Tag: نوجوان جاں بحق

  • وزیراعلیٰ پنجاب کے پروٹوکول کی گاڑی کی ٹکر سے نوجوان جاں بحق

    وزیراعلیٰ پنجاب کے پروٹوکول کی گاڑی کی ٹکر سے نوجوان جاں بحق

    نارروال : وزیراعلیٰ پنجاب مریم نواز کے پروٹوکول کی گاڑی کی ٹکر سے نوجوان جاں بحق ہوگیا، مقتول کے لواحقین نے تھانہ صدر میں مقدمہ درج کرادیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق نارروال میں چندوال کے قریب وزیراعلیٰ پنجاب مریم نواز کے پروٹوکول کی گاڑی کی ٹکر سے 23سالہ نوجوان جاں بحق ہوگیا۔

    23 سالہ ابوبکر کے چچا زاد بھائی کی مدعیت میں تھانہ صدر میں مقدمہ درج کرلیا گیا ہے، چچا زاد بھائی رضوان نے بتایا ابوبکر موٹر سائیکل پر جارہاتھاکہ سرکاری گاڑی کی ٹکر سے جاں بحق ہوا۔

    پولیس کی جانب سے کہا گیا ہے کہ ابوبکر کے لواحقین کی جانب سے مقدمے کیلئے درخواست موصول ہوئی ہے۔

    ڈی پی او کا کہنا ہے وزیراعلیٰ کی سیکیورٹی کیلئےگاڑیاں کرتارپور جارہی تھیں جب مبینہ طور پر ایلیٹ فورس کی گاڑی اوور ٹیک کرتے ہوئے موٹر سائیکل سے ٹکرائی، جس سے نوجوان ابوبکر موقع پر ہی جاں بحق ہوگیا جبکہ اس کا دوست محفوظ رہا۔

  • کراچی : رینٹ اے کار کے دفتر میں نوجوان کا قتل،  ویڈیو سوشل میڈیا پر وائرل

    کراچی : رینٹ اے کار کے دفتر میں نوجوان کا قتل، ویڈیو سوشل میڈیا پر وائرل

    کراچی : رینٹ اے کار دفتر میں بااثر افراد کے بدترین تشدد سے نوجوان جاں بحق ہوگیا، پولیس نے چار ملزمان کو گرفتار کرلیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق کراچی میں بااثر افراد کا اپنی عدالت لگانے کا ایک اور واقعہ سامنے آیا،ناگن چورنگی کے قریب رینٹ اے کار کے دفتر میں ایک شخص پر بدترین تشدد کیا گیا۔

    واقعہ کی ویڈیو سوشل میڈیا پر وائرل ہوگئی ، ویڈیو میں متعدد افراد ایک شخص کو برہنہ کرکے ڈنڈوں اور بیلٹ سے تشدد کررہے ہیں، تشدد کے بعد ملزمان متاثرہ شخص کو دفتر میں بند کرکے چلے گئے تھے۔

    پولیس نے بتایا کہ اطلاع ملنے پر جائے وقوعہ جاکر لاش کو دفتر سے نکالا، لگتا ہے کہ تشدد کسی اور دفتر میں کیا گیا تاہم تشدد کرنیوالوں میں سے چار افراد کو گرفتار کرلیا ہے۔

    حکام کا کہنا تھا کہ جاں بحق شخص کے اہلخانہ کو اطلاع کردی ہے، واقعہ میں کسی سیاسی شخصیت کے رشتہ دار کے ملوث ہونے کی تصدیق نہیں ہوئی، ابتدائی طور پر معاملہ لین دین کا تنازعہ لگتا ہے۔

  • کراچی میں ڈاکوؤں کی فائرنگ سے ایک اور  نوجوان جاں بحق

    کراچی میں ڈاکوؤں کی فائرنگ سے ایک اور نوجوان جاں بحق

    کراچی : ملیر کینٹ کے قریب فائرنگ سے ایک شخص جاں بحق ہوگیا، عینی شاہدین کے مطابق وہاں ڈکیتی ہو رہی تھی، جس کی زد میں عزیز آیا۔

