Tag: نواز شریف

  • نواز شریف اور شہباز شریف کی اہم ملاقات،  15 سینئر رہنماؤں کے نام وفاقی وزیر کے لئے زیرِ غور

    نواز شریف اور شہباز شریف کی اہم ملاقات، 15 سینئر رہنماؤں کے نام وفاقی وزیر کے لئے زیرِ غور

    اسلام آباد : مسلم لیگ کی جانب سے 15 سینئر رہنماوں کے نام وفاقی وزیر کے لئے زیر غور ہیں جبکہ ایم کیو ایم کو 3 سے 5 وفاقی وزارتیں دئیے جانے کا امکان ہے۔

    تفصیلات کے مطابق مسلم لیگ ن کے قائد نوازشریف اور پارٹی صدر شہبازشریف کی اہم ملاقات ہوئی ، شہباز شریف نے مختلف اتحادیوں کے بعد نوازشریف کو بریفنگ دی۔

    ملاقات میں متوقع وفاقی کابینہ کے لئے اہم افراد کے نام زیر غور آئے، 25رکنی وفاقی کابینہ بنائے جانے کا امکان ہے۔

    ذرائع نے بتایا کہ ایم کیو ایم کو 3 سے 5 وفاقی وزارتیں دئیے جانے کا امکان ہے جبکہ مسلم لیگ کی جانب سے ن لیگ کے 15 سینئر رہنماوں کے نام وفاقی وزیر کے لئے زیر غور ہیں۔

    اسحاق ڈار، سردار ایاز صادق، خواجہ آصف احسن اقبال،مریم اورنگ زیب ملک سیف الملوک کھوکھر ، عطااللہ تارڑ، شزا خواجہ کے نام وفاقی وزیر کے لئے زیر غور آئے۔

    ذرائع کے مطابق وفاقی وزیر کے لئے سردار اویس احمد خان لغاری، ڈاکٹر طارق فضل چوہدری ، راجہ قمراسلام،رانا تنویر حسین کے نام پر غور کیا جارہا ہے۔

  • نواز شریف نے  وزارت عظمیٰ کیلئے شہباز شریف کو امیدوار نامزد کردیا

    نواز شریف نے وزارت عظمیٰ کیلئے شہباز شریف کو امیدوار نامزد کردیا

    لاہور : مسلم لیگ ن کے قائد نواز شریف نے وزارت عظمیٰ کیلئے شہباز شریف کو امیدوار نامزد کردیا جبکہ وزیراعلیٰ پنجاب کیلئے مریم نواز کو نامزد کیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق مسلم لیگ ن کی ترجمان مریم اورنگزیب نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر اپنے بیان میں کہا کہ نوازشریف نے وزارت عظمیٰ کیلئے شہباز شریف کو امیدوار نامزد کردیا۔

    ،مریم اورنگزیب کا کہنا تھا کہ نوازشریف نے وزیراعلیٰ پنجاب کیلئے مریم نواز کو نامزد کیا ہے ، نوازشریف نےعوام اور سیاسی تعاون کرنے والی تمام جماعتوں کاشکریہ ادا کیا، ان کاپختہ یقین ہےفیصلوں سےمعاشی خطرات،مہنگائی سےنجات ملےگی۔

    یاد رہے پریس کانفرنس کرتے ہوئے شہباز شریف نے پریس کانفرنس کرتے ہوئے اپنے بھائی نواز شریف سے وزارت عظمیٰ کا عہدہ قبول کرنے کی درخواست کی تھی۔

    انہوں نے یہ بھی کہا تھا کہ مسلم لیگ (ن) کی سینئر نائب صدر مریم نواز پارٹی کی مشاورت کے بعد وزیراعلیٰ پنجاب کی امیدوار ہوں گی۔

    شہباز شریف کا کہنا تھا کہ قوم کی ترقی کے لیے ہم تمام اختلافات کو بھلا کر اکٹھے ہوں، اختلافی مسائل کو دفن کریں، انا کا مسئلہ ختم کریں، پاکستان کے مفاد میں ذاتی مفاد کو ختم کریں اور ساتھ چلیں۔

  • نواز شریف کا مولانا فضل الرحمان کو فون ، حکومت سازی کیلئے تعاون مانگ لیا

    نواز شریف کا مولانا فضل الرحمان کو فون ، حکومت سازی کیلئے تعاون مانگ لیا

    اسلام آباد : مسلم لیگ ن کے قائد نواز شریف نے جمعیت علما اسلام ف کے سربراہ مولانا فضل الرحمان سے حکومت سازی کیلئے تعاون مانگ لیا۔

