Tag: نوشہروفیروز

  • پسند کی شادی کرنے والی ایک اور لڑکی منظر عام پر،  رشتے دار بلوچستان واقعے کی طرح  قتل کردیں گے

    پسند کی شادی کرنے والی ایک اور لڑکی منظر عام پر، رشتے دار بلوچستان واقعے کی طرح قتل کردیں گے

    نوشہروفیروز : پسند کی شادی کرنے والی خاتون نور النساء سیال کا کہنا ہے کہ میرے رشتے دار بلوچستان واقعے کی طرح سیاہ کاری کا الزام لگا کر قتل کردیں گے۔

    تفصیلات کے مطابق ضلع نوشہروفیروز کے تھانہ مٹھیانی کی رہائشی خاتون نورالنساء سیال نے پریس کلب پہنچ کر پریس کانفرنس اور احتجاجی مظاہرے کے دوران دہائی دی ہے کہ وہ اپنے شوہر کے ساتھ شدید خطرات میں زندگی گزار رہی ہے، مگر پولیس تحفظ فراہم کرنے کے بجائے قاتلوں کی پشت پناہی کر رہی ہے۔

    نورالنساء نے صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے بتایا کہ چھ ماہ قبل اس نے اپنی مرضی سے خان محمد مستوئی سے نکاح کیا تھا، جس پر اس کے رشتہ دار دشمن بن گئے۔

    لڑکی کا کہنا تھا کہ چار ماہ قبل رشتہ داروں نے اسے زبردستی اسلحے کے زور پر دوسرے شخص سے نکاح کروا دیا لیکن موقع ملنے پر وہ اپنے شوہر کے ساتھ کراچی ہائی کورٹ پہنچی اور تحفظ کی درخواست دائر کی۔

    نورالنساء نے کہا کہ عدالت نے 14 اپریل کو پہلے نکاح کو جائز قرار دے کر دوسرا نکاح کالعدم قرار دیا اور دونوں میاں بیوی کو تحفظ فراہم کرنے کا حکم جاری کیا، عدالت کا حکم نامہ ایس ایس پی نوشہروفیروز، تھانہ مٹھیانی اور دیگر متعلقہ اداروں کو بھی بھیجا گیا۔

    خاتون کے مطابق عدالتی فیصلے کے باوجود پولیس نے انہیں کوئی تحفظ فراہم نہیں کیا، جس کے باعث 19 دن قبل تھانہ مٹھیانی کی حدود میں واقع گاؤں موریل مستوئی پر اس کے رشتہ داروں حبیب اللہ سیال، مظفر سیال، دلاور سیال اور فہیم سیال کی قیادت میں 100 سے زائد مسلح افراد نے حملہ کر دیا، جس کے نتیجے میں ان کے شوہر کے دو رشتہ دار پیارل مستوئی اور صدر مستوئی کو گولیاں مار کر قتل کر دیا گیا۔

    نورالنساء نے الزام لگایا کہ ایف آئی آر درج ہونے کے باوجود پولیس قاتلوں کو گرفتار کرنے کے بجائے ان کی پشت پناہی کر رہی ہے۔

    اس نے مزید کہا کہ وہ اور اس کا شوہر بے گھر ہو کر دربدر کی زندگی گزارنے پر مجبور ہیں، جبکہ ان کی زندگیاں شدید خطرے میں ہیں اور میرے رشتے دار بلوچستان واقعے کی طرح سیاہ کاری کا الزام لگا کر قتل کردیں گے.