    تفصیلات کے مطابق کراچی کے علاقے ملیر کینٹ کے قریب فائرنگ سے ایک شخص جاں بحق ہوگیا، پولیس نے بتایا کہ مقتول کی شناخت عزیر ظفر کے نام سے ہوئی ہے۔

    مقتول عزیر کے دوست نے میڈیا کو بتایا کہ عزیر اور ہم دوست چائے کے ہوٹل پر بیٹھے تھے ، عزیر فون پر بات کرنے کے لئے آگے گیا۔۔ فائرنگ کی آواز آئی تو ہم سب بھاگے، گولی لگنے سے عزیر زخمی ہوا۔۔ عزیر کو ہم اسپتال لے کر آئے، جہاں وہ دم توڑ گیا۔

    دوست کا کہنا تھا کہ جس جگہ فائرنگ ہوئی وہاں اسلحے کی دکان موجود ہے اور عذیر بلڈر کا کام کرتا تھا، کسی سے کوئی کاروباری جھگڑا نہیں تھا، جبکہ عینی شاہدین کے مطابق وہاں ڈکیتی ہو رہی تھی، جس کی زد میں عزیز آیا۔

    پولیس کا کہنا تھا کہ مقتول عذیر اسپتال میں دوران علاج جاں بحق ہوا، ایک گولی کمر میں لگی۔

  • کراچی میں پولیس کا منشیات فروشوں کے خلاف آپریشن

    کراچی میں پولیس کا منشیات فروشوں کے خلاف آپریشن

    کراچی: شہرقائد میں گڈاپ کوچی کیمپ میں منشیات فروشوں کے خلاف پولیس آپریشن کے دوران فائرنگ کے تبادلے میں ایک نوجوان جاں بحق جبکہ دو زخمی ہوگئے۔

    تفصیلات کے مطابق کراچی میں گڈاپ کوچی کیمپ میں منشیات فروشوں کے خلاف پولیس نے آپریشن کیا جس کے دوران منشیات فروشوں نے پولیس پرفائرنگ کردی۔

    ایس ایس پی ملیر شیراز نذیر نے اے آروائی نیوز سے گفتگو کرتے ہوئے بتایا کہ منشیات فروشوں نے پولیس پرپتھراؤ بھی کیا، جس سے 4 اہلکار زخمی ہوئے۔

    انہوں نے مزید بتایا کہ پولیس کی جوابی کارروائی کے دوران 3 منشیات فروش زخمی ہوئے جبکہ دو کو گرفتار کرلیا گیا۔

    ایس ایس پی ملیر کے مطابق زخمی حالت میں فرارہونے والے منشیات فروشوں کی گرفتاری کے لیے ناکہ بندی کردی گئی ہے۔

    شیراز نذیر کا کہنا ہے کہ فائرنگ کے تبادلے میں 14 سالہ نوجوان بلال جاں بحق ہوا۔ سپرہائی وے پرجاں بحق نوجوان کی لاش کے ہمراہ علاقہ مکینوں کی جانب سے احتجاج کیا جا رہا ہے۔

    اے آئی جی امیرشیخ نے پولیس کی مبینہ فائرنگ کا نوٹس لے کر واقعے کی تحقیقات کے لیے ڈی آئی جی کی نگرانی میں تحقیقاتی ٹیم بنادی۔

    انہوں نے واقعے کی فوری انکوائری اور ذمہ داروں کا تعین کرکے رپورٹ دینے کی ہدایت کی ہے۔

  • راولپنڈی : پولیس کے مبینہ تشدد سے نوجوان جاں بحق،  ورثا کا احتجاج

    راولپنڈی : پولیس کے مبینہ تشدد سے نوجوان جاں بحق، ورثا کا احتجاج

    راولپنڈی : پولیس کے مبینہ تشدد سے نوجوان جاں بحق ہوگیا، نوجوان کی ہلاکت کےخلاف ورثا نے گنج منڈی تھانے کا گھیراؤ کر کے پتھراؤ کیا جبکہ بہنیں تھانے کے سامنے زاروقطار روتی رہیں۔

