہیں ،یہ بات یہاں نہیں کروں گا۔

    ان کا کہنا تھا کہ بہت سارے معاملات میں خاموشی اختیار کی ہوئی ہے، اس سے بڑی خاموشی اور کیا ہوسکتی ہے کہ میں نے نئی کابینہ میں جانے سے معذرت کرلی، بات اس حد تک پہنچی کہ اپنےحلقے تک محدود ہوگیا، لیکن اب وقت آگیا ہے کہ بہت ساری چیزوں کی وضاحت کی جائے۔

    ایک سوال کے جواب میں ان کا کہنا تھا کہ مجھے یہ بتایا جائے کہ مسلم لیگ ن کا بیانیہ کیا ہے؟ میرا موقف ہے کہ فوج اور عدلیہ سے لڑائی نہ کی جائے، اسی میں نواز شریف اور ن لیگ کی بھلائی ہے، یہ میرا بیانیہ نہیں بلکہ میرا مؤقف ہے۔

    پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے چوہدری نثار نے کہا کہ میرا ٹیکسلا اور واہ کے عوام کے ساتھ لازوال رشتہ ہے، حلقے کےعوام کے مسلسل تعاون سے ایم این اے بنتارہا، مئی میں فیصلہ کروں گا کہ میں ایک حلقے سے الیکشن لڑوں یا دونوں سے، لیکن حلقہ 59 سے تو الیکشن میں حصہ لازمی لوں گا۔

    چوہدری نثار نے مزید کہا کہ جب وزارت داخلہ سنبھالی تو ویزوں سے متعلق حالات بہت خراب تھے، پاکستان میں جواجازت تھی ایسی اجازت دیگر ممالک میں نہیں تھی، یہاں بڑی تعداد میں غیر ملکیوں کو ویزے جاری کیے جارہے تھے۔

    کوئی بھی ملک ویزوں کی ایسی اجازت نہیں دے سکتا جو اُس وقت پاکستان دے رہا تھا۔ ہم نے طے کیا کہ جو ملک ہمیں ویزا دے گا اس کے شہری کو ویزا ملے گا، یہاں ایسے لوگ ویزا لے کر آئے جو پاکستان کی سیکیورٹی کیلئے خطرہ تھے۔

  • پی پی اورپی ٹی آئی کی سیاست کامقصدصرف عوام کودھوکہ دینا ہے‘ نواز شریف

    پی پی اورپی ٹی آئی کی سیاست کامقصدصرف عوام کودھوکہ دینا ہے‘ نواز شریف

    اسلام آباد : مسلم لیگ ن کے قائد نوازشریف کا کہنا ہے کہ عدالتی اصلاحات ہمارے آئندہ الیکشن کے منشورکا حصہ ہوں گی، اصلاحات وقت اورقوم کی ضرورت ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق سابق وزیراعظم نوازشریف نے احتساب عدالت میں غیررسمی گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ تحریک عدل کے لیے کسی انٹرنیشنل فرم کی خدمات نہیں لی، تحریک عدل کے لیے ہمارے پاس اپنا مواد بہت ہے۔

    نوازشریف نے کہا کہ ہم کوئی نیب تونہیں ہیں جوعالمی فرم کی خدمات لیں، اصلاحات کا دروازہ ہروقت کھلا رہنا چاہیے، عام حالات میں بہت ساری چیزیں سامنے نہیں آتی جبکہ امتحان کے دورمیں بہت ساری چیزیں واضح ہوجاتی ہیں۔

    مسلم لیگ ن کے قائد نوازشریف نے کہا کہ مجھے مسلم لیگ ن کی صدارت سے ہٹانےکا کیا مقصد ہوسکتاہے؟ انہوں نے کہا کہ شفاف انتخابات کے لیے اپنا کردارادا کریں گے۔

    سابق وزیراعظم نے کہا کہ پی پی اورپی ٹی آئی کی سیاست کا مقصد صرف عوام کو دھوکہ دینا ہے، یہ ہروقت امپائرکی انگلی کی طرف دیکھتے ہیں اور ہمیشہ سے چوردروازے سے آنے کے خواہشمند ہیں۔

    نوازشریف نے کہا کہ ان کی نوبت یہ آگئی 100 اور 200 لوگوں کے جلسےکررہے ہیں، اورکریں اتحاد اور سنجرانی کو چیئرمین سینیٹ بنوائیں، انہوں نے سوال کیا کہ کون ہے یہ سنجرانی؟۔

