Tag: نوازشریف

  • پاکستان کےدشمنوں کو ختم کردیاجائےگا‘ وزیراعظم نوازشریف

    پاکستان کےدشمنوں کو ختم کردیاجائےگا‘ وزیراعظم نوازشریف

    اسلام آباد: وزیراعظم پاکستان کا کہناہےکہ اگردہشت گرد سمجھتے ہیں کہ وہ ہماری قوم کےعزم کو کمزورکرسکتے ہیں تو یہ ان کی غلط فہمی ہوگی۔

    تفصیلات کےمطابق وزیراعظم میاں محمد نوازشریف نےسرحدپارسے کیےجانے والے دہشت گردحملے میں جام شہادت نوش کرنے والے پاک فوج کے اہلکاروں کی شہادت پرگہرے دکھ کا اظہارکیاہے۔

    وزیراعظم نےکہاکہ سرحدوں اور شہروں میں وردی میں ہمارے چوکس جوانوں کی وجہ سے پاکستان مضبوط سے مضبوط ترہوگا۔

    مزید پڑھیں: مہمند ایجنسی: پاکستانی چیک پوسٹوں پرحملہ‘ 5اہلکار شہید‘ 10دہشت گردہلاک

    نوازشریف نے کہا وردی میں ہمارے مردوں ہماری سرحدوں پر اور ہمارے شہری مراکز میں چوکس ہیں کیونکہ کہ پاکستان میں زیادہ کامیاب اور مضبوط ہو جائے گا۔انہوں نےکہا کہ آپریشن ردالفساد ملک میں موجود دہشت گردوں کےساتھ ساتھ بیرون ملک سے دہشت گردی کرنے والوں کے خلاف ہے۔

    واضح رہےکہ وزیراعظم نوازشریف نے کہاکہ جان کی قربانی دینے والے جوان قوم کے اصل ہیرو ہیں۔انہوں نےکہاکہ قوم دہشت گردوں کےمذموم عزائم ناکام بنانےکےلیےپاک فوج کےساتھ کھڑی ہے۔

  • پی ایس ایل کا فائنل نوازشریف کا سیاسی فیصلہ ہے، عمران خان

    پی ایس ایل کا فائنل نوازشریف کا سیاسی فیصلہ ہے، عمران خان

    اسلام آباد : پاکستان تحریک انصاف کے سربراہ عمران خان نے کہا ہے کہ نوازشریف نے پی ایس ایل کے فائنل کو سیاسی طور پر لاہور میں کرایا ہے، صرف فائنل ہی نہیں پوری پی ایس ایل پاکستان میں ہونی چاہئیےتھی، اسٹیڈیم میں نوازشریف کے حق میں نعرے لگوائے جائیں گے۔

    ان خیالات کا اظہار انہوں نے اے آر وائی نیوز کے پروگرام سوال یہ ہے میں میزبان ماریہ میمن کو خصوصی انٹرویو دیتے ہوئے کیا، عمران خان نے کہا کہ پی ایس ایل فائنل کے سارے ٹکٹس ن لیگ نے اپنے کارکنوں کو فروخت کئے ہیں تاکہ اسٹیڈیم میں اپنے حق میں نعرے لگوا سکیں۔

    اسٹیڈیم میں کارکنان کو بٹھا کرنعرے لگوانا نواز شریف کی سیاست کا حصہ ہے، عمران خان نے کہا کہ اچھی کرکٹ کھیلنے والےکو سپورٹ کرتا ہوں، 35سال سے کہہ رہا ہوں کہ علاقائی کرکٹ کھیلیں، علاقائی کرکٹ میں لوگوں کی دلچسپی ہوتی ہے، ملک میں امن ہی کرکٹ کو واپس لائے گا، حالیہ واقعات نہ ہوتے تو عالمی سطح پر پاکستان کا اچھا تاثر جاتا۔

    ایک سوال کے جواب میں چیئرمین پی ٹی آئی نے کہا کہ پاناما لیکس کیس پاکستان کے مستقبل کا فیصلہ کرےگا، موٹو گینگ عدالت میں کچھ اور باہر کچھ بیانات دیتے تھے، 1998 میں مے فیئراپارٹمنٹ کے باہر مظاہرہ کیاتھا، 1998 میں یہ لوگ مے فیئراپارٹمنٹ کو نہیں مانتےتھے، پاناما لیکس آئیں تو شریف فیملی نے ان فلیٹس کو بھی تسلیم کرلیا۔

    کرپشن ختم کرنے کیلئے کوئی سنجیدہ نہیں، صرف بیانات دیئے جاتے ہیں، پاکستان کامسئلہ ہی کرپشن ہےاس لیے یہ ملک آگے نہیں بڑھ رہا، حکمرانوں نے جواب دینے کے بجائے میرے خلاف کیسز کیے، منہ بند کرنے کیلئے میرے خلاف بے بنیاد کیسز بنائے گئے۔

    آئین میں رہتے ہوئے جو کر سکتا تھا وہ کیا اورکربھی رہا ہوں، جب کرکٹ کھیلتا تھا تو آخری گیند تک مقابلہ کرتا اورنتیجہ تسلیم کرتا تھا۔ عمران خان کا کہنا تھا کہ پاکستان کی تاریخ دیکھیں آج تک کسی طاقتورکیخلاف فیصلہ نہیں ہوا، میرامقصد صرف اتنا ہے کہ طاقتور بھی کرپشن کرتے ہوئے ڈرے۔

  • کھاد پرسبسڈی وفاق اورصوبے مل کر دیں گے، کے پی کے کا انکار

    کھاد پرسبسڈی وفاق اورصوبے مل کر دیں گے، کے پی کے کا انکار

    لاہور : وزیراعظم کے احکامات کے بعد کھاد پر 400 روپے فی بوری سبسڈی پر عمل درآمد شروع کردیا گیا، احکامات کے مطابق آدھی سبسڈی وفاق اور آدھی صوبے فراہم کریں گے، کے پی کے حکومت نے فراہمی سے انکار کردیا۔

