Tag: نومولود

  • اوکاڑہ: کوڑے کے ڈھیر سے 2 نومولود بچوں کی لاشیں برآمد

    اوکاڑہ: کوڑے کے ڈھیر سے 2 نومولود بچوں کی لاشیں برآمد

    اوکاڑہ: پنجاب کے ضلع اوکاڑہ میں کوڑے کے ڈھیر سے دو نومولود بچوں کی لاشیں برآمد ہوئی ہیں، نامعلوم شخص بچوں کی لاشیں شاپر میں ڈال کر پھینک گیا تھا۔

    تفصیلات کے مطابق اوکاڑہ میں کوڑے کے ڈھیر سے دو نومولود کی لاشیں ملی ہیں، نامعلوم شخص بچوں کی لاشیں شاپر میں ڈال کر پھینک گیا، لاشیں پاکپتن روڈ پر پٹرول پمپ کے سامنے سے ملیں۔

    معلوم نہیں ہو سکا ہے کہ نومولود بچوں کی لاشیں کیوں کوڑے کے ڈھیر پر پھینکی گئی تھیں۔

    یاد رہے کہ اس سے قبل بھی گزشتہ ماہ 17 اکتوبر کو پنجاب کے دارالحکومت لاہور میں واقع قبرستان سے تین نومولود بچوں کی لاشیں برآمد ہوئیں تھیں، جس کے بعد پولیس نے گورکن کو حراست میں لے لیا تھا۔

    یہ بھی پڑھیں:  نومولود بچے کی میت قبر سے نکال کر بھیک مانگنے والے ملزم گرفتار

    19 اکتوبر کو جیکب آباد کے نجی میڈیکل سینٹرمیں آکسیجن نہ ملنے سے چار نومولود بچے جاں بحق ہوگئے تھے، ڈپٹی کمشنر جیکب آباد نے واقعے کا نوٹس لیتے ہوئے نجی اسپتال کو سیل کر کے انکوائری کا حکم دے دیا تھا۔

    نومولود بچوں کے حوالے سے بھی عجیب واقعات پیش آتے ہیں، 16 اپریل کو پنجاب پولیس نے بادامی باغ میں نومولود بچے کی میت نکال کر بھیک مانگنے والے نوجوان کو گرفتار کیا تھا۔ معلوم ہوا تھا کہ ملزم الیاس نے بادامی باغ کے مقامی قبرستان کی قبر سے نومولود کی میت نکالی اور اُس کے ہمراہ چوک پر بیٹھ کر بھیک مانگنا شروع کر دیا۔

  • نومولود بچے کی میت قبر سے نکال کر بھیک مانگنے والے ملزم گرفتار

    نومولود بچے کی میت قبر سے نکال کر بھیک مانگنے والے ملزم گرفتار

    لاہور: پنجاب پولیس نے بادامی باغ میں نومولود بچے کی میت نکال کر بھیک مانگنے والے نوجوان کو گرفتار کرلیا۔

    پولیس کے مطابق ملزم الیاس نے بادامی باغ کے مقامی قبرستان کی قبر سے نومولود کی میت نکالی اور اُس کے ہمراہ چوک پر بیٹھ کر بھیک مانگنا شروع کر دی ۔ حکام کے مطابق ملزم کو شک کی بنا پر چیک کیا گیا تو معلوم ہوا کہ الیاس کی گود میں موجود نومولود زندہ نہیں ہے۔

    پولیس حکام کے مطابق میت لاہور کے شہری شجاع الرحمن کے نومولود بیٹے کی تھی جو شادی کے سات سال بعد پیدا ہوا اور چند گھنٹوں میں ہی انتقال کرگیا تھا۔

    ملزم الیاس نے دورانِ تفتیش اعتراف کیا کہ وہ قبرستان میں موجود تھا اور جیسے ہی اہل خانہ قبرستان سے باہر نکلے تو اُس نے قبر کھود کر جسد خاکی باہر نکالا اور چوک پر بیٹھ کر بھیک مانگنے لگا۔ پولیس نے ملزم کے خلاف مقدمہ درج کر کے میت ورثا کے حوالے کر دی ۔

