Tag: نکاح کیس

  • نکاح کیس : بانی پی ٹی آئی اور بشریٰ بی بی کی بریت کیخلاف اپیل  چیف جسٹس کو بھجوادی گئی

    نکاح کیس : بانی پی ٹی آئی اور بشریٰ بی بی کی بریت کیخلاف اپیل چیف جسٹس کو بھجوادی گئی

    اسلام آباد : نکاح کیس میں بانی پی ٹی آئی اوربشریٰ بی بی کی بریت کیخلاف اپیل چیف جسٹس کو بھجوادی گئی۔

    تفصیلات کے مطابق اسلام اباد ہائی کورٹ میں بانی پی ٹی آئی اوربشریٰ بی بی کی نکاح کیس میں بریت کیخلاف اپیلوں پرسماعت ہوئی۔

    اسلام آبادہائیکورٹ کےایڈیشنل جج جسٹس اعظم خان نے سماعت کی، عمران خان کی جانب سےوکلاہائیکورٹ میں پیش ہوئے، شعیب شاہین ایڈووکیٹ نے کیس دوسری عدالت کو منتقل کرنے کی استدعا کی۔

    درخواست گزار خاورمانیکا کی جانب سے زاہد آصف چوہدری، اقبال کاکڑ اوردیگر پیش ہوئے، زاہدآصف نے کہا کہ 13جولائی 2024 کا ایڈیشنل سیشن جج کا بریت کافیصلہ چیلنج کر رکھا ہے۔

    جس پر وکیل شعیب شاہین نے بتایا دلائل دینے سے پہلے ہم کچھ کہنا چاہ رہے ہیں، آپ پہلے اپنا مائنڈ ڈسکلوز کر چکےکیس کسی دوسرے بینچ کو منتقل کر دیا جائے۔

    جسٹس اعظم خان کا کہنا تھا کہ ہم نے ایک آرڈر کیخلاف نظرثانی درخواست سنی تھی، ہم نیا بینچ تشکیل دینے کیلئے فائل چیف جسٹس کو بھیج دیتے ہیں۔

    وکیل خاورمانیکا نے کہا کہ یہ عدالت ہی کیس سن سکتی اعتراض کےحق میں کوئی عدالتی نظیرہوتودیں، آپ نےبطور سیشن جج ایک آرڈر جاری کیا تھا لیکن وہ حتمی فیصلہ نہیں تھا۔

    عمران خان کے وکیل کا کہنا تھا کہ ہماری استدعا ہے آپ کیس پہلے سن چکےہیں تو دوسرے بینچ کو منتقل کر دیں، اگر یہ بات مان لی جائے پھر تو جج نیچے فیصلہ دےاور ہائیکورٹ میں آ کر برقرار رکھ دے۔

    عدالت نے بانی پی ٹی آئی اور بشریٰ بی بی کی بریت کیخلاف اپیل کی فائل چیف جسٹس کوبھجوا دی ، کیس چیف جسٹس عامرفاروق کو نیا بینچ تشکیل دینے کیلئے بھیجا گیا اور سماعت ملتوی کردی گئی۔

  • نکاح کیس :  خاور مانیکا نے بانی پی ٹی آئی اور بشریٰ بی بی کی بریت کا فیصلہ چیلنج کردیا

    نکاح کیس : خاور مانیکا نے بانی پی ٹی آئی اور بشریٰ بی بی کی بریت کا فیصلہ چیلنج کردیا

    اسلام آباد : خاور مانیکا نے نکاح کیس میں‌ بانی پی ٹی آئی اور بشریٰ بی بی کی بریت کا فیصلہ چیلنج کردیا، جس میں بریت کا فیصلہ کالعدم قراردینے کی استدعا کی گئی ہے۔

    تفصیلات کے مطابق بانی پی ٹی آئی اور بشریٰ بی بی کے نکاح کیس میں بریت کے فیصلے کیخلاف درخواست دائر کردی گئی۔

    خاورمانیکا نے وکیل زاہد آصف کے ذریعے اسلام آباد ہائیکورٹ میں درخواست دائر کی ، جس میں کہا کہ 13جولائی کا فیصلہ قانون کی نظر میں برقرار نہیں رہ سکتا، 3فروری کا سزا کا جوڈیشل مجسٹریٹ کا فیصلہ بحال کیا جائے۔

