Tag: نوازشریف

  • وزیراعظم خود اپنے ہی بیانات میں پھنس گئے، سراج الحق

    وزیراعظم خود اپنے ہی بیانات میں پھنس گئے، سراج الحق

    لاہور : جماعت اسلامی کے امیر سینیٹر سراج الحق نے کہا ہے کہ وزیر اعظم نواز شریف خود اپنے ہی بیانات اور مؤقف کے گرداب میں پھنس گئے ہیں، وزیراعظم نوازشریف نے تقریرمیں کہا تھا کہ وہ استثنیٰ نہیں لیں گے.

    ان خیالات کا اظہار انہوں نے لاہور میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کیا، سراج الحق نے کہا کہ نوازشریف نے وزیراعظم اور رکن قومی اسمبلی کا حلف اٹھایا ہے، انہوں نے رکن اسمبلی کی حیثیت سے دستورکا پابندرہنے کاعہد کیا.

    وزیر اعظم نےعہد کیا تھا کہ وہ وزارت عظمیٰ کا عہدہ اپنے مفادات کیلئے استعمال نہیں کرینگے، نوازشریف نے پارلیمنٹ میں کی جانیوالی تقریر میں کہا تھا کہ وہ استثنیٰ نہیں لیں گے، لیکن ان کے وکیل عدالت میں دستوری استثنیٰ کی بات کررہے ہیں.

    امیر جماعت اسلامی کا کہنا تھا کہ وزیراعظم نے قومی اسمبلی اور قوم سےخطاب میں خاندان کا دفاع کیا، وزیراعظم اپنا الگ وکیل کھڑا کر کے ثابت کررہے ہیں کہ وہ فریق نہیں، اس فیصلے سے وزیراعظم کا صادق اور امین نہ ہونا ثابت ہوتا ہے، قومی اسمبلی کےایجنڈے میں وزیراعظم کی تقریرشامل نہیں تھی.

    سراج الحق نے کہا کہ کے پی کے میں کرپشن کا الزام لگانے والے نشاندہی کریں اورعدالت جائیں، چورحکومت میں ہویا اپوزیشن میں سب کا احتساب ہونا چاہیئے۔

  • تحریک انصاف سمجھتی ہے جھوٹ سے سب کوگمراہ کرلیاجائے گا‘مریم اورنگزیب

    تحریک انصاف سمجھتی ہے جھوٹ سے سب کوگمراہ کرلیاجائے گا‘مریم اورنگزیب

    اسلام آباد: وفاقی وزیر اطلاعات مریم اورنگزیب نے کہا کہ نوازشریف نے پارلیمنٹ اورقوم سے خطاب میں کوئی غلط بیانی نہیں کی،انہوں نے کہا کہ پی ٹی آئی سمجھتی ہےکہ جھوٹ بول کر سب کوگمراہ کرلیاجائےگا۔

    تفصیلات کےمطابق سپریم کورٹ میں پاناماکیس کی سماعت کے بعد عدالت کے باہر میڈیا سے گفتگوکرتے ہوئے مسلم لیگ ن کی رہنما مریم اورنگزیب نے کہا کہ پٹیشن اور دائر کی گئی،اس سےمتعلق ثبوت کوئی نہیں جمع کرایاگیا۔

    وفاقی وزیراطلاعات مریم اورنگزیب نےکہاکہ خان صاحب مریم نواز مہذب والد کی مہذب بیٹی ہیں،انہوں نے کہا کہ ہمارے اجلاسوں میں توں توں کی باتیں نہیں ہوتی ہیں۔

    مریم اورنگزیب کا کہناتھاکہ تحریک انصاف پر تنقید کرتے ہوئے کہا کہ ان لوگوں کو کنٹینرز پرکھڑے ہوکر باتیں کرنے کی عادت ہے،انہوں نے آج کی سماعت میں کسی قسم کا ثبوت فراہم نہیں کیاگیا۔

    مسلم لیگ ن کے رہنما سلیم ضیا نے کہا کہ سمجھ نہیں آرہا کہ سراج الحق کس کے ساتھ ہیں،انہوں نے کہا کہ آزادکشمیرکے انتخابات میں جماعت اسلامی کےامیر ہمارے اتحادی ہیں جبکہ خیبرپختونخواہ میں وہ تحریک انصاف کے اتحادی ہیں۔

    مزید پڑھیں:کروڑوں کے تحائف مغل شہزادے اپنے والدین کونہیں دیتے تھے‘شیخ رشید

    واضح رہےکہ اس سےقبل عوامی مسلم لیگ کےسربراہ شیخ رشید کا کہناتھاکہ کروڑوں کےتحائف مغل شہزادوں بھی اپنے والدین کو نہیں دیتے تھے۔

  • پاناماکیس :وزیراعظم کی تقریراعتراف جرم ہے‘وکیل جماعت اسلامی

    پاناماکیس :وزیراعظم کی تقریراعتراف جرم ہے‘وکیل جماعت اسلامی

    اسلام آباد: سپریم کورٹ آف پاکستان میں پانامالیکس سے متعلق کیس کی سماعت پیرتک کےلیے ملتوی ہوگئی۔

    تفصیلات کےمطابق سپریم کورٹ میں جسٹس آصف سعید کھوسہ کی سربراہی میں عدالت کےپانچ رکنی لارجر بینچ پاناماکیس کی سماعت کی۔