  • شمیمہ بیگم کے نومولود کی ہلاکت پر برطانوی وزیر داخلہ کو تنقید کا سامنا

    شمیمہ بیگم کے نومولود کی ہلاکت پر برطانوی وزیر داخلہ کو تنقید کا سامنا

    لندن : سیکریٹری داخلہ ساجد جاوید کو داعشی لڑکی کے نومولود بچے کی ہلاکت پر شدید تنقید کا سامنا کرنا پڑرہا ہے، شمیمہ بیگم کے اہل خانہ کا کہنا ہے کہ ساجد جاوید کے ’غیر انسانی فیصلے نے نومولود کو موت کے گھاٹ اتارا‘۔

    تفصیلات کے مطابق مشرق وسطیٰ میں دہشت گردی کرنے والی تنظیم داعش میں شمولیت اختیار کرنے والی برطانوی لڑکی نے واپس برطانیہ لوٹنے کی خواہش کا اظہار کیا تھا جس پر وزیر داخلہ نے کہا ہے کہ اگر 19 سالہ شمیمہ واپس برطانیہ آئیں تو انہیں مقدمے کا سامنا کرنا پڑے گا۔

    شمیمہ بیگم نے برطانیہ لوٹنے کی خواہش ظاہر کی تو وزیر داخلہ ساجد جاوید نے حاملہ لڑکی کی برطانوی شہریت منسوخ کردی تھی۔

    شمیمہ کے اہلخانہ اور عزیز و اقارب کا کہنا ہے کہ برطانیہ نومولود کی جان بچانے میں ناکام ہوگیا جبکہ لیبر پارٹی کا کہنا ہے کہ نومولود بچے کی موت ’غیر انسانی اور سخت‘ فیصلے کا نتیجہ ہے۔

    برطانوی حکومت کے ترجمان کا کہنا ہے کہ ’کسی بھی بچے کی موت المناک ہوتی ہے‘۔

    ترجمان برطانوی حکومت کا کہنا تھا کہ ’حکومت مسلسل شہریوں کو شام کا سفر اختیار نہ کرنے کا مشورہ دے رہی ہے اور مسلسل لوگوں کو دہشت گردی کی طرف جانے اور خطرناک جنگی علاقوں میں جانے سے روک رہی ہے‘۔

    مقامی خبر رساں ادارے کا کہنا ہے کہ شمیمہ بیگم سنہ 2015 میں اپنی دو اسکول ساتھیوں کے ہمراہ داعش میں شامل ہوئیں تھیں اور رواں برس فروری کے وسط میں ایک صحافی کو شام کے پناہ گزین کیمپ میں ملی تھیں۔

    خبر رساں ادارے کا کہنا ہے کہ شمیمہ کے دو بچے پہلے ہی مناسب ماحول نہ ملنے کے باعث ہلاک ہوچکے ہیں، شمیمہ نے تیسرے بچے ’جرح‘ کی پیدائش پر کہا تھا کہ ’میری خواہش ہے کہ میرا بیٹا برطانیہ میں بہتر زندگی گزارے‘۔

    برطانوی میڈیا کا کہنا ہے کہ تین 21 دن کے بچے جرح کی موت جمعرات کے روز نمونیا کے باعث ہوئی۔

    شیڈو سیکٹریٹری داخلہ نے دفتر داخلہ کو تنقید کا نسانہ بناتے ہوئے ٹویٹ کیا کہ ’کسی کو بے روطن کردینا عالمی قوانین کے خلاف ہے، ایک معصوم بچہ برطانوی خاتون سے شہریت چھیننے کے باعث موت کے منہ میں چلا گیا۔ یہ سخت اور غیر انسانی رویہ ہے‘۔

    مزید پڑھیں : داعش رکن شمیمہ بیگم برطانیہ لوٹیں تو مقدمے کا سامنا کرنا پڑے گا، ساجد جاوید

