Tag: نوجوان لڑکی

  • ریلوے ٹریک کے قریب سوٹ کیس میں نوجوان لڑکی کی لاش برآمد

    ریلوے ٹریک کے قریب سوٹ کیس میں نوجوان لڑکی کی لاش برآمد

    ریلوے ٹریک کے قریب بند سوٹ کیس سے نوجوان لڑکی کی لاش ملی ہے شبہ ہے کہ مذکورہ سوٹ کیس کو کسی چلتی ٹرین سے پھینکا گیا ہے۔

    یہ افسوسناک واقعہ بھارتی شہر بنگلورو میں چنداپور ریلوے اسٹیشن کے قریب پیش آیا جہاں ریلوے ٹریک پر نیلے رنگ کا لاوارث سوٹ کیس دیکھ کر لوگوں نے پولیس کو اطلاع دی۔

    بھارتی میدیا کے مطابق اطلاع ملتے ہی پولیس ٹیمیں جائے وقوعہ پر پہنچ گئیں اور جب سوٹ کیس کھولا گیا تو اس میں سے نوجوان لڑکی کی لاش برآمد ہوئی جس کی عمر 18 سال بتائی جاتی ہے۔

    پولیس نے لاش تحویل میں لے کر پوسٹمارٹم کے لیے اسپتال منتقل کر دی جبکہ مقتولہ کے ورثا کی تلاش سمیت واقعہ کی تحقیقات شروع کر دی گئی ہیں۔

    پولیس کا کہنا ہے کہ ہم تمام زاویوں سے تحقیقات کر رہے ہیں اور ابتدائی طور پر ایسا لگتا ہے کہ لڑکی کو قتل کیا گیا ہے اور لاش کو سوٹ کیس میں بند کر کے چلتی ٹرین سے پھینکا گیا ہے۔

    پولیس نے اس بات کا بھی امکان ظاہر کیا کہ قاتل نے لڑکی کو کہیں اور قتل کیا ہو اور اسے یہاں ٹھکانے کے لیے ٹرین کے ذریعہ یہاں لایا ہو۔ پوسٹمارٹم رپورٹ آنے کے بعد تفتیش کا دائرہ بڑھایا جائے گا۔

  • بھارت میں کئی ماہ سے لاپتہ لڑکی کی لاش کھیتوں سے برآمد

    بھارت میں کئی ماہ سے لاپتہ لڑکی کی لاش کھیتوں سے برآمد

    نئی دہلی: بھارت میں 9 ماہ سے لاپتہ نوجوان لڑکی کی لاش کا ڈھانچہ پولیس کو کھیتوں سے مل گیا۔

    بھارتی میڈیا کے مطابق یہ واقعہ بھارت کی ریاست ہریانہ میں پیش آیا، جہاں کھیت کھیت سے 22 سالہ نیلم نامی لڑکی کی لاش ملی ہے جو اپنے دوست سے شادی کرنے کی غرض سے کینیڈا سے واپس آئی تھی۔

    رپورٹس کے مطابق لڑکی کے دوست سنیل نے گزشتہ سال جون میں لڑکی کو قتل کر کے اس کی لاش اپنے کھیت میں دفنا دی تھی جس کے بعد منگل کو پولیس کو لاش کا ڈھانچہ مل گیا۔

    بھارتی پولیس کا کہنا ہے کہ سنیل نے گرفتاری کے بعد اپنے جرم کا اعتراف کرتے ہوئے بتایا کہ اس نے لڑکی کو اغوا کیا اور اس کے سر میں 2 گولیاں ماریں اور لاش دفنا دی۔

    رپورٹس کے مطابق مقتول لڑکی کی بہن نے گزشتہ سال جون میں اپنی بہن کے لاپتہ ہونے کی شکایت پولیس کو درج کرائی تھی۔

