Tag: نور مقدم قتل کیس

  • نور مقدم کیس: وکیل کا 40 گھنٹے کی فوٹیج سے متعلق بیان، ملزم کے ریمانڈ میں توسیع

    نور مقدم کیس: وکیل کا 40 گھنٹے کی فوٹیج سے متعلق بیان، ملزم کے ریمانڈ میں توسیع

    اسلام آباد: نور مقدم قتل کیس میں ملزم ظاہر جعفر کے جسمانی ریمانڈ میں 2 دن کی توسیع کر دی گئی۔

    تفصیلات کے مطابق اسلام آباد میں سابق سفیر کی بیٹی نور مقدم کو قتل کرنے اور اس کا سر تن سے کاٹنے کے ملزم ظاہر جعفر کو آج جوڈیشل مجسٹریٹ کی عدالت میں جسمانی ریمانڈ مکمل ہونے پر پیش کیا گیا۔

    پیشی کے موقع پر عدالت سے پولیس کی جانب سے ملزم کے 3 روزہ جسمانی ریمانڈ کی استدعا کی گئی، تاہم عدالت نے مزید 2 دن کی توسیع دی، جس پر ظاہر جعفر کو مزید تفتیش کے لیے دوبارہ پولیس کے حوالے کر دیا گیا، اور عدالت نے ملزم کو 2 اگست کو دوبارہ عدالت کے سامنے پیش کرنے کا حکم دیا۔

    سماعت کے دوران ایڈووکیٹ شاہ خالد نے عدالت کو بتایا کہ سی سی ٹی وی فوٹیج سے مزید کردار سامنے آئے ہیں، اور 40 گھنٹے کی فوٹیج میں بہت سی نئی چیزیں سامنے آئی ہیں۔

    دوسری جانب ملزم کے وکیل نے عدالت میں مزید جسمانی ریمانڈ کی مخالفت کی، انھوں نے عدالت کو بتایا کہ ملزم کا پولی گرافک ٹیسٹ بھی کرا لیاگیا ہے، ملزم سے ریکوری ہو چکی ہے، مزید جسمانی ریمانڈ کی کیا ضرورت ہے؟

  • نور مقدم قتل کیس: مرکزی ملزم ظاہرجعفر مزید 2 روزہ جسمانی ریمانڈ پر پولیس کے حوالے

    نور مقدم قتل کیس: مرکزی ملزم ظاہرجعفر مزید 2 روزہ جسمانی ریمانڈ پر پولیس کے حوالے

    اسلام آباد : مقامی عدالت نے نور مقدم قتل کیس کے مرکزی ملزم ظاہرجعفر کو مزید دو روزہ جسمانی ریمانڈ پر پولیس کے حوالے کردیا اور 28 جولائی کو دوبارہ پیش کرنے کا حکم دیا۔

    تفصیلات کے مطابق نور مقدم قتل کیس میں تھانہ کوہسارپولیس نے مرکزی ملزم ظاہرجعفر کو ریمانڈ مکمل ہونے پر ڈیوٹی مجسٹریٹ صہیب بلال رانجھا کی عدالت میں پیش کیا، سرکاری وکیل ساجد چیمہ نے کہا کہ ملزم سےہم نےپسٹل برآمد کرلیا ،موبائل ریکورکرناہے،اس لیے مزید ریمانڈ دیا جائے۔

    پولیس کی جانب سے ملزم کے مزید جسمانی ریمانڈ کی استدعا کی گئی ، جس پر عدالت نے پولیس کو ملزم ظاہر جعفر کا دو روز کا مزید جسمانی ریمانڈ دے دیا اور ملزم سے تفتیش کرکے28 جولائی کو دوبارہ پیش کرنے کا حکم دیا۔

    دوسری جانب پولیس نے نور مقدم قتل کے مقدمے میں مزید چار اہم ترین دفعات شامل کر لیں، پولیس کا کہنا تھا کہ نور مقدم قتل کیس میں اعانت جرم، جرم چھپانا اور شواہد پر پردہ ڈالنے کی دفعات شامل کی گئی ہے۔

    پولیس نے مزید کہا کہ موت کی وجہ بذریعہ مجسٹریٹ معلوم کرانے اور مجرم کو بچانے کیلئے ثبوت مٹانا یا جھوٹی اطلاع دینے کی دفعات بھی شامل کی گئیں ہیں تاہم کیس میں مزید ملزمان کی گرفتاری کے بعد نئی دفعات شامل کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔

    گزشتہ روز ملزم کے والدین اور گھریلو ملازمین کو عدالت میں پیش کیا گیا تھا، جنہیں عدالت نے 2 روز کا جسمانی ریمانڈ منظور کرتے ہوئے پولیس کے حوالے کردیا گیا تھا۔