    مسلم لیگ ن کے قائد نے کہا کہ 6 لوگوں کے گروپ نے نامزد کیا وہ آتے ہی چیئرمین سینیٹ بن گیا،ان کے پیچھےجوہیں وہ سب کوپتہ ہے سینیٹ الیکشن میں ہرانا تھا تواپنے زور سے ہراتے۔

    واضح رہے کہ احتساب عدالت میں سابق وزیراعظم نوازشریف، ان کی صاحبزادی مریم نواز اور داماد کیپٹن صفدر کے خلاف ایون فیلڈ ریفرنس میں واجد ضیاء کا بیان آج دوسرے روز بھی قلمبند کیا جا رہا ہے۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں۔ مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہچانے کے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔

  • نوازشریف کے خلاف سارےعجیب ہی ثبوت ہیں‘ مریم اورنگزیب

    نوازشریف کے خلاف سارےعجیب ہی ثبوت ہیں‘ مریم اورنگزیب

    اسلام آباد : وزیرمملکت برائے اطلاعات ونشریات مریم اورنگزیب کا کہنا ہے کہ کل پوری قوم نے دیکھا واجد ضیاء آئے اور ریکارڈ کےصندوق لائے تھے لیکن اس کی ترتیب ٹھیک نہیں تھی۔

    تفصیلات کے مطابق اسلام آباد میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے وزیرمملکت برائے اطلاعات ونشریات مریم اورنگزیب نے کہا کہ نوازشریف کے خلاف سارےعجیب ہی ثبوت ہیں۔

    مریم اورنگزیب نے کہا کہ کل جب ریکارڈ پیش ہوا تو جج نے کہا کہ ترتیب ٹھیک کرلیں اور اب واجد ضیاء کی طبیعت خراب ہوگئی، جج نےکہا ریکارڈ ٹھیک کرلیں پھربیان ریکارڈ ہوگا۔

    وزیرمملکت برائے اطلاعات ونشریات مریم اورنگزیب نے کہا کہ مسلم لیگ ن قائد نوازشریف کے خلاف ثبوت جے آئی ٹی کے ہیروں نے اکٹھے کیے تھے۔


    زرداری اور عمران ہارس ٹریڈنگ کے بادشاہ ہیں، مریم اورنگزیب


    خیال رہے کہ دوروز قبل وزیر مملکت برائے اطلاعات ونشریات مریم اورنگزیب کا کہنا تھا کہ زرداری اور عمران ہارس ٹریڈنگ کے بادشاہ ہیں، جو تماشہ ہواسب نے دیکھا، ن لیگ واحد پارٹی ہے، جس نے ارکان کی خرید و فروخت نہیں کی۔

    یاد رہے کہ رواں ماہ 3 مارچ کو وزیرمملکت برائے اطلاعات ونشریات مریم اورنگزیب کا کہنا تھا کہ جس کے ساتھ عوام اور اللہ کی طاقت ہو وہ جس الیکشن میں حصہ لے وہ جیتے گا۔

    واضح رہے کہ شریف خاندان کے خلاف ایون فیلڈ ریفرنس میں پاناما جے آئی ٹی کے سربراہ واجد ضیاء کا بیان آج دوسرے روز بھی قلمبند کیا جائے گا۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں۔ مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہچانے کے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔

  • توہین عدالت کیس :نوازشریف،مریم نواز سمیت 16لیگی اراکین کو آئندہ سماعت تک جواب جمع کرانے کی مہلت

    توہین عدالت کیس :نوازشریف،مریم نواز سمیت 16لیگی اراکین کو آئندہ سماعت تک جواب جمع کرانے کی مہلت

    لاہور: لاہور ہائیکورٹ نے سابق وزیراعظم نوازشریف،مریم نواز سمیت 16لیگی اراکین کیخلاف توہین عدالت کی درخواست پر پیمراکی جانب سےجواب جمع نہ کرانے پراظہار برہمی کیا اور تمام اراکین کو آئندہ سماعت تک جواب جمع کرانے کی مہلت دیدی۔

