Tag: نوازشریف

  • الیکشن ریفارم میں ترمیم‘مسلم لیگ ن نےاخلاقیات کا جنازہ نکال دیا‘ عمران خان

    الیکشن ریفارم میں ترمیم‘مسلم لیگ ن نےاخلاقیات کا جنازہ نکال دیا‘ عمران خان

    اسلام آباد : چیئرمین پاکستان تحریک انصاف عمران خان کا کہنا ہے نااہل شخص کو پارٹی صدارت دلوانے کے لیے الیکشن ریفارم بل کی شق میں ترمیم کرکے مسلم لیگ ن نے اخلاقیات کا جنازہ نکال دیا۔

    تفصیلات کے مطابق سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹویٹر پرپاکستان تحریک انصاف کے سربراہ عمران خان نے اپنے پیغام میں کہا کہ مسلم لیگ ن نے الیکشن ریفارم بل کی شق میں ترمیم کرکے اخلاقیات کا جنازہ نکال دیا۔

    چیئرمین پاکستان تحریک انصاف عمران خان نے ٹویٹرپراپنے ایک اور پیغام میں کہا کہ مسلم لیگ ن نے یہ سب نوازشریف کا سیاسی کریئر دوبارہ شروع کرانے کے لیے کررہی ہی جس پرکرپشن، منی لانڈرنگ اور ٹیکس چوری کا جرم ثابت ہوچکا ہے۔


    نواز شریف کی دوبارہ پارٹی صدر بننے کی راہ ہموار، سینیٹ میں بل منظور


    واضح رہے کہ گزشتہ روز قومی اسمبلی کے بعد سینیٹ سے بھی الیکشن اصلاحات بل کی شق 203 منظور کرانے میں کامیاب ہوگئی تھی جس کے بعد نوازشریف کے دوبارہ پارٹی صدر بننےکی راہ ہموار ہوگئی۔


    اگر آپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اور اگر آپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی وال پر شیئر کریں۔

  • وزیراعظم شاہد خاقان عباسی نیویارک سے لندن پہنچ گئے

    وزیراعظم شاہد خاقان عباسی نیویارک سے لندن پہنچ گئے

    لندن : وزیراعظم شاہد خاقان عباسی نیویار سے لندن پہنچ گئے جہاں وہ سابق وزیراعظم نوازشریف کی زیرصدارت اجلاس میں شرکت کریں گے۔

    تفصیلات کے مطابق وزیراعظم شاہد خاقان عباسی اقوام متحدہ کے اجلاس میں شرکت کے بعد لندن پہنچ گئے جہاں وہ نوازشریف کی زیرصدارت مسلم لیگ ن کے اجلاس میں شرکت کریں گے۔

    ذرائع کا کہنا ہے کہ نوازشریف کی زیر صدرات مسلم لیگ ن کے مشاورتی اجلاس میں ملکی سیاسی صورت حال اور آئندہ کی حکمت عملی پر تبادلہ خیال کیا جائے گا۔

    دوسری جانب وزیراعلیٰ پنجاب شہبازشریف آج مسلم لیگ ن کے اجلاس میں شرکت کے لیے لندن روانہ ہوں گے جبکہ وفاقی وزیرخزانہ اسحاق، وزیرخارجہ خواجہ آصف، مریم نواز پہلے ہی لندن میں موجود ہیں۔


    بھارت نےمحدود جنگ کی پالیسی نہ بدلی تومنہ توڑ جواب ملےگا‘ وزیراعظم


    خیال رے کہ گزشتہ روزوزیراعظم شاہد خاقان عباسی نے اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی کے 72 ویں اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کہا تھا کہ اگر بھارت نے ایل او سی کو پارکرنے کی کوشش کی یا پاکستان کے خلاف محدود جنگ کی پالیسی پرعمل درآمد کیا تو اس کا بھرپور جواب دیا جائے گا۔


    لندن: وزیر اعظم شاہد خاقان عباسی اور نواز شریف کی ملاقات


    یاد رہے کہ گزشتہ ہفتے وزیر اعظم شاہد خاقان عباسی نے برطانوی دارالحکومت لندن میں سابق وزیر اعظم نواز شریف سے ملاقات کی تھی جس میں ملکی سیاسی صورتحال پر تبادلہ خیال کیا گیا تھا۔


    سازشیں ہوتی رہتی ہیں قوموں کو متحد ہو کران کا سامنا کرنا چاہیے، وزیراعظم شاہد خاقان


    واضح رہے کہ وزیراعظم شاہد خاقان عباسی نے لندن میں نوازشریف سے ملاقات کے بعد میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا تھا کہ سازشیں ہوتی رہتی ہیں ان سے گھبرایا نہیں جاتا بلکہ ان شازشوں کا مقابلہ کیا جاتا ہے۔


    اگر آپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اور اگر آپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی وال پر شیئر کریں۔

  • بیگم کلثوم اسپتال سے فارغ، ہمیں دعاؤں کی ضرورت ہے، نوازشریف

    بیگم کلثوم اسپتال سے فارغ، ہمیں دعاؤں کی ضرورت ہے، نوازشریف

    لندن: نواز شریف کی اہلیہ بیگم کلثوم نواز کو اسپتال سے ڈسچارج کردیا گیا، نوازشریف اور ان کے بچے کلثوم نواز کو لیکرگھر روانہ ہوگئے۔

    تفصیلات کے مطابق گلے کے کینسر کے عارضے میں مبتلا نواز شریف کی اہلیہ بیگم کلثوم نواز کو ان کی تیسری بار سرجری کرنے کے بعد ہارلی اسٹریٹ کلینک سے فارغ کردیا گیا، وہ اپنے شوہر اور بچوں کے ہمراہ اسپتال سے رہائش گاہ کی جانب روانہ ہوگئیں۔

