Tag: نواز شریف

  • برطانوی ہائی کمشنر کی نواز شریف  سے ملاقات

    برطانوی ہائی کمشنر کی نواز شریف سے ملاقات

    لاہور : برطانوی ہائی کمشنر جین میریٹ سے ملاقات میں مسلم لیگ ن کے قائد نواز شریف نے کہا پاکستان اور برطانیہ مضبوط تعلقات دونوں ممالک کے مفاد میں ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق قائد مسلم لیگ ن میاں نواز شریف سے پاکستان میں برطانوی ہائی کمشنر جین میریٹ نے ملاقات کی، جس میں باہمی دلچسپی کے امور پر تبادلہ خیال کیا گیا۔

    نواز شریف نے کہا پاکستان، برطانیہ مضبوط تعلقات دونوں ممالک کے مفاد میں ہیں، اوورسیز دونوں ملکوں کی دوستی مضبوط بنانے میں کردار ادا کر رہے ہیں۔

    ن لیگی قائد کا مزید کہنا تھا کہ تجارت، سرمایہ کاری سمیت مختلف شعبوں میں فروغ وقت کی ضرورت ہے۔

    اس موقع پر برطانوی ہائی کمشنر جین میریٹ نے کہا اجتماعیت کے حامل انتخابات پاکستان کے مستقبل کیلئے اہم ہیں۔

    دوسری جانب برطانوی ہائی کمشنر جین میریٹ نے چیئرمین پی ٹی آئی بیرسٹر گوہر سے بھی ملاقات کی ، ملاقات میں باہمی دلچسپی کے امور پر تبادلہ خیال کیا گیا۔

    ذرائع نے بتایا کہ کراچی میں ہائی کمشنر نے پیپلزپارٹی جی ڈی اے اور ایم کیو ایم پی کے رہنماؤں سے ملاقات کی، ملاقاتوں میں انہوں نے برطانیہ پاکستان تعلقات، معیشت اور بروقت، جامع اور پرامن انتخابات کی اہمیت سمیت متعدد امور پر تبادلہ خیال کیا۔

    ذرائع کا کہنا تھا کہ جین میریٹ آئی پی پی اور مسلم لیگ (ق) کے رہنماؤں سے ملاقاتیں کریں گی اور آنے والے ہفتوں میں دیگر جماعتوں کے ساتھ بھی ملاقاتیں جاری رکھیں گی۔

  • ملک اور جمہوریت کے لیے بہتر ہے نواز شریف ہیڈ آف اسٹیٹ بنیں: مشاہد حسین سید کا اے آر وائی نیوز کو انٹرویو

    ملک اور جمہوریت کے لیے بہتر ہے نواز شریف ہیڈ آف اسٹیٹ بنیں: مشاہد حسین سید کا اے آر وائی نیوز کو انٹرویو

    اسلام آباد: سربراہ قائمہ کمیٹی دفاع مشاہد حسین سید نے میاں نواز شریف کو صدر بننے کا مشورہ دے دیا ہے، انھوں نے کہا نواز شریف دل بڑا کریں، وزیر اعظم بننے والا چکر چھوڑیں اور صدر بن جائیں۔

    تفصیلات کے مطابق اے آر وائی نیوز کو خصوصی انٹرویو دیتے ہوئے رہنما مسلم لیگ (ن) مشاہد حسین سید نے کہا زمینی حقائق اور نواز شریف کو جانتے ہوئے کہوں گا کہ وزارت عظمیٰ چھوڑ دیں، ملک اور جمہوریت کے لیے بہتر ہے کہ وہ ہیڈ آف اسٹیٹ بنیں۔

    مشاہد حسین نے کہا ’’میں نہیں چاہتا نواز شریف چوتھی بار پھر نکالے جائیں، اب ہائبرڈ پلس سسٹم ہے جس میں نواز شریف کا گزارا نہیں ہو سکتا، 6 میں سے 3 وزرائے اعظم کو جیل جانا پڑا، نواز شریف بادشاہ ہیں کیوں کہ وہ نیو کلیئر اور سی پیک جیسے دبنگ فیصلے کرتے ہیں۔‘‘

