Tag: نواز شریف

  • حکومت  کا  نواز شریف کے برطانیہ میں معالج ڈیوڈ لارنس کو خط

    حکومت کا نواز شریف کے برطانیہ میں معالج ڈیوڈ لارنس کو خط

    اسلام آباد : حکومت نے سابق وزیراعظم نواز شریف کے برطانیہ میں معالج ڈیوڈ لارنس کو خط لکھ دیا ، جس میں کہا کہ حکومت پاکستان کا نمائندہ نوازشریف کی رپورٹس کی تصدیق اور جائزے کیلئے آپ سے ملنا چاہتا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق اٹارنی جنرل کے دفتر کی جانب سے سابق وزیراعظم نواز شریف کے برطانیہ میں معالج ڈیوڈ لارنس کو خط لکھ دیا گیا۔

    خط میں کہا گیا کہ صحت یابی کے بعدڈاکٹرزکی تصدیق کے بعدنوازشریف کو وطن واپس آناتھا ، نوازشریف اورشہبازشریف نے ہائیکورٹ میں حلف نامہ جمع کرا رکھا ہے۔

    اٹارنی جنرل آفس کی جانب سے کہا گیا کہ شہبازشریف نے ہائیکورٹ میں میڈیکل رپورٹ کےنام پر8دستاویزجمع کرائیں ، تمام دستاویز پر آپ کے دستخط ہیں۔

    خط میں کہا گیا کہ میڈیا رپورٹس کے مطابق بظاہرنوازشریف اب صحت مندنظرآتے ہیں ، وہ تاحال اسپتال میں داخل نہیں ہوئے ،سیاسی سرگرمیاں بھی جاری ہیں۔

    خط کے متن میں کہا گیا کہ نواز شریف کے قریبی ساتھیوں کے حالیہ بیانات سے بھی یہ بات واضح ہوتی ہے ، پنجاب حکومت کےاسپیشل میڈیکل بورڈکےمطابق آپکی دستاویزناکافی ہیں، آپ کی دستاویزمیں بلڈ ٹیسٹ ،کلیکنکل معائنےکی تفصیلات موجودنہیں جبکہ پنجاب کااسپیشل میڈیکل بورڈفی الحال کوئی حتمی رائے نہیں دےپارہا۔

    اٹارنی جنرل آفس کا کہنا تھا کہ پاکستانی عدالت میں امریکی ڈاکٹرفیاض شال کی دستخط شدہ دستاویزبھی جمع کرائی گئیں، میڈیکل بورڈ کے مطابق ڈاکٹر فیاض شال نے بھی علاج کی مکمل تفصیل نہیں دی۔

    برطانوی معالج کوخط میں کہا گیا کہ نوازشریف بنیادی طورپرآپکےزیرعلاج ہیں، فیاض شال نے اپنے دورہ لندن کےبعدنوازشریف کی صحت پراپنی رائے لکھی، نوازشریف کے جو بھی ٹیسٹ ،لیب رپورٹس یاعلاج لندن میں ہی ہوا ہوگا۔

    خط کے متن میں کہا ہے کہ عدالتی حکم کے مطابق نوازشریف کی رپورٹس کی تصدیق،جائزے کیلئے حکومت پاکستان کا نمائندہ آپ سے ملنا چاہتا ہے، میڈیکل بورڈ کے مطابق نوازشریف کی تمام میڈیکل رپورٹ کا جائزہ ضروری ہے، نوازشریف سفرکرسکتےہیں یا نہیں، تفصیلی رپورٹس کےجائزے کے بعد پتہ چلے گا۔

    اٹارنی جنرل آفس نے درخواست کی کہ پاکستانی ہائی کمیشن یامیرےدفترکوملاقات کےوقت سےآگاہ کریں، حکومتی نمائندے کو22فروری سے13مارچ کےدرمیان ملاقات کا وقت دیں۔