    تفصیلات کے مطابق راولپنڈی میں تھانہ گنج منڈی میں پولیس کے مبینہ تشدد سے زیرحراست نوجوان جاں بحق ہوگیا، نوجوان کی ہلاکت پر اہلخانہ مشتعل ہوگئے ، اور تھانے کے سامنے جلاؤ گھیراؤ کرکے پتھراؤ کیا۔

    اہلخانہ کا دعویٰ ہے کہ پولیس نے اتوار کی رات گیارہ بجے نوجوان ریحان کو اٹھا کر لے گئی اور تھانے میں پولیس تشدد سے اس کی موت ہوئی۔

    ریحان کے بھائی کا کہنا ہے کہ پولیس کوئی جواب نہیں دے رہی جبکہ ریحان کی بہنیں تھانے کے باہرزارو قطار روتی رہیں۔


    مزید پڑھیں : سرگودھا: پولیس کا مبینہ تشدد، نوجوان جاں بحق


    پولیس کا مؤقف ہیں کہ  ملزم پر منشیات فروشی کا الزام تھا ، ملزم ریحان کو درج مقدمے میں گرفتارکیاتھا، ملزم پر تشدد نہیں کیا، دل کی تکلیف پر اسپتال منتقل کیا تھا اور ریحان کی موت طبعی تھی۔

    سی پی او راولپنڈی نے تحقیقات کا حکم دیتے ہوئے کہا ہے کہ اگر پوسٹمارٹم میں تشدد سے موت ثابت ہوگئی تو اہلکاروں کے خلاف قانون کے مطابق کارروائی کی جائے گی۔


    اگر آپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اور اگر آپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی فیس بک وال پر شیئر کریں۔

  • ڈیفنس میں کار پرفائرنگ، نوجوان جاں بحق، چار اے سی ایل سی اہلکار گرفتار

    ڈیفنس میں کار پرفائرنگ، نوجوان جاں بحق، چار اے سی ایل سی اہلکار گرفتار

    کراچی : ڈیفنس میں شہری کے اکلوتے بیٹے کو سرعام گولیاں مار کر قتل کردیا گیا، مقتول کے والد نے قتل کا الزام ڈی ایس پی کے بیٹے پر لگا دیا جبکہ ڈی آئی جی سی آئی اے کا کہنا ہے کہ کار پر فائرنگ اے سی ایل سی کےچار اہلکاروں نے کی ہے جنہیں کو گرفتار کرلیا گیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق کراچی کے علاقے ڈیفنس میں کار پر فائرنگ سے ملائشیا سے آیا ہوا انتظار نامی نوجوان جاں بحق ہوگیا، مقتول والدین کا اکلوتا بیٹا تھا۔

    مقتول نوجوان کے والد نے الزام عائد کیا ہے کہ ان کے بیٹے کو قتل کرنے والا ڈی ایس پی کا بیٹا ہے، مقتول انتظار کے والد نے اپنے بیان کہا ہے کہ دو روز پہلے فہد اور حیدر کا انتظار سے جھگڑا ہوا تھا۔

    دوسری جانب ڈی آئی جی سی آئی اے ثاقب اسماعیل نے میڈیا سے گفتگو میں بتایا کہ کراچی کے علاقے ڈیفنس میں کار پر فائرنگ اے سی ایل سی کے اہلکاروں نےکی تھی، فائرنگ سے نوجوان جاں بحق ہوا ہے، جائے وقوعہ پر اے سی ایل سی کے چار اہلکارتعینات تھے، وہاں سے نائن ایم ایم گولیوں کے سولہ خول ملے ہیں۔

