Tag: نواز شریف

  • نواز شریف، آصف زرداری  اور گیلانی کیخلاف توشہ خانہ سے گاڑیاں لینے کا کیس کھل گیا

    نواز شریف، آصف زرداری اور گیلانی کیخلاف توشہ خانہ سے گاڑیاں لینے کا کیس کھل گیا

    اسلام آباد : سابق وزیراعظم نوازشریف، سابق صدر آصف زرداری، اور یوسف رضا گیلانی کیخلاف توشہ خانہ سے گاڑیاں لینے کا کیس کھل گیا جبکہ دیگر میگا کرپشن کیسز بھی بحال ہوگئے۔

    تفصیلات کے مطابق نیب ترامیم کالعدم قرار دیے جانے کے بعد اس قانون سے فائدے اٹھانے والوں کیلئے خطرے کی گھنٹی بج گئی ہے اور نیب نے اربوں روپے کے اسی میگا کرپشن کیسز کھول دیے ہیں۔

    توشہ خانہ سے قیمتی گاڑیاں لینے کے الزام میں نوازشریف، آصف زرداری اور یوسف رضا گیلانی کیخلاف توشہ خانہ کیس کھل گیا۔

    آصف زرداری کے خلاف جعلی بینک اکاؤنٹ کیس بھی دوبارہ چلے گا جبکہ راجہ پرویز اشرف کے خلاف رینٹل پاور ریفرنس اور شاہد خاقان عباسی کے خلاف ایل این جی کیس بھی بحال کیا۔

    بحال کیسز میں مراد علی شاہ اور اسحاق ڈار کے خلاف آمدن سے زائد اثاثوں کے نیب ریفرنس بھی شامل ہیں۔

    ذرائع کا کہنا ہے نیب نے 80ریفرنسوں کی بحالی کے لیے رجسٹرار احتساب عدالت اسلام آباد کو خط لکھ دیا ہے، سپریم کورٹ فیصلے کے بعد ریفرنسز واپس عدالتوں میں بھیجے جارہےہیں ، آئندہ ایک سے دو روز میں تمام کیسز احتساب عدالتوں میں جمع کرا دئیے جائیں گے۔

    سپریم کورٹ فیصلے پر نیب کے ہنگامی اجلاس میں ریفرنس بحالی کا فیصلہ کیا گیا، سپریم کورٹ نے نیب ترمیم کالعدم قرار دی تھیں جس کے بعد سیاست دانوں کے 50 کروڑ سے کم مالیت کے کرپشن کیسز ایک بار پھر نیب کو منتقل ہوگئے۔

  • نواز شریف کی وطن واپسی ، مسلم لیگ ن نے بڑا فیصلہ کرلیا

    نواز شریف کی وطن واپسی ، مسلم لیگ ن نے بڑا فیصلہ کرلیا

    لاہور : مسلم لیگ ن نے قائد نواز شریف کی وطن واپسی پر مینار پاکستان پر جلسہ کرنے کا فیصلہ کرلیا، نواز شریف کو ایئرپورٹ سے بڑی ریلی کی صورت میں جلسہ گاہ لے جایا جائے گا۔

    تفصیلات کے مطابق مسلم لیگ ن نے قائد نواز شریف کی وطن واپسی پر ریلی اور جلسہ کرنے کا فیصلہ کرلیا، پارٹی ذرائع نے کہا ہے کہ پارٹی کی جانب سے نواز شریف کی واپسی پر جلسہ گاہ کا انتخاب کر لیا گیا ہے۔

    ذرائع کا کہنا ہے کہ پارٹی نواز شریف کی وطن واپسی پر مینار پاکستان پر جلسہ کرے گی، نواز شریف کو ایئرپورٹ سے بڑی ریلی کی صورت میں جلسہ گاہ لے جایا جائے گا۔

    نواز شریف اور دیگر قیادت بلٹ پروف کنٹینر پر ریلی میں سفر کریں گے ، کی ریلی کے لئے بلٹ پروف ٹرک کنٹینرز بھی بنایا جائے گا۔

    لاہور:نواز شریف کے جلسے کے لئے لاہور میں 5 مقامات زیرغور تھے تاہم جلسے کے مقام کی حتمی منظوری نواز شریف نے دی۔