    پاناماکیس کی سماعت کے آغاز پرجماعت اسلامی کےوکیل نے دلائل دیتے ہوئےکہا کہ نواز شریف نے اپنے لندن اثاثے چھپائے،وہ نااہل ہوگئے ہیں۔

    جسٹس آصف سیعد کھوسہ نے کہا کہ آپ کا الزام یہ ہے کہ جان بوجھ کر لندن اثاثے چھپائے گئے،جس پر جماعت اسلامی کے وکیل نے کہا کہ نواز شریف صادق اور امین نہیں رہے۔

    جماعت اسلامی کے وکیل نے کہا کہ نوازشریف نے نامزدگی اور گوشواروں میں لندن اثاثوں کا ذکر نہیں کیا،انہوں نے کہا کہ کیا وزیراعظم کی قومی اسمبلی میں تقریر قانون شہادت کے زمرے میں نہیں آتی۔

    جسٹس آصف سعید کھوسہ نے استفسارکیا کہ آپ سمجھتے ہیں عدالت کو183/3 کے مقدمے میں ڈیکلریشن دینے کا اختیارہے؟جس پر توفیق آصف نے کہا کہ سپریم کورٹ 184/3کے تحت ڈیکلریشن دے سکتی ہے۔

    جماعت اسلامی کے وکیل نےکہاکہ نواز شریف نے لندن فلیٹس کی ملکیت سے انکار نہیں کیا،وزیر اعظم نے اپنے حلف کی خلاف ورزی کی۔

    توفیق آصف نے دلائل دیتے ہوئے کہا کہ عدالت کا دائرہ اختیار ہے فائنڈنگز ریکارڈ کر کے ڈیکلیریشن جاری کرے،انہوں نے کہا کہ نواز شریف نے بطور ایم این اے اور بطور وزیراعظم حلف کی پاسداری نہیں کی۔

    جسٹس عظمت سعید نے کہا کہ آپ کہہ رہے ہیں حلف کی پاسداری نہیں کی اسلیے نااہل قرار دیا جائے،انہوں نے کہا کہ نعیم بخاری نے وزیر اعظم کی تقریر میں تضاد پر دلائل دیے تھے۔توفیق آصف نے کہا کہ وزیراعظم کی تقریر اعتراف جرم ہے۔

    جماعت اسلامی کےوکیل نے کہا کہ اتفاق فاؤنڈری 1980 میں خسارے میں تھی،وزیر اعظم کے مطابق اتفاق فاونڈری خسارہ ختم کرکے 60 کروڑ منافع میں چلی گئی۔

    توفیق آصف نے اپنے دلائل دیتے ہوئے کہا کہ 1985میں اتفاق فاؤنڈری کا دائرہ کئی کمپنیوں تک پہنچ گیا،دبئی میں گلف اسٹیل قائم کی جو 9 ملین ڈالرز میں فروخت ہوئی۔

    جماعت اسلامی کے وکیل نے کہا کہ یہ نہیں بتایا گیا کارروبار کی رقم کہاں سے آئی،انہوں نے کہا کہ وزیراعظم کی تقریر کو درست مان لیا جائے اس کے سوا کوئی چارہ نہیں،تقریر میں کہاگیافلیٹ 1993 سے 1996 میں خریدے گئے۔

    جسٹس آصف سیعد کھوسہ نے کہا کہ یہ بات کہاں مانی گئی،اگر ایسا ہوتا تو ہم اتنے دنوں سے یہ کیس کیوں سن رہے ہیں۔

    جماعت اسلامی کے وکیل نے ظفرعلی شاہ کیس سے متعلق دلائل واپس لے لیے، جسٹس گلزار نے کہاکہ کیس کو اتنا غیر سنجیدگی سے نہیں لینا چاہیے۔

    جسٹس آصف سعید کھوسہ نےکہاکہ آپ کے موکل انتہائی قابل احترام ہیں،انہوں نےکہا کہ وکیل کی غلطی کو موکل پر نہیں ڈالنا چاہیے۔

    توفیق آصف نےکہاکہ نواز شریف کی اسمبلی تقریر میں حکومتی پالیسی بیان نہیں کی گئی،انہوں نےکہا کہ نوازشریف نےبطور ایم این اے ذاتی الزامات کا جواب دیا۔

    جماعت اسلامی کے وکیل نے کہاکہ میں نے اتنی بھی غیر سنجیدہ بات نہیں کی تھی،انہوں نےکہا کہ میرا زیادہ انحصار وزیراعظم کی تقریر پرہے۔

    جسٹس آصف سعید کھوسہ نےکہا کہ آرٹیکل 248 کے تحت استثنیٰ اور66 کے تحت استحقاق الگ چیزیں ہیں،جسٹس اعجازالاحسن نے کہا کہ وزیر اعظم نے استثنیٰ نہیں مانگا۔

    توفیق آصف نے کہا کہ وزیر اعظم کی تقریر اسمبلی کی معمول کی کارروائی نہیں تھی،انہوں نےکہا کہ وزیر اعظم نے اسمبلی میں کوئی پالیسی بیان نہیں دیاجواستحقاق بنتاہو۔

    جسٹس اعجاز الاحسن نےکہا کہ کیا وزیرا عظم کی تقریر ایجنڈے کا حصہ تھی؟انہوں نےکہا کہ کیا ذاتی الزامات کا جواب دینے کے لیے اسمبلی کا فلور استعمال ہوسکتا ہے۔

