Tag: نواز شریف کی واپسی

  • ‘نواز شریف کی واپسی کا نگران حکومت سے کوئی تعلق نہیں’

    ‘نواز شریف کی واپسی کا نگران حکومت سے کوئی تعلق نہیں’

    اسلام آباد : نگراں وزیراطلاعات مرتضیٰ سولنگی کا کہنا ہے کہ نواز شریف کی واپسی کا نگران حکومت سے کوئی تعلق نہیں , نواز شریف صاحب پاکستان کی بڑی سیاسی جماعت کے رہنما ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق نگراں وزیراطلاعات مرتضیٰ سولنگی نے نجی ٹی وی چینل پر گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ الیکشن کی تاریخ دینا نگران حکومت کا کام نہیں، الیکشن کمیشن آئینی ادارہ ہے، حلف اٹھانے کے بعد مسلسل الیکشن کمیشن سے رابطہ ہے، الیکشن کمیشن انتخابات کی جس تاریخ اعلان کرے گا، اس پر انتخابات ہوں گے۔

    مرتضیٰ سولنگی کا کہنا تھا کہ الیکشن کے ماحول میں کسی بھی جماعت اور اس کی قیادت کو کسی اہم مسئلے پر اپنا موقف دینے کی آزادی ہے، ملک میں میڈیا بھی آزاد ہے، عدالتیں بھی آزاد ہیں اور تمام رجسٹرڈ سیاسی جماعتوں کو برابر مواقع حاصل ہیں، الیکشن کمیشن اور نگران حکومت تمام سیاسی جماعتوں کو برابر مواقع کی فراہمی یقینی بنائیں گے۔

    پی ٹی آئی کے حوالے سے نگراں وزیر نے کہا کہ پی ٹی آئی رجسٹرڈ سیاسی جماعت ہے، پی ٹی آئی سمیت تمام سیاسی جماعتوں کے برابر کے حقوق ہیں، پی ٹی آئی پر کسی قسم کی پابندی نہیں۔

    اداروں کی نجکاری سے متعلق انھوں نے بتایا کہ نجکاری نگران حکومت نے شروع نہیں کی، پچھلی پارلیمان اور اس کی منتخب حکومت نے نجکاری کا فیصلہ کیا، ہم پچھلی پارلیمان اور پچھلی حکومت کے فیصلوں پر عمل درآمد کے پابند ہیں۔

    غیر قانونی مقیم افراد کی ملک بدری کے حوالے سے مرتضیٰ سولنگی نے کہا کہ ملک کے اندر غیر قانونی طور پر مقیم افراد 31 اکتوبر تک رضاکارانہ طور پر ملک چھوڑ دیں، 31 اکتوبر کے بعد ایسے غیر قانونی مقیم غیر ملکی افراد کو جبری ملک بدر کیا جائے گا، ہمارا مقصد اپنی ریاست اور اپنے شہریوں کا دفاع کرنا ہے،ہماری بنیادی ذمہ داری اپنے شہریوں اور اپنی قومی سرحدوں کا دفاع کرنا ہے۔

    نواز شریف کی واپسی کے سوال پر نگراں وزیر کا کہنا تھا کہ نواز شریف کی واپسی کا نگران حکومت سے کوئی تعلق نہیں، نواز شریف صاحب پاکستان کی بڑی سیاسی جماعت کے رہنما ہیں، وہ غیر قانونی طور پر اس ملک سے بھاگ کر نہیں گئے تھے۔

  • نواز شریف کی واپسی پر قانون کے مطابق عمل ہوگا، نگراں وزیراعظم

    نواز شریف کی واپسی پر قانون کے مطابق عمل ہوگا، نگراں وزیراعظم

    لندن: نگراں وزیراعظم انوارالحق کاکڑ کا کہنا ہے کہ نوازشریف کی واپسی پرقانون کےمطابق عمل ہوگا، اس سلسلے میں وزارت قانون سے بھی رائے لیں گے۔