    تفصیلات کے مطابق حکومت سازی کے لیے جوڑ توڑ اور سیاسی رابطے جاری ہے ، مسلم لیگ ن کے قائد نوازشریف نے جےیوآئی ف کے سربراہ مولانا فضل الرحمان کو ٹیلی فون کیا اور حکومت سازی کے لیے تعاون مانگ لیا۔

    اگلے دو روز میں مولانا فضل الرحمان اور مسلم لیگ ن کے قائد نوازشریف کی ملاقات متوقع ہے۔

    اس سے قبل شہبازشریف نے بھی چوبیس گھنٹے میں فضل الرحمان سے دو بار رابطے کیے اوراعتماد میں لیا تاہم فضل الرحمان نے پارٹی سے مشاوت کے لیے مہلت مانگ لی ہے۔

    دوسری جانب جے یوآئی سربراہ اسلام آباد پہنچ گئے ہیں، کل پارٹی کی مرکزی مجلس عاملہ کے اجلاس کی صدارت کریں گے اور آئندہ حکمت عملی طے کریں گے۔

    فضل الرحمان، آصف زرداری، نواز شریف اور چوہدری شجاعت سے ملاقاتیں بھی کریں گے۔

    خیال رہے ن لیگ اورپیپلزپارٹی کےپہلے باضاطہ رابطےمیں تعاون پراتفاق ہوگیا ہے، مشترکہ اعلامیےمیں کہا گیا تھا کہ عوام کی اکثریت نے ہمیں مینڈیٹ دیا، انہیں مایوس نہیں کریں گے۔

    ذرائع کا کہنا تھا ملاقات میں آدھی ٹرم کیلئے ن لیگ اورآدھی ٹرم کیلئےپیپلزپارٹی کا وزیراعظم لانے پر غور ہوا تاہم ن لیگ نے کہا وزیراعظم ن لیگ کاہوگا جبکہ آصف زرداری نے کہا پیپلزپارٹی کی سینٹرل ایگزیکٹوکمیٹی بلاول بھٹو کو وزیراعظم کا امیدوارنامزد کر چکی ہے۔

    ترجمان مسلم لیگ ن مریم اورنگزیب نے بتایا تھا کہ ن لیگ اورایم کیوایم نےمل کرچلنے پراصولی اتفاق کیاہے۔

  • مسلم لیگ ن اور پیپلز پارٹی کی قیادت میں 24 گھنٹوں میں تیسری بار رابطہ

    مسلم لیگ ن اور پیپلز پارٹی کی قیادت میں 24 گھنٹوں میں تیسری بار رابطہ

    لاہور: وفاق اور پنجاب میں حکومت سازی کے لیے ن لیگ کے دیگر پارٹیوں سے رابطوں کا سلسلہ جاری ہے، گزشتہ 24 گھنٹوں میں مسلم لیگ ن اور پیپلز پارٹی کی قیادت میں تیسری بار رابطہ ہوا ہے۔

    ذرائع کے مطابق مسلم لیگ ن اور پیپلز پارٹی کی قیادت میں چوبیس گھنٹوں میں تیسری بار رابطہ ہوا ہے، نواز شریف اور آصف زرداری حکومت سازی کے لیے فارمولا طے کریں گے، شہباز شریف اور آصف زرداری کے درمیان رات گئے ملاقات سود مند ثابت ہوئی۔

    حکومت سازی کے حوالے سے آج کسی بھی وقت نواز شریف اور آصف زرداری ملاقات کا بھی امکان ہے۔

    دریں اثنا، لاہور جاتی امرا میں شہباز شریف نے نواز شریف سے ملاقات کی ہے، جس میں انھوں نے پارٹی قائد کو پیپلز پارٹی کی قیادت سے ہوئی بات چیت پر اعتماد میں لیا۔ شہباز شریف نے مولانا فضل الرحمان اور ایم کیو ایم سے رابطوں کی تفصیلات سے بھی آگاہ کیا، ذرائع کے مطابق نواز شریف نے شہباز شریف کو رابطے تیز کرنے کی ہدایت کی، نواز شریف کا کہنا تھا کہ جہاں میری ضرورت پڑے مجھے بتایا جائے۔

