Tag: نوٹیفکیشن

  • پی پی نے نیورو سرجری، آرتھو پیڈک شعبے بند کرنے کا فیصلہ مسترد کردیا

    پی پی نے نیورو سرجری، آرتھو پیڈک شعبے بند کرنے کا فیصلہ مسترد کردیا

    ملتان: پاکستان پیپلز پارٹی(پی پی پی) نے نشتر ون میں نیورو سرجری، آرتھو پیڈک شعبے بند کرنے کا فیصلہ مسترد کردیا۔

    تفصیلات کے مطابق پنجاب اسمبلی میں پیپلز پارٹی کے پارلیمانی لیڈر علی حیدرگیلانی نے کہا ہے کہ پیپلز پارٹی کو جنوبی پنجاب کے عوام نے بھاری مینڈیٹ دیا، حکومت کے اتحادی ہیں مگر فاصلے موجود ہیں۔

    علی حیدر گیلانی کا کہنا ہے کہ اس خطے کے باسیوں کے ساتھ ہونے والی زیادتیوں پر دکھ ہوتا ہے، پیپلز پارٹی کو جنوبی پنجاب کے عوام نے بھاری مینڈیٹ دیا ہے۔

    انہوں نے کہا کہ نشتر ون نیورو سرجری اور آرتھو پیڈک کو بند کرنے کا نوٹیفکیشن سامنے آیا، ہم پنجاب حکومت کے اس نوٹیفکیشن کو مسترد کرتے ہیں۔

    علی حیدر گیلانی کا کہنا تھا کہ آرتھو پیڈک اور نیورو سرجری کے شعبوں کو نشتر ٹو منتقل نہ کیا جائے، نشتر ٹو میں اسٹاف مکمل کیا جائے، نشتر ٹو میں تمام شعبے موجود ہونے چاہئیں،اس میں  پی سی ون کے مطابق ایک ہزار بیڈز ہونے  چاہئیں۔

    علی حیدر گیلانی نے کہا کہ ہم حکومت کے اتحادی ہیں مگر فاصلے موجود ہیں، ہم نشتر ون اور نشتر ٹو کا مسئلہ پنجاب اسمبلی میں بھی اٹھائیں گے، ہم سے بجٹ میں مشاورت نہیں کی گئی، وزیر اعلیٰ پنجاب ملتان آئیں گی تو انہیں مسائل کا ادراک ہو گا۔

  • شیرافضل مروت کا پارٹی رکنیت منسوخی کے نوٹیفکیشن پر ردعمل

    شیرافضل مروت کا پارٹی رکنیت منسوخی کے نوٹیفکیشن پر ردعمل

    پاکستان تحریک انصاف کے رکن قومی اسمبلی شیر افضل مروت نے اپنی پارٹی رکنیت کی منسوخی پر ردعمل دیتے ہوئے کہا ہے کہ بانی پی ٹی آئی کا سپاہی تھا، ہوں اور رہوں گا۔

    پارٹی رکنیت کی منسوخی پر پی ٹی آئی کے رہنما شیر افضل مروت نے کہا ہے کہ پارٹی کے فیصلے کا احترام کرتا ہوں، افسوس رہے گا کہ مجھے باضابطہ طور پر سنے بغیر یکطرفہ فیصلہ صادر کیا گیا۔

    سناجی رابطے کی ویب سائٹ ’ایکس‘ پر اپنے پیغام میں انہوں نے کہا کہ واضح کردوں کہ میں بانی پی ٹی آئی کا سپاہی تھا، ہوں اور رہوں گا، اپنی حیثیت میں لیڈر کی رہائی کیلئے جو کوشش کرسکا ضرور کروں گا۔

    اسمبلی کی رکنیت سے استعفیٰ کے حوالے سے شیر افضل مروت نے کہا کہ اسمبلی کی نشست پر حلقے اور قبیلے کے لوگوں کو اعتماد میں لوں گا۔

    انہوں نے کہا کہ قائد کے کانوں میں میرےخلاف زہر گھولا گیا اور غلط فہمیاں پیدا کی گئیں، کوشش کروں گا کہ لیڈر سے مل کر اپنا مؤقف ان کے سامنے پیش کروں، بانی پی ٹی آئی کو مطمئن کرنے کی کوشش کروں گا۔