    خط میں کہا گیا کہ برطانوی معالج ملاقات کےلئےتاریخ سے4روزپہلےآگاہ کریں، آپکی یاددہانی کیلئےنوازشریف ، شہبازشریف نے عدالت میں حلف نامہ جمع کرایاتھا، یہ کارروائی ان حلف ناموں کےبعدعدالتی حکم کی روشنی میں کی جارہی ہے۔

  • وفاقی حکومت کا  نواز شریف کے حوالے سے بڑا فیصلہ

    وفاقی حکومت کا نواز شریف کے حوالے سے بڑا فیصلہ

    اسلام آباد : وفاقی حکومت نے سابق وزیراعظم نواز شریف کے ذاتی معالجین ڈاکٹر لارنس اور ڈاکٹر شال کو خط لکھنے کا فیصلہ کرلیا۔

    تفصیلات کے مطابق وفاقی حکومت نے سابق وزیراعظم نواز شریف کے ذاتی معالجین کو خط لکھنے کا فیصلہ کرلیا ، ذرائع کا کہنا ہے کہ وفاقی حکومت ڈاکٹر لارنس اور ڈاکٹر شال کو آج خط لکھے گی۔

    ذرائع نے بتایا ہے کہ دونوں ڈاکٹرزکو خط لکھ کر نواز شریف کی میڈیکل رپورٹس مانگی جائیں گی۔

    اس سے قبل اٹارنی جنرل خالد جاوید خان نے اس سے قبل شہباز شریف کو خط لکھا تھا ، شہباز شریف کو خط لکھ کر نواز شریف کی میڈیکل رپورٹس طلب کی گئی تھیں۔

    بعد ازاں شہباز شریف نے اٹارنی جنرل خالد جاوید خان کو جوابی خط بھی لکھا تھا، جس میں خط کو خلاف قانون، بلاجواز اور کردار کشی قرار دیا تھا۔

    یاد رہے سابق وزیراعظم نواز شریف کی تازہ میڈیکل رپورٹس سامنے آئیں تھیں ، جس میں ڈاکٹر نے نواز شریف کو مکمل ٹھیک نہ ہونے تک سفر نہ کرنے کی تجویز دیتے ہوئے کہا تھا بغیر علاج واپس جا کر قید کاٹنا اور بیوی کے انتقال کا صدمہ دل کا مرض بڑھاسکتی ہے۔

    سینئر ڈاکٹروں کے 9 رکنی بورڈ نے سابق وزیر اعظم کی صحت سے متعلق ڈاکٹر فیاض شاول کی رپورٹ کو نامکمل قرار دیا تھا۔

    بورڈ کا کہنا تھا کہ دی گئی طبی رپورٹ محض ایک ڈاکٹر کی رائے ہے، جس کے ساتھ لیب رپورٹ منسلک نہیں کی گئی، بورڈ کو مریض کی طبی صورت حال سے متعلق مستند لیب یا ادارے کی رپورٹ نہیں ملی۔

  • میڈیکل بورڈ نے نواز شریف کی تازہ رپورٹس کو بھی ناکافی قرار دے دیا

    میڈیکل بورڈ نے نواز شریف کی تازہ رپورٹس کو بھی ناکافی قرار دے دیا

    اسلام آباد: میڈیکل بورڈ نے نواز شریف کی تازہ رپورٹس کو بھی ناکافی قرار دے دیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق سینئر ڈاکٹروں کے 9 رکنی بورڈ نے سابق وزیر اعظم کی صحت سے متعلق ڈاکٹر فیاض شاول کی رپورٹ کو نامکمل قرار دے دیا۔

    ذرائع کا کہنا ہے کہ اے جی آفس کے خط کے بعد میڈیکل بورڈ نے نواز شریف کی تازہ طبی رپورٹ سے متعلق محکمہ صحت کو اپنی رائے سے آگاہ کر دیا ہے۔

    ذرائع کے مطابق بورڈ نے کہا کہ دی گئی طبی رپورٹ محض ایک ڈاکٹر کی رائے ہے، جس کے ساتھ لیب رپورٹ منسلک نہیں کی گئی، بورڈ کو مریض کی طبی صورت حال سے متعلق مستند لیب یا ادارے کی رپورٹ نہیں ملی۔