    تفصیلات کے مطابق نگراں وزیراعظم انوارالحق کاکڑ نے لندن میں  میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے دورہ لندن کے حوالے سے کہا کہ لندن میں مختلف شخصیات سےملاقاتیں ہوئی ہیں، لندن میں کسی سیاسی جماعت یارہنماسےکوئی ملاقات نہیں ہوئی، دورہ لندن کامقصدکسی طورپرسیاسی نہیں ہے۔

    انوارالحق کاکڑ کا کہنا تھا کہ میرےلندن کےدورےکوسیاسی رنگ نہ دیاجائے، دورے کا مقصد پاکستان کیلئےسرمایہ کاری لاناہے اور مفادات ہے، کئی کمپنیاں ہیں جوپاکستان میں سرمایہ کاری کرناچاہتی ہیں۔

    نواز شریف کی واپسی پر نگراں وزیراعظم نے کہا کہ نوازشریف کی واپسی پرقانون کےمطابق عمل ہوگا، ہم جوکچھ بھی کریں گے وہ پاکستان کے قانون کے مطابق ہوگا۔

    ان کا مزید کہنا تھا کہ نوازشریف عدالتی اجازت نامے کے ساتھ باہر گئے تھے، اجازت نامےکی قانونی حیثیت کیا ہوگی اس پرغورکرناپڑےگا اور معاملات پروزارت قانون سے بھی رائے لیں گے۔

    انوارالحق کاکڑ نے بتایا کہ ہمارا ایک ہی چیلنج معیشت ہے اور اس کےعلاوہ کچھ نہیں، معیشت ہماری ترجیحات اورایجنڈےپرمیں سرفہرست ہے،بجلی چوروں کیخلاف کارروائی کیلئےہماری منصوبہ بندی مکمل ہے

    نگراں وزیراعظم نے کہا کہ معیشت کیلئےچنداداروں کی نجکاری ناگزیرہوچکی ہے، ایک دوادارےایسےہیں جن کی ہم نجکاری کی کوشش کررہےہیں، نجکاری معیشت بحالی پروگرام کاحصہ ہے۔

    انھوں نے مزید بتایا کہ ٹیکس نیٹ کوبڑھانےکی کوشش کررہےہیں، آئی ایم ایف کاپاکستان پرکوئی دباؤنہیں ہے، ملک کوانارکی کی طرف لےکرجانےسےپاکستان کانقصان ہوگا، کوئی بھی ریاست انتشارکسی صورت برداشت نہیں کرسکتی، غیرملکی سرمایہ کارپاکستان میں سرمایہ کاری کرناچاہتےہیں۔

  • نواز شریف کی واپسی : شہباز شریف نے پارٹی رہنماؤں پر سفری پابندی لگادی

    نواز شریف کی واپسی : شہباز شریف نے پارٹی رہنماؤں پر سفری پابندی لگادی

    لندن : مسلم لیگ ن کے صدر شہباز شریف نے نواز شریف کی واپسی پر پارٹی رہنماوں پرسفری پابندی لگادی اور کیا 21اکتوبر سے پہلے کوئی رہنما ملک سے باہر نہیں جائے گا۔

    تفصیلات کے مطابق سابق وزیراعظم شہباز شریف نے لندن میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ نوازشریف کاپروگرام فائنل ہے، اکیس اکتوبر کو ہی پاکستان آئیں گے، کارکن فقیدالمثال استقبال اورجشن کی تیاری کریں، انشااللہ پوری قوم ان کا فقیدالمثال استقبال کرے گی۔

    شہبازشریف نے رہنماوں اور کارکنوں پر اکیس اکتوبر سے پہلے بیرون ملک جانے پر پابندی لگادی اور ہدایت کی کہ 21 اکتوبر سے قبل بیرون ملک سفرنہ کریں اور اپنی تمام تر توجہ عوامی موبلائزیشن پر دیں۔

    نوازشریف سے ملاقات کیلئے آنیوالے پارٹی رہنما بھی اپنےپروگرام کینسل کریں اور قائد مسلم لیگ ن کے عظیم الشان استقبال کیلئےحلقوں میں وقت دیں۔