    پارٹی کی جانب سے ملک بھر سے پارٹی کارکنان کو 21اکتوبر کو لاہور پہنچنے کی ہدایات جاری کردی گئی ہے۔

  • نواز شریف قوم کو مہنگائی، لاقانونیت سے نجات دلانے آرہا ہے، مریم نواز

    نواز شریف قوم کو مہنگائی، لاقانونیت سے نجات دلانے آرہا ہے، مریم نواز

    مریم نوازشریف نے کہا ہے کہ نواز شریف کی واپسی پاکستان کے لیے طلوع سحر ہے، پاکستان کا بیٹا ایک بار پھر قوم اور وطن کو مشکلات سے نکالنے آرہا ہے۔

    پارٹی کے مشاورتی اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے مریم نواز کا کہنا تھا کہ نواز شریف قوم کو مہنگائی، معاشی بدحالی اور لاقانونیت کی تکلیف سے نجات دلانے آرہا ہے۔ ملک کو انتقام نہیں، اتحاد، امن، ترقی اور مہنگائی سے نجات کا ایجنڈا چاہیے۔

    انھوں نے کہا کہ عوام نواز شریف کو دو تہائی سے زیادہ مینڈیٹ دیں۔ ملک کے سیاہ اندھیرے ہمیشہ کے لیے ختم کردیں گے۔ پارٹی رہنماؤں اور کارکنان کے جذبے کو خراج تحسین پیش کرتی ہوں۔

    نوازشریف نے عوام سے کیے ہر وعدے کو پورا کیا۔ 3 دفعہ عوام نے نوازشریف پر اعتماد کیا، انھیں وزیراعظم بنا کر خدمت کاموقع دیا۔ ہر غم سہہ کر بھی نوازشریف کی ترجیح آج بھی عوام ہیں۔ ملک کی ترقی وخوشحالی ہے۔ تاریخ گواہ ہے نوازشریف کو ہمیشہ بحرانوں، طوفانوں اور خساروں میں گھرا ملک ملا۔

    مریم نواز نے کہا کہ ن لیگ نے ہمیشہ طوفانوں کا منہ پھیرا ہے، نئی امید دی ہے اور پاکستان اور عوام کو ریلیف دیا ہے۔ عوام چالبازوں، فراڈیوں، جھوٹوں اور توشہ چوروں کے پروپیگنڈے سے ہوشیار رہیں۔

    انھوں نے کہا کہ یقین دلاتی ہوں پاکستان اور عوام کے اچھے دِن آنے والے ہیں، عوام انتخابات میں شیر پر نشان لگائیں۔

    عوام نوازشریف کو واضح مینڈیٹ دیں، ہم مہنگائی میں واضح کمی کرکے دکھائیں گے۔ واضح سوچ کے ساتھ اپنے ووٹ کی طاقت کے ساتھ فیصلہ کریں۔ نوازشریف عوام کے معاشی دُکھ دور کردیں گے۔ مہنگے بجلی بلوں سے نجات دلائیں گے۔

    مریم نواز نے کہا کہ 21 اکتوبر سیاسی و جمہوری تاریخ کا روشن باب بنے گا۔ پاکستان کو ترقی کا گہوارہ بنانا ہے۔ ہم سب نے تاریخی جذبے سے کام کرنا ہے۔

  • نواز شریف کی واپسی ،  نگراں وزیراعظم  کا اہم بیان آگیا

    نواز شریف کی واپسی ، نگراں وزیراعظم کا اہم بیان آگیا

    اسلام آباد : نگراں وزیراعظم انوار الحق کاکڑ کا کہنا ہے کہ نواز شریف کی واپسی پر قوانین کےتحت ہی رویہ رکھاجائے گا تاہم وہ کب واپس آرہے ہیں نہیں معلوم۔

    تفصیلات کے مطابق نگراں وزیراعظم انوار الحق کاکڑ نے انٹرویو میں نواز شریف سے متعلق سوال پر کہا کہ نوازشریف کا معاملہ عدالتوں میں ہے اور ان کی پاکستان آمد کا نہیں پتا۔

