Tag: نوزائیدہ بچے

  • سرکاری اسپتال میں کتوں نے نوزائیدہ بچے کو بھنبھوڑ ڈالا

    سرکاری اسپتال میں کتوں نے نوزائیدہ بچے کو بھنبھوڑ ڈالا

    بھارت کے اتر پردیش کے للت پور میں ایک انتہائی دلخراش واقعہ رونما ہوا، سرکاری اسپتال میں کتوں نے نوزائیدہ بچے کو بھنبھوڑ ڈالا۔

    بھارتی میڈیا رپورٹس کے مطابق گزشتہ روز للت پور میڈیکل کالج میں کتے نومولود بچے کو بھنبھوڑ رہے تھے، جب تک لوگ اُسے بچانے کے لئے پہنچتے کتوں نے بچے کا سر کھا لیا تھا، اسپتال انتظامیہ نے واقعے سے لاتعلقی کا اظہار کرتے ہوئے اہل خانہ پر غفلت کا الزام لگایا ہے۔

    رپورٹس کے مطابق بچے کی پیدائش اتوار (9 فروری) کو للت پور میڈیکل کالج اسپتال میں ہوئی۔ بچہ پیدائشی طور پر کم وزن اور اس کی صحت خراب تھی، جس کے باعث اسے خصوصی نوبورن کیئر یونٹ (SNCU) میں داخل کرایا گیا تھا۔

    چیف میڈیکل آفیسر کے مطابق بچہ پیدائشی نقائص کے ساتھ پیدا ہوا تھا۔ اس کا وزن 1.3 کلوگرام تھا۔ جب ہم نے اسے SNCU میں منتقل کیا تو وہ زندہ تھا اور اس کے دل کی دھڑکن 80 دھڑکن فی منٹ (bpm) تھی۔ شام تک بچے کی موت ہو گئی۔ لاش لواحقین کے حوالے کر دی گئی۔

    چیف میڈیکل آفیسر نے کہا کہ بچے کی خالہ نے لاش وصول کرلی تھی۔ ہمارے پاس خالہ کے انگوٹھے کے نشان کے ساتھ رسیونگ موجود ہے۔

    گزشتہ روز اسپتال انتظامیہ کو ایک بچے کی سر کے بغیر لاش زمین پر پڑے ہونے کی اطلاع ملی، اسپتال انتظامیہ نے الزام لگایا ہے کہ لواحقین خود نومولود بچے کی لاش چھوڑ کر چلے گئے۔

    للت پور میڈیکل کالج کے پرنسپل ڈی ناتھ نے چار ڈاکٹروں کی ایک کمیٹی تشکیل دی ہے اور 24 گھنٹے کے اندر نومولود سے متعلق مکمل تحقیقاتی رپورٹ پیش کرنے کی ہدایت کی ہے۔

    افریقی ملک میں ہیضے کی وباء پھیل گئی، 108 افراد ہلاک

    واضح رہے کہ یہ پہلا موقع نہیں ہے جب یہ اسپتال تحقیقات کی زد میں آیا ہو، ماضی میں بھی غفلت برتنے کی رپورٹس سامنے آچکی ہیں۔

  • ویڈیو : الحمد اللہ یہ 25واں بچہ فروخت کررہی ہوں، گروہ کی سرغنہ کی ڈھٹائی

    ویڈیو : الحمد اللہ یہ 25واں بچہ فروخت کررہی ہوں، گروہ کی سرغنہ کی ڈھٹائی

    لاہور : پاکستان کے شہر لاہور میں نوزائیدہ بچوں کی خرید و فروخت کا گھناؤنا کاروبار پکڑا گیا، نوازئیدہ بچوں کو بھیڑ بکریوں کی طرح لاکھوں روپے کے عوض بیچا جاتا ہے۔

    بدقسمتی سے وطن عزیز میں نومولود بچوں کی خرید و فروخت کا کاروبار اتنا منظم ہوچکا ہے کہ اس پر قابو پانا کسی حکومت یا اداروں کے بس کی بات نہیں رہی۔

    افسوس اور رونے کا مقام تو یہ ہے کہ حکمرانوں کی غلط پالیسیوں نے ملک کو س نہج پر پہنچا دیا ہے کہ غربت کے مارے لوگ اپنا پیٹ بھرنے کیلئے اپنے نوزائیدہ بچوں تک کو فروخت کرنے لگے ہیں۔

    اس حوالے سے اے آر وائی نیوز کے پروگرام ’سرعام‘ کی ٹیم نے لاہور میں ایک ایسے ہی گروہ کو رنگے ہاتھوں پکڑوایا جو نوزائیدہ بچوں کی خرید و فروخت کے گھناؤنے دھندے میں ملوث ہے۔