  • محبت ڈیرو میں بھی لڑکی قتل، فائزہ کی موت کیسے ہوئی؟ جرگے نے کیا فیصلہ سنایا تھا؟

    محبت ڈیرو میں بھی لڑکی قتل، فائزہ کی موت کیسے ہوئی؟ جرگے نے کیا فیصلہ سنایا تھا؟

    نوشہروفیروز (28 جولائی 2025): بلوچستان اور پنجاب کے بعد صوبہ سندھ کے علاقے محبت ڈیرو سے بھی ایک 13 سالہ لڑکی کے قتل کا افسوس ناک واقعہ سامنے آ گیا ہے، جس میں مقامی جرگے کے کردار کا بھی پتا چلا ہے تاہم جرگے نے قتل سے قبل لڑکی کے حق میں فیصلہ سنایا تھا۔

    واقعے کے بارے میں ابتدائی اطلاع


    تفصیلات کے مطابق گزشتہ رات مقامی پولیس حکام نے اطلاع دی کہ ضلع نوشہروفیروز کے تعلقے کنڈیارو کے قصبے محبت ڈیرو کے قریب فائزہ نامی ایک لڑکی کو قتل کر دیا گیا ہے، ورثا نے بتایا کہ 2 ہفتے قبل قریبی رشتہ داروں نے اس خاتون سے زیادتی کی تھی، اور پھر یہ معاملہ فیصلے کے لیے مقامی وڈیرے کے پاس جرگے کے لیے پہنچا تھا۔

    ورثا نے پولیس کو بتایا کہ لڑکی کو جرگہ ہونے تک مقامی وڈیرے کے پاس بطور امانت رکھا گیا تھا، تاہم زیادتی کرنے والے ملزمان نے وڈیرے کے گھر کے قریب سے خاتون کو اغوا کیا اور اپنے گھر لے گئے جہاں انھوں نے اسے قتل کر دیا، اور پھر اس کی لاش گھر کے قریب پھینک کر فرار ہو گئے۔

    پولیس نے بتایا تھا کہ لاش پوسٹ مارٹم کے لیے کنڈیارو اسپتال منتقل کر دی گئی ہے، رپورٹ ملنے کے بعد حقائق سامنے آئیں گے، اور ابتدائی تفتیش مکمل کر کے ملزمان کے خلاف مقدمہ درج کیا جائے گا۔

    لڑکی کی موت کیسے ہوئی؟


    ڈی ایس پی مجید آرائیں نے بتایا کہ ابتدائی رپورٹ کے مطابق لڑکی فائزہ کی موت نیند کی زائد گولیاں کھانے سے ہوئی ہے، ان کے سیمپل محفوظ کر لیے گئے ہیں جو آج لیبارٹری بھیجیں جائیں گے، اور پوسٹمارٹم رپورٹ بھی ابھی موصول نہیں ہوئی ہے۔

    ڈی ایس پی نے ابتدائی تفتیش کے حوالے سے بتایا کہ متاثرہ خاتون کے ساتھ 2 ہفتے قبل جو بھی معاملہ ہوا، ورثا نے پولیس کو اس کی اطلاع نہیں دی تھی، آج اطلاع ملتے ہی فوری اسپتال پہنچ کر ڈاکٹرز کو پوسٹمارٹم کے احکامات دیے۔ انھوں نے کہا متاثرہ خاتون کی نانی دیگر رشتہ داروں پر قتل کا الزام عائد کر رہی ہے، اس لیے وڈیرے کے کردار اور جرگہ سے متعلق تفتیش کے بعد ہی حتمی بات بتائی جا سکتی ہے۔

    ڈی ایس پی نے یہ نکتہ بھی اٹھایا کہ خاتون اگر بہ طور امانت وڈیرے کے پاس تھی اور وہاں سے اغوا ہوئی، تو اس کی بھی کوئی رپورٹ درج نہیں کرائی گئی۔

    جرگے کے سربراہ وڈیرے عزیز اللہ ڈہراج کا بیان


    خیال رہے کہ لڑکی فائزہ کے قتل کی اطلاعات سامنے آنے کے بعد جرگہ ہونے کا بھی انکشاف ہوا تھا، اس سلسلے میں مقامی وڈیرے عزیز اللہ ڈہراج نے اپنے بیان میں کہا کہ ’’لڑکی کے ورثا میرے ملازم ہیں، جب اس سے زیادتی ہوئی تو فریقین میرے پاس آئے اور فیصلے پر اصرار کیا۔‘‘

