Tag: نواز شریف

  • توشہ خانہ ریفرنس، اشتہاری ملزم نواز شریف کی جائیداد نیلام کرنے کا حکم

    توشہ خانہ ریفرنس، اشتہاری ملزم نواز شریف کی جائیداد نیلام کرنے کا حکم

    اسلام آباد : احتساب عدالت نے توشہ خانہ ریفرنس میں اشتہاری ملزم نوازشریف کی جائیداد نیلام کرنے کا حکم دے دیا ، نیب نے نوازشریف کی جائیدادنیلامی کی درخواست کی تھی۔

    تفصیلات کے مطابق احتساب عدالت میں توشہ خانہ ریفرنس میں نیب کی جانب سے نواز شریف کی جائیداد نیلامی سے متعلق درخواست پر سماعت ہوئی۔

    احتساب عدالت نےنوازشریف کی جائیدادنیلامی کی نیب درخواست منظور کر تے ہوئے اشتہاری ملزم نوازشریف کی جائیدادنیلامی کا حکم دے دیا۔

    عدالت نے کہا نوازشریف کی جہاں جائیدادہے متعلقہ صوبائی حکومت نیلام کرسکے گی اور ہدایت کی کہ ڈپٹی کمشنرلاہور،شیخوپورہ 60دن کےاندررپورٹ پیش کریں اور جائیدادیں نیلام کرکے رقم قومی خزانےمیں جمع کرائی جائے۔

    عدالت کا کہنا تھا کہ نوازشریف کی گاڑیاں بھی 30دن کےاندرنیلام کی جائیں اور پولیس کی مدد سے گاڑیاں قبضے میں لیکربیچی جائیں۔

    احتساب عدالت نے نواز شریف کےبینک اکاؤنٹس سےرقوم سرکاری خزانےمیں منتقل کرنےکاحکم دیتے ہوئے کہا جس جس جائیدادپر اعتراض نہیں آیا نیلام کی جا سکے گی۔

    یاد رہے نیب نے سابق وزیراعظم نوازشریف کی جائیدادیں فروخت کرنےکا فیصلہ کرتے ہوئے جائیدادیں فروخت کرنے کے لئے احتساب عدالت سے رجوع کیا تھا، نیب نےسیکشن88سی آرپی سی کےتحت عدالت سےاجازت مانگی تھی۔

    ذرائع کے مطابق فروخت کرنےوالی جائیدادوں میں اتفاق فاؤنڈری،حدیبیہ پیپر مل، بخش ٹیکسٹائل مل اور حدیبیہ انجینئرنگ کےشیئرز بھی شامل ہیں اس کے علاوہ لاہوراپر مال کی جائیدادا ور زرعی اراضی بھی فروخت کی جائےگی، نوازشریف کی جائیداد کی مالیت اربوں روپے بنتی ہے۔

  • نواز شریف آصف زرداری سے سخت ناراض ، بات کرنے سے انکار

    نواز شریف آصف زرداری سے سخت ناراض ، بات کرنے سے انکار

    اسلام آباد: پی ڈی ایم کے اجلاس کےبعد سابق صدر آصف زرداری نے مسلم لیگ ن کے قائد نواز شریف سےٹیلی فونک رابطہ کیا لیکن نواز شریف نے بات نہ کی، اسحاق ڈار نے کہا نوازشریف ناراض ہیں، بات نہیں کرنا چاہتے۔

    تفصیلات کے مطابق سابق صدرآصف زرداری اورنوازشریف کے رابطے کی اندرونی کہانی سامنے آگئی ، ذرائع کا کہنا ہے کہ پی ڈی ایم کےگرما گرم اجلاس کے بعد آصف زرداری کا نواز شریف کو فون کیا تاہم مسلم لیگ ن کے قائد نوازشریف نے گھر میں موجودگی کے باوجود فون نہ سنا۔

    ذرائع کا کہنا تھا کہ فون پرمسلم لیگ ن کے رہنما اسحاق ڈار کی آصف زرداری سے سخت گفتگو ہوئی ، آصف زرداری نےکہااپوزیشن لیڈر کے لیے اعظم نذیر تارڑ پرتحفظات ہیں، گفتگومیں بتایاگیا اعظم نذیرتارڑ بے نظیر قتل کیس میں ملزمان کے وکیل تھے ، پیپلزپارٹی کسی صورت اعظم نذیر کے نام پر اتفاق نہیں کرے گی۔