    لڑکی کی بہن نے پولیس کو بتایا تھا کہ نیلم انگریزی زبان کا ٹیسٹ پاس کر کے نوکری کے سلسلے میں گزشتہ سال جنوری میں کینیڈا گئی تھی۔

  • مبینہ موٹر سائیکل چور نوجوان لڑکی کا مؤقف سامنے آ گیا

    مبینہ موٹر سائیکل چور نوجوان لڑکی کا مؤقف سامنے آ گیا

    کراچی: شہر قائد میں مبینہ طور پر ایک نوجوان موٹر سائیکل لفٹر لڑکی سامنے آ گئی ہے، جسے پولیس نے گرفتار کر کے وہیکل لفٹنگ سیل کے حوالے کر دیا ہے، جہاں اس سے تفتیش کی جا رہی ہے۔

    تفصیلات کے مطابق پولیس نے دعویٰ کیا ہے کہ 17 سالہ گرفتار لڑکی ثمرین عرف مشا اسٹریٹ کرائم کے بعد موٹر سائیکل لفٹنگ میں بھی ملوث نکلی ہے، اتحاد ٹاؤن سے گرفتار ہونے والی مبینہ چور لڑکی سے تفتیش کا عمل جاری ہے۔

    پولیس حکام کا کہنا ہے کہ لڑکی موچکو کی رہائشی ہے، پولیس نے اسے اتحاد ٹاؤن سے حراست میں لیا، جب کہ ملزمہ سے برآمد موٹر سائیکل درخشاں سے چوری ہوئی تھی۔

    دوسری طرف ثمرین نے بیان دیا ہے کہ ’’مجھے موٹر سائیکل چلانے کے لیے کسی نے دی تھی، مجھے نہیں معلوم موٹر سائیکل چوری کی ہے یا اس پر جعلی نمبر لگا ہے۔‘‘

    پولیس حکام کا کہنا ہے کہ ملزمہ لڑکوں کا روپ اختیار کر کے مختلف علاقوں سے موٹر سائیکلیں چوری کرتی ہے، اور چوری شدہ موٹر سائیکل ساتھیوں کے ہمراہ حب چوکی بلوچستان میں فروخت کرتی ہے۔

    پولیس حکام نے ملزمہ کے جرائم پیشہ ہونے اور پہلے بھی گرفتار ہونے کا شبہ ظاہر کیا ہے، ملزمہ کو پولیس نے عدالت میں بھی پیش کیا۔

    گزشتہ روز ایس ایس پی کیماڑی نے بتایا کہ خفیہ اطلاع پر ایس ایچ او تھانہ اتحاد ٹاؤن سب انسپکٹر غلام رسول ارباب نے ٹیم کے ہمراہ کارروائی کرتے ہوئے ملزمہ کو اتحاد ٹاؤن سے گرفتار کیا، لڑکی کی شناخت ثمرین عرف مشا ولد عاشق حسین کے نام سے ہوئی۔

    ایس ایس پی فدا حسین جانوری کے مطابق ملزمہ لڑکوں کا روپ دھار کر مختلف علاقوں سے موٹر سائیکلیں چوری کر کے حب چوکی بلوچستان میں فروخت کرتی تھی، ملزمہ کے قبضہ سے بہ وقت گرفتاری سرقہ شدہ موٹر سائیکل نمبر KPJ-7221 برآمد ہوئی، جو تھانہ درخشاں کے مقدمہ الزام نمبر 99/23 بجرم دفعہ 381A کی مال مسروقہ ہے۔

  • نوجوان لڑکی سے اغوا کے بعد اجتماعی زیادتی

    نوجوان لڑکی سے اغوا کے بعد اجتماعی زیادتی

    بہاولنگر : چشتیاں کے نواحی علاقے شہر فرید میں کار سوار تین ملزمان نے نوجوان لڑکی کو اغواء کرکے زیادتی کا نشانہ بنا ڈالا، پولیس نے واقعہ کا مقدمہ درج کرلیا ہے‌.