    انوار الحق کاکڑ کا کہنا تھا کہ نواز شریف 3مرتبہ وزارت عظمیٰ کےمنصب پرفائزرہےہیں ، ان کی واپسی پر مروجہ قوانین کےتحت ہی رویہ رکھاجائےگا۔

    پی ٹی آئی کے حوالے سے نگراں وزیراعظم نے کہا کہ ی ٹی آئی پربحیثیت جماعت کوئی قدغن نہیں لگائی، 9مئی کوجلاؤگھیراؤہوا،عالمی میڈیا نے بھی رپورٹ کیا ، پی ٹی آئی کےکارکنان کسی سیاسی عمل کی وجہ سےجیلوں میں نہیں ہیں۔

    انھوں نے بتایا کہ اسمگلنگ کےخلاف اقدامات جاری رہیں گے، ریاست وحکومتی رٹ کےقیام کیلئے ایک انچ بھی پیچھےنہیں ہٹیں گےاور معیشت کی بہتری ،عوامی مفادکےاقدامات جاری رہیں گے۔

    نگران وزیراعظم نے کہا کہ ہماری توجہ معاشی پالیسی پرہے اور کوشش ہے مینڈیٹ سےآنےوالی حکومت کیلئےبڑا کام کرکےجائیں، چاہتےہیں مینڈیٹ والی حکومت آئےتواس کیلئےحوالہ جاتی میکنزم موجودہو۔

  • سوال کئی جواب بس دو، لندن میں نواز شریف سے صحافیوں کے سوالات

    سوال کئی جواب بس دو، لندن میں نواز شریف سے صحافیوں کے سوالات

    لندن: سابق وزیر اعظم پاکستان میاں نواز شریف کو لندن میں صحافیوں نے گھیر لیا اور کئی سوالات کر ڈالے لیکن ن لیگی قائد کی جانب سے خاطر خواہ جوابات نہیں دیے گئے۔

    تفصیلات کے مطابق لندن میں نواز شریف سے صحافیوں نے کئی سوالات کیے تاہم ان کی جانب سے جواب بس دو ہی ملے، جب صحافیوں نے پوچھا کہ آپ کی واپسی کی خبریں گرم ہیں کیا فیصلہ کیا؟ تو نواز شریف کا جواب تھا ’’راستہ پلیز!‘‘

    صحافیوں نے پھر دریافت کرنا چاہا کہ میاں صاحب پاکستان جانے کی کوئی تاریخ طے کی؟ انھوں نے جواب دیا کہ ’’بتائیں گے آپ کو۔‘‘ ایک اور صحافی نے پاکستان میں پیش آنے والے نہایت افسوس ناک واقعے رائے جاننی چاہی کہ سانحہ جڑانوالا پر کچھ کہیں گے؟ لیکن نواز شریف نے کوئی جواب نہیں دیا۔

    صحافی کے پوچھنے پر کہ پاکستان میں ن لیگ کی انتخابی مہم کی قیادت کریں گے؟ انھوں نے جواب دیا ’’انشااللہ۔‘‘

  • ‘نواز شریف کا  چوتھی بار وزیراعظم بننا تو دور وہ واپس بھی نہیں آئیں گے’

    ‘نواز شریف کا چوتھی بار وزیراعظم بننا تو دور وہ واپس بھی نہیں آئیں گے’

    اسلام آباد : ماہر قانون سردار لطیف کھوسہ کا کہنا ہے کہ اب نوازشریف کاراستہ بند ہوگیا، چوتھی وزیراعظم بننا تو دور وہ واپس بھی نہیں آئیں گے۔

    تفصیلات کے مطابق ماہر قانون سردار لطیف کھوسہ نے اے آر وائی نیوز کے پروگرام ‘ دی رپورٹرز ‘ میں گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ اکستان کی پارلیمانی تاریخ کےیہ بدترین16ماہ تھے، پاکستان کےعوام پرجوظلم وجبرکیاگیااس کی مثال نہیں ملتی۔

    لطیف کھوسہ کا کہنا تھا کہ یقین ہے نگراں وزیراعظم کیلئے جو نام دیئے جا رہے ہیں اسمیں کوئی نہیں آئے گا، لوگ بریف کیس اورسوٹ کیس لیے پھر رہے ہیں۔

