Tag: نواز شریف کے بیٹوں

  • نواز شریف کے صاحبزادوں  کی 7 سال بعد وطن واپسی

    نواز شریف کے صاحبزادوں کی 7 سال بعد وطن واپسی

    لاہور : مسلم لیگ ن کے قائد نواز شریف کے صاحبزادے حسن اور حسین نواز 7 سال بعد وطن واپس پہنچ گئے، نواز شریف نے جاتی امرا میں دونوں بیٹوں کااستقبال کیا۔

    تفصیلات کے مطابق مسلم لیگ ن کے قائد نوازشریف کےبیٹےحسن اور حسین نواز لندن سے لاہور پہنچ گئے۔

    ذرائع کا کہنا ہے کہ حسن اور حسین نواز کو لاہور ائیرپورٹ سے سخت سیکیورٹی میں جاتی امرا پہنچایا گیا، نواز شریف نےجاتی امرامیں دونوں بیٹوں کااستقبال کیا۔

    وزیراعلیٰ پنجاب مریم نوازنےبھی بھائیوں سے ملاقات کی، حسن اورحسین نوازنےوالدہ کی قبر پر فاتحہ خوانی بھی کی۔

    یاد رہے 7 مارچ کو احتساب عدالت نے نواز شریف کے صاحبزادوں حسن اور حسین نواز کے دائمی وارنٹ گرفتاری معطل کئے تھے ، دونوں نے وارنٹ معطلی کیلئے عدالت سے رجوع کیا تھا۔

    خیال رہے ایون فیلڈ یفرنس میں سابق وزیراعظم نوازشریف، مریم نواز، حسن اورحسین نوازکے علاوہ کیپٹن ریٹائرڈ صفدرملزم نامزد تھے، تاہم عدالت نےعدم حاضری کی بنا پر نواز شریف کے صاحبزادے حسن اور حسین نواز کو اشتہاری قرار دیا تھا۔

  • نواز شریف کے بیٹوں  کی مشکلات میں اضافہ

    نواز شریف کے بیٹوں کی مشکلات میں اضافہ

    لاہور : سابق وزیراعظم نواز شریف کے بیٹوں حسن نواز اور حسین نواز کی مشکلات میں اضافہ ہوگیا ، نیب نے حسن نواز اور حسین نواز کو اشتہاری کرانے کا فیصلہ کرلیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق چوہدری شوگر ملز کیس میں سابق وزیراعظم نواز شریف کے بیٹوں حسن نواز اور حسین نواز کے گرد گھیرا تنگ ہونے لگا، نیب نے حسن نواز اور حسین نواز کو اشتہاری کرانے کا فیصلہ کرلیا۔

    نیب ذرائع کے مطابق حسن اور حسین نواز کو اشتہاری قرار دلوانے کے لیے احتساب عدالت میں درخواست دائر کی جائے گی ، چوہدری شوگر ملز کیس میں حسن اور حسین نواز بھی شامل تفتیش ہیں، متعدد بار طلبی کے باجود دونوں بھائی نیب پیش ہوئے نا انویسٹی گیش کوجوائن کیا۔

    ذرائع کا کہنا ہے کہ حسن اور حسین نواز چوہدری شوگر ملز میں شئیر ہولڈر رہ چکے ہیں۔

    یاد رہے اے آر وائی نیوز کے پروگرام پاور پلے میں نئے انکشافات سامنے آئےتھے ، رپورٹ کے مطابق دستاویزات اشارہ کرتے ہیں کہ اسکینڈل کے مرکزی ملزم نواز شریف ہیں، اینکس اے نیب نے 24 نومبر 2018 کو مل کی انکوائری شروع کی، ایک سال 2 ماہ میں ہزاروں دستاویزات نیب تحویل میں آ چکے ہیں۔

    مزید پڑھیں : چوہدری شوگر مل میں شریف خاندان کی کرپشن کی غضب کہانی

    نیب دستاویزات میں بتایا گیا تھا  چوہدری شوگر مل نے نواز شریف دور میں غیر معمولی ترقی کی، بیرون ملک سے مشکوک سرمایہ کاری بھی نواز دور میں آئی، 1991 میں نواز شریف نے 1.3 ملین کے اثاثہ جات ظاہر کیے تھے، مریم نواز نے 1.4 ملین کے اثاثہ جات ظاہر کیے، جب کہ حسن، حسین، شہباز اور یوسف عباس نے اثاثہ جات ظاہر نہیں کیے تھے۔

    30 دستاویزات کے مطابق مارچ 1995 کو مریم نواز چوہدری شوگر ملز کی سی ای او بن گئیں، مریم نواز کے مطابق چوہدری شوگر ملز کے معاملے سے آگاہ نہیں لیکن سی ای او رہیں، ان کے بعد حسین نواز چوہدری شوگر ملز کے سی ای او بن گئے۔