    تفصیلات کے مطابق پنجاب کے ضلع بہاولنگر میں زیادتی کا واقعہ پیش آیا ، جہاں تحصیل چشتیاں میں فرید کےعلاقے میں اغوا کے بعد لڑکی کو مبینہ زیادتی کا نشانہ بنایا گیا۔

    پولیس کا کہنا ہے کہ نواحی گاؤں کی رہائشی سولہ سالہ لڑکی اپنے بھائی کے ہمراہ موٹرسائیکل پر جارہی تھی کہ کار سوار تین ملزمان نے اسلحہ کے زور پر بھائی کو تشدد کا نشانہ بناتے ہوئے لڑکی کو اغوا کرلیا۔

    پولیس کے مطابق اغوا کے بعد لڑکی کو سنسان علاقے میں لیجا کر زیادتی کا نشانہ بنایا گیا، پولیس نے متاثرہ لڑکی کی مدعیت میں تین ملزمان کے خلاف مقدمہ درج کرکے تفتیش شروع کر دی ہے۔

    وزیراعلیٰ پنجاب نے چشتیاں میں اغواکے بعد لڑکی سے زیادتی کا نوٹس لیتے ہوئے آر پی او بہاولپور سے رپورٹ طلب کر لی، عثمان بزدار نے ملزمان کیخلاف قانون کے مطابق کارروائی کا حکم دیتے ہوئے کہا متاثرہ لڑکی کو ہر صورت انصاف فراہم کیا جائے۔

  • سیلفی نے نوجوان لڑکی کی جان لے لی

    سیلفی نے نوجوان لڑکی کی جان لے لی

    دبئی: ایڈونچر سے بھرپور اور حیرت انگیز سیلفی لینے کی کوشش میں ایک اور نوجوان لڑکی اپنی جان سے ہاتھ دھو بیٹھی۔

    تفصیلات کے مطابق دبئی میں نوجوان لڑکی 17 ویں منزل پر اپنے فلیٹ کی کھڑکی سے سیلفی لینے کی کوشش میں توازن قائم نہیں رکھ سکی اور نیچے گر کر ہلاک ہوگئی۔

    غیرملکی خبررساں ادارے کے مطابق دبئی میں شیخ زاید شاہراہ پر واقع کثیر المنزلہ رہائشی عمارت کے 17 ویں منزل کے فلیٹ پر مقیم ایشیائی لڑکی نے کھڑکی کے نزدیک کرسی رکھی اور اس پر چڑھ کر اس طرح سیلفی لینے کی کوشش کی جس سے عقب میں پورا شہر نظر آجائے۔

    اس کوشش میں لڑکی لڑکھڑائی اور سیدھے نیچے آن گری، 17 ویں منزل سے نیچے گرنے پر جواں سال لڑکی کی موت موقع پر ہی واقع ہوگئی۔

    اہل خانہ نے پولیس کو بتایا کہ لڑکی کو سیلفی لینے کا شوق تھا اور روز ہی کوئی نہ کوئی سیلفی لے کر رشتہ داروں کو بھیجتی رہتی تھی اس بار بھی شہر کے حسین منظر کو اپنے عقب میں عکس بند کرنے کی کوشش میں کھڑکی سے نیچے گر گئی۔

    سیلفی لینے کا جنون، دلہن سمیت تین افراد دریا میں‌ ڈوب کر ہلاک

    یہ سیلفی کی شوقین پہلی لڑکی نہیں بلکہ اس سے قبل بھی درجنوں منچلے نوجوان لڑکے اور لڑکیاں سیلفیاں لیتے ہوئے اپنی زندگی کی بازی ہار چکے ہیں۔

    یاد رہے کہ رواں ماہ 8 اکتوبر کو بھارت میں نوبیاہتا دلہن سمیت تین افراد سیلفی لینے کے جنون میں دریا میں ڈوب کر ہلاک ہوگئے تھے۔