    بچے خریدنے والے لوگ دو طرح کے ہوتے ہیں ایک وہ جوڑٖے جو بےاولاد ہوتے ہیں اور دوسرے جرائم پیشہ افراد، بے اولاد جوڑوں کی خواہش ہوتی ہے کہ وہ بیٹا خریدیں جبکہ جرائم پیشہ افراد ننھی بچیوں کو جسم فروشی کی نیت سے خریدتے ہیں۔

    سرعام کی اس کارروائی میں ایسے گروہ کو رنگے ہاتھوں پکڑا گیا جو 23لاکھ روپے کے عوض ایک نوزائیدہ بچے اور بچی کو فروخت کرنے آیا تھا۔ بچی کی عمر 26 دن اور بچہ صرف تین دن کا تھا۔

    بچے کی قیمت 14 لاکھ اور بچی کی قیمت 9لاکھ روپے رکھی گئی تھی، حیرت کے پہاڑ اس وقت ٹوٹے جب اس بات کا علم ہوا کہ ان بچوں کو بیچنے والے کوئی اور نہیں ان کی ہی سگے والدین تھے جو ایک گینگ کے ذریعے انہیں فروخت کرنا چاہتے تھے۔ مذکورہ گروہ پہلے بھی 25 کے قریب بچوں کو فروخت کرچکا تھا۔

    ٹیم سرعام کا اس گینگ سے رابطہ انٹرنیٹ پر ہوا جو سوشل میڈیا اور ڈارک ویب کے ذریعے یہ مکروہ دھندہ کررہے تھے، ٹیم سرعام کی اہلکار نہایے تگ و دو کے بعد اس گروپ کا حصہ بن گئی اور اسی دوران نیٹ پر دو بچے فروخت کیلیے آگئے جس کے بعد ٹیم سرعام نے ان بچوں کو خریدنے کی بات کی۔

    گینگ کی مرکزی کردار مشعال نے ایک غیر شخص کو اپنا شوہر ظاہر کیا۔ 23 لاکھ روپے کو سودا طے ہونے کے بعد یہ شرط رکھی گئی کہ ہم بچے لینے کیلیے اتنی بڑی رقم لے کر اوکاڑہ نہیں جائیں گے بلکہ بچے انہیں ٹھوکر نیاز بیگ لانا پڑیں گے۔،

    الحمد اللہ یہ 25 واں بچہ فروخت کررہی ہوں

    گروہ کی سرغنہ مشعال نامی عورت نے باتوں باتوں میں بڑے فخریہ انداز میں بتایا کہ الحمد اللہ یہ 25 واں بچہ ہے جو میں فروخت کررہی ہوں، حالانکہ اس وقت اس کی گود میں اپنا بچہ بھی موجود تھا۔

    بعد ازاں ملزمان دونوں بچوں کو لے کر ہمارے بتائے ہوئے مقام پر پہنچ گئے جس کے بعد پولیس اور چائلڈ پروٹیکشن کے عملے نے ایک کامیاب حکمت عملی کے تحت ان کے گرد گھیرا تنگ کرکے انہیں گرفتار کرلیا۔

  • برطانوی اسپتال میں نوزائیدہ بچوں کی پے در پے اموات، پولیس چکرا کر رہ گئی

    برطانوی اسپتال میں نوزائیدہ بچوں کی پے در پے اموات، پولیس چکرا کر رہ گئی

    لندن: برطانیہ کے ایک اسپتال میں نوزائیدہ بچوں کی پے در پے اموات کے بعد وارڈ کی ایک نرس کو گرفتار کرلیا گیا، تاحال پولیس اس نرس کے خلاف شواہد ڈھونڈنے میں ناکام رہی ہے۔

    برطانیہ کے کاؤنٹیس چیسٹر اسپتال میں مارچ 2015 سے جولائی 2016 کے درمیان 17 نوزائیدہ بچوں کی اموات ہوئیں جبکہ 16 بچوں کی حالت اتنی تشویشناک ہوئی کہ وہ مرتے مرتے بچے۔

    پولیس نے اسپتال کے نوزائیدہ یونٹ میں کام کرنے والی 30 سالہ نرس کو گرفتار کرلیا تھا، پولیس نے 2 دن تک نرس کو حوالات میں رکھ کر اس سے تفتیش کی جبکہ اس دوران اس کے گھر کی بھی تلاشی لی گئی تاہم وہ کچھ بھی تلاش کرنے میں ناکام رہے۔

