Tag: نواز شریف

  • نواز شریف اور قاضی فائز عیسٰی کی آمد و رخصت میں مماثلت اتفاقیہ یا۔۔۔۔؟

    نواز شریف اور قاضی فائز عیسٰی کی آمد و رخصت میں مماثلت اتفاقیہ یا۔۔۔۔؟

    نواز شریف وطن آئے اور ایک سال پانچ دن پاکستان میں قیام کے بعد 26 اکتوبر کو پھر لندن چلے گئے۔ اسی روز چیف جسٹس آف پاکستان قاضی فائز عیسیٰ اپنے منصب سے سبکدوش ہوئے اور فیملی کے ہمراہ لندن جانے والے جہاز میں سوار ہوئے۔ ن لیگ کے مطابق وہ معمول کے چیک اپ کے لیے لندن گئے ہیں اور کچھ عرصے بعد وطن واپس آ جائیں گے جب کہ قاضی فائز عیسیٰ کو ان کی درس گاہ نے بطور خاص تقریب میں شرکت کی دعوت دی ہے۔ ہم بھی یہی حسن ظن رکھتے ہیں، لیکن زباں بندی کے اس دور میں سوشل میڈیا کی بے لگام زبان تو سابق وزیراعظم کی آمد کے بعد اب روانگی کو سابق چیف جسٹس قاضی فائز عیسیٰ کی رخصتی سے جوڑ رہی ہے۔

    تین بار وزارت عظمیٰ کے منصب پر فائز رہنے والے محترم نواز شریف کو 2019 میں ن لیگ کے مطابق انتہائی تشویشناک طبی حالت میں لندن لے جایا گیا تھا۔ اس وقت ان کی صاحبزادی مریم نواز اور پارٹی کی صف اول کی قیادت کے مطابق کئی سنگین بیماریاں لاحق تھیں، لیکن لندن کی فضا انہیں ایسی راس آئی کہ چار ہفتے کی اجازت کے باوجود وہ چار سال وہاں لگا کر آئے اور اس دورانیے میں وہ مکمل ہشاش بشاش دکھائی دیے۔

    لندن میں چار سالہ نادیدہ علاج سے ایسے صحتیاب ہوئے کہ جب گزشتہ سال 21 اکتوبر کو پاکستان کی سر زمین پر قدم رنجہ فرمایا تو اس کے بعد سے اب تک انہیں کوئی بخار تو کیا تو کیا ایک چھینک بھی شاید نہیں آئی، ورنہ ہمارا میڈیا تو کسی لیڈر کی کھنکھارنے کی آواز کی بھی خبر بنا لیتا ہے اور پارٹی رہنما معمولی بیماری کو ملک کا سب سے بڑا بحران بنانے کا ہنر جانتے ہیں۔

    خیر بات ہو رہی تھی مماثلت کی۔ نواز شریف جن پر ان کی پارٹی سابق پی ڈی ایم حکومت میں مسلسل وطن واپسی کے لیے دباؤ ڈال رہی تھی۔ اس وقت حکومت بھی ان کی تھی اور فضا بھی سازگار لیکن نواز شریف کی جہاندیدہ آنکھوں نے شاید افق پر کچھ خطرات کے منڈلاتے بادل دیکھ لیے تھے تب ہی وہ اپنے بھائی کے وزیراعظم ہونے کے باوجود 16 ماہ تک وطن واپس آنے کی ہمت نہ کر سکے لیکن جیسے ہی قاضی فائز عیسی نے 17 ستمبر 2023 کو چیف جسٹس پاکستان کے عہدے کا حلف اٹھایا تو اس کے کچھ دن بعد ہی نواز شریف کی وطن واپسی کی حتمی تاریخ کا نہ صرف اعلان بلکہ انہوں نے تشریف لاکر پاکستان کو خود سے نواز دیا اور اس موقع پر ماضی میں ان کے دست راست محمد زبیر نے ببانگ دہل کہا کہ نواز شریف وطن واپسی کے لیے قاضی فائز عیسیٰ کے چیف جسٹس بننے کا انتظار کر رہے تھے۔