    نوازشریف پاکستان کی ترقی کے معمار ہیں، ان کےدورمیں اربوں ڈالر کا سی پیک آیا، نوازشریف دورمیں بجلی کی پیداوار 12ہزارمیگاواٹ تک پہنچی، ملکی ترقی کی شرح ساڑھے 6فیصد تھی ، نوازشریف اسی ترقی کے سفر کو آگے بڑھانے کیلئے آرہےہیں۔

    اس سے قبل مسلم لیگ نون پنجاب کے صدراور سابق وفاقی وزیرداخلہ رانا ثنا اللہ نے بھی کہا تھا کہ تمام پارٹی رہنما اکیس اکتوبرسے پہلے بیرون ملک سفر سے گریز کریں اور اپنے پروگرام منسوخ کرکےعوامی موبلائزیشن کیلئےاپنےحلقوں میں موجود رہیں۔

    رانا ثنا اللہ کا کہنا تھا کہ اٹھارہ ستمبر کو تنظیمی اجلاس میں دی گئی اپنی ذمہ داریوں پر رپورٹس پارٹی کو ارسال کریں۔

  • لندن میں عیاشیاں کرنے والے  پاکستان نہیں سنوار سکتے، نواز شریف کی واپسی پر پاکستانی عوام کا ردِعمل

    لندن میں عیاشیاں کرنے والے پاکستان نہیں سنوار سکتے، نواز شریف کی واپسی پر پاکستانی عوام کا ردِعمل

    اسلام آباد : مسلم لیگ ن کے قائد نوازشریف کی واپسی کے اعلان پر پاکستانی عوام پھٹ پڑے اور کہا لندن میں عیاشیاں کرنے والے پاکستان نہیں سنوار سکتے، مصیبت آتی ہےتو پلیٹلیٹس گرجاتے ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق مسلم لیگ ن کے قائد نواز شریف کی واپسی اور سب ٹھیک کرنے کے دعوے پر عوامی ردعمل سامنے آگیا۔

    عوام کا کہنا ہے کہ ملک کا خانہ خراب کرکے کس منہ سے آئیں گے؟ پچاس روپے کے اسٹامپ پیپر پر پاکستان سے فرار ہوکر لندن جانے والے ملک کیسے ٹھیک کریں گے؟

    عوام نے کہا کہ نوازشریف کی واپسی سے کچھ نہیں ہوگا، لندن میں عیاشیاں کرکے پاکستان نہیں سنوار سکتے۔

    شہریوں نے طنز کرتے ہوئے کہا کہ مصیبت پڑتی ہے تو پلیٹلٹس گرجاتےہیں، ایک بھائی نے معیشت تباہ کی تو دوسرا کیا کرے گا؟شہری

    تیس سال تک ملک لوٹا اب اسے سنوارنے کی باتیں کر رہے ہیں، نوازشریف باہرہی رہیں اب ملک میں کچھ نہیں بچا۔

  • ‘مسلم لیگ ن کو نواز شریف کی واپسی کے معاملے پر ’گارنٹی‘ مل گئی’

    ‘مسلم لیگ ن کو نواز شریف کی واپسی کے معاملے پر ’گارنٹی‘ مل گئی’

    اسلام آباد : سابق وزیرداخلہ راناثنااللہ کا کہنا ہے کہ نواز شریف کی پاکستان واپسی کے معاملے پرگارنٹی مل چکی ہے، انتخابات کا اعلان ہوتے ہی وہ واپس آئیں۔

    تفصیلات کے مطابق سابق وزیرداخلہ راناثناء نے نجی ٹی وی کے پروگرام میں گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ نوازشریف کی عدالتوں سے بریت طےہے، اُن کیلئے زیرو رسک ہوچکا ہے، انتخابات کااعلان ہوتےہی نوازشریف آئیں گےاوربری ہوں گے۔