    ماہر قانون نے کہا کہ سپریم کورٹ ریویو اینڈ ججمنٹ ایکٹ بدنیتی طورپرقانون سازی تھی، ایکٹ کو ذاتی مفاد کیلئے بنایا گیا تھا، جو آئین سے متصادم تھا، سپریم کورٹ نے آئین کے مطابق اپنے روابط بنا رکھے ہیں۔

    ان کا کہنا تھا کہ سپریم کورٹ کے اپنے رولز ہیں جنہیں تبدیل نہیں کیا جاسکتا، سپریم کورٹ کے بنائے گئے رولز کو آئینی تحفظ حاصل ہے، نظرثانی اوراپیل میں فرق ہوتا ہے اور نظرثانی کا دائرہ اختیار محدود ہوتا ہے اور فیصلہ سنانے والے جج ہی دیکھتے ہیں۔

    لطیف کھوسہ نے مزید کہا کہ افتخار چوہدری کےدورمیں چیف جسٹس کااعلیٰ عدلیہ پرکنٹرول تھا، افتخار چوہدری کے بعد چیف جسٹس کااعلیٰ عدلیہ پرکنٹرول کم ہوتا گیا اور اب تونوبت یہاں تک آگئی ہےکہ ججز ایک دوسرے کیساتھ بیٹھنے کو تیار نہیں۔

    ماہر قانون نے بتایا کہ نوازشریف اورجہانگیرترین کی تاحیات نااہلی برقرار رہے گی، دونوں کی سپریم کورٹ سےاپیل بھی خارج ہوچکی ہے، دونوں کو 62 ون ایف کےتحت نااہل قراردیاگیاتھا۔

    انھوں نے مزید بتایا کہ بنیادی طور پر ریویو اینڈ ججمنٹ ایکٹ ان دونوں کو نواز نے کیلئے لایا گیا تھا ، نظرثانی پر نظرثانی کیلئے ایکٹ لایا گیا تھا، جسے اپیل کادرجہ قرار دینے کی کوشش کی گئی۔

    لطیف کھوسہ کا کہنا تھا کہ آرٹیکل185 سے متصادم قانون کو لایا گیا تھا، جسے سپریم کورٹ نے مسترد کردیا، ریویو اینڈ ججمنٹ ایکٹ لانے سے پہلے آئینی ترمیم کی ضرورت تھی، اب نوازشریف کا راستہ بند ہوگیا وزیراعظم بننا تو دور وہ واپس بھی نہیں آئیں گے۔

  • نواز شریف نجی دورے کے بعد لندن واپس پہنچ گئے

    نواز شریف نجی دورے کے بعد لندن واپس پہنچ گئے

    لندن: مسلم لیگ ن کے قائد نواز شریف نجی دورے کے بعد لندن واپس پہنچ گئے، وہ 24جون کو دبئی روانہ ہوئے تھے۔

    تفصیلات کے مطابق مسلم لیگ ن کے قائد میاں نواز شریف یو اے ای ، سعودی عرب اور یورپ کے دورے کے بعد لندن واپس پہنچ گئے۔

    فیملی ذرائع نے بتایا کہ نواز شریف چوبیس جون کو دبئی روانہ ہوئے تھے، دبئی کے بعد انہوں نے سعودی عرب اور یورپ کے تین ممالک کا دورہ بھی کیا تھا۔

    نواز شریف کی آئندہ ہفتوں میں متعدد سیاسی شخصیات سے ملاقاتیں طے ہیں ، جس میں وطن واپسی کے مجوزہ پلان پر بات چیت ہوگی، نواز شریف کی آئندہ ماہ پاکستان آمد کا امکان ہے۔

    یاد رہے گزشتہ روز وزیر اعظم شہباز شریف نے نجی ٹی وی چینل کو انٹرویو دیتے ہوئے کہا تھا کہ نوازشریف آئندہ ماہ پاکستان آئیں گے اور قانون کا سامنا کریں گے۔