    واضح رہے کہ اس سے پہلے بھی یہ میڈیکل بورڈ میاں نواز شریف کی پرانی رپورٹس پر یہی رائے دے چکا ہے۔

  • نواز شریف سے ٹیلیفونک گفتگو کے بعد مولانا فضل الرحمان نے پی ڈی ایم کا ہنگامی اجلاس طلب کر لیا

    نواز شریف سے ٹیلیفونک گفتگو کے بعد مولانا فضل الرحمان نے پی ڈی ایم کا ہنگامی اجلاس طلب کر لیا

    اسلام آباد: میاں نواز شریف سے ٹیلیفونک گفتگو کے بعد مولانا فضل الرحمان نے پی ڈی ایم کا ویڈیو لنک پر ہنگامی اجلاس 11 فروری کو طلب کر لیا۔

    تفصیلات کے مطابق سابق وزیر اعظم نواز شریف کا پی ڈی ایم کے سربراہ مولانا فضل الرحمان سے ٹیلیفونک رابطہ ہوا ہے، ذرائع کا کہنا ہے کہ دونوں رہنماؤں نے حکومت کے خلاف مؤثر پیش قدمی کے معاملے پر اتفاق کیا۔

    ذرائع کے مطابق نواز شریف نے ٹیلی فون کر کے مولانا فضل الرحمان کو اپنی پارٹی کی ایگزیکٹو کونسل کے فیصلوں پر اعتماد میں لیا، دونوں رہنماؤں نے پی ڈی ایم کا اجلاس فوری طلب کر کے حکومت مخالف تحریک کو مزید فعال بنانے کے علاوہ پی ٹی آئی حکومت پر فیصلہ کن وار کرنے کے لیے مختلف تجاویز پر تبادلۂ خیال بھی کیا۔

    ذرائع کا کہنا ہے کہ مسلم لیگ نواز کی ایگزیکٹو کونسل کی جانب سے میاں نواز شریف کو حکومت مخالف تحریک کے لیے مکمل اختیار دینے کے بعد نواز شریف نے معاملے کو پی ڈی ایم کی قیادت کے سامنے رکھنے کے لیے پی ڈی ایم کے ہنگامی اجلاس بلانے کی تجویز دی، جس پہ مولانا نے 11 فروری کو ویڈیو لنک پر پی ڈی ایم کا ہنگامی اجلاس طلب کر لیا۔

    مولانا فضل الرحمان خود لاہور سے میاں شہباز شریف کے ہمراہ اجلاس کی صدرات کریں گے، اجلاس میں وزیر اعظم کے خلاف عدم اعتماد سمیت دیگر امکانات پر غور کیا جائے گا۔

    ذرائع کا یہ بھی کہنا ہے کہ مولانا فضل الرحمان 10 فروری کی رات لاہور پہنچ جائیں گے، تین روزہ دورۂ لاہور کے دوران وہ پی ڈی ایم کے اجلاس میں شرکت کے علاوہ شہباز شریف اور مریم نواز سے اہم ملاقات بھی کریں گے، شہباز شریف مولانا کو عشائیہ بھی دیں گے۔

    مولانا دورۂ لاہور کے دوران چوہدری شجاعت حسین اور پرویز الہٰی سے بھی ملیں گے، چوہدری شجاعت کی خیریت دریافت کریں گے اور موجودہ سیاسی صورت حال پر تبادلۂ بھی خیال کریں گے۔

  • نواز شریف کی نئی میڈیکل رپورٹس کا جائزہ لینے کیلئے میڈیکل بورڈ تشکیل

    نواز شریف کی نئی میڈیکل رپورٹس کا جائزہ لینے کیلئے میڈیکل بورڈ تشکیل

    لاہور : سابق وزیر اعظم نواز شریف کی نئی میڈیکل رپورٹس کا جائزہ لینے کیلئے میڈیکل بورڈ تشکیل دے دیا گیا ، بورڈ 5 دن میں رپورٹ پیش کرے گا۔