    رانا ثنا اللہ نے گفتگو کے دوران کہا کہ آپ اشارتاً جوبات کررہی ہیں،اُدھرسےبھی پکی گارنٹی مل چکی ہے۔

    سابق وزیرداخلہ کا کہنا تھا کہ طے ہے سوموٹو نوٹس کے تحت اپیل کا حق ہر قیمت پر دیا جائے گا، اقتدارمیں کوئی بھی آئے سوموٹو اب سوموٹو نہیں رہے گا، ہوسکتا ہے نئی پارلیمنٹ سوموٹوکا اختیار ہی اڑادے۔

    انتخابات کے حوالے سے سوال پر لیگی رہنما نے کہا کہ الیکشن کی تاریخ آگےجانےپراسٹیبلشمنٹ آن بورڈ ہے۔

    چیئرمین پی ٹی آئی سے متعلق سوال پر جواب میں رانا ثنا اللہ کا کہنا تھا کہ چیئرمین پی ٹی آئی کوعدالتوں سےریلیف ملنا مشکل ہے، ان کےخلاف مقدمات میں ثبوت پکے ہیں۔

  • ‘نواز شریف کی واپسی میں رکاوٹ کا شہباز شریف بہتر بتا سکتے ہیں’

    ‘نواز شریف کی واپسی میں رکاوٹ کا شہباز شریف بہتر بتا سکتے ہیں’

    لاہور : پیپلز پارٹی کے سینیئر رہنما ندیم افضل چن کا کہنا ہے کہ نوازشریف کی واپسی میں رکاوٹ کاشہبازشریف بہتر بتاسکتے ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق پیپلز پارٹی کے سینیئر رہنما ندیم افضل چن نے اے آر وائی نیوز سے خصوصی گفتگو میں نواز شریف کی واپسی کے سوال پر جواب میں کہا کہ نوازشریف کی واپسی میں رکاوٹ کاشہبازشریف بہتر بتاسکتے ہیں۔

    ندیم افضل چن کا کہنا تھا کہ شہباز شریف کہتے ہیں تیس سال سے میرے ساتھ اسٹیبلشمنٹ راضی ہے، وہ وزیراعظم بھی رہے ، اسٹیبلشمنٹ بھی راضی ہے اور بھائی بھی واپس نہیں آیا تویہ سوال تو ان سے بنتا ہے۔

    مریم نواز کے حوالے سے پی پی رہنما نے کہا کہ مریم نواز کی صرف مگ کی تبدیلی دیکھی ہے،نظریےکی تبدیلی کا ابھی نہیں دیکھا، ندیم افضل چن

    سابق دور حکومت سے متعلق ان کا کہنا تھا کہ شہزاد اکبر نےمیرےسامنے190ملین پاؤنڈوالابند لفافہ لہرایا کہا بحث نہیں کرنی، آج سارے انقلابی باتیں کررہے ہیں اس وقت کسی نےبندلفافے کی مخالفت نہیں کی، کابینہ کےسارے ارکان کو پتہ تھا یہ دونمبری ہے لیکن کسی نےانکار نہ کیا۔

    سابق معاون خصوصی نے مزید نے بتایا کہ اسدعمر سمیت کچھ وزرا نےتوکہا پریس کانفرنس کرکے کریڈٹ لینا چاہیے اتنی رقم واپس آرہی ہے لیکن اسوقت کےوزیراعظم نے کہا رہنےدیں بحث نہ کریں، اس وقت وہی ہوتا تھا جو شہزاد اکبر اور اعظم خان چاہتےتھے۔

    ان کا کہنا تھا کہ اب تو کابینہ ریکارڈنگ ہوتی ہےفیصل واوڈا اکثر بہتر اورکھل کر بات کرتے تھے، فیصل واوڈا کہتے تھے شاہ محمود اور اسد عمر غلط مشورے دےرہےہیں، فیصل واوڈا کابینہ میں سب کےسامنے کہتاتھا کچھ لوگوں نے شیروانیاں سلوا رکھی ہیں، فیصل واوڈا کی بات پرکوئی نہیں بولتا تھاکیونکہ غصہ تووہ کرےجس میں کرنٹ ہو۔

