Tag: نواز شریف کی میڈیکل رپورٹ

  • نواز شریف کا علاج کیوں شروع نہیں ہوا، وجہ سامنے آ گئی

    نواز شریف کا علاج کیوں شروع نہیں ہوا، وجہ سامنے آ گئی

    اسلام آباد: طویل انتظار کے بعد آخر کار سابق وزیر اعظم نواز شریف کی میڈیکل رپورٹ سامنے آ گئی۔

    تفصیلات کے مطابق میاں نواز شریف کی 26 جون 2020 کی میڈیکل رپورٹ کی کاپی اسلام آباد ہائی کورٹ میں جمع کرا دی گئی، یہ رپورٹ ان کے وکیل خواجہ حارث نے جمع کرائی۔

    نواز شریف کے لندن ڈاکٹر کی میڈیکل رپورٹ اے آر وائی نیوز نے حاصل کر لی، رپورٹ میں انکشاف کیا گیا ہے کہ نواز شریف کی جان کو شوگر اور پلیٹ لیٹس کے مسئلے کی وجہ سے خطرہ ہے۔

    میڈیکل رپورٹ کے مطابق نواز شریف کے پلیٹ لیٹس کبھی اوپر کبھی نیچے ہوتے رہتے ہیں، اگر اس حالت میں ان کا باقاعدہ علاج شروع کیا گیا تو وہ کرونا وائرس انفیکشن میں مبتلا ہو سکتے ہیں۔

    رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ نواز شریف کو اگر کرونا ہو گیا تو پھر ان کا بچنا مشکل ہے، اس لیے اس صورت حالت میں ان کا باقاعدہ علاج شروع نہیں کیا جا سکتا۔

    میڈیکل رپورٹ کے مطابق نواز شریف کے دل کے علاج میں کرونا وائرس کا خطرہ، پلیٹ لیٹس، آئی ٹی پی، ذیابیطس، گردوں اور دیگر بیماریاں رکاوٹ ہیں، 2016 میں نواز شریف کے دل کی 4 شریانوں کا آپریشن ہو چکا ہے، اس لیے ان کا علاج آہستہ آہستہ کیا جا رہا ہے، ان پر ابھی بھی خطرے کے بادل منڈلا رہے ہیں۔

    رپورٹ میں یہ بھی کہا گیا ہے کہ نواز شریف کے علاج کے لیے وقت درکار ہے۔

  • وزارت داخلہ نے  نواز شریف کی میڈیکل رپورٹ  نیب کو بھجوا دی، ذرائع

    وزارت داخلہ نے نواز شریف کی میڈیکل رپورٹ نیب کو بھجوا دی، ذرائع

    اسلام آباد : وزارت داخلہ نے سابق وزیراعظم نواز شریف کی میڈیکل رپورٹ نیب کوبھجوا دی ، نیب نے نواز شریف کا نام ای سی ایل سے نکالنے پر غیر مشروط طور پر مثبت جواب دینے سے انکار کرتے ہوئے کہا تھا کہ میڈیکل رپورٹ فراہم کی جائے۔

    تفصیلات کے مطانق وزارت داخلہ کی جانب سے سابق وزیراعظم نوازشریف کی میڈیکل رپورٹ نیب کو بھجوا دی گئی ، ذرائع کا کہنا ہے کہ نیب میڈیکل رپورٹ کا جائزہ لےرہا ہے، جائزہ لینے کے بعد نیب معاملہ وزارت داخلہ کو بھجوائے گی۔

    یاد رہے 2 روز قبل سابق وزیراعظم نوازشریف کا نام ای سی ایل سے نکالنے سے متعلق نیب نے وزیرداخلہ کو جوابی خط لکھا تھا، جس میں کہا گیا تھا کہ قانونی رائے کے لئے وزارت قانون سے رابطہ کریں، مجرم نوازشریف کےخلاف متعدد مقدمات زیرالتواہیں، غیرمشروط طورپر مثبت جواب نہیں دے سکتے، میڈیکل رپورٹ نیب کو فراہم کی جائے، ای سی ایل سے نام نکالنے کے لیے مضبوط شواہد ہونے چاہییں۔

    مزید پڑھیں : نیب کا نوازشریف کا نام ای سی ایل سے نکالنے پر مثبت جواب دینے سے انکار

    خیال رہے نوازشریف کا نام ای سی ایل سے تاحال نہ نکل سکا، سابق وزیرِاعظم نواز شریف کی لندن روانگی منسوخ ہوگئی ہیں ، معاون خصوصی علی نواز اعوان کا کہنا ہے کہ ای سی ایل سے نام نکالنے کی سمری آچکی ہے، منگل کو وفاقی کابینہ کے اجلاس میں سمری پر فیصلہ کیا جائے گا۔