    تفصیلات کے مطابق سابق وزیراعظم نوازشریف کی نئی میڈیکل رپورٹس کا جائزہ لینے کیلئے میڈیکل بورڈ تشکیل دے دیا ہے ، ذرائع محکمہ داخلہ کا کہنا ہے کہ اٹارنی جنرل آفس کی ہدایت پر محکمہ داخلہ نے دستاویزاسپیشلائزڈہیلتھ کو بھجوادیں۔

    ذرائع نے بتایا کہ سیکریٹری اسپیشلائزڈ ہیلتھ میڈیکل بورڈ کو ہائی کورٹ میں جمع دستاویزبھجوائے گا، جس کے بعد 9رکنی بورڈمیڈیکل رپورٹس کےجائزے پر 5 دن میں رپورٹ پیش کرے گا۔

    محکمہ داخلہ کا کہنا ہے کہ ڈاکٹرفیاض شال نے نوازشریف کی صحت پر ہائیکورٹ میں28جنوری کو نئی دستاویزجمع کرائی ، پنجاب حکومت کے میڈیکل بورڈ کو نواز شریف کی نئی دستاویز بھجوادی گئیں۔

    پنجاب حکومت کے قائم میڈیکل بورڈ نے نواز شریف کی مزید رپورٹس طلب کی تھیں جبکہ اٹارنی جنرل آفس کی جانب سے خط میں کہا گیا نئی دستاویز پر بورڈ سے رائے لی جائیں۔

    یاد رہے سابق وزیراعظم نواز شریف کی تازہ میڈیکل رپورٹس سامنے آئیں تھیں ، جس میں ڈاکٹر نے نواز شریف کو مکمل ٹھیک نہ ہونے تک سفر نہ کرنے کی تجویز دیتے ہوئے کہا تھا بغیر علاج واپس جا کر قید کاٹنا اور بیوی کے انتقال کا صدمہ دل کا مرض بڑھاسکتی ہے۔

    رپورٹ میں کہا گیا تھا کہ کورونا کی موجودہ صورتحال کے پیش نظر انھیں ہر گز سفر نہیں کرنا چاہیے اور ایئرپورٹ،عوامی مقامات پر ہرگز نہ جائیں اور جب تک نواز شریف کی کارنری انجنیو مکمل نہ ہو، اسپتال سے دور نہ جائیں، کورونا اورمختلف امراض کی وجہ سے نواز شریف کی زندگی کو خطرات ہیں۔

  • ماہر امراض قلب کے  نوازشریف کی میڈیکل  رپورٹ سے متعلق اہم انکشافات

    ماہر امراض قلب کے نوازشریف کی میڈیکل رپورٹ سے متعلق اہم انکشافات

    لاہور : ماہر امراض قلب ڈاکٹر عمیر اصغر نے نوازشریف کے حوالے سے انکشاف کیا ہے کہ رپورٹ میں جس بیماری کا ذکر کیا گیاوہ انہیں نہیں ہے۔

    تفصیلات کے مطابق نواز شریف کی عدالت میں پیش میڈیکل رپورٹ کے حوالے سے اہم انکشافات سامنے آگئے۔

    ماہر امراض قلب ڈاکٹر عمیر اصغر نے اے آر وائی نیوز سے گفتگو میں انکشاف کیا ہے کہ نواز شریف کی میڈیکل رپورٹ میں جس بیماری کا ذکر کیاگیاوہ انہیں نہیں ہے۔

    ڈاکٹرعمیراصغر کا کہنا تھا کہ میڈیکل رپورٹ میں جس بیماری کا ذکر ہے وہ ٹوکوسوبوسنڈروم ہے، نواز شریف پلیٹ لیٹس کم ہونےکی وجہ سے بیرون ملک گئے لیکن رپورٹ میں پلیٹ لیٹس کی کمی کے حوالے سے ذکر ہی نہیں کیاگیا۔