    انھوں نے کہا ’’3 بار وزیر اعظم بن گئے، چوتھی بار بن کر کون سا گنیز بک آف ریکارڈ میں نام لانا ہے، مدر آف آل ڈیلز یہ ہے کہ ایلیٹ اور اسٹریٹ میں اتنا بڑا فاصلہ نہیں رہ سکتا، اس فاصلے کو ختم کرنا ہے اور میرے خیال میں یہ ہو جائے گا۔‘‘

    مشاہد حسین نے کہا ’’آرمی چیف کا دورہ امریکا بڑا خوشگوار رہا، دیکھ لیں جو زیادہ فیورٹ تھے اب وہ تھوڑے کم رہ گئے ہیں، یہ پیاروں کی لڑائی ہے جس میں کہا جاتا ہے تم واپس آ جاؤ کچھ نہیں کہا جائے گا۔‘‘

    ان کا کہنا تھا کہ ’’سیاسی جماعتیں ملک کو جوڑتی ہیں اس لیے قومی سلامتی کو مد نظر رکھا جاتا ہے، یہ واضح ہے سب کو کچھ نہ کچھ ملے گا، ہم شاہ محمود کی بات کرتے ہیں وہ بھی دیکھیں جو میاں صاحب، مریم نواز کے ساتھ ہوا، نواز شریف سابق وزیر اعظم تھے انھیں دھکا دیا اور ہتھکڑیاں لگائی گئیں، اس وقت تو پی ٹی آئی والے خوشیاں منا رہے تھے، اب سبق سیکھیں۔‘‘

    ن لیگی رہنما نے کہا ’’2018 میں سب ن لیگ والے فیض یاب ہو کر ڈرے ہوئے تھے، میں نے شہباز شریف کو کہا دھاندلی پر وائٹ پیپر تیار کرتا ہوں لیکن سب ڈر گئے۔‘‘ انھوں نے کہا مزید کہا ’’ساری سیاسی جماعتیں اس دائرے کے لیے تیار ہیں جس میں وہ کام کریں گی، کوئی ایک سیاسی جماعت اکثریت حاصل نہیں کر سکے گی، نیشنل حکومت ہوگی۔‘‘

  • نواز شریف  کے این اے 130 سے کاغذات منظوری کیخلاف اپیل پر اعتراض  ختم

    نواز شریف کے این اے 130 سے کاغذات منظوری کیخلاف اپیل پر اعتراض ختم

    لاہور : لاہور ہائیکورٹ کے الیکشن ٹربیونل نے سابق وزیر اعظم نواز شریف کے قومی اسمبلی کے حلقہ این اے 130 سے کاغذات کی منظوری کیخلاف اپیل پر اعتراض ختم کرتے ہوئے نوٹس جاری کردیا۔

    تفصیلات کے مطابق لاہور ہائیکورٹ کے جسٹس رسال حسن سید نے پاکستان عوامی محاذکے سربراہ اشتیاق چودھری ایڈووکیٹ کی نواز شریف کے کاغذات نامزدگی کی منظوری کیخلاف اپیل پر سماعت کی۔

    ٹربیونل نے اپیل پر آفس اعتراض کو ختم کر دیا، رجسٹرار ٹریبونل نے آر او کے فیصلے کی مصدقہ نقول اپیل کیساتھ نہ لگانے کا اعتراض عاٸد کیا تھا۔

    الیکشن ٹربیونل نے نواز شریف کے کاغذات کیخلاف اپیل پر نوٹس جاری کرتے ہوٸے متعلقہ ریٹرنگ افسر کو طلب کر لیا۔

