Tag: نوح دستگیر بٹ

  • کامن ویلتھ پاور لفٹنگ، نوح دستگیر بٹ نے ملک کا نام روشن کردیا

    کامن ویلتھ پاور لفٹنگ، نوح دستگیر بٹ نے ملک کا نام روشن کردیا

    پاکستان کے نوح دستگیر بٹ نے کامن ویلتھ پاور لفٹنگ میں ملک کا نام روشن کردیا، پاکستانی لفٹر نے چیمپئن شپ میں مجموعی طور پر 7 گولڈ میڈلز سمیت 8 تمغے سمیٹ لئے۔

    رپورٹس کے مطابق پاکستانی لفٹر نوح دستگیر بٹ نے کامن ویلتھ پاور لفٹنگ چیمپئن شپ میں کلاسک کے بعد ایکویپڈ کلاس میں بھی چار گولڈ میڈلز اپنے نام کئے۔

    نوح بٹ نے جنوبی افریقہ کے سن سٹی میں ہونے والی چیمپئنز شپ کے ایکویپڈ کلاس میں 120 پلس ویٹ کیٹیگری میں بہترین کارکردگی کا مظاہرہ کیا، مقابلے نوح بٹ نے 340 کلوگرام وزن اٹھا کر گولڈ میڈل جیت لیا۔

    پاکستانی لفٹر نے بینچ پریس میں بھی عمدہ کارکردگی کا مظاہرہ کیا، انہوں نے 210 کلوگرام وزن اٹھا کر ایک اور طلائی تمغہ اپنے نام کیا، ڈیڈ لفٹ میں بھی اہم کارنامہ انجام دیتے ہوئے 300 کلوگرام وزن اٹھا کر ایک اور گولڈ میڈل حاصل کیا۔

    پاکستانی لفٹر نے مجموعی طور پر 850 کلوگرام وزن اٹھا کر کامن ویلتھ چیمپئن شپ کا ایکویپڈ ٹائٹل بھی جیت لیا، اس سے قبل نوح بٹ نے کلاسک کلاس میں بھی 3 گولڈ اور 1 برانز میڈل اپنے نام کیا تھا۔

    یاد رہے کہ پاکستانی ویٹ لیفٹر پیرس اولمپکس کیلئے کوالیفائی نہیں کرسکے تھے، جس ایتھلیٹ کو انھوں نے شکست دی تھی وہ ایونٹ کے لیے کوالیفائی کرگیا تھا۔

    پاکستانی لفٹر کا اس حوالے سے کہنا تھا کہ پاکستان کی وجہ سے نہ ہی میں کسی کوالیفائنگ ایونٹ کے لیے جاسکا، نہ ہی مجھے بھیجا گیا۔

    پاکستان کے خلاف ون ڈے سیریز، آسٹریلیا کا اسکواڈ کا اعلان

    اُن کا کہنا تھا کہ میرے لیے اس وقت جو سب سے بڑی مشکل ہے وہ پاکستان کے اسپورٹس کے ادارے ہیں جنھوں نے مجھے اولمپک کوالیفائنگ ایونٹ کے لیے نہیں بھیجا نہ ہی مجھے دو سال سے انٹرنیشنل پلیٹ فارم فراہم کیا گیا۔

  • واپڈا نے ارشد ندیم کے ساتھ گولڈ میڈلسٹ نوح دستگیر کو کتنی انعامی رقم سے نوازا؟

    واپڈا نے ارشد ندیم کے ساتھ گولڈ میڈلسٹ نوح دستگیر کو کتنی انعامی رقم سے نوازا؟

    جیولین تھروور گولڈ میڈلسٹ ارشد ندیم کے ساتھ ساتھ واپڈا نے کامن ویلتھ گیمز میں طلائی تمغہ جیتنے والے نوح دستگیر کو بھی کیش ایوارڈ سے نوازا۔

    واپڈا نے اپنے ادارے سے تعلق رکھنے والے ایتھلیٹ اولمپیئن ارشد ندیم کے اعزاز میں واپڈا ہاؤس میں تقریب سجائی، پیرس اولمپکس میں تاریخی کامیابی پر ارشد ندیم کو 50 لاکھ روپے کا کیش ایوارڈ دیا گیا، واپڈا ہاؤس میں منعقدہ تقریب میں ایتھلیٹ نوح دستگیر بٹ کو بھی کیش ایوارڈ پیش کیا گیا۔

    ایتھلیٹ نوح دستگیر بٹ نے ازبکستان میں شاندار پرفارمنس کا مظاہرہ کرتے ہوئے ویٹ لفٹنگ میں پاکستان کیلئےگولڈ میڈل جیتنے کا اعزاز حاصل کیا تھا۔

    چیئرمین اور واپڈا اسپورٹس بورڈ کے پیٹرن انچیف انجینئر سجاد غنی نے ارشد ندیم کو کیش ایوارڈ دیا، گولڈ میڈلسٹ ارشد ندیم نے کیش ایوارڈ پر واپڈا اسپورٹس بورڈ کا شکریہ ادا کیا۔