  • عمران خان تنکوں اورجھوٹ کاسہارا لیکر کیس بنارہے ہیں‘خواجہ آصف

    عمران خان تنکوں اورجھوٹ کاسہارا لیکر کیس بنارہے ہیں‘خواجہ آصف

    اسلام آباد: وفاقی وزیر دفاع خواجہ آصف کا کہناہےکہ عمران خان تنکوں اور جھوٹ کا سہارا لےکر کیس بنارہے ہیں،جبکہ نوازشریف ایک مرتبہ پھر فتح یاب ہوں گے۔

    تفصیلات کےمطابق پاناماکیس میں سپریم کورٹ کے باہر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے وفاقی وزیردفاع خواجہ آصف نے کہا کہ مخالفین کے پاس رونے دھونے اورجھوٹ کے سوا کچھ نہیں رہا۔

    خواجہ آصف کا کہناتھاکہ عمران خان پہلے شوکت خانم کے پیسے سے متعلق جواب دیں کہ اسپتال کا پیسہ مسقط اور فرانس کیسے گیا۔

    وفاقی وزیردفاع کا کہناتھاکہ عمران خان اور دیگر مخالفین کے پلے کیا ہے، جھوٹ کی کہانیاں؟انہوں نے کہا نوازشریف آج بھی وزیراعظم ہیں اور2023تک رہیں گے۔

    خواجہ آصف نےمیڈیا سے بات کرتے ہوئے کہا کہ خیبرپختونخوا میں اپنا ایک کارنامہ بتادیں جوانہوں نے کیاہو،انہوں نےکہا کہ تین گھنٹے کی کارروائی میں 100کے قریب وہ اٹھے اوربیٹھے ہیں۔

    مزید پڑھیں:عمران خان کو نواز شریف فوبیا ہوگیا ہے،خواجہ سعد رفیق

    واضح رہےکہ اس سےقبل سپریم کورٹ میں پاناماکیس کی سماعت کے وقفے کے دوران خواجہ سعد رفیق کا کہناتھاکہ عمران خان کو نواز شریف فوبیا ہوگیا ہے،خواب میں بھی نظرآتے ہیں،عمران خان کا بچپن کا خواب وزیراعظم بننا پورا نہیں ہوگا۔

  • نوازشریف کی تقاریراورعدالتی موقف میں تضاد‘سپریم کورٹ نے کل تک وضاحت طلب کرلی

    نوازشریف کی تقاریراورعدالتی موقف میں تضاد‘سپریم کورٹ نے کل تک وضاحت طلب کرلی

    اسلام آباد: سپریم کورٹ آف پاکستان میں پاناماکیس کی سماعت کل تک کے لیےملتوی ہوگئی،وزیراعظم کے وکیل مخدوم علی خان کل بھی اپنےدلائل جاری رکھیں گے۔

    تفصیلات کےمطابق سپریم کورٹ میں پاناماکیس کی سماعت جسٹس آصف سعید کھوسہ کی سربراہی میں عدالت کے پانچ رکنی لارجر بینچ نے کی۔

    سپریم کورٹ میں پاناماکیس سے متعلق درخواستوں کی سماعت پرعدالت نے جماعت اسلامی کی وزیر اعظم سے متعلق نااہلی کی درخواست منظور کرکے وزیر اعظم نوازشریف سمیت تمام فریقین کو نوٹس جاری کردیے۔

    جسٹس آصف سعید کھوسہ نے جماعت اسلامی کے وکیل سے کہا کہ کیا آپ درخواست پر دلائل دینے کیلئے تیار ہیں؟جس پر وکیل جماعت اسلامی نے کہا جی بالکل تحریری دلائل تیار ہیں ابھی دے سکتا ہوں۔

    جماعت اسلامی کے وکیل سے جسٹس آصف سعید کھوسہ نے کہا کہ آپ کی پہلی درخواست یکسر مختلف تھی۔

    جسٹس آصف سعید کھوسہ نے جماعت اسلامی کے وکیل سےکہا کہ وزیر اعظم کے وکیل مخدوم علی خان کے بعد آپ دلائل دیں۔انہوں نے کہا کہ چاہتے ہیں کہ درخواست گزاروں کے دلائل مکمل ہوں،تب فریقین کو سنا جائے۔

    وزیراعظم کے وکیل نے دلائل کا آغاز کردیا

    وزیراعظم کے وکیل مخدوم علی خان نے دلائل دیتے ہوئے کہا کہ مریم نواز اپنے والد کی زیر کفالت نہیں،وزیر اعظم نے مریم نواز کو تحائف بینکوں کے ذریعے دیے۔

    مخدوم علی خان نے کہا کہ وزیر اعظم پر ٹیکس چوری کا الزام غلط ہے،جبکہ وزیراعظم اور بچوں کے درمیان رقوم کا تبادلہ بینک کے ذریعے ہوا۔

    جسٹس گلزار نے کہا کہ بینک ریکارڈ کی تصدیق کیوں نہیں کرائی گئی،انہوں نے کہا کہ آپ کو دستاویزات اپنے جواب کے ساتھ جمع کرانی چاہیے تھیں۔

    وزیراعظم کے وکیل نے جواب میں کہا کہ عدالت چاہے تو بینکوں سے ریکارڈ کی تصدیق کرا سکتی ہے،انہوں نے کہا کہ عدالت سے کچھ چھپانا نہیں چاہتے۔