    اپیل میں نواز شریف کے کاغذات نامزدگی منظور کرنے کے فیصلے کو چیلنج کیا گیا اور کہا گیا کہ نواز شریف کو سپریم کورٹ نے تاحیات نااہل قرارردیا، نواز شریف الیکشن لڑنے کے اہل نہیں ہیں۔

    درخواست میں کہا گیا کہ ریٹرننگ افسر نے حقائق کے برعکس نوازشریف کے کاغذات منظور کیے ۔ ٹریبونل نوازشریف کے کاغذات نامزدگی منظور کرنے کا فیصلہ کالعدم قرار دے۔

  • این اے 15  سے نواز شریف کے کاغذات کی منظوری الیکشن ٹریبونل میں چیلنج

    این اے 15 سے نواز شریف کے کاغذات کی منظوری الیکشن ٹریبونل میں چیلنج

    مانسہرہ : مسلم لیگ ن کے قائد نواز شریف کے این اے15 سے کاغذات کی منظوری کو الیکشن ٹریبونل میں چیلنج کردیا گیا۔

    تفصیلات کے مطابق مسلم لیگ ن کے قائد نواز شریف کے کاغذات کی منظوری الیکشن ٹریبونل میں چیلنج کردی گئی۔

    نواز شریف کے این اے15 سے کاغذات کی منظوری کو الیکشن ٹریبونل میں چیلنج کیا گیا، نواز شریف کے کاغذات نامزدگی کی منظوری کیخلاف اپیل وقار خان ایڈووکیٹ نے دائر کی۔

    درخواست میں کہا گیا ہے کہ نوازشریف کو سپریم کورٹ نے تاحیات نااہل قرار دیا وہ الیکشن لڑنےکے اہل نہیں، ریٹرننگ افسر نے حقائق کے برعکس نواز شریف کے کاغذات منظور کیے۔

    درخواست گزار نے استدعا کی ہے کہ نوازشریف کےکاغذات نامزدگی مسترد کرکے نااہل قراردیا جائے۔

    اس سے قبل پاکستان عوامی محاذ کےسربراہ اشتیاق چودھری ایڈووکیٹ نےنون لیگ کے سربراہ نوازشریف کی این اے ایک سو تیس لاہور سے کاغذات نامزدگی کی منظوری کے خلاف اپیل دائر کی تھی۔

    جس پرٹربیونل نے آراو کے فیصلے کی مصدقہ نقل ساتھ نہ لگانے کا اعتراض لگا دیا تھا، اپیل کنندہ وکیل نے استدعا کی کہ اپیل کواعتراض کے ساتھ ہی سماعت کیلئے متعلقہ ٹربیونل میں پیش کیا جائے۔

  • این اے 130: نواز شریف کے  کاغذات نامزدگی منظور ہونے کیخلاف اپیل پر اعتراض عائد

    این اے 130: نواز شریف کے کاغذات نامزدگی منظور ہونے کیخلاف اپیل پر اعتراض عائد

    لاہور: رجسٹرارالیکشن اپیلٹ ٹریبونل نے مسلم لیگ ن کے قائد نواز شریف کے این اے 130 سے کاغذات نامزدگی منظور ہونے کیخلاف اپیل پر اعتراض عائد کردیا اور واپس کردی۔

    لاہور کے الیکشن ٹربیونل آفس میں میاں نواز شریف کے قومی اسمبلی کے حلقہ این اے 130 سے کاغذات کی منظوری کیخلاف اپیل داٸر رجسٹرار آفس نے اعتراض عاٸد کر دیا

    تفصیلات کے مطابق لاہور کے الیکشن ٹربیونل آفس میں مسلم لیگ ن کے قائد نوازشریف کے این اے130سےکاغذات نامزدگی منظورہونےکیخلاف اپیل دائر کردی گئی۔

    پاکستان عوامی محاذ کے سربراہ ایڈووکیٹ اشتیاق چودھری نے کاغذات نامزدگی منظورہونے کےخلاف اپیل دائرکی۔

