Tag: نواز شریف

  • لیگی رہنما نوازشریف کو ایک بار پھر وزیراعظم بنانے کیلئے سرگرم

    لیگی رہنما نوازشریف کو ایک بار پھر وزیراعظم بنانے کیلئے سرگرم

    لاہور : پاکستان مسلم لیگ ن کے صدر نواز شریف کو ایک بار پھر وزیر اعظم کے منصب پر فائز کرنے کیلیے کوششوں کا آغاز کردیا گیا۔

    اس حوالے سے ذرائع کا کہنا ہے کہ ن لیگ کے چند اہم رہنما نواز شریف کو ایک بار پھر وزیر اعظم بنانے کیلئے سرگرم ہوگئے ہیں۔

    ذرائع کے مطابق نواز شریف کو مسلم لیگ صدارت دوبارہ ملنے کے بعد متعلقہ رہنما اہم ترین حکومتی عہدے کی مہم چلائیں گے۔


    چند روز قبل ن لیگ کے کچھ وفاقی وزرا نے اسلام آباد کی اہم محفل میں اس خواہش کا برملا اظہار کیا تھا، مذکورہ محفل میں بیرونی ممالک کی کچھ اہم شخصیات بھی موجود تھیں۔

    اس حوالے سے ایک وفاقی وزیر کا کہنا تھا کہ ہم چاہتے ہیں کہ ملکی معاملات کو بہتر کرنے کیلئے نواز شریف کو ہی وزیر اعظم بننا چاہیے۔

    ذرائع  نے مزید بتایا کہ ن لیگ کی اہم ترین شخصیت نواز شریف کو وزیراعظم بنانے کی مخالف ہیں اور وزارت عظمیٰ پر نواز شریف نے بھی ابھی تک اپنی رائے کا اظہار نہیں کیا ہے۔

    واضح رہے کہ سابق وزیر اعظم میاں محمد نواز شریف مسلم لیگ ن کے بلا مقابلہ صدر منتخب ہو گئے ہیں۔

    اس موقع پر (ن) لیگ کی جنرل کونسل سے اپنے اہم خطاب میں انہوں نے بتایا کہ سال 2014 میں کے دھرنے کے دوران میرے پاس ایک بندہ بھیجا گیا کہ استعفیٰ دے دیں اور گھر جائیں لیکن میں نے کہا کہ آپ نے جو کرنا ہے کر لیں میں استعفیٰ نہیں دوں گا۔

    نواز شریف نے کہا کہ سابق چیف جسٹس پاکستان ثاقب نثار نے مجھے زندگی بھر کیلیے پارٹی کی صدارت سے ہٹا دیا تھا، شہباز شریف، عوام اور میرے درمیان دراڑیں ڈالنے کی کوشش بھی کی گئی۔

  • نواز شریف ن لیگ کے بلا مقابلہ صدر منتخب

    نواز شریف ن لیگ کے بلا مقابلہ صدر منتخب

    لاہور: سابق وزیر اعظم میاں محمد نواز شریف مسلم لیگ ن کے بلا مقابلہ صدر منتخب ہو گئے۔

    تفصیلات کے مطابق ن لیگ کی صدارت کے لیے ہونے والے انتخاب میں نواز شریف کے کاغذات نامزدگی منظور کیے گئے، جب کہ ان کے مقابلے میں کسی امیدوار نے کاغذات جمع نہیں کرائے، جس پر وہ بلا مقابلہ صدر منتخب ہو گئے۔

    نواز شریف کے لیے چاروں صوبوں سے 8 کاغذات نامزدگی جمع کرائے گئے، سندھ سے ن لیگ صدر بشیر میمن، کے پی سے ن لیگ کے صدر امیر مقام، بلوچستان سے سردار یعقوب ناصر، اسلام آباد سے عقیل انجم نے کاغذات نامزدگی جمع کرائے، نزہت صادق اور انوشے رحمان نے بھی نواز شریف کے کاغذات جمع کرائے، آزاد کشمیر اور گلگت بلتستان سے بھی کاغذات جمع کرائے گئے۔

    دوسری طرف مسلم لیگ (ن) کی جنرل کونسل کا اجلاس شروع ہو گیا ہے، جس میں نواز شریف کے بلا مقابلہ پارٹی صدر منتخب ہونے کا اعلان کیا جائے گا۔

