Tag: نوکریوں سے برطرف

  • ڈیوٹی سے غیرحاضر درجنوں پرائمری اساتذہ نوکریوں سے برطرف

    ڈیوٹی سے غیرحاضر درجنوں پرائمری اساتذہ نوکریوں سے برطرف

    شہدادکوٹ: ڈیوٹی سے غیرحاضر رہنے والے درجنوں اساتذہ کے خلاف ایکشن لیتے ہوئے محکمے نے انھیں نوکریوں سے برطرف کردیا۔

    تفصیلات کے مطابق نوکری پر نہ آنے والے 44 پرائمری اساتذہ کو نوکریوں سے برطرف کیا گیا، برطرفیوں کے آرڈرز ڈائریکٹر اسکولز ایجوکیشن لاڑکانہ خلیل مہر نے جاری کیے، برطرف ہونے والوں میں 29 مرد اور 15 خواتین اساتذہ شامل ہیں۔

    سندھ میں 4 سال سے تنخواہیں لینے والے گھوسٹ اساتذہ برطرف

    نوٹیفکیشن میں مزید بتایا گیا کہ تمام برطرف اساتذہ کا تعلق تحصیل قمبر کے پرائمری اسکولوں سے ہے، برطرف اساتذہ سال 2023 اور 2024 میں ڈیوٹی سے مسلسل غیرحاضر رہے۔

    جاری نوٹیفکیشن میں کہا گیا کہ گھوسٹ اساتذہ کو 31 جنوری کوحتمی شوکاز نوٹسز جاری کیے گئے تھے، 18 فروری تک شوکاز کے جوابات جمع نہ کرانے والے اساتذہ کو برطرف کیا گیا۔

    https://urdu.arynews.tv/kpk-government-abdul-qayyum-model-school-close-peshawar/

  • 200 سے زائد پولیس اہلکار نوکریوں  سے  برطرف

    200 سے زائد پولیس اہلکار نوکریوں سے برطرف

    کوئٹہ: بلوچستان میں 200 سے زائد پولیس اہلکاروں کو نوکریوں سے فارغ کردیا گیا، کانسٹیبل،ہیڈ کانسٹیبل اور اے ایس آئیز نوکریوں سے فارغ ہونے والوں میں شامل ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق محکمہ پولیس بلوچستان نے دوسو سے زائد پولیس اہلکاروں کو نوکریوں سے برخاست کردیا اور اس حوالے سے نوٹیفکیشن جاری کردیا گیا۔

    نوٹیفکیشن میں کہا گیا کہ اہلکاروں کو لاپرواہی غیر ذمہ داری اور مسلسل غیر حاضری رہنے پر نوکریوں سے بر خاست کیا گیا ہے۔

    کانسٹیبل،ہیڈ کانسٹیبل اور اے ایس آئیز نوکریوں سے فارغ ہونے والوں میں شامل ہیں جبکہ لورالائی، سبی، قلات، ژوب، نصیرآباد مکران اور کوئٹہ کے اہلکاروں کو فارغ کیا گیا ہے۔

  • اسٹیل ملز کے ہزاروں ملازمین کو برطرف کیوں کیا گیا؟

    اسٹیل ملز کے ہزاروں ملازمین کو برطرف کیوں کیا گیا؟

    اسلام آباد : چار سال کے دوران پاکستان اسٹیل ملز کے ہزاروں ملازمین کو نوکریوں سے برطرف کیا گیا۔

    اس حوالے سے وزارت صنعت و پیداوار کی رپورٹ کے مطابق پاکستان اسٹیل ملز نے اپنے مالیاتی بحران پر قابو پانے کی کوششوں کے تحت گزشتہ چار سالوں میں 5,282ملازمین کو برطرف کیا ہے۔

    وزارت صنعت و پیداوار نے سینیٹ کی قائمہ کمیٹی میں تحریری تفصیلات پیش کردیں۔ دستاویز کے مطابق پی ٹی آئی نے اپنے دور حکومت میں پاکستان اسٹیل ملز کے 5282 ملازمین کو نوکریوں سے فارغ کیا۔

    PSM 01

    دستاویز میں بتایا گیا ہے کہ اسٹیل ملز ملازمین کو 3 مختلف مراحل میں نوکریوں سے برخاست کیا گیا، پی ایس ایم ملازمین کو نومبر 2020 سے جولائی 2021 کے احکامات کی روشنی میں فارغ کیا گیا۔

    دستاویز میں کہا گیا ہے کہ پاکستان اسٹیل ملز کے 341 ملازمین کو اسکیم کے تحت ملازمت سے الگ کیا گیا، ملازمین اسکیم کے تحت 2 مختلف مراحل میں ملازمت سے الگ ہوئے۔

    دستاویز کے مطابق اسکیم کے تحت ملازمین کو جنوری سے مارچ 2022 کے احکامات کے تحت الگ کیا گیا۔PSM 02

    سیکرٹری انڈسٹریز ڈویژن نے کمیٹی کو بتایا کہ کسی بھی خریدار نے پی ایس ایم کی خریداری میں دلچسپی نہیں دکھائی جس سے گزشتہ مالی سال میں 206 ارب روپے کا نقصان ہوا۔

    انہوں نے کہا کہ اسٹیل ملز کی بحالی کے لیے 584 ملین ڈالر کی سرمایہ کاری کی ضرورت ہوگی اور اس میں کم از کم چار سے چھ ماہ لگیں گے۔