    ن لیگ کی مذاکراتی کمیٹی میں اسحاق ڈار، رانا ثنا اللہ اور خواجہ سعد رفیق بھی شامل ہوں گے، ذرائع کے مطابق ن لیگ کی پنجاب میں شہباز شریف کو وزارت اعلیٰ دینے پر بھی مشاورت کی گئی، مریم نواز اور حمزہ شہباز کو مرکز میں لے جانے پر غور کیا جا رہا ہے۔

    مرکز میں نواز حکومت بننے پر پنجاب میں وزارت اعلیٰ شہباز شریف کو سونپی جائے گی، سینئر قیادت کی رائے کے مطابق شہباز شریف کی قیادت میں پنجاب زیادہ ترقی کر سکتا ہے۔

    ادھر اب تک کے نتائج کے مطابق ن لیگ کو خواتین کی کم از کم 30 مخصوص نشستیں ملنے کا امکان ہے، ن لیگ نے الیکشن کمیشن کو 58 خواتین کے ناموں پر مشتمل ترجیحی فہرست جمع کروائی ہے، جس میں مریم اورنگزیب، عظمیٰ بخاری، حنا پرویز بٹ اور دیگر شامل کیے گئے ہیں، الیکشن کمیشن اس ترجیحی فہرست کے مطابق خواتین کی کامیابی کا نوٹیفکیشن جاری کرے گا۔

  • ’ نواز شریف وزیراعظم کے بجائے صدر بنیں وہ سینئر آدمی ہیں ‘

    ’ نواز شریف وزیراعظم کے بجائے صدر بنیں وہ سینئر آدمی ہیں ‘

    سکھر: پاکستان پیپلز پارٹی کے رہنما خورشید احمد شاہ نے کہا ہے کہ نواز شریف وزیراعظم کے بجائے صدر بنیں وہ سینئر آدمی ہیں۔

    پاکستان پیپلز پارٹی کے رہنما خورشید شاہ نے سکھر میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ پی ٹی آئی کے امیدواروں کو کسی پارٹی میں جانا پڑے گا ورنہ حیثیت نہیں ہوگی، سیاست میں ہر چیز ہوسکتی ہے کوئی چیز حرف آخر نہیں ہوتی، ہو سکتا ہے ہم ان سب کو لے کر کسی بہتر راستے پر چل پڑیں۔

    خورشید شاہ کا کہنا تھا کہ نشستیں پوری نہ ہوں تو حکومت، وزیراعظم کی باتیں نہیں کی جاتیں، مسلم لیگ ن کے پاس 72 اور ہمارے پاس 52 شستیں ہیں، چاہتے ہیں کسی کے ساتھ الائنس بنے بھی تو کم پارٹیاں شامل ہوں۔

    ان کا کہنا تھا کہ سب سے پہلے تو  پاکستان تحریک انصاف کے امیدواروں کو فیصلہ کرنا ہے کہ وہ کیا کرینگے، حکومت کیلئے جتنی زیادہ پارٹیاں ہوں گی اتنے زیادہ مسائل ہونگے اگر اتحاد بنا کر حکومت بنائی جائے تو ہر چیز کو برابری کی بنیاد پر تقسیم کیا جائے۔

    پی پی رہنما کا کہنا تھا کہ سکھر کی حد تک تو الیکشن شفاف ہوئے مگر دیگر صوبوں سے شکایت آرہی ہیں، میں کہہ رہا ہوں انتخابات کو متنازع نہ بنایا جائے، اس وقت پارٹیوں کیلئے نہیں بلکہ پاکستان کے لئے سوچا جائے، ریاست پاکستان کے لیے سوچیں گے سب کا مسئلہ حل ہو جائے گا۔

  • الیکشن 2024 پاکستان :  نواز شریف اور  مریم نواز کی کامیابی کو چیلنج کردیا گیا

    الیکشن 2024 پاکستان : نواز شریف اور مریم نواز کی کامیابی کو چیلنج کردیا گیا

    لاہور : این اے 130 سے مسلم لیگ ن کے قائد نواز شریف اور این اے 119 سے مریم نواز کی کامیابی چیلنج کردی گئی۔

    تفصیلات کے مطابق این اے 130 نواز شریف کی کامیابی کو لاہور ہائی کورٹ میں چیلنج کردیا گیا، ڈاکٹر یاسمین راشد نے لاہور ہائیکورٹ میں درخواست دائر کردی۔

