Tag: نواز شریف کے ذاتی معالج

  • ‘نواز شریف کی طبی صورتحال انتہائی خطرناک ہے’

    ‘نواز شریف کی طبی صورتحال انتہائی خطرناک ہے’

    لاہور : سابق وزیراعظم نواز شریف کے ذاتی معالج ڈاکٹرعدنان نے کہا ہے کہ نوازشریف کی طبی صورتحال انتہائی خطرناک ہے ، ان کو کم پلیٹ لیٹس ، دل کےعارضے کا شدید مرض لاحق ہے۔

    تفصیلات کے  مطابق سابق وزیراعظم نواز شریف کے ذاتی معالج ڈاکٹرعدنان سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر اپنے بیان میں کہا نوازشریف کوکم پلیٹ لیٹس، دل کےعارضےکاشدیدمرض لاحق ہے، دونوں بیماریاں سنجیدہ نوعیت کی ہیں۔

    ڈاکٹرعدنان کا کہنا تھا کہ نوازشریف کواکیوٹ آئی ٹی پی کامسئلہ ہے، ان کی بیماری کی تشخیص ابھی باقی ہے، سنجیدہ نوعیت کی بیماریوں نےحالت تشویشناک اور غیرمستحکم بنا دی۔

    ذاتی معالج نے مزید کہا نوازشریف کی طبی صورتحال انتہائی خطرناک ہے ، بیماریوں نے ان کی زندگی کوخطرےمیں ڈال دیا ہے۔

    یاد رہے سابق وزیراعظم نواز شریف کے پلیٹ لیٹس کی تعداد 45 ہزارتک پہنچ گئی جبکہ دل کی حالت پہلے سے بہتر ہے، آہستہ آہستہ امراض قلب کی باقی دوائیں بھی پھرشروع کی جارہی ہے۔

    مزید پڑھیں : نوازشریف کے پلیٹ لیٹس کی تعداد 45 ہزارتک پہنچ گئی

    اس سے قبل اسپتال زرائع نے کہا تھا کہ سروسز ہسپتال میں پانچ روز سے زیر علاج نواز شریف کو انجائنا کی تکلیف وقفے وقفے سے جاری جبکہ سانس لینے میں دشواری ہو رہی ہے، جس کے باعث انھیں وقفے وقفے سے آکسیجن دی جاری ہے۔

    سابق وزیراعظم نواز شریف کا ٹراپ آئی ٹیسٹ پازیٹیو آگیا ، جس کا مطلب  ہارٹ اٹیک کی ابتدائی علامات ظاہر ہونا شروع ہوگئیں ہیں۔

    گزشتہ روز میڈیکل بورڈ کی جانب سے نواز شریف کو انجائنا کی درد کی وجہ سے دل کے ٹیسٹ تجویز کیے گئے تھے، ذرائع کے مطابق نوازشریف کی دو دفعہ انجیوپلاسٹی اور اوپن ہارٹ سرجری بھی ہو چکی ہے، نوازشریف کو گردوں، کولیسٹرول اور جوڑوں کے درد کا بھی سامنا ہے۔

  • عارضہ قلب نواز شریف کی زندگی کیلئے بڑا خطرہ ہے، ڈاکٹر عدنان

    عارضہ قلب نواز شریف کی زندگی کیلئے بڑا خطرہ ہے، ڈاکٹر عدنان

    لاہور : سابق وزیر اعظم نواز شریف کے ذاتی معالج ڈاکٹر عدنان کا کہنا ہے عارضہ قلب نواز شریف کی زندگی کیلئے بڑا خطرہ ہے، اگر اینجیو پلاسٹی ممکن نہ ہوئی تو دوبارہ بائی پاس سرجری کرنا پڑ سکتی ہے۔

    سابق وزیر اعظم نواز شریف ضمانت پر رہائی کے 20 دنوں میں چھٹی بار طبی معائنہ کے لیے شریف میڈیکل سٹی پہنچے۔ اس دوران نواز شریف ایک نجی اسپتال میں میڈیکل ٹسیٹ کرانے بھی گئے، شریف میڈیکل سٹی میں نواز شریف ایک گھنٹہ 6 منٹ تک اسپتال میں رکے رہے۔

    طبی معائنے کے بعد میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے نواز شریف کے ذاتی معالج ڈاکٹر عدنان نے کہا نواز شریف کی زندگی کو خطرات لاحق ہیں، عارضہ قلب ان کی زندگی کے لیے بہت بڑا خطرہ ہے۔ اگر اینجیو پلاسٹی ممکن نہ ہوئی تو دوبارہ بائی پاس سرجری کرنا پڑ سکتی ہے۔

    آغاخان اسپتال کےڈاکٹرزرپورٹس دیکھ کرعلاج کاتعین کریں گے

    ڈاکٹر عدنان کا کہنا تھا آغاخان اسپتال نےنوازشریف کیلئےایکسپرٹ ڈاکٹرزکی ٹیم بنائی ہے، ایکسپرٹ ڈاکٹرزکےساتھ آج نوازشریف کی نشست ہوئی، آغاخان اسپتال کےڈاکٹرزرپورٹس دیکھ کرعلاج کاتعین کریں گے۔

