Tag: نوٹیفیکشن جاری

  • سرکاری دفاتر کے اوقات کار تبدیل ،  نوٹیفیکشن جاری

    سرکاری دفاتر کے اوقات کار تبدیل ، نوٹیفیکشن جاری

    اسلام آباد : وفاقی حکومت نے سرکاری دفاتر کے لیے نئے اوقات کار مقرر کر دئیے، تمام سرکاری دفاتر میں صبح نو بجے سے شام پانچ بجے تک کام ہوگا، جس کا نوٹیفیکشن جاری کردیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق وفاقی حکومت کی جانب سے سرکاری دفتری کے اوقات کار تبدیل کردئیے گئے،جس کے بعد تبدیلی کا نوٹیفکیشن جاری کردیا گیا، نوٹیفکیشن کے مطابق تمام سرکاری اداروں میں دفتری اوقات صبح 9 سے شام 5 بجے تک ہوں گے ۔

    یاد رہے کہ 24 اگست کو وزیراعظم عمران خان کی زیر صدارت ہونے والے وفاقی کابینہ کے اجلاس میں فیصلہ کیا گیا تھا کہ سرکاری دفاتر کے اوقات صبح 8 بجے سے لے کر 4 بجے کی بجائے صبح 9 بجے سے لے کر 5 بجے تک ہوں گے۔

    اس سے قبل وفاقی کابینہ نے سرکاری دفاتر میں ہفتہ وار دو تعطیلات ختم کر کے اسے ایک کرنے کی سمری تیار کی اور ملازمین کی ڈیوٹی کے اوقات صبح 8 سے دوپہر 3 بجے تک کرنے کی سفارش بھی کی تھی۔

    ذرائع کے مطابق سمری میں سفارش کی گئی تھی کہ سرکاری دفاتر میں دی جانے والی ہفتے کے روز کی چھٹی ختم کرنے کے لیے کابینہ منظوری دے۔

    دوسری جانب وزارت داخلہ نے ملک بھر میں ہفتہ وار چھٹی کم کرنے کی مخالفت کرتے ہوئے سمری وفاقی کابینہ کو ارسال کی تھی، جس میں مؤقف اختیار کیا گیا تھا کہ 2011 میں وزارت پانی و بجلی کی سفارش پر دو چھٹیوں کا فیصلہ کیا گیا تھا، ہفتے میں 2چھٹیوں کا مقصد توانائی بحران پر قابو پانا اور بجلی کی بچت ہے۔

    سمری کے مطابق 7 دنوں میں ایک تعطیل بڑھانے کے باوجود ہفتے وار کام کے اوقات کار 40 گھنٹے جبکہ اگر 6 دن کام ہوتا ہے تب بھی اتنا ہی وقت لگے گا۔

    سمری میں کہا گیا تھا کہ ہفتے کی چھٹی ختم کرنے سے اداروں کی کارکردگی پر خاطر خواہ اثر نہیں پڑے گا، وفاقی کابینہ کی مرضی ہے ہفتے کی چھٹی ختم کرنی ہے یا جاری رکھنی ہے۔

  • حکومت نے ایف آئی اے کو مزید بااختیار بنا دیا، نوٹی فکیشن جاری

    حکومت نے ایف آئی اے کو مزید بااختیار بنا دیا، نوٹی فکیشن جاری

    اسلام آباد : ایف آئی اے کے اختیارات سے متعلق وزارت داخلہ نے نوٹی فکیشن جاری کردیا، ایف آئی اے کسی بھی اعلیٰ آفیسر کے خلاف انکوائری یا مقدمہ درج کرسکتی ہے۔

    تفصیلات کے مطابق وزارت داخلہ نے ایف آئی اے کے اختیارات میں اضافہ کردیا جس کے مطابق ایف آئی اے کسی آفیسر کے خلاف انکوائری یا مقدمہ درج کرسکتی ہے۔

    وزارت داخلہ کے جاری کردہ نوٹی فکیشن کے مطابق گریڈ 21 یا 22 تک کے آفیسر کے خلاف بھی ایف آئی اے کو کارروائی کرنے کا اختیار ہے۔

    نوٹی فکیشن میں مزید کہا گیا ہے کہ ایف آئی اے کوکسی بھی اعلیٰ آفیسر کے خلاف انکوائری یا تفتیش کے لیے کسی بھی اتھارٹی سے اجازت کی ضرورت نہیں۔