    درخواست میں مزید کہا کہ اپیلٹ کورٹ نے اہم پہلونظر انداز کرکے سزا کالعدم قرار دی، اپیلٹ کورٹ نے استغاثہ کے گواہان کے بیانات کوبھی ملحوظ خاطر نہ رکھا، ملزمان کی بریت کافیصلہ قانونی طورپرقائم نہیں رہ سکتا۔

    خاور مانیکا نے استدعا کی ایڈیشنل سیشنزجج کا سزا کیخلاف اپیلیں منظورکرنے کا13 جولائی کا فیصلہ کالعدم قراردیا جائے اور بانی پی ٹی آئی، بشریٰ بی بی کی سزا بحال کی جائے۔

    درخواست میں حکومت، بانی پی ٹی آئی اور بشریٰ بی بی کو فریق بنایا گیا ہے۔

  • نکاح کیس : خاور مانیکا کی نظر ثانی درخواست خارج

    نکاح کیس : خاور مانیکا کی نظر ثانی درخواست خارج

    اسلام آباد : اسلام آباد ہائی کورٹ نے نکاح کیس میں خاور مانیکا کی نظر ثانی درخواست خارج  کرتے ہوئے سیشن کورٹ کو ایک ماہ میں اپیلوں پر فیصلہ کرنے کا حکم برقرار رکھا۔

    تفصیلات کے مطابق اسلام آباد ہائی کورٹ کے جسٹس میاں گل حسن اورنگزیب نے محفوظ شدہ فیصلہ سناتے ہوئے خاور مانیکا کی نظر ثانی درخواست خارج کردی۔

    عدت کیس میں اپیل کا فیصلہ ایک ماہ میں کرنے کی ڈائریکشن پر نظرثانی کی درخواست خارج کی۔

    جسٹس میاں گل حسن اورنگزیب نے سیشن کورٹ کو ایک ماہ کے اندر اپیلوں پر فیصلہ کرنے کا حکم برقرار رکھا، پہلے ہی ہائی کورٹ نے ماتحت عدالت کو نکاح کیس میں اپیلوں پر بارہ جولائی تک فیصلہ کرنے کا حکم دے چکی ہے۔

    اس سے قبل اسلام آباد ہائیکورٹ نے عدت کیس میں اپیل کا فیصلہ ایک ماہ میں کرنے کی ڈائریکشن پر نظرثانی کی درخواست پر سماعت کی۔

    جسٹس میاں گل حسن اورنگزیب نے خاور مانیکا کی درخواست پر سماعت کی معاون وکیل سلمان اکرم راجہ نے کہا سینئر وکیل رضوان عباسی سپریم کورٹ میں مصروف ہیں، کیس میں کچھ دیر کا وقفہ کر دیں۔

    خاور مانیکا کے وکیل نے لکھا ہے کہ وہ زیارت کیلئے عراق ایران جانا چاہتے ہیں، انہوں نے لکھا ہے کہ زیارت کیلئے جانا ہے اس لیے ایک ماہ کی ڈائریکشن ختم کی جائے۔

    جس پر جسٹس میاں گل حسن اورنگزیب نے کہا تھا کہ ساڑھے گیارہ بجے کیس دوبارہ ٹیک اپ کرینگے، رضوان عباسی آ گئے تو اُن کے دلائل سنیں گے، اگر خاور مانیکا کے وکیل نہیں آتے تو ریکارڈ دیکھ کر فیصلہ کر دوں گا تو وکیل سلمان اکرم راجہ نے کہا آج 9 جولائی ہے 12 جولائی فیصلہ کرنے کی ڈیڈلائن ہے۔

  • اگر خاورمانیکا کے وکیل نہیں آتے تو ریکارڈ دیکھ کر نکاح کیس کا فیصلہ کردوں گا، جسٹس میاں گل حسن اورنگزیب

    اگر خاورمانیکا کے وکیل نہیں آتے تو ریکارڈ دیکھ کر نکاح کیس کا فیصلہ کردوں گا، جسٹس میاں گل حسن اورنگزیب

    اسلام آباد : اسلام آباد ہائی کورٹ کے جسٹس میاں گل حسن اورنگزیب نے نکاح کیس میں ریمارکس دیئے اگر خاورمانیکا کے وکیل نہیں آتے تو ریکارڈ دیکھ کر فیصلہ کردوں گا۔

    تفصیلات کے مطابق اسلام آباد ہائیکورٹ میں نکاح کیس میں اپیل کا فیصلہ ایک ماہ میں کرنے کی ڈائریکشن پر نظرثانی کی درخواست پر سماعت ہوئی۔