    ن لیگ کے دوستوں کا خیال تھا کہ نواز شریف کی آمد سے ان کی پارٹی کے تن نیم مردہ میں جان پڑے گی اور وہ پورے اختیار کے ساتھ الیکشن میں جیت کر حکومت بنائیں گے۔ لیکن ایسا لگا کہ نواز شریف کی تمام بیماریاں اور کمزوریاں رخصت ہوکر ن لیگ کے جسم میں سما گئیں اور ان کی آمد بھی ن لیگ کو 8 فروری کے متنازع الیکشن میں من چاہی دو تہائی اکثریت تو کیا سادہ اکثریت بھی نہ دلا سکے بلکہ نواز شریف جو مانسہرہ میں اپنی قومی اسمبلی کی نشست پی ٹی آئی کے ایک غیر معروف رہنما سے ہار گئے وہیں لاہور میں اپنے قلعے کے اندر وہ یاسمین راشد سے کیسے جیت پائے یہ سب پر عیاں ہے، بس یوں کہہ سکتے ہیں کہ مشکل سے عزت بچ گئی یا پھر بچائی گئی۔

    الیکشن میں ن لیگ نے نعرہ دیا کہ پاکستان کو نواز دو، لیکن ووٹرز نے جس کو نوازا اس کو تو دیوار کے کنارے لگا دیا گیا۔ جیسے تیسے حکومت بنی لیکن نواز شریف کا چوتھی بار وزیراعظم پاکستان بننے کا خواب پورا نہ ہوسکا۔ ن لیگ کہہ رہی ہے کہ نواز شریف نے ازخود وزیراعظم نہ بننے کا فیصلہ کیا تو یہ سیاسی حوالے سے ان کا بڑا فیصلہ قرار دیا جا سکتا ہے کہ وہ اس صورتحال میں وزیراعظم کو ایک کٹھ پتلی کے طور پر دیکھ رہے تھے۔

    ایک سالہ دورہ پاکستان میں اگر دیکھیں انہوں نے کیا حاصل کیا تو قصہ مختصر اپنے مقدمات ختم کراکے پارٹی کی باضابطہ قیادت سنبھالنے، الیکشن لڑنے اور وزیراعظم بننے کی راہیں ہموار کیں مگر سوائے ن لیگ کے صدر بننے کے ان کے ہاتھ کچھ نہ آیا۔ اگر صدر نہ بھی بنتے تب بھی وہی ن لیگ کے سیاہ سفید کے مالک اور ہر فیصلہ ان کی مرضی سے ہوتا ہے۔ تاہم اپنی بیٹی کو وزیراعلیٰ پنجاب بنوا کر انہوں نے مستقبل کی وزیراعظم کی تربیت شروع کی۔

    نواز شریف کی آمد کے بعد ہاں پاکستان کی عوام اتنی باشعور ہوگئی کہ اسے فارم 45 اور 47 کا فرق پتہ چل گیا جب کہ اس سے قبل وہ صرف بیلٹ پیپر کو ہی جانتی تھی جب کہ وہ انگلش میڈیم بچے بھی جو forurty five اور forurty seven سے اچھی طرح واقف ہیں لیکن مادری زبان میں پینتالیس اور سینتالیس سے نابلد بھی وہ اس سے آشنا ہوگئے۔ ہاں ایک بات البتہ مخالفین نے غلط کی کہ نواز شریف کو 45 کی پیداوار قرار دے دیا جب کہ ان کی پیدائش 49 یعنی 1949 کی ہے۔

    نواز شریف اس دوران چاہتے تو اپنی سیاسی بصیرت کا مظاہرہ کرتے ہوئے غربت کی چکی میں پستی عوام کو غربت سے نکالنے کے لیے عملی اقدامات تجویز کرتے اور اپنا ناراض ووٹ بینک واپس لاتے لیکن اس کے بجائے انہوں نے سارا زور لفظی ریلیف کے بعد مجھے کیوں نکالا، بیٹے سے تنخواہ نہ لینے، پاناما سے اقامہ تک کی گردان کرنے پر دیا۔ وہ مہنگی بجلی کا ذمے دار پی ٹی آئی اور عمران کو ٹھہراتے رہے مگر جاننے والے جانتے ہیں کہ آئی پی پیزسب سے زیادہ کس کے دور حکومت میں لگائی گئیں اور ان کے تانے بانے کہاں کہاں جا کر ملتے ہیں۔