    درخواست میں ریٹرننگ افسر، الیکشن کمیشن سمیت دیگر کو فریق بنایا گیا اور کہا گیا کہ نواز شریف فارم 45 کے مطابق ہار چکے ہیں، نواز شریف کو مبینہ ملی بھگت سےفارم 47 میں خود کو فاتح قرار دیاگیا۔

    دائر درخواست میں کہنا تھا کہ فارم 45 کےنتائج ہمارے پاس موجود ہیں، عدالت فارم 45 کے مطابق نتائج جاری کرنے کا حکم دے۔

    درخواست میں استدعا کی گئی کہ الیکشن کمیشن کو حتمی نتیجہ جاری کرنے سے روکنےکا حکم دیا جائے اور دوبارہ گنتی کا حکم اور فارم 47 کا نتیجہ کالعدم قرار دے۔

    دوسری جانب لاہور ہائیکورٹ میں این اے 119 سے مریم نواز کی کامیابی کو بھی چیلنج کردیا گیا، درخواست آزادامیدوار شہزاد فاروق کی جانب سے دائرکی گئی۔

    درخواست میں کہا گیا کہ حلقےکےپریزائیڈنگ افسران نے فارم 45 نہیں دیا ،آراو نے بھی نتیجہ مرتب کرتے ہوئے نوٹس نہیں کیے، آر او نے عدم موجودگی میں نتیجہ مرتب کرکے جاری کیا۔

    درخواستمیں کہنا تھا کہ مریم نواز سے جیت چکا تھا مگر دھاندلی کر کے ہرایا گیا ،عدالت آراو کو فارم 47 دوبارہ مرتب کرنے کا حکم دے اور مریم نواز کی کامیابی نتیجہ کالعدم قرار دے۔

  • دو دن بعد جو سورج طلوع ہوگا وہ خوشحالی کا پیغام لے کر آئے گا، نواز شریف

    دو دن بعد جو سورج طلوع ہوگا وہ خوشحالی کا پیغام لے کر آئے گا، نواز شریف

    قصور: مسلم لیگ ن کے قائد نواز شریف کا کہنا ہے کہ دو دن بعد جو سورج طلوع ہوگا وہ پاکستان کے لیے خوشحالی کا پیغام لے کر آئے گا۔

    اے آر وائی نیوز کے مطابق قصور میں جلسے سے خطاب کرتے ہوئے مسلم لیگ ن کے قائد نواز شریف نے کہا کہ ہمیں بہت ٹھوکریں لگی ہیں ہم نے بہت ٹھوکریں کھائی ہیں، کوئٹہ پشاور، لاہور اور کراچی والے بھی سن لیں پورا ملک خوشحال ہوتا، ہمیں ان مشکلوں سے باہر نکلنا ہے پھر ترقی کی دوڑ میں شامل ہونا ہے، ہم نے پھر سے ایشین ٹائیگر بننا ہے۔

    انہوں نے کہا کہ قصور نے کیا قصور کیا ہے جو یہاں یونیورسٹی نہیں بنے گی، شہباز شریف ان کے ہاتھوں میں لیپ ٹاپ ہونا چاہیے، یہاں بڑا خوبصورت اسٹیڈیم بننا چاہیے اور اوپننگ بیٹسمین میں ہوں گا، کوٹ رادھا کشن کو بھی یہ تمام چیزیں ملنی چاہیے۔

    نواز شریف نے کہا کہ کہتے تھے 50 لاکھ گھر بناکردیں گے، ایک بندا ہاتھ کھڑا کرے جسے کوئی گھر ملا ہو، کہاں گئے وہ 50 لاکھ گھر اور ایک کروڑ نوکریاں، کوئی بتائے کسی کو ایک نوکری ملی، اربوں روپے کے بلین ٹری لگائے کہاں گئیے، 350 ڈیم کہاں گئے، کہیں ڈیم نظر آئے، وہ انڈے، مرغیاں، کٹے کہاں گئے سب فراڈ تھا۔

    سابق وزیراعظم نے کہا کہ ہمارے دور میں 5 لاکھ کی گاڑی، موٹر سائیکل 70 ہزار کی ملتی تھی، ہمارے دور میں سونا کتنا سستا تھا، یہ فراڈ لوگ تھے ہم ان فراڈیوں کو دوبارہ نہیں آنے دیں گے، ملک کو ہم دوبارہ ڈگر پر لائیں گے دوبارہ تعمیر کریں گے۔