    ذرائع کے مطابق اسحاق ڈار نے زرداری کو جواب میں کہا نوازشریف ناراض ہیں،بات نہیں کرناچاہتے ، آصف زرداری اوراسحاق ڈارکی فون پرگفتگو اسپیکرپربلاول بھٹو نے بھی سنی۔

    ذرائع نے کہا اسحا ق ڈار کی طرف سےانتہائی تلخ گفتگو کے بعد آصف زرداری نے فون بند کردیا، شاہد خاقان اورپرویزرشید کوپیپلزپارٹی سےرابطوں کی بحالی کاٹاسک دیدیاگیا، ٹاسک مسلم لیگ ن کے اہم افراد اورخاندانی میٹنگ کے بعد دیا گیا۔

    ذرائع کے مطابق پرویز رشید ،شاہد خاقان پیپلزپارٹی کواستعفوں پر راضی کرنے کی کوشش کریں گے۔

  • فضل الرحمان کا نواز شریف کوواپسی کا مشورہ،  ترجمان جے یوآئی (ف) نے تردید کردی

    فضل الرحمان کا نواز شریف کوواپسی کا مشورہ، ترجمان جے یوآئی (ف) نے تردید کردی

    اسلام آباد : جے یوآئی (ف) کے ترجمان اسلم غوری نے مولانا فضل الرحمان کے نوازشریف کو وطن واپس آنے کے مشورے کی خبروں کی تردید کرتے ہوئے بے بنیاد قرار دے دیا۔

    تفصیلات کے مطابق ترجمان جے یوآئی (ف)اسلم غوری نے اپنے بیان میں کہا ہے کہ مولانا فضل الرحمان نے نواز شریف کوواپس آنےکامشورہ نہیں دیا، نوازشریف کووطن واپسی کامشورہ فضل الرحمان نہیں انکےمعالج دیں گے۔

    ترجمان جےیوآئی(ف) کا کہنا تھا کہ مختلف ٹی وی چینلزپرچلنےوالی خبریں بےبنیادہیں، جےیوآئی سمجھتی ہے، نواز شریف بیمار ہیں،انہیں علاج کی ضرورت ہے، نوازشریف کی طبیعت کسی سےڈھکی چھپی نہیں ہے۔

    یاد رہے مولانا فضل الرحمان نے نواز شریف سے ٹیلی فونک رابطہ کرکے اپنے تحفظات سے آگاہ کیا اور انہیں وطن واپسی کا بھی مشورہ دیا تھا۔

    جمعیت علمائے اسلام ف کے سربراہ کا مزید کہنا تھا کہ استعفوں کا آپشن اہمیت کا حامل ہے جبکہ نواز شریف نے کہا تھا کہ مل کر آگے بڑھنے کے لیے کوششیں جاری رکھیں گے۔

    ذرائع کا کہنا ہے کہ ٹیلی فونک رابطے میں آصف زرداری اور مریم نواز میں تلخ گفتگوزیر بحث رہی جبکہ دونوں رہنماؤں نے آئندہ کی حکمت عملی پر بھی غورکیا۔

    اس موقع پر نوازشریف نے فیصلے کا اختیار مولانا فضل الرحمان کو دیتے ہوئے کہا تھا آصف زرداری کی ایسی گفتگوسے سخت دکھ اور تکلیف پہنچی۔

  • مولانا فضل الرحمان اور  نواز شریف رابطے کی اصل کہانی سامنے آگئی

    مولانا فضل الرحمان اور نواز شریف رابطے کی اصل کہانی سامنے آگئی

    اسلام آباد: مسلم لیگ ن کے قائد نواز شریف نے فیصلے کا اختیار مولانا فضل الرحمان کو دے دیا اور کہا آصف زرداری کی ایسی گفتگو سے سخت دکھ اور تکلیف پہنچی۔

    تفصیلات کے مطابق جمعیت علما اسلام ف کے سربراہ مولانا فضل الرحمان اور مسلم لیگ ن کے قائد نواز شریف رابطے کی اصل کہانی سامنے آگئی۔

    ذرائع کا کہنا ہے کہ ٹیلی فونک رابطے میں آصف زرداری اور مریم نواز میں تلخ گفتگوزیر بحث رہی جبکہ دونوں رہنماؤں نے آئندہ کی حکمت عملی پر بھی غورکیا۔

