Tag: نومنتخب میئر کراچی وسیم اختر

  • نومنتخب میئر وسیم اخترکی رہائی کے لیے سول سوسائٹی کا مظاہرہ

    نومنتخب میئر وسیم اخترکی رہائی کے لیے سول سوسائٹی کا مظاہرہ

    کراچی : دو تلوار پر میئر کراچی وسیم اختر کی رہائی کے لیے سول سوسائٹی کی جانب سے مظاہرہ کیا جا رہا ہے،مظاہرین میں وسیم اختر کی اہلیہ نائلہ وسیم اختر بھی شامل ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق نومنتخب اسیر میئر کراچی سید وسیم اختر کی اہلیہ کی اپیل سول سوسائٹی کے اراکین اور شہر کے عمائدین دو تلوار پر وسیم اختر کی رہائی کے مظاہرہ کر رہے ہیں۔

    مظاہرین نے پلے کارڈز اُٹھا رکھے ہیں جن پر وسیم اختر کی رہائی سے متعلق مطالبات تحریر ہیں،مظاہرین میئر کراچی کے حق میں مسلسل نعرے بازی کر رہے ہیں۔

    میڈیا سے بات کرتے ہوئے ماہرین کا کہنا تھا کہ کراچی میگا سٹی ہے جو پہلے ہی کافی گھمبیر مسائل میں گھیرا ہوا ہے بلدیاتی سہولیات نہ ہونے کے برابر ہیں،کراچی کچرے کا ڈھیر بن چکا ہے ایسے میں منتخب میئر کو پابند سلاسل رکھنا اس شہر کے ساتھ ناانصافی ہے۔

    انہوں نے مطالبہ کیا کہ فوری طور میئر کراچی کو رہا کر کے کراچی کی خدمت کرنے کا بھرپور موقع فراہم کیا جائے تا کہ نظر انداز شہر کے شہریوں کو صاف پانی،کشادہ سڑکیں اور دیگر بنیادی اور بلدیاتی سہولیات میئسر آسکیں۔

    اس موقع پر اسیر میئر کراچی کی اہلیہ نائلہ وسیم اختر نے مظاہرین کا شرکاء کا شکریہ ادا کرتے ہوئے میڈیا کو بتایا کہ انہوں نے مظاہرہ کرنے کا مطالبہ وسیم اختر کے کیس کی سست روی سے چلنے پر کیا ہے،کیس جھوٹا ہے آئے دن جھوٹی جے آئی ٹی میڈیا میں تو لائی جاتی ہیں لیکن عدالتی کارروائی کو نہیں بڑھایا جاتا۔

    انہوں نے حکومت اور ارباب اختیار و اقتدار سے وسیم اکتر کی رہائی کی اپیل کرتے ہوئے کہا کہ میئر کراچی منتخب نمائندے ہیں انہوں نے ایک سال قبل الیکشن یہیں رہتے ہوئے لڑا تھا وہ 12 مئی 2007 کے واقعے کے بعد بھی کہیں مفرور نہیں ہوئے تھے وہ رپوش نہیں ہیں اور ہر مقدمہ کا عدالت میں سامنا کر رہے ہیں اس لیے انہیں ضمانت پر رہا کر کے شہریوں کی خدمت کا موقع دیا جائے۔

  • پاکستان مخالف بیانات قابل قبول نہیں،وسیم اختر

    پاکستان مخالف بیانات قابل قبول نہیں،وسیم اختر

    کراچی : نو منتخب اسیر میئر کراچی سید وسیم اختر نے کہا ہے کہ وسیم اختر کا کہنا تھا کہ پاکستان مخالف بیانات قابل قبول نہیں ، ایسے بیانات غداری اور دھوکہ دہی کے زمرے میں آتے ہیں۔

    وہ انسداد دہشت گردی عدالت کراچی کی عدالت میں سانحہ 12 مئی کیس اور ڈاکٹر عاصم حسین کیس کی سماعت کے موقع پر میڈیا سے گفتگو کررہے تھے اُن کا کہنا تھا ایک ہی دن میں 20 جھوٹے مقدمات بنائے گئے ہیں جن کا فیصلہ آنے میں سالوں گذر جائیں گے اس لیے شہر کے مفاد میں مجھے ضمانت پر رہا کیا جائے۔

    ایک سوال کے جواب میں وسیم اختر کا کہنا تھا کہ پاکستان مخالف بیانات قابل قبول نہیں ایسے بیانات غداری اوردھوکہ دہی کے زمرے میں آتے ہیں اس لیے وہ بانی ایم کیو ایم کے ملک دشمن بیان سے لاتعلقی وہ اون نہیں کرتے ہمارے آباؤ اجداد نے اس ملک کے لئے قربانیاں دیں تھیں انہیں رائیگاں نہیں کریں گے۔