    وڈیرے نے کہا ’’میں نے لڑکے والوں پر 4 لاکھ روپے جرمانہ اور متبادل 2 رشتے لڑکی والوں کو دینے کا فیصلہ دیا، اور متاثرہ فائزہ (جو اس وقت زندہ تھی) کی شادی ملزم لڑکے کے ساتھ کرنے کا بھی فیصلہ سنایا۔‘‘

    عزیز اللہ نے انکار کرتے ہوئے کہا ’’لڑکی میرے پاس امانت کے طور پر نہیں تھی، اس کا ویسے آنا جانا ضرور تھا، اور لڑکی نے زہر کھایا یا کسی نے کچھ کھلایا ہے مجھے اس کا نہیں معلوم، کیوں کہ وہ میرے پاس نہیں تھی۔‘‘

    واضح رہے کہ مقتولہ کی نانی نے الزام عائد کیا تھا کہ لڑکی وڈیرے کے پاس بطور امانت چھوڑ رکھی تھی، ملزمان نے اسے وہاں سے اغوا کیا۔

  • نوشہرو فیروز : 30 دن کیلئے دفعہ 144 نافذ، نوٹیفکیشن جاری

    نوشہرو فیروز : 30 دن کیلئے دفعہ 144 نافذ، نوٹیفکیشن جاری

    نوشہرو فیروز میں ضلعی انتظامیہ نے مورو میں بگڑتی ہوئی امن و امان کی صورتحال کے پیش نظر دفعہ 144 30دن کے لیے نافذ کر دی ہے جبکہ مظاہرین کیخلاف دو مقدمات بھی درج کرلیے گئے۔

    اے آر وائی نیوز کی رپورٹ کے مطابق جاری کردہ نوٹیفکیشن میں کہا گیا ہے کہ ہر قسم کے اجتماعات، جلوسوں اور مظاہروں کے علاوہ اسلحہ اور دیگر ہتھیاروں کی نمائش یا انہیں ساتھ لے کر چلنے پر مکمل پابندی عائد کر دی گئی ہے۔

    یہ فیصلہ ڈپٹی کمشنر ارسلان سلیم اور سینئر سپرنٹنڈنٹ پولیس (ایس ایس پی) سانگھڑ ملک کی سفارشات پر کیا گیا۔ کمشنر مورو ندیم ابڑو نے موجودہ حالات کو دفعہ 144 نافذ کرنے کی بنیادی وجہ قرار دیا۔

    مزید پڑھیں : مظاہرین کیخلاف دو مقدمات درج

    علاوہ ازیں مورو دھرنامظاہرین کیخلاف سرکار کی مدعیت میں 2 مقدمات درج کیے گئے ہیں، مظاہرین کیخلاف دہشت گردی کے 2 الگ الگ مقدمات درج کیے گئے، دونوں مقدمات میں50افراد اور 75نامعلوم افراد نامزد کیے گئے ہیں۔

    پولیس حکام کا کہنا ہے کہ مقدمات میں دہشت گردی سمیت ڈیوٹی میں مداخلت اور دیگر دفعات شامل کی گئی ہیں، دھرنا مظاہرین کا تعلق کالعدم تنظیم سے تھا، مظاہرین نے قومی شاہراہ کو بند کیا،پتھراؤ کرکےپولیس اہلکاروں کو زخمی کیا۔

    قبل ازیں گزشتہ روز سندھ میں دریائے سندھ پر متنازعہ نہری منصوبے کے خلاف احتجاج کرنے والے قوم پرست جماعتوں کے مشتعل کارکنوں نے سندھ کے وزیر داخلہ ضیاء الحسن لنجار کی رہائش گاہ اور نیشنل ہائی وے پر کئی کنٹینرز کو آگ لگا دی تھی۔