    ماہر امراض قلب نے مزید کہا کہ ٹوکو سوبو سنڈروم کسی بھی صدمے کی شکل میں ہوسکتا ہے، ٹوکو سوبو سنڈروم خواتین میں زیادہ پایا جاتا ہے اور اس کا علاج پاکستان میں ممکن ہے۔

    گذشتہ روزسابق وزیراعظم نواز شریف کی تازہ میڈیکل رپورٹس سامنے آئیں تھیں ، جس میں ڈاکٹر نے نواز شریف کو مکمل ٹھیک نہ ہونے تک سفر نہ کرنے کی تجویز دیتے ہوئے کہا تھا بغیر علاج واپس جا کر قید کاٹنا اور بیوی کے انتقال کا صدمہ دل کا مرض بڑھاسکتی ہے۔

    رپورٹ میں کہا گیا تھا کہ کورونا کی موجودہ صورتحال کے پیش نظر انھیں ہر گز سفر نہیں کرنا چاہیے اور ایئرپورٹ،عوامی مقامات پر ہرگز نہ جائیں اور جب تک نواز شریف کی کارنری انجنیو مکمل نہ ہو، اسپتال سے دور نہ جائیں، کورونا اورمختلف امراض کی وجہ سے نواز شریف کی زندگی کو خطرات ہیں۔

  • نواز شریف کی تازہ میڈیکل رپورٹس  آگئیں، ڈاکٹر کا سفر نہ کرنے کا مشورہ

    نواز شریف کی تازہ میڈیکل رپورٹس آگئیں، ڈاکٹر کا سفر نہ کرنے کا مشورہ

    لاہور: سابق وزیراعظم نواز شریف کی تازہ میڈیکل رپورٹس سامنے آگئیں ، جس میں ڈاکٹر نے نواز شریف کو مکمل ٹھیک نہ ہونے تک سفر نہ کرنے کی تجویز دی ہےاور کہا بغیر علاج واپس جا کر قید کاٹنا اور بیوی کے انتقال کا صدمہ دل کا مرض بڑھاسکتی ہے۔

    تفصیلات کے مطابق سابق وزیراعظم نواز شریف کی تازہ میڈیکل رپورٹس لاہور ہائی کورٹ میں جمع کرادی گئی ، میڈیکل رپورٹ ڈاکٹر فیاض شال کی جانب سے تیار کی گئی۔

    رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ جب تک نواز شریف مکمل ٹھیک نہ ہوجائیں سفر نہ کرنے کی تجویز ہے ، نواز شریف کو بہترین علاج کی سہولتیں فراہم کی جا رہی ہیں۔

    رپورٹ کے مطابق گزشتہ رپورٹ میں سفر نہ کرنے کی سفارش اب بھی برقرارہیں، کورونا کی موجودہ صورتحال کے پیش نظر انھیں ہر گز سفر نہیں کرنا چاہیے اور ایئرپورٹ،عوامی مقامات پر ہرگز نہ جائیں۔

    میڈیکل رپورٹ میں کہا ہے کہ جب تک نواز شریف کی کارنری انجنیو مکمل نہ ہو، اسپتال سے دور نہ جائیں، کورونا اورمختلف امراض کی وجہ سے نواز شریف کی زندگی کو خطرات ہیں۔

    ڈاکٹر فیاض شال کا کہنا ہے کہ نواز شریف اس وقت سٹریس کا شکار ہیں ، نواز شریف کا مکمل علاج کے بغیر لندن سے واپس جانا نقصان دہ ہے۔

    ، رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ بغیر علاج واپس جا کر قید کاٹنا اور بیوی کے انتقال کا صدمہ دل کا مرض بڑھاسکتی ہے۔

    یاد رہے اٹارنی جنرل خالدجاوید نے اپوزیشن لیڈر شہباز شریف کو خط میں لکھا تھا کہ لگتا ہے نوازشریف کی طبیعت ٹھیک ہوگئی ہے، انڈرٹیکنگ کے تحت آپ نے رجسٹرار کو تسلسل سے نوازشریف کی میڈیکل رپورٹ جمع کرانا تھی، ریکارڈ کے مطابق آپ نے میڈیکل رپورٹ کے نام پر8دستاویز جمع کرائیں، آپ کی جانب سے آخری رپورٹ8جولائی2021 کو جمع کرائی گئی تھی۔