    نواز شریف کے ذاتی معالج نے کہا میاں صاحب کےدل کی بعض شریانیں بلاک ہیں، شریانوں کےبلاک ہونےکےبعدانجائناکادرداٹھتاہے، نوازشریف کےدل کی ایک بڑی شریان بھی بندہے، بڑی شریان کھولنےکیلئےآپریشن کرناہوگا۔

    سابق وزیراعظم کے ملک کے اندر یا باہر علاج کے بارے میں ابھی حتمی فیصلہ نہیں ہوا

    ان کا کہنا تھا دل کےمریض کےلیےانجائناخطرناک ثابت ہوسکتاہے، جب بھی ضرورت پڑی میاں صاحب کواسپتال داخل کیاجائےگا، نوازشریف مسلسل ڈاکٹرزکی نگرانی میں ہیں، انجائناکےدردکےباعث دل کےدورےکاخطرہ ہروقت رہتاہے۔

    ڈاکٹر عدنان نے کہا کہ سابق وزیراعظم کے ملک کے اندر یا باہر علاج کے بارے میں ابھی حتمی فیصلہ نہیں ہوا، ان کا علاج ہو رہا ہے اور چوبیس گھنٹے ان کی میڈیکل نگرانی کی جا رہی ہے، میں نوازشریف سےذاتی طورپربھی رابطےمیں رہتاہوں۔

  • نواز شریف کے ذاتی معالج اور دیگرڈاکٹر طےکریں گےکہ علاج کیسے ہوناچاہیے

    نواز شریف کے ذاتی معالج اور دیگرڈاکٹر طےکریں گےکہ علاج کیسے ہوناچاہیے

    اسلام آباد : مسلم لیگ (ن) کے رہنما سینیٹر مصدق ملک کا کہنا ہے نواز شریف کے ذاتی معالج اور دیگرڈاکٹر طےکریں گےکہ علاج کیسے ہوناچاہیے، ہوسکتا ہے انگلینڈ میں موجود معالج کو بھی پاکستان بلایا جائے۔

    تفصیلات کے مطابق مسلم لیگ (ن) کے رہنما سینیٹر مصدق ملک کا کہنا ہے کہ نواز شریف کے ذاتی معالج اور دیگرڈاکٹر طےکریں گےکہ علاج کیسے ہوناچاہیے، قلیل مدت میں علاج سےمتعلق حکمت عملی طےکی جائےگی، ہوسکتا ہے انگلینڈ میں موجود معالج کو بھی پاکستان بلایا جائے۔

    مصدق ملک کا کہنا تھا کہ 60 سے 65 فیصدحکومت کےلوگ پرویزمشرف کےساتھ رہے، وہ لوگ جو کبھی نیب زدہ ہوتے تھے، فائلیں بند ہونے پر نیب زادے بن جاتےتھے۔

    گذشتہ رات مسلم لیگ ن کےسربراہ نواز شریف کوطبی بنیاد پرچھ ہفتےکیلئے ضمانت پرکوٹ لکھپت جیل سےرہاکردیاگیا تھا ، جہاں سےوہ جاتی امراپہنچے تھے۔

    نوازشریف کی رہائی کا پروانہ طارق لانے والے اہلکاروں کو طارق فضل چودھری اسلام آباد سے خصوصی طیارے میں ساتھ لے کر لاہور پہنچے، جنہوں نے رہائی کی روبکار جیل حکام کے حوالے کی اور نواز شریف کی رہائی عمل میں آئی۔

    مزید پڑھیں : عدالتی فیصلے کے بعد نوازشریف کی کوٹ لکھپت جیل سے ضمانت پر رہائی

    رہائی کےبعد نواز شریف کا کوٹ لکھپت جیل کےباہرمسلم ن کے رہنمائوں اورکارکنوں نےاستقبال کیا۔

    خیال رہے سپریم کورٹ نے نوازشریف کو چھ ہفتے کیلئے ضمانت پر رہا کرنے کا حکم دیتے ہوئے سزا معطل کردی اور کے بیرون ملک جانے پر پابندی لگادی اور 50لاکھ کے مچلکے جمع کرانے کا بھی حکم دیا۔

    فیصلے میں کہا گیا تھا چھ ہفتے کی مقررہ مدت ختم ہونے کے بعدضمانت ازخود منسوخ ہوجائے گی اور اگر اُس کے بعد نوازشریف نے خود کو قانون کے حوالے نہیں کیا تو گرفتار کیا جائے گا۔

    سپریم کورٹ نے ضمانت منظور کرنے کے ساتھ ساتھ نوازشریف کوضمانت میں توسیع کیلئے لاہورہائی کورٹ سےرجوع کرنےکی ہدایت کی تھی۔