    جس میں الیکش ٹربیونل نے آر او کے فیصلے کی مصدقہ نقل اپیل کیساتھ نہ لگانے کا اعتراض لگا دیا، جس پر اپیل کنندہ وکیل نے استدعا کی کہ اپیل کو اعتراض کیساتھ ہی سماعت کیلئے متعلقہ ٹربیونل میں پیش کیا جائے۔

    اپیل میں نواز شریف کے کاغذات نامزدگی منظور کرنے کے فیصلے کو چیلنج کیا گیا اور نشاندہی کی گئی کہ نواز شریف کو سپریم کورٹ نے تاحیات نااہل قرارردیا اور نوازشریف الیکشن لڑنے کے اہل نہیں ہیں۔

    اپیل میں کہا گیا کہ ریٹرننگ افسر نے حقائق کے برعکس نوازشریف کے کاغذات منظور کئے اس لیے نوازشریف کے کاغذات نامزدگی منظور کرنے کا فیصلہ کالعدم قرار دیا جائے۔

  • کراچی والو! نواز شریف وزیر اعظم بنا تو ٹینکر مافیا کا خاتمہ کر دیں گے

    کراچی والو! نواز شریف وزیر اعظم بنا تو ٹینکر مافیا کا خاتمہ کر دیں گے

    سابق وزیر اعظم شہباز شریف نے شہر قائد کراچی سے پانی کی ترسیل کرنے والے ٹینکر مافیا کے خاتمے کا وعدہ کر لیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق شہباز شریف نے کراچی والوں سے وعدہ کر لیا ہے یہ کہتے ہوئے کہ ’’کراچی والو! نواز شریف وزیر اعظم بنا تو ٹینکر مافیا کا خاتمہ کر دیں گے۔‘‘

    انھوں نے کہا سڑکوں پر چمچماتی گاڑیاں فراٹے بھریں گی، کھربوں روپے ٹیکس دینے والے شہر کو پینے کا پانی تک نہیں ملتا، ہم اقتدار میں آئے تو نلکوں میں پانی آئے گا، شہر قائد میں ٹرانسپورٹ کا نظام دیہات سے بھی بدتر ہے، اسے بھی ترجیحی بنیادوں پر حل کریں گے۔

    ان کا کہنا تھا کہ نواز شریف دوبارہ وزیر اعظم بنے تو کراچی میں پینے کے پانی کا مسئلہ ہمیشہ کے لیے ختم ہو جائے گا، انھوں نے کہا میں صدر نہیں ہوں، شہباز شریف ہوں، نواز شریف کا سپاہی ہوں۔

    شہباز شریف کا کہنا تھا کہ انھوں نے کراچی کے پانی کے منصوبے کے لیے بجٹ میں رقم مختص کی تھی، پیپلز پارٹی اور ایم کیو ایم بھی اس میں شامل تھیں، ہم نے اگر لاہور میں 11 ماہ میں میٹرو بنائی تو گرین لائن کو 5 سال کیوں لگے؟ انھوں نے کہا میں نے حلقہ این اے 242 سے کاغذات جمع کروائے ہیں اجازت دیں گے تو الیکشن لڑوں گا، اگر نواز شریف کو کامیاب کروایا تو کراچی میں پبلک ٹرانسپورٹ کا مسئلہ حل کریں گے۔

  • نواز شریف بادشاہ بننے کیلئے فٹ ہیں، محمد علی درانی

    نواز شریف بادشاہ بننے کیلئے فٹ ہیں، محمد علی درانی

    اسلام آباد : سابق وفاقی وزیراطلاعات محمد علی درانی کا کہنا ہے کہ نواز شریف کو جب موقع ملتا ہے، خودہی چانس خراب کردیتے ہیں ، وہ بادشاہ بننے کیلئے فٹ ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق سابق وفاقی وزیراطلاعات محمد علی درانی نے اے آر وائی نیوز کو خصوصی انٹرویو دیتے ہوئے کہا کہ نوازشریف کو جب موقع ملتا ہےوہ خودہی چانس خراب کرتے ہیں ، ابھی یہ بھی نہیں پتہ کس جماعت نےآناہے، ہوسکتا ہے آصف زرداری آجائیں۔