    اتارنی جنرل نے واضح کہا تھا کہ خط ملنے کے بعد 10دن میں نوازشریف کی میڈیکل رپورٹس جمع کرائیں اور رپورٹس جمع نہ کرانے پر آپ کیخلاف لاہور ہائی کورٹ سے رجوع کریں گے۔

  • مجھے یقین ہے اب حکومت سے ہاتھ اٹھا لیا گیا ہے: نواز شریف

    مجھے یقین ہے اب حکومت سے ہاتھ اٹھا لیا گیا ہے: نواز شریف

    اسلام آباد: پی ڈی ایم اجلاس کی اندرونی کہانی سامنے آ گئی ہے، اجلاس میں میاں نواز شریف نے کہا کہ انھیں یقین ہے کہ حکومت سے ہاتھ اٹھا لیا گیا ہے۔

    ذرائع کے مطابق پاکستان ڈیموکریٹک موومنٹ کے اجلاس میں نواز شریف نے بھی لندن سے آن لائن شرکت کی، انھوں نے کہا کہ مجھے یقین ہے اب حکومت سے ہاتھ اٹھا لیا گیا ہے۔

    اجلاس میں چھوٹی جماعت کے رہنماؤں نے عدم اعتماد پر سوال اٹھا دیے، بلوچ رہنما نے کہا کہ عدم اعتماد لانے سے پہلے دیکھنا ہوگا کہ امپائر کی انگلی کس کی طرف ہے، انھوں نے کہا کہ ایسا نہ ہو ہم عدم اعتماد لائیں اور اس میں رکاوٹیں آ جائیں۔

    نواز شریف نے کہا کہ مجھے یقین ہے اب حکومت سے ہاتھ اٹھا لیا گیا ہے، لیگی رہنما کا کہنا تھا کہ پہلے اتحادی جماعتوں اور پی پی سے رابطے کریں، اسپیکر یا ڈپٹی نہیں عدم اعتماد وزیر اعظم کے خلاف لانا ہوگی۔

    اختر مینگل نے اجلاس میں دو ٹوک مؤقف اختیار کرتے ہوئے کہا دو سال ہو گئے ہیں، اب کچھ نہ کچھ کر ہی دیں، ریکوڈک معاملے پر بھی ہمیں اعتماد میں نہیں لیا جا رہا ہے۔

    ن لیگی قائد نواز شریف نے کہا شہباز شریف اور مولانا فضل الرحمان کل سے ہی لانگ مارچ پر میٹنگ شروع کر دیں۔

  • عبوری وزیر اعظم کے لیے 4 لیگی امیدواروں کے نام دیکھ کر نواز شریف ناراض

    عبوری وزیر اعظم کے لیے 4 لیگی امیدواروں کے نام دیکھ کر نواز شریف ناراض

    لاہور: وفاقی وزیر اطلاعات فواد چوہدری نے گزشتہ روز جن 4 لیگی رہنماؤں کا ذکر کیا تھا، ان کے بارے میں انکشاف ہوا ہے کہ وہ عبوری وزیر اعظم کے منصب کے لیے امیدوار تھے۔

    ذرائع کے مطابق عبوری وزیر اعظم کے لیے 4 لیگی امیدواروں کے نام دیکھ کر نواز شریف ناراض ہو گئے، شہباز شریف کی مرضی سے نواز شریف کو عبوری سیٹ اپ پر منانے کی کوشش ناکام ہو گئی۔

    ذرائع کا کہنا ہے کہ فواد چوہدری نے جن 4 لیگی رہنماؤں کا ذکر کیا وہ عبوری وزیر اعظم کے امیدوار تھے، ان چار میں سے ایک رہنما چند روز پہلے نواز شریف سے ملنے گئے تھے، اور انھوں نے عبوری وزیر اعظم کے لیے اپنا نام سب سے اوپر لکھا تھا۔