    انہوں نے کہا کہ ہم نوجوان بیٹوں، بیٹیوں کو لیپ ٹاپ دیں گے، ہم نوجوانوں کو ہنر بھی سکھائیں گے اور باعزت روزگار بھی دیںگے۔

    نواز شریف نے کہا کہ جب میرا دور تھا تو ملک میں خوشحالی تھی، یہ دھرنوں میں مصروف تھے ہم لوڈشیڈنگ ختم کرنے، موٹروے بنانے، سستی کھاد دینے میں مصروف تھے۔

  • حکومت بنے گی اور نواز شریف ہمارے لیڈر ہونگے: جہانگیر ترین

    حکومت بنے گی اور نواز شریف ہمارے لیڈر ہونگے: جہانگیر ترین

    ،ملتان: استحکام پاکستان پارٹی (آئی پی پی) کے سربراہ جہانگیر ترین کا کہنا ہے کہ ان شااللہ حکومت بنے گی اور نواز شریف ہمارے لیڈر ہوں گے۔

    ملتان میں جلسے سے خطاب کرتے ہوئے استحکام پاکستان پارٹی کے سربراہ جہانگیر ترین نے کہا کہ 8 فروری کے بعد کوشش ہوگی معیشت کو چمکائیں، معیشت چمکے گی تو لوگوں کو روزگار ملے گا، جو نوکری کررہا ہے اس کی تنخواہیں بڑھیں گی۔

    جہانگیر ترین کا کہنا تھا کہ ہماری کوشش ہے لوگوں کے مسائل حل ہوں، باہر جاکر دیکھیں لوگوں کے حالات کیا ہیں، ہمارا صرف یہ کام ہے کہ لوگوں کے حالات بہتر کریں، میں نے اسپتال بنائے اسکول بنائے ہم مزید بھی کام کرینگے۔

    استحکام پارٹی کے سربراہ نے کہا کہ ان شااللہ حکومت بنے گی اور نوازشریف ہمارے لیڈر ہونگے، نواز شریف کیساتھ کام کرکے خوش ہوں گا، ملتان کے لوگ جذبے والے لوگ ہیں۔

    انہوں نے کہا کہ ملتان کے تمام لوگوں کا شکریہ ادا کرتا ہوں، ہم شیر ہوں یا عقاب ہوں ہمارا مقصد ایک ہے، مقصد ہے کہ اس ملک کی مل جل کر بہتری کرنی ہے، ملکی معیشت بہتر ہوگی تو سب کی بہتری ہوگی۔

  • این اے 130 لاہور:  نواز شریف اور یاسمین راشد مضبوط امیداوار

    این اے 130 لاہور: نواز شریف اور یاسمین راشد مضبوط امیداوار

    پاکستان مسلم لیگ ن کے قائد اور سابق وزیرِ اعظم نواز شریف قومی اسمبلی کے لیے دو حلقوں سے انتخابات میں حصہ لے رہے ہیں۔

    لاہور کے حلقے این اے 130 سے مسلم لیگ ن کے قائد نواز شریف کو مضبوط امیدوار تصور کیا جارہا ہے، ماضی میں اس حلقے کا نمبر 120 تھا۔

    اس حلقے سے دیگر کئی امیدوار بھی قسمت آزمائی کر رہے ہیں تاہم نواز شریف اور پی ٹی آئی کی حمایت یافتہ آزاد امیدوار ڈاکٹر یاسمین راشد کی وجہ سے یہاں کے الیکشن لوگوں کی توجہ کا مرکز بن گئے ہیں۔

    اس حلقے میں 2013 اور 2018 کے انتخاب میں ن لیگ نے فتح حاصل کی تھی، اس الیکشن میں نواز شریف کی پوزیشن بہتر سمجھی جارہی ہے کیونکہ یاسمین راشد نو مئی واقعات کے مقدمات میں جیل میں قید ہے۔

    این اے 130 لاہور کے نمایاں امیدواروں کی فہرست یہ ہیں

    این اے 130 لاہور داتا دربار، مسجد شہدا، انار کلی، موہنی روڈ، نہرو پارک، اسلام پورہ، ایم اے او کالج، جین مندر، صفاں والا چوک اور دیگر گنجان آباد علاقوں پر مشتمل ہے۔