  • نگران حکومت کا قیام : نواز شریف اور زرداری کا فضل الرحمان سے رابطہ

    نگران حکومت کا قیام : نواز شریف اور زرداری کا فضل الرحمان سے رابطہ

    اسلام آباد : نگران حکومت کے معاملے پر مسلم لیگ ن کے قائد نواز شریف اور سابق صدر زرداری کا فضل الرحمان سے رابطہ ہوا۔

    تفصیلات کے مطابق موجودہ حکومت کی مدت ختم ہونے میں کچھ ہی دن باقی ہے اور نگراں حکومت کے قیام کیلئے سیاسی رہنماؤں میں مشاورت کا عمل جارہی ہے۔

    ملکی سیاسی صورتحال اور نگران حکومت کے قیام کے لئے بڑی اتحادی جماعتوں نے سرگرمیاں تیز کردیں۔

    موجودہ حکومت کی مدت ختم ہونے سن قریب آرہے ہیں سیاسی ہلچل میں بھی اسی تیزی سے اضافہ ہورہا ہے، نگراں حکومت کے قیام کیلئے سیاسی رہنماؤں میں مشاورت کا عمل جارہی ہے۔

    ن لیگ، پیپلزپارٹی اور جے یوآئی میں رابطے جاری ہے، ذرائع نے بتایا کہ مسلم لیگ ن کے قائد نوازشریف اور سابق صدر زرداری کا فضل الرحمان سے رابطہ ہوا۔

    ذرائع کا کہنا ہے کہ جس میں نگران حکومت کے معاملے پر مشاورت کی گئی ، نواز شریف اور زرداری کے درمیان دبئی میں رابطے ہوئے ، مولانافضل الرحمان کا بھی دبئی جانے کا امکان ہے۔

    ذرائع کے مطابق جس میں نگران حکومت کے ناموں پر حتمی مشاورت کی جائےگی اور آئندہ عام انتخابات کےحوالےسےبھی لائحہ عمل طے کیا جائے گا۔

  • نواز شریف  کو کس نے  ملک سے باہر بھیجا تھا؟ خواجہ آصف نے بتادیا

    نواز شریف کو کس نے ملک سے باہر بھیجا تھا؟ خواجہ آصف نے بتادیا

    اسلام آباد : وزیردفاع خواجہ آصف کا کہنا ہے کہ نواز شریف چیئرمین پی ٹی آئی نے نہیں اس وقت کی اسٹیبلشمنٹ نے ملک سے باہر بھیجا تھا۔

    تفصیلات کے مطابق وزیردفاع خواجہ آصف کی پروگرام آف دی ریکارڈ میں گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ ن لیگ اور پی ٹی آئی کے پولیٹیکل مٹیریل میں بڑافرق ہے، نوازشریف کوباہرجانےکی اجازت چیئرمین پی ٹی آئی نے نہیں دینی تھی، نوازشریف کوباہرجانےکی اجازت اسٹیبلشمنٹ نےدینی تھی۔

    خواجہ آصف کا کہنا تھا کہ الیکشن آرہاہے،ووٹ کوعزت دینی ہے، پی ٹی آئی کےجن لوگوں پرمقدمہ ہےان کا الیکشن لڑنا مشکل ہوسکتا ہے، پی ٹی آئی کے جن لوگوں پرمقدمے نہیں وہ الیکشن لڑسکتےہیں۔

    شیریں مزاری کے حوالے سے سوال پر وزیردفاع نے کہا کہ شیریں مزاری ٹی وی پر جو گفتگو کررہی تھیں سب نے دیکھا، میں یہ کہہ سکتا ہوں 9مئی کے دن شیریں مزاری نہیں تھیں۔

    انھوں نے بتایا کہ نوازکوہٹانےاوردوسرےکولانےمیں ملک کوبہت نقصان ہوا، 2021 میں چیئرمین پی ٹی آئی کیلئے ایک جملہ استعمال کیا گیا تھا کہ بس بہت ہوگیا۔ یہ بھی کہا گیا کہ چیئرمین پی ٹی آئی کیساتھ کبھی گزارا نہیں ہوسکتا۔