    3 سال بعد بھی اس واقعے کی تحقیقات کا کوئی نتیجہ برآمد نہیں ہوسکا جس کے بعد اب پولیس نے ایک بار پھر اس نرس کو گرفتار کیا ہے۔

    اس عرصے میں رائل کالج آف پیڈیا ٹرکس سے بھی ماہرین کی ٹیم کو بلوایا گیا اور بچوں کی اموات کی وجوہات جاننے کی کوشش کی گئی، جس میں ناکامی کے بعد پولیس نے قتل اور اقدام قتل کا مفروضہ قائم کرتے ہوئے تیسری بار نرس کو گرفتار کیا ہے۔

    30 سالہ نرس کے ساتھیوں کا کہنا ہے کہ وہ بہت پیشہ وارانہ انداز میں اپنی ذمہ داریاں انجام دیتی رہی ہے اور وہ اس ملازمت سے نہایت خوش تھی۔

    ان کے مطابق اس کی شخصیت ایسی ہے کہ وہ کسی مکھی کو بھی نہ مار سکے، کجا کہ متعدد نوزائیدہ بچوں کو مار ڈالے جو اپنا دفاع بھی نہیں کر سکتے۔

    نرس کے پڑوسی بھی واقعے کے بارے میں جان کر پریشان ہیں، ایک پڑوسی کا کہنا ہے کہ وہ بچپن سے اسے جانتے ہیں، اور بڑی ہونے کے بعد وہ نہایت نرم دل اور خوش مزاج شخصیت ثابت ہوئی، وہ اس کی گرفتاری کا سن کر سخت حیران ہیں۔

    پولیس واقعے کی تہہ تک پہنچنے کے لیے سر توڑ کوششیں کر رہی ہے، اسپتال انتظامیہ کا کہنا ہے کہ وہ اس ضمن میں حکام کے ساتھ مکمل تعاون کر رہے ہیں۔

  • نوزائیدہ بچوں میں یرقان کیوں ہوتا ہے، سبب جانیے

    نوزائیدہ بچوں میں یرقان کیوں ہوتا ہے، سبب جانیے

    یرقان کا مطلب جلد اور جسم کے ریشوں کی رنگت کا زرد ہونا ہے، یہ رنگت زیادہ تر جلد یا آنکھوں کے سفید حصہ میں زیادہ نمایاں نظر آتی ہے۔ تمام نارمل نوزائیدہ بچوں میں سے تقریبا نصف میں یرقان دیکھا جاتا ہے۔

    نوزائیدہ بچوں پیلاہٹ کے اسباب

    پیدائش کے بعد پہلے چند دنوں میں آپ کے بچے کا جگر اتنی اچھی طرح کام نہیں کرتا جتنی اچھی طرح یہ بعد میں کام کرتا ہے لہذا خون میں بیلیروبن اکٹھی ہو جانے کا رجحان ہوتا ہے، جس کی وجہ سے جلد اور آنکھوں کے سفید حصے میں پیلاہٹ پیدا ہوتی ہے۔

    (بیلیروبن ایک رنگدار مادہ ہے جو سرخ خون کے خلیوں کے اندر موجود ہوتا ہے اور جیسے ہی یہ خلیے اپنی جگہ تبدیل کرتے ہیں یہ مادہ قدرتی طور پر آزاد ہو جاتا ہے)۔ نوزائیدہ بچوں میں سرخ خون کے خلیے اْن کی ضرورت سے زیادہ ہوتے ہیں، جب یہ زائد سرخ خون کے خلیے ٹوٹتے ہیں تو یہ  بیلیروبن کو آزاد کر دیتے ہیں۔

    کن بچوں کو یرقان ہونے کا زیادہ امکان ہوتا ہے؟

    صحت کے ماہرین کا کہنا ہے کہ وقت سے پہلے پیدا ہونے والے بچوں میں یرقان ہونے کا زیادہ امکان ہوتا ہے، اس کے علاوہ کسی انفیکشن جیسے پیشاب کی نالی کے انفیکشن میں مبتلا نوزائیدہ بچے، پھر وہ بچے جس کا خون کا گروپ اپنی ماں سے مختلف ہو، اس کے خون کے خلیات زیادہ تیزی سے ٹوٹ پھوٹ سکتے ہیں جس کے نتیجے میں یرقان ہو جاتا ہے۔