    قوم پرست جماعتوں کے زیر اہتمام یہ احتجاج مورو، نوشہرو فیروز میں متنازع نہر منصوبے کے خلاف کیا گیا، جو بعد میں پرتشدد صورت اختیار کرگیا، جس میں جلاؤ گھیراؤ اور قانون نافذ کرنے والے اداروں سے جھڑپیں ہوئیں۔

    صوبائی وزیر داخلہ ضیاء الحسن لنجار نے کہا کہ ان کی مورو میں واقع رہائش گاہ کو نذرِ آتش کر دیا گیا۔ پولیس کے مطابق مظاہرین نے ہائی وے سیکیورٹی آرگنائزیشن (ایچ ایس او) سمیت پولیس اہلکاروں پر حملہ کیا اور کھاد سے بھرے ایک ٹرالر سے بوریاں لوٹ کر موٹر سائیکلوں پر فرار ہوگئے تھے۔ ہنگامہ آرائی کے باعث نیشنل ہائی وے بلاک ہوگئی، جس سے کشیدگی میں مزید اضافہ ہوا۔

    وزیر داخلہ سندھ ضیاء الحسن لنجار نے ایس ایس پی نوشہرو فیروز سے واقعے کی مکمل رپورٹ طلب کرلی۔ انہوں نے کہا کہ قانون کی عملداری کو چیلنج کرنے والے عناصر کے ساتھ آہنی ہاتھوں سے نمٹا جائے گا۔

  • موٹر وے اسکینڈل کے بعد کرپشن کا ایک اور بڑا اسکینڈل سامنے آگیا

    موٹر وے اسکینڈل کے بعد کرپشن کا ایک اور بڑا اسکینڈل سامنے آگیا

    نوشہروفیروز : موٹروے اسکینڈل کے بعد کرپشن کا ایک اور اسکینڈل سامنے آگیا،ترقیاتی کاموں کیلئے وفاق سے ملنے والے 50 کروڑ بوگس ٹینڈرز کے ذریعے ہڑپ کر لیئے گئے۔

    تفصیلات کے مطابق موٹروے اسکینڈل کے بعد نوشہروفیروز میں کرپشن کا ایک اور بڑا اسکینڈل سامنے آگیا، وفاق کیجانب سے 2 قومی حلقوں کو ترقیاتی کاموں کیلئے ملنے والے 50 کروڑ بجٹ میں خرد برد کی گئی۔

    ہائی ویز ڈویزن کیجانب سے این آئی ٹی کسی بھی اخبار میں شائع کروائے بغیر بوگس ٹینڈر کردیئے، بوگس ٹینڈرز اپنے خودساختہ ٹھیکیداروں کے نام سے کرکے مکمل رقوم کی ادائیگیاں بھی کردی گئیں۔

    ضلع کے مختلف علاقوں میں ترقیاتی کام کے نام پر 50 کروڑ مل بانٹ کر ہڑپ کرلئے گئے، تحصیل مورو، تحصیل نوشہرو، تحصیل بھریا، تحصیل کنڈیارو اور تحصیل محراب پور میں ترقیاتی کام کئے جانے تھے۔

    پیپرورک میں دیکھا کر مکمل پیمنٹ لینے والی جگہوں پر ایک اینٹ بھی نہیں لگائی گئی، بوگس ٹینڈرز کے ذریعے ٹھیکے لینے والوں میں حسین بخش سہتو، بخشل بالادی، پپار تگڑ، ظفر کیریو، شفاء مدینہ کنسٹریکشن، فرقان حیدر کنسٹریکشن، موسی پاک، اے کی بی اینڈکو، حذیفہ کنسٹریکشن، آلحرمین انٹرپرائیز سمیت 2 درجن کمپیناں شامل ہیں۔

    ذرائع کے مطابق ہائی ویز ڈویزن کے انجینئر پرویز کھیڑو اور سپرینڈنٹ مسرور سولنگی کرپشن کے مرکزی مہرے ہیں۔

    دوسری جانب جب انجینئر پرویز کھیڑو اور مسرور سولنگی نے رابطے پر موقف دینے سے انکار کردیا، اسی طرح رابطے کے باوجود ڈپٹی کمشنر ارسلان سلیم کا۔موقف سامنے نہ آسکا۔