    تفصیلات کے مطابق لاہور ہائیکورٹ میں سابق وزیراعظم نوازشریف، مریم نواز سمیت 16لیگی اراکین کیخلاف توہین عدالت کی درخواست پر سماعت ہوئی۔

    سماعت میں عدالت نے پیمراکی جانب سے جواب جمع نہ کرانے پر اظہار برہمی کرتے ہوئے پیمرا کو عدلیہ مخالف بیانات روکنے سے متعلق رپورٹ پیش کرنے کا حکم دیا اور نوازشریف کے وکیل کو پیمرا کے جواب کے بعد دلائل دینے کی ہدایت بھی کردی۔

    وکیل پیمرا نے کہا کہ پیمرا نے تمام چینلز کو اس حوالے سے ہدایات جاری کردی ہیں۔

    درخواست سول سوسائٹی کی آمنہ ملک کی جانب سے دائر کی گئی، جس میں کہا گیا ہے کہ لیگی رہنما اعلیٰ عدلیہ کےخلاف مسلسل نازیبا الفاظ استعمال کررہےہیں، اعلیٰ عدلیہ کیخلاف بیان بازی توہین عدالت کےزمرے میں آتی ہے۔

    درخواست گزار نے استدعا کی ہے کہ عدلیہ کیخلاف بیانات کومیڈیامیں نشر کرنےپر پابندی عائد کی جائے۔

    لاہور ہائیکورٹ نے نواز شریف، مریم نواز ویگر کے وکلا کو آئندہ سماعت تک جواب جمع کرانے کی مہلت دیتے ہوئے سماعت 27 مارچ تک ملتوی کردی۔

    واضح رہے کہ مسلم لیگ ن کے رہنماؤں کیخلاف توہین عدالت کے کیسز زیر سماعت ہیں ، رہنماؤں میں وزیر داخلہ احسن اقبال، وزیر ریلوے سعد رفیق ، وزیر مملکت طلال چوہدری اور وزیر برائے نجکاری دانیال عزیز شامل ہیں۔

    اس سے قبل مسلم لیگ ن کے رہنما نہال ہاشمی توہین عدالت کیس میں 1 ماہ قید اور پچاس ہزار روپے جرمانے کی سزا کاٹ چکے ہیں جبکہ ایک بار پھر نہال ہاشمی کیخلاف توہین عدالت کیس سپریم کورٹ میں زیر سماعت ہیں اور 26 مارچ کو ان پر دوبارہ فردِ جرم عائد کی جائے گی۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں‘ مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہچانے کے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔

  • عدلیہ مخالف تقاریر،  نوازشریف اور مریم نواز سے15مارچ تک جواب طلب

    عدلیہ مخالف تقاریر، نوازشریف اور مریم نواز سے15مارچ تک جواب طلب

    لاہور : لاہور ہائیکورٹ نے عدلیہ مخالف تقاریرکے خلاف درخواست پر نوازشریف، مریم نواز اورپیمرا سے پندرہ مارچ تک جواب طلب کرلیا۔

    تفصیلات کے مطابق لاہور ہائیکورٹ میں جسٹس شاہد کریم نے آمنہ ملک کی عدلیہ مخالف تقاریر پر نواز شریف اور مریم نواز کیخلاف درخواست پر سماعت ہوئی۔

    سماعت میں درخواست گزار نے مؤقف اپنایا کہ نواز شریف اور مریم نواز مسلسل توہین عدالت کی مرتکب ہو رہے ہیں اور پانامہ فیصلے کے بعد دونوں باپ بیٹی مسلسل اداروں کو تضحیک کا نشانہ بنا رہے ہیں۔

    دائر درخواست میں کہا گیا کہ نوازشریف عدلیہ کیخلاف بغاوت کا اعلان کرکے ملک میں انتشارپھیلارہے ہیں،عدلیہ مخالف تقاریر نشر کرنے سے روکنے کے لیے پیمرا کچھ نہیں کررہا۔

    درخواست گزار نے نوازشریف اور مریم نوازسمیت دیگرسیاست دانوں کی عدلیہ مخالف تقاریر پرپابندی عائد کرنے کی استدعا کی۔

    جس کے بعد لاہورہائیکورٹ نے نوازشریف، مریم نواز اور پیمرا سے 15مارچ تک جواب طلب کرلیا ہے۔