    اس موقع پر میڈیا سے بہت مختصر گفتگو کرتے ہوئے نواز شریف نے کہا کہ ہمیں دعاؤں کی ضرورت ہے، لندن سے ملنے والی تفصیلات میں بتایا گیا ہے کہ بیگم کلثوم نواز کی تیسری سرجری بھی کامیاب رہی ہے جس بعد انہیں گھر منتقل کیا جارہا ہے۔

    کلثوم نواز کے صاحبزادے حسین نواز نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ ابھی والدہ کی مزید رپورٹس آنا باقی ہیں ، قوم سے دعاﺅں کی درخواست ہے۔


    مزید پڑھیں: کلثوم نواز کی تیسری سرجری ہارلی اسٹریٹ کلینک میں جاری


    واضح رہے کہ گلے کے کینسر میں مبتلا بیگم کلثوم نواز لندن میں زیر علاج ہیں، کینسر کی تشخیص کے بعد بیگم کلثوم نواز کے دو آپریشن ہوچکے ہیں، جس میں حلق اور سینے کا آپریشن کیا گیا تھا، بعد ازاں ماہر معالجین کی ٹیم نے ایک اور آپریشن کا فیصلہ کیا تھا۔


    مزید پڑھیں: این اے 120، کلثوم نواز کی جیت، یاسمین راشد کو شکست


    چند روز قبل قومی اسمبلی کے حلقہ این اے 120 کے نتائج کے مطابق مسلم لیگ ن کی امیدوار بیگم کلثوم نواز کامیاب قرار پائیں، انہوں نے 61745 ووٹ حاصل کیے تھے۔

  • نوازشریف نے پارٹی رہنماؤں کا اجلاس کل لندن میں طلب کرلیا

    نوازشریف نے پارٹی رہنماؤں کا اجلاس کل لندن میں طلب کرلیا

    لندن : نواز شریف نے کل لندن میں اہم اجلاس طلب کرلیا، اجلاس میں وزیراعظم شاہد خاقان عباسی، اسحاق ڈار، خواجہ آصف اور دیگر شریک ہوں گے،انتخابی اصلاحات اور پارٹی صدارت پر مشاورت کی جائے گی۔

    تفصیلات کے مطابق ملکی موجودہ سیاسی صورتحال کے پیش نظر نااہل سابق وزیراعظم نواز شریف نے کل بروز ہفتہ لندن میں پارٹی رہنماؤں کا اہم اجلاس طلب کرلیا ہے۔

    ذرائع کا کہنا ہے کہ اجلاس میں وزیراعظم اور وفاقی وزراء سمیت مریم نواز اور شہبازشریف بھی شریک ہوں گے، لندن میں ہونے والے ن لیگی اجلاس میں آئین کے آرٹیکل63،62پر مشاورت کی جائے گی۔


    مزید پڑھیں: نواز شریف کی دوبارہ پارٹی صدر بننے کی راہ ہموار، بل منظور


    اس موقع پر نوازشریف کی وطن واپسی سے متعلق معاملات بھی زیر غور آئیں گے، ذرائع کا مزید کہنا ہے کہ اجلاس میں ان ہاؤس تبدیلی اور این اے120کے ضمنی الیکشن میں کامیابی کے بعد کی صورتحال پر بھی غورکیا جائے گا۔

    اس کے علاوہ انتخابی اصلاحات بل اور پارٹی صدارت پر بھی مشاورت کی جائیگی۔

  • نوازشریف ہرقیمت پروطن واپس آئیں گے، رانا ثناءاللہ

    نوازشریف ہرقیمت پروطن واپس آئیں گے، رانا ثناءاللہ

    لاہور : وزیر قانون پنجاب رانا ثناءاللہ نے کہا ہے کہ نوازشریف ہرقیمت پر وطن واپس آئیں گے لیکن بیگم کلثوم نوازکی صحتیابی تک لندن میں رہیں گے۔

    یہ بات انہوں نے اے آر وائی نیوز سے گفتگو کرتے ہوئے کہی، راناثناءاللہ نے کہا کہ یہ فطری تقاضہ اور ان کی ذمے داری بھی ہے کہ وہ بیگم کلثوم نواز کے ساتھ رہیں، نوازشریف آئندہ الیکشن میں ہماری قیادت کریں گے۔

    وزیرقانون پنجاب کا کہنا تھا کہ شہبازشریف دو دن میں لندن سے واپس آجائیں گے، ان دنوں شہباز شریف کا لندن آنا جانا لگارہے گا۔


    مزید پڑھیں: رپورٹ منظرعام پرلانے سے فرقہ واریت کا خدشہ ہے، رانا ثناء 


    ایک سوال کے جواب میں ان کا کہنا تھا کہ مریم نواز نے پارٹی کیلئے نیک نامی کمائی ہے، وزیر خزانہ اسحاق ڈار اپنے حوالے سے بہتر فیصلہ کرسکتے ہیں۔


    مزید پڑھیں: اداروں میں کچھ لوگ پاکستان کی ترقی نہیں چاہتے، رانا ثناء اللہ


     رانا ثناءاللہ نے نیب کے حوالے سے کہا کہ نیب پنجاب میں کوئی انکوائری نہیں کررہی، نیب کی کارروائیوں کی خبروں میں کوئی صداقت نہیں ہے۔

    نیب کی کارروائیاں فراڈ ہیں، نیب کس چیزکی انکوائری کرے گی؟ سانحہ ماڈل ٹاؤن سے متعلق اپیل کل دائرکریں گے۔


    اگر آپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اور اگر آپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی وال پر شیئر کریں۔

  • لندن: وزیر اعظم شاہد خاقان عباسی اور نواز شریف کی ملاقات

    لندن: وزیر اعظم شاہد خاقان عباسی اور نواز شریف کی ملاقات

    لندن:وزیر اعظم شاہد خاقان عباسی نے برطانوی دارالحکومت لندن میں سابق وزیر اعظم نواز شریف سے ملاقات کی جس میں ملکی سیاسی صورتحال پر تبادلہ خیال کیا گیا۔