    خیال رہے سابق وزیراعظم نواز شریف اور ان کی صاحبزادی مریم نواز چوہدری شوگرملزکیس میں ضمانت پر ہیں۔

    واضح رہے 11 اکتوبر کو قومی احتساب بیورو ( نیب ) نے چوہدری شوگرملز کیس میں سابق وزیراعظم نوازشریف کوگرفتار کیا تھا، جس کے بعد احتساب عدالت نے نواز شریف کو 14 روزہ جسمانی ریمانڈ پر نیب کے حوالے کردیا تھا۔

    بعد ازاں سابق وزیراعظم کو طبیعت ناسازی کے باعث سروسز اسپتال منتقل کیا گیا اور شہباز شریف کی جانب سے لاہور ہائی کورٹ میں طبی بنیادوں پر ضمانت کی درخواست دائر کی گئی تھی ، جسے عدالت نے منظور کرلیا تھا۔

    چوہدری شوگرملز کیس میں نیب کی رپورٹ میں انکشاف کیا گیا تھا کہ نواز شریف نے یوسف عباس، مریم کے ساتھ مل کر 410 ملین کی منی لانڈرنگ کی، ایک کروڑ 55 لاکھ 20 ہزار ڈالر کا قرض شوگرملز میں ظاہر کیا، یہ قرضہ1992میں آف شورکمپنی سے لیا تھا۔

  • نیب  نے نواز شریف کے بیٹوں اور اسحاق ڈار کو وطن واپس لانے کی تیاریاں شروع کردیں

    نیب نے نواز شریف کے بیٹوں اور اسحاق ڈار کو وطن واپس لانے کی تیاریاں شروع کردیں

    اسلام آباد : قومی احتساب بیورو (نیب) نے سابق وزیر اعلیٰ پنجاب میاں شہباز شریف کے بیٹے سلمان شہباز، داماد عمران علی یوسف، اسحاق ڈار اور سابق چیف جسٹس افتخار چودھری کے داماد مصطفیٰ امجد سمیت مفرور ملزمان کو وطن واپس لانے کی تیاریاں شروع کر دیں ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق نیب ذرائع کا کہنا ہے بیرون ملک فرار ہونے والے ملزمان کو واپس لانے کے لیے نیب نے ایک بار پھر انٹرپول سے رابطہ کرنے کا فیصلہ کر لیا ہے، چیئرمین نیب جسٹس ریٹائرڈ جاوید اقبال نے نیب کے تمام بیوروز کو ہدایات جاری کر رکھی ہیں، جس پر فرار ملزمان کی واپسی کے لیے اقدامات شروع کر دیئے ہیں۔

    ذرائع نے کہا آئندہ چند روز میں نیب وازرت داخلہ کے ذریعے انٹرپول سے باقاعدہ رابطہ کرے گا۔

    بیرون ملک فرارافراد میں سابق وزیر خزانہ اسحق ڈار، شہباز شریف کے داماد عمران علی یوسف، بیٹے سلمان شہباز اور سابق چیف جسٹس افتخار چودھری کے داماد مصطفیٰ امجد شامل ہیں جبکہ سابق وزیر اعظم نواز شریف کے صاحبزادے بھی نیب کے اشتہاری ہیں۔

    خیال رہے احتساب عدالت وزیر اعظم نواز شریف کے صاحبزادوں کو اشتہاری قرار دے کر ان کے دائمی وارنٹ جاری کرچکی ہے جبکہ اس سے قبل نیب کے چیئرمین جسٹس ریٹائرڈ جاوید اقبال نے بھی دونوں ملزمان کو انٹرپول کے ذریعے گرفتار کرنے کی منظوری دی تھی۔

    واضح رہے کہ سابق وزیر خزانہ پاکستان اسحاق ڈار کے خلاف نیب کورٹ میں آمدن سے زائد اثاثوں کا ریفرنس زیر سماعت ہے، اسحاق ڈار 3 مارچ کو سینیٹ انتخابات سے قبل طبیعت کی خرابی کے باعث لندن چلے گئے تھے، جس کے بعد تاحال اسحاق ڈار لندن میں ہی مقیم ہے۔

    قومی احتساب بیورو (نیب) نے اثاثہ جات ریفرنس میں اشتہاری اور مفرور ملزم و سابق وفاقی وزیر خزانہ اسحاق ڈار کو بلیک لسٹ کرتے ہوئے ان کا پاسپورٹ بھی بلاک کردیا تھا جبکہ انٹرپول کے ذریعے لندن سے گرفتار کرکے وطن واپس لانے کے لیے ریڈ وارنٹ بھی جاری کیے ہوئے ہیں۔