    نواز شریف نے وطن واپسی کے بعد اتنا فائدہ نہیں اٹھایا، جتنا انہیں سیاسی طور پر نقصان برداشت کرنا پڑا۔ انہوں نے اپنے قریبی ساتھی جو کئی سال سے پارٹی پالیسیوں سے نالاں اور آمادہ بہ تنقید تھے۔ قائد ن لیگ نے وطن واپسی کے بعد بھی ان کے گلے شکوے دور نہ کیے، جس کا نتیجہ یہ نکلا کہ انہوں نے نواز شریف کی پاکستان موجودگی میں علی الاعلان ن لیگ چھوڑ کر اپنی راہیں جدا کر لیں۔ ان میں سابق وزیراعظم شاہد خاقان عباسی اور سابق وزیر خزانہ مفتاح اسماعیل نے اپنی پارٹی بنا لی۔ ان کے دست راست اور سابق وزیراعلیٰ کے پی سردار مہتاب عباسی، ان کے ترجمان اور سابق گورنر سندھ محمد زبیر، سینئر رہنما آصف کرمانی نے بھی ن لیگ سے پکی کُٹّی کر لی۔

    اب نواز شریف لندن اور امریکا چلے گئے ہیں تو مخالفین نے وہاں بھی ان کا پیچھا نہ چھوڑا اور پی ٹی آئی کے منچلوں نے ایک سال سے رُکے احتجاج کا سلسلہ پھر شروع کر دیا۔ نواز شریف امریکا سے واپسی پر یورپی ممالک بھی جائیں گے جب کہ جلد ہی ان کی صاحبزادی اور وزیراعلیٰ پنجاب مریم نواز بھی لندن میں ان سے آن ملیں گے۔ دوسری جانب اطلاعات کے مطابق قاضی فائز عیسیٰ کی گاڑی کا گھیراؤ کرنے کی بھی اطلاعات ہیں، جو یقینی طور پر ایک غلط اور قابل مذمت طرز عمل ہے۔ اس اقدام کے بعد پاکستان میں بھی ان عناصر کے خلاف گھیرا تنگ کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔ وفاقی حکومت نے حملہ آوروں کا شناختی کارڈ بلاک اور پاسپورٹ منسوخ کرنے کا اعلان کیا گیا ہے۔ وزیر داخلہ محسن نقوی نے کہا ہے کہ قاضی فائزعیسیٰ اور ہائی کمشنر کی گاڑی پر حملے پر خاموش نہیں بیٹھ سکتے۔ فوٹیجز کے ذریعے شناخت کرکے پاکستان میں بھی ایف آئی آردرج کرائی جائےگی۔ ہائی کمیشن نے برطانوی حکومت کو حملے کی شکایت کر دی ہے اور حملہ کرنے والے 9 افراد کے خلاف اسکاٹ لینڈ یارڈ کو بھی مقدمہ درج کرنے کی درخواست کی جائے گی۔

    اطلاعات ہیں کہ قاضی فائز عیسیٰ اپنی مادر علمی کی تقریب میں شرکت کے بعد وطن واپس آ جائیں گے اور ن لیگ کا کہنا ہے کہ نواز شریف بھی چند ہفتوں میں وطن واپس آ جائیں گے لیکن پاکستان کی سیاست میں دھند اتنی چھائی رہتی ہے کہ بعض اوقات کہے پر بھی اس وقت تک یقین نہیں آتا جب تک وہ حقیقت میں ہو نہ جائے۔ پاکستان میں آج کل ڈیل کا شور اٹھ رہا ہے۔ حکومت اور اس کے حامی عمران خان کی اہلیہ بشریٰ بی بی اور ان کی دو بہنوں کی ضمانتوں پر رہائی کو ڈیل قرار دے رہے ہیں جب کہ ان کے مخالفین کہتے ہیں ڈیل والے لندن جاتے ہیں اور نواز شریف پہلے بھی چار ہفتوں کے لیے لندن گئے تھے چار سال لگا کر واپس آئے تھے جب کہ اب پھر لندن چلے گئے ہیں۔ حقیقت کیا ہے، چند ہفتوں بعد کھل کر سامنے آ ہی جائے گی۔

    (یہ تحریر بلاگر/ مصنّف کی ذاتی رائے اور خیالات پر مبنی ہے جس کا ادارہ کی پالیسی سے کوئی تعلق نہیں)