    اس موقع پر نوازشریف نے فیصلے کا اختیار مولانا فضل الرحمان کو دیتے ہوئے کہا آصف زرداری کی ایسی گفتگوسے سخت دکھ اور تکلیف پہنچی۔

    ،نوازشریف کا مزید کہنا تھا کہ ہم تو 90کی دہائی کی سیاست دفن کرکےآگے بڑھے تھے پھر الزام تراشی کیوں ، جس پر مولانا فضل الرحمان نے بھ کہا کہ زرداری صاحب کے غیر جمہوری رویے سے دکھ ہوا۔

    یاد رہے مولانا فضل الرحمان نے نواز شریف سے ٹیلی فونک رابطہ کرکے اپنے تحفظات سے آگاہ کیا اور انہیں وطن واپسی کا بھی مشورہ دیا۔

    جمعیت علمائے اسلام ف کے سربراہ کا مزید کہنا تھا کہ استعفوں کا آپشن اہمیت کا حامل ہے جبکہ نواز شریف نے کہا تھا کہ مل کر آگے بڑھنے کے لیے کوششیں جاری رکھیں گے۔

    خیال رہے گذشتہ روز پاکستان ڈیموکریٹک موؤمنٹ (پی ڈی ایم) کے صدر مولانا فضل الرحمان نے لانگ مارچ ملتوی کرنے کا اعلان کیا تھا۔

    اس سے قبل پی ڈی ایم کے اہم اجلاس میں سابق صدر آصف زرداری نے اسمبلیوں سے استعفوں قائد مسلم لیگ (ن) نواز شریف کی وطن واپسی سے مشروط کردیا تھا۔

  • لانگ مارچ اور استعفوں کا آپشن : نوازشریف اور مریم نواز نے حکمت عملی تیار کرلی

    لانگ مارچ اور استعفوں کا آپشن : نوازشریف اور مریم نواز نے حکمت عملی تیار کرلی

    لاہور : پی ایم ڈی اجلاس کیلئے مسلم لیگ ن کے قائد نواز شریف اور مریم نواز نے طویل مشاورت کے بعد حکمت طےکر لی ، مریم نواز پی ڈی ایم اجلاس میں لانگ مارچ اور استعفوں کا آپشن رکھیں گی۔

    تفصیلات کے مطابق پاکستان ڈیموکریٹک موومنٹ (پی ڈی ایم) کے غیر معمولی اجلاس کیلئے ن لیگ نے ایجنڈپوائنٹس اورحکمت طےکر لی ہے، ذرائع کا کہنا ہے کہ رات گئے نوازشریف اور مریم نواز کےدرمیان طویل مشاورت ہوئی، مریم نواز پی ڈی ایم اجلاس میں لانگ مارچ اور استعفوں کا آپشن رکھیں گی۔

    ذرائع ن لیگ نے کہا ہے کہ ن لیگ تحریک عدم اعتماد کے آپشن کی کھل کر مخالفت کرےگی ، چیئرمین سینیٹ کے الیکشن کا حشردیکھ لیا پی ڈی ایم سنجیدہ فیصلےکرے۔

    ذرائع کے مطابق ن لیگ کے ممکنہ دلائل میں کہا گیا کہ کامیابی کے قریب ہیں پی ڈی ایم پرفیصلے مسلط نہ کیے جائیں ، ایک ہی حربہ بار بار آزمانے سے پی ڈی ایم مذاق نہ بن جائے۔

    ن لیگ کا کہنا ہے کہ تحریک ملکی بقا کےلیےہےکوئی اسے انا نہ بنائے کہ ہربار انہی کی سنی جائے ، شاہد خاقان ،احسن اقبال پرویز رشید اور مریم اورنگزیب مریم نواز کی معاونت کریں گی۔

    خیال رہے پی ڈی ایم کا سربراہی اجلاس آج ہوگا ، جس میں لانگ مارچ، استعفوں،چیئرمین ،ڈپٹی چیئرمین سینیٹ کے انتخاب میں کم ووٹوں پربات ہوگی۔

    ذرائع کے مطابق مولانا فضل الرحمان نے پی ڈی ایم کو اسمبلیوں سے استعفوں کی تجویز کو حتمی شکل دے دی ہے ، مولانا فضل الرحمان کی تجویزسےپیپلز پارٹی کے علاوہ دیگر جماعتیں متفق ہیں تاہم پیپلزپارٹی کو آج استعفوں پرمنانے کے لیےبھرپور کوشش کی جائےگی۔