  • نور مقدم قتل کیس میں اہم پیش رفت ،  مقدمے میں مزید 4 اہم ترین دفعات شامل

    نور مقدم قتل کیس میں اہم پیش رفت ، مقدمے میں مزید 4 اہم ترین دفعات شامل

    اسلام آباد : پولیس نے نور مقدم قتل کیس میں مزید چار اہم ترین دفعات شامل کر لیں ، مقدمے میں اعانت جرم، جرم چھپانا اور شواہد پر پردہ ڈالنے کی دفعات شامل کی گئی ہے۔

    تفصیلات کے مطابق نور مقدم قتل کیس میں اہم پیش رفت سامنے آئیں ، پولیس نے مقدمے میں مزید چار اہم ترین دفعات شامل کر لیں، پولیس کا کہنا ہے کہ نور مقدم قتل کیس میں اعانت جرم، جرم چھپانا اور شواہد پر پردہ ڈالنے کی دفعات شامل کی گئی ہے۔

    پولیس نے مزید کہا کہ موت کی وجہ بذریعہ مجسٹریٹ معلوم کرانے اور مجرم کو بچانے کیلئے ثبوت مٹانا یا جھوٹی اطلاع دینے کی دفعات بھی شامل کی گئیں ہیں تاہم کیس میں مزید ملزمان کی گرفتاری کے بعد نئی دفعات شامل کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔

    یاد رہے اسلام آبادپولیس نےنورمقدم قتل کیس میں ملزم ظاہرجعفرکے والدین سمیت دو سیکورٹی گارڈز کو گرفتار کیا تھا جبکہ نورمقدم کے والدشوکت مقدم کا تفصیلی بیان بھی ریکارڈ کیا۔

    نورمقدم کے والد کے بیان کی روشنی میں ملزم کے والد ذاکر جعفر،والدہ عصمت آدم جی اور ان کے دو گھریلوملازمین سمیت دیگر افراد کو شامل تفتیش کیا گیا، ملازمین کو شواہد چھپانے اور اعانتِ جرم کے الزام میں گرفتارکیاگیا۔

    اس سے قبل عدالت نے مرکزی ملزم ظاہرجعفر کو دو روزہ جسمانی ریمانڈ پر پولیس کے حوالے کردیا تھا جبکہ انتظامیہ نےملزم ظاہرجعفرکےتھراپی ورکس کوسیل کرنے کا فیصلہ کیا ، ڈپٹی کمشنراسلام آبادحمزہ شفقات نےسیل کرنےکےاحکامات جاری کیے تھے۔

  • نور مقدم قتل کیس: ملزم ظاہر جعفر کے والدین جسمانی ریمانڈ پر پولیس کے حوالے

    نور مقدم قتل کیس: ملزم ظاہر جعفر کے والدین جسمانی ریمانڈ پر پولیس کے حوالے

    اسلام آباد: وفاقی دارالحکومت اسلام آباد میں سابق سفارتکار کی بیٹی نور مقدم کا لرزہ خیز قتل کرنے والے ملزم ظاہر جعفر کے والدین کو گرفتاری کے بعد عدالت میں پیش کیا گیا، عدالت نے دو ملازمین اور والدین کو 2 روزہ جسمانی ریمانڈ پر پولیس کے حوالے کردیا۔

    تفصیلات کے مطابق اسلام آباد کی عدالت میں سابق سفارتکار کی بیٹی نور مقدم کے قتل کیس کی سماعت ہوئی، سماعت میں ملزم ظاہر جعفر کی والدہ عصمت آدم، والد ذاکر جعفر اور 2 ملازمین کو عدالت میں پیش کیا گیا۔

    پولیس نے عدالت کو بتایا کہ لڑکی نے بھاگنے کے لیے روشندان سے باہر چھلانگ لگائی، ملازمین نے دیکھا کہ ملزم مقتولہ کو کھینچ کر اندر لے جارہا ہے۔

    پولیس کا کہنا ہے کہ ملازمین اگر پولیس کو بروقت اطلاع دیتے تو قتل روکا جا سکتا تھا، ہمسائے نے اطلاع دی اور 3 منٹ میں پولیس پہنچی۔ ملزمان کا ریمانڈ دیا جائے موبائل فونز برآمد کرنے ہیں۔

    ملزم کے والدین کے وکیل صفائی نے کہا کہ میرے مؤکل قتل کی مذمت کرتے ہیں، میرے مؤکل چاہتے ہیں کہ انصاف ہو اور ملزم کو سخت سزا ہو۔ دوران سماعت ملزم ظاہر جعفر کے والد نے ہاں کہہ کر وکیل کے مؤقف کی تائید کی۔

    وکیل صفائی کا کہنا تھا کہ میرے مؤکل ضمانت پر ہیں اس کے باوجود پولیس نے حراست میں لیا، پولیس کے خلاف توہین کیس اور ایف آئی آر درج کروائیں گے۔