  • آکسفورڈیونیورسٹی کی تعلیم یافتہ نوجوان لڑکی کا جنگ زدہ کابل میں تعلیم پھیلانے کا مشن

    آکسفورڈیونیورسٹی کی تعلیم یافتہ نوجوان لڑکی کا جنگ زدہ کابل میں تعلیم پھیلانے کا مشن

    کابل :جنگ زدہ کابل میں تعلیم پھیلانے کا مشن لئے نوجوان لڑکی فرشتہ کریم نے چلتی پھرتی لائبریری بناڈالی، جس کی مدد سے اسکول جاتے بچے سفر کے دوران مختلف کتابیں بھی پڑھتے رہتے ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق آکسفورڈیونیورسٹی کی تعلیم یافتہ نوجوان لڑکی فرشتہ کریم نے کابل میں بچوں میں کتابوں سے محبت اور مطالعے کا شوق اجاگر کرنے کے لیے موبائل لائبریری متعارف کرا دی۔

    چار مغز نامی اپنی نوعیت کی پہلی موبائل لائبریری افغانستان کے دارلحکومت کابل میں نیلے رنگ کی بس میں بنائی گئی ہے، جس میں تقریبا تین سو بچے بغیر کسی معاوضے کے اپنی من پسند کتابوں کوپڑھنے کے لئے بس میں سوار ہوجاتے ہیں۔


    روایتی لائبریریوں میں عموماﹰ ایک دوسرے سے بات کرنے کی ممانعت ہوتی ہے لیکن اس لائبریری میں باتوں کی مستقل ہلکی سی آوازیں سنائی دیتی ہے، کچھ بچے یہاں فرش پر بچھے کارپٹ پر بیٹھے ہیں توکچھ یہاں رکھی گئی کرسیوں پر افغان پبلشرز کی عطیہ کردہ کتابیں پڑھنے میں مگن ہوتے ہیں۔

    یہ موبائل لائبریری کابل کے دیہی علاقوں میں چلتی ہے، یہاں ایسی چھ سو کتابیں موجود ہیں جو بچوں کو متوجہ رکھتی ہیں

    سڑکوں پر چلتی پھرتی لائبریری طالب علموں کوکتابوں کی جانب راغب کرنے کے لئے بہترین قدم ہے۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں، مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں

  • ادھیڑ عمر بالی ووڈ اداکار کی نوجوان لڑکی سے شادی

    ادھیڑ عمر بالی ووڈ اداکار کی نوجوان لڑکی سے شادی

    ممبئی: بالی ووڈ فلم باجی راؤ مستانی میں اداکاری کے جوہر دکھانے والے اداکار ملند سوہن ازدواجی بندھن میں بند گئے۔

    بھارتی میڈیا کے مطابق 52 سالہ بالی ووڈ اداکار ملند سومن کی اپنے آدھی عمر کی نوجوان لڑکی انکیتا سے دوستی کافی پرانی تھی جس پر انہیں تنقید کا نشانہ بنایا گیا تاہم اب اداکار نے ان  سے شادی کرلی۔

    اداکار کی دوست کے اہل خانہ کو عمر پر اعتراض تھا جس کے بعد انکیتا نے اپنے اہل خانہ سے نجی تقریب میں ملند کی ملاقات کروائی اور پھر وہ شادی کے لیے راضی ہوگئے۔

    فلم اسٹار کے قریبی ذرائع کا کہنا تھا کہ انکیتا کے اہل خانہ کو ملند کی عمر پر اعتراض تھا کیونکہ لڑکی کی عمر ابھی 26 سال کے لگ بھگ ہے جبکہ میرا دوست 52 برس کا ہوچکا، جب اُن کے اہل خانہ اور عزیز و اقارب نے سومن سے ملاقات کی تو شادی کے لیے رضامندی ظاہرکردی۔