  • ن لیگ کے صدر نواز شریف واشنگٹن ڈی سی پہنچ گئے

    ن لیگ کے صدر نواز شریف واشنگٹن ڈی سی پہنچ گئے

    واشنگٹن :ن لیگ کے صدر نواز شریف امریکا پہنچ گئے، جہاں وہ اپنے قریبی دوست کی اہلیہ کی وفات پر تعزیت کریں گے اور طبی معائنہ بھی کرائیں گے۔

    تفصیلات کے مطابق ن لیگ کے صدر نواز شریف واشنگٹن ڈی سی پہنچ گئے، پاکستانی سفیر رضوان شیخ اور سینئر سفارتکاروں نے ان کا استقبال کیا۔

    ذرائع نے بتایا کہ نواز شریف قریبی دوست کی اہلیہ کی وفات پر تعزیت کرنے آئے ہیں، اس کے ساتھ ہی ن لیگی صدر پینسیلوینیا میں طبی معائنہ بھی کرائیں گے۔

    گذشتہ روز سابق وزیراعظم  برطانیہ سے امریکا روانہ ہوئے تھے ، امریکا روانگی سے پہلے لندن میں ن لیگی صدر سے صحافی نے دلچسپ سوال کرتے ہوئے کہا کہ آپ وزیراعظم کیوں نہیں بنے؟

    مزید پڑھیں : آپ وزیراعظم کیوں نہیں بنے؟ نواز شریف کا صحافی کے سوال پر دلچسپ جواب

    جس پر جواب میں ن لیگی صدر  نے کہا کیا امریکا جانے سے پہلے یہ پوچھنا ضروری ہے۔

    واضح رہے کہ 25 اکتوبر کو مسلم لیگ ن کے صدر نوازشریف غیرملکی ایئرلائن کی پرواز سے دبئی روانہ ہوئے تھے، ن لیگی صدر نے دو روز قیام کے دوران لندن میں اہم ملاقاتیں کیں۔

    پارٹی ذرائع کا کہنا تھا کہ ن لیگی صدر امریکا میں 4 روزقیام کے بعد واپس لندن پہنچیں گے جبکہ وزیر اعلیٰ پنجاب مریم نواز کا نومبر کے پہلے ہفتے میں برطانیہ کے نجی دورے پر جانے کا امکان ہے ، دونوں رہنما 5 مختلف ممالک کے دوروں کےدوران اہم ملاقاتیں کریں گے۔

  • صدر مسلم لیگ ن نواز شریف لندن روانہ

    صدر مسلم لیگ ن نواز شریف لندن روانہ

    لاہور : مسلم لیگ ن کے صدر نواز شریف براستہ دبئی لندن روانہ ہوگئے ، وہ دبئی میں ایک روز قیام کریں گے۔

    تفصیلات کے مطابق مسلم لیگ ن کے صدر نوازشریف غیرملکی ایئرلائن کی پرواز سے دبئی روانہ ہوگئے، جہاں وہ ایک روز قیام کے بعد لندن جائیں گے۔

    پارٹی ذرائع نے بتایا کہ ن لیگی صدر کی پرواز صبح 9 بجے لاہور ایئرپورٹ سے براستہ دبئی لندن کے لیے روانہ ہوئی، وہ جاتی عمرہ رائیونڈ سے سخت سیکیورٹی میں ایئرپورٹ پہنچے۔

    ذرائع نے کہا کہ ن لیگی صدر کی لندن میں اہم ملاقاتیں بھی متوقع ہیں جبکہ وہ لندن میں اپناطبی معائنہ بھی کرائیں گے۔

    پارٹی ذرائع کا کہنا تھا کہ 29 اکتوبر کو مسلم لیگ ن کے صدر لندن سے نوازشریف امریکا جائیں گے اور امریکا میں4روزقیام کےبعدواپس لندن پہنچیں گے۔

    دوسری جانب وزیر اعلیٰ پنجاب مریم نواز کا نومبر کے پہلے ہفتے میں برطانیہ کے نجی دورے پر جانے کا امکان ہے ، دونوں رہنما 5 مختلف ممالک کےدوروں کےدوران اہم ملاقاتیں کریں گے۔

  • اسکالر ڈاکٹر ذاکر نائیک کی لاہور آمد ، نواز شریف اور مریم نواز سے ملاقات کا امکان

    اسکالر ڈاکٹر ذاکر نائیک کی لاہور آمد ، نواز شریف اور مریم نواز سے ملاقات کا امکان