    خواجہ آصف نے کہا کہ اپریل 2019کے بعد وہ ان سےبیزارتھے، اس وقت حکومت تبدیلی کی آفر بھی کی گئی جس سے انکار کیا، 2019 کا میں خود گواہ ہوں ،2021 یا 2022 کا کوئی اور ساتھی گواہ ہوگا، چیئرمین پی ٹی آئی شاید اتنے ناراض نہ تھے جتنے خود اسٹیبلشمنٹ والے ناراض تھے۔

    وفاقی وزیر کا کہنا تھا کہ اسٹیبلشمنٹ دیکھ رہی تھی کہ ان کا تجربہ اور2018کی محنت ضائع ہورہی ہے، انہوں نے یہ لفظ استعمال کیا’’وی ہیڈ ہیو انف آف ہم‘‘، ہم نے جواب میں کہا کہ ’’وی آر ناٹ انٹرسٹڈ‘‘۔

    انھوں نے مزید کہا کہ نواز شریف کا کبھی تصادم ادارے کےساتھ نہیں ہوا فرد کےساتھ ہوا، میری اہلیہ3سال تک عدالتوں میں گئی کیا کسی کو پتا چلا،رونا دھونا ڈالا؟، ہم کہیں گلگت بلستان میں چھپے نہیں،سڑکوں سے گرفتار ہوئے، اچھا یابراوقت ہو سیاستدان کو عزت کے ساتھ سامنا کرنا چاہیے۔

  • ‘نواز شریف تشریف لائیں گے تو اڈیالہ جیل جائیں گے’

    ‘نواز شریف تشریف لائیں گے تو اڈیالہ جیل جائیں گے’

    اسلام آباد : سینئرسیاست دان اور ماہر قانون لطیف کھوسہ کا کہنا ہے کہ نوازشریف تشریف لائیں گے تو اڈیالہ جیل جائیں گے، ان کی نااہلی ایکٹ سے ختم نہیں ہوسکتی، آئین میں ترمیم کرنی پڑے گی۔

    تفصیلات کے مطابق سینئر سیاست دان اور ماہر قانون لطیف کھوسہ نے اے آر وائی نیوز کے پروگرام دی رپورٹرز میں گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ جمہوریت کی فکر تھی تو14مئی کوالیکشن کیوں نہیں کرایاگیا، سپریم کورٹ کی بھی توہین کی گئی ،آج تک الیکشن نہیں کرائے گئے۔

    ماہر قانون کا کہنا تھا کہ سپریم کورٹ کا 14 مئی کا فیصلہ اپنی جگہ موجودہے، الیکشن کمیشن کی نظرثانی درخواست محفوظ کی گئی تواس سےفرق نہیں پڑتا، بات سیدھی ہے کہ حکومت کی جانب سے توہین عدالت کی گئی۔

    لطیف کھوسہ نے کہا کہمسپریم کورٹ کے حکم کےمطابق نااہلی تاحیات ہے، نااہلی مدت کے لیے 62 ون ایف میں آئینی ترمیم کرنی پڑے گی، سپریم کورٹ کا حتمی فیصلہ ہے نواز شریف پارٹی صدارت نہیں کرسکتے، نواز شریف آئیں گے تواڈیالہ جیل جائیں گے۔

    ان کا کہنا تھا کہ پاکستان کی تاریخ میں موجودہ دورجمہوریت میں بدترین دورہوگا، موجودہ حکومت کا دور تاریخ میں بدترین دور کے طور پر یاد رکھا جائے گا، یہ لوگ کسی کے پیچھے نہیں چھپ سکتے،عوام سب جانتے ہیں۔

    سینئر سیاست دان نے کہا کہ اس حکومت نےعدالتوں کی تضحیک کی ہے، ایک ہی پارٹی ہے، جو سب اقدامات کررہی ہے، جس کا نام ن لیگ ہے، ساری وزارتیں مسلم لیگ ن کے پاس ہیں، یہ ایک ہی پارٹی ہے، جس نے 10 کروڑ عوام کو غربت کی لکیر سے نیچے دھکیل دیا۔

    لطیف کھوسہ نے ایک سوال پرکہا ن لیگ کی نیت الیکشن کرانے کی نہیں جب تک بیلٹ پیپرپربلا موجود رہے گا یہ الیکشن سے خوف کھاتے رہیں گے