    تفصیلات کے مطابق وزیراعظم نوازشریف نے گزشتہ ماہ عوامی اور سیاسی ردعمل کے بعد کھاد پر ختم کی گئی سبسڈی کا فیصلہ واپس لیتے ہوئے اسے جاری رکھنے کا حکم دیا تھا جس پر عمل درآمد کرتے ہوئے یہ فیصلہ کیا گیا ہے کہ چار سو روپے فی بوری پر دو سو روپے وفاق اور دو سو روہے صوبے سبسڈی دیں گے۔

    اس حوالے سے نیشنل فوڈ سیکیورٹی کا پنجاب، سندھ اور بلوچستان سے معاہدہ طے پا گیا ہے، ذرائع کا کہنا ہے کہ خیبر پختونخوا حکومت نے اس پروگرام میں شامل ہونے سے انکار کردیا۔

    کھاد پر آدھی سبسڈی دینے سے انکار کرتے ہوئے کے پی کے حکومت کا مؤقف ہے کہ وفاق پوری سبسڈی فراہم کرے۔

    یاد رہے کہ گزشتہ ماہ جنوری میں کھاد پرسبسڈی ختم کی گئی تھی جس پر کاشت کاروں نے اسے مسترد کرتے ہوئے احتجاج کیا تھا۔

    بعد ازاں کاشت کاروں کے احتجاج پر وزیراعظم نواز شریف نے نوٹس لیتے ہوئے یہ ہدایت کی تھی کہ ملکی معیشت کی بہتری میں کسانوں کا کردار بہت اہم ہے اس لیے سبسڈی ختم کرنے کا فیصلہ واپس لیتے ہوئے سبسڈی بحال رکھی جائے۔

    مزید پڑھیں : وزیراعظم کا کھاد پر ختم کی گئی سبسڈی کی بحالی کا حکم

    واضح رہے کہ پیپلز پارٹی کے شریک چیئرمین آصف علی زرداری نے بھی کھاد پر سے سبسڈی ختم کرنے کے عمل کو انتہائی نامناسب اقدام قرار دیتے ہوئے کہا تھا کہ حکومت آگ سے کھیل رہی ہے، کھاد پر سے ختم کی گئی سبسڈی فوری بحال کی جائے۔

  • ہم نےسرمایہ کاری کےذریعےبلوچستان کوترقی کامرکزبنادیاہے،وزیراعظم

    ہم نےسرمایہ کاری کےذریعےبلوچستان کوترقی کامرکزبنادیاہے،وزیراعظم

    اسلام آباد: وزیراعظم نوازشریف کا کہناہےکہ ماضی کی حکومتوں نے بلوچستان کو نظرانداز کیا،ہم نےسرمایہ کاری کے ذریعے بلوچستان کوترقی کامرکزبنادیاہے۔

    تفصیلات کےمطابق اسلام آباد میں وزیراعظم میاں محمد نوازشریف سے وزیراعلیٰ بلوچستان نواب ثنااللہ زہری کی ملاقات ہوئی،جس میں ترقیاتی منصوبوں، نیشنل ایکشن پلان پرعملدرآمدسےمتعلق امورپرتبادلہ خیال کیاگیا۔

    اس موقع پروزیراعظم نوازشریف نےکہاکہ وفاقی حکومت بلوچستان کی ترقی پرتوجہ دےرہی ہے،جبکہ ماضی کی حکومتوں نے بلوچستان کو نظرانداز کیا۔

    وزیراعظم پاکستان نے کہا کہ بلوچستان میں شاہراہوں اورتوانائی کےشعبوں میں سرمایہ کاری ہورہی ہے،ہم نےبلوچستان کوترقی کامرکزبنادیاہے۔

    وزیراعلیٰ بلوچستان نواب ثنااللہ زہری نے حکومت اور عوام کی بھرپور حمایت پر وزیراعظم نوازشریف کا شکریہ اداکیا۔

    مزید پڑھیں:گرین ڈے: وزیراعظم نے ساڑھے تین کروڑ پودے لگانے کی مہم کا آغازکردیا

    یاد رہےکہ گزشتہ روزملک بھر میں ماحول کو سرسبز و شاداب بنانے اور آلودگی کے خاتمے کے لیے قومی سرسبز دن منایاگیا۔اس موقع پر وزیر اعظم پاکستان میاں محمد نواز شریف نے پودا لگا کر ’سر سبز پاکستان‘ مہم کا آغاز کیاتھا۔

    مزید پڑھیں:سنہ 2025 تک پاکستان کو20 بڑی معیشتوں میں شامل کریں گے:وزیر اعظم

    واضح رہےکہ اس سے قبل گزشتہ روز وزیر اعظم نواز شریف نےسنہ 2025 تک پاکستان کو دنیا کی 20ویں بڑی معیشت بنانے کے عزم کا اظہار کیاتھا۔

  • تصفیہ فلسطین کے بغیر مشرق وسطی میں امن ناممکن ہے، وزیراعظم پاکستان

    تصفیہ فلسطین کے بغیر مشرق وسطی میں امن ناممکن ہے، وزیراعظم پاکستان

    اسلام آباد : وزیراعظم پاکستان نواز شریف نے کہا کہ فلسطین اور اسرائیل تنازعہ حل کیے بغیر مشرق وسطیٰ میں امن کا قیام ناممکن ہے اس لیے عالمی برادری مسئلہ فلسطین کے منصفانہ حل کے لیے اپنا کردار ادا کرے ۔

    یہ بات انہوں نےاسلام آباد میں صدر محمود عباس کے ساتھ بات چیت کے بعد مشترکہ پریس کانفرنس میں اظہار خیال کرتے ہوئے کہی انہوں نے کہا کہ پائیدار ، خودمختار اور فعال فلسطینی ریاست کا قیام ہی خطے میں دیرپا امن کی ضمانت ہے۔