    جسٹس میاں گل حسن اورنگزیب نے خاور مانیکا کی درخواست پر سماعت کی، معاون وکیل نے بتایا کہ سینئروکیل رضوان عباسی سپریم کورٹ میں مصروف ہیں،کچھ دیرکاوقفہ کر دیں۔

    سلمان اکرم راجہ نے کہا کہ خاور مانیکا کے وکیل نے لکھا ہے وہ زیارت کیلئے عراق ایران جانا چاہتےہیں، اس لیے ایک ماہ کی ڈائریکشن ختم کی جائے۔

    جس پر جسٹس میاں گل حسن اورنگزیب کا کہنا تھا کہ ساڑھے 11 بجے کیس دوبارہ ٹیک اپ کریں گے ، رضوان عباسی آ گئے تو ان کے دلائل سنیں گے اور اگر خاورمانیکا کے وکیل نہیں آتے تو ریکارڈ دیکھ کر فیصلہ کردوں گا۔

    وکیل سلمان اکرم راجہ نے بتایا کہ آج 9 جولائی ہے 12 جولائی فیصلہ کرنےکی ڈیڈلائن ہے، بعد ازاں عدالت نے کیس کی سماعت میں وقفہ کر دیا

    گذشتہ روز اسلام آباد کے سیشن کورٹ میں دوران عدت نکاح کے کیس کی سماعت ہوئی تھی ، خاور مانیکا کی جانب سے سماعت کی جنرل التوا کی درخواست پر جج افضل مجوکا نے کہا اسلام آباد ہائیکورٹ کے شیڈول کا پابند ہوں، اس میں تبدیلی نہ کی تو شیڈول کے مطابق فیصلہ کروں گا، اسلام آباد ہائیکورٹ کہے آج فیصلہ کرنا ہے تو میں سنادوں گا۔

  • نکاح کیس ہر صورت 8 جولائی تک ختم کرنا ہے، جج افضل مجوکا

    نکاح کیس ہر صورت 8 جولائی تک ختم کرنا ہے، جج افضل مجوکا

    اسلام آباد : ایڈیشنل سیشن جج افضل مجوکا نکاح کیس کی سماعت میں ریمارکس دیئے کہ سزا کے خلاف اپیلوں کی سماعت کو ہر صورت 8 جولائی تک ختم کرنا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق ڈسٹرکٹ اینڈسیشن کورٹ اسلام آبادمیں بانی پی ٹی آئی اوربشریٰ بی بی کی نکاح کیس میں سزاکےخلاف اپیلوں کی سماعت ہوئی، سماعت ایڈیشنل سیشن جج افضل مجوکانے کی۔

    بانی پی ٹی آئی کے وکلا سلمان اکرم راجااورخالدیوسف چوہدری عدالت میں پیش ہوئے، بانی پی ٹی آئی کے وکیل سلمان اکرم راجہ نے دلائل میں کہا کہ میں آج جزوی دلائل دوں گاباقی کل کے لئے کیس رکھ لیں، سپریم کورٹ میں مخصوص نشستوں کا کیس ہے، جس پر جج افضل مجوکا کا کہنا تھا کہ آپ کے پاس پوراٹائم ہے آج اورکل بھی ہے۔

    سلمان اکرم راجہ نے کہا کہ بدنیتی اورفراڈمیں جوچیزمشترکہ ہے وہ ارادہ ہونا ہے، اگررجوع کاحق تھاتووہ ایک سول معاملہ ہےاس کاکرمنل سے کیا تعلق، یہ کہہ دیناکافی نہیں کہ میں رجوع کر لیتا۔

    وکیل بانی ٹی آئی کا کہنا تھا کہ ایک دن نکاح ہوادوسرے دن خاور مانیکاکو پتہ چل گیالیکن وہ خاموش رہے، اگر فراڈ ہوا تھا تو اسی وقت عدالت جاتے کہتے میں نے رجوع کرنا تھا، میں نےیہ نہیں کہاعدت کادورانیہ 90 دن ہے، سپریم کورٹ نے 39 دن کے بعد اپنے فیصلے سےعورت کو تحفظ فراہم کیا، مفتی سعیدنےبھی کہا عورت کی بات عدت سےمتعلق حتمی ہےلیکن عدالت میں غلط بیانی کی۔