    نواز شریف کی واپسی پر محمد علی درانی کا کہنا تھا کہ تاثر تھا نوازشریف لاہور اتریں گے تو مینار پاکستان جاتے 72 گھنٹے لگیں گے، نواز شریف نے پہلے مفاہمت کی بات کی پھر اداروں کیخلاف مورچہ زن ہوگئے، نواز شریف بہادر ہیں اس لیے انہوں نےعدلیہ پرفزیکل حملےمیں کمزوری نہیں دکھائی۔

    سابق وفاقی وزیر نے کہا کہ نوازشریف نے مارشل لا لگوالیا پھر ان کو چیلنج کرنے سے باز نہیں آئے، نواز شریف بادشاہ بننےکیلئے فٹ ہیں اورعمارتوں میں مغل بادشاہوں کی تصویریں لگاتے ہیں۔

    ان کا مزید کہنا تھا کہ نواز شریف عوام کی نبض کو سمجھتےہیں اور انہیں زمین ہموار نظر نہیں آرہی، جس مقصد کیلئے وہ ائیر پورٹ پر انگوٹھا لگا کر سلیکٹڈ بنے، اس میں عوام مزاحمت کررہےہیں، اس لیے نواز شریف نے اپنا پرانا ٹکراؤ والا روٹ پکڑلیا ہے۔

    مفاہمت سے متعلق سوال پر محمد علی درانی نے کہا کہ مفاہمت اس لئے کی کہ الیکٹورل کو آسانی سے سیلیکٹورل پروسیس میں بدلا جائے گا لیکن زمینی حقائق یہ ہیں کہ عوام یا کسی اورجگہ بھی نوازشریف کو تسلی بخش رسپانس نہیں۔

    نئی بننے والی حکومت کے حوالے سے سابق وزیر کا کہنا تھا کہ چوں چوں کے مربے کے مرتبان پر تو یہ سارے پی ڈی ایم حکومت میں بیٹھےتھے، چوں چوں کےمربے کے بغیرتو حکومت بن نہیں سکتی۔

    انھوں نے بتایا کہ جو بھی حکومت بنےگی وہ چوں چوں کا مربہ ہی ہوگا،انہوں نے بہت کچھ طے کرلیاتھا، آپس میں طے کیا نوازشریف وزیراعظم، فضل الرحمان صدر ،آصف زرداری اپوزیشن لیڈر ہوں گے۔

    محمد علی درانی نے مزید کہا کہ نیشنل حکومت چوں چوں کا مربہ نہیں بلکہ ملکی مفاد کا فارمولاہے، فارمولےمیں سب چوں چوں کی عزت ہے ورنہ ان کی چیں چیں ہو جائےگی،ایسا نہیں تو پھر آپ نےعدالتوں میں درخواستیں ہی دینی ہیں کہ الیکشن سےبچاؤ۔

    آصف زرداری کے حوالے سے ان کا کہنا تھا کہ آصف زرداری توبہت سمجھدارہیں اوروہ ان دنوں ملتےملاتےبھی رہےہیں تاہم موروثیت سےنکلی حکمرانی اس خاندان کے لیے اچھی ہوگی لیکن قوم کے لیے نہیں۔

  • انتقامی جذبے سے واپس نہیں آیا لیکن حساب لینا تو بنتا ہے، نواز شریف

    انتقامی جذبے سے واپس نہیں آیا لیکن حساب لینا تو بنتا ہے، نواز شریف

    لاہور : مسلم لیگ ن کے قائد نواز شریف کا کہنا ہے کہ انتقامی جذبے سے واپس نہیں آیا لیکن حساب لینا تو بنتا ہے، میری دشمنی میں قوم سے جو کیا گیااس کی وجہ بتائی جائے۔