    ملزم کے والدین نے عدالت میں کہا کہ ہم ملزم ظاہر جعفر کو سپورٹ نہیں کر رہے۔ وکیل کا کہنا تھا کہ ہمیں علم ہوا کہ گھر میں شور شرابا ہو رہا ہے تو والدین نے اطلاع دی، بعد میں پتا چلا کہ واقعہ ہو چکا ہے۔ میرے مؤکل خود کراچی سے اسلام آباد آئے اور تھانے پہنچے۔

    وکیل استغاثہ نے کہا کہ نور مقدم قتل کیس میں عدالتی نظام کو فالو نہیں کیا گیا، عدالت سے استدعا ہے کہ ملزم کے والدین کا جسمانی ریمانڈ دیا جائے، ساتھی وکیل اگر ملزم کو پروٹیکٹ نہیں کر رہے تو والدین کو حراست میں رہنے دیں۔

    بعد ازاں عدالت نے ملزم کے والدین اور دونوں ملازمین کا 2 روزہ جسمانی ریمانڈ منظور کرتے ہوئے انہیں پولیس کے حوالے کردیا۔

    واضح رہے کہ عید کی رات وفاقی دارالحکومت اسلام آباد کے علاقے سیکٹر ایف سیون سے ایک سربریدہ لاش ملی تھی، جسے سابق سفیر شوکت مقدم کی 27 سالہ بیٹی نور مقدم کے نام سے شناخت کیا گیا۔

    پولیس کے مطابق ملزم ظاہر جعفر نے نور کو تشدد کا نشانہ بنا کر قتل کیا بعد ازاں اس کا سر دھڑ سے الگ کردیا۔

    پوسٹ مارٹم رپورٹ میں کہا گیا کہ مقتولہ کی موت دماغ کو آکسیجن سپلائی بند ہونے سے ہوئی، مقتولہ کے جسم پر تشدد کے متعدد نشانات بھی پائے گئے۔

    ملزم ظاہر جعفر کو گرفتار کیا گیا جس کے بعد پولیس نے تصدیق کی کہ جرم کے وقت ملزم نشے میں نہیں تھا جبکہ دماغی طور پر بھی وہ بالکل صحت مند ہے، مقامی عدالت نے قاتل کے جسمانی ریمانڈ میں 2 دن کی توسیع کرتے ہوئے مزید تفتیش کے لیے پولیس کے حوالے کردیا ہے۔

  • نور مقدم کے  قاتل  کے جسمانی ریمانڈ میں 2 دن کی توسیع

    نور مقدم کے قاتل کے جسمانی ریمانڈ میں 2 دن کی توسیع

    اسلام آباد : مقامی عدالت نے سابق سفیر کی بیٹی نور مقدم کے قاتل ظاہر جعفر کے جسمانی ریمانڈ میں دو دن کی توسیع کردی۔

    تفصیلات کے مطابق اسلام آباد کی مقامی عدالت میں سابق سفیر کی بیٹی نور مقدم قتل کیس سےمتعلق سماعت ہوئی ، پولیس نے ملزم ظاہرجعفر کو ڈیوٹی مجسٹریٹ صہیب بلال رانجھا کی عدالت میں پیش کیا۔

    دوران سماعت جج نے استفسار کیا مقدمے کا تفتیشی افسرکون ہے؟َ سرکاری وکیل ساجد چیمہ نے بتایا کہ 3دن میں ہم نے آلہ قتل، پستول،آہنی مکہ، سگریٹ،بلڈ سیمپل سمیت مقتول کے کپڑے برآمد کرلئے ہیں۔

    پولیس نے عدالت سے استدعا کی کہ مقتولہ اورملزم کا موبائل برآمد کرنا ہے، اس لئے زیادہ سے زیادہ جسمانی ریمانڈ درکار ہے جبکہ وکیل شاہ خاور کا کہنا تھا کہ میں مدعی کی طرف سے وکیل ہوں، موبائل فون کی برآمدگی بہت ضروری ہے۔

    دلائل کے بعد :ڈیوٹی مجسٹریٹ صہیب بلال رانجھا نے قتل کے ملزم ظاہر جعفر کو دو روزہ مزید جسمانی ریمانڈ پر پولیس کے حوالے کردیا۔

    واضح رہے کہ عید کی رات وفاقی دارالحکومت اسلام آباد کے علاقے سیکٹر ایف سیون سے ایک سربریدہ لاش ملی تھی، جسے سابق سفیر شوکت مقدم کی 27 سالہ بیٹی نور مقدم کے نام سے شناخت کیا گیا، پولیس کے بیان کے مطابق جب اطلاع پر اہل کار وہاں پہنچے تو انھیں ہاتھ پاؤں بندھا ملزم ظاہر جعفر بھی ملا، جو نشے میں نہیں تھا۔

    بعد ازاں سابق سفیر کی بیٹی نور مقدم کے قتل میں ملزم ظاہر جعفر کو گرفتار کرکے تھانہ کوہسار میں مقدمہ درج کرلیا تھا۔