    یاد رہے کہ برطانوی وزیر داخلہ نے شمیمہ بیگم کی برطانوی شہریت منسوخ کرتے ہوئے کہا تھا کہ ’ہمیں یاد رکھنا چاہیے جس نے بھی داعش میں شمولیت اختیار کرنے کےلیے برطانیہ چھوڑا تھا وہ ہمارے ملک کا وفا دار نہیں ہے‘۔

    انہوں نے شمیمہ بیگم کو مخاطب کرکے کہا تھا کہ ’اگر تم نے واہس آنے کی تیاری کرلی ہے تو تم تفتیش اور مقدمے کا سامنا کرنے کے لیے تیار رہو‘.

    مزید پڑھیں : داعش میں شمولیت اختیار کرنے والی برطانوی لڑکی ، گھر لوٹنے کی خواہش مند

    یاد رہے کہ برطانوی داعشی لڑکی نے بتایا تھا کہ میں فروری 2015 اپنی دو سہلیوں 15 سالہ امیرہ عباسی، اور 16 سالہ خدیجہ سلطانہ کے ہمراہ گھر والوں سے جھوٹ کہہ کر لندن کے گیٹ وک ایئرپورٹ سے ترکی کے دارالحکومت استنبول پہنچی تھی جہاں سے وہ تینوں سہلیاں داعش میں شمولیت کے لیے شام چلی گئی تھیں۔

    شمیمہ بیگم نے بتایا کہ شامہ شہر رقہ پہنچنے کے بعد ہم تینوں کو ایک گھر میں رکھا گیا جہاں شادی کےلیے آنے والے لڑکیوں کو ٹہرایا گیا تھا۔

    مذکورہ لڑکی کا کہنا تھا کہ ’میں درخواست کی میں 20 سے 25 سالہ انگریزی بولنے والے جوان سے شادی کرنا چاہتی ہوں، جس کے دس دن بعد میری شادی 27 سالہ ڈچ شہری سے کردی گئی جس نے کچھ وقت پہلے ہی اسلام قبول کیا تھا‘۔

  • نومولود بچوں کی معذوری کے خطرے سے آگاہ کرنے والا آلہ

    نومولود بچوں کی معذوری کے خطرے سے آگاہ کرنے والا آلہ

    نیویارک: امریکی یونیورسٹی کے طالب علموں نے ایسا  آلہ تیار کر لیا جو بچوں کی معذوری یا کسی بڑی بیماری سے متعلق آگاہی فراہم کرے گا۔

    تفصیلات کے مطابق ہاروڈ یونیورسٹی کے شعبہ طب کے طالب علموں نے ایک چھوٹا سینسر ایجاد کیا جسے بچے کے ہاتھ اور انگلی پر آسانی سے لگایا جاسکتا ہے، یہ آلہ بچے کی نگہداشت کرے گا اور  کسی بھی بڑی بیماری کی پیشگی اطلاع دے گا۔

    طالب علموں کے مطابق یہ سینسر ہر قسم کی معذوری کے حوالے سے پیش گی اطلاع دے گا اور اس کے وائرسسز کا خاتمہ بھی کرے گا، سینے کی تکلیف میں مبتلا بچے کا ٹیسٹ بھی اسی کے ذریعے کیا جاسکے گا۔

    مزید پڑھیں: کمسن تخلیق کاروں کی دنیا بدل دینے والی ایجادات

    ماہرین کے مطابق یہ سینسر بچے کی اندرونی و بیرونی حرکات کو ریکارڈ کرے گا، جیسے والدین دیکھ بھال کرتے ہیں، بڑی عمر کے افراد اس آلے کو لگوانے میں دلچسپی ظاہر نہیں کریں گے وگرنہ یہ اُن کا بھی ریکارڈ مرتب کرسکتا ہے۔

    آلہ ایجاد کرنے والے طالب علم سیائی یو کا کہنا تھا کہ ہم نے ایسا مائع بھی تیار کیا جو خطرناک نہیں بلکہ اس کی مدد سے آپ بچے کی طبیعت پر نظر رکھ سکتے ہیں۔