    اسیر میئر وسیم اخترنے ایم کیو ایم پاکستان کے سربراہ ڈاکٹر فاروق ستار کی قیادت پر اعتماد کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ فاروق ستارکی قیادت پرمکنمل اعتماد ہے اور وہ فاروق ستارکے ہاتھ مضبوط کریں گے۔

    گورنر سندھ ڈاکٹرعشرت العباد کے حوالے سے پوچھے گئے ایک سوال کے جواب میں انہوں نے گورنرسندھ کی تعریف کرتے ہوئے کہا کہ وہ بھی اچھا کام کر رہے ہیں،گورنر نے ڈپٹی میئر ارشد وہرہ کے ہمراہ شہر کا دورہ بھی کیا اور آلائشیں ٹھکانے لگانے کے کاموں کا جائزہ لیا۔

    انہوں نے حکومت پاکستان سے اپیل کی کہ انہیں ضمانت پر رہا کیا جائے کیوں کہ شہر کراچی کا برا حال ہے وہ جیل سے باہر آکر بلاتخصیص رنگ و نسل اس شہر کے باسیوں کی خدمت کرنا چاہتے ہیں، گورنر سندھ ان پر بنائے جانے والے جھوٹے مقدمات کا نوٹس لیں اور شہر کے مفاد میں انہیں ضمانت پر رہا کیا جائے۔

  • میئر کراچی وسیم اختر سے تحقیقات کے لیے جے آئی ٹی ٹیم کی تشکیل

    میئر کراچی وسیم اختر سے تحقیقات کے لیے جے آئی ٹی ٹیم کی تشکیل

    کراچی : کراچی کے نومنتخب اسیر میئرسے 12 مئی سمیت دیگر مقدمات میں تحقیقات کے لیے جوائنٹ انویسٹی گیشن ٹیم مقرر کردی گئی ہے۔

    ذرائع کے مطابق صوبائی وزارت داخلہ نے سینٹرل جیل میں قید نو منتخب میئر کراچی وسیم اخترسے مختلف مقدمات میں تحقیقات کے لیے جوئنٹ انویسٹی گیشن ٹیم کا قیام عمل میں لانے کا فیصلہ کرلیا گیا ہے۔

    اعلامیہ کے مطابق جے آئی ٹیم میں آئی ایس آئی،ایم آئی،آئی بی اوررینجرز کے اعلیٰ افسران سمیت اسپیشل برانچ اور سی ٹی ڈی کے نمائندے بھی شامل ہوں گے جس کے آئی جی بہترین ایس ایس لیول کے افسران کا تعین کریں گے۔

    جوائنٹ انویسٹی گیشن کمیٹی نومنتخب میئرکراچی سے پوچھ گچھ کرکے سات روز میں رپورٹ پیش کرے گی ٹیم کی سربراہی ایس ایس پی سطح کا افسرکرے گا۔

    واضح رہے نو منتخب میئر کراچی اور سابق وزیر داخلہ سندھ سید وسیم اخترپرسانحہ بارہ مئی کے قتل عام میں ملوث ہونے کا الزام ہے اس کے علاوہ بانی ایم کیوایم کی تقریروں میں معاونت اور ڈاکٹر عاصم کو دہشت گردوں کے علاج معالجے کروانے کے مقدمات کا بھی سامنا ہے۔

    دوسری جانب وزرات داخلہ کراچی کے مسائل کے حل کے لیے میئرکراچی کی پیرول پررہائی کے حوالے سے بھی قانونی مشاورت کی تھی۔

  • نومنتخب میئرکراچی کومزارقائد پرحاضری کی اجازت نہیں ملی

    نومنتخب میئرکراچی کومزارقائد پرحاضری کی اجازت نہیں ملی

    کراچی : جیل سے حلف اُٹھانے کے لیے لائے گئے میئرکراچی وسیم اختر کوحلف اٹھانے کے بعد مزار قائد پر حاضری دینے کے بجائے سیدھے جیل روانہ کردیا گیا۔

    تفصیلات کے مطابق پاکستان کے سب سے بڑے شہر کراچی کے منتخب اسیر میئرکو آج تقریب حلف برداری میں شرکت کے لیے سینٹرل جیل سے پولو گراؤنڈ لایا گیا جہاں ریٹرنگ آفیسر سمیع صدیقی نے وسیم اخترسے حلف لیا۔