    ایف آئی اے انوسٹی گیشن اور انکوائری 2002ء کے قانون میں ترمیم ہوچکی ہے، نوٹی فکیشن کے مطابق ڈائریکٹر جنرل کی جانب سے کچھ عرصہ قبل پابندیاں عائد کی گئی تھیں ایف آئی اے کے اختیارات سے متعلق وفاقی شرعی عدالت اور سپریم کورٹ کے احکامات بھی موجود ہیں۔

  • پی آئی اے کی ری اسٹرکچرنگ کا نوٹیفیکشن جاری

    پی آئی اے کی ری اسٹرکچرنگ کا نوٹیفیکشن جاری

    کراچی : پاکستان انٹرنیشنل ائرلائنز کو خسارے سے نکال کر اسے ایک منافع بخش ادارہ بنانے کے لئے قومی ائرلائن کی ری اسٹرکچرنگ کا نوٹیفیکشن جاری کردیا گیا ہے۔

    دنیا کی کامیاب ائرلائنز کے ماڈلز کی پیروی کرتے ہوئے پی آئی ائی کے بورڈ آف ڈائریکٹرز نے قومی ائرلائن کو جدید پیشہ ورانہ خطوط پر استوار کرنے کے لئے اس امر کی منظوری دی ہے کہ پی آئی اے میں مختلف شعبوں کی سربراہی کے لئے ڈائریکٹرز کی جگہ چیف آفیسرز کی تقرری عمل میں لائی جائے۔

    ری اسٹرکچرنگ کے ان انتظامی اصلاحات کے تحت اب چیف آپریٹنگ آفیسر, چیف کمرشل آفیسر, چیف ٹیکنیکل آفیسر, چیف فنانشل آفیسر, چیف ہیومن ریسورس آفیسر, چیف کارپوریٹ ڈویلپمنٹ آفیسر, جنرل منیجر پروکیورمنٹ اینڈ لاجسٹکس, چیف انفارمیشن آفیسر, چیف آفیسر/جنرل منیجر سیفٹی اینڈ کوالٹی ایشورنس اپنے متعلقہ شعبوں کے سربراہان ہوں گے۔

    ceo-order

    یہ تمام افسران پی آئی اے کے چیف ایگزیکٹو افسر کو رپورٹ کریں گے۔جس کے لئے پی آئی اے انتظامیہ نے نوٹیفیکشن جاری کردیا۔

    دریں اثنا بدھ کی شام عشائیہ کے دوران وزیراعظم کے مشیر ہوابازی سردار مہتاب احمدخان نے پی آئی اے کے تمام شعبوں کے ڈائریکٹرز, جنرل منیجرز, چیف انجنیئرز, پالپا و دیگر پیشہ ورانہ یونینز کے اور عہدیداران سے خطاب کرتے ہوئے پی آئی اے بورڈ کے فیصلوں پر عملدرآمد کو خوش آئند قرار دیا۔

    اس ضمن میں انہوں نے پی آئی اے حکام اور کارکنان کے تعاون کا خیرمقدم کیا انہوں نے کہا کہ پی آئی اے بورڈ آف ڈائریکٹرز کے فیصلوں پر عمل درآمد کے نتیجہ میں ان انتظامی اصلاحات اقدام کا مقصد وزیراعظم محمد نواز شریف کے ویژن کے مطابق پی آئی اے کو ایک مستعد, فعال اور ذمہ دار انتظامیہ کے ذریعہ پی آئی اے کو ایک کامیاب کمرشل ادارہ میں ڈھالنا ہے۔

    اس طرح پی آئی اے کو خسارے, زبوں حالی اور بحرانوں سے نکال کر ایک بار پھر قابل فخر قومی اثاثہ بنایا جائے گا جس میں فلائٹ سیفٹی کے ساتھ دوران پرواز اعلیٰ ترین معیار کی خدمات کی فراہمی کو اولیت دی جاٰے گی۔

    انہوں نے کہا کہ شاندار ماضی کا حامل یہ ادارہ ایک بار پھر قومی ترقی میں اہم کردار ادا کرسکتا ہے اور خطہ میں رونما ہونے والی اقتصادی و معاشی ترقی کے نئے مواقع میں حصہ دار بن سکتا ہے۔