    شیر افضل مروت کا کہنا ہے کہ بانی پی ٹی آئی مطمئن نہ ہوئے تو ان کی دی ہوئی قومی اسمبلی کی نشست امانت ہے اسی وقت واپس لوٹا دوں گا۔

    بانی پی ٹی آئی کی رہائی سے متعلق انہوں نے کہا کہ مجھے پورا یقین ہے کہ میرا لیڈر جلد رہا ہوگا، کسی پارٹی لیڈر یا کارکن کی میرے کسی فعل سے دل آزاری ہوئی تو معذرت خواہ ہوں۔

    ان کا کہنا ہے کہ امید ہے کہ میرےخلاف بیان بازی سے گریز کیا جائے گا تاکہ باہمی احترام کے اصول پامال نہ ہوں، میرے کوئی سیاسی عزائم نہیں، فیصلے کا میرے مستقبل پر مثبت یا منفی اثر نہیں پڑے گا، اللہ پاکستان کا اور بانی پی ٹی آئی کا حامی و ناصر ہو، آمین۔

    واضح رہے کہ پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) نے جماعت کے سرگرم رہنما شیر افضل مروت کی رکنیت ختم کرتے ہوئے باقاعدہ نوٹیفکیشن بھی جاری کردیا تھا تاہم کچھ ہی دیر بعد چیئرمین پی ٹی آئی بیرسٹر گوہر نے رکنیت منسوخی کا نوٹیفکیشن جعلی قرار دیتے ہوئے واپس کروانے کا اعلان کردیا۔

    بیرسٹر گوہر کا کہنا تھا کہ رکنیت منسوخی کا نوٹیفکیشن جعلی ہے، اس فیصلے کا مجھے علم نہیں اور نہ ہی میں نے ایسے کسی اقدام کی منظوری دی ہے اس نوٹیفکیشن کو واپس کرادیا جائے گا۔

  • کالعدم ٹی ٹی پی دہشت گردوں کو ’فتنہ الخوارج‘ کہا جائے گا، نوٹیفکیشن جاری

    کالعدم ٹی ٹی پی دہشت گردوں کو ’فتنہ الخوارج‘ کہا جائے گا، نوٹیفکیشن جاری

    حکومت پاکستان نے فیصلہ کیا ہے کہ دہشتگردانہ سرگرمیوں کے باعث کالعدم تحریک طالبان پاکستان(ٹی ٹی پی) کو ’فتنہ الخوارج‘ کہا جائے گا۔

    وزارت داخلہ کی جانب سے جاری کردہ نوٹیفکیشن کے مطابق کالعدم تحریک طالبان پاکستان کو اب فتنہ الخوارج کہا جائے گا، دہشت گرد تنظیم سے وابستہ افراد کیلئے ‘مفتی’ اور ‘حافظ’ استعمال نہیں کیے جائیں گے۔

    نوٹیفکیشن میں کہا گیا ہے کہ  تمام خط وکتابت اور دستاویزات میں ان کے ناموں کے ساتھ لفظ’خارجی‘ لکھا اور پڑھا جائے گا۔

    وزارت داخلہ کے نوٹیفکیشن کا مقصد ٹی ٹی پی تنظیم کی حقیقی نوعیت اور نظریے کی عکاسی کرنا ہے، نوٹیفکیشن میں تمام سرکاری اداروں کو ہدایت کی گئی کہ ہدایات کو فوری لاگو کریں۔

    نوٹیفکیشن وفاقی وزارتوں اور دیگر انتظامی کنٹرول کے تحت محکموں اور اداروں کو ارسال کردی گئی۔

  • بہاولنگر واقعے پر حکومت پنجاب کی بڑی پیشرفت

    بہاولنگر واقعے پر حکومت پنجاب کی بڑی پیشرفت

    لاہور : بہاولنگر میں گزشتہ دنوں پیش آنے والے واقعے پر حکومت پنجاب کی جانب سے اہم پیشرفت سامنے آئی ہے۔

    اے آر وائی نیوز کی رپورٹ کے مطابق بہاولنگر واقعے پر حکومت پنجاب کی قائم کردہ جے آئی ٹی کا نوٹیفکیشن سامنے آگیا۔