    انہوں نے کہا کہ مسئلہ کشمیر کی طرح فلسطین بھی اقوام متحدہ کے ایجنڈے میں ایک تصفیہ طلب مسئلے کے طور پر موجود ہے اس لیے مسئلہ کشمیر کی طرح فلسطین کے تصفیے کو فی الفور حل کیا جائے جس کی سرحدی 1969 سے پہلے والی اور دارالخلافہ القدس الشریف ہو۔

    palestine1

    وزیراعظم نواز شریف نے کہا کہ پاکستان فلسطینی عوام کے لیے خصوصی لگاؤ رکھتا ہے یہی وجہ کہ محمود عباس آج پاکستان کے چوتھے دورے پر پاکستان تشریف لائے ہیں جس سے دونوں ملکوں کے درمیان بردرانہ تعلقات کا بہ خوبی اندازہ لگایا جاسکتا ہے۔

    اسلام آباد میں نئی تعمیر کی گئی فلسطینی سفارتخانے کی عمارت کے حوالے سے نواز شریف نے کہا کہ یہ منصوبہ ہمارے بردرانہ تعلقات کی ایک زندہ مثال ہے اور یقین دلایا کہ پاکستان تمام فورموں پر فلسطین کے نصب العین کی حمایت جاری رکھے گا۔

    اس موقع پر فلسطین کے صدر محمود عباس نے میدیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ مالی مدد سمیت فلسطینی عوام کے نصب العین کی مسلسل حمایت اور پاکستانی جامعات میں فلسطینی طلباء کے وظائف فراہم کرنے پر پاکستان کا شکریہ ادا کرتا ہوں اور دوطرفہ تعلقات میں مزید بہتری کا خواہاں ہوں۔

    palestine3

    محمود عباس نے کہا کہ انہوں نے وزیراعظم نواز شریف کو یہودی بستیوں کی تعمیر اور امریکن سفارتخانے کی بیت المقدس منتقلی کرنے کے امریکی فیصلے سمیت مشرق وسطیٰ میں حالیہ پیش رفت کے بارے میں بھی آگاہ کیا ہے ۔

    فلسطینی صدر نے مزید کہا کہ دوطرفہ گفتگو میں علاقائی مسائل اور دہشت گردی کے چیلنج سے نمٹنے کے لیے مشترکہ کاوشوں کی ضرورت پر ذور دیا گیا اور اس سے حوالے سے ہر ممکن تعاون اور خدمات کے تبادلے پر رضامندی کا اظہار کیا گیا۔

    palestine2

    قبل ازیں فلسطینی صدر نے اسلام آباد میں وزیراعظم ہاؤس میں اپنے اعزاز میں رکھے گئے استقبالیہ تقریب میں شرکت کی جہاں وزیراعظم نوازشریف نےفلسطینی صدر کا کاپرتباک استقبال کیا اور فوج کےچاک وچوبند دستے نےگارڈ آف آنر بھی پیش کیا گیا۔

  • نوازشریف کاپہلے دن جوبیان تھا وہ اس پرآج بھی قائم ہیں‘مریم اورنگزیب

    نوازشریف کاپہلے دن جوبیان تھا وہ اس پرآج بھی قائم ہیں‘مریم اورنگزیب

    اسلام آباد: وفاقی وزیرمملکت برائے اطلاعات ونشریات مریم اورنگزیب کا کہناہےکہ وزیراعظم نوازشریف آج بھی اپنے بیان پر قائم ہیں جو انہوں نے پہلےدن دیاتھا۔

    تفصیلات کےمطابق سپریم کورٹ آف پاکستان میں پاناماکیس کی سماعت کےبعد میڈیا سے گفتگوکرتے ہوئے کہاکہ عمران خان نےمریم نوازکےزیرکفالت ہونےکاجھوٹاالزام لگایا۔

    مریم اورنگزیب کا کہناتھاکہ عالمی ادارے کہہ رہے ہیں پاکستان کی معیشت مضبوط ہورہی ہے،جبکہ عمران خان نےکارنزمیٹنگ میں کہا ملک دیوالیہ ہورہا ہے۔

    وفاقی وزیرمملکت برائے اطلاعات ونشریات مریم اورنگزیب کاکہناتھاکہ خان صاحب مت بھولیں آپ کو2018میں عوامی عدالت میں جانا ہے۔

    مسلم لیگ ن کی رہنما مریم اورنگزیب نےکہاکہ نوازشریف کارکردگی کی بنیاد پر 2018کا الیکشن جیتیں گے۔

    دوسری جانب رکن قومی اسمبلی اور مسلم لیگ ن کے رہنما طلال چوہدری کا کہناتھاکہ عمران خان کبھی عوام کے حق میں بھی بات کرلیا کریں،کبھی کہتے ہیں سول نافرمانی کریں،کبھی کہتے ہیں ہنڈی سے پیسے بھیجیں۔

    واضح رہےکہ مسلم لیگ ن کے رہنما طلال چوہدری کا کہناتھاکہ کوئی روزگارکے لئے بیرون ملک جاکر رقم بھیجے توآپ کوتکلیف ہوتی ہے۔

  • سیاست میں میرامقابلہ نوازشریف سے ہے‘عمران خان

    سیاست میں میرامقابلہ نوازشریف سے ہے‘عمران خان

    پشاور : چیئرمین تحریک انصاف عمران خان کا کہناہےکہ سیاست میں میرامقابلہ نوازشریف سے ہے۔انہوں نےکہا کہ شہبازشریف اور پرویز خٹک کا کوئی مقابلہ نہیں ہے۔