    مخدوم علی خان نے دلائل دیتے ہوئے کہا کہ تمام بینکوں سے سرٹیفکیٹ لینا مشکل عمل تھا،جس پر جسٹس اعجاز افضل نے کہا کہ تصدیق کے بغیر دستاویزات قبول کر لیں تو دوسرے فریق کی ماننا پڑیں گی۔انہوں نے کہا کہ دونوں فریقین کے لئے پیمانہ ایک ہی ہوگا۔

    وزیراعظم کے وکیل نے کہاکہ بینک ریکارڈ خفیہ رکھنا ہر شخص کا بنیادی حق ہے،اس کا مطلب یہ نہیں عدالت سے کچھ چھپانا چاہتے ہیں۔

    مخدوم علی خان نے دلائل دیتے ہوئے کہا کہ وزیراعظم کے اکاؤنٹ سے 3لاکھ 10 ہزار ڈالر مریم کے اکاؤنٹ میں منتقل ہوئے۔

    انہوں نے کہا کہ وزیر اعظم کے ویلتھ اور اِنکم ٹیکس گوشوارے عدالت میں جمع ہیں،جبکہ تحائف کا ذکر وزیر اعظم کے گوشواروں میں موجودہ ہے۔

    مخدوم علی خان نے کہا کہ وزیراعظم پر الزام ہے آمدن کو تحائف ظاہر کرکے ٹیکس چھپایا گیا ہے،تحائف کو تب آمدن تصور کیا جائے گا جب یہ ایسے شخص کی ہو جس کا ٹیکس نمبر نہ ہو۔

    وزیراعظم کے وکیل نے کہا کہ اِنکم ٹیکس قوانین کے تحت بیرون ملک سے آنے والے تحائف ٹیکس سے مستثنیٰ ہیں،انہوں نے کہا کہ مانتا ہوں وزیر اعظم نے تحائف لیے لیکن بینک کے ذریعے لئیے گئے۔

    جسٹس اعجازالاحسن نے کہا کہ دیکھنا چاہیں گے یہ رقم 1.5ملین ڈالر بینکس کے ذریعے آئی،جس پر مخدوم علی خان نے کہا کہ تحائف کی وصولی تسلیم کرتا ہوں اس کے دستاویز کی ضرورت نہیں ہے۔انہوں نے کہا کہ عدالت کے طلب کرنے پر اکاونٹس کی تفصیل فراہم کر دیں گے۔

    جسٹس گلزار احمد نے کہا کہ عام طور پر یہ دیکھا جاتا ہے ٹیکس گوشوارے جمع ہوئے یا نہیں،جسٹس اعجازالاحسن نےکہا کہ حسین نواز کی جانب سے یہ تحائف2010 میں دیے گئے۔جسٹس اعجازالاحسن نے کہا کہ جدہ اسٹیل مل 2005 میں فروخت ہوئی۔

    مخدوم علی خان نے کہا کہ حسین نواز کے سعودی عرب میں اور بھی کاروبار ہیں،انہوں نےکہا کہ حسین نواز کے وکیل یہاں موجود ہیں وہ وضاحت دیں گے۔

    وزیراعظم کے وکیل نے پانامالیکس کی درخواست کی184/3کے تحت سماعت کوچیلنج کردیا،سرکاری اداروں کی رپورٹ آنے تک 184/3کے تحت سماعت نہیں ہوسکتی۔

    سپریم کورٹ کے باہر شیخ رشید کی میڈیا سے گفتگو

    عوامی مسلم لیگ کے سربراہ شیخ رشید احمد کا کہناہےکہ پاناماکیس دنیا کادلچسپ ترین کیس بنتا جارہا ہے،انہوں نے کہا کہ عدالت نے کہا ہے آپ پرمنی لانڈرنگ کے بھی الزامات ہیں۔

    شیخ رشید احمد کا کہناتھاکہ مخدوم علی خان میرے خیال میں کل تک دلائل مکمل کریں گے،بچے پیسے کیسے لےکر گئے،کاروبار کیسے کیا پھراس پردلائل شروع ہونگے۔

    عوامی مسلم لیگ کے سربراہ کا کہناتھا کہ پوری امید ہے کیس میں انصاف ہوگا،انہوں نے کہا کہ میرا خیال ہے کیس اس مہینے کے آخر تک ختم ہوجائے گا۔

    سپریم کورٹ کے باہر تحریک انصاف کے رہنما فواد چودھری کی گفتگو

    سپریم میں پاناماکیس کی سماعت کےوقفے کے دوران تحریک انصاف کے رہنما فواد چودھری نےمیڈیا سے بات کرتےہوئے کہا کہ اربوں روپے بیرون ملک سے واپس کیسے آئے،انہوں نے حسین نواز کے پیسے اربوں روپے کہاں سے آئے۔

    فواد چودھری کا کہناتھاکہ اربوں روپے باہر کیسے گئے اورواپس کیسے آئے اہم جزو ہے،انہوں نے کہا کہ پشاورکے حوالہ ڈیلرز کے ذریعے اربوں روپے بیرون ملک بھیجے گئے۔

    تحریک انصاف کے رہنما کاکہناتھاکہ مخدوم علی خان کہہ رہے ہیں عدالت اس کی تحقیقات نہیں کرسکتی،انہوں نے کہا کہ سپریم کورٹ میں دلائل کی شکل میں لطیفے سنائے جارہے ہیں۔