    تفصیلات کے مطابق سابق وزیر اعظم نواز شریف سے ملاقات کے لیے وزیر اعظم شاہد خاقان عباسی، اسپیکر قومی اسمبلی سردار ایاز صادق، وزیر خارجہ خواجہ آصف اور وزیر خزانہ اسحٰق ڈار آج صبح لندن میں حسن نواز کے دفتر پہنچے۔

    ذرائع کے مطابق نواز شریف سے ملاقات میں شریف خاندان کے خلاف نیب ریفرنسز اور ملکی سیاسی صورتحال کے حوالے سے مشاورت کی گئی۔

    سابق وزیر اعظم نواز شریف اور بیگم کلثوم نواز سے ملاقات کے بعد وزیر اعظم اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی کے اجلاس میں شرکت کے لیے وفد کے ہمراہ امریکہ روانہ ہوجائیں گے۔

    وزیر اعظم نے روانگی سے قبل جنرل اسمبلی کے اجلاس میں خطاب کے حوالے سے بھی نواز شریف سے مشاورت کی۔

    دوسری جانب دفتر خارجہ کے مطابق وزیر اعظم شاہد خاقان عباسی 18 ستمبر کو نیویارک میں شروع ہونے والے اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی کے 72 ویں اجلاس میں شرکت کریں گے۔

    اس دوران وزیراعظم مختلف عالمی رہنماؤں اور اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل سے بھی دو طرفہ ملاقاتیں کریں گے۔

    سابق وزیر اعظم نواز شریف کے صاحبزادے حسن نواز کے دفتر میں ہونے والی اس ملاقات میں اسپیکر قومی اسمبلی سردار ایاز صادق، وزیر خارجہ خواجہ آصف، وزیر خزانہ اسحٰق ڈار بھی وزیر اعظم شاہد خاقان عباسی کے ہمراہ ہیں۔


    وزیر خارجہ خواجہ آصف کی میڈیا سے گفتگو

    سابق وزیر اعظم نواز شریف سے ملاقات کے بعد وزیر خارجہ خواجہ آصف نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے ملاقات کے بارے میں بتایا۔

    انہوں نے کہا کہ سیاسی ملاقات تھی اور سیاسی باتیں ہوئیں۔

    خواجہ آصف کا کہنا تھا کہ این اے 120 کے نتائج آنے کے بعد مزید بات کریں گے۔ انتخاب میں فتح سے ہم کنار ہوں گے۔

    ان کا کہنا تھا کہ دھاندلی کی شکایتیں آرہی ہیں، معاملہ الیکشن کمیشن میں اٹھائیں گے۔

    این اے 120 کی امیدوار بیگم کلثوم نواز کی صحت سے متعلق انہوں نے بتایا کہ کلثوم نواز کی مزید سرجری ہوئی ہے۔ وہ صحتیابی کے بعد جلد وطن واپس لوٹ آئیں گی۔


    اگر آپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اور اگر آپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی فیس بک وال پر شیئر کریں۔

  • جے آئی ٹی دستاویزات کےمطابق نوازشریف نے تنخواہ وصول کی‘ سپریم کورٹ

    جے آئی ٹی دستاویزات کےمطابق نوازشریف نے تنخواہ وصول کی‘ سپریم کورٹ

    اسلام آباد : پاناما کیس فیصلے پر نظرثانی سے متعلق درخواستوں پر سماعت کے دوران سپریم کورٹ نے ریماکس دیے کہ دستاویزات کہتی ہیں کہ نوازشریف نے ملازم کی حیثیت سے تنخواہ وصول کی۔

    تفصیلات کے مطابق سپریم کورٹ میں جسٹس آصف سعید کھوسہ کی سربراہی میں 5رکنی لارجر بینچ پاناما کیس فیصلے پر نظرثانی سے متعلق درخواستوں پر سماعت کا آغاز کردیا۔


    نوازشریف کے وکیل خواجہ حارث کے دلائل


    سابق وزیراعظم نوازشریف کے وکیل خواجہ حارث سماعت کے آغاز پر دلائل دیتے ہوئے کہا کہ اثاثے مکمل چھپانے سےمتعلق بھی قانون موجود ہے جبکہ آرٹیکل 62 ون ایف صرف اثاثے چھپانےپراستعمال نہیں ہوتا۔

    نوازشریف کے وکیل نے کہا کہ تاحیات نااہلی کے سنگین نتائج برآمد ہوتے ہیں،نااہلی کے لیے قانون میں واضح طریقہ کار درج ہے۔

    خواجہ حارث نے دلائل دیتے ہوئے کہا کہ الیکشن کالعدم ہوتا تونا اہلی ایک ٹرم کے لیے ہوتی جبکہ نواز شریف کو اقامہ، تنخواہ ظاہر نہ کرنے پرنا اہل کیا گیا۔

    سابق وزیراعظم نوازشریف کے وکیل نے کہا کہ نااہلی کے لیے بلیک لا ڈکشنری میں موجود تعریف استعمال کی گئی۔

    خواجہ حارث نے کہا کہ نواشریف نے کبھی تنخواہ کا دعویٰ نہیں کیا تھا اور کبھی تنخواہ کو اثاثہ سمجھا ہی نہیں، سمجھنے میں غلطی پرکہا گیا کہ صادق اورامین نہیں رہے۔

    نوازشریف کے وکیل نے کہا کہ غلطی کرنے پر آرٹیکل 62 ون ایف کا اطلاق نہیں ہوسکتا،جس پرجسٹس اعجاز افضل نے کہا کہ معاہدے میں لکھا تھا نوازشریف کو10ہزاردرہم تنخواہ ملے گی۔

    جسٹس اعجاز افضل نے کہا کہ ہم کیسےمان لیں کہ وہ تنخواہ کواثاثہ نہیں سمجھتےتھےجبکہ قانونی شہادت کےمطاق تحریرکوزبان پرفوقیت حاصل ہے۔

    خواجہ حارث نے کہا کہ معاہدےاوراس کی کسی شق سے انکار نہیں کررہا،جس پرجسٹس اعجازافضل نے کہا کہ معاہدےمیں تنخواہ نہ لینےکا ارادہ کہیں شامل نہیں ہے۔