    یہ بھی پڑھیں: آواز کی لہروں سے کینسر کی شناخت کرنے والا آلہ ایجاد

    ماہرین نے اس آلہ کا نومولود بچوں پر تجربہ کیا جو کامیاب رہا، سینیسر کی مدد سے بیماریاں سامنے آئیں، بالخصوص جلدی امراض سامنے آئے جو کسی معذوری کا باعث بن سکتے ہیں۔

  • نومولود بچے سے ملنے کے لیے جاتے ہوئے ان باتوں کا خیال رکھیں

    نومولود بچے سے ملنے کے لیے جاتے ہوئے ان باتوں کا خیال رکھیں

    ایک نئی زندگی کا اس دنیا میں آنا ایک طرف تو والدین اور قریبی افراد کے لیے خوشی کا باعث بنتا ہے، تو دوسری طرف کچھ مسائل پیدا کرنے کا باعث بھی بنتا ہے خصوصاً نومولود بچے اور ماں کو درکار ضروریات کو فوری طور پر پورا کرنے کے لیے کچھ مشکل بھی پیش آسکتی ہے۔

    خصوصاً جب کسی گھر میں پہلی بار نومولود بچے کی آمد ہو تو ایسے میں والدین اور دیگر اہل خانہ کی مشکل اور بھی بڑھ جاتی ہے جس سے نمٹنے کے لیے کچھ وقت درکار ہوتا ہے۔

    ایسے میں نومولود بچے سے ملتے ہوئے کچھ باتوں اور احتیاطی تدابیر کا خیال رکھنا چاہیئے تاکہ گھر والے مزید مشکل میں مبتلا نہ ہوں، یہ تدابیر کچھ یوں ہیں۔

    نومولود کی آمد کی خبر سنتے ہی اسپتال کی طرف دوڑ لگانا مناسب نہیں چاہے آپ کتنے ہی قریبی عزیز کیوں نہ ہوں۔ نومولود بچے اور ماں سے ملنے کے لیے کم از کم 24 گھنٹے بعد جائیں۔ البتہ اگر آپ سے مدد طلب کی جائے تو اسپتال جانے میں کوئی حرج نہیں۔

    ملنے کے لیے جاتے ہوئے پرفیوم اور سگریٹ کے استعمال سے پرہیز کریں۔

    اگر آپ ننھے بچے کی تصویر لینا چاہتے ہیں تو پہلے والدین سے اجازت لیں اور اجازت ملنے پر بغیر فلیش کے تصویر کھینچیں۔

    نومولود بچہ اپنا زیادہ تر وقت سوتے ہوئے گزارتا ہے لہٰذا کمرے میں شور مت کریں۔

    جب ماں بچے کو دودھ پلانے لگے تو کمرے سے باہر چلے جائیں۔

    بچہ اپنے بستر میں آرام سے سو رہا ہوتا ہے لہٰذا پیار جتانے کے لیے اسے گود میں اٹھانے، ٹہلانے اور چومنے سے گریز کریں۔ اس سے بچہ ڈسٹرب ہوسکتا ہے۔

    آدھے گھنٹے سے زیادہ ملاقات غیر ضروری ہے، بچے اور ماں کو آرام کی ضرورت ہوتی ہے لہٰذا طویل ملاقات سے اہلخانہ کو بے آرام نہ کریں۔

    سب سے اہم بات یہ کہ اگر آپ کسی بھی بیماری میں مبتلا ہیں تو نومولود سے ملنے کا ارادہ ملتوی کردیں اور اپنی صحت یابی کا انتظار کریں۔ چھوٹے بچے نہایت حساس اور نازک ہوتے ہیں لہٰذا معمولی سے جراثیم بھی ان کے لیے مہلک ثابت ہوسکتے ہیں۔