    اس حلقے کی کُل آبادی 8 لاکھ 93 ہزار اور ووٹرز کی تعداد 6 لاکھ سے زائد ہے۔

     

    View this post on Instagram

     

    A post shared by PML(N) (@pmlnawazofficial)

    یہ وہ مشہور حلقہ ہے جب نواز شریف کو سپریم کورٹ نے نااہل کیا تو ان کی زوجہ کلثوم نواز نے اس سیٹ پر الیکشن لڑا۔

     

    View this post on Instagram

     

    A post shared by PML(N) (@pmlnawazofficial)

    مریم نواز کی سیاسی انٹری بھی اسی حلقے سے ہوئی کیونکہ کلثوم نواز کے ضمنی الیکشن کی کمپین مریم نواز نے چلائی تھی۔

    خیال رہے پاکستان میں 8 فروری کو عام انتخابات ہونے جا رہے ہیں، اس مرتبہ لگ بھگ 18000 امیدوار الیکشن لڑ رہے ہیں جن میں سے 11785 آزاد اور 6031 امیدوار مختلف سیاسی جماعتوں سے وابستہ ہیں۔

  • حکومت ملی توملک کی خوشحالی کیلئے کام کریں گے،  نواز شریف

    حکومت ملی توملک کی خوشحالی کیلئے کام کریں گے، نواز شریف

    لاہور : مسلم لیگ ن کے قائد نواز شریف کا کہنا ہے کہ حکومت ملی توملک کی خوشحالی کیلئے کام کریں گےاوراپوزیشن میں آئے تو وہ نہیں کریں گےجوانہوں نےکیا۔

    تفصیلات کے مطابق مسلم لیگ ن کے قائد نواز شریف نے پارٹی کے انتخابی منشور کی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ حکومت گنوانے،ہرطرح کی انتقائی کارروائی کے بعد آج پھرمنشورپیش کررہےہیں، جیلوں میں رہنے کے بعد آج پھر اپنا منشور پیش کر رہے ہیں، آج پھرالیکشن لڑنےکی تیاری کررہے ہیں،عجیب اتفاق ہے۔

    نواز شریف کا کہنا تھا کہ کبھی کبھی سوچتاہوں غلطی کاپتہ لگناچاہیےکہاں ہوئی، آنافاناًحکومت سےنکال دیاجانا،کس لیے کیوں ؟ میثاق جمہوریت پرہم سب سمیت اُس شخص نے بھی دستخط کیے تھے، پچھلی حکومت میں اُس شخص نے جو کیا میں وہ کبھی بھی نہ کرتا، شکایت کےموڈمیں نہیں،مستقبل کےبارےمیں بات کرنےآیاہوا۔

    ن لیگی قائد نے کہا کہ سال 2018سے2013تک پی پی حکومت کی تھی،میثاق جمہوریت کی بہت خلاف ورزیاں ہوئیں پر برداشت کیا، ججوں کی بحالی تب تک نہیں ہوئی جب تک لانگ مارچ نہیں کیا گیا، لانگ مارچ گوجرانوالہ پہنچا تو ججوں کی بحالی کی خبر آئی، لانگ مارچ کا مقصد شہباز شریف کی حکومت کی بحالی نہیں تھی، اسلام آباد نہیں گئے، ہم نے پی پی کو پورا موقع دیا حکومت مکمل کرنے دیا۔

    ان کا کہنا تھا کہ پارلیمنٹ یک جان ہوکر بانی پی ٹی آئی کے خلاف کھڑی ہوئی، حکومت مینڈیٹ لیکرآئےاوراس کےخلاف دھرنے شروع کردیں، کیا واسطہ طاہر القادری کا پاکستان کی سیاست سے ،ان کے ساتھ گٹھ جوڑ کررہےتھے، جسٹس ناصر الملک نے کہا الیکشن شفاف ہوئے،کوئی 35 پنکچروالی بات نہیں۔

    نواز شریف نے بتایا کہ میں نے پاکستان کی خاطراُس شخص کےساتھ بیٹھنےکی بات کی ، میں تو پاکستان کی خاطران کے پاس گیا کہ چاہتے کیاہیں، بعد میں پتہ چلاکہ سڑک بنا دیں اسلام آبادسےبنی گالہ تک جو ہم نے بنا دی، اسلام آباد سے بنی گالہ سڑک کا کام تھاتوپہلےہی بتادیتے،یہ کام پہلے ہی ہوسکتا تھا۔