    نوٹیفکیشن میں اسپیشل سیکرٹری ہوم فضل الرحمان جےآئی ٹی کے کنونیر مقرر کردیے گئے جبکہ کمشنر بہاولپور نادر چھٹہ، ڈی آئی جی اسپیشل برانچ فیصل راجہ کو جے آئی ٹی کا ممبر مقرر کیا گیا ہے۔

    اس کے علاوہ نوٹیفکیشن کے مطابق آئی ایس آئی اور آئی بی کا ایک، ایک نمائندہ بھی جے آئی ٹی کا رکن ہوگا

    قبل ازیں اس واقعے سے متعلق آئی ایس پی آر کی جانب سے جاری بیان میں کہا گیا تھا کہ بہاول نگر میں پیش آنے والے افسوسناک واقعے کو فوج اور پولیس حکام کی مشترکہ کوششوں سے فوری طور پر حل کر لیا گیا ہے تاہم معاملہ حل ہونے کے باوجود مخصوص عناصر نے سوشل میڈیا پر منفی پروپیگنڈا شروع کردیا۔

  • صنعتی ترقی کیلئے نگراں حکومت کا بڑا منصوبہ

    صنعتی ترقی کیلئے نگراں حکومت کا بڑا منصوبہ

    اسلام آباد : نگراں وفاقی حکومت نے پہلی صنعتی پالیسی لانے کا منصوبہ بنالیا جس کے لیے حکومت نے19 رکنی صنعتی مشاورتی کونسل تشکیل دی ہے اور اس میں ملک کے نامور صنعت کاروں کو شامل کیا گیا ہے۔

    حکومت نے19 رکنی صنعتی مشاورتی کونسل کا چیئرمین نگران وفاقی وزیر صنعت و پیداوار گوہر اعجاز کو مقرر کیا ہے جس کا نوٹیفکیشن بھی جاری کردیا گیا ہے۔

    نوٹیفکیشن کے مطابق انڈسٹریل ایڈوائزری کونسل میں نجی شعبے سے 12 ارکان شامل کیے گئے ہیں جب کہ ایڈوائزری کونسل میں 6 سرکاری اراکین بھی شامل ہوں گے، انڈسٹریل ایڈوائزری کونسل کی رپورٹ کی روشنی میں پالیسی کو حتمی شکل دی جائے گی۔

    نوٹیفکیشن کے مطابق کونسل میں نجی شعبے سے محمد علی ٹبہ، فواد احمد مختار، رضا منشا، عامر فیاض شیخ، وقار احمد ملک، عبد الصمد داؤد، احسن بشیر اور سمیر چنائے شامل ہیں۔ کونسل میں تمام صوبائی چیف سیکرٹریز بشمول چیف سیکرٹری آزاد کشمیر و گلگت بلتستان شامل ہیں۔

    ذرائع کے مطابق نگران حکومت نے عام انتخابات سے قبل پہلی صنعتی پالیسی لانےکا منصوبہ بنایا ہے جس کے لیے تمام شعبوں سےتجاویز لینے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔

    حکومتی ذرائع نے کہا ہے کہ پائیدار ملکی معاشی ترقی کے لیے جاندار صنعتی پالیسی تشکیل دی جائے گی، مقصد صنعتوں کو 100 فیصد پیداواری صلاحیت پر چلانا ہے، انڈسٹریل ایڈوائزری کونسل میں ملک کے نامور صنعت کاروں کو شامل کیا گیا ہے، کونسل کی رپورٹ کی روشنی میں پالیسی کو حتمی شکل دی جائے گی۔

  • بلوچستان پولیس میں بڑے پیمانے پر تقرر و تبادلے

    بلوچستان پولیس میں بڑے پیمانے پر تقرر و تبادلے

    کوئٹہ: بلوچستان پولیس میں بڑے پیمانے پر تقرر و تبادلے کیے گئے جس کا نوٹیفکیشن بھی جاری کردیا گیا۔

    تفصیلات کے مطابق بلوچستان میں عبدالحئی بلوچ کو ڈی آئی جی کوئٹہ اور اعتزاز گورائیہ کو ڈی آئی جی سی ٹی ڈی تعینات کردیا گیا، 10 ڈویژنز کے ڈی آئی جیز اور 21  اضلاع کے ایس ایس پیز کے تقرر و تبادلے کا نوٹیفکیشن جاری کیا گیا۔