    تفصیلات کے مطابق مسلم لیگ ن کے قائد نواز شریف نے پارلیمانی اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ اللہ کا شکر اداکرتاہوں کہ آج پھر یہ دن دکھایا ہے، اللہ کے حضورسجدہ شکربجالاتےہیں کہ اس نےپھریہ دن دکھایا، اللہ تعالیٰ نےجعلی مقدمات سےبریت عطا فرمائی ہے، ان مقدمات کا کھوکھلاپن آپ سب کو معلوم ہوگیا ہوگا۔

    نواز شریف کا کہنا تھا کہ پارٹی رہنماؤں ،کارکنوں کو میری بےگناہی کا پورایقین تھا، مقدمات حکومت ختم اورمجھےوزارت عظمیٰ سے ہٹانے کیلئے بنائے گئے تھے، پارٹی کارکنوں ،عوام کو پہلے دن سے معلوم تھا کہ تینوں مقدمات میں جان ہی نہیں، تینوں مقدمات میں نہ شواہد تھے نہ ثبوت تھے۔

    ن لیگی قائد نے کہا کہ ہائی کورٹ میں مقدمات کا کھوکھلاپن دنیا کے سامنے ظاہر ہوگیا، جب کچھ ملا نہیں تو پاناما کےنام پر اقامہ آگیا، جو مجھے کرسی سے اتارنا چاہتے تھے پاناما سے کچھ نہیں نکلا اقامہ نکالا اور ایک ایسا فیصلہ سنایا گیا جو دنیامیں مذاق بن کررہ گیا۔

    ان کا گفتگو میں شکوہ کیا کہ  ایک وزیراعظم کو بیٹے سے تنخواہ نہ لینے پر چھٹی کرارہےہیں، سسیلین مافیااور گاڈ فادر کہتے ہیں کیا ججز کبھی ایسےالفاظ استعمال کرتے ہیں، کہاں کہاں سے سازشی عناصر نکل کر روز شام کو دکانداری چمکاتے تھے ، سازشی عناصر روز شام کو ہمارے خلاف زہر اگلتے اورجھوٹ بولتے تھے جو ہوا میں اڑگیا، جودکھ ہمیں دیئےگئے ہیں کیا اس کا کوئی مداوا ہے کیا مداوا ہے اس کا؟

    نواز شریف نے بتایا کہ میں لندن میں موجود تھا میرے ساتھ مریم بھی تھی، ہم نے درخواست دی ہم آرہےہیں ہمارے آنےپرفیصلہ سنائیں لیکن نیب کورٹ نےبات نہیں مانی فیصلہ سنادیا مجھے10مریم کو7سال قیدسنادی، ہماری جائیدادیں ضبط کرنےکاحکم دیدیا بڑے بڑے جرمانےڈال دیے، میری اہلیہ آخری سانسیں لےرہی تھی میں نےکہاپاکستان چلتےہیں، سزابھگتیں گے جعلی مقدمات ہیں

    سابق وزیراعظم نے کہا کہ میری اہلیہ اسپتال میں تھیں انہیں وہاں چھوڑ کر وطن واپس آیا لیکن کبھی کبھی سوچتاہوں کہ مجھےاپنی اہلیہ کے پاس ہی رہناچاہئے تھا۔

    انھوں نے مزید بتایا کہ لندن ایئرپورٹ پراترےتوحسین نوازنےکہااسپتال چلیں، میں نےکہا کیا ہوگیا حسین نے بتایارات طبیعت خراب ہو گئی ،والدہ آئی سی یومیں ہیں، اسپتال گئےڈاکٹرزسےپوچھاکہ کیاہواانہوں نےبتایاسیریزکنڈیشن ہے، ہم تقریباًایک ماہ وہاں رہےوہ ہوش میں نہیں آئیں، سزا سنتے ہی ہم واپس آگئے جس دن یہاں آئے پتا چلاوہ ہوش میں آگئیں، ان کا ہوش میں آنا نا آنا برابر تھا کیونکہ وہ بات کرنےکی پوزیشن میں نہیں تھیں۔