  • ‘نواز شریف ایک ٹکٹ میں دو مزے لیں گے، خود مزاحمت اور بھائی مفاہمت سے حکومت کرے’

    ‘نواز شریف ایک ٹکٹ میں دو مزے لیں گے، خود مزاحمت اور بھائی مفاہمت سے حکومت کرے’

    اسلام آباد : جمعیت علما اسلام (ف) کے رہنما حافظ حمداللہ کا کہنا ہے کہ نوازشریف ایک ٹکٹ میں دو مزے لیں گے، خودمزاحمت اور بھائی مفاہمت سے حکومت کرے۔

    تفصیلات کے مطابق جمعیت علما اسلام (ف) کے رہنما حافظ حمداللہ نے اے آر وائی نیوز کو خصوصی انٹرویو میں مسلم لیگ ن سے متعلق سوال ہر کہا کہ پی ڈی ایم میں ن لیگ سےواسطہ پڑا اس لیےان کو اچھی طرح جانتا ہوں، ن والے مجبور ہوں توپیرپکڑتےہیں اور منزل پرپہنچ کران میں سریا اور گاڈر آجاتا ہے۔

    جے یو آئی کے رہنما کا کہنا تھا کہ کچھ دنوں بعدنوازشریف جو بیانیہ بنائے گا تو معلوم ہوگا مولانا سے کیا بات ہوئی۔

    ان کا کہنا تھا کہ نواز شریف ایک ٹکٹ میں دومزے لیں گے، خودمزاحمت،بھائی مفاہمت سے حکومت کرے، لوگ سمجھ گئے ہیں اس لیےاب ن لیگ اس طرح قوم کا اعتماد نہیں لے سکتی۔

    رہنما نے مزید کہا کہ ن لیگ فضل الرحمان کو کیسے منائے گی، وہ کرسی کے لیے سمجھوتا نہیں کریں گے اور اپوزیشن ہی میں رہیں گے۔

  • توشہ خانہ ریفرنس : نواز شریف کی جانب سے بریت کی درخواست دائر

    توشہ خانہ ریفرنس : نواز شریف کی جانب سے بریت کی درخواست دائر

    اسلام آباد: توشہ خانہ ریفرنس میں مسلم لیگ ن کے قائد نواز شریف کی جانب سے بریت کی درخواست دائر کردی۔

    تفصیلات کے مطابق احتساب عدالت میں صدر آصف زرداری ، نواز شریف ،یوسف گیلانی کیخلاف توشہ خانہ ریفرنس کی سماعت ہوئی۔

    احتساب عدالت کے جج ناصر جاوید رانانےریفرنس پرسماعت کی، صدر آصف زرداری کی جانب سے ارشد تبریز ایڈووکیٹ عدالت میں پیش ہوئے۔

    نواز شریف کی جانب سے پلیڈر رانا محمد عرفان عدالت میں پیش ہوئے، نواز شریف کی جانب سے بریت کی درخواست دائر کی۔

    جج ناصرجاویدرانا نے کہا کہ بریت کی درخواست پر فریقین کو نوٹس جاری کر دیتے ہیں ، پراسیکیوٹر نے بتایا کہ
    اس درخواست کونیب ہیڈ کوارٹر بھجوا دیتا ہوں ، شارٹ نوٹس کردیں۔

    نواز شریف کی بریت کی درخواست پر 23 مئی کیلئے نوٹس جاری کرتے ہوئے یوسف رضا گیلانی کی حاضری سے استثنیٰ کی درخواست بھی منظور کرلی۔

    وکیل کا کہنا تھا کہ صدر آصف زرداری کوصدارتی استثنیٰ حاصل ہےانکی حد تک کیس نہیں چل سکتا، نیب پراسیکیوٹر نے کہا کہ صدراتی استثنیٰ سےمتعلق درخواست مل گئی اس کا جائزہ لے رہے ہیں۔

    احتساب عدالت نے توشہ خانہ ریفرنس پر سماعت 3 جون تک ملتوی کر دی۔

  • عوام جان چکے کہ ترقی کیلئے نواز شریف کی قیادت ضروری ہے، مریم نواز

    عوام جان چکے کہ ترقی کیلئے نواز شریف کی قیادت ضروری ہے، مریم نواز

    لاہور: وزیراعلیٰ پنجاب مریم نواز نے ضمنی انتخابات میں فتح یاب امیدواروں کو مبارکباد دی ہے، ساتھ ہی انہوں نے اپنے حق رائے دہی کا صحیح استعمال کرنے پر عوام کو خراج تحسین پیش کیا۔