    ن لیگی قائد کا کہنا تھا کہ اللہ نے حکومت کا موقع دیا تو وہ کام کریں گے، جو پاکستان کی خوشحالی کا ایجنڈا ہے، اگر اپوزیشن میں آئے تو وہ کام نہیں کریں گے جو انہوں نے کیا۔

    سابق وزیراعظم نے مزید بتایا کہ مولانا سے کہا تھا کے پی میں عددی اعتبارسے وہ زیادہ ہیں انہیں حکومت کرنے دیا جائے، سال 2018میں لیگ پنجاب میں نمبرون پارٹی تھی، مرکزمیں بھی حکومت بننی تھی ، ہمارے بندوں کو پکڑ کر لائے، جہاز اڑے اور دھکے سے پنجاب میں حکومت قائم کی گئی۔

    انھوں نے کہا کہ سال 2018 میں آرٹی ایس کو کیسے بٹھایا گااس بحث میں نہیں جاناچاہتا، ملک بہت مسائل میں ہے،ان مسائل سے نکالناچاہتےہیں، غریب کادردنہ ہوتاتوکیوں مارکیٹ جاکر سبزیوں کا ریٹ پوچھتا، انتقام نہیں ترقی کی سیاست پر توجہ مرکوز ہے۔

    نواز شریف کا کہنا تھا کہ ہم نےآج نہیں 1990سےکام کرناشروع کردیاتھا، 1990سےہمیں بغیرمداخلت کےکام کرنے دیا جاتا ملک کی شکل کچھ اورہوتی، آج ہم بہت پیچھےرہ گئے ہیں، میں نےیہ باتیں سنی ہیں کہ نواز شریف کے چہرے پر ہنسی نظر نہیں آرہی، ملک میں معاشی حالت ٹھیک نہیں توایسےمیں کون مسکرائے گااور ہنسے گا۔

    ن لیگی قائد نے مزید کہا کہ 2017 میں میرےچہرےپرمسکراہت تھی،لوڈشیڈنگ ختم اورروزگارمل رہاتھا، شہباشریف کوکہاتھا حکومت نہ لیں،لیکن حالات ایسے پیداہوئےکہ الٹی میٹم دیاگیا، شہباز شریف کی تقریر تیار تھی،4 گھنٹےرہ گئے تھے کہ الٹی میٹم آگیا اور الٹی میٹم کےسامنےتوہم سرنہیں جھکاتے۔

    ان کا مزید کہنا تھا کہ ہم نے ملک کے لئے پنا سیاسی سرمایہ اپنے ہاتھوں سےجلایا، اِس سےپوچھیں 4سال میں کوئی ایک منصوبہ بتادے،میرےزمانےمیں 2017میں توکوئی مہنگائی نہیں آئی تھی، مہنگائی 2017 کے بعدان کے4سالوں میں آئی۔

    نواز شریف نے کہا کہ 1990کے بعد خلل نہ آتا اور 2017 والاحادثہ نہ ہوتا تو لوگوں کے پاس موٹرسائیکلیں نہیں گاڑیاں ہوتیں، 2017میں لوگ خوش تھے،فیکٹریاں چل رہی تھی گھروں میں کھانے پک رہے تھے، موٹروے پر صرف کاریں نہیں پاک فضائیہ کے جہازلینڈنگ اورٹیک آف کرتےہیں۔

    سابقہ حکومت کے حوالے سے سابق وزیراعظم کا کہنا تھا کہ ایسےہی انہوں نے رولا ڈالاہوا ہےاورلوگوں کوبےوقوف بنایا ہوا ہے، سب سے زیادہ آسانی کے ساتھ چند لوگ خیبرپختونخوا کے بے وقوف بنتے ہیں، کےپی والوں کو سمجھنا چاہیے کس طرح کے بندے کو موقع دیا، یہ بیماری وہاں سے آئی ہے، آج لگتا ہے مولانا کی خیبر پختونخوا میں حکومت بنانے کی بات نہ سن کرغلط فیصلہ کیا۔

    ن لیگی قائد نے کہا کہ ان کو آنے ہی نہیں دیناچاہیے تھے نہ ہوتابانس نہ بانسری بجتی، کےپی کےلوگوں کواب ذمہ داری کا ثبوت دیناچاہیے کہ ہم نےخوداپنےپاؤں پرکلہاڑی ماری ہے۔