    تفصیلات کےمطابق صوبہ خیبرپختونخواہ کےدارالحکومت پشاور میں حیات آباد اسپورٹس کمپلیکس میں تقریب سے خطاب کرتے ہوئےعمران خان کا کہناتھاکہ اسپورٹس آپ کو مقابلہ کرنا سیکھاتا ہے،جبکہ علم حاصل کرنے سے ذہن کی ٹریننگ ہوتی ہے۔

    تحریک انصاف کےسربراہ عمران خان کاکہناتھاکہ ہمارے ڈھائی کروڑ بچے آج اسکولوں سے باہر ہیں،انہوں نےکہاکہ پاکستان میں تعلیم پر توجہ نہیں دی جارہی ہے۔

    پی ٹی آئی چیئرمین نےکہاکہ پاکستان کی آبادی20کروڑ،جبکہ نیوزی لینڈ کی 50لاکھ ہے لیکن وہاں پاکستان سے زیادہ کھیل کےمیدان ہیں۔

    عمران خان نے وزیراعلیٰ خیبرپختونخواہ پرویزخٹک کو مبارکباد دیتے ہوئے کہاکہ پرویزخٹک نمبر ون وزیراعلیٰ ہیں،ان کا شہبازشریف کا کوئی مقابلہ نہیں ہے۔

    تحریک انصاف کےسربراہ عمران خان کا کہناتھاکہ پرویزخٹک نے سمجھ لیا پل اورسٹرکیں بنانے سے ترقی نہیں ہوتی۔

    مزید پڑھیں:شریف خاندان کا منی ٹریل اسحاق ڈار کے اعترافی بیان میں ہے، عمران خان

    واضح رہےکہ گزشتہ روز تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان نے کہا تھا کہ اسحاق ڈار نے نوازشریف کے لیے منی لانڈرنگ کی جو ثابت ہوچکی ہے،شریف خاندان کا منی ٹریل قطری شہزادے کے خط میں نہیں بلکہ اسحاق ڈار کے اعترافی بیان میں ہے۔

  • قطری خط پارٹ ٹوسےقوم کامذاق اڑایاگیاہے‘عمران خان

    قطری خط پارٹ ٹوسےقوم کامذاق اڑایاگیاہے‘عمران خان

    اسلام آباد: چیئرمین پاکستان تحریک انصاف عمران خان کا کہناہےکہ قطری بزنس پارٹنر ہےاس لیے خط دے رہاہے،انہوں نےکہا کہ اسحاق ڈاران کےلیےمنی لانڈرنگ کرتےتھے۔

    تفصیلات کےمطابق سپریم کورٹ میں پاناماکیس کی سماعت کے بعد میڈیا سے بات کرتے ہوئے عمران خان کا کہناتھاکہ اسحاق ڈار نے منی لانڈرنگ سے متعلق مجسٹریٹ کواعترافی بیان دیاتھا۔

    تحریک انصاف کے سربراہ عمران خان نےکہاکہ نوازشریف نےنیب کاسربراہ مقررکیا،انہوں نےنوازشریف کےخلاف اپیل نہیں کی،انہوں نےکہا کہ آج سے20سال پہلےایک اعشاریہ2ارب روپےکی منی لانڈرنگ ہوئی۔

    عمران خان نےکہاکہ آج سپریم کورٹ میں کیس نہ ہوتایہ باتیں سامنےنہ آتیں،انہوں نےکہاکہ رحمان ملک نےتفتیش کی تھی،چارٹرآف مک مکاتھااس لیےکچھ نہیں کیا۔

    مزید پڑھیں:ایوان میں ہنگامہ آرائی ، عمران خان کا اسمبلی کو بند کرنے کا مطالبہ

    واضح رہے کہ سپریم کورٹ میں پاناماکیس کی سماعت سے قبل چیئرمین تحریک انصاف عمران خان ایوان میں ہنگامہ آرائی پر پھٹ پڑے اور اسمبلی کو بند کرنے کا مطالبہ کردیاتھا۔

  • وعدہ معاف گواہ کامعافی کے بعد بیان ریکارڈ کیا جاتا ہے‘جسٹس آصف سعید کھوسہ

    وعدہ معاف گواہ کامعافی کے بعد بیان ریکارڈ کیا جاتا ہے‘جسٹس آصف سعید کھوسہ

    اسلام آباد : سپریم کورٹ آف پاکستان میں پاناماکیس سے متعلق درخواستوں کی سماعت پیر تک کےلیے ملتوی کردی گئی،اسحاق ڈار کے وکیل پیرکو اپنے دلائل کاسلسلہ جاری رکھیں گے۔

    تفصیلات کےمطابق سپریم کورٹ آف پاکستان میں جسٹس آصف سعید کھوسہ کی سربراہی میں عدالت کے پانچ رکنی لارجز بینچ نے پاناماکیس سے متعلق درخواستوں کی سماعت کی۔

    پاناماکیس کی سماعت کے آغاز پروزیراعظم نوازشریف کے وکیل مخدوم علی خان نے عدالت عظمیٰ میں جائیداد کی تقسیم اورتحائف کے تبادلوں کی تفصیلات جمع کرانےکےلیے پیر تک مہلت مانگ لی۔

    جسٹس آصف سعید کھوسہ نےکہاکہ پہلے کہاگیاکہ تمام دستاویزات ہیں، پیش کر دی جائیں گی،انہوں نےکہاکہ اب آپ دستاویزات پیش کرنے کے لیے وقت مانگ رہے ہیں۔

    اسحاق ڈار کے وکیل شاہد حامد نے دلائل کا آغاز کردیا

    وفاقی وزیرخزانہ اسحاق ڈار کےوکیل شاہد حامد نےدلائل دیتے ہوئےکہاکہ میرے موکل پرالزام ہے پچیس اپریل دوہزار کومجسٹریٹ کے سامنے اعترافی بیان دیا۔