    نواز شریف کا کہنا تھا کہ یہ وہ زخم ہیں جو کبھی بھریں گے نہیں، میں نہیں چاہتا کہ کوئی انتقام لیاجائے لیکن حساب تو بنتا ہے، 21اکتوبر کو لاہور آکر کہاتھاکہ میں انتقامی جذبےسےنہیں آیا، سزاتوپاکستانی عوام کوملی ہےروٹی،بجلی،گیس اتنی مہنگی ہوگئی، اگر بجلی کابل بھریں توبچوں کی فیس نہیں دےسکتے۔

    ن لیگی قائد نے کہا کہ مجھے تو فرد کے طورپر سزا ملی مگر اصل سزا 25کروڑ عوام کو ملی جو روٹی کو ترستی ہے، لاکھوں لوگوں کو روزگارمل رہا تھا کروڑوں غربت سےنکل رہےتھے، ویڈیوزمیں دیکھاہےلوگ روٹی تقسیم کررہےہیں لمبی لمبی لائنیں لگی ہوئی ہیں۔

  • پتہ لگنا چاہیئے 1993 اور 1999 میں مجھے کیوں نکالا گیا، نواز شریف

    پتہ لگنا چاہیئے 1993 اور 1999 میں مجھے کیوں نکالا گیا، نواز شریف

    لاہور : مسلم لیگ ن کے قائد نواز شریف کا کہنا ہے کہ جب وزیراعظم تھا ملک میں ترقی عروج پر تھی ، کچھ عناصر نے اچھے بھلے دوڑتے پاکستان کو ڈھپ کر کے رکھ دیا، پتہ لگناچاہیئے 1993 اور1999 میں مجھے کیوں نکالاگیا۔

    تفصیلات کے مطابق مسلم لیگ ن کے قائد نواز شریف نے پارلیمانی اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ تمام شرکاکاخیرمقدم کرتاہوں، اٹک،چکوال،تلہ گنگ اورجہلم کےامیدوارسامنےبیٹھےہیں، ہم نظروں سے اوجھل رہے ہیں لیکن دل کے قریب رہے ہیں۔

    نواز شریف کا کہنا تھا کہ قوم نے پچھلے 4 سال میں مشکل دور دیکھا ہے، لندن سے قوم کیلئے دعا اور دوا جو بھی کرسکتا تھا وہ کرنےکی کوشش کرتارہا۔

    ن لیگی قائد نے اپنے دور حکومت کا ذکر کرتے ہوئے کہا کہ سال 2017 تک جب وزیراعظم تھا ملک میں ترقی عروج پر تھی، میرے دور میں ملک میں معاشی اور اقتصادی کسی قسم کا کوئی مسئلہ نہیں تھا، معاشی اشاریے اچھے چل رہے تھے دنیا اعتراف کررہی تھی لیکن کچھ ایسے کردار آگئے جنہوں نے اچھے بھلے دوڑتے پاکستان کو ڈھپ کر کے رکھ دیا۔

    ان کا کہنا تھا کہ اس وقت سے ملک کی معیشت نیچے آگئی،روپیہ کمزور ہونا شروع ہوگیا، میرے 4سالوں میں روپیہ ایک جگہ پر رہا پچھلےدور میں 4،4گھنٹے بعد تبدیل ہورہا تھا، آپ کی معیشت مس مینج ہوئی،ادراک کریں مس مینجمنٹ کب سے شروع ہوئی، کچھ کرداروں نے ترقی کرتے پاکستان کوتباہ کردیا۔