    باجی راؤ مستانی کے اداکار نے اپنی شادی کی تصاویر سوشل میڈیا پر شیئر کیں جو بہت تیزی کے ساتھ وائرل ہوگئی اور لوگوں نے اُن کے اس اقدام کو سراہا جب کہ کچھ صارفین نے انہیں تنقید کا نشانہ بھی بنایا۔

    واضح رہے کہ ملند سوہن کے اہل خانہ اسکاٹ لینڈ میں مقیم تھے کہ اُن کی وہی پیدائش ہوئی بعد ازاں 7 برس کی عمر میں اُن کی فیملی انگلینڈ منتقل ہوئی اور پھر 1973 میں وہ اپنے اہل خانہ کے ہمراہ واپس بھارت آگئے۔

    قبل ازیں ملند نے سن 2006 میں فرانسیسی اداکارہ مائی لین جمپانوئی سے پسند کی شادی کی تھی جس کے بعد اُن کی 2009 میں علیحدگی ہوگئی تھی اُس کے بعد اُن کی انکیتا کے ساتھ معاشقانے کی خبریں میڈیا کی زینت بنیں۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں، مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔

  • مصر: ہجوم کا لڑکی سے نازیبا سلوک، علما کا اظہار مذمت

    مصر: ہجوم کا لڑکی سے نازیبا سلوک، علما کا اظہار مذمت

    قاہرہ: مصر میں مجمع کی جانب سے سر راہ نوجوان لڑکی کو جنسی ہراساں کرنے کا واقعہ پیش آیا ہے، پولیس نے ہوائی فائرنگ کرکے لوگوں کو منتشر کیا اور 5 افراد کو حراست میں لے لیا۔

    تفصیلات کے مطابق مصر کے علاقے زگزیگ میں 19 سالہ نوجوان لڑکی کو نوجوانوں کے ٹولے نے سر راہ پر ہجوم علاقے میں جنسی تشدد کا نشانہ بنایا اور زیادتی کرنے کی کوشش کی۔

    بین الاقوامی میڈیا کے مطابق انیس سالہ لڑکی اپنی دوست کی شادی کی تقریب سے واپس گھر کے جانب لوٹ رہی تھی کہ ایک نوجوان نے بازار میں لڑکی کو روک کر بدتمیزی کی جس کے بعد کئی دیگر لڑکے بھی جمع ہوگئے اور لڑکی کو ہراساں کیا۔

    پولیس نے واقعہ کی اطلاع ملتے ہی موقع پر پہنچ کر معاملے کو کنٹرول کرنے کی کوشش کی تاہم ناکامی کی صورت میں ہوائی فائرنگ کر کے مجمع کو منتشر کیا اور پانچ افراد کو حراست میں لے کر نوجوان لڑکی کو باحفاظت مقام تک پہنچایا۔

    ہجوم کا کہنا تھا کہ لڑکی نہایت نازیبا اور قابل اعتراض کپڑے پہن کر سرِ راہ چہل قدمی کر رہی تھی جو کہ دعوتِ گناہ دینے کے مترادف ہے اس لیے لڑکوں نے حملہ کیا اور یہ کوئی جرم نہیں۔

    دوسری جانب مصر سے تعلق رکھنے والے معروف مبلغ دین نے لوگوں کے اعتراض کو یکسر مسترد کرتے ہوئے کہا کہ اگر خاتون مختصر ترین لباس پہن کر یا نشے کی حالت میں بھی سڑک پر آجائے تو اس پر حملے کو جائز قرار نہیں دیا جا سکتا۔

    مفتی سلفی نے کہا کہ ایسی حرکت والے نوجوانوں کی تعداد کتنی ہی زیادہ کیوں نہ ہو قانون کو چاہیے کہ بلا امتیاز ایکشن لے اور انہیں سخت سے سخت سزا دی جائے اور اس بات کو خاطر میں نہ لایا جائے کہ ملزمان اپنے اقدام کو بے دلیلانہ طور پر مذہب سے جوڑ رہے ہیں۔