    ڈی آئی جی سی آئی اے کا کہنا ہے کہ چاروں اہلکاروں کو حراست میں لےلیا گیا ہے،مزید تفتیش جاری ہے کہ اہلکاروں نے کونسا اسلحہ استعمال کیا۔ اے سی ایل سی اہلکاروں نے گاڑی پرفائرنگ کیوں کی؟ اہلکاروں کو9ایم ایم پستول کہاں سے ملے؟ گاڑی میں ملزم تھا تو اے سی ایل سی اہلکار فرار کیوں ہوئے؟

    علاوہ ازیں عینی شاہد کے مطابق فائرنگ موٹر سائیکل سواروں نے کی تھی اور فائرنگ کے بعد ایک لڑکی کو کار اتر کر رکشے میں سوار ہوکر جاتے ہوئے دیکھا گیا ہے۔

     

  • سی ویو: ریس کے دوران اوورٹیک کرنے پر فائرنگ، نوجوان جاں بحق

    سی ویو: ریس کے دوران اوورٹیک کرنے پر فائرنگ، نوجوان جاں بحق

    کراچی : گاڑیوں کی ریس میں اوور ٹیک کرنے کے دوران ٹکر لگنے کے تنازعے پر فائرنگ سے نوجوان جاں بحق اور ساتھی زخمی ہوگیا، پولیس نے دو گاڑیاں تحویل میں لے کر پانچ افراد کو حراست میں لے لیا۔

    تفصیلات کے مطابق سی ویو کلفٹن ریسنگ ٹریک پر گاڑیوں کی ریس کے دوران جھگڑے کے بعد ڈبل کیبن سے کار پر ہونے والی فائرنگ سے نوجوان جاں بحق اور ساتھ بیٹھا دوست زخمی ہوگیا۔

    عینی شاہدین کا کہنا ہے کہ کار نے اوور ٹیک کرنے والی ہیوی بائیک کو ٹکر ماری تو ڈبل کیبن میں موجود افراد نے کار کا تعاقب کیا اور گولیاں برسادیں، فائرنگ کے نتیجے میں ظافر نامی نوجوان جاں بحق ہوگیا، مقتول ڈی ایچ اے کا رہائشی اور اے لیول کا طالب علم تھا۔

    فائرنگ واقعہ واقعے کی اطلاع ملتے ہی وزیر داخلہ سندھ نے نوٹس لے لیا اور ڈی آئی جی ساؤتھ سے رپورٹ طلب کرلی۔

    اس حوالے سے پولیس نے صحافیوں کو بتایا کہ گاڑی پرنائن ایم ایم پستول سے نو فائر کیے گئے جس سےگاڑی کے شیشے ٹوٹے اور ٹائر بھی پھٹ گئے۔

    پولیس کا کہنا ہے کہ گاڑی سے فنگر پرنٹس حاصل کرلیے گئے ہیں، جاں بحق نوجوان کی شناخت چھبیس سالہ ظافر کے نام سے ہوئی، کار میں 4 افراد سوار تھے۔

    گاڑی میں سوار دیگر تین نوجوانوں سے پوچھ گچھ کے بعد پولیس نے خالد بن ولید روڈ پر گھر پر چھاپے کے بعد پانچ افراد کو حراست میں لے لیا، ڈبل کیبن سمیت دو گاڑیاں بھی تحویل میں لی گئیں، جن سے اسلحہ بھی برآمد ہوا ہے، گرفتار ملزمان سے مزید تفتیش جاری ہے۔

    واقعے کی مزید تفصیلات بتاتے ہوئے ایس ایس پی ساؤتھ جاوید اکبر ریاض کا کہنا تھا کہ مرسڈیز نے ہیوی بائیکر ڈاکٹررحیم کو ہٹ کرکے گرادیا تھا، پیچھے سے آنے والی ڈبل کیبن اور دیگر گاڑیوں نے مرسڈیز کا پیچھا کیا اوراسے جا پکڑا۔

    ڈبل کیبن کے ڈرائیور خاوربرنی نے فائرنگ کی، جس سے مرسڈیز میں سوار ظافر کو ایک گولی لگی جس وہ چل بسا، فائرنگ سے زید نامی شخص کو بھی گولیاں لگیں جس سے وہ زخمی ہوگیا۔