  • ایشیا میں شیر خوار بچوں کی شرح اموات میں خطرناک اضافہ

    ایشیا میں شیر خوار بچوں کی شرح اموات میں خطرناک اضافہ

    پیرس: عالمی اداروں کی جانب سے جاری کی جانے والی ایک رپورٹ کے مطابق گزشتہ سال دنیا بھر میں 5.9 ملین کمسن بچے ہلاک ہوئے اور ان میں سے 60 فیصد کا تعلق ایشیا اور افریقہ کے صرف 10 ممالک سے تھا۔

    عالمی ادارہ صحت اور بل اینڈ میلنڈا گیٹس فاؤنڈیشن کے اشتراک سے عالمی ادارہ صحت برائے اطفال کی جاری کردہ رپورٹ کے مطابق افریقی ممالک میں 5 سال سے کم عمر بچوں کی اموات کی سب سے بڑی وجہ نمونیا ہے۔ ان ممالک میں انگولا، عوامی جمہوریہ کانگو، ایتھوپیا، نائجیریا اور تنزانیہ شامل ہیں۔

    مزید پڑھیں: کم عمری کی شادیاں ترقی اور صحت کے لیے خطرے کا باعث

    دوسری جانب ایشیائی ممالک میں بھارت، پاکستان، بنگلہ دیش، اور انڈونیشا شامل ہیں اور یہاں شیر خوار بچوں کی موت کی اہم وجہ قبل از وقت پیدائش ہے۔

    فہرست میں ایک اور نام چین کا بھی شامل ہے جو اپنی تمام تر ترقی کے باوجود بچوں کی پیدائش کے وقت ہونے والی پیچیدگیوں پر قابو پانے میں ناکام ہے جس کے باعث شیر خوار بچوں کی ایک بڑی تعداد موت کے گھاٹ اتر جاتی ہے۔

    infant-2

    رپورٹ میں شامل اعداد و شمار کے مطابق ان تمام ممالک میں 1 ہزار نومولود بچوں میں سے 90 ہلاک ہوجاتے ہیں۔

    رپورٹ کے مطابق دیگر ترقی یافتہ ممالک میں جہاں شیر خوار بچوں کی اموات کی شرح کم ہے، اموات کی وجوہات مختلف ہیں۔

    ان ممالک جیسے امریکا اور روس میں 1000 میں سے صرف 10 بچے پانچ سال کی عمر سے قبل ہلاک ہوجاتے ہیں اور اس کی وجہ پیدائش میں مختلف پیچیدگیاں، اور چلنا شروع کرنے کے بعد مختلف حادثات جیسے ڈوبنا، جل جانا یا ٹریفک حادثے کا شکار ہونا ہے۔

    ماہرین نے اس شرح پر قابو پانے کے لیے نمونیا، ملیریا اور ڈائریا کی ویکسین کی فراہمی، ماؤں کو اپنا دودھ پلانے اور پینے کے پانی اور صفائی کی صورتحال بہتر بنانے کی تجاویز پیش کی ہیں۔

    infants-3

    واضح رہے کہ اقوام متحدہ کی جانب سے طے کردہ پائیدار ترقیاتی اہداف میں صحت کا شعبہ تیسرے نمبر پر ہے اور اس میں سرفہرست کمسن بچوں کی اموات میں کمی کرنے کا ہدف شامل ہے۔

    مزید پڑھیں: پائیدار ترقیاتی اہداف کیا ہیں؟

    ان اہداف کے مطابق ایسے اقدامات اٹھانے ضروری ہیں جن کے بعد سنہ 2030 تک غیر ترقی یافتہ اور ترقی پذیر ممالک میں شیر خوار بچوں کی اموات کی شرح کم ہو کر زیادہ سے زیادہ 25 تک آجائے۔ فی الحال یہ شرح 1000 بچوں میں 90 بچوں کی اموات کی ہے۔

  • شعیب اختر کے گھر بیٹے کی پیدائش

    شعیب اختر کے گھر بیٹے کی پیدائش

    معروف فاسٹ بولر شعیب اختر کے گھر بیٹے کی پیدائش ہوئی ہے۔ انہوں نے اس خبر کا اعلان اپنے سماجی رابطوں کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر کیا۔

