Tag: نور الحسن

  • موٹاپے کا شکار نورالحسن کی نماز جنازہ ادا کردی گئی

    موٹاپے کا شکار نورالحسن کی نماز جنازہ ادا کردی گئی

    صادق آباد: موٹاپے کا شکار نورالحسن کی نماز جنازہ مرکزی عیدگاہ میں اداکر دی گئی، اس موقع پر شہریوں نے بڑی تعداد میں شرکت کی۔

    تفصیلات کے مطابق لاہور کے اسپتال میں موٹاپے کے شکار صادق آباد کے رہایشی نور الحسن کا انتقال ہو گیا تھا، نورالحسن کی 2 ہفتے قبل سرجری کی گئی تھی۔

    انتقال کے بعد نورالحسن کو صادق آباد کے علاقے فتہ کٹہ کے قبرستان میں سپردخاک کردیا گیا، اس موقع پر شہریوں کی بڑی تعداد نے نمازجنازہ میں شرکت کی۔

    خیال رہے کہ گذشتہ روز ڈی جی آئی ایس پی آر کا ٹویٹ کرتے ہوئے کہنا تھا کہ آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ نے موٹاپے کے شکار نور الحسن کے انتقال پر گہرے رنج و غم کا اظہار کیا۔

    آرمی چیف کا نور الحسن کے انتقال پر گہرے رنج کا اظہار

    نور الحسن کی موت کے سلسلے میں یہ تنازع کھڑا ہو گیا ہے کہ اس کی موت کس وجہ سے ہوئی، ڈاکٹر معاذ کے مطابق اسپتال میں ڈلیوری کے دوران ایک خاتون انتقال کر گئی تھیں، خاتون کے لواحقین نے اشتعال میں آ کر اسپتال میں توڑ پھوڑ کی جس کی وجہ سے نور الحسن سمیت دو افراد انتقال کر گئے۔

  • کوٹ رادھا کشن کیس، عدالت کا موقع پر موجود پولیس اہلکاروں کیخلاف مقدمہ درج کرنے کا حکم

    کوٹ رادھا کشن کیس، عدالت کا موقع پر موجود پولیس اہلکاروں کیخلاف مقدمہ درج کرنے کا حکم

    اسلام آباد: کوٹ رادھا کشن میں میاں اور بیوی کو زندہ جلانے کے خوفناک حادثے کے کیس کی آج سپریم کورٹ میں سماعت ہوئی ہے۔ عدالت نے موقع پر موجود پولیس اہلکاروں کیخلاف مقدمہ درج کرنے کا حکم دے دیا ہے۔

    سپریم کورٹ آف پاکستان میں آج سانحہ کوٹ رادھا کشن کیس کی سماعت ہوئی۔ جس میں عدالت نے ڈی پی او اور آر پی او کی رپورٹ پر عدم اطمنان کا اظہار کرتے ہوئے کہنا تھا رپورٹ میں حقائق مکمل پر طور پر بیان نہیں کیے گئے ہیں۔

    چیف جسٹس ناصر الملک نے اس موقع پر کہا کہ موقع پر موجود غفلت کے مرتکب پولیس اہلکاروں کیخلاف کوئی کاروائی نہیں ہوئی ہے۔ انھوں نے کہا کہ پولیس والوں کیخلاف کاروائی کی جائے اور مقدمہ درج بھی کیا جائے۔

    چیف جسٹس کا کہنا تھا موقع پر موجود پولیس اہلکار ہوائی فائرکرتے توہجوم منتشر ہوسکتا تھا تو پولیس اہلکاروں ہوائی فائرنگ کیوں نہیں کی؟ عدالت عظمٰی نے سوال کیا کہ کیا انکے پاس ہتھیار نہیں تھا؟

    عدالت نے لوگوں کو اشتعال دلانے والے مولویوں نور الحسن اور ارشد بلوچ کو فوری طور پر گرفتار اور آئندہ سماعت تک پیش کرنے کا حکم دے دیا۔ چیف جسٹس کا کہنا تھا پولیس کی غفلت سے دو انسان زندگی سے ہاتھ دھو بیٹھے جو افسوس ناک ہے ۔

    کسی کی آئندہ سماعت پندرہ جنوری تک ملتوی کردی گئی ہے۔