    شاہد حامد نے کہا کہ اعترافی بیان میں 14.866ملین روپے کی منی لانڈرنگ کا اعتراف کیاگیا،انہوں نےکہاکہ الزام میں کہا گیاوزیراعظم کے بھائی کے لیےاکاؤنٹ کھلوائے گئے۔

    جسٹس گلزار احمد نے کہا کہ کیا اسحاق ڈار اپنے بیان حلفی سے انکاری ہیں؟جس پر شاہد حامد نےکہاکہ اسحاق ڈار اپنے بیان کی مکمل تردید کرتے ہیں۔

    اسحاق ڈار کے وکیل نےکہا کہ فوجی بغاوت کے بعد میرے موکل کو پہلے گھرمیں نظر بند رکھا گیا،اور انہیں تعاون پر حکومت میں شمولیت کی پیش کش کی گئی۔

    شاہد حامد نےکہا کہ پہلے سے لکھے گئے ایک بیان پر زبردستی دستخط کرائے گئے،بیان لینے کے بعد دوبارہ حراست میں لے لیا گیا۔انہوں نےکہا کہ میرے موکل کو 2001تک حراست میں رکھاگیا۔

    اسحاق ڈار کے وکیل نےکہا کہ رہائی کے بعد تفصیلی انٹرویو میں میرے موکل نے اپنے بیان کی تردید کی،جس پر جسٹس اعجاز افضل نےکہا کہ مجسٹریٹ تصدیق نہ کرتا تو اس کی حیثیت کاغذ کے ٹکڑے سے زیادہ نہیں۔

    شاہد حامد نے کہاکہ 15اکتوبر 1999کواسحاق ڈار کو حراست میں لیاگیا۔انہوں نےکہاکہ 1994میں حدیبیہ انجینئرنگ اورحدیبیہ پیپرملزکے خلاف مقدمہ ہوا۔

    اسحاق ڈار کےوکیل نےکہاکہ میاں شریف، حسین نواز، عباس ، نواز ، شہباز شریف اورحمزہ شہباز نامزد تھے،انہوں نےکہاکہ ان ایف آئی آرز پر چالان پیش ہوا اور کیس کا فیصلہ 1997 میں ہوا۔شاہد حامد نےکہاکہ1997میں ماتحت عدالت نے تمام نامزدملزمان کے خلاف چالان ختم کرکے بری کر دیا۔

    جسٹس آصف سعید کھوسہ نےکہا کہ اس کیس میں صرف چالان ختم ہوا، ایف آئی آر موجود ہیں،انہوں نےکہاکہ ایک درخواست میں صرف چالان ختم ہوا اور ملزمان بری ہو گئے یہ کیسے ممکن ہوا؟۔

    جسٹس اعجاز افضل نےکہاکہ عدالت عالیہ رٹ پٹیشن میں ایسا فیصلہ کیسے دے سکتی ہے؟جس پر شاہد حامدنےکہاکہ یہ بیان صرف کاغذ کا ٹکڑا ہے۔

    جسٹس آصف سعید کھوسہ نےکہاکہ یہ کاغذ کا ٹکڑا نہیں،شواہد کا حصہ ہےجس پر کبھی کارروائی نہیں ہوئی،انہوں نےکہاکہ نیب ریفرنس تحقیقات قانون کے تحت نہ ہونے پر خارج ہوا۔

    جسٹس آصف سعید کھوسہ نےکہاکہ ہائی کورٹ نے اس کیس کو تکنیکی بنیادوں پر ختم کیا تھا،جس پر شاہد حامد نےکہا کہ نیب ریفرنس میں بھی وہی الزامات لگائے گئے تھے جو ایف آئی اے نے لگائے۔

    شاہد حامد نےکہاکہ 1997میں عدالت عالیہ ان الزامات پر ملزمان کو بری کر چکی ہے،جس پر جسٹس آصف سعید کھوسہ نےکہاکہ اسحاق ڈار کے خلاف2ججز نے انٹراکورٹ اپیل سنی جو عموماً5ججز سنتے ہیں۔

    اسحاق ڈار کے وکیل نےکہاکہ پروٹیکشن قانون کے تحت ایک الزام میں بری ہونے پر دوبارہ کارروائی نہیں ہو سکتی،جس پر جسٹس آصف سعید کھوسہ نےکہاکہ پروٹیکشن قانون بنا تو نواز شریف وزیراعظم اور اسحاق ڈار وزیر خزانہ تھے؟۔

    شاہد حامد نےکہاکہ اسحاق ڈار نہ ہی وزیرخزانہ تھے اور نہ ہی قواسمبلی کےممبر تھے۔جسٹس اعجاز افضل نےکہاکہ اسحاق ڈار منی لانڈرنگ کیس میں چیئرمین نیب کو اپیل کرنی چاہیے تھی۔

    جسٹس اعجاز افضل نےکہاکہ چیئرمین نیب اپیل میں سپریم کورٹ آتے تو ہم دوبارہ تفتیش کرنے کا حکم دیتے،انہوں نےکہاکہ شریف فیملی کے خلاف 1994 کی ایف آئی آر اور 2000 کی ایف آئی آر میں کوئی تعلق نہیں ہے۔

    جسٹس اعجاز افضل نےکہا کہ اسحاق ڈار کے اعترافی بیان کا تعلق شریف فیملی کے فنانشل کرائم سے بھی نہیں۔جسٹس آصف کھوسہ نےکہاکہ کیا کسی بھی ملزم کو شامل تفتیش کیے بغیر کیس ختم کر دیا گیا؟۔

    شاہد حامد نےکہا کہ اس وقت حمزہ شہباز کے علاوہ سب لوگ بیرون ملک تھے،جس پر جسٹس آصف سعیدکھوسہ نےکہاکہ اگر کوئی شامل تفتیش نہ ہو تو 12 ارب کا معاملہ ختم کر دیا جائےگا۔