    اولمپئن ارشد ندیم نے کہا کہ واپڈا کی جانب سے کھیل اور کھلاڑیوں کی سرپرستی قابلِ تقلید ہے، واپڈا کا مجھ سمیت سیکڑوں کھلاڑیوں کا کیرئیر بنانے میں کلیدی کردار ہے۔

    واپڈا کے چیئرمین نے اپنے خطاب میں کہا کہ ارشد ندیم نے اپنی تاریخی کامیابی سے پوری قوم کا سر فخر سے بلند کردیا، فخر ہے کہ ارشد کا تعلق واپڈ اسپورٹس بورڈ سے ہے، واپڈا کھلاڑی دنیا بھر میں پاکستان کا نام روشن کررہے ہیں۔

    انجینئر سجاد غنی نے کہا کہ واپڈا پاکستان میں کھیلوں کے فروغ کے لیے اہم کردار ادا کررہا ہے، واپڈا کھلاڑی گزشتہ 2 سال میں عالمی مقابلوں میں پاکستان کیلئے 44 گولڈ میڈل جیت چکے ہیں۔

    اس موقع پر واپڈا سے تعلق رکھنے والی سائبل سہیل، ویرونیکا سہیل اور ٹوئنکل سہیل کوبھی کیش ایوارڈ دیا گیا، تینوں بہنوں نے پاکستان کی نمائندگی کرکے جنوبی افریقہ میں پاورلفٹنگ میں گولڈ میڈل جیتا تھا۔

  • نوح دستگیر بٹ پیرس اولمپکس کیلئے کوالیفائی کیوں نہ کرسکے؟ حیرت انگیز انکشاف

    نوح دستگیر بٹ پیرس اولمپکس کیلئے کوالیفائی کیوں نہ کرسکے؟ حیرت انگیز انکشاف

    پاکستانی ویٹ لیفٹر نوح دستگیر بٹ پیرس اولمپکس کیلئے کوالیفائی نہ کرسکے، جس ایتھلیٹ کو انھوں نے شکست دی وہ ایونٹ کے لیے کوالیفائی کرگیا۔

    اے آر وائی کے پروگرام میں گفتگو کرتے ہوئے نوح دستگیر نے کہا کہ پاکستان کی وجہ سے نہ ہی میں کسی کوالیفائنگ ایونٹ کے لیے جاسکا، نہ ہی مجھے بھیجا گیا، حکام کو چاہیے تھا کہ مجھے کامن ویلتھ گیمز کے بعد ہی انٹرنیشنل ٹریننگ کے لیے اور کوالیفائنگ ایونٹ کے لیے بھیجتے تاکہ میں اولمپک کے لیے کوالیفائی کرتا اور پاکستان کے لیے میڈیل جیتنے کی کوشش کرتا۔

    نوح دستگیر بٹ نے کہا کہ میرے لیے اس وقت جو سب سے بڑی مشکل ہے وہ پاکستان کے اسپورٹس کے ادارے ہیں جنھوں نے مجھے اولمپک کوالیفائنگ ایونٹ کے لیے نہیں بھیجا نہ ہی مجھے دو سال سے انٹرنیشنل پلیٹ فارم فراہم کیا گیا۔

    ویٹ لفٹر نے کہا کہ کامن ویلتھ گیمز میں ہم نے 72 ملکوں کے ایتھلیٹ کو شکست دی تھی اور ساؤتھ ایشین گیمز میں بھی میں نے 8 ملکوں کے کھلاڑیوں کو شکست دی تھی۔

    نوح نے بتایا کہ میں جونئیر ورلڈ چیمپئن بھی ہوں جہاں میں نے اولمپک کے سلور میڈلسٹ اور ورلڈ سلور میڈلسٹ کو ہرایا تھا، جس نیوزی لینڈ کے پلیئر کو میں نے شکست دی تھی وہ اولمپک کے لیے کوالیفائی کرگیا مگر میں اولمپکس میں حصہ نہیں لے رہا۔

    خیال رہے کہ پاکستانی ویٹ لفٹر نوح دستگیر بٹ 2022 کامن ویلتھ گیمز میں گولڈ میڈل حاصل کرچکے ہیں جبکہ اس کے علاوہ بھی انھوں نے کئی ایونٹس میں پاکستان کے لیے تمغے حاصل کیے ہیں۔

    کھیلوں کا سب سے بڑا ایونٹ اولمپکس کل 27 جولائی سے شروع ہورہا ہے اور اس میں پاکستان کے صرف 7 ایتھلیٹس حصہ لے رہے ہیں۔

    پاکستانی دستے میں ارشد ندیم ہی ایسے واحد ایتھلیٹ ہیں جن سے میڈل جیتنے کی امید ہے جبکہ نوح دستگیر بٹ جیسے ریسلرز حکومتی کوتاہی کی وجہ سے اولمپکس میں حصہ لینے سے محروم ہیں۔

