Tag: نو ڈیل بریگزٹ

  • ملکہ برطانیہ نے نوڈیل بریگزٹ روکنے کے بل کی منظوری دے دی

    ملکہ برطانیہ نے نوڈیل بریگزٹ روکنے کے بل کی منظوری دے دی

    لندن: ملکہ برطانیہ نے نوڈیل بریگزٹ کو روکنے کے بل کی منظوری دے دی، ان کی منظوری کے بعد بل قانون کا حصہ بن گیا۔

    غیرملکی خبررساں ادارے کے مطابق ملکہ برطانیہ نے نوڈیل بریگزٹ کو روکنے کے بل کی منظوری دے دی، بل منظوری کے بعد برطانیہ بغیر ڈیل کے 31 اکتوبر کو یورپ سے انخلا نہیں کرپائے گا۔

    ملکہ برطانیہ کی جانب سے نو ڈیل بریگزٹ بل کو روکنے کی منظوری کے بعد برطانوی پارلیمنٹ کے اسپیکر جان برکو مستعفی ہوگئے۔

    ملکہ برطانیہ کے فیصلے کے بعد برطانوی وزیراعظم بورس جانسن 31 اکتوبرکو بغیر کسی معاہدے کے ملک کو یورپی یونین سے الگ نہیں کرسکیں گے۔

    واضح رہے کہ برطانوی پارلیمنٹ آج شب معطل کردی جائے گی، برطانوی پارلیمنٹ میں آج قبل از وقت الیکشن کے لیے قرارداد ایک بار پھر پارلیمنٹ میں پیش کی جائے گی۔

    مزید پڑھیں: لندن، برطانوی پارلیمنٹ آج شب معطل کردی جائے گی، حکومت کی تصدیق

    خیال رہے کہ برطانوی وزیراعظم بورس جانسن نے کہا تھا کہ بریگزٹ ڈیل پر یورپی یونین سے مزید توسیع لینے سے بہتر ہے کہ میں گہری کھائی میں گر کر خودکشی کرلوں۔

    تین سال قبل 2016 میں 43سال بعد تاریخی ریفرنڈم کے نتائج کے مطابق 52 فیصد برطانوی عوام نے یورپی یونین سے علیحدگی ہونے کے حق میں جبکہ 48 فیصد نے یونین کا حصہ رہنے کے حق میں ووٹ دیا تھا۔

    اس وقت ڈیوڈ کیمرون برطانیہ کے وزیراعظم تھے اور وہ بریگزٹ کے حق میں نہیں تھے جس کے سبب انہوں نے عوامی رائے کے احترام میں اپنے منصب سے استعفیٰ دینے کا اعلان کردیا تھا۔

  • برطانوی وزیراعظم نے قبل از وقت انتخابات کا عندیہ دے دیا

    برطانوی وزیراعظم نے قبل از وقت انتخابات کا عندیہ دے دیا

    لندن: برطانوی وزیراعظم بورس جانسن نے برطانیہ میں قبل از وقت انتخابات کا عندیہ دے دیا۔

    غیرملکی خبررساں ادارے کے مطابق برطانوی وزیراعظم بورس جانسن نے ملک میں 14 اکتوبر پر جنرل الیکشن کرانے کا عندیہ دے دیا، انہوں نے کہا کہ اگر ممبران پارلیمنٹ میں بریگزٹ کی راہ میں رکاوٹ پیدا کی تو قبل از وقت انتخابات کراسکتے ہیں۔

    بورس جانسن نے کہا کہ ممبران پارلیمنٹ بریگزٹ میں تعطل پیدا نہ کریں، نہیں چاہتا کہ برطانیہ میں نئے الیکشن ہوں۔

    برطانوی وزیراعظم نے کہا کہ ایسے حالات نہیں کہ یورپ سے انخلا ملتوی کیا جائے۔

    واضح رہے سابق وزیراعظم تھریسامے نے کہ دو سال قبل کہا تھا کہ فوری انتخابات سے بریگزٹ میں آسانی پیدا ہوگی۔

    مزید پڑھیں: نومنتخب برطانوی وزیراعظم بورس جانسن کے مشہور تنازعات

    یاد رہے کہ وزارت عظمیٰ کا منصب سنبھالنے کے بعد برطانوی وزیراعظم بورس جانسن نے برطانوی پارلیمان سے اپنے پہلے خطاب میں کہا کہ یورپی یونین بریگزٹ ڈیل پر نظر ثانی کرے۔

    تین سال قبل 2016 میں 43سال بعد تاریخی ریفرنڈم کے نتائج کے مطابق 52 فیصد برطانوی عوام نے یورپی یونین سے علیحدگی ہونے کے حق میں جبکہ 48 فیصد نے یونین کا حصہ رہنے کے حق میں ووٹ دیا تھا۔

    اس وقت ڈیوڈ کیمرون برطانیہ کے وزیراعظم تھے اور وہ بریگزٹ کے حق میں نہیں تھے جس کے سبب انہوں نے عوامی رائے کے احترام میں اپنے منصب سے استعفیٰ دینے کا اعلان کردیا تھا۔

    استعفیٰ دیتے وقت ڈیوڈ کیمرون کا کہنا تھا کہ ریفرنڈم کا انعقاد پارلیمانی نظام کا حصہ ہے، چھ سال تک برطانیہ کا وزیر اعظم بنے رہنے پر فخر ہے۔