    لاہور : اسکالر ڈاکٹر ذاکر نائیک کی مسلم لیگ ن کے صدر نواز شریف اور وزیراعلیٰ پنجاب مریم نواز سے ملاقات کا امکان ہے۔

    تفصیلات کے مطابق اسکالر ڈاکٹر ذاکر نائیک لاہور پہنچ گئے، دورے کے دوران ان کی مسلم لیگ ن کے صدر نواز شریف اور وزیراعلیٰ پنجاب مریم نواز سے ملاقات کا امکان ہے۔

    گورنر پنجاب سلیم حیدرخان سے بھی ڈاکٹرذاکر ملاقات کریں گے اور ان کا بیوروکریٹس سے بھی خطاب متوقع ہے۔

    اس سے قبل ممتاز اسکالر نے 10 دن کراچی میں قیام کیا تھا، جہاں گورنر ہاؤس میں ان کے اعزاز میں شاندار تقریب کا انعقاد کیا گیا، اس کے لیے علاوہ ان کے لیے عوامی لیکچرز کا بھی انتظام کیا گیا تھا۔

  • کس نے نواز شریف کو ڈرائنگ روم تک محدود کر دیا؟ اہم انکشاف

    کس نے نواز شریف کو ڈرائنگ روم تک محدود کر دیا؟ اہم انکشاف

    سینئر سیاستدان آصف کرمانی نے کہا ہے کہ نواز شریف نے ن لیگ کو عوامی جماعت بنایا تھا لیکن خوش آمدی ٹولے نے عوامی جماعت اور میاں نواز شریف کو ڈرائنگ روم میں پہنچا دیا۔

    اے آر وائی نیوز کے پروگرام آف دی ریکارڈ میں گفتگو کرتے ہوئے سابق ن لیگی رہنما اور سینئر سیاستدان آصف کرمانی نے کہا ہے کہ ہمارے سیاسی نظام م یں اختلاف کی کوئی گنجائش نہیں، کوئی سیاسی اختلاف کرتا ہے تو اس کی گردن اتار دی جاتی ہے۔ میاں نواز شریف نظریاتی سیاست کرنا چاہتے تھے لیکن انہیں کرنے نہیں دی گئی۔

    آصف کرمانی نے کہا کہ نواز شریف نے ن لیگ کو عوامی جماعت بنایا تھا۔ خوش آمدی ٹولے نے ن لیگ کا جو حشر کیا، وہ سب کے سامنے ہے۔ اس خوش آمدی ٹولے نے عوامی جماعت اور میاں نواز شریف کو ڈرائنگ روم میں پہنچا دیا ہے۔ انہیں اب پارٹی کے اندر سے بھی نظریاتی سیاست نہیں کرنے دی گئی ہے۔

    ان کا کہنا تھا کہ وزیراعظم بننا نواز شریف کے لیے کوئی مسئلہ نہیں۔ ان کے سوا جتنے لوگ پارٹی میں ہیں، وہ کونسلر کا الیکشن بھی نہیں جیت سکتے۔

    سابق ن لیگی رہنما نے مزید کہا کہ جب سے یہ حکومت آئی ہے عوام کو واضح طور پر کوئی ریلیف نہیں ملا۔ اصولوں کا گلا کاٹا، تو اس کا نتیجہ مل گیا اب یہ عوام میں گھوم کر دیکھیں۔ حکمرانوں کے لیے آج لوگوں کی آنکھوں میں غصہ اور نفرت ہے۔

    آصف کرمانی نے کہا کہ حکمران آج جھوٹ بولتے ہیں کہ مہنگائی کم ہو گئی ہے۔ بجلی کے مہنگے بل سے بچتے ہیں، تو سوئی گیس کا عذاب سر پر آ جاتا ہے۔ آج 90 کی دہائی کا پاکستان نہیں، بلکہ اب نوجوان ڈگریاں لیے بے روزگار پھر رہا ہے۔

  • آصف زرداری اور نواز شریف کیخلاف توشہ خانہ ریفرنس نیب کو واپس ہوگا یا نہیں؟ فیصلہ محفوظ

    آصف زرداری اور نواز شریف کیخلاف توشہ خانہ ریفرنس نیب کو واپس ہوگا یا نہیں؟ فیصلہ محفوظ