  • گولڈ میڈلسٹ نوح دستگیر بٹ وطن پہنچ گئے، پرتپاک استقبال

    گولڈ میڈلسٹ نوح دستگیر بٹ وطن پہنچ گئے، پرتپاک استقبال

    گوجرانوالہ: کامن ویلتھ گیمز میں گولڈ میڈل حاصل کرنے والے پاکستانی ویٹ لفٹر نوح دستگیر بٹ وطن واپس پہنچ گئے۔

    تفصیلات کے مطابق گولڈ میڈلسٹ ویٹ لفٹر نوح بٹ وطن واپس پہنچ گئے، اسلام آباد ایئر پورٹ پر نوح کا پرتپاک استقبال کیا گیا، اور ان پر پھولوں کی پتیاں نچھاور کی گئیں۔

    ڈی جی اسپورٹس بورڈ آصف زمان نے قومی ہیرو کا استقبال کیا، نوح بٹ کے اعزاز میں سہ پہر 4 بجے نجی ہوٹل میں خصوصی تقریب کا انعقاد کیا گیا ہے۔

    اس موقع پر نوح بٹ نے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ وہ اپنی کامیابی پر اللہ تعالیٰ کا شکر ادا کرتے ہیں۔

    نوح بٹ کے والد دستگیر بٹ کے مطابق قومی ہیرو کے اعزاز میں سہ پہر چار بجے نجی ہوٹل میں خصوصی تقریب کا انعقاد کیا گیا ہے، جس کی استقبالیہ تقریب میں نوح بٹ میڈیا سے گفتگو کریں گے۔

    ’گولڈ میڈل اپنے والد کے نام کرتا ہوں‘

    یاد رہے کہ برمنگھم میں ہونے والے کامن ویلتھ گیمز کے ویٹ لفٹنگ ٹورنامنٹ میں پاکستانی ویٹ لفٹر محمد نوح دستگیر بٹ نے سونے کا تمغہ جیتا تھا، نوح دستگیر نے اسنیچ میں 173 کلو گرام وزن اٹھایا، جب کہ کلین اینڈ جرک میں 232 کلو گرام وزن اٹھایا تھا۔

  • ’گولڈ میڈل اپنے والد کے نام کرتا ہوں‘

    ’گولڈ میڈل اپنے والد کے نام کرتا ہوں‘

    برمنگھم: ویٹ لفٹر نوح دستگیر بٹ نے گولڈ میڈل والد کے نام کر دیا۔

    تفصیلات کے مطابق کامن ویلتھ گیمز میں گولڈ میڈل جیتنے والے پاکستانی ویٹ لفٹر نوح دستگیر بٹ نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ میں آج کی جیت اور گولڈ میڈل اپنے والد کے نام کرتا ہوں۔

    گوجرانوالہ سے تعلق رکھنے والے ویٹ لفٹر نے کہا کہ ‘والد نے میرے گولڈ میڈل کے لیے 12 سال محنت کی ہے، اس لیے میں یہ میڈل ان کے نام کرتا ہوں۔’

    نوح بٹ نے مزید کہا ‘جن لوگوں نے میرے لیے دعائیں کیں ان سب کا شکریہ ادا کرتا ہوں، مجھے امید نہیں تھی کہ مجھے اتنے زیادہ پاکستانی سپورٹ کرنے آئیں گے۔

    پاکستان نے کامن ویلتھ گیمز میں پہلا گولڈ میڈل جیت لیا

    واضح رہے کہ برطانیہ کے شہر برمنگھم میں جاری کامن ویلتھ گیمز کے ویٹ لفٹنگ ٹورنامنٹ میں پاکستانی ویٹ لفٹر محمد نوح دستگیر بٹ نے سونے کا تمغہ جیتا ہے، نوح دستگیر نے اسنیچ میں 173 کلو گرام وزن اٹھایا، جب کہ کلین اینڈ جرک میں 232 کلو گرام وزن اٹھایا۔

    یہ کامن ویلتھ گیمز میں پاکستان کا پہلا گولڈ میڈل ہے، نوح نے مجموعی طور پر 405 کلو وزن اٹھا کر گولڈ میڈل جیتا۔

    اس مقابلے میں بھارت، آسٹریلیا، انگلینڈ، اور کنییڈا کے ویٹ لفٹرز کو شکست ہوئی، جب کہ نیوزی لینڈ نے سلور میڈل حاصل کیا، بھارت کے گردیپ سنگھ کی تیسری پوزیشن رہی۔

    کامن ویلتھ گیمز میں پاکستان کے میڈلز کی تعداد 2 ہو گئی ہے۔

    اس سے قبل شاہ حسین شاہ نے 90 کلو گرام کیٹیگری کے جوڈو مقابلوں میں جنوبی افریقی حریف کو ہرا کر برانز میڈل حاصل کیا۔