    ذرائع کے مطابق باقی 3 میں سے ایک سینٹرل پنجاب دوسرا پوٹھوہار اور تیسرا کراچی سے تھا، پوٹھوہار سے امیدوار نے خود خواہش ظاہر نہیں کی بلکہ انھیں نامزد کیا گیا تھا۔ ذرائع نے یہ بھی بتایا کہ لندن تجویز لے کر جانے والے کو شہباز شریف کی حمایت حاصل تھی، جب کہ لاہور کے رکن اسمبلی پنجاب کی وزارت اعلیٰ کے امیدوار تھے۔

    تاہم نواز شریف نے تجویز سن کر ناراضی کا اظہار کیا، اور کہا آپ کی تجویز نامناسب ہے اور اس سے پہلے آپ کو پوچھنا چاہیے تھا۔ لیگی رہنما نے کہا یہ سب مجھ پر متفق ہیں اس لیے اپنا نام اوپر رکھا ہے، پی ٹی آئی، پی پی کے کچھ ارکان بھی ساتھ دینے کے لیے تیار ہیں۔

    نواز شریف نے کہا عبوری سیٹ اپ نہیں شفاف اور فوری نئے انتخابات چاہیئں، ہم کیوں کسی سے محض اس نظام کے لیے ٹکٹ کے وعدے کریں۔

    واضح رہے کہ گزشتہ روز لاہور میں میڈیا سے گفتگو میں فواد چوہدری نے دعویٰ کے ساتھ ن لیگ کے 4 بڑوں کی ایک ملاقات کا راز بھی فاش کیا تھا، کم از کم 4 رہنما ’کسی‘ سے ملنے اور یہ بتانے گئے کہ اگر ان کی پارٹی کی قیادت موزوں نہ لگے تو ان پر غور کیا جائے۔ وفاقی وزیر نے کہا کہ مسلم لیگ (ن) میں ریس لگی ہوئی ہے، پارٹی کے 4 بڑے رہنما سابق وزیر اعظم کو ہٹا کر قیادت لینا چاہتے ہیں۔

  • نواز شریف کی میڈیکل رپورٹس کے جائزے کیلئے اسپیشل میڈیکل بورڈ تشکیل

    نواز شریف کی میڈیکل رپورٹس کے جائزے کیلئے اسپیشل میڈیکل بورڈ تشکیل

    لاہور : پنجاب حکومت سابق وزیراعظم نواز شریف کی میڈیکل رپورٹس کے جائزے کیلئے اسپیشل میڈیکل بورڈ تشکیل دے دیا ، بورڈ5 دن کےاندراپنی رپورٹ پیش کرے گا۔

    تفصیلات کے مطابق پنجاب حکومت کے ترجمان حسان خاور نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر اپنے بیان میں کہا ہے کہ پنجاب حکومت نے وفاقی کابینہ کےفیصلے کی روشنی میں سابق وزیراعظم نواز شریف کی میڈیکل رپورٹس کے جائزے اور ان کی واپسی کے بارے میں رائے کیلئے اسپیشل میڈیکل بورڈ تشکیل دے دیا ہے۔

    حسان خاور کا کہنا تھا کہ سینئرپروفیسرزپرمشتمل9رکنی اسپیشل میڈیکل بورڈتشکیل دیاگیا، بورڈ5 دن کےاندراپنی رپورٹ پیش کرے گا۔

    یاد رہے وفاق نے پنجاب حکومت سےنوازشریف کی میڈیکل رپورٹس پر ماہرانہ رائے مانگی تھی ، اس سلسلے میں اٹارنی جنرل آفس نے وفاقی کابینہ فیصلے کی روشنی میں پنجاب حکومت کو خط لکھا تھا۔

    جس میں کہا تھا کہ لاہور ہائی کورٹ میں جمع ہونیوالی رپورٹس پر متعلقہ ماہرین سے رائے لی جائے ، ماہرین کی رائے ملنے پر نوازشریف کی واپسی کا آئندہ لائحہ عمل اپنایا جائے گا۔