    انہوں نے کہا کہ وزیراعظم نے ڈیوس میں کرپشن کے خاتمے پربات کی ہے،ڈیوس میں مقررین نے کہا پاناماپیپرز کرپشن کی بڑی داستان ہے۔

    تحریک انصاف کے رہنما فواد چودھری کا کہناتھاکہ وزیراعظم کی ڈیوس میں تقریر سے جگ ہنسائی ہوئی ہے۔

    مسلم لیگ ن کے رہنماؤں کی سپریم کورٹ کے باہر میڈیا سے گفتگو

    پاناما کیس کی سماعت میں وقفے کے دوران وفاقی وزیر ریلوے خواجہ سعد رفیق نے میڈیا سے گفتگوکرتےہوئے کہا کہ عمران خان کو نواز شریف فوبیا ہوگیا ہے،خواب میں بھی نظرآتے ہیں،عمران خان کا بچپن کا خواب وزیراعظم بننا پورا نہیں ہوگا۔

    وفاقی وزیر ریلوے نے کہا کہ عمران خان خیبرپختونخوا والوں کی خدمت نہیں کریں گے بلکہ وہ اداروں کو دباؤ میں لانے کی سازش کرتے ہیں۔انہوں نے کہاکہ عمران خان جانتے ہیں 2018میں لوگ نوازشریف کوووٹ دیں گے۔

    مسلم لیگ ن کے رہنما سینیٹر نہال ہاشمی نے کہا ہے کہ سراج الحق جہاں حکمران ہیں وہاں ان کی زبان بندی ہو چکی ہے لیکن جہاں اپوزیشن میں ہیں وہاں چھلانگیں مار رہے ہیں۔

    انہوں نے کہا کہ جب خیبرپختونخواہ میں انصاف کچلا جا رہا تھا اور ان کا وزیر خیبر بینک پر دباﺅ ڈال کر لوٹ مار کر رہا تھا تب سراج الحق کہاں تھے۔

    سپریم کورٹ میں پاناماکیس کی سماعت میں وقفے کےبعدوزیراعظم کے وکیل نے دلائل دیتے ہوئے کہا کہ ٹیکس فارم میں کالم نہ ہونے پرمریم کا نام زیر کفالت کے خانے میں لکھا گیا۔

    مخدوم علی خان نےکہاکہ مریم نواز کا نام اس خانے میں لکھنے کا مقصدیہ یہ نہیں کہ وہ زیر کفالت ہیں،جس پر جسٹس گلزار نےاستفسار کیا کہ ٹیکس فارم میں ترمیم2015 میں ہوئی، پاناما کب سامنے آیا۔

    وزیراعظم کے وکیل نےجواب میں کہا کہ پانامہ کا معاملہ اپریل2016 میں سامنے آیا، فارم میں ترمیم اس سے پہلے ہو چکی تھی،انہوں نے کہا کہ نواز شریف نے 2011 میں مریم نواز کے نام زمین خریدی تھی۔

    جسٹس گلزاراحمد نےاستفسارکیا کہ کیا یہ جائیداد بے نامی تو نہیں تھی؟ کیا 2011سے 15 کے دوران یہ جائیداد اسی طرح کالم میں ظاہر کی گئی؟ ۔

    مخدوم علی خان نےدلائل دیتے ہوئے کہا کہ 2012میں یہ جائیداد مریم نواز کے اثاثہ جات میں شامل کردی گئی تھی،جبکہ 2012/13کی ویلتھ اسٹیٹمنٹ کے خانے میں مریم نواز کانام تھا۔

    انہوں نے کہا کہ اسی لیے مریم نواز کا نام زیر کفالت کے خانے میں نہیں تھا، جس پر جسٹس آصف سعید کھوسہ نے اسفسار کیا کہ وزیراعظم نے حسین نواز سے تحفے میں رقم لی،کیا اس رقم کا کچھ حصہ بیٹی کو دیا یہ کب ہوا؟ ۔

    جسٹس آصف سعید کھوسہ نے کہا کہ آپ کہنا چارہے ہیں بیٹی کے نام کی جائیداد ظاہر کرنا نیک نیتی ہے؟ہوسکتا ہے اس طرح جائیداد خریدی جارہی ہو اور احتیاط بھی برتی جارہی ہو۔

    انہوں نےکہا ممکن ہے مریم نے والد کی جانب سے دی گئی رقم سے ہی جائیداد خریدی ہو،جسٹس آصف سعید کھوسہ نے کہاکہ ہوسکتا ہے رقم غیر قانونی طریقے سے بیٹے کو منتقل کی گئی ہو۔

    جسٹس عظمت سعید نے کہا کہ ریکارڈ پر رقم کی منتقلی کی کوئی دستاویز نہیں،انہوں نے کہا کہ زمین کی خریداری کی تاریخیں اور بیٹے کے تحائف کی تاریخیں اہم ہیں۔

    جسٹس عظمت سعید نے کہا کہ عدالت کو تمام تحائف سے متعلق تحریری طور پر آگاہ کیا جائے،جس پر مخدوم علی خان نے کہا کہ حسین نواز کی جانب سے تمام تحائف کا ذکر گوشواروں میں موجود ہے۔

    انہوں نے کہا کہ حسین نواز نے بیس کروڑ کی رقم 2012 میں بھیجی،حسین نوازنے12کروڑ 98لاکھ 2012 میں گفٹ کیے۔جس پر جسٹس عظمت نے کہاکہ زمین کی خریداری کی تاریخ اور بیٹے سے والد کو تحفہ دینے کی تاریخیں اہم ہیں۔