    مزید پڑھیں : آج 70 سال کی پالیسیوں کے خلاف اعلان بغاوت کرتا ہوں، نوازشریف


    یاد رہے کہ بہاولپور میں‌ جلسہ عام سے خطاب کرتے ہوئے نواز شریف نے عدلیہ پر تنقید کرتے ہوئے کہا تھا کہ 70 سال میں ہم نے بہت ٹھوکریں کھائی ہیں، اب 70 سال کی پالیسیوں کے خلاف بغاوت کااعلان کرتا ہوں، ہم اپنا حق مانگیں، ملتا نہیں توچھینیں لیں گے۔

    ان کا مزید کہنا تھا کہ کسی کو اجازت نہیں دیں گے کہ ہمیں اپنے پیروں تلے روندے، کسی کو اپنے ووٹ بینک پرڈاکا ڈالنے نہیں دیں گے۔

    واضح رہے کہ مسلم لیگ ن کے رہنماؤں کیخلاف توہین عدالت کے کیسز زیر سماعت ہیں ، رہنماؤں میں وزیر داخلہ احسن اقبال، وزیر ریلوے سعد رفیق ، وزیر مملکت طلال چوہدری اور وزیر برائے نجکاری دانیال عزيز شامل ہیں۔

    اس سے قبل مسلم لیگ ن کے رہنما نہال ہاشمی توہین عدالت کیس میں 1 ماہ قید اور پچاس ہزار روپے جرمانے کی سزا کاٹ چکے ہیں جبکہ ایک بار پھر نہال ہاشمی کیخلاف توہین عدالت کیس سپریم کورٹ میں زیر سماعت ہیں اور 26 مارچ کو ان پر دوبارہ فردِ جرم عائد کی جائے گی۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں‘ مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہچانے کے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔

  • توہین عدالت کیس: نوازشریف، شہبازشریف کےخلاف درخواست خارج

    توہین عدالت کیس: نوازشریف، شہبازشریف کےخلاف درخواست خارج

    اسلام آباد : سپریم کورٹ آف پاکستان نے مسلم لیگ ن کے قائد نوازشریف، وزیراعلیٰ پنجاب شہبازشریف کے خلاف توہین عدالت کی درخواست نمٹا دی۔

    تفصیلات کے مطابق سپریم کورٹ آف پاکستان میں چیف جسٹس میاں نثار کی سربراہی میں سابق وزیراعظم نوازشریف اور شہبازشریف کے خلاف توہین عدالت کیس کی سماعت کی۔

    عدالت عظمیٰ میں درخواست گزار نے موقف اختیار کیا کہ پاناما فیصلے کے بعد نوازشریف عدالتی تضحیک کرتے رہے جس پرچیف جسٹس نے ریمارکس دیے کہ جو بیانات عدالت سےمتعلق آرہے ہیں وہ ہمارے پاس موجود ہیں۔

    چیف جسٹس آف پاکستان میاں ثاقب نثار نے ریمارکس دیے کہ مناسب وقت پرہم عدالت سے متعلق بیانات کو دیکھیں گے۔

    دوسری جانب وزیراعلیٰ پنجاب شہبازشریف کے خلاف سپریم کورٹ میں توہین عدالت کیس کی سماعت ہوئی جس میں درخواست گزار نے کہا کہ کہ شہبازشریف نے بیان دیا ججز، جرنیلوں نے انصاف نہیں کیا۔

    چیف جسٹس نے ریمارکس دیے کہ یہ بات تو سچ ہے، اس ملک کےساتھ کسی نے انصاف نہیں کیا، ہم نے حقیقی معنوں میں اپنی ذمہ داریاں ادا نہیں کیں، ذمہ داریاں ادا کی جاتیں تو آج یہ حالات نہ ہوتے۔

    سپریم کورٹ آف پاکستان نے سابق وزیراعظم نوازشریف، وزیراعلیٰ پنجاب شہبازشریف کے خلاف توہین عدالت کی درخواست خارج کردی۔


    اگر آپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اور اگر آپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی فیس بک وال پر ضرور شیئر کریں۔