  • باپ نے بھائی کے ساتھ ملکر بیٹی کو قتل کردیا

    باپ نے بھائی کے ساتھ ملکر بیٹی کو قتل کردیا

    نوشہروفیروز میں باپ نے بھائی کے ساتھ ملکر بیٹی کو قتل کردیا۔

    تفصیلات کے مطابق نوشہروفیروز کے نواحی علاقے میں ایک افسوسناک واقعہ پیش آیا ہے جہاں باپ نے بھائی کے ساتھ ملکر بیٹی کو قتل کردیا۔

    مقتولہ کی والدہ نے بتایا کہ بیٹی چند روز قبل شوہر کے ساتھ گھومنےگئی تھی، پولیس کا کہنا ہے کہ مقتولہ کا شوہر کراچی میں سیکیورٹی گارڈ ہے، قتل کی وجہ معلوم نہیں ہوسکی ہے تاہم تفتیش جاری ہے۔

     اس سے قبل کراچی کے علاقے ملیر رفاہ عام میں باپ نے فائرنگ کرکے بیٹی اور اس کے دوست کو قتل کردیا تھا۔

    پولیس نے اس حوالے سے بتایا تھا کہ جاں بحق ہونے والی لڑکی کی شناخت فاطمہ کے نام سے ہوئی تاہم مرنے والے نوجوان کی شناخت نہیں ہوسکی ہے۔

    پولیس کا بتانا تھا کہ فائرنگ لڑکی کے باپ اظہر نے کی، ملزم نے دونوں کو غیرت کے نام پر قتل کیا، واردات کے بعد ملزم کو موقع سے گرفتار کرلیا گیا تھا۔

    https://urdu.arynews.tv/karachi-girl-kidnapping-drama/

  • پسند کی شادی نہ کرانے پر نوجوان نے خود پر پٹرول چھڑک کر آگ لگالی

    پسند کی شادی نہ کرانے پر نوجوان نے خود پر پٹرول چھڑک کر آگ لگالی

    نوشہروفیروز: پسند کی شادی نہ کرانے پر نوجوان خود پر پٹرول چھڑک کرآگ لگالی، جس سے اسکا 80 فیصد جسم جھلس گیا۔

    تفصیلات کے مطابق سندھ کے شہر نوشہروفیروز کٹھاروشاہ میں پسند کی شادی نہ کرانے پر نوجوان نے خودسوزی کوشش کی۔

    پولیس نے بتایا کہ نوجوان نے پٹرول چھڑک کر آگ لگالی، جس کے باعث اس کا 80 فیصد جسم جھلس گیا تاہم زخمی نوجوان عاقب کو طبی امداد کیلئےاسپتال منتقل کردیا گیا ہے۔

    والد نے بتایا کہ میرا بیٹا پسند کی شادی کابول رہا تھا نہ کرانے پر خود کو آگ لگالی۔

    یاد رہے ایک ایسے ہی ایک واقعے میں پسند کی شادی نہ کرانے پر بیٹی نے پورے خاندان کو قتل کردیا تھا، ملزمہ نے خاندان کو زہریلا کھانا کھلایا ، جس کے باعث خاندان کے 13 افراد لقمہ اجل بن گئے تھے۔

    پولیس نے قتل میں ملوث دو مرکزی ملزمان امیربخش بروہی اورشائستہ بروھی کو گرفتار کرکے مقدمہ درج کرلیا تھا ، جس کے بعد ملزمان نے گھروالوں کو کھانے میں زہر دینے کا اعتراف کرلیا تھا۔

  • جی ڈی اے رہنما غلام مرتضی جتوئی گرفتار

    جی ڈی اے رہنما غلام مرتضی جتوئی گرفتار

    نوشہروفیروز: سابق وفاقی وزیر غلام  مصطفی جتوئی کے صاحبزادے، جی ڈی اے رہنما غلام  مرتضی جتوئی کو گرفتار کر لیا گیا۔