    جسٹس اعجاز الحسن نے کہاکہ اسٹام پیپرز کے مطابق یکم مارچ کو سودا طے ہوا توفروری میں ڈرافٹ ڈید کیسے ہوئی۔

    جسٹس گلزار نےکہا کہ زمین کی خریداری سے متعلق دستاویزات جمع نہیں ہوئیں، جس پروزیراعظم کے وکیل نے کہا کہ مریم نواز کے وکیل شاہد حامد تمام دستاویزات ریکارڈ پر لائیں گے۔

    جسٹس آصف سعید کھوسہ نے کہا کہ تحفے میں کوئی گھڑی نہیں دی گئی رقم ہی دی گئی،انہوں نے کہا کہ ہو سکتا ہے امیروں کے تحفے ایسے ہی ہوتے ہوں۔

    جسٹس عظمت سعید نےکہاکہ کسی نہ کسی نے تو رقم کا جواب دینا ہے،جبکہ ریکارڈ کے مطابق آف شور کمپنیوں سے آمدن نہیں ہوئی۔

    جسٹس آصف سعید کھوسہ نے کہا کہ کسی فیصلے پر نہیں پہنچے،سوالات اٹھا کر کیس واضح کر رہے ہیں،جس پرمریم نواز کے وکیل نے جواب دیاکہ جس جائیداد پر سوال آیا ہے،کل کااغذات پیش کروں گا۔

    وزیراعظم کے وکیل نے کہاکہ نواز شریف نے کبھی اپنے بیٹے حسین نواز کی تردید نہیں کی،جس پر جسٹس عظمت نے کہا کہ ہم اگر تقریر پر جاتے ہیں تویہ آپ کے خلاف جاتی ہیں۔

    جسٹس عظمت نے کہا کہ درخواست گزاروں نے کبھی نہیں کہا فلیٹ نواز شریف نے خریدے،درخواست گزار کا کہنا ہےنواز شریف مالک نہیں مریم نواز بینیفیشل اونر ہیں۔

    مخدوم علی خان نے کہا کہ پاناما پیپرز میں لائی گئی جائیدادوں کے نواز شریف نا مالک ہیں اور نہ ہی حصہ دار جس پر جسٹس آصف سعید کھوسہ نےکہاکہ تقاریر میں کچھ کہا گیا اور عدالت کو کچھ کہا گیاہے۔

    سپریم کورٹ نےنوازشریف کی تقاریر اور عدالتی موقف میں تضاد پروضاحت مانگ لی،جسٹس آصف سعید کھوسہ نےکہاکہ نوازشریف کی تقاریر اور عدالت میں موقف میں تضاد پر کل وضاحت دیں۔

    واضح رہےکہ پاناماکیس کی سماعت کل تک کےلیے ملتوی کردی گئی،وزیراعظم کے وکیل مخدوم علی خان کل بھی اپنے دلائل جاری رکھیں گے۔

  • پاک چین اقتصادی راہداری گیم چینجر ہے، نوازشریف

    پاک چین اقتصادی راہداری گیم چینجر ہے، نوازشریف

    ڈیوس : وزیر اعظم میاں نواز شریف نے کہا ہے کہ سی پیک گیم چینجر ہے، سڑکیں بننے سے لوگ قریب آتے ہیں، پاکستان میں بیرونی سرمایہ کاری بڑھ رہی ہے، افراط زرمیں کمی ہوئی۔

    ان خیالات کا اظہارانہوں نے ڈیوس میں ورلڈ اکنامک فورم میں ’’ٹیررازم ان ڈیجیٹل ایج ‘‘کےعنوان سے اجلاس کے موقع پرمیڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کیا۔

    وزیر اعظم نواز شریف کا کہنا تھا کہ پاک چین اقتصادی راہداری گیم چینجر ہے، ملک کے ہرعلاقے میں یکساں ترقی ہورہی ہے، عالمی میڈیا، مالیاتی ادارے ہماری کارکردگی کا اعتراف کررہے ہیں۔

    انہوں نے کہا کہ اب ناشتہ گوادر میں، دوپہر کا کھانا کوئٹہ میں کھایا جاسکتا ہے،سڑکوں کا جال بچھنے سے فاصلے کم ہورہے ہیں، معاشی ترقی کے سبب پاکستان میں بے روزگاری کم ہوئی ہے ،ہم ادارے بنارہے ہیں ، دنیا پاکستان کا رخ کرے گی۔

    انہوں نے کہا کہ جی ڈی پی اور محصولات پہلے سے بہترہیں، بیرونی سرمایہ کاری بڑھ رہی ہے،افراط زر میں بھی کمی واقع ہوئی ہے، معاشی اورمعاشرتی ناہمواریوں کاخاتمہ کیا جارہا ہے۔

    وزیراعظم نوازشریف کا کہنا تھا کہ سڑکیں بننے سے لوگ قریب آتے ہیں یہ سڑکیں پہلے بن جاناچاہیئے تھیں لیکن کسی نےتوجہ نہیں دی، پاکستان کے معاشی اعشاریئے دن بدن بہتر ہورہے ہیں۔