    اپنے ٹوئٹ میں بے حد خوشی کا اظہار کرتے ہوئے شعیب اختر نے لکھا، ’ایک انسانی زندگی کا اس دنیا میں آنا سب سے بڑا معجزہ ہے۔ راولپنڈی ایکسپریس اب ایک قابل رشک باپ ہے‘۔

    بعد ازاں انہوں نے اپنے بیٹے کو گود میں لیے ہوئے ایک تصویر بھی ٹوئٹر پر شیئر کی۔

    شعیب اختر کے اس اعلان کے بعد انہیں دنیا بھر سے مبارکبادوں کا سلسلہ شروع ہوگیا۔

    شعیب اختر اور ان کی اہلیہ نے فی الحال اپنے بیٹے کا کوئی نام تو نہیں رکھا، تاہم اس کے لیے انہیں بے شمار تجاویز موصول ہورہی ہیں جیسے راولپنڈی ایکسپریس جونیئر اور لٹل پنڈی ایکسپریس۔

    واضح رہے کہ شعیب اختر نے 2 سال قبل ہری پور کے ایک معروف تاجر مشتاق خان تنولی کی بیٹی رباب سے شادی کی تھی۔ شادی نہایت سادگی سے انجام پائی تھی اور اس میں شعبہ کرکٹ سے تعلق رکھنے والے افراد سمیت کسی کو بھی مدعو نہیں کیا گیا تھا۔

  • بجلی کی خرابی نے قومی ادارہ اطفال میں چار نومولود بچوں کی جان لے لی

    بجلی کی خرابی نے قومی ادارہ اطفال میں چار نومولود بچوں کی جان لے لی

    کراچی: قومی ادارہ برائےاطفلال میں انتطامیہ کی مبینہ غفلت کےباعث چار نومولود بچوں کی ہلاکت کا واقعہ معمہ بن گیا، سیکریٹری صحت اور انتظامیہ نے بچوں کی ہلاکت کی تردید کی ہے۔

    بچوں کی صحت کےقومی ادارے این آئی سی ایچ میں بجلی بند ہونےکے باعث انکوبیٹرمیں موجود چار بچوں کی مبینہ ہلاکت کا واقعہ معمہ بن گیا ہے،بجلی کی بندش سےآکسیجن نہ ملنےکےباعث دم گھٹنےسے انکوبیٹر میں بچوں کے انتقال کی خبر نشر ہوتےہی این آئی سی ایچ انتظامیہ جاگ گئی اور سب سے پہلےمیڈیا کا اسپتال میں داخلہ بندکیاگیا۔

    ذرائع کےمطابق بجلی بند ہونےکےبعد اسٹینڈ بائی جنریٹرز موجود ہونےکے باوجود اسےبروقت نہیں چلایاگیا، جس سے انکوبیٹر میں آکسیجن کی فراہمی متاثر ہوئی، تیمار دار این آئی سے ایچ کے اندورونی ذرائع انکوبیٹر میں آکسیجن کی فراہمی متاثر ہونے سےدو بچوں کی ہلاکت بتارہے ہیں تاہم چار بچوں کے انتقال کرجانے کی تصدیق نہیں ہوسکی۔

    ادھر این آئی سی ایچ کی انتظامیہ اور سیکریٹری صحت ایسےکسی واقعےکو تسلیم نہیں کررہے، ڈائریکٹر این آئی سی ایچ سیکریٹری صحت اقبال درانی کا اس بارےمیں کہناتھاکہ صرف ایک بچے کا انتقال ہوا ہے وہ بھی طبعی موت مرا ہے، این آئی سی ایچ میں پیش آنے والا یہ افسوسناک واقعہ کوئی پہلا واقعہ نہیں ہے۔۔واقعہ کی شفاف تحقیقات اور ذمےداروں کا تعین بہرحال وزارت صحت کی ذمےداری بنتی ہے۔