    اے آر وائی نیوز کے مطابق ن لیگ کے امیدوار قومی و صوبائی اسمبلی کی کامیابی عوام کے اعتماد کا منہ بولتا ثبوت ہے، عوام نے ثابت کردیا وہ اپنے ووٹ کے صحیح استعمال کا بھرپور شعور رکھتے ہیں۔

    مریم نواز شریف نے کہا کہ عوام جان چکے ہیں کہ ان کی ترقی کیلئے نوازشریف کی قیادت ضروری ہے، قوم کی ترقی اور عوام کی خدمت صرف مسلم لیگ (ن) کا شعار ہے۔

    اُنہوں نے کہا کہ پنجاب کو آگے لیکر جائیں گے، ترقی کا سفر ہر روز تیز تر ہوگا، پاکستان مسلم لیگ (ن) عوام کی حقیقی نمائندہ جماعت ہے۔

    مریم نواز شریف نے کہا کہ عوام نے شفاف انتخاب میں مسلم لیگ (ن) کو بھرپور اعتماد سے نوازا ہے، انہوں نے کہ ہم کام کریں گے اور کرتے رہیں گے، ہمارا کام بولے گا۔

    الیکشن 2024 : قومی و صوبائی اسمبلیوں کے ضمنی انتخابات : تمام نشستوں کے غیرحتمی نتائج

    وزیر اعلیٰ پنجاب مریم نواز نے انتخابات کے پر امن انعقاد پر پولیس اور دیگر اداروں کی کاوشوں کو بھی بھرپور سراہا۔

  • مراد علی شاہ سے صحافی کا سوال، نواز شریف کے کیس معاف آپ کے کیوں نہیں ہو رہے؟

    مراد علی شاہ سے صحافی کا سوال، نواز شریف کے کیس معاف آپ کے کیوں نہیں ہو رہے؟

    اسلام آباد: وزیر اعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ نے آج جمعرات کو کرپشن ریفرنس میں احتساب عدالت میں پیشی کے بعد میڈیا سے گفتگو کی تو ایک صحافی نے دل چسپ سوال کر دیا۔

    صحافی نے سندھ کے وزیر اعلیٰ سے سوال کیا کہ نواز شریف کے کیس معاف ہو رہے ہیں، لیکن آپ اور پی پی رہنماؤں کے نہیں ہو رہے، کیوں؟

    مراد علی شاہ نے سوال کا کوئی واضح جواب نہیں دیا، اور کہا کہ عدالت کا کام کیسز کی سماعت ہے، جب عدالت بلاتی ہے تو ہم آ جاتے ہیں، نیب کے بارے میں بہت کچھ کہہ چکا ہوں اور کیا کہوں۔

    وزیر اعلیٰ سندھ نے کہا یہ کیس بنتا ہی نہیں، اس کی 50 سماعتیں ہو چکی ہیں، اس پر آنے والا خرچہ نکال کر دیکھیں کہ کتنا خرچہ ہوا ہوگا۔ واضح رہے کہ مراد علی شاہ اور دیگر کے خلاف نوری آباد پاور پلانٹ میں مبینہ کرپشن ریفرنس پر آج ان کی احتساب عدالت اسلام آباد میں پیشی تھی۔

    وکیل ارشد تبریز نے عدالت کو بتایا کہ سپریم کورٹ کے آرڈر کے بعد اس کیس کی کارروائی آگے نہیں چل سکتی، دوسری عدالت میں کیس منتقل ہوا تو واپس نیب کو آ گیا، سب نے کراچی سے آنا ہوتا ہے، اخراجات بھی زیادہ ہیں اس لیے لمبی تاریخ کی استدعا کی جاتی ہے۔

    احتساب عدالت کے جج ناصر جاوید رانا نے کہا کہ سپریم کورٹ کے حتمی فیصلے کا انتظار کر لیتے ہیں، بعد ازاں جج ناصر جاوید نے ریفرنس پر سماعت 26 جون تک ملتوی کر دی۔