    علاوہ ازیں ورلڈ اکنامک فورم کے اجلاس میں سابق آرمی چیف جنرل (ر) راحیل شریف بھی شریک تھے، اپنے خطاب میں انہوں نے کہا کہ دہشت گردی کیخلاف کامیابی کیلئے انٹیلی جنس شیئرنگ ضروری ہے، سانحہ اے پی ایس کے بعد پاکستانی قوم دہشت گردی کیخلاف متحد ہوئی۔

  • بڑے ڈاکوؤں کوچھوڑ کر نیب چھوٹے چور پکڑتا ہے، عمران خان

    بڑے ڈاکوؤں کوچھوڑ کر نیب چھوٹے چور پکڑتا ہے، عمران خان

    اسلام آباد: تحریک انصاف کے سربراہ عمران خان کا کہناہے کہ سائیکل چوری والا جیل میں اور اربوں کی چوری پرکچھ نہیں ہوتا،انہوں نے کہا کہ نیب بڑے ڈاکوؤں کوچھوڑ کرچھوٹے چور پکڑتا ہے۔

    تفصیلات کےمطابق پاناماکیس کی سماعت کےبعد سپریم کورٹ کے باہرمیڈیا سےگفتگوکرتےہوئے کہا کہ لگتاہے کہ چار گواہ دینے پڑیں گے کہ نوازشریف پیسے کے بیگز باہرلےکرگئے۔

    چیئرمین پی ٹی آئی کا کہناتھاکہ ساری مغربی جمہوریت میں صادق اور امین ہوناضروری ہے،انہوں نے کہا کہ بل کلنٹن کو جھوٹ بولنے پر کٹہرے میں کھڑا کیا گیا۔

    عمران خان کاکہناتھاکہ بچوں کے نام پراربوں روپے کی جائیداد نکلی ہے،بچے ارب پتی بن گئے، بیچارے وزیراعظم کوپتہ ہی نہیں ہے۔

    انہوں نے کہا کہ پارلیمنٹ میں نوازشریف نے کہاتھاکہ تمام ثبوت موجودہیں،عدالت میں ثبوت دے نہیں رہے،اس کامطلب ہے نوازشریف نے پارلیمنٹ میں جھوٹ بولا تھا۔

    عمران خان کا کہناتھاکہ پاناماکیس میں نوازشریف اب ٹیکنکل چیزوں کے پیچھے چھپ رہے ہیں،جبکہ آئی سی آئی جے کہہ رہی ہےکہ مریم نوازبینفیشل اونرہیں۔انہوں نے کہا کہ نوازشریف چھپیں نہیں،وہ بالکل پانامامیں ملوث ہیں۔

    تحریک انصاف کے سربراہ نے کہاکہ دیکھتے ہیں یہ لوگ قطری خط اور التوفیق کوکیسے ثابت کرتے ہیں،انہوں نے کہا کہ میں نے یہ بھی سنا ہے کہ قطر سے کوئی نیا خط آرہا ہے۔

    عمران خان نے کہا کہ مجھ پر کیس کرنے سے پہلے برطانوی نشریاتی ادارے پرکیس کریں، برطانوی نشریاتی ادارے نے 1998میں کہامنی لانڈرنگ کی گئی۔

    انہوں نے کہا کہ آج کی سماعت میں پاناما لیکس پر کوئی بات ہی نہیں ہوئی،جبک نوازشریف کی بدقسمتی کہ یہ لوگ پاناما دستاویزات میں پھنس گئے۔

    پی ٹی آئی کے سربراہ عمران خان کا کہناتھا کہ نیب مجھے دیں تین مہینے میں بڑے بڑے ڈاکو پکڑکردکھادوں گا۔

    دوسری جانب تحریک انصاف کے رہنما شاہ محمود قریشی کا کہناتھاکہ پوری پارلیمنٹ نے کہا ہے نیب ناکام ہوگیا ہے۔

    شاہ محمود قریشی نے کہا کہ نیب کاقانون چوروں کوپکڑنے میں ناکام رہا ہے، کرپٹ عناصر نیب قوانین کے شکنجے میں نہیں آتے۔

    واضح رہے کہ آج سپریم کورٹ میں پاناماکیس کی سماعت ہوئی جس میں وزیراعظم کے وکیل نےدلائل دیے اور سماعت پیر تک کے لیے ملتوی کردی گئی ہے۔

  • ایسا لگتا ہےکہ میاں صاحب صرف لاہور کے وزیراعظم ہیں،نعیم الحق

    ایسا لگتا ہےکہ میاں صاحب صرف لاہور کے وزیراعظم ہیں،نعیم الحق

    اسلام آباد : تحریک انصاف کے ترجمان نعیم الحق کاکہناہےکہ یوں لگتا ہےمیاں صاحب صرف اور صرف لاہور کے وزیراعظم جبکہ ان کے بھائی لاہور کےوزیراعلیٰ ہیں۔

    تفصیلات کےمطابق سپریم کورٹ کے باہر تحریک انصاف کے رہنما نعیم الحق کا کہناتھاکہ نواز شریف کا دفاع کرنے والوں کی سمجھ میں نہیں آرہا کہ وہ پانامہ لیک کے حوالے سے کیا ٹھوس دلائل دےکرنواز شریف کو بچائیں۔

    پی ٹی آئی ترجمان کا کہناتھاکہ ہم عوام کا مقدمہ خلوص نیت کے ساتھ لڑرہے ہیں جبکہ حکومت کے تنخواہ دار نوازشریف کےذاتی نوعیت کےکیس میں ان کا دفاع کر رہے ہیں ۔