    نوازشریف کے وکیل نے دلائل دیتے ہوئے کہا کہ نوازشریف نے بیٹے کوشروع میں ہی کہہ دیا تھا کہ تنخواہ نہیں لیں گے، جسٹس اعجازافضل نے کہا کہ بیٹے کے ساتھ زبانی معاہدے کی کوئی اہمیت نہیں ہے۔

    جسٹس اعجازافضل نے کہا کہ جسٹس رمدے نے حلف سے پہلےکہا تنخواہ ٹرسٹ میں جائے گی بطورایڈ ہاک جج جسٹس رمدے کی تنخواہ ٹرسٹ میں جاتی رہی۔

    خواجہ حارث نے کہا کہ نوازشریف کو صفائی کا موقع ملتا تو صورتحال مختلف ہوتی، خواجہ حارث نے کہا کہ نوازشریف کےاکاؤنٹ میں تنخواہ کا ایک روپیہ بھی نہیں آیا۔

    جسٹس اعجاز افضل نے کہا کہ نوازشریف نے تنخواہ والا اکاؤنٹ ظاہر نہیں کیا جس پر خواجہ حارث نے کہا کہ جے آئی ٹی نے یہ نہیں کہا کہ کوئی اکاؤنٹ چھپایا گیا۔

    جسٹس اعجاز الحسن نے کہا کہ جے آئی ٹی کے مطابق والیم نائن میں تمام ریکارڈ موجود ہے جبکہ 194811 نواز شریف کا ایمپلائی نمبر تھا۔

    انہوں نے کہا کہ نوازشریف کے نام پر ایک ذیلی اکاؤنٹ کھولا گیا تھا، دستاویزات کے مطابق تو تنخواہ وصول کی گئی تھے۔

    جسٹس عظمت سعید شیخ نے کہا کہ عدالت نے فیصلہ تسلیم شدہ حقائق پر کیا تھا، خواجہ حارث نے کہا کہ سوال صرف یہ ہے 62 ون ایف کا اطلاق ہوتا ہےکہ نہیں۔

    نوازشریف کے وکیل نے کہا کہ ذیلی اکاؤنٹ نوازشریف کا نہیں کمپنی کا ہے،جسٹس اعجازافضل نے کہا کہ اثاثے چھپانے پرصرف الیکشن کالعدم نہیں ہوتا اثاثے چھپانے والا نمائندگی کا حقدار نہیں رہتا۔

    خواجہ حارث نے دلائل دیتے ہوئے کہا کہ نواز شریف کے کسی اکاؤنٹ میں ایف زیڈ ای سے رقم منتقل نہیں ہوئی، جسٹس عظمت سعید نے کہا کہ فیصلے میں اکاؤنٹ کا ذکرنہیں اس لیے اس پر بات نہ کریں۔

    نوازشریف کے وکیل نے کہا کہ ہر آمدن اثاثہ نہیں ہوتی،اثاثہ آمدن بینک میں ہوتی ہے یا کیش کی صورت میں ہوتی ہے۔

    خواجہ حارث نے کہا کہ کوئی عدالتی مثال نہیں کہ ایک اثاثہ ظاہرنہ کرنے پرنا اہلی ہو،انہوں نے کہا نیب کوبراہ راست ریفرنس دائر کرنے کا حکم دیا گیا۔


    پاناما کیس فیصلہ پر نظرثانی درخواستوں پر سماعت


    نوازشریف کے وکیل نے کہا کہ جے آئی ٹی رپورٹ کی بنیاد پر ریفرنس دائر نہیں ہوسکتا، جے آئی ٹی نے زیادہ تردستاویزات ذرائع سے حاصل کیں۔

    جسٹس اعجاز افضل نے کہا کہ جے آئی ٹی رپورٹ میں خامیاں ہیں اس کا فائدہ آپ کو ہوگا جبکہ ٹرائل کورٹ میں آپ کو جرح کا موقع ملے گا۔

    انہوں نے کہا کہ جے آئی ٹی رپورٹ کو ناقابل تردید سچ تسلیم نہیں کیا، جسٹس اعجاز افضل نے کہا کہ رپورٹ کی بنیاد پرنواز شریف کومجرم قرار نہیں دیا۔

    خواجہ حارث نے کہا کہ جے آئی ٹی کو مکمل رپورٹ پیش کرنے کا حکم دیا گیا تھا جبکہ جے آئی ٹی نے نامکمل رپورٹ دی جس پر فیصلہ نہیں ہوسکتا۔

    جسٹس عظمت سعید نے کہا کہ آپ چاہتے ہیں جے آئی ٹی کو تحقیقات جاری رکھنے کا حکم دیں؟ جس پر نوازشریف کے وکیل نے کہا کہ نامکمل رپورٹ پر عدالت نے ریفرنس دائر کرنے کا حکم کیسے دیا۔

    جسٹس اعجاز افضل نے کہا کہ جسٹس آف پیس بھی بادی النظرمیں کیس بنتا ہوتومقدمےکا حکم دیتا ہے جبکہ مقدمہ درج کرنے کا حکم ٹرائل اورقانونی عمل سےنہیں روکتا۔

    جسٹس اعجازافضل نے کہا کہ ریفرنس دائر کرنے کا حکم ٹرائل کومتاثر نہیں کرتا جس پر خواجہ حارث نے کہا کہ عدالتی حکم سے ٹرائل شفاف نہیں ہوگا۔

    انہوں نے کہا کہ ٹرائل کورٹ آزادی سے جو چاہے گی فیصلہ کرے گی،ٹرائل کورٹ کو شواہد کا جائزہ لینے دیں۔ جسٹس اعجاز افضل نے کہا کہ ٹرائل کورٹ فیصلہ کرے گی کہ کیس بنتا ہے یا نہیں۔

    جسٹس آصف سعید کھوسہ نے کہا کہ نیب اپنا کام کرتا تو معاملہ سپریم کورٹ نہ آتا، چیئرمین نیب نےخود کہا کہ وہ کچھ نہیں کرسکتے۔