    روایت کے مطابق حلف اُٹھانے کے بعد نو منتخب میئر اور ڈپٹی میئر فوری طور پر مزار قائد پر حاضری اور فاتحہ خوانی اور سلامی پیش کرنے کے لیے حاضر ہوتے ہیں تا ہم پہلی مرتبہ میئر کراچی مزار قائد پر حاضری نہ دے سکے۔

    اسی سے متعلق : کراچی کے مئیر وسیم اختر اور ڈپٹی مئیر ارشد وہرہ نے حلف اٹھالیا

    پولیس حکام نے حلف اُٹھا نے کے بعد نو منتخب میئر کراچی وسیم کراچی کو سیدھے جیل روانہ کردیا جب کہ سندھ میں اپوزیشن لیڈڑ اور ایم کیو ایم پاکستان کے ترجمان خواجہ اظہارالحسن نے پولیس کے اعلیٰ حکام اوعر سندھ حکومت کے نمائندوں سے رابطہ کرنے کی بھی کوشش کی تا ہم وہ میئر کراچی کو مزار قائد ہر حاضری دلوانے میں ناکام رہے۔

    واضح رہے نو منتخب میئر کراچی وسیم اختراس وقت سینٹرل جیل میں اسیر ہیں اُن پرڈاکٹرعاصم کے اسپتال میں دہشت گردوں کے علاج کروانے کے لیے معاونت کا الزام ہے جب کہ وہ 12 مئی 2007 میں کراچی ہونے والے قتل عام کے کیس میں بھی نامزد ہیں۔

     

  • وسیم اختر کے لیے مشکلات کم ہوتی نظر نہیں آتیں

    وسیم اختر کے لیے مشکلات کم ہوتی نظر نہیں آتیں

    کراچی : وسیم اختر کی پیرول پر رہائی کا معاملے پرحکومتِ سندھ نے قانونی ماہرین سے مشاورت مکمل کرلی ہے۔

    نو منتخب میئرکراچی وسیم اختر 8 ماہ کی طویل جدوجہد اور صبرآزما مراحل سے گذرنے کے بعد بلا آخر میئر کراچی تو بننے میں کامیاب ہو گئے لیکن اُن کی مشکلات اب بھی کم ہوتی نظر نہیں آتیں، وسیم اختر کی پیرول پر رہائی یا میئر آفس کو سب جیل بنانے کی تجویش پر سندھ حکومت سر جوڑ کر بیٹھ سئی ہے۔

    اس حوالے سے قانونی ماہرین کاکہناہےکہ انسداددہشتگردی ایکٹ کی دفعات کےتحت ملزم کو پیرول پر رہائی کا اختیار محکمہ داخلہ کے پاس نہیں ہے نو منتخب میئر کراچی وسیم اخترپرتمام کیسزدہشت گردی ایکٹ کے تحت درج ہیں اوران دفعات کے تحت انڈر ٹرائل ملزم کو پیرول پر رہائی نہیں مل سکتی۔

    ذرائع کے مطابق وسیم اخترکی پیرول پررہائی کا معاملہ محکمہ داخلہ کے پاس نہیں آیا حکومت سندھ کا کہناہےکہ اگرپیرول پررہائی کا فیصلہ عدالت دیتی ہے تو وہ عدالتی فیصلہ ہوگا جس پر عمل درآمد کروائیں گے۔

    ایف آئی آرمیں دہشتگردی ایکٹ کے تحت کسی ملزم پردفعات ہوتی ہیں تو اسے پیرول پر رہائی محکمہ داخلہ نہیں دے سکتا ہے۔

    جب کہ دوسری جانب ایک قانونی ماہرکا کہنا ہے کہ نومنتخب میئرکی پیرول پررہائی صرف وزیراعلیٰ سندھ دے سکتے ہیں جس کے لیے میئرکراچی کو محکمہ داخلہ کے توسط سے درخواست جمع کروانی ہو گی۔

    محکمہ داخلہ کا کہنا ہے کہ درخواست آئی تو قانون کےمطابق فیصلہ کیاجائے گا دوسری جانب جیل حکام کے مطابق جیل میں تمام قیدی برابرہیں،خود سے کوئی سہولت نہیں دے سکتے.

    واضح رہے پاکستان کے سب سے بڑے شہر کے نومنتخب میئرابھی تک بی کلاس بیرک نمبر 18 میں ہی رہ رہے ہیں جب کہ جیل حکام کا کہنا ہے کہ جیل میں دفتر یا میئر کے دفتر کو سب جیل بنانے کے لیے عدالتی حکم درکار ہوگا ہم خود سے کچھ نہیں کرسکتے۔