    کیا یرقان نوزائیدہ بچوں کے لئے نقصان دہ ہے؟

    بیشتر ننھے بچوں کیلئے یرقان نقصان دہ نہیں ہوتا، تاہم جگر میں گھلنے کے عمل سے نہ گزرنے والے بیلیروبن کی بہت زیادہ ہونے کے باعث سماعت کے مسائل ہو سکتے ہیں اور دماغ کو نقصان پہنچ سکتا ہے۔
    ایسے بچے جو ابتدائی عمر میں جگر کی بیماری میں مبتلا ہو، وہ بظاہر صحتمند دکھائی دیتے ہیں، مگر بیلیروبن کی زیادہ مقدار بہنے کی صورت میں بچوں کے نظام انہضام اور جگر میں مسائل پیدا ہوسکتے ہیں، جس کے لئے نظام انہضام اور جگر کے اسپیشلسٹ ڈاکٹرز کو معائنہ کرانا ضروری ہوتا ہے۔

    نوزائیدہ بچوں میں ہونے والے یرقان کا علاج

    پہلے ہفتے میں ہلکے یرقان کیلئے مائع پلانے  کے علاوہ کوئی عالج ضروری نہیں ہوتا، نوزائیدہ بچوں کے جسم میں پانی کی بہتر مقدار جاتے رہنا نہایت ضروری ہے، کیونکہ پانی کی تھوڑی سی کمی کی وجہ سے اکثر یرقان بہت بڑھ جاتا ہے

     درمیانی حد کے یرقان کا علاج اس طرح کیا جاتا ہے کہ بچے کو ننگے بدن )آنکھوں پر حفاظتی ماسک لگا کر( ایک تیز روشنی یا نیلی مائل روشنی کے نیچے رکھا جاتا ہے، اسے فوٹوتھراپی کہتے ہیں اور یہ علاج کئی طریقوں سے محفوظ سمجھا جاتا ہے، فوٹو تھراپی کی روشنی جلد میں موجود بیلیروبن کو توڑ پھوڑ کر یرقان کو ہلکا کر دیتی ہے۔

    طبی ماہرین کا کہنا ہے کہ نگرانی کے بغیر بچے کو دھوپ میں براہ راست رکھنے کا مشورہ نہیں دیا جاتا کیونکہ یہ نقصان دہ ہو سکتا ہے اور بچے کی جلد جھلس سکتی ہے۔

    یہ ریسرچ فیکٹ شیٹ کی جانب سے معلومات عامہ کے تحت شائع کی گئی ہے۔

  • متحدہ عرب امارات میں نوزائیدہ بچوں سے متعلق نئی پالیسی سامنے آگئی

    متحدہ عرب امارات میں نوزائیدہ بچوں سے متعلق نئی پالیسی سامنے آگئی

    ابوظہبی: متحدہ عرب امارات کی کایبنہ نے ملک میں نوزائیدہ بچوں سے متعلق نئی پولیسی کی منظوری دے دی۔

    غیرملکی خبررساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق متحدہ عرب امارات میں تمام نوزائیدہ بچوں کے لیے کسی بھی حالیہ یا پھر مستقبل کی بیماریوں کی نگرانی کے لیے ایک جامع طبی معائنے کے نظام کی منظوری دے دی گئی۔

    اس طبی معائنے کے نظام کے تحت نوازئیدہ بچوں کے خصوصی ٹیسٹ اور اسکریننگ کی جائے گی جس کے ذریعے حال اور مستقبل کی بیماریوں کی تشخیص کو یقینی بنایا جاسکے گا۔ نئے طبی سسٹم کی منظوری آج ہونے والے کابینہ اجلاس میں دی گئی جس کی صدارت اماراتی وزیراعظم شیخ محمد بن راشد المختوم نے کی۔

    نئے ضابطے کے تحت ملک میں تمام نوزائیدہ بچوں کی اسکریننگ کی جائے گی جہاں صحت سے متعلق چیلنجز سے نمٹنے اور ان کو قابو پانے کے لئے ایک موثر حکمت علمی تیار کی جائے گی۔

    یو اے ای: محکمہ صحت نے مزید 6 افراد میں کرونا وائرس کی تصدیق کردی

    غیرملکی میڈیا نے خیال ظاہر کیا ہے کہ یو اے ای کا یہ فیصلہ کروناوائرس کے پیش نظر سامنے آیا ہے۔

    خیال رہے کہ متحدہ عرب امارات میں مقیم شہریوں نے کرونا وائرس سے محفوظ رہنے کے لیے حفاظتی ماسک کا استعمال شروع کردیا ہے جبکہ کرونا وائرس کے حوالے سے ہوائی اڈوں پر بھی سکریننگ کے خصوصی انتظامات کیے گئے ہیں۔