    سلمان اکرم راجہ نے مزید کہا کہ خاورمانیکانےٹرائل کورٹ میں دیئےگئےاپنےبیان میں غلط بیانی کی، 4گواہ ہیں ملازم لطیف کےبیان کوٹرائل کورٹ نےاہمیت دی، خاورمانیکانےلطیف کےبیان پرانحصار کیااورخود بھی ویڈیوبیان میں غلط بیانی کی،سلمان اکرم راجہ

    وکیل نے کہا کہ مفتی سعیدنےبھی اپنے بیان میں غلط بیانی کی ، دوسرےنکاح میں گواہوں کےحوالےسےبتانےمیں بھی مفتی سعیدناکام رہے اور دوسرےنکاح کی بات سےبھی یہ ثابت نہیں ہوتاعدت پوری تھی یانہیں، یہ ایک گھڑی گئی کہانی تھی جس سےبانی پی ٹی آئی کوانتقام کانشانہ بنایاگیا۔

    زاہدآصف ایڈووکیٹ نے کہا کل اورپرسوں ہائیکورٹ میں ہوں 5تاریخ کوسماعت رکھ لیں، سلمان اکرم راجہ نے بھی کہا میری ذاتی مصروفیات بھی ہیں کل سماعت رکھیں گے جبکہ وکیل عثمان گل نے بتایا کہ ہم بشریٰ بی بی کی جانب سےدلائل کیلئےایک دن لیں گے۔

    جج افض مجوکا نے کہا سزا کے خلاف اپیلوں کی سماعت کو ہر صورت آٹھ جولائی تک ختم کرنا ہے، بعد ازاں وکلا کی استدعا پر سماعت کل 11 بجے تک ملتوی کردی گئی۔

  • نکاح کیس میں بانی پی ٹی آئی اور بشریٰ بی بی کے پاس سزا معطلی کا کوئی جواز موجود نہیں، تحریری فیصلہ

    نکاح کیس میں بانی پی ٹی آئی اور بشریٰ بی بی کے پاس سزا معطلی کا کوئی جواز موجود نہیں، تحریری فیصلہ

    اسلام آباد : ایڈیشنل ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن جج محمد افضل مجوکا نے نکاح کیس کے تحریری فیصلے میں کہا ہے کہ دونوں ملزمان کے پاس سزا معطلی کا کوئی جواز موجود نہیں۔

    تفصیلات کے مطابق بانی پی ٹی آئی اوربشریٰ بی بی کی نکاح کیس میں سزا معطلی کی درخواست مسترد کرنے کا تحریری فیصلہ جاری کردیا گیا۔

    تفصیلی فیصلہ ایڈیشنل ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن جج محمد افضل مجوکا نے جاری کیا، تحریری فیصلہ 10 صفحات پر مشتمل ہیں۔

    مزید پڑھیں : نکاح کیس : بانی پی ٹی آئی اور بشریٰ بی بی کی سزا معطلی کی درخواست مسترد

    تحریری فیصلے میں بانی پی ٹی آئی اور بشریٰ بی بی کی سزا برقرار رکھتے ہوئے کہا کہ دونوں ملزمان کے پاس سزا معطلی کا کوئی جواز موجود نہیں۔

    فیصلے میں مزید کہا گیا کہ بشریٰ بی بی کا خاتون ہوناسزامعطلی اور ضمانت پررہائی کاجوازنہیں، بانی پی ٹی آئی، بشریٰ بی بی کی سزا معطلی کی درخواستیں مسترد کی جاتی ہیں۔

    ایڈیشنل سیشن جج محمدافضل مجوکا نے سزا معطلی پر 25 جون کو محفوظ فیصلہ کیا تھا۔

    س سے قبل کیس کی سماعت سیشن جج شاہ رخ ارجمند نے بھی کی تھی تاہم عدم اعتماد کی بنیاد اور جج کی درخواست پرہائیکورٹ نے کیس جج افضل مجوکا کو ٹرانسفرکردیاتھا۔

    پچیس نومبر 2023 کو خاورمانیکا نے سول جج قدرت اللہ کی عدالت میں پینل کوڈ کے سیکشن چونتیس،چا رسو چھیانوےاورچار سو چھیانوے بی کے تحت کیس کیا تھا۔

    کیس کی سماعتوں کے بعد سولہ جنوری 2024 کو بانی پی ٹی آئی اوربشریٰ بی بی پرفردجرم عائد کی گئی۔

    بعد ازاں دو فروری کو اڈیالہ جیل میں چودہ گھنٹے طویل سماعت کےبعد ٹرائل کورٹ نے فیصلہ محفوظ کیا اور تین فروری کو بانی پی ٹی آئی اور بشریٰ بی بی کو سات سات سال قید کی سزا سنائی گئی تھی۔