  • ‘قانونی اور آئینی رسک صفر ہونے تک نواز شریف کی واپسی کا نہیں سوچیں گے’

    ‘قانونی اور آئینی رسک صفر ہونے تک نواز شریف کی واپسی کا نہیں سوچیں گے’

    اسلام آباد : سابق وفاقی وزیر خواجہ آصف کا کہنا ہے کہ قانونی اور آئینی رسک صفر ہونے تک نواز شریف کی واپسی کا نہیں سوچیں گے۔

    تفصیلات کے مطابق سابق وفاقی وزیر خواجہ آصف نے نجی ٹی وی چینل کے پروگرام میں گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ جب تک رسک زیرو نہیں ہوجائے گا ہم نواز شریف کی واپسی کا رسک نہیں لے سکتے

    نہیں چاہتے کہ کسی اور کا اسکورنواز شریف سے سیٹل کرنےکی کوشش کی جائے، نوازشریف کیلئےکسی قسم کےخطرات نہیں چاہتے.

    انہوں نے کہا کہ انصاف کے لیے دوسرے فریق کو سننا لازمی ہے مگر نواز شریف کو تو اپیل کا موقع بھی نہیں دیا گیا، عمران خان تو ہائیکورٹ اور پھر سپریم کورٹ میں بھی اپیل کرسکتے ہیں۔

    سابق وفاقی وزیر صدر عارف علوی کے بھاشن پر جذباتی ہوگئے اور کہا عفو اور درگزر کا درس دینے سے پہلے صدر علوی اپنا ماضی اپنے سامنے رکھیں وہ اپنا ماضی بھول کر اب لوگوں کے سامنے وعظ کررہے ہیں۔

    نگران وزیراعظم کے معاملے پر خواجہ آصف کا کہنا تھا کہ انوارالحق کاکڑکی کوئی نمایاں سیاسی وابستگی نہیں، مسلم لیگ (ن) اور پیپلز پارٹی کے درمیان نگران وزیراعظم کے لیے ڈاکٹر مالک کا نام تجویز ہوا تھا اور اس پر کسی سمت سے اختلاف نہیں تھا۔

  • نواز شریف کی واپسی، لاہور ہائیکورٹ میں فواد چوہدری کی درخواست مسترد

    نواز شریف کی واپسی، لاہور ہائیکورٹ میں فواد چوہدری کی درخواست مسترد

    لاہور: ہائی کورٹ نے نواز شریف کو علاج کے لیے بیرون ملک جانے کی اجازت دینے کے کیس میں فریق بننے کی فواد چوہدری کی درخواست مسترد کر دی.

    لاہور ہائیکورٹ کے جسٹس علی باقر نجفی کی سربراہی میں دو رکنی بنچ نے فواد چوہدری کی درخواست پر سماعت کی جس میں فریق بننے کی استدعا کی گئی تھی۔

    عدالت نے ریمارکس دیے کہ اس معاملے میں نیب اور وفاقی حکومت فریق تھے، اس بارے نیب درخواست دائر کر سکتا ہے۔

    فواد چوہدری کے وکیل نے مؤقف پیش کیا کہ نواز شریف واپس نہیں آ رہے ہیں، جنھوں نے پچاس روپے کا اسٹام داخل کرایا وہ اب وزیر اعظم ہے، ان لوگوں نے کورٹ کے ساتھ فراڈ کیا ہے۔

    عدالت نے استفسار دیا کہ جب آپ کے پاس اختیار تھا تب آپ نے یہ معاملہ کیوں نہیں اٹھایا جو آپ اب اٹھا رہے ہیں؟

    فواد چوہدری نے کہا کہ نواز شریف بیرون ملک پارٹی کر رہے ہیں، ہر روز نئے ریسٹورنٹ میں نظر آتے ہیں، وہ تو اس پر پوری کتاب لکھ سکتے ہیں۔