    نوٹیفکیشن کے مطابق محمد معروف ڈی آئی جی ژوب، نذیر احمد کرد ڈی آئی جی لورالائی اور وزیر خان ناصر کو ڈی آئی جی کے عہدے پر رخشان تعینات کردیا۔

    اس کے علاوہ محمد مراد کانگرو ایس ایس پی قلات، کیپٹن نوید عالم کو ایس ایس لسبیلہ تعینات کردیا گیا، آصف مستوئی کو ایس پی حب، حسین لہڑی کو خضدار کا ایس ایس بنا دیا گیا۔

    جاری کردہ نوٹیفکیشن کے مطابق عبدالعزیز جکھرانی ایس  پی خاران اور عبدالحفیظ کو جکھرانی ایس پی چاغی تعینات کردیا گیا۔

  • ایچ ای سی نے گزشتہ روز جاری کردہ اپنا ہی نوٹیفکیشن واپس لے لیا

    ایچ ای سی نے گزشتہ روز جاری کردہ اپنا ہی نوٹیفکیشن واپس لے لیا

    اسلام آباد: ہائرایجوکیشن کمیشن نے تمام تعلیمی اداروں میں ہولی کی تقریبات پر پابندی عائد کرنے کا جاری کردہ  اپنا ہی نوٹیفکیشن واپس لے لیا۔

    گزشتہ روز ہائر ایجوکیشن کمیشن نے تمام تعلیمی اداروں میں ہولی کی تقریبات پر پابندی عائد کرنے کا نوٹیفکیشن جاری کیا تھا جس میں ایچ ای سی نے کہا تھا کہ اس طرح کی سرگرمیاں ملک کی سماجی و ثقافتی اقدار سے مکمل طور پر لاتعلقی کو ظاہر کرتی ہیں اور اسلامی تشخص کو نقصان پہنچاتی ہیں۔

    تاہم اب ہائر ایجوکیشن کمیشن نے گزشتہ روز جاری کردہ اپنا ہی نوٹیفکیشن واپس لے لیا، نوٹیفکیشن کے مطابق ایچ ای سی کے ہدایت نامہ کو غلط انداز میں پیش کیا گیا۔

    جاری کردہ نوٹیفکیشن میں کہا گیا کہ ایچ ای سی تمام مذاہب، افراد وگروپس کے مذہبی عقائد کا احترام کرتا ہے، ایچ ای سی ملک میں منائے جانے والے مذہبی تہواروں کو آزادی سے منانے پر یقین رکھتا ہے۔

    نوٹیفکیشن میں کہا گیا کہ ایچ ای سی کے ہدایت نامہ کو پابندی سمجھا گیا، کیمپسز میں مذہبی عقائد اور ملکی نظریہ کے مطابق ہر طالب علم کو تقریبات کی آزادی حاصل ہے۔

    نوٹیفکیشن میں کہا گیا کہ چونکہ ایچ ای سی کے پیغام کا غلط مطلب لیا گیا ہے اس لیے نوٹیفکیشن واپس لیا جاتا ہے۔

  • نوٹیفکیشن واپس لینے کا اقدام درست ہے گورنر نے غلطی تسلیم کرلی، بیرسٹرعلی ظفر

    نوٹیفکیشن واپس لینے کا اقدام درست ہے گورنر نے غلطی تسلیم کرلی، بیرسٹرعلی ظفر

    وزیرِ اعلیٰ پنجاب چوہدری پرویز الہٰی کے وکیل بیرسٹر علی ظفر کا کہنا ہے کہ گورنر کا نوٹیفکیشن واپس لینے کا اقدام درست ہے انہوں نے غلطی تسلیم کر لی۔

    پرویز الہٰی کے وکیل بیرسٹر علی ظفر نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ آئین اور قانون کی بالادستی ہوئی ہے، گورنر پنجاب نے تسلیم کر لیا کہ ان کا حکم غیر آئینی تھا۔

    پرویز الہٰی کے وکیل نے کہا کہ گورنر کا نوٹیفکیشن واپس لینے کا اقدام درست ہے انہوں نے غلطی تسلیم کر لی، گورنر غیر سیاسی ہو کر آئینی فیصلے کریں گے تو ہی آئین کی بالادستی ہو گی۔

    وکیل علی ظفر کا کہنا تھا کہ اب چوہدری پرویز الہٰی اور ان کی کابینہ بحال ہو چکی ہے، اسمبلی توڑنا یا نہ توڑنا سیاسی معاملہ ہے اس پر سیاسی جماعت بات کرے گی۔