    اسلام آباد : احتساب عدالت نے صدر مملکت آصف علی زرداری اور نواز شریف کے خلاف توشہ خانہ گاڑیوں کا ریفرنس نیب کو واپس بھیجنے کے حوالے سے محفوظ فیصلہ کرلیا۔

    تفصیلات کے مطابق احتساب عدالت اسلام آباد کی جج عابدہ سجاد نے نواز شریف، آصف علی ذرداری اور یوسف رضا گیلانی کیخلاف توشہ خانہ گاڑیوں کے ریفرنس پر سماعت کی۔

    نواز شریف کے وکیل قاضی مصباح اور پلیڈر رانا عرفان جبکہ صدر مملکت کے وکیل فاروق ایچ نائیک بھی احتساب عدالت پیش ہوئے۔

    فاروق ایچ نائیک نےکہاریفرنس میں مجموعی طور پر 5 ملزمان ہیں،نیب ترامیم کے بعد یہ کیس اس عدالت کا دائرہ اختیار نہیں بنتا، کیس 80.5 ملین کا ہے یعنی 500 ملین سے کم کا الزام ہے، کیس کو واپس چیئرمین نیب کو بھیج دیا جائے۔ جج نے ریمارکس دیےتمام فریقین اس نقطہ پر متفق ہیں کہ ریفرنس اِس عدالت کا دائرہ اختیار نہیں، جب یہ کیس آیا تھا اس وقت آصف علی ذرداری کو صدارتی استثنیٰ نہیں ملا تھا۔

    فاروق ایچ نائیک کا کہنا تھا کہ آصف علی ذرداری پہلے بھی صدر بنے تو استثنیٰ لیا، آصف علی ذرداری جب صدارت سے اترے تو دوبارہ نیب میں پیش ہوئے تھے، احتساب عدالت ریفرنس واپس بھیج دے، آگے نیب کا اختیار کیس کس کو بھیجتی ہے،اب کیس جس کے پاس جائے گا وہاں سوال ہوگا کہ کیا آصف علی ذرداری پر کیس بنتا ہے یا نہیں۔

    وکیل قاضی مصباح نے کہا اس سے قبل جب عدالت نے فیصلہ کیا تو کیس واپس نیب کو بھیجا گیا، سابق چیف جسٹس عمر عطا بندیال کے فیصلے کی روشنی میں کیس واپس احتساب عدالت میں آیا۔

    وکیل کا کہنا تھا کہ نیب پراسیکیوٹر نےکہاالزام ہے آصف علی زرداری نے چیک دیا جو باؤنس ہوگیا، جب ایک کیس احتساب عدالت کا دائرہ اختیار ہی نہیں تو میرٹ ڈسکس نہیں ہوں گے، عدالت نے فیصلہ کرنا ہے کہ ریفرنس واپس نیب کو بھیجا جائے گا یا نہیں، صدر آصف علی ذرداری کو صدارتی استثنیٰ ہے، صدر کے خلاف کیس چل ہی نہیں سکتا۔

    وکیل نے مزید کہا کہ آصف علی ذرداری کا کیس ایف آئی اے کو بھیج دیا جائے گا اور نواز شریف کا کیس الگ ہوگا اور آصف علی زرداری کا کیس الگ چلے گا،اس سے قبل جب کیس واپس بھیجا گیا تھا تو آصف علی ذرداری صدر نہیں تھے، عدالت صدر زرداری کو پہلے ہی استثنیٰ دے چکی ہے، یہ کیس یہی رکا رہے گا جب تک آصف علی زرداری صدر ہیں،عدالت نواز شریف کی حد تک ریفرنس واپس بیجھ دے آصف علی زرداری کی حد تک سٹے رکھے۔

    فاروق ایچ نائیک نےکہااگر عدالت کیس واپس کرنے کی بجائے کسی اور عدالت بیجھے گی تو یہ میرٹ کو ڈسکس کرنے کے مترادف ہے،اس عدالت کے پاس کیس چلانے کا سٹے آڈر دینے کا بھی اختیار نہیں، آصف علی زرداری کے خلاف آڈر کرنے کا کوئی حق نہیں، عدالت یہ ریفرنس پاس رکھتی ہے تو یہ قانون کی خلاف ورزی ہے، عدالت نیب کے کالے کرتوت انہی کے حوالے کرے۔

    نیب کو ریفرنس واپس بھیجنے سے متعلق درخواست پر احتساب عدالت نے فیصلہ محفوظ کرلیا جو 14 اکتوبر کو سنایا جائے گا۔