  • عمران خان نے اپنے سینیٹرز زرداری کے قدموں میں ڈال دیئے، مریم نواز

    عمران خان نے اپنے سینیٹرز زرداری کے قدموں میں ڈال دیئے، مریم نواز

    بہاولپور: نواز لیگ کی رہنما مریم نواز نے کہا ہے کہ عمران خان نے اپنے سینیٹرز کو زرداری کے قدموں میں ڈال دیا، جس نے سب سے زیادہ ہارس ٹریڈنگ کا شور مچایا، انشاء اللہ وہ بھی روئے گا، ووٹ کوعزت دو کے نعرے کی پہلے سے زیادہ ضرورت ہے۔

    یہ بات انہوں نے بہاولپور میں بہت بڑے جلسہ عام سے خطاب کرتے ہوئے کہی، انہوں نے اپنے خطاب میں عمران خان کو کڑی تنقید کا نشانہ بنایا۔

    مریم نواز نے کہا کہ چیئرمین سینیٹ کیلئے عمران خان کے نمائندوں کی منڈیاں لگ گئیں، پچھلے دنوں ارکان کے بکنے کا سب سے زیادہ شورعمران خان نے مچایا، وہ کہہ رہے تھے کہ میرے ارکان بک گئے، ہارس ٹریڈنگ ہوئی، جس نےسب سے زیادہ شورمچایا، انشاء اللہ وہی روئے گا۔

    مریم نواز نے کہا کہ عمران خان نے جسے چور اور سب سے بڑی بیماری کہا، اپنےسینیٹرز اس کے ہی قدموں میں ڈال دیئے، زرداری صاحب نے اربوں روپے خرچ کرکے کپتان کےاراکین کوخواہ مخواخریدا، عمران خان نے تو ایسے ہی اپنے12سینیٹرز کو ان کےحوالے کردیا۔

    مریم نواز کا کہنا تھا کہ تحریک انصاف نے 2013میں70لاکھ ووٹ لیا تھا، اب500ووٹ والے عبدالقدوس کے ہاتھ میں اپنی پارٹی پکڑادی، عمران خان کے پی کے میں ٹھیک کام کرتے توزرداری کی وساطت سے چور دروازےسے نہیں جانا پڑتا۔

    انہوں نے چیئرمیہن پی ٹی آئی کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ تمہاری دشمنی تو نواز شریف سے ہے ہتھیار زرداری کے آگےڈال دیئے، عمران خان نے پس پردہ زرداری سے ہاتھ ملایا ہے، اس ڈرامے کا ڈراپ سین جلد ہوگا، اس سے ن لیگ اور نوازشریف مزید طاقتور ہوگا انشا اللہ۔

    مریم نواز نے کہا کہ آپ بہادر ہوتے تو عبدالقدوس صاحب کی چادر میں چھپ کر نہ جاتے، ان کی بہادری کایہ حال ہے، کیا ایسے ڈرپوک اور چور دروازوں سے گھسنے والےلیڈر کہلانے کے لائق ہیں؟ ووٹ کوعزت دو کے نعرے کی پہلے سے زیادہ ضرورت ہے۔

    عمران خان تم بکتے نہیں جھکتے نہیں بلکہ سیدھا لیٹ جاتے ہو

    مریم نواز کا مزید کہنا تھا کہ کیا لیڈرز ایسے ہوتے ہیں جو وقت آنے پر قوم اور ووٹ کا سودا کردیں؟ عمران خان تم بکتے نہیں جھکتے نہیں بلکہ تم سیدھا لیٹ جاتے ہو۔

    لاڈلے کی آف شور کمپنی نکل آتی ہے جبکہ پاناما کیس میں نواز شریف کا نام تک نہیں تھا، بیٹے سے تنخوا ہ پر نااہل کردیا گیا، یہ ناانصافی ان کروڑوں عوام کے ساتھ ہوئی جنہوں نے نوازشریف کوووٹ دیا۔

    جس کی آف شوزکمپنی نکل آئی وہ باربار جھوٹ بولتا رہا، ان کا مزید کہنا تھا کہ آپ کا لیڈرنہ منڈیاں لگاتا ہے نہ منڈیاں لگانے کی اجازت دیتا ہے۔

    نواز شریف5روپےکی کرپشن ثابت کیے بغیر سزا بھگت رہا ہے، وہ ووٹ کی عزت، جمہوریت اور آئین کی حکمرانی کیلئے سینہ تان کے کھڑا ہے۔