    تفصیلات کے مطابق نوشہروفیروز سے گرینڈ ڈیموکریٹک الائنس (جی ڈی اے) رہنما غلام مرتضیٰ جتوئی کو گرفتار کر لیا گیا، وہ مبینہ پولیس مقابلے کے کیس میں ضمانت لینے سیشن کورٹ آئے تھے۔

    اس حوالے سے پولیس کا کہنا ہے غلام مرتضی جتوئی کو انسداد دہشت گردی عدالت سے غیر حاضر رہنے پر گرفتار کیا گیا ہے۔

    پولیس کے مطابق الیکشن میں دو فریقین میں فائرنگ سے پی پی کارکن جاں بحق ہوا تھا، پی پی کارکن کے جاں بحق ہونے کا مقدمہ غلام مرتضیٰ جتوئی اور ان کے بیٹے پر درج ہوا تھا۔

    دوسری جانب جی ڈی اے کے سیکرٹری جنرل ڈاکٹر صفدر عباسی نے غلام مرتضیٰ جتوئی کو گرفتار کرنے کی مذمت کی ہے، جی ڈی اے رہنما نے کہا کہ سندھ پولیس پیپلزپارٹی کی بی ٹیم بن چکی ہے، غلام مرتضیٰ جتوئی کو جھوٹے کیس میں گرفتار کیا گیا ہے۔

  • کراچی سے اغوا ہونے والی 15 سالہ لڑکی نوشہروفیروز سے بازیاب

    کراچی سے اغوا ہونے والی 15 سالہ لڑکی نوشہروفیروز سے بازیاب

    کراچی: گلشن اقبال سے اغوا ہونے والی 15 سالہ لڑکی نوشہروفیروز سے بازیاب کرالیا گیا۔

    تفصیلات کے مطابق کراچی کے علاقے گلشن اقبال سے 15 سالہ لڑکی کے مبینہ اغوا کے کیس میں اہم پیش رفت سامنے آئی۔

    گلشن اقبال پولیس نے مبینہ اغوا ہونے والی لڑکی کو نوشہرو فیروز بازیاب کرلیا، پولیس لڑکی کوبازیاب کرانےکیلئے گزشتہ صبح شہروفیروز روانہ ہوئی تھی تاہم بازیابی کے بعد مغوی لڑکی کو کراچی منتقل کیا جارہا ہے۔

    ابتدائی اطلاعات کے مطابق پولیس ان افراد سے بھی پوچھ گچھ کر رہی ہے، جن کے بارے میں خیال کیا جاتا ہے کہ وہ کراچی کی لڑکی کے مبینہ اغوا سے منسلک ہیں۔

    پولیس حکام کا کہنا ہے کہ قانونی کارروائی مکمل کرنے کے بعد لڑکی کو اس کے اہل خانہ کے حوالے کر دیا جائے گا۔

    یاد رہے لڑکی17جنوری کی رات کولاپتہ ہوئی تھی اور واقعے کا مقدمہ تھانہ گلشن اقبال میں درج کروایا گیا تھا، جس سے فوری تحقیقات شروع کی گئیں۔

    خیال رہے کراچی میں حالیہ کچھ عرصے میں اغوا کی وارداتوں میں اضافہ ہوا ہے، 15 جنوری کو پورٹ سٹی کے گارڈن ایریا میں دو چھوٹے لڑکے لاپتہ ہو گئے۔

    لاپتہ ہونے والے بچوں میں 5 سالہ عالیان اور 6 سالہ علی شامل ہیں، لاپتہ بچوں کے اہل خانہ نے گارڈن تھانے میں اغوا یا اغوا کی دفعات کے تحت ایف آئی آر درج کرائی گئی تھی تاہم آج تک ان کا کوئی سراغ نہ مل سکا۔