    جسٹس عظمت سعید نےکہا کہ کیا فارن کرنسی اکاؤنٹس کو اکنامک ریفارمز میں پروٹیکشن دی گئی ؟انہوں نےکہا کہ فارن کرنسی اکاؤنٹس جو پاکستان میں ہوں ان کو پروٹیکشن دی گئی۔

    شاہد حامد نےکہا کہ کیس دو گراؤنڈز پر ختم کیا گیا،جسٹس اعجاز افضل نےکہاکہ کیا اسحاق ڈار کو بیان سے پہلے وعدہ معاف گواہ بنایا گیا یا بعد میں؟جس پرشاہد حامدنےکہاکہ اسحاق ڈار کو اعترافی بیان دینے سے پہلے وعدہ معاف گواہ بنایاگیا تھا۔

    اسحاق ڈار کے وکیل نےکہاکہ حدیبیہ پیپر ملز کا ابتدائی ریفرنس 27 مارچ 2000 کو بنایا گیا،جبکہ حتمی ریفرنس 16 نومبر 2000 کو بنایا گیا۔

    شاہد حامدنےکہاکہ تین دسمبر 2012 کو ریفرنس ہائی کورٹ نے ختم کیا دوبارہ تفتیش پر اختلاف کیا،انہوں نےکہاکہ ریفری جج نے2014 میں دوبارہ تفتیش کے اختلافی فیصلے میں تفتیش نہ کرانے کا فیصلہ دیا۔

    جسٹس آصف سعید کھوسہ نےکہاکہ کیا اسحاق ڈار کو معافی دی گئی تھی ؟انہوں نے کہا کہ اگرمعافی نہیں دی گئی تو یہ ایک ملزم کا بیان ہے۔

    جسٹس آصف سعید کھوسہ نےکہا کہ وعدہ معاف گواہ کامعافی کے بعد بیان ریکارڈ کیا جاتا ہے،انہوں نےکہاکہ اس طرح کے معاملے میں ملزم کو معافی کی پیشکش کی جاتی ہے۔انہوں نےکہاکہ معافی قبول کرنے کےبعدایسا بیان دیا جاسکتا ہے۔

    انہوں نےکہا کہ کئی کیسز میں ملزم معافی کی پیش کش قبول نہیں کرتے،اس کیس میں یہ معاملہ بہت اہم ہے،انہوں نےکہاکہ نیب کے سیکشن 26 ای کے تحت دو طرح کی معافی ہوتی ہے۔

    سپریم کورٹ آف پاکستان نے پراسیکیوٹر جنرل نیب سے حدیبیہ پیپر ملز ریفرنس میں اسحاق ڈار کے اعترافی بیان کاریکارڈ طلب کرلیا۔

    واضح رہےکہ سپریم کورٹ میں پاناماکیس سے متعلق درخواستوں کی سماعت پیرتک کےلیے ملتوی کردی گئی،اسحاق ڈار کے وکیل اپنے دلائل اگلی سماعت پر جاری رکھیں گے۔

  • پاناماکیس :سپریم کورٹ میں جائیداد کی تقسیم سےمتعلق تفصیلات طلب

    پاناماکیس :سپریم کورٹ میں جائیداد کی تقسیم سےمتعلق تفصیلات طلب

    اسلام آباد: سپریم کورٹ آف پاکستان میں پانامالیکس سےمتعلق درخواستوں کی سماعت کل تک کےلیےملتوی ہوگئی،مریم نواز کے وکیل کل بھی اپنے دلائل کا سلسلہ جاری رکھیں گے۔

    تفصیلات کےمطابق سپریم کورٹ آف پاکستان میں جسٹس آصف سعید کھوسہ کی سربراہی میں عدالت عظمیٰ کے پانچ رکنی لارجر بینچ نے پاناماکیس کی سماعت کی۔

    پاناماکیس میں سماعت کے آغاز پر مریم صفدر کےشاہد حامد نے دلائل دیتے ہوئےکہاکہ میری موکلہ کی جانب سےداخل جواب پرمیرےدستخط ہیں۔

    جسٹس گلزار احمد نے سوال کیا کہ میاں شریف کی وفات کےبعدان کی جائیدادکاکیابنا؟جس پرشاہدحامدنےکہاکہ شریف خاندان میں جائیداد کےحوالے سے سےجھگڑایاتنازع نہیں ہے۔

    جسٹس آصف سعید کھوسہ نے کہاکہ کیایہ ممکن ہے میاں شریف کی وفات کے بعدوراثتی جائیدادکی تقسیم سےمتعلق ایک دوروزمیں آگاہ کیاجاسکے۔مریم صفدر کے وکیل شاہد حامد نےکہاکہ نواز شریف نے کاغذات نامزدگی میں کہاوہ والدہ کےگھررہتےہیں۔

    انہوں نےکہا کہ اگرکوئی ٹیکس ریٹرن نہ جمع کرائےاسے28ہزارجرمانہ دیناپڑتاہے،ٹیکس ریٹرن فائل نہ ہونےپرنااہلی کاسوال ہی پیدا نہیں ہوتا۔انہوں نےکہا کہ ٹیکس کا معاملہ ایف بی آرکے دائرہ اختیار میں آتا ہے۔

    جسٹس اعجازافضل نےکہاکہ کیپٹن صفدرکےخلاف ریفرنس الیکشن کمیشن میں زیر التواہے،انہوں نےکہا کہ الیکشن کمیشن کو ریفرنس پر فیصلہ دینے کا مکمل اختیار ہے۔

    جسٹس اعجاز نےکہا کہ ریفرنس میں سوال اٹھایاگیاتوسپریم کورٹ مداخلت کیوں کرے؟انہوں نےکہاکہ عدالت آرٹیکل184/3کےتحت متوازی کارروائی کیسےکرسکتی ہے؟۔

