Tag: نومولود بچوں کا قتل

  • نومولود بچوں کو قتل کرنے والی نرس ایسا کیوں کرتی رہی؟

    نومولود بچوں کو قتل کرنے والی نرس ایسا کیوں کرتی رہی؟

    سیریل کلر نرس نے ایک نہیں کئی نومولود بچوں کی جان لی، آخر کار اپنے مکروہ جرائم کی پاداش میں لوسی لیبٹی قانون کی گرفت میں آگئی۔

    لوسی لیٹبی نامی نرس جسے سیریل چائلڈ کلر بھی کہا جارہا ہے، عدالت نے اسے قبل از وقت پیدا ہونے والی بچی کی سانس لینے کی ٹیوب کو ہٹا کر قتل کرنے کا قصوروار پایا اور سزا سنائی تاہم اس دوران قاتل نرس نے کسی قسم کے جذبات کا اظہار نہیں کیا۔

    مانچسٹر کراؤن کورٹ کے ججوں 13 دنوں کی دوبارہ سماعت کے اختتام پر ساڑھے تین گھنٹے کی سنوائی کے بعد اپنا متفقہ فیصلہ سنایا۔

    قاتل نرس لیٹبی 26 سال کی تھی جب اس نے جان بوجھ کر بچی کی سانس لینے والی ٹیوب کو ہٹا دیا تھا جس کے باعث بچی کی موت واقع ہوگئی تھی۔

    اس مذکورہ بچی کے والد بھی عدالت میں موجود تھے جنھوں نے اپنا سر اپنے ہاتھوں میں تھام لیا جبکہ بچی کے دوسرے رشتہ دار بھی وہاں گیلری میں رو رہے تھے۔

    اس عدالتی فیصلے کے بعد لیٹبی سات قتل اور سات اقدام قتل کے جرم کے تحت سزا سنائی جاچکی ہے جبکہ وہ پہلے ہی 14 عمرقید کی سزا کاٹ رہی ہے۔

    لوسی لیٹبی جو کہ اب 34 سال کی ہے اس نے تازہ ترین الزام سے انکار کرتے ہوئے اپنی بے گناہی پر اصرار کیا جن میں وہ پہلے مجرم پائی گئی تھی۔

    نرس کا اصرار ہے کہ اس نے اپنی دیکھ بھال کے دوران کبھی کسی بچے کو نقصان نہیں پہنچایا، تاہم مذکورہ بالا بچی کے معاملے میں 17 فروری 2016 کو وہ نوزائیدہ یونٹ کے لیڈ کنسلٹنٹ ڈاکٹر روی جے رام نے اسے عملی طور پر رنگے ہاتھوں’ پکڑا تھا۔

    عدالت نے کہا کہ مقتول بچی کے اہل خانہ نے جو غم محسوس کیا وہ ناقابل تصور ہے، ہماری ہمدردی اس وقت ان کے ساتھ اور ان تمام لوگوں کے ساتھ ہیں جو اس کیس سے متاثر ہوئے ہیں۔

  • برطانیہ: آٹھ نومولود بچوں کے قتل کے شبہے میں نرس گرفتار

    برطانیہ: آٹھ نومولود بچوں کے قتل کے شبہے میں نرس گرفتار

    لندن: برطانیہ کی کاؤنٹی چیشائر کے اسپتال میں ایک نرس کو اس شبہے میں گرفتار کر لیا گیا ہے کہ اس نے آٹھ نومولود بچوں کی جان لی ہے۔

    تفصیلات کے مطابق پولیس کو شبہ ہے کہ اٹھائیس سالہ نرس لوسی لٹبائے نے آٹھ بچوں کے قتل کے علاوہ چھ مزید بچوں کو بھی قتل کرنے کی کوشش کی تھی۔

    پولیس کا کہنا ہے کہ وہ سترہ بچوں کی اموات اور پندرہ بچوں کی غیر مہلک بے ہوشی کے حوالے سے 2017 سے تفتیش کر رہے تھے، یہ واقعات مارچ 2015 اور جولائی 2016 میں پیش آئے تھے۔

    چیشائر پولیس کا کہنا ہے کہ گرفتار ہونے والی نرس کاؤنٹس آف چیسٹر اسپتال میں کام کر رہی تھی، اور نومولود بچوں کی دیکھ بھال پر مامور تھی، اسے گزشتہ روز اس کے گھر سے گرفتار کیا گیا۔

    پولیس کے مطابق تفتیش کار دو ہزار پندرہ اور دو ہزار سولہ میں بچوں کی ہونے والی اموات کی تحقیقات کر رہے تھے، وہ اس بات پر شبہے میں مبتلا تھے کہ اسی اسپتال میں بچوں کی اتنی اموات کیوں واقع ہو رہی ہیں۔

    تفتیش کاروں کی تحقیقات نے انھیں لوسی لٹبائے کے گھر تک پہنچایا، لوسی کی گرفتاری کی خبر نے اسپتال میں اس کے ساتھیوں کو حیران کر دیا کیوں کہ وہ بچوں کو سنبھالنے کی چیمپئن سمجھی جاتی تھی۔

    معلوم ہوا ہے کہ مذکورہ نرس نے اسپتال کا بے بی یونٹ تعمیر کرنے کے لیے فنڈ جمع کرنے والی مہم میں بھی اہم کردار ادا کیا تھا۔

    لندن میں چاقو زنی واردات میں‌ ملوث کم عمر ملزمان گرفتار


    دو ہزار پندرہ اور سولہ کے درمیان ایک سال کے عرصے میں بڑی تعداد میں بچوں کی اموات نے اسپتال کے ٹرسٹ کو بھی پریشان کر دیا تھا، ڈاکٹروں نے اندرونی انکوائری بھی کی کہ وقت سے پہلے پیدا ہونے والے بچوں کے دل اور پھپھڑے کیوں فیل ہو جاتے ہیں۔

    ایک رپورٹ میں بتایا گیا کہ مرنے والے بچوں کے بازوؤں اور ٹانگوں پر موت کے بعد عجیب نشان ظاہر ہوئے تھے، ماہرین اس وجہ معلوم نہ کرسکے تو پولیس کو اطلاع دی گئی، جس پر گزشتہ سال کیس کی تحقیقات شروع کی گئیں۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں۔ مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کےلیے سوشل میڈیا پرشیئر کریں۔