    جسٹس آصف سعید کھوسہ نے کہا کہ تمام ججز نے اس معاملہ پر کھل کر اپنی رائے دی ہے،انہوں نے کہا کہ ڈر تھا چیئرمین نیب اسپینش زبان میں ریفرنس دائر نہ کردیتے۔

    جسٹس اعجازافضل نے کہا کہ عدالتی فیصلے کےپیراگراف 9 میں آپ کےسوالات کےجواب ہیں جس پر خواجہ حارث نے کہا کہ عدالت نے کہا کہ بادی النظر میں کیس بنتا ہے۔

    جسٹس اعجاز افضل نے کہا کہ ٹرائل تو شواہد کی بنیاد پر ہوگا جبکہ عدالتی آبزرویشن ٹرائل کورٹ پر اثر انداز نہیں ہوں گی۔

    جسٹس عظمت سعید نے کہا کہ فیصلے میں پہلے بھی لکھا تھا اب دوبارہ لکھ دیں گے، جسٹس کھوسہ نے کہا کہ ہائی کورٹ بھی فوجداری مقدمات میں چالان پیشی کا حکم دیتی ہے۔

    جسٹس آصف سعید کھوسہ نے کہا کہ عدالت نے کہا چیئرمین نیب کچھ کرنا ہی نہیں چاہتے، انہوں نے کہا کہ جہاں تحقیقاتی ادارہ بھاگ رہا ہو وہاں عدالت حکم دیتی ہے۔

    خواجہ حارث نے کہا کہ عدالت نے کبھی مخصوص افراد کے خلاف چالان کا حکم نہیں دیا، جسٹس عظمت سعید نے کہا کہ آمدن سےزائد اثاثوں کا کیس مخصوص افراد کےخلاف ہی بنتا ہے۔

    نوازشریف کے وکیل نے کہا کہ آپ نے بچوں پر بھی ریفرنس دائر کرنے کا حکم دیا،جس پر جسٹس عظمت سعید نے کہا کہ بچہ کوئی بھی نہیں ہے، وہ سب بچوں والے ہیں۔

    خواجہ حارث نے کہا کہ عدالت کو کہنا چاہیے تھا کہ کیس بنتا ہے تو ریفرنس دائر کریں،جسٹس اعجاز الحسن نے کہا کہ چیئرمین نیب کی جانبداری پر کئی فیصلے دے چکے ہیں۔

    جسٹس اعجاز الحسن نے کہا کہ آپ چاہتے ہیں ریفرنس کا معاملہ چیئرمین نیب پر چھوڑ دیتے، انہوں نے کہا کہ چیئرمین نیب کا بیک گراؤنڈ اور کنڈکٹ بھی ذہن میں رکھیں۔

    جسٹس اعجازافضل نے کہا کہ 28 جولائی کےفیصلہ میں 20 اپریل کےحکم کا حوالہ موجود ہے، جسٹس آصف کھوسہ نے کہا کہ عدالتی فیصلہ واضح ہے کس کے خلاف کیا کارروائی ہونی ہے۔

    جسٹس آصف سعید کھوسہ نے کہا کہ 28جولائی کا حکم اس جملےسےشروع ہوا یہ سابق فیصلےکا تسلسل ہے،خواجہ حارث نے کہا کہ 2 ججز کے دستخط سے ان کا فیصلہ بھی حتمی فیصلے کا حصہ بن گیا۔

    نوازشریف کے وکیل نےکہا کہ عدالت نے 6 ماہ میں فیصلے کا حکم دیا جو نہیں دینا چاہیے تھا،جسٹس عظمت سعید نے کہا کہ نیب قانون کے مطابق 6 ماہ میں ٹرائل مکمل ہونا چاہیے۔

    خواجہ حارث نے کہا کہ عدالت نے فیصلے میں لکھا ہے کہ ایک ماہ میں فیصلہ ہونا ممکن نہیں، انہوں نے کہا کہ جے آئی ٹی رپورٹ پر ریفرنس ایک دن میں ختم ہوسکتا ہے۔

    جسٹس عظمت سعید نے کہا کہ ریفرنس ختم ہوسکتا ہے تو مسئلہ کیا ہے، جسٹس آصف سعید کھوسہ نے کہا کہ آپ کو قانون سے بڑھ کروقت دیا ہے۔

    جسٹس آصف سعید کھوسہ نے کہا کہ وقت درکار ہو تو ٹرائل کورٹ درخواست دیتی ہےجس پر خواجہ حارث نےکہا کہ ریفرنس میں جو کچھ لکھا گیا ہے اس میں عدالت کا قصور نہیں ہے۔

    خواجہ حارث نے کہا کہ مخصوص ٹرائل کی نگرانی کےلیےکبھی نگران جج تعینات نہیں کیا گیا، جسٹس عظمت سعید نے کہا کہ پنجاب کے لیے مجھے اےٹی سی کا نگران جج بنایا گیا تھا۔

    جسٹس عظمت سعید نے کہا کہ احتساب عدالتوں کےلیےبھی جج ہوتے ہیں، نگران جج کی تعیناتی کوئی نئی بات نہیں ہے،خواجہ حارث نے کہا کہ نگران جج ہوتےہیں لیکن مخصوص کیس کےلیےتعیناتی نہیں ہوتی۔

    جسٹس آصف سعید کھوسہ نے کہا کہ شیخ لیاقت حسین کیس میں بھی نگران جج تعینات کیاگیا،اس کیس میں بھی عدالتی ہدایات پرعملدرآمدکامعاملہ تھا۔

    جسٹس اعجازافضل نے کہا کہ ٹرائل کورٹ کوآزادانہ فیصلہ کی آبزرویشن بھی دیں گے، خواجہ حارث نےمخصوص کیس کے لیےنگران جج نہ مقررکرنےکی استدعا کردی۔