  • کیا نواز شریف توشہ خانہ ریفرنس سے بھی بری ہوجائیں گے؟

    کیا نواز شریف توشہ خانہ ریفرنس سے بھی بری ہوجائیں گے؟

    اسلام آباد : قومی احتساب بیورو (نیب) نے سابق وزیر اعظم نواز شریف کو توشہ خانہ ریفرنس سے بری کرنے کی استدعا کردی اور کہا انھوں نے گاڑی توشہ خانہ سے نہیں بلکہ وفاقی ٹرانسپورٹ پوول سے خریدی۔

    تفصیلات کے مطابق سابق صدر آصف علی زرداری، نواز شریف، یوسف رضا گیلانی کیخلاف توشہ خانہ گاڑیوں سے متعلق ریفرنس میں اہم پیش رفت سامنے آئی۔

    نیب نے سابق وزیر اعظم کو ریفرنس سے بری کرنے کی استدعا کرتے ہوئے سابق وزیر اعظم نواز شریف کو شامل تفتیش کرنے سے متعلق عدالتی احکامات پر عملدرآمد رپورٹ جمع کرا دی۔

    رپورٹ میں بتایا گیا سعودی عرب حکومت کی جانب سے 1997 میں گاڑی اس وقت کے وزیر اعظم کو تحفے میں دی گئی،انھوں نے تحفے میں ملی گاڑی کو توشہ خانہ میں جمع کروا دیا گیا تاہم بعد ازاں تحفے میں ملی گاڑی کو وفاقی ٹرانسپورٹ پوول میں شامل کر لیا گیا تھا۔

    نیب کا کہنا تھا کہ 2008 میں اس وقت کے وزیر اعظم یوسف رضا گیلانی نے نواز شریف کو گاڑی خریدنے کی آفر کی، نواز شریف نے گاڑی توشہ خانہ سے نہیں بلکہ وفاقی ٹرانسپورٹ پوول سے خریدی۔

    سابق وزیراعظم نے گاڑی کی قیمت ادائیگی جعلی بینک اکاؤنٹ سے نہیں کی، انھوں نے تحفہ ملی گاڑی کو توشہ خانہ میں جمع کرایا، خریدتے وقت گاڑی توشہ خانہ کا حصہ نہیں تھی۔

    رپورٹ میں استدعا کی گئی کہ عدالت سابق وزیراعظم کو توشہ خانہ ریفرنس سے خارج یا بری قرار دے سکتی ہے۔

  • توشہ خانہ ریفرنس: نواز شریف کو کلین چٹ مل گئی

    توشہ خانہ ریفرنس: نواز شریف کو کلین چٹ مل گئی

    اسلام آباد : قومی احتساب بیورو (نیب) نے سابق وزیراعظم نواز شریف کو تفتیش میں کلین چٹ دے دی اور کہا عدالت چاہے توسابق وزیراعظم نواز شریف کو مقدمے سے بری کردے۔

    تفصیلات کے مطابق توشہ خانہ کی گاڑیوں سے متعلق ریفرنس میں قومی احتساب بیورو (نیب) نے احتساب عدالت میں رپورٹ جمع کردی۔

    نیب نے سابق وزیراعظم نواز شریف کو تفتیش میں کلین چٹ دے دی، نیب رپورٹ میں کہا گیا کہ عدالت چاہے تو سابق وزیراعظم نواز شریف کو مقدمے سے بری کردے، عدالت کااختیار ہے کہ نواز شریف کو بری کردے۔

    رپورٹ میں کہنا ہے کہ سپریم کورٹ نے جعلی بینک اکاؤنٹ سے متعلق ریفرنس کی ہدایت کی تھی، نواز شریف نے گاڑی کی رقم جعلی بینک اکاؤنٹ سے ادا نہیں کی۔

    نیب کا مزید کہنا تھا کہ 1997میں گاڑی توشہ خانہ کو سرنڈر کردی گئی تھی، 2008 میں جب گاڑی نوازشریف نے خریدی توتوشہ خانہ کی ملکیت نہیں تھی، عدالت چاہے تو نواز شریف کو مقدمے سے بری کردے۔

    توشہ خانہ ریفرنس کیا ہے؟

    قومی احتساب بیورو نے تحفے میں ملی گاڑیاں سستے داموں خریدنے پرپاکستان پیپلز پارٹی (پی پی پی) کے شریک چیئرمین آصف زرداری ، مسلم لیگ (ن) کے قائد نواز شریف اور یوسف رضا گیلانی کے خلاف ریفرنس دائر کیا تھا۔