    واضح رہے حکومت کی جانب سے سابق وزیراعظم نواز شریف کا نام ای سی ایل سے ہٹانے کا فیصلہ کرلیا گیا تھا ، ذرائع کا کہنا تھا کہ نوازشریف کا نام 48سے 72گھنٹوں میں ای سی ایل سے نکال دیا جائے گا، نواز شریف کو ایئر ایمبولینس میں بیرون ملک لے جایا جاسکتا ہے۔

    بعد ازاں وزیراعظم عمران خان نے پارٹی رہنماؤں کے اجلاس میں کہا تھا کہ نوازشریف کے ای سی ایل کا معاملہ نیب کے پاس ہے، نیب کی سفارش پر نواز شریف کا نام ای سی ایل میں ڈالا گیا تھا اور نیب کی سفارش پر ہی ان کا نام ای سی ایل سے نکالا جائے گا۔

  • نواز شریف کی میڈیکل رپورٹ کے بعد ہی فیصلہ ہوگا، علاج ملک میں ہو یا ملک سےباہر ، ذاتی معالج ڈاکٹر عدنان

    نواز شریف کی میڈیکل رپورٹ کے بعد ہی فیصلہ ہوگا، علاج ملک میں ہو یا ملک سےباہر ، ذاتی معالج ڈاکٹر عدنان

    لاہور: نواز شریف کے ذاتی معالج ڈاکٹر عدنان کا کہنا ہے نواز شریف کی میڈیکل رپورٹ جلد سے جلد فراہم کی جائے ، رپورٹ آنے کے بعد ہی فیصلہ ہو گا کہ ان کا علاج ملک میں ہو گا یا ملک سے باہر کرایا جائے گا۔

    تفصیلات کے مطابق نواز شریف کے ذاتی معالج ڈاکٹر عدنان کا کہنا ہے کہ نواز شریف کی میڈیکل رپورٹ ابھی تک نہیں ملی، وہ رپورٹ کا انتظار کر رہے ہیں، اب تک کسی نے ان سے کوئی رابطہ نہیں کیا۔

    ڈاکٹر عدنان نے مطالبہ کیا کہ نواز شریف کی میڈیکل رپورٹ جلد سے جلد فراہم کی جائے، رپورٹ میں تاخیر کی وجہ سے نواز شریف کی صحت پر خدشات تشویشناک ہوتے جا رہے ہیں، رپورٹ آنے کے بعد ہی فیصلہ ہو گا کہ نواز شریف کا علاج ملک میں ہو گا یا ملک سے باہر کرایا جائے گا۔

    اس سے قبل سابق وزیراعظم نواز شریف کی صحت کے معاملے پر محکمہ داخلہ کی جانب سے بنائے گئے میڈیکل بورڈ نے نواز شریف کو ہسپتال منتقل کرنے کی سفارش کر دی تھی، رپورٹ محکمہ داخلہ پنجاب کو موصول ہوگئی ہے۔

    ذرائع کے مطابق رپورٹ میں کہا گیا کہ نواز شریف کی ناسازی طبیعت کے سبب انہیں پی آئی سی شفٹ کرنا ان کی صحت کے مفاد میں اقدام ہو گا۔

    مزید پڑھیں : میڈیکل بورڈ نےکوٹ لکھپت جیل میں قیدنوازشریف کواسپتال منتقل کرنےکی سفارش کردی، ذرائع

    یاد رہے 30 جنوری کو چھ رکنی میڈیکل بورڈ نے دو گھنٹے تک کوٹ لکھپت جیل میں نواز شریف کا طبی معائنہ کیا تھا، میڈیکل بورڈ میں ڈاکٹر طلحہ بن زبیر ،پروفیسر ڈاکٹر شاہد حمید ،ڈاکٹر سجاد احمد اور دیگر ڈاکٹر کی ٹیم شامل تھی جبکہ میڈیکل چیک اپ کے موقع پر نواز شریف کے ذاتی معالج ڈاکٹر عدنان بھی موجود تھے۔

    میڈیکل بورڈ نے سابق وزیر اعظم نواز شریف کا بلڈ پریشر ، ای سی جی اور خون کے نمونے حاصل کیے جبکہ نواز شریف کے ذاتی معالج ڈاکٹر عدنان نے میڈیکل بورڈ کو نواز شریف دل کی بیماری سے متعلق ہسٹری پر بریفنگ دی تھی۔

    گزشتہ روز کوٹ لکھپت جیل میں قید نوازشریف نے پارٹی رہنماؤں سے گفتگو میں کہا تھا مشکل وقت ضرور ہے، یہ بھی گزرجائےگا، اب میں وہ نوازشریف نہیں، حالات کا مقابلہ کروں گا۔

    خیال رہے نوازشریف دل سمیت مختلف امراض میں مبتلا ہیں اور انھوں نے میڈیکل بنیاد پر ضمانت کے لئے درخواست اسلام آباد ہائی کورٹ میں درخواست دائر کر رکھی ہے ، جس پر سماعت میں عدالت نے سابق وزیراعظم نوازشریف کی تمام میڈیکل رپورٹس طلب کرلیں ہیں۔