    خواجہ حارث نے کہا کہ چاہتےہیں نوازشریف سےبھی عام شہری جیسا برتاؤ ہو، جسٹس آصف سعید کھوسہ نے کہا کہ ماضی میں نوازشریف کےمقدمات آتے رہے ہیں اورنوازشریف کوریلیف بھی اسی عدالت میں ملتا رہا۔

    جسٹس آصف سعید کھوسہ نے کہا کہ یہ نہ کہیں کہ سپریم کورٹ مدعی بن گئی ہےجب بھی نوازشریف کے حقوق متاثرہوئےعدالت نے ریسکیو کیا۔

    انہوں نے کہا کہ ٹرائل میں زیادتی ہوئی توسپریم کورٹ ریسکیوکرے گی ہم ہرشہری کےحقوق کاتحفظ کریں گے،جسٹس عظمت سعید شیخ نے کہا کہ ہم پریقین کریں سڑکوں پرنہیں۔


    اسحاق ڈار کے وکیل شاہد حامد کے دلائل


    وزیرحزانہ اسحاق ڈار کے وکیل نے دلائل کا آغاز کیا تو جسٹس عظمت سعید شیخ نے سوال کیا کہ اسحاق ڈارکا پہلے وکیل کون تھا؟ جس پر شاہد حامد نےکہا کہ جےآئی ٹی سے پہلےمیں ہی ان کا وکیل تھا۔

    اسحاق ڈار کے وکیل نے کہا کہ جےآئی ٹی رپورٹ کےبعد ملک سےباہرتھا،جسٹس عظمت سعید شیخ نے کہا کہ آپ کوسپریم کورٹ کےقوانین کاعلم ہے۔

    جسٹس آصف سعید کھوسہ نے کہا کہ آپ پہلےپیش ہوتےرہے اس لیے دلائل کا آغازکریں، شاہد حامد نے کہا کہ میرےپاس ریفرنس کی کاپی نہیں ہے۔

    جسٹس آصف سعید کھوسہ نے کہا کہ آپ نظرثانی 28جولائی کےحکم پرچاہتےہیں،انہوں نے کہا کہ فیصلےکےبعد واقعات کی بنیاد پرنظرثانی نہیں ہوسکتی۔

    جسٹس آصف سعیدکھوسہ نے کہا کہ ریفرنس عدالتی فیصلےکےبعد دائرہوا ہے،جسٹس عظمت سعید نے کہا کہ پاناماکیس میں نیب بطورادارہ مکمل طورپرناکام ہوا۔

    جسٹس عظمت سعید نے کہا کہ کیا ریاست بھی نیب کےساتھ ناکام ہوجاتی ہے،کیا پاکستان اورعدلیہ بھی نیب کےساتھ فیل ہوجائیں۔

    جسٹس آصف سعید کھوسہ نے کہا کہ عدالتیں اپنی آنکھیں بند نہیں کرسکتیں،انصاف اندھا ہوسکتاہے ججزنہیں۔ جسٹس عظمت سعید نے کہا کہ آپ شاید چاہتےہیں ہم کوئی فیصلہ بھی دیں،ہم نےفیصلہ کیا توبہت خطرناک کام ہوگا۔

    شاہد حامد نے کہا کہ ججزپہلے کہہ چکےہیں کہ ہم نےمحتاط زبان استعمال کی جبکہ احتیاط کےباوجود بعض حقائق کومدنظرنہیں رکھا گیا۔

    جسٹس آصف سعید کھوسہ نے کہا کہ آپ چاہتے ہیں ہم ریفرنس میں ترمیم کریں، ریفرنس میں ترمیم ہمارااختیارنہیں اس کے لیے متعلقہ فورم سے رجوع کریں۔

    انہوں نے کہا کہ نگران جج نہ ہوتا تو یہ ریفرنس بھی دائرنہ ہوتے،جسٹس آصف سعید کھوسہ نے کہا کہ آج آپ کےخلاف فیصلہ آیاہےتوخدشات کا شکارنہ ہوں۔

    جسٹس آصف سعیدکھوسہ نے کہا کہ آپ کی حکومت آئین اورقانون کوبدل بھی سکتی ہے، آئین پرجولکھا ہےاس پرچلیں گے۔

    جسٹس آصف سعید کھوسہ نے کہا کہ آئین پرچلنا کسی کوبرا لگتاہےتولگے، آپ کوجوشق پسند نہیں اس میں ترمیم کردیں۔

    جسٹس آصف سعید کھوسہ نے کہا کہ 90لاکھ کےاثاثے900 نوےلاکھ کےہوئےتوحساب مانگا گیا اور جوتین خطوط لگائےگئےان پرعرب خلیفہ کا نام بھی غلط ہے۔

    جسٹس گلزاراحمد نے کہا کہ جوحساب نیب میں دیناہےوہ آپ یہاں دیناچاہتےہیں، جس پر اسحاق ڈار کے وکیل نے کہا کہ اثاثےمختصروقت میں نہیں،15سال میں بڑھے۔

    جسٹس آصف سعید کھوسہ نے کہا کہ آپ کی بحث پرکچھ لکھا توٹرائل پراثرپڑےگا، لگتاہےکہ آپ چاہتےہیں ہم کچھ لکھیں۔

    وزیرخزانہ اسحاق ڈار کے وکیل نے کہا کہ جےآئی ٹی کواسحاق ڈارسےمتعلق ہدایات نہیں دی گئی تھیں،جےآئی ٹی نےاپنےمینڈیٹ سےتجاوزکیا۔

    جسٹس آصف سعید کھوسہ نے کہا کہ سارامعاملہ ریکارڈ کےدوران سامنےآیا تھا،جسٹس اعجازالاحسن نے کہا کہ آپ مقدمےمیں فریق تھے اور تمام مقدمات آپس میں منسلک تھے۔

    جسٹس اعجازالاحسن نے کہا کہ آپ چاہتےہیں معاملےپرعدالت آنکھیں بندرکھتی، 15سال میں 91 گنا اضافےپرعدالت خاموش رہتی؟۔