    نعیم الحق کا کہناتھا کہ الیکشن کا وقت قریب ہے اس لیے حکومت نے اَدھراُدھر سے پیسے جمع کرکے ترقیاتی کاموں کا سلسلہ شروع کیا ہے۔یہ تعمیراتی کام اسلام آباد اور لاہورمیں ہی ہورہے ہیں۔

    ترجمان تحریک انصاف نے وزیرخزانہ اسحاق ڈار کو چیلنچ کیا کہ وہ عوام کے سامنے دنیا بھر سے تین بہترین معاشی ماہرین کے ساتھ مباحثہ کریں قوم لفظی معاشی ترقی کی حقیقت جان جائیں گے۔

    انہوں نے کہا کہ نواز حکومت دو سو ملین کی لاگت سے سٹرکیں اور موٹروے بنا رہی ہےجبکہ اس سے لاتعداد درسگاہیں اور صحت کے مراکز قائم کیے جاسکتے تھے۔

    واضح رہےکہ تحریک انصاف کے رہنماتعیم الحق کا کہنا تھا کہ آئندہ انتخابات میں دودھ کا دودھ پانی کا پانی ہوگا۔

  • جو مرضی کرلیں نوازشریف2018میں نہیں ہوں گے‘شیخ رشید

    جو مرضی کرلیں نوازشریف2018میں نہیں ہوں گے‘شیخ رشید

    لاہور : عوامی مسلم لیگ کے سربراہ شیخ رشید کا کہناہےکہ جو مرضی کرلیں نوازشریف کی 2018میں حکومت نہیں ہوں گی۔

    تفصیلات کےمطابق عوامی مسلم لیگ کے سربراہ شیخ رشید نے ایئرپورٹ پر میڈیا سےگفتگو کرتے ہوئے کہا کہ نواز شریف نے ملکی قرضے میں 900 ار ب کا اضافہ کیا۔حکومت روز نئے نوٹ چھاپ رہی ہے۔

    شیخ رشید کا کہناتھا کہ امیدہے جنوری میں پانامہ کیس کا فیصلہ ہوجائے گا۔کل سپریم کورٹ میں پی ٹی آئی کی باری ہوگی اس کے بعد ہم اپنا موقف پیش کریں گے۔

    عوامی مسلم لیگ کےسربراہ کا کہناتھاکہ پاناما کیس میں سپریم کورٹ جو بھی فیصلہ کرے گی ہمیں قبول ہوگا۔

    میڈیا سے گفتگو کے دوران شیخ رشید کا کہنا تھا کہ عدلیہ کرپشن کےخلاف دیوار چین ہے،سپریم کورٹ سے ہی احتساب کا پرچم بلند ہوگا۔

    مزید پڑھیں:پانامہ کیس کا فیصلہ دو ہفتوں میں ہو جائے گا، فواد چوہدری

    واضح رہےکہ گزشتہ روز پاکستان تحریک انصاف کےترجمان فواد چوہدری نے کہا ہےکہ پانامہ کیس فائنل راؤنڈ میں داخل ہوچکا ہےاورتوقع ہےکہ آئندہ دو ہفتوں میں پانامہ لیکس کے معاملے پر تمام عدالتی کارراوائی مکمل کرلی جائےگی۔

  • برآمدات میں بڑے پیمانے پر کمی،وزیراعظم نواز شریف کا نوٹس

    برآمدات میں بڑے پیمانے پر کمی،وزیراعظم نواز شریف کا نوٹس

    اسلام آباد: وزیراعظم نواز شریف نے برآمدات میں بڑے پیمانے پر کمی کا نوٹس لیتے ہوئے ایکسپورٹرز کی تمام تنظیموں کو دس جنوری کو اسلام آباد بلا لیا۔

    تفصیلات کےمطابق وزیراعظم ہاؤس میں دس جنوری کو بلائے گئےاجلاس میں ایکسپورٹرز ایسوسی ایشنز کے نمائندگان، چیئرمین ڈویلپمنٹ اتھارٹی ایس ایم منیر اور ایف پی سی سی آئی کے صدر زبیر طفیل شریک ہوں گے۔

    اجلاس میں ٹیکسٹائل،لیدر اوردیگرشعبوں کی ایکسپورٹ میں کمی کی وجوہات پر غور کیاجائےگا،برآمدات میں اضافے کےلیے ٹیکسٹائل اور لیدر سیکٹر کےلیے مراعاتی پیکج کا اعلان بھی متوقع ہے۔

    چیئرمین ٹریڈ ڈویلپمنٹ اتھارٹی ایس ایم منیر نے امید ظاہر کی ہے کہ مذاکرات میں فروغ برآمدات کےلیے کوئی نہ کوئی حل نکل آئےگا۔

    مزید پڑھیں:وزیر اعظم نے اسلام آباد میں پہلی نرسنگ یونیورسٹی کا سنگ بنیاد رکھ دیا

    یاد رہےکہ گزشتہ روز وزیر اعظم میاں نواز شریف نے اسلام آباد میں بحرین کے تعاون سے قائم کی جانے والی شاہ حماد نرسنگ یونیورسٹی کا سنگ بنیاد رکھاتھا۔

    واضح رہےکہ اس موقع پر وزیر اعظم کا کہنا تھا کہ صحت کے پروگرام کے ساتھ بیماریوں سے بچاؤ پر بھی توجہ دے رہے۔