    جس میں کہا گیا تھا کہ آصف زرداری اور نواز شریف نے اس وقت کے وزیراعظم یوسف رضا گیلانی سے غیر قانونی طور پر گاڑیاں حاصل کیں اور یہ گاڑیاں غیر ملکی سربراہان مملکت یا رہنماوں کی طرف سے پاکستان کے سابق وزیراعظم نواز شریف اور سابق صدر آصف زرداری کو تحفے میں دی گئی تھیں مگر قانون کے تحت یہ گاڑیاں پاکستان کے سرکاری توشہ خانہ یا گفٹ سینٹر میں جمع کروانی ہوتی ہیں۔

    نیب کا کہنا تھا کہ سنہ 2008 میں اس وقت کے وزیراعظم یوسف رضا گیلانی نے قواعد میں نرمی کرتے ہوئے صرف پندرہ فیصد رقم کی ادائیگی کرکے یہ گاڑیاں آصف زرداری اور نواز شریف کو دینے کی منظوری دی۔

    نیب نے الزام لگایا کہ آصف علی زرداری نے گاڑیوں کی کل مالیت کی صرف 15 فیصد ادائیگی ’جعلی اکاؤنٹس‘ کے ذریعے کی، آصف زرداری کو بطور صدر لیبیا اور یو اے ای سے بھی گاڑیاں تحفے میں ملی تھیں، ان نئے ماڈلز کی تین گاڑیوں کی اصل قیمت چھ کروڑ تھی تاہم ابتدائی طور پر صرف نوے لاکھ کی ادئیگی کی گئی اور تینوں گاڑیاں دو کروڑ کی ادائیگی پر آصف زرداری کے نام کر دی گئیں۔

    سابق وزیراعظم کے متعلق نیب نے بتایا تھا کہ نواز شریف 2008 میں کسی بھی عہدے پر نہیں تھے، ان کو بغیر کوئی درخواست دیے توشہ خانے سے گاڑی دی گئی، انہیں 1992 ماڈل گاڑی ان کے دوسرے دور حکومت میں ایک دوست ملک سے تحفے میں دی گئی تھی جو کہ سال 1997 میں قومی توشہ خانہ میں جمع کروا دی گئی تھی۔ بعد میں یہ گاڑی 2008 میں انہیں بغیر درخواست دیے تحفے میں دی گئی۔

    ریفرنس میں کہا گیا تھا کہ آصف زرداری اور نواز شریف نے کاروں کی صرف 15 فیصد قیمت ادا کر کے توشہ خانہ سے گاڑیاں حاصل کیں۔

    ذرائع کے مطابق نواز شریف کو ملنے والی مرسیڈیز گاڑی کی اصل قیمت 42 لاکھ تھی جس کا 15 فیصد یعنی چھ لاکھ ادا کرکے گاڑی انہیں پیپلز پارٹی حکومت کی طرف سے تحفے میں دی گئی۔

    نیب نے ان افراد پر بدعنوانی کا جرم کرنے اور نیب قوانین کے تحت واضح کی گئیں کرپٹ پریکٹسز میں ملوث رہنے کا الزام لگایا اور عدالت سے درخواست کی تھی کہ ان ملزمان پر مقدمہ چلا کر سخت ترین جیل کی سزا دی جائے۔

  • نواز شریف بڑی مشکل میں پھنس گئے!

    نواز شریف بڑی مشکل میں پھنس گئے!

    نواز شریف چوتھی بار تو وزیراعظم نہ بن سکے لیکن حالیہ عام انتخابات میں رکن قومی اسمبلی منتخب ہونے کے بعد وہ بڑی مشکل میں پھنس گئے ہیں۔

    اے آر وائی نیوز کے مطابق سابق وزیراعظم نواز شریف جو 8 فروری کے الیکشن میں لاہور سے حلقہ این اے 130 سے کامیابی حاصل کر کے رکن قومی اسمبلی بنے ہیں اور الیکشن کمیشن کے جاری کردہ نتائج کے مطابق انہوں نے پی ٹی آئی رہنما یاسمین راشد کو شکست دی تھی۔

    تاہم قائد ن لیگ کے لیے مشکل یہ کھڑی ہو گئی ہے کہ ان کی حریف پی ٹی آئی امیدوار یاسمین راشد نے مذکورہ حلقے سے نواز شریف کی کامیابی کو لاہور ہائیکورٹ کے الیکشن ٹریبونل میں چیلنج کر دیا ہے۔