    جسٹس آصف سعید کھوسہ نے کہا کہ کیا کبھی اسحاق ڈارنےاعترافی بیان کوچیلنج کیا، جسٹس اعجازالاحسن نے کہا کہ اسحاق ڈارنے3خطوط کےعلاوہ وضاحت نہیں دی۔

    اسحاق ڈار کے وکیل نے دلائل دیتے ہوئے کہا کہ ہائی کورٹ کہہ چکی ہےاعترافی بیان کی کوئی اہمیت نہیں جس پرجسٹس آصف سعید کھوسہ نے کہا کہ ہائی کورٹ میں اسحاق ڈارنہیں کوئی اورگیا تھا۔

    شاہدحامد نے کہا کہ اسحاق ڈا باقاعدگی سےگوشوارےجمع کراتےہیں اور گوشواروں میں بیرون ملک آمدنی کی تفصیلات ظاہرکی گئی ہیں۔

    جسٹس عظمت سعید شیخ نے کہا کہ قانونی نکات پربات کریں حقائق پرنہیں، ہم سےحقائق پرکیوں کچھ لکھوانا چاہتے ہیں۔

    وزیرخزانی اسحاق ڈار کے وکیل نے کہا کہ ریفرنس دائرکرنےکےحکم کی قانونی بنیاد نہیں جبکہ عدالت کےدائرہ اختیارپراعتراض نہیں کیا تھا۔

    جسٹس آصف سعیدکھوسہ نے کہا کہ اعتراض پہلےنہیں کیا تھا تواب کیوں کررہے ہیں جس پر اسحاق ڈار کے وکیل نے کہا کہ اعتراض کسی بھی وقت کیا جاسکتا ہے۔

    جسٹس آصف سعید کھوسہ نے کہا کہ جواعتراض پہلےنہیں کیا گیا وہ نظرثانی پربھی نہیں ہوسکتا، جسٹس عظمت سعید نے کہا کہ عدالت کےخلاف مہم کونوازشریف اسحاق ڈارنےلیڈ کیا جیسا کروگے ویسا بھرو گے۔

    وزیرخزانہ اسحاق ڈار کےوکیل نے کہا کہ عدالت کواپنی حدود طےکرنا ہوگی جس پرجسٹس عظمت سعید شیخ نے کہا کہ حدودکا تعین یہ کیس ٹوکیس ہوتا ہے۔

    شاہد حامد نے دلائل دیتے ہوئے کہا کہ حکمران جماعت کا رشتہ دارہونا بھی کیس بنانے کے لیےکافی نہیں جبکہ آرٹیکل 10اے اسحاق ڈارکوشفاف ٹرائل کاحق دیتا ہے۔

    اسحاق ڈار کے وکیل نے کہ 2016میں نیب نےتحقیقات میں اسحاق ڈارکوبےقصورقراردیا تھا،جسٹس اعجازالاحسن نے کہا کہ کیا ہمیں نیب پرمزید کچھ بولنےکی ضرورت ہے۔

    واضح رہے کہ سپریم کورٹ نے پاناما فیصلے کے خلاف نظرثانی درخواستوں کی سماعت کل تک ملتوی کردی،وزیراعظم کے بچوں کے وکیل سلمان اکرم راجہ کل اپنے دلائل دیں گے۔


    اگر آپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اور اگر آپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی وال پر شیئر کریں۔

  • صرف نوازشریف نہیں سب کا احتساب ہونا چاہئیے، سراج الحق

    صرف نوازشریف نہیں سب کا احتساب ہونا چاہئیے، سراج الحق

    لاہور : جماعت اسلامی کے امیر سینیٹرسراج الحق نے کہا ہے کہ صرف نواز شریف کو نااہل قرار دینے سے قوم کا مسئلہ حل نہیں ہو گا، پانامہ لیکس میں شامل سب کا احتساب ہونا چاہئیے، خون کے آخری قطرے تک کرپٹ سسٹم کے خلاف لڑیں گے۔

    ان خیالات کا اظہار انہوں نے لاہور میں داتا دربار کے باہر احتساب مارچ کی اسلام آباد روانگی سے قبل شرکاء سے خطاب کرتے ہوئے کیا، جس کے بعد جماعت اسلامی کا احتساب مارچ داتا دربار سے اسلام آباد کی جانب روانہ ہو گیا۔

    شرکاء سے خطاب میں سنیٹر سراج الحق نے کہا کہ پاناما کیس میں صرف نواز شریف کو نااہل قرار دینے سے قوم کا مسئلہ حل نہیں ہو گا، پانامہ لیکس میں 436 سے زائد افراد کے نام ہیں، سب کا احتساب ہونا چاہئیے۔

    امیر جماعت اسلامی کا کہنا تھا کہ احتساب مارچ کا سفر پاکستان کے لیے ہے، کرپٹ سسٹم اور کرپٹ اشرافیہ نے عوام کے حقوق پر ڈاکہ ڈالا ہے، خون کے آخری قطرے تک کرپٹ سسٹم کے خلاف لڑیں گے۔

    انہوں نے کہا کہ عام آدمی پیاز اور ٹماٹر کے لیے پریشان ہے، حکمرانوں کے بچے سونے سے کھیل رہے ہیں اور ان کے کتے مکھن کھا رہے ہیں۔

    ان کا کہنا تھا کہ حکمرانوں کی شوگر ملوں اور جائیدادوں میں مسلسل اضافہ ہو رہا ہے، 150 سے زائد کرپشن کے میگا اسکینڈل موجود ہیں، ان کے نہ اکاؤنٹس منجمد کئے گئے اورنہ ہی کسی کے بیرون ملک جانے پر پابندی لگائی گئی۔

    سراج الحق نے کہا کہ ڈاکٹر عاصم بیرون ملک چلے گئے، آصف علی زراداری کو کلین چٹ اور ولی اللہ کا رتبہ دے دیا گیا، نواز شریف کو بھی کلین اور ولی بنایا جائے گا۔