  • وزارت داخلہ کا نواز شریف کے پاسپورٹ کی تجدید نہ کرنے کا فیصلہ

    وزارت داخلہ کا نواز شریف کے پاسپورٹ کی تجدید نہ کرنے کا فیصلہ

    اسلام آباد: وزارت داخلہ نے نواز شریف کے پاسپورٹ کی تجدید نہ کرنے کا فیصلہ کرلیا ، نوازشریف کےپاسپورٹ کی معیادآج رات ختم ہوجائے گی۔

    تفصیلات کے مطابق ذرائع کا کہنا ہے کہ سابق وزیر اعظم نوازشریف کےپاسپورٹ کی معیادآج رات ختم ہوجائے گی، وزارت داخلہ نے نواز شریف کے پاسپورٹ کی تجدید نہ کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔

    وزارت داخلہ کی جانب سے مؤقف میں کہا گیا ہے کہ نوازشریف اشتہاری ہیں پاسپورٹ کی تجدید نہیں کی جائے گی، نواز شریف سفر کرنا چاہیں گے توان کو ایمرجنسی ٹریول ڈاکومنٹ کے ذریعے کرنا ہوگا۔

    ذرائع کے مطابق ایمرجنسی ڈاکیومنٹ کے حصول کیلئے نوازشریف کووزارت خارجہ سےرجوع کرنا ہوگا، وزارت خارجہ کی سفارش پر وزارت داخلہ پاسپورٹ کی تجدید کرسکتی ہے۔

    ذرائع کا کہنا ہے کہ سابق وزیراعظم نواز شریف کے پاس ڈپلومیٹک پاسپورٹ موجود ہے۔

    یاد رہے گذشتہ سال اکتوبرمیں قومی احتساب بیورو (نیب) نے سابق وزیراعظم نوازشریف کا پاسپورٹ اور شناختی کارڈ منسوخ کرنے کی سفارش کی تھی اور کہا تھا کہ   نواز شریف کے وارنٹ گرفتاری عدالت سے جاری ہو چکے ہیں۔

  • ن لیگ نے تحریک عدم اعتماد کو دھوکا قرار دے دیا

    ن لیگ نے تحریک عدم اعتماد کو دھوکا قرار دے دیا

    لاہور: پاکستان مسلم لیگ نے وزیر اعظم کے خلاف تحریک عدم اعتماد کو دھوکا قرار دے دیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق گزشتہ روز پاکستان پیپلز پارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری نے وزیر اعظم عمران خان کے خلاف تحریک عدم اعتماد لانے کا اعلان کیا تھا، جس پر ن لیگ کا پُر زور مؤقف سامنے آ گیا ہے۔

    ذرائع کا کہنا ہے کہ نواز شریف کا مؤقف ہے طاقت ور قوتیں تحریک عدم اعتماد سے اپنی غلطی درست کرنا چاہتی ہیں، یہ قوتیں تحریک عدم اعتماد سے الیکشن درست قرار دلانا چاہتی ہیں۔

    ن لیگی ذرائع نے بتایا کہ پارٹی وزیر اعظم کے خلاف پی ڈی ایم اجلاس میں تحریک لانے کے فیصلے کی مخالفت کرے گی، پارٹی سمجھتی ہے کہ تحریک عدم اعتماد کی کہانی دھوکا ہے جس کا ہم حصہ نہیں بنیں گے۔

    بلاول کا وزیر اعظم کے خلاف تحریک عدم اعتماد لانے کا اعلان

    ذرائع نے مزید بتایا کہ میاں نواز شریف بھی تحریک عدم اعتماد لانے کے حق میں نہیں ہیں، کیوں کہ اگر تحریک عدم اعتماد ناکام ہوئی تو پی ڈی ایم کے وجود کا جواز ختم ہو جائے گا، تحریک کی ناکامی سے عمران خان مزید طاقت ور ہو جائیں گے۔

    ذرائع کے مطابق نواز شریف کا کہنا ہے کہ تحریک عدم اعتماد سے طاقت ور قوتیں اپنی غلطی درست کرنا چاہتی ہیں اور چاہتی ہیں کہ اس طرح انتخابات کو درست قرار دے دیا جائے۔