    پولیس نے بروقت کارروائی کرکے خاوربرنی کو اس کے گھرخالد بن ولید روڈ سے اس کے بھائیوں، گاڑیوں اور اسلحہ سمیت گرفتارکیا، چارسے5افراد زیرحراست ہیں، مزید گرفتاریوں کیلئے چھاپے مارے جارہے ہیں، ملزمان سے تفتیش مکمل کرکے واقعے کا مقدمہ درج کیا جائیگا۔

    ایس ایس پی ساؤتھ نے مزید بتایا کہ فائرنگ کرنے والوں کابائیک سوار ڈاکٹررحیم سے کوئی تعلق نہیں، ملزمان نے سوچا تھا کہ مرسڈیز والے لڑکے ہیوی بائیکر کو جان سے مارکر بھاگ گئے جبکہ ڈاکٹررحیم کا کہناہے کہ بائیک اے گرنے کےبعد اسے نہیں پتہ کہ کیاہوا ہے۔

  • سرگودھا: پولیس کا مبینہ تشدد، نوجوان جاں بحق، خود کشی قرار دے دیا

    سرگودھا: پولیس کا مبینہ تشدد، نوجوان جاں بحق، خود کشی قرار دے دیا

    سرگودھا : پولیس کی زیرحراست مبینہ تشدد سے نوجوان جاں بحق ہو گیا، پولیس نے واقعے کو خود کشی قرار دیا جسے ورثاء نے ماننے سے انکار کردیا۔

    تفصیلات کے مطابق سرگودھا میں پولیس کی حراست میں مبینہ طور پر نوجوان حبیب الرحمان کی ہلاکت کے بعد لواحقین سراپا احتجاج بن گئے، مرحوم کے ورثاء سیکڑوں کی تعداد میں ڈسٹرکٹ ٹیچنگ اسپتال پہنچےاور پولیس گردی کے خلاف شدید نعرے بازی کی۔

    مظاہرین نے وزیراعلیٰ پنجاب سے انصاف کا مطالبہ کرتے ہوئے کہا ہے کہ نوجوان کی ہلاکت میں ملوث پولیس اہلکاروں کو کیفر کردار تک پہنچایا جائے۔

    مظاہرین کا کہنا تھا کہ پولیس نے زیرحراست حبیب الرحمان کو تشدد کا نشانہ بنا کرمار ڈالا اور پھر خود کشی ظاہر کرکے نوجوان کی نعش ڈسٹرکٹ ٹیچنگ ہسپتال میں پھینک آئے۔

    ورثاء کا کہنا تھا کہ حبیب الرحمن کو دو روز قبل پولیس نے شک کی بنیاد پر حراست میں لیا اور اس کے والدین تک کو خبرنہ کی اور تھانے میں اسے انسانیت سوز تشدد کانشانہ بنایا گیا جس سے اس کی موت واقع ہوگئی۔


    مزید پڑھیں : ملتان، بزرگ جوڑے پر پولیس کا انسانیت سوزتشدد


    بعد ازاں پولیس اسے ڈسٹرکٹ ٹیچنگ ہسپتال لاوارثوں کی طرح پھینک کرچلی گئی، نوجوان کی موت کی ڈاکٹروں نے بھی تصدیق کردی لیکن پولیس اس قتل کو خود کشی میں بدلنا چاہتی ہے جو سراسر ظلم ہے انہوں نے وزیراعلیٰ پنجاب سے فوری انصاف فراہم کرنے کا مطالبہ کیا۔

  • سرگودھا کے قریب  ٹرین کے نیچے آکرنوجوان جاں بحق

    سرگودھا کے قریب ٹرین کے نیچے آکرنوجوان جاں بحق

    سرگودھا: صوبہ پنجاب کے شہر سرگودھا کے قریب نوجوان ٹرین کے نیچے آکر جاں بحق ہوگیا۔