    انہوں نے مزید کہا کہ آئین کے تحت وزیر اعلیٰ کا حق ہے کہ وہ اسمبلی تحلیل کر سکیں، صرف عدم اعتماد کی وجہ سے اسمبلی تحلیل نہیں ہو سکتی اس کیس میں عدم اعتماد ہو ہی نہیں ہو سکی ہے

  • بارڈر پولیس کو پنجاب پولیس میں ضم کرنے کا فیصلہ

    بارڈر پولیس کو پنجاب پولیس میں ضم کرنے کا فیصلہ

    لاہور: حکومت پنجاب نے بارڈر پولیس کو پنجاب پولیس میں ضم کرنے کا فیصلہ کیا ہے، فیصلے سے پنجاب بی ایم پی ایکٹ کی عمل داری ختم ہوجائے گی۔

    تفصیلات کے مطابق بارڈر پولیس کو پنجاب پولیس میں ضم کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے، فیصلہ ڈیرہ غازی خان اور راجن پور کے قبائل میں لا اینڈ آرڈر صورتحال کنٹرول کرنے کے لیے کیا گیا ہے۔

    ذرائع کا کہنا ہے کہ ڈی جی خان اور راجن پور کے ڈی پی اوز قبائلی علاقوں میں کمانڈ کے ذمہ دار ہوں گے، فیصلے سے پنجاب بی ایم پی ایکٹ کی عمل داری ختم ہوجائے گی۔

    ذرائع کے مطابق سنہ 1904 میں راجن پور اور ڈی جی خان کے قبائلی علاقوں کے لیے ایکٹ لایا گیا تھا، فیصلے سے بی ایم پی کے زیر انتظام تھانے اور چیک پوسٹ باضابطہ پنجاب پولیس کا حصہ بن جائیں گی۔

    پنجاب پولیس ایکٹ کے نفاذ کا نوٹیفکیشن چند روز میں جاری کردیا جائے گا۔

  • پنجاب میں لاک ڈاؤن کے اوقات کار میں تبدیلی کا نوٹیفکیشن جاری

    پنجاب میں لاک ڈاؤن کے اوقات کار میں تبدیلی کا نوٹیفکیشن جاری

    لاہور: پنجاب حکومت نے صوبے میں لاک ڈاؤن کے اوقات کار میں تبدیلی کا نوٹیفکیشن جاری کر دیا۔

    تفصیلات کے مطابق پنجاب حکومت نے کرونا وائرس کے حوالے سے جاری لاک ڈاؤن کے دوران دکانوں کے اوقات کار تبدیل کر دیے ہیں۔ حکومت پنجاب کی جانب سے اعلان کردہ نئے اوقات کار پر کل سے عمل درآمد یقینی بنایا جائےگا۔

    صوبہ پنجاب میں نئے اعلان کردہ اوقات کار کے تحت کریانہ، فروٹ مارکیٹ،جنرل اسٹور اور سبزی کی دکانیں صبح 9 بجے سے لے کر شام 5 بجے تک کھلی رہیں گی۔

    وزیراعلیٰ پنجاب نے کہا کہ کل سے صوبے کے تمام کاروباری مراکز کو شام 5 بجے ہر قیمت پر بند کرا دیا جائے گا۔

    سردار عثمان بزدار کے مطابق نئے اوقات کار کا اطلاق میڈیکل اسٹورز اور فارمیسیز پر نہیں ہوگا۔انہوں نے کہا کہ نئے اوقات کار کا فیصلہ عوام کی صحت اور ان کی زندگی کے تحفظ کے لیے کیا گیا ہے۔

    اس سے قبل پنجاب حکومت نے صوبے بھر میں کرونا وائرس کے سدباب کے لیے لاک ڈاؤن کو موثر بنانے کے لیے اشیائے ضروریہ کی تمام دکانیں صبح 8 بجے سے رات 8 بجے تک کھولنے کا فیصلہ کیا تھا۔

    یاد رہےکہ ملک میں کرونا وائرس کے بڑھتے ہوئے خطرات کے پیش نظر حکومت پنجاب نے 23 مارچ کو صوبے بھر میں لاک ڈاؤن کرنے کا فیصلہ کیا تھا۔