    ڈاکٹر یاسمین راشد نے سابق وزیراعظم کی کامیابی کیخلاف لاہور ہائیکورٹ میں انتخابی عذرداری دائر کی ہے جس میں  موقف اختیار کیا گیا ہے کہ فارم 45 کے مطابق وہ کامیاب ہوئیں مگر فارم 47 میں نواز شریف  کو جتوا دیا گیا۔

    درخواست گزار کے مطابق انتخابی نتائج میں رد وبدل کیا گیا اور ان (ڈاکٹر یاسمین راشد) کی کامیابی کو شکست میں تبدیل کیا گیا۔

    یاسمین راشد نے انتخابی عذرداری میں استدعا کی ہے کہ نواز شریف کی کامیابی کا نوٹیفکیشن کالعدم قرار دیا جائے۔

    قائد ن لیگ کیخلاف انتخابی عذرداری پر لاہور ہائیکورٹ کے جسٹس سلطان تنویر احمد پر مشتمل الیکشن ٹربیونل سماعت کرے گا۔

    واضح رہے کہ قائد ن لیگ چار سال بعد وطن واپس آئے تھے اور انہوں نے 8 فروری کے الیکشن میں دو حلقوں سے الیکشن میں حصہ لیا تھا جس میں مانسہرہ سے قومی اسمبلی کے حلقے این اے 15 سے انہیں پی ٹی آئی کے شہزادہ گشتاسپ خان نے شکست دی تھی۔

    مذکورہ حلقے سے پی ٹی آئی امیدوار نے ایک لاکھ 5 ہزار 259 ووٹ حاصل کیے تھے جب کہ نواز شریف کو اس حلقے سے 80 ہزار 413 ووٹ پڑے تھے یوں سابق وزیراعظم کو 25 ہزار سے زائد ووٹوں سے شکست ہوئی تھی۔

  • مریم نواز والد نواز شریف کے ساتھ تعزیت کے لیے آصف کے گھر پہنچ گئیں

    مریم نواز والد نواز شریف کے ساتھ تعزیت کے لیے آصف کے گھر پہنچ گئیں

    فیصل آباد: سابق وزیر اعظم میاں نواز شریف اور وزیر اعلیٰ مریم نواز فیصل آباد میں دھاتی تار سے جاں بحق نوجوان آصف کے گھر تعزیت کے لیے پہنچ گئے۔

    تفصیلات کے مطابق فیصل آباد میں پتنگ بازوں کے دھاتی تار سے سڑک پر نوجوان آصف اشفاق کا گلا کٹنے سے موت واقع ہو گئی تھی، واقعے کے خلاف پنجاب حکومت نے وسیع پیمانے پر اقدامات شروع کر دیے ہیں، وزیر اعلیٰ پنجاب مریم نواز اپنے والد نواز شریف کے ہمراہ تعزیت کے لیے آصف کے گھر گئے، مریم اورنگزیب اور پرویز رشید بھی ان کے ساتھ موجود تھے۔

    مریم نواز نے متوفی آصف اشفاق کی والدہ کو گلے لگا کر تسلی دی، اس دوران صدمے سے نڈھال والدہ روتی رہی اور کہتی رہی کہ آصف کی شادی کرنا تھی۔ مریم نواز نےمرحوم کی والدہ کا ہاتھ تھام کر انھیں تسلی دی۔ قائد مسلم لیگ نون نواز شریف نے بھی سوگوار خاندان کو دلاسہ دیا، اور کہا سب مل کر پتنگ بازی کا جرم روکیں، خوف ناک وڈیو دیکھی نہیں جاتی۔

    مرحوم کے بھائی اور والد کا کہنا تھا کہ ان کا آصف تو چلا گیا، اب کسی اور کا آصف نہ جائے، وزیر اعلیٰ مریم نواز نے کہا کہ میں بھی ماں ہوں اور ماں کے دکھ کو سمجھتی ہوں، آصف کی دردناک موت پورے معاشرے کے لیے لمحہ فکریہ ہے۔

    انھوں نے کہا پتنگ بازی تفریح نہیں بلکہ خونی کھیل بن چکا ہے، والدین بچوں کو پتنگ بازی سے روکنے کی ذمہ داری نبھائیں، دھاتی تار بنانے، بیچنے اور خریدنے پر سخت قانونی کارروائی ہوگی۔