    تفصیلات کے مطابق پولیس لائنز کا رہائشی 17 سالہ نوجوان ساحل عمرسرگودھا کے قریب ٹرین کے نیچے آکر جان کی بازی ہار گیا۔ پولیس کا کہنا ہے کہ نوجوان پاؤں پھسلنے سے چلتی ٹرین کے نیچے آکرجاں بحق ہوا۔

    پولیس نے جاں بحق نوجوان کی لاش کو اسپتال منتقل کردیا جہاں قانونی کارروائی کے بعد لاش ورثا کے حوالے کردی جائے گی۔

    خیال رہے کہ رواں سال جنوری میں لودھراں میں اسکول کے بچوں سے بھرے دو چنگ چی رکشا کو ہزارہ ایکسپریس نے روند ڈالا تھا جس کے نتیجے میں 7 بچوں سمیت 9 افراد جاں بحق ہوگئے تھے۔


    لودھراں حادثہ: جاں بحق افراد کی تعداد 9 ہوگئی


    بعدازاں پولیس نے ٹرین ڈرائیور اور پھاٹک کے ذمہ دار ملازم کو حراست میں لے لیا تھا۔


    کراچی: 2 مسافر ٹرینوں میں خوفناک تصادم ، 22 افراد جاں بحق


    واضح رہے گزشتہ سال نومبر میں لانڈھی میں فرید ایکسپریس اور زکریا ایکسپریس میں تصادم کے نتیجے میں 22 افراد جاں بحق اور 60 افراد زخمی ہوگئے تھے۔


    اگر آپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اور اگر آپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی فیس بک وال پر شیئر کریں۔

  • پولیس کی فائرنگ سے جاں بحق نوجوان کے لواحقین کا احتجاج

    پولیس کی فائرنگ سے جاں بحق نوجوان کے لواحقین کا احتجاج

    اسلام آباد: وفاقی دارالحکومت میں پولیس کی فائرنگ سے جاں بحق ہونے والے تیمور کے لواحقین سڑکوں پر نکل آئے۔ مشتعل مظاہرین نے پرنسپل روڈ پر لاش رکھ کر شدید احتجاج کیا اور پولیس چوکی کو آگ لگا دی۔ فائرنگ کرنے والے اہلکاروں کے خلاف مقدمہ درج کر لیا گیا۔

    تفصیلات کے مطابق گاڑی نہ روکنے پر اسلام آباد پولیس کی فائرنگ سے نوجوان کی ہلاکت پر ورثا مشتعل ہو کر سڑکوں پر آگئے۔ مظاہرین نے آئی جی پی روڈ پر لاش رکھ کر شدید احتجاج کیا اور پولیس چوکی کو بھی نذر آتش کردیا۔

    مظاہرین کا مطالبہ تھا کہ فائرنگ کرنے والے اہلکاروں کو ان کے حوالے کیا جائے۔

    ڈاکٹرز کے مطابق تیمور کو سر پر گولی لگی تھی جس سے اس کی موت واقع ہوئی۔ فائرنگ کرنے والے اہلکاروں کے خلاف مقدمہ درج کرلیا گیا ہے۔

    یاد رہے کہ گزشتہ شب اسلام آباد کے سیکٹر آئی 10 میں اشارے کے باوجود کار نہ روکنے پر پولیس اہلکار نے گاڑی پر فائرنگ کر دی تھی جس کے باعث کار میں موجود نوجوان جاں بحق ہوگیا۔

    کار میں ایک لڑکی بھی موجود تھی جو خوش قسمتی سے محفوظ رہی۔

    ہلاک ہونے والے لڑکے کا تعلق مردان سے تھا۔ پولیس کا دعویٰ ہے کہ تیمور نشے میں تھا تاہم پوسٹ مارٹم ٹیم نے اس دعوے کی تصدیق یا تردید نہیں کی۔

    ذرائع کا کہنا ہے کہ پولیس نے معاملہ دبانے کے لیے بغیر کارروائی لاش پمز اسپتال کے مردہ خانے میں رکھوانے کی کوشش بھی کی تھی۔