    مریم صفدر کے وکیل نے دلائل دیتے ہوئےکہاکہ عدالت ریفرنس خود سنے تواس کی مرضی ہے،جس پر جسٹس اعجاز افضل نےکہاکہ جب متعلقہ فورم ہے تو مقدمات ہم کیوں سنیں؟۔انہوں نےکہاکہ دیگرادارےبھی ریاست نےآئین کےمطابق بنائےہیں۔

    شاہد حامد نے دلائل دیتے ہوئےکہاکہ وزیراعظم ہو یا عام شہری، قانون سب کے لیے برابر ہے،انہوں نےکہا کہ وزیراعظم ہو یا عام شہری، قانون سب کے لیے برابر ہے۔

    جسٹس شیخ عظمت سعید نےکہاکہ کسی رکن اسمبلی کے لیےکیا طریقہ کار ہے؟جس پر شاہد حامد نےکہاکہ منتخب نمائندےکی نااہلی کیلئےکو وارنٹو کی رٹ دائرکی جا سکتی ہے۔انہوں نےکہاکہ وزیراعظم کی نااہلی کےلیےریفرنس الیکشن کمیشن میں زیر التواہے۔

    مریم صفدر کے وکیل نے دلائل دیتے ہوئےکہاکہ میری موکلہ کامؤقف ہےبیرون ملک کوئی جائیداد نہیں ہے۔مریم صفدر کےمطابق لندن فلیٹس بھائی کے نام پر ہیں۔

    شاہد حامد نےکہاکہ حسین نواز کا بھی یہ ہی موقف ہےکہ لندن فلیٹس ان کے نام پر ہیں،انہوں نےکہا کہ درخواست گزار کا اصرار ہےمریم بیرون ملک پراپرٹی کی مالک ہیں۔

    مریم صفدرکے وکیل نے کہاکہ میری موکلہ کو والد کے زیرکفالت بھی کہاجارہاہے،انہوں نےکہا کہ ایسااس لیے کیاجا رہا ہے والد کو پراپرٹی کےمعاملےمیں ملوث کیاجا سکے۔

    مسلم لیگ ن کے رہنماؤں کی سپریم کورٹ کے باہر میڈیا سےگفتگو

    وفاقی وزیراطلاعات مریم اورنگزیب نے عدالت کے باہر میڈیا سے بات کرتے ہوئےکہاکہ ڈرامہ کرنے والی جماعت کامقصد پاناماپرسیاست کرنا ہے۔انہوں نےکہا کہ الزامات لگانے والے مریم نواز سے خوفزدہ ہیں۔

    مریم اورنگزیب کا کہناتھاکہ پی ٹی آئی نے ہمیشہ کی طرح عدالت میں غلط دستاویزات جمع کرائے،انہوں نےکہا کہ عمران خان 2018میں آپ کوعوام کی عدالت کاسامنا کرنا ہے۔

    مسلم لیگ ن کے رہنما دانیال عزیز کا کہناتھاکہ عمران خان آپ کب تک عوام کی آنکھوں میں دھول جھونکیں گے،انہوں نےکہاکہ یہ لوگ ثبوت نہ ہونے پرجھوٹے الزامات پراترے آئے ہیں۔

    دانیال عزیز کا کہناتھاکہ ہمت ہے تو عمران خان ٹوئٹ سے متعلق جواب دیں،انہوں نےکہا کہ عمران خان آپ جوگڑھے کھود رہے ہیں خوداس میں گریں گے۔

    مسلم لیگ ن کی رہنما مائزہ حمید نےسپریم کورٹ کے باہر میڈیا سے بات کرتےہوئےکہاکہ گزرتے وقت کےساتھ پی ٹی آئی والوں کی شکلیں اترتی جارہی ہیں۔

    تحریک انصاف کے رہنما کی میڈیا سے گفتگو

    تحریک انصاف کےرہنما فواد چودھری کا کہناتھاکہ عدالت کےاندر کچھ باہر آکرکچھ بات کی جاتی ہے،انہوں نےکہا کہ عدالت میں استثنیٰ مانگتے ہیں،باہر آکر انکار کردیتے ہیں۔

    فواد چودھری نےکہا کہ پاکستان کے لوگ سچ دیکھنا اور سننا چاہتے ہیں،انہوں نےکہا کہ جنوری 2014سے پہلے کیپٹن صفدرٹیکس ادا نہیں کرتے تھے،انہیں این ٹی این ہی 28جنوری 2014کوجاری کیا گیا۔

    پی ٹی آئی کے رہنما کا کہناتھاکہ مریم نوازکے پہلے بیان میں قطری خط کاکوئی ذکر نہیں ہے،انہوں نےکہا کہ شریف خاندان نے مختلف دستاویزات پرمختلف لوگوں کے دستخط کرائے ہوئے ہیں۔

    جسٹس عظمت شیخ نے مریم صفدرکے وکیل کی توجہ ایک ای میل کی طرف دلائی،مریم نے2004 میں تسلیم کیا وہ نیلسن اور نیسکول کی بینیفیشل اونر ہیں۔انہوں نےکہا کہ یہ دستاویز سب واضح کرتی ہے۔

    جسٹس اعجازالاحسن نےکہاکہ کیا ہم مریم کے دستخط اس دستاویز میں دستخطوں سے میچ کرسکتے ہیں، جسٹس عظمت سعید نےکہا کہ دستاویزات کو دفن کرنے کی کوشش نہ کریں۔

    شاہد حامد نےکہا کہ عدالت مریم کے دستخطوں کا جائزہ لے سکتی ہے،انہوں نےکہا کہ مریم صفدرسے منسوب جس دستاویز کا حوالہ دیا جارہا اس پر مریم کے جھوٹے دستخط ہیں۔

    جسٹس اعجازافضل نےکہا کہ دستخط کے معاملے پر کوئی ماہر ہی رائے دے سکتا ہے،انہوں نےکہاکہ ججز دستخط کی سائنس کے ماہر نہیں ہیں۔