    مائی لارڈ! ہم آپ کو ایسا نہیں کرنے دیں گے، مریم نواز 

    مریم نواز نے ایک بار پھر عدلیہ کو اپنی تنقید کا نشابنہ بناتے ہوئے کہا کہ عمران خان کے بنی گالہ والے گھر کی این او سی جعلی نکلی، جس کمپیوٹر پر کاعذات بنے2011تک اس آفس میں کمپیوٹر ہی نہ تھا۔

    اس پر ججزنے کہا کہ عمران خان جرمانہ دے دیں ان کے گھر کو ریگولرائز کردیں گے، مائی لارڈ! ہم آپ کو ایسا نہیں کرنے دیں گے، یہ معاملہ جھوٹ بولنے اورعوام کے ساتھ دھوکا کرنا ہے۔

    اب اس کی صداقت وامانت کا جواب دینا ہوگا، جعل سازی کرنے پراس کے اوپرآرٹیکل62لگتاہے کہ نہیں؟ آپ نے دہری شہریت کامعاملہ دیکھا، جماعت کانشان چھین لیاگیا لیکن پھربھی ہمیں کامیابی ملی۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں‘ مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہچانےکے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔ 

  • عدالت کا جےآئی ٹی رپورٹ کےتجزیاتی حصےکوریکارڈ کا حصہ نہ بنانےکا فیصلہ

    عدالت کا جےآئی ٹی رپورٹ کےتجزیاتی حصےکوریکارڈ کا حصہ نہ بنانےکا فیصلہ

    اسلام آباد: احتساب عدالت نے شریف خاندان کے خلاف نیب ریفرنسز میں مکمل جے آئی ٹی رپورٹ ریکارڈ کا حصہ بنانے کی استدعا مسترد کرتے ہوئے کہا کہ رپورٹ کے صرف دستاویزی ثبوتوں کو ریکارڈ کا حصہ بنایا جائے گا۔

    تفصیلات کے مطابق احتساب عدالت کے جج محمد بشیر شریف خاندان کے خلاف ایون فیلڈ پراپرٹیز ضمنی ریفرنس کی سماعت کررہے ہیں۔

    عدالت میں نا اہل وزیراعظم نوازشریف، ان کی بیٹی مریم نواز اور داماد کیپٹن ریٹائرڈ کیپٹن صفدر احتساب عدالت میں پیش ہوئے، طبعیت کی ناسازی کے باعث عدالت نے نوازشریف اور مریم نواز کی حاضری سے استثنیٰ کی درخواست منظورکرتے ہوئے انہیں حاضری لگا کر جانے کی اجازت دی۔

    احتساب عدالت کے جج محمد بشیر نے کیپٹن ریٹائرڈ صفدر کو عدالت میں ہی رکنے کا حکم دیا۔

    استغاثہ کے گواہ واجد ضیاء احتساب عدالت نہیں پہنچ سکے، نیب پراسیکیوٹر نے کہا کہ پاناما جے آئی ٹی کے سربراہ سپریم کورٹ سے ریکارڈ لے کرآئیں گے جس پر عدالت نے سماعت میں 10 بجے تک کا وقفہ کردیا۔

    احتساب عدالت میں وقفے کے بعد کیس کی سماعت کا دوبارہ آغاز ہوا تو پاناما جے آئی ٹی کے سربراہ واجد ضیاء نے عدالت کو بتایا کہ سپریم کورٹ کےحکم پر مشترکہ تحقیقاتی ٹیم بنائی گئی، تحقیقاتی ٹیم کوچند سوالات کے جواب تلاش کرنے، تحقیق کا حکم دیا گیا۔

    واجد ضیاء نے کہا کہ گلف اسٹیل ، قطری خط اور ہل میٹل کی تحقیقات کا حکم دیا گیا، ملزمان کی رقوم جدہ، قطراوربرطانیہ کیسے منتقل ہوئی یہ سوال بھی تھا، نوازشریف کے بچوں کے پاس کمپنیزکے لیے سرمایہ کہاں سے آیا ؟۔

    پاناما جے آئی ٹی کے سربراہ واجد ضیاء نے عدالت کو بتایا کہ سوال تھا کہ نوازشریف اورزیر کفالت افراد کے آمدن سے زائد اثاثے کیسے بنے؟۔