  • اشتہاری ملزمان کی تقاریر پر پابندی: درخواست گزار صحافیوں نے درخواست واپس لے لی

    اشتہاری ملزمان کی تقاریر پر پابندی: درخواست گزار صحافیوں نے درخواست واپس لے لی

    اسلام آباد: اسلام آبادہائیکورٹ نے اشتہاری ملزمان کی تقاریر پرپابندی کیخلاف درخواست واپس لینے پر خارج کردی ہے۔

    تفصیلات کے مطابق اسلام آباد ہائی کورٹ میں اشتہاری ملزمان بشمول نواز شریف وغیرہ کی تقاریر پر پابندی کیخلاف درخواست پر سماعت ہوئی، اسلام آباد ہائیکورٹ کے چیف جسٹس اطہر من اللہ نے سماعت کی۔

    دوران سماعت تمام درخواست گزار صحافی اور اینکرز نے اپنی درخواست واپس لے لی،درخواست گزاروں کے وکیل سلمان اکرم راجہ نے عدالت کو بتایا کہ یہ تاثر نہیں دینا چاہتے کہ کسی کے ایجنٹ بن کر درخوست گزار بنے، نئی بنیادوں پر درخواست کو دوبارہ دائر کریں گے۔

    اس موقع پر چیف جسٹس اسلام آباد ہائیکورٹ جسٹس اطہر من اللہ نے ریمارکس دئیے کہ درخواست میں بڑے بڑے نام شامل تھے لیکن تاثر درست نہیں گیا، عدالت نے فریقین کی جانب سے درخواست واپس لینے پر خارج کردی۔واضح رہے کہ گذشتہ سال نومبر میں سابق وزیر اعظم نواز شریف کی تقریر ٹی وی پر نشر کرنے پر پابندی کے خلاف درخواست دائر کی گئی تھی، درخواست ہیومن رائٹس کمیشن، پی ایف یو جے اور دیگر معروف صحافیوں کی جانب سے بیرسٹر سلمان اکرم راجہ کے توسط سے دائر کی گئی درخواست میں وفاق کو بذریعہ سیکریٹری اطلاعات اور پیمرا کو فریق بنایا گیا تھا۔

    درخواست میں پیمرا کے نواز شریف کی تقریر ٹی وی پر نہ دکھانے کے یکم اکتوبر کے حکم نامے کو چیلنج کیا گیا تھا، درخواست گزاروں کا کہنا تھا کہ پیمرا کی جانب سے الیکٹرانک میڈیا پر غیر آئینی و غیر قانونی قدغن لگائی گئی ہے، یہ احکامات آئین کے آرٹیکل 19 ‘اے’ سے متصادم ہیں جو شہریوں کو آزادی اظہار رائے اور معلومات کی فراہمی کا حق فراہم کرتا ہے۔

    یاد رہے کہ گذشتہ سال یکم اکتوبر کو پیمرا نے تمام ٹی وی چینلز کو مفرور اور اشتہاری قرار دیئے جانے والے افراد کے انٹرویوز، تقاریر اور عوامی اجتماعات سے خطاب نشر کرنے اور ریکارڈنگ چلانے سے روک دیا تھا۔

  • پاکستان درخواست کرے تو نواز شریف کو واپس بھیجا جا سکتا ہے: برطانوی دفتر خارجہ

    پاکستان درخواست کرے تو نواز شریف کو واپس بھیجا جا سکتا ہے: برطانوی دفتر خارجہ

    لندن: برطانوی وزیر خارجہ نے ایک شہری کے خط کا جواب دیتے ہوئے کہا ہے کہ پاکستان درخواست کرے تو نواز شریف کو واپس بھیجا جا سکتا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق برطانوی شہری خالد لودھی نے برطانوی دفتر خارجہ، ممبران پارلیمنٹ، وزیر اعظم بورس جانسن اور وزیر داخلہ کو خط لکھا تھا، جس میں انھوں نے مطالبہ کیا تھا کہ نواز شریف پاکستان میں سزا یافتہ ہیں، انھیں واپس بھیجا جائے۔

    برطانوی دفتر خارجہ نے شہری خالد لودھی کے خط کا جواب دیتے ہوئے کہا ہے کہ پاکستان اگر درخواست کرے تو نواز شریف کو واپس بھیجنے کی کارروائی شروع کر سکتے ہیں۔