  • آئینی ترامیم : نواز شریف شہباز شریف سے ناراض ، آج اسلام آباد جائیں گے یا نہیں؟

    آئینی ترامیم : نواز شریف شہباز شریف سے ناراض ، آج اسلام آباد جائیں گے یا نہیں؟

    اسلام آباد : مسلم لیگ ن کے صدر نواز شریف آج قومی اسمبلی اجلاس میں شرکت کے لئے اسلام آباد آئیں گے یا نہیں ؟ ذاتی اسٹاف نے لاعلمی کا اظہار کرتے ہوئے کہا روانگی کا ابھی تک شیڈول نہیں ملا۔

    تفصیلات کے مطابق مسلم لیگ ن کے صدر نوازشریف جاتی امرامیں اپنی رہائش گاہ پرموجود ہے ، ذرائع اسٹاف نے بتایا کہ ان کی اسلام آباد روانگی کا ابھی تک شیڈول نہیں ملا، عموماًصبح کہیں سفرکرنا ہو تو رات کو ہی شیڈول بتا دیا جاتا ہے۔

    ذاتی اسٹاف کا کہنا تھا کہ ن لیگی صدر آج اسلام آباد جائیں گے یا نہیں کچھ نہیں کہہ سکتے ، اسلام آباد جانے کا حکم ملا تو تیاری میں زیادہ وقت نہیں لگےگا۔

    مزید پڑھیں : نواز شریف آئینی ترمیم پرشہباز شریف کی حکمت عملی سے نالاں

    خیال رہے مسلم لیگ ن کے صدر کی جانب سے آئینی ترامیم سے متعلق مشاورتی عمل سے عدم دلچسپی کا اظہار کیا جارہا ہے، وہ آئینی ترمیم پرشہباز شریف کی حکمت عملی سے نالاں ہے۔

    ،ذرائع ن لیگ کا کہناتھا کہ نواز شریف قومی اسمبلی کے اجلاس میں شرکت کے لیے آئے تھے، انھوں صدر زرداری سے ملاقات کی نہ مولانا فضل الرحمان سے ملے،وزیر اعظم کی کوشش کےباوجودنوازشریف نے مولانا سے ملنے سے انکارکیا۔

    ن لیگی صدر نے شہباز شریف سے مکالمے میں کہا کہ ترمیم پر پہلے ہی مولانا کواعتمادمیں لینا چایئے تھا۔

    واضح رہے کہ قومی اسمبلی کا اجلاس آج دن ساڑھے 12 بجے تک کے لیے ملتوی کردیا گیا ہے اور ایوان میں مجوزہ آئینی ترامیم ایوان میں پیش نہ ہوسکیں۔

  • مسلم لیگ ن ہی عوام کوبجلی کے بھاری بلوں سے نجات دلائے گی، نواز شریف

    مسلم لیگ ن ہی عوام کوبجلی کے بھاری بلوں سے نجات دلائے گی، نواز شریف

    لاہور : مسلم لیگ ن کے صدر نواز شریف کا کہنا ہے کہ ن لیگ ہی عوام کو بجلی کے بھاری بلوں سے نجات دلائے گی۔

    تفصیلات کے مطابق قائد نواز شریف نے مسلم لیگ ن کے مشاورتی اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ پی ٹی آئی نےناقص پالیسیوں سےعوام کومہنگی بجلی ،مہنگائی کی دلدل میں دھکیل دیا، مسلم لیگ ن ہی عوام کوبجلی کےبھاری بلوں سےنجات دلائےگی،نوازشریف

    ان کا کہنا تھا کہ ن لیگ واحدجماعت ہے جومشکل ترین حالات میں عوام کوریلیف دیناجانتی ہے، معیشت کواپنےپاؤں پرکھڑاکرنااولین ترجیح ہے۔

    ن لیگی صدر نے کہا کہ بجلی کےبلوں،معیشت کی مضبوطی کیلئےجوکرنا پڑاضرورکریں گے، گھریلوصارفین کوریلیف دےچکے،اب صنعتی صارفین کیلئےذرائع تلاش کررہے ہیں۔

    شرکا نے نوازشریف اورمریم نوازکوبجلی صارفین کوریلیف دینےپرخراج تحسین کرتے ہوئے کہا کہ حقیقی لیڈرشپ کایہی تقاضاہےکہ عوام کوریلیف دیاجائے۔