    نواز شریف نے کہا کہ اناڑی کےہاتھوں ملک کی باگ ڈورکیسےدےدی جاتی ہے، اچھےبھلےلوگوں کےہاتھوں سےاختیارلیکراناڑی کےہاتھ میں دیاگیا، لوگوں نے ہمیں کارکردگی کی بنیاد پر ووٹ دیا،ن ملک کی ترقی کیلئے کام کیےاورہردور میں ہمیں نکال دیا گیا۔

    سابق وزیراعظم کا کہنا تھا کہ 1993 اور 1999 میں کیوں نکالا گیا مجھے پتہ لگنا چاہیے، اپنے معاملات کو افغانستان اور عراق کے ساتھ ٹھیک کرنا ہے، چینی صدر نے خود مجھےکہا تھا سی پیک آپ کیلئے تحفہ ہے، انہوں نے سی پی پیک منصوبے کو سبوتاژ کرنے کی کوشش کی۔

    انھوں نے مزید کہا کہ پہلے لوڈ شیڈنگ کا مسئلہ تھا،اب بانی پی ٹی آئی کی حکومت نے بجلی قیمتوں کا مسئلہ پیداکردیا، عوام کو جو تکالیف ہیں ہمیں ان کا احساس ہے، صرف ٹکٹ لینے اور دینے کا شوق نہیں ہوناچاہیے۔

    معاشی صورتحال کے حوالے سے نواز شریف کا کہنا تھا کہ معاشی بےنظمی 2019سےشروع ہوئی اور پاکستان بہت پیچھے رہ گیا، اردگردکےممالک سے ہمیں شرم آتی ہے، جنہوں نے ملک کو یہاں تک پہنچایا ان کا محاسبہ ہونا چاہیے۔

  • ایون فیلڈ ریفرنس میں بریت ،  اللہ نے آج سرخرو کیا ہے، نواز شریف

    ایون فیلڈ ریفرنس میں بریت ، اللہ نے آج سرخرو کیا ہے، نواز شریف

    اسلام آباد : سابق وزیراعظم نواز شریف ایون فیلڈ ریفرنس میں بریت کے فیصلے ہر کہا کہ اللہ نے آج سرخروکیا ہے، میں نے معاملات اللہ پرچھوڑے تھے۔

    تفصیلات کے مطابق ایون فیلڈ ریفرنس میں اسلام آباد ہائی کورٹ سے بریت کے بعد سابق وزیراعظم نواز شریف نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ سب سے پہلے اللہ کا شکر ادا کرتا ہوں، اللہ نے آج سرخروکیا ہے، میں نے معاملات اللہ پرچھوڑے تھے۔

    یاد رہے اسلام آباد ہائیکورٹ نے ایون فیلڈ ریفرنس میں نوازشریف کی سزا کا فیصلہ کالعدم قراردے کرمقدمے سے بری کردیا، احتساب عدالت نے نواز شریف کو دس سال کی سزا سنائی تھی۔

    دوران سماعت امجد پرویز ایڈووکیٹ نے مریم نواز کی ہائی کورٹ سے بریت کا فیصلہ پڑھ کر سنایا اور کہا کہ اسلام آباد ہائی کورٹ نے احتساب عدالت کا فیصلہ کالعدم قرار دے کر مریم نواز کو بری کیا تھا۔

    عدالت نے لکھا تھا پراسیکیوشن کے موقف کو ثابت کرنے کے لیے کوئی ایک ڈاکیومنٹ موجود نہیں، بعد ازاں عدالت نے ایون فیلڈ ریفرنس میں نوازشریف کی سزا کالعدم قراردے دی۔

    دوران سماعت نیب نے فلیگ شپ ریفرنس میں بھی نوازشریف کی بریت کے خلاف اپیل واپس لے لی، جس پر اسلام آباد ہائی کورٹ نے استدعا منظور کرلی اور نیب کی اپیل واپس لینے کی بنیاد پر خارج کردی۔