    واضح رہے کہ برطانوی ممبر پارلیمنٹ اسٹیفن ٹمز نے بھی وزیر اعظم کو خط لکھ کر اس حوالے سے استفسار کیا تھا۔

    نواز شریف کی واپسی، برطانوی رکن پارلیمنٹ کا بورس جانسن کو خط

    برطانوی دفتر خارجہ نے خالد لودھی کے خط کے جواب میں کہا کہ پاکستان کے ساتھ ملزمان کی حوالگی کا معاہدہ نہیں ہے، اگر پاکستان درخواست کرے تو برطانوی قوانین کے مطابق واپسی کا عمل شروع کر سکتے ہیں، بغیر معاہدے کے ماضی میں بھی حوالگیاں کر چکے ہیں۔

    واضح رہے کہ نومبر میں وزیر اعظم کے مشیر برائے پارلیمانی امور بابر اعوان نے اے آر وائی نیوز سےگفتگو کرتے ہوئے کہا تھا کہ حکومت نے نواز شریف کی واپسی کے لیے برطانیہ سے آفیشل ریکوزیشن کی ہے، اور ان کی واپسی کا سو فی صد چانس ہے، برطانیہ سے نواز شریف کی ایکسٹرڈیشن مانگی گئی ہے۔

    23 اکتوبر کو وزیر اعظم عمران خان نے اے آر وائی نیوز کو خصوصی انٹرویو میں نواز شریف کی واپسی کے لیے ہر حد تک جانے کا اعلان کرتے ہوئے کہا تھا ضرورت پڑی تو وہ خود برطانیہ جائیں گے اور برطانوی وزیر اعظم سے بھی بات کریں گے۔

  • لیگی رہنماؤں کی پیشیاں، ارکان اسمبلیوں کی غیر حاضری پر قیادت کا نوٹس

    لیگی رہنماؤں کی پیشیاں، ارکان اسمبلیوں کی غیر حاضری پر قیادت کا نوٹس

    لاہور: پاکستان مسلم لیگ (ن) نے رہنماؤں کی عدالتوں میں پیشی کے موقع پر ارکان اسمبلیوں کی غیر حاضری کا نوٹس لے لیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق نیب کے ہاتھوں گرفتار لیگی رہنما عدالتوں میں پیش ہورہے ہیں اور عدالتوں میں ان کی حوصلہ افزائی کرنے والے ارکان اسمبلی غائب ہونے لگےہیں۔

    مسلم لیگ نون کی اعلیٰ قیادت نے اس کا نوٹس لیا ہے اور لیگی رہنماؤں کی عدالتوں میں پیشیوں کے موقع پر لاہور کے ارکان اسمبلیوں کو حاضری یقینی بنانے کی ہدایت کی گئی ہے، اعلیٰ قیادت کی جانب سے خصوصی طور پر مخصوص نشستوں پر منتخب لیگی خواتین کو حاضری یقینی بنانےکی ہدایت کی گئی ہے اور انہیں پیغام بھجوایا گیا ہے کہ بغیر وجہ کے کوئی رکن اسمبلی پیشی سے غیرحاضر نہ رہے۔

    ذرائع کے مطابق لیگی خواتین ارکان اسمبلی کو اپنی ساتھ کم از کم چار خواتین کو ساتھ لانے کی ہدایت کی گئی ہے، اظہار یک جہتی کے لیے زیادہ سے زیادہ تعداد میں پیشی پر پہنچے ،آئندہ پیشیوں پر ارکان اسمبلیوں کی حاضری کو مانیٹر کیاجائے گا۔

    لیگی رہنماؤں کی عدالتوں میں پیشی پر لاہور کےاکثر ارکان اسمبلی لاتعلق رہتے ہیں، لیگی رہنماؤں نے قیادت کو شکایات کی تھیں۔

    واضح رہے کہ اس وقت لاہور نیب میں سابق وزیر ریلوے خواجہ سعد رفیق پیراگون سٹی، حمزہ شہباز کے خلاف رمضان شوگر ملز ریفرنس، شہباز شریف فیملی کے خلاف آمدن سے زائد اثاثہ جات کیس، سابق ڈی جی ایل ڈی اے احد چیمہ کے خلاف بھی زائد اثاثہ جات کیس کی سماعتیں ہورہی ہیں۔