    عدالت نے ریمارکس دیے کہ یہ سیاسی باتیں ہیں، فواد چوہدری نے کہا کہ جنھوں نے نواز شریف کو باہر بھجوایا اور جن وجوہ کے سبب بھجوایا وہ عدالت کے علم میں لانا چاہتا ہوں۔

    تاہم درخواست گزار کو سننے کے بعد عدالت نے درخواست کو ناقابل سماعت قرار دے کر مسترد کر دیا۔

  • خواجہ آصف  کا نواز شریف کی واپسی کے حوالے سے اہم بیان

    خواجہ آصف کا نواز شریف کی واپسی کے حوالے سے اہم بیان

    اسلام آباد : وفاقی وزیر دفاع خواجہ آصف کا کہنا ہے کہ قانونی چیلنجز درست ہوگئے تو نوازشریف واپس آجائیں گے۔

    تفصیلات کے مطابق وفاقی وزیر دفاع خواجہ آصف نے غیر ملکی میڈیا سے گفتگو میں کہا کہ نواز شریف کی واپسی کے لیے قانونی معاملات درست کرنے کی کوشش کر رہے ہیں۔۔

    خواجہ آصف کا کہنا تھا کہ قانونی چیلنجز درست ہو گئے تو نواز شریف واپس آ جائیں گے، نواز شریف جیسا پاکستان میں کوئی سیاستدان نہیں ہے، وہ با اثر شخصیت ہیں ،لوگ محبت کرتے ہیں۔

    گذشتہ روز حکومت نے نواز شریف کی سزا کالعدم قرار دینے کیلئے اسلام آباد ہائی کورٹ سے رجوع کرنے کا فیصلہ کیا تھا۔

    ذرائع کا کہنا تھا کہ مریم نواز کی بریت کے بعد عدالت سے رجوع کا فیصلہ کیا ہے، نواز شریف کی واپسی سے قبل مریم نواز کی واپسی ہوگی۔

    ذرائع کے مطابق نوازشریف کی واپسی کااعلان لندن سے ہوگا، نواز شریف جنوری میں واپس آئیں گے۔

  • اسحاق ڈار کے بعد  نواز شریف کی واپسی کا طریقہ کار بھی طے کرلیا گیا

    اسحاق ڈار کے بعد نواز شریف کی واپسی کا طریقہ کار بھی طے کرلیا گیا

    اسلام آباد : مسلم لیگ ن کی قانونی ٹیم نے نوازشریف کی واپسی کی تیاری کرلی، آمد سے قبل ان کی حفاظتی ضمانت کرائی جائے گی۔

    تفصیلات کے مطابق اسحاق ڈار کےبعد مسلم لیگ ن کے قائد نواز شریف کی واپسی کا طریقہ کار بھی طے کرلیا گیا ہے۔

    ذرائع نے بتایا ہے کہ ن لیگ کی قانونی ٹیم نے نواز شریف کی واپسی کی تیاری کرلی، آمد سے قبل نوازشریف کی حفاظتی ضمانت کرائی جائے گی۔

    ذرائع کا کہنا ہے کہ حفاظتی ضمانت کےعرصے میں نواز شریف باقاعدہ ضمانت کیلئے پیش ہوں گے اور عدالت کی جانب سے ضمانت دینے یا جیل بھیجنےکا فیصلہ ہوگا۔

    ذرائع کے مطابق نوازشریف کی آمد کا وقت کنفرم نہیں تاہم ہوسکتا ہے انتخابات سے قبل آئیں۔

    خیال رہے چند روز قبل وفاقی وزیر داخلہ رانا ثنا اللہ نے کہا تھاکہ نواز شریف عام انتخابات سے قبل پاکستان آئیں گے۔

    انھوں نے بتایا تھا کہ پارٹی نے درخواست کی تھی کہ اگلے الیکشن کی مہم میاں صاحب خود چلائیں اور نواز شریف نے آئندہ انتخابات کی مہم لیڈ کرنے کی پارٹی کی درخواست مان لی ہے۔