    مریم نواز کے وکیل امجد پرویز نے واجد ضیاء کے بیان پر اعتراض کرتے ہوئے کہا کہ سپریم کورٹ کے جس حکم نامے کا حوالہ دے رہے ہیں وہ ریکارڈ پرنہیں جبکہ حکم نامے کی کاپیاں ملزمان کو بھی فراہم نہیں کی گئیں۔

    امجد پرویز نے جے آئی ٹی رپورٹ کوعدالتی کارروائی کا حصہ بنانے پراعتراض کرتے ہوئے کہا کہ جو مواد اکٹھا کیا گیا اسے عدالتی کارروائی کاحصہ نہیں بنایا جاسکتا، جے آئی ٹی کے ہروالیم پر20 سے 25 صفحات کی سمری لکھی گئی ہے۔

    مریم نوازکے وکیل نے کہا کہ سمری کو بھی عدالتی کارروائی کا حصہ نہیں بنایا جاسکتا، قانون کے مطابق تحقیقاتی رپورٹ کو بطورثبوت پیش نہیں کیا جاسکتا جس پر نیب پراسیکیوٹر نے کہا کہ نیب نے جے آئی ٹی رپورٹ کی بنیاد پرریفرنس فائل کیا ہے۔

    نیب پراسیکیوٹر نے کہا کہ واجد ضیاء بطور گواہ پیش ہوئے ہیں، جے آئی ٹی رپورٹ کو ریکارڈ کا حصہ بنایا جا سکتا ہے، واجد ضیاء نے دستاویزات اکٹھی کی ہیں وہ ہمارے تفتیشی افسر ہیں۔

    احتساب عدالت نے فریقین کے دلائل سننے کے بعد جے آئی ٹی کی مکمل رپورٹ عدالتی ریکارڈ کا حصہ نہ بنانے کا فیصلہ دیا اور جج محمد بشیر نے رپورٹ کے صرف دستاویزی ثبوتوں کوریکارڈ کاحصہ بنایاجائے گا، جو خطوط لکھے گئے اور دستاویزات جمع کی گئیں وہ ریکارڈ ہوں گی۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں، مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔

  • رضاربانی کا نام لینےکا مطلب تھا کہ اگلی ہارس ٹریڈنگ سے بچا جاسکے‘ نوازشریف

    رضاربانی کا نام لینےکا مطلب تھا کہ اگلی ہارس ٹریڈنگ سے بچا جاسکے‘ نوازشریف

    اسلام آباد : نا اہل سابق وزیراعظم نوازشریف کا کہنا ہے کہ رضا ربانی کا نام بطور چیئرمین سینیٹ دینے کا مقصد ہارس ٹریڈنگ سے بچنا تھا۔

    تفصیلات کے مطابق مسلم لیگ ن کے قائد نوازشریف نے صحافیوں سے غیررسمی گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ چیئرمین سینیٹ کے لیے رضا ربانی کا نام لینے کا مطلب یہ تھا کہ وہ موزوں آدمی ہیں، اپنا کام اچھے طریقے سے کرتے ہیں۔

    نا اہل وزیراعظم نوازشریف نے کہا کہ ہارس ٹریڈنگ سے متعلق قانون سازی ہونی چاہیے، قانون سازی کے لیے ہم تمام جماعتوں کے ساتھ بیٹھنے کو تیار ہیں۔ انہوں نے کہا کہ پہلےسینیٹ انتخابات میں ہارس ٹریڈنگ ہوئی، اب چیئرمین، ڈپٹی چیئرمین کے لیے ہارس ٹریڈنگ افسوس کی بات ہے۔

    نواشریف نے کہا کہ ہم سینیٹ کی اکثریت جماعت ہیں اور ہماراحق ہے کہ اپنا امیدوار دیں، مولانا فضل الرحمان ، حاصل بزنجو، محمود اچکزئی کو ملا کر اچھی تعداد بن جاتی ہے۔

    صحافی نے نا اہل وزیراعظم نوازشریف سے سوال کیا کہ مولانا فضل الرحمان تو آصف علی زرداری کے دوست ہیں جس پر انہوں نے جواب دیا کہ فضل الرحمان ہمارے بھی دوست ہیں۔

    خیال رہے کہ وفاقی دارالحکومت اسلام آباد میں احتساب عدالت کے جج محمد بشیر شریف خاندان کے خلاف ایون فیلڈ پراپرٹیز ضمنی ریفرنس کی سماعت کررہے ہیں۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں، مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