    انہوں نے کہا کہ نواز شریف کو پہلے دن کہا تھا کہ جب تک عدالتیں کلئیر نہ کریں، وزرات عظمیٰ کا عہدہ چھوڑ دیں، مشورہ مانتے تو کچھ عزت بچ جاتی، اب اسحاق ڈار کو مشورہ ہے کہ عدالتوں سے کلئیر ہونے تک عہدہ چھوڑ دیں۔

    امیر جماعت اسلامی نے سیاسی جماعتوں کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ پرویز مشرف کا ساتھ دینے اور آئین توڑنے والے سیاسی جماعتوں میں بیٹھ کر جو خود کو جمہوریت کا علمبردار کہتے ہیں انہیں باہر نکالا جائے۔

    انہوں نے برما کے مسلمانوں کی حالت زار پر گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ روہنگیا مسلمانوں کے قتل عام پر حکومت نے آنکھیں بند کرکے بزدلی کا راستہ اپنایا ہے، کشمیر اور روہنگیا کا مسئلہ غیرت مند قیادت ملنے تک حل نہیں ہو سکتا۔

    مارچ سے خطاب کرتے ہوئے لیاقت بلوچ نے کہا کہ کرپشن کا خاتمہ کر کے دم لیں گے، 436 چوروں کا احتساب کروانے کیلئے آج جماعت اسلامی پھر سڑکوں پر ہے۔

  • وزیراعلیٰ پنجاب شہبازشریف لندن روانہ

    وزیراعلیٰ پنجاب شہبازشریف لندن روانہ

    لاہور : وزیراعلیٰ پنجاب میاں محمد شہبازشریف 3 روزہ دورے پر لندن روانہ ہوگئے جہاں وہ بیگم کلثوم نواز کی عیادت کریں گے۔

    تفصیلات کے مطابق وزیراعلیٰ پنجاب شہبازشریف 3 روزہ دورے پر پی آئی اے کی پرواز پی کے 757 سے لندن روانہ ہوگئے جہاں وہ کلثوم نواز کی عیادت کریں گے۔

    شہبازشریف اپنا میڈیکل چیک اپ بھی کرائیں گے اور لندن ایئرپورٹ پر میڈیا سے گفتگو بھی کریں گے۔


    شریف خاندان کے افراد اچانک لندن روانہ


    خیال رہے کہ 26 اگست کو وزیراعظم نوازشریف اور شہبازشریف کے اہل خانہ قومی علامہ اقبال انٹرنیشنل ایئرپورٹ سے قومی ایئرلائن کی پرواز پی کے 757 سے اچانک لندن روانہ ہوگئے تھے۔


    حمزہ شہبازشریف نجی دورے پرلندن روانہ


    شریف خاندان کے لندن جانے والے افراد میں نوازشریف کی بیٹی اور اسحاق ڈار کی بہو اسماء علی، شہبازشریف کی بیٹی، حمزہ شہباز کے بیوی بچے اورشہباز شریف کے صاحبزادے سلیمان شہباز شامل تھے۔

    یاد رہے کہ اس سے قبل وزیراعلیٰ پنجاب شہبازشریف کے صاحبزادے اور رکن اسمبلی حمزہ شہباز نجی دورے پر لندن روانہ ہوگئے تھے۔


    سابق وزیراعظم نوازشریف لندن کےلئے روانہ


    واضح رہے کہ گزشتہ ہفتے سابق وزیراعظم نوازشریف غیرملکی ایئرلائن کی پرواز625سے لندن روانہ ہوگئے تھے۔


    اگر آپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اور اگر آپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی وال پر شیئر کریں۔

  • شیخ رشید نےالیکشن کمیشن میں وزیراعظم کی نااہلی کے لیے درخواست جمع کرا دی

    شیخ رشید نےالیکشن کمیشن میں وزیراعظم کی نااہلی کے لیے درخواست جمع کرا دی

    اسلام آباد: عوامی مسلم لیگ کے سربراہ شیخ رشید نے وزیراعظم شاہد خاقان عباسی کی نا اہلی کے لیے الیکشن کمیشن آف پاکستان میں درخواست دائر کردی۔

    تفصیلات کے مطابق الیکشن کمیشن میں وزیراعظم شاہد خاقان عباسی کے خلاف درخواست دائر کرنے کے بعد میڈیا سے بات کرتے ہوئے شیخ رشید کا کہنا تھا کہ ایل این جی اسکینڈل کرپشن کا سمندر ہے جبکہ وزیراعظم اس کے مرکزی پارٹنز ہیں۔

    عوامی مسلم لیگ کے سربراہ شیخ رشید کا کہنا تھا کہ وزیراعظم صادق اور امین نہیں رہے اور انہوں نے الیکشن کمیشن سے درخواست کی ہے کہ وہ وزیراعظم شاہد خاقان عباسی کو نا اہل قراردے اور ان کا نام ای سی ایل میں ڈالا جائے۔

    انہوں نے کہا کہ ایان علی کا نام 5 لاکھ ڈالر پر ای سی ایل میں ڈالا گیا جب وہ پکڑی جا سکتی ہے تو یہ کیوں نہیں پکڑے جا سکتے۔

    شیخ رشید احمد کا کہنا ہے کہ اگر الیکشن کمیشن آف پاکستان نے ریفرنس مسترد کیا تو سپریم کورٹ جاؤں گا۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان میں کیسز کا طوفان آنے والا ہے اور والیم 10 پر کئی ممالک سے جواب آنا شروع ہوگئے ہیں۔


    حدیبیہ پیپرملز ریفرنس دائر کرنے میں تاخیر، شیخ رشید نے سپریم کورٹ سے رجوع کرلیا


    واضح رہے کہ 3 روز قبل عوامی مسلم لیگ کے سربراہ شیخ رشید نے سپریم کورٹ میں حدیبیہ پیپرملز کیس میں نیب کی اپیل دائر نہ کرنے کے خلاف درخواست دائر کی تھی۔


    اگرآپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اوراگرآپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی فیس بک وال پرشیئرکریں۔