    رپورٹ: آصف خان

  • ٹرالر اور وین میں تصادم، 6 افراد جاں بحق

    ٹرالر اور وین میں تصادم، 6 افراد جاں بحق

    سندھ کے شہر نوشہروفیروز میں ٹرالر اور وین میں خوفناک تصادم کے باعث 6 افراد جاں بحق اور 15 زخمی ہوگئے۔

    تفصیلات کے مطابق نوشہروفیروز میں ایک افسوسناک واقعہ پیش آیا ہے جہاں ٹریفک حادثے نے 6 افراد کی جان لے لی جبکہ 15 افراد زخمی ہوگئے۔

    پولیس کا کہنا ہے کہ حادثہ قومی شاہراہ پر چار میل کے قریب پیش آیا، زخمیوں کو مورو اور نوابشاہ کے اسپتالوں میں منتقل کردیا گیا، وین سوار حیدر آباد سے شادی کی تقریب سے واپس آرہے تھے۔

    دوسری جانب، پنجاب کے ضلع جھنگ میں گڑھ موڑ کے قریب ہائی روف اور ٹریکٹر ٹرالی میں تصادم کے نتیجے میں 12 افراد زخمی ہوگئے۔

    پولیس ذرائع کے مطابق حادثہ ہائی روف کے بریک فیل ہونے کے باعث پیش آیا، تمام زخمیوں کا تعلق ایک ہی خاندان سے ہے۔

    پولیس کے مطابق ہائی روف فیصل آباد سے فتح پور جارہی تھی، حادثے میں زخمی ہونے والے تمام افراد کو اسپتال منتقل کردیا گیا ہے۔

    اس سے قبل لونی کوٹ کے مقام پر رات درمیانی شب ٹرالر اور مسافر وین میں تصادم ہوا تھا، جس کے نتیجے میں 3 مسافرجاں بحق اور 14 زخمی ہو گئے تھے۔

    پولیس نے بتایا تھا کہ حادثہ تیز رفتاری کے باعث پیش آیا، مزید کہا تھا کہ تمام زخمیوں کو جامشورو اسپتال منتقل کر دیا گیا ہے، 3 افراد کی حالت تشویش ناک ہے۔

    بعد ازاں، پولیس نے بتایا  تھا کہ مقام ٹریفک حادثے کے مزید 3 زخمی دم توڑ گئے، جس کے بعد جاں بحق افراد کی تعداد 6 ہوگئی۔

  • نوشہروفیروز : ٹرین سے گر کر ایک ہی خاندان کے 3 افراد جاں بحق

    نوشہروفیروز : ٹرین سے گر کر ایک ہی خاندان کے 3 افراد جاں بحق

    نوشہروفیروز: ٹرین سے گر کر ایک ہی خاندان کے 3 افراد جاں بحق ہوگئے تاہم اں بحق ماں باپ اوربیٹی کی لاشیں ورثاکےسپرد کردی گئیں ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق صوبہ سندھ کے ضلع نوشہروفیروز میں افسوسناک واقعہ پیش آیا ، جہاں اسٹیشن پر ٹرین سے گر کر بچی سمیت 3 افراد جاں بحق ہوگئے۔

    ریلوے پولیس نے بتایا کہ واقعہ محراب پوراسٹیشن پرعلی الصبح پیش آیا، جاں بحق تینوں افرادکا تعلق ایک ہی خاندان سے تھا اور پیروسن کارہائشی تھا،

    ریلوے پولیس کا کہنا تھا کہ جاں بحق ماں باپ اوربیٹی کی لاشیں ورثا کےسپرد کردی گئیں ہیں۔

    دوسری جانب نوشہرو فیروز کے علاقے کنڈیارو کے قریب ٹریلر کی ٹکر سے 2 موٹر سائیکل سوار جاں بحق ہو گئے، پولیس کا کہنا ہے کہ ڈرائیور فرار ہو گیا ہے جبکہ ٹریلر کو تحویل میں لے لیا گیا ہے۔

    پولیس کے مطابق جاں بحق افراد کی لاشیں اسپتال منتقل کر دی گئی ہیں۔