  • نوزائیدہ بچوں کے حج پیکج میں گزشتہ 3 سالوں میں دگنا اضافہ

    نوزائیدہ بچوں کے حج پیکج میں گزشتہ 3 سالوں میں دگنا اضافہ

    اسلام آباد: وزارت مذہبی امور نے نوزائیدہ بچوں کو حج پر لے جانے کی پالیسی جاری کر دی۔

    اے آر وائی نیوز کے مطابق وزارت مذہبی امور کی جانب سے جاری کی گئی نئی پالیسی کے تحت اس کا اطلاق 5ستمبر2018 کے بعد پیدا ہونے والے بچوں پر ہوگا۔

    نوزائیدہ بچوں کےحج پیکج میں بھی گزشتہ 3سالوں میں دگنا اضافہ سامنے آگیا۔ وزارت مذہبی امور کا کہنا ہے کہ نوزائیدہ بچوں کا سفری کرایہ مجموعی کرائے کا 10فیصد ہوگا۔

    پالیسی کے تحت جنوبی ریجن کے نوزائیدہ بچوں کا حج پیکج31ہزار882روپے مقرر کیا گیا ہے۔ جبکہ شمالی ریجن کے نوزائیدہ بچوں کاحج پیکج32ہزار657 روپے ہوگا۔

    رواں سال حج اخراجات سے متعلق عازمین کے لیے بڑی خبر

    خیال رہے کہ دو روز قبل ترجمان وزارت مذہبی امور عمران صدیقی کا کہنا تھا کہ حج اخراجات میں صرف27ہزار روپے اضافہ کیا گیا، گزشتہ سال کی طرح اس سال بھی 80سے 90 فیصدحاجی روڈ ٹو مکہ کا فائدہ اٹھا سکیں گے۔

    ترجمان وزارت مذہبی امور عمران صدیقی نے اے آر وائی نیوز کے پروگرام باخبرسویرا میں گفتگو کرتے ہوئے کہا تھا کہ حج اخراجات میں صرف27ہزارروپے اضافہ کیا گیا، انشورنس اور ویزا فیس میں سعودی عرب نے110 ریال کا اضافہ کیا۔

  • نارووال : نامعلوم عورت اسپتال سے نوزائیدہ بچے کو شاپر میں ڈال کر فرار

    نارووال : نامعلوم عورت اسپتال سے نوزائیدہ بچے کو شاپر میں ڈال کر فرار

     نارووال : خاتون نے شیر خوار بچے کو اغواء کرلیا، نجی اسپتال سے اغواء کار شیرخوار کو شاپر میں ڈال کر لے گئی۔ اہل خانہ کا کہنا ہے کہ پولیس اور عملہ تعاون نہیں کررہا۔

    تفصیلات کے مطابق نارووال کے ایک نجی اسپتال سے خاتون شیرخوار کو شاپر میں ڈال کر لے گئی، سی سی ٹی وی فوٹیج میں دیکھا جاسکتا ہے کہ نقاب پوش خاتون بچے کو گود میں لے کر پہلے واش روم میں گئی، اغوا کار واش روم سے باہر نکلی تواس کے ہاتھ میں بڑا سا شاپر تھا۔ پولیس نے سی سی ٹی وی فوٹیج کی مدد سے تلاش شروع کردی۔

    اس حوالے سے اے آر وائی نیوز کے نمائندے فرخ انعام نے بتایا کہ لواحقین نے بتایا ہے کہ چار روز قبل ان کے ہاں بیٹے کی ولادت ہوئی بچے کی نانی اسے لیکر اسپتال کی لابی میں بیٹھی تھی۔

    اس دوران ایک عورت نے آکر بچے کو نانی سے کہا کہ بچے کی آنکھیں خراب لگ رہی ہیں اسے ڈاکٹر کو دکھائیں جس پر وہ عورت نانی سمیت بچے کو دکھانے ڈاکٹر کے پاس اور بہانے سے اسے لے کر غائب ہوگئی۔

    اس حوالے سے بچے کی نانی کا کہنا ہے کہ یہ عورت مجھے کل بھی ملی تھی اور کہاتھا کہ وہ یہاں کام کرتی ہے، نمائندے کے مطابق مغوی بچے کے اہل خانہ کا کہنا ہے کہ پولیس اور اسپتال کا عملہ ہم سے کسی قسم کا کوئی تعاون نہیں کررہا۔

    دوسری جانب پولیس حکام کا مؤقف ہے کہ واقعے کی چھان بین کے بعد مقدمہ درج کیا جائے گا۔