    اجلاس میں وزیراعظم شہبازشریف نے نئی حکومتی معاشی پالیسی پرشرکا کو بریفنگ دی۔

  • ملکی سیاست میں ہلچل،  مسلم لیگ ن کا ہنگامی اجلاس آج طلب

    ملکی سیاست میں ہلچل، مسلم لیگ ن کا ہنگامی اجلاس آج طلب

    لاہور : مسلم لیگ ن کے صدر نواز شریف نے پارٹی قیادت کا ہنگامی اجلاس آج طلب کرلیا، جس میں ملک کی سیاسی اور معاشی صورت حال پر گفتگو ہوگی۔

    تفصیلات کے مطابق مسلم لیگ (ن) نے آج ہنگامی اجلاس طلب کرلیا، پارٹی کے صدر اور سابق وزیراعظم نواز شریف کی زیر صدارت اجلاس مرکزی سیکریٹریٹ ماڈل ٹاؤن لاہورمیں ہوگا۔

    ذرائع نے بتایا ہے کہ وزیراعظم شہبازشریف، وزیراعلیٰ مریم نوازاورسابق وزیراعلیٰ حمزہ شہباز بھی اجلاس میں شریک ہوں گے جبکہ نائب وزیراعظم اسحاق ڈار، رانا ثنااللہ سمیت وفاقی وصوبائی وزرا اورسینئرلیگی رہنماؤں کوبھی شرکت کی ہدایت کی گئی ہے.

    اجلاس میں ملک کی سیاسی اور معاشی صورت حال پر گفتگو ہوگی۔

    خیال رہے ن لیگ کے صدر اور سابق وزیر اعظم میاں محمد نواز شریف کا لندن جانے کا امکان ہے، ذرائع کا کہنا تھا کہ نواز شریف ستمبر کے اختتام یا اکتوبر کے پہلے ہفتے لندن روانہ ہوسکتے ہیں، جہاں وہ اپنے معالجین سے روٹین چیک اپ کرائیں گے۔

    ذرائع کے مطابق ن لیگ کے قائد لندن میں قیام کے دوران طبی معائنہ،صاحبزادوں کے ساتھ وقت گزاریں گے۔

    واضح رہے کہ میاں سابق وزیر اعظم 21 اکتوبر 2023 کو 4 سال بعد پاکستان واپس آئے تھے۔

  • نواز شریف کا لندن جانے کا امکان، ذرائع

    نواز شریف کا لندن جانے کا امکان، ذرائع

    لاہور: پاکستان مسلم لیگ ن کے صدر اور سابق وزیر اعظم میاں محمد نواز شریف کا لندن جانے کا امکان ہے۔

    اے آر وائی نیوز کے مطابق ذرائع کا کہنا ہے کہ نواز شریف لندن میں اپنے معالجین سے روٹین چیک اپ کرائیں گے، ن لیگ کے قائد ستمبر کے اختتام یا اکتوبر کے پہلے ہفتے لندن روانہ ہوسکتے ہیں۔

    ذرائع کے مطابق مسلم لیگ ن کے قائد لندن میں قیام کے دوران طبی معائنہ،صاحبزادوں کے ساتھ وقت گزاریں گے، واضح رہے کہ میاں سابق وزیر اعظم 21 اکتوبر 2023 کو 4 سال بعد پاکستان واپس آئے تھے۔

    اس سے قبل اپنے ایک بیان میں مسلم لیگ ن کے قائد کا کہنا تھا کہ اب عوام کو ڈیفالٹ سے بچانا بھی ہمارا امتحان ہے۔

    انہوں نے کہا کہ مہنگے بجلی کے بل عوام کے لیے ناقابل برداشت ہیں، ن لیگ نے ہمیشہ مشکلات سے راستہ نکالا ہے۔

    تاجروں کی ملک گیر ہڑتال : کراچی کے بازاروں میں سناٹا ،پٹرول پمپس بھی بند

    انہوں نے کہا کہ پی ٹی آئی کی تباہی ملک میں مہنگائی اور مہنگے بل لائی تھی، ہم عوام سے عوام ریلیف کی توقع کرتے ہیں، ہماری صلاحیتوں کا امتحان ہے مشکل ترین حالات میں بھی ریلیف کیسے دینا ہے۔