    جسٹس گلزاراحمد نےکہا کہ بظاہر دستخط میں کافی فرق نظر آرہاہے،جسٹس آصف سعید کھوسہ نےکہاکہ مریم نواز کی ذاتی معلومات کے فارم پر بھی دستخط موجود ہیں۔انہوں نےکہاکہ پاناماجا کرمریم نواز کی دستخطوں والی دستاویز نہیں دیکھی جا سکتی۔

    جسٹس عظمت سعیدنےکہاکہ منروا کمپنی کا خالی فارم ویب سائٹ سے مل جاتا ہے،انہوں نےکہا کہ منروا کمپنی کو 2006 میں ہائر کیا گیا تو2011 کی دستاویزات کیوں پیش کی گئیں۔

    مریم صفدر کے وکیل نےکہاکہ کسی نے میراپرسنل اکاؤنٹ بھی ہیک کرنے کی کوشش کی،انہوں نےکہاکہ مجھے ای میل آئی پاس ورڈ تبدیل کریں۔

    جسٹس اعجازالاحسن نےکہا کہ کیا آپ مریم نواز کے دستاویز سے انکار کرر ہے ہیں،جس پر مریم صفدر کےوکیل نےکہاکہ یہ تو کہہ دیا مریم نواز بینیفیشل مالک ہیں،لیکن یہ نہیں بتایاوہ نیسکول یانیلسن کمپنی کی مالک ہیں۔

    جسٹس عظمت سعیدنےکہا کہ اگر یہ دستاویز 2012 کی ہیں تو اس مقدمے سے اس کا کیا تعلق ہے،جسٹس اعجازاالاحسن نےکہاکہ تحریری جواب کے مطابق مریم نواز صرف نیسکول کی ٹرسٹی ہیں۔

    شاہد حامد نےکہا کہ ٹرسٹ ڈیڈ کے مطابق مریم نواز نیسکول اور نیلسن کی ٹرسٹی ہیں،جس پرجسٹس اعجازالاحسن نےکہاکہ مریم نے تحریری بیان میں خود کو نیسکول کی ٹرسٹی تک کیوں محدود رکھا۔

    جسٹس اعجازالاحسن نےکہاکہ آپ کے تحریری جواب میں یکسانیت نہیں،انہوں نےکہا کہ مریم نواز نے کہاحسین نواز این ٹی این ہولڈر نہیں ہے۔جسٹس آصف سعید کھوسہ نےکہاکہ مریم نواز 2006 سے ٹرسٹی ہیں تو یہ غلطی نہیں ہونی چاہیے۔

    مریم صفدر کےوکیل نےکہاکہ میری موکلہ کے حوالے سے جعلی دستاویز پیش کی گئیں،انہوں نےکہاکہ جعلی دستاویز پیش کرنے والوں کے خلاف قانون کے مطابق کارروائی کی جاسکتی ہے۔

    جسٹس اعجازالاحسن نےکہا کہ تاثرملتا ہے کارروائی کےساتھ جوابات میں بھی بہتری لائی جارہی ہے،جسٹس آصف سعیدکھوسہ نےکہاکہ ایشوایمانداری کا ہے،انہوں نےکہا کہ ہم سمجھنا چا رہے ہیں کہ سچ کیا ہے۔

    مریم صفدر کےوکیل نےکہاکہ تحقیقاتی ادارے کے پوچھنے پر مریم نواز کو کمپنیوں کا بینیفیشل مالک بتایا گیا،انہوں نےکہاکہ موزیک فونسیکا کے پاس معلومات تھیں تو منروا سے پوچھنے کی کیا ضرورت تھی۔

    جسٹس آصف سعید کھوسہ نےکہاکہ دستخطوں کے حوالے سے ایک معمہ ہے،جس پر شاہد حامد نےکہاکہ میرادعویٰ ہےدستاویز پر دستخط جعلی ہیں،انہوں نےکہاکہ آف شور کمپنیوں کے اصل مالک حسین نواز ہے۔

    جسٹس اعجاز الاحسن نےکہاکہ بینک نے مریم نواز کے حوالے سے منروا کو کیوں خط لکھا ؟جس پر مریم صفدرکے وکیل نےکہاکہ منرواسروسز کمپنی کی خدمات حاصل کرنے پر بینک نے یہ خط لکھا۔

    شاہد حامد نےکہاکہ حسین نوازکے ورثا کے درمیان اثاثوں کی تقسیم کے لئے مریم کو ٹرسٹی بنایا گیا،انہوں نےکہاکہ حسین نواز کی دو شادیاں اور سات بچے ہیں،اثاثوں کی تقسیم کے لئے حسین نواز نے ٹرسٹ بنایا۔

    مریم صفدر کے وکیل نےکہاکہ حسین نواز کی دونوں بیویاں الگ ملکوں کی شہریت رکھتی ہیں،جسٹس آصف سعیدکھوسہ نےکہاکہ مریم نے ٹی وی انٹرویو میں ٹرسٹی ہونے کا کیوں نہیں بتایا؟کیا مریم کو اپنے ٹرسٹی ہونے کا علم نہیں تھا؟۔

    مریم صفدر نےانٹرویومیں کہا کہ ان کی لندن میں کوئی جائیدادنہیں،والد کے ساتھ رہتی ہوں،جسٹس اعجاز الاحسن نےکہا کہ مریم والد کے ساتھ کب رہتی تھیں، وہ تو دادی کے ساتھ رہتی تھیں۔

    واضح رہےکہ سپریم کورٹ آف پاکستان میں ناماماکیس سے متعلق درخواستوں کی سماعت کل تک کےلیے ملتوی کردی گئی،مریم صفدر کے وکیل کل چوتھے روز بھی اپنے دلائل جاری رکھیں گے۔