    سینئر سول جج قدرت اللہ نے بانی پی ٹی آئی اوربشریٰ بی بی کو قید کی سزا سنائی تھی۔

  • پی ٹی آئی کا نکاح کیس میں اپیلیں مسترد ہونے کا فیصلہ چیلنج کرنے کا اعلان

    پی ٹی آئی کا نکاح کیس میں اپیلیں مسترد ہونے کا فیصلہ چیلنج کرنے کا اعلان

    اسلام آباد : پی ٹی آئی نے نکاح کیس میں بانی پی ٹی آئی اور بشریٰ بی بی کی اپیلیں مسترد ہونے کا فیصلہ چیلنج کرنے کا اعلان کردیا۔

    تفصیلات کے مطابق اپوزیشن لیڈر عمر ایوب نے عدالت کے باہر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ دوران عدت نکاح کے کیس کے فیصلے کے خلاف قانونی حق رکھتے ہیں، قانون و انصاف کا تقاضا تھاکہ کیس میں کوئی پیچیدگی نہیں۔

    عمر ایوب کا کہنا تھا کہ نکاح کیس کو سیاسی رنگ دیا گیا، اپیلیں مسترد ہونے کے فیصلے کو چیلنج کریں گے۔

    مزید پڑھیں : نکاح کیس : بانی پی ٹی آئی اور بشریٰ بی بی کی سزا معطلی کی درخواست مسترد

    وزیراعظم کی جانب سے مذاکرات کی پیشکش پر کہا کہ جب تک بانی پی ٹی آئی سمیت رہنماؤں کورہانہیں کیاجاتابات چیت نہیں ہوگی، اسیران کی رہائی اور چارجز ختم ہونے تک کسی قسم کی بات نہیں ہوگی۔

    انھوں نے بتایا کہ اسوقت عالیہ حمزہ کی بیٹیوں کوپریشان کیاجارہاہے، ان کوکوئی سہولت نہیں دی جارہی اسکی مذمت کرتےہیں، اب ہماری تحریک مزیدتیزی سے چلے گی۔

  • نکاح کیس : بانی پی ٹی آئی اور بشریٰ بی بی کی سزا معطلی کی درخواست مسترد

    نکاح کیس : بانی پی ٹی آئی اور بشریٰ بی بی کی سزا معطلی کی درخواست مسترد

    اسلام آباد : نکاح کیس میں بانی پی ٹی آئی اور بشریٰ بی بی کی سزا معطلی کی درخواست مسترد کردی گئی اور سزا برقرار رکھی۔

    تفصیلات کے مطابق اسلام آباد کی سیشن عدالت میں نکاح کیس میں بانی پی ٹی آئی اور بشریٰ بی بی کی سزا معطلی کی درخواستوں پر سماعت ہوئی۔

    عدالت نے بانی پی ٹی آئی اور بشریٰ بی بی کی سزا معطلی کی درخواست مسترد کردی اور دونوں کی سزا برقرار رکھی۔

    ایڈیشنل ڈسٹرکٹ اینڈسیشن محمدافضل مجوکا نے سزا معطلی کی درخواستوں پر فیصلہ سنایا۔

    یاد رہے دو روز قبل عدالت نے فریقین کے دلائل مکمل ہونے پر سزا معطلی کی درخواستوں کا فیصلہ محفوظ کیا تھا۔

    اس سے قبل کیس کی سماعت سیشن جج شاہ رخ ارجمند نے بھی کی تھی تاہم عدم اعتماد کی بنیاد اور جج کی درخواست پرہائیکورٹ نے کیس جج افضل مجوکا کو ٹرانسفرکردیاتھا۔

    مزید پڑھیں : نکاح کیس : بانی پی ٹی آئی اور بشریٰ بی بی کی سزا معطلی کی درخواستوں پر فیصلہ محفوظ

    پچیس نومبر 2023 کو خاورمانیکا نے سول جج قدرت اللہ کی عدالت میں پینل کوڈ کے سیکشن چونتیس،چا رسو چھیانوےاورچار سو چھیانوے بی کے تحت کیس کیا تھا۔

    کیس کی سماعتوں کے بعد سولہ جنوری 2024 کو بانی پی ٹی آئی اوربشریٰ بی بی پرفردجرم عائد کی گئی۔

    بعد ازاں دو فروری کو اڈیالہ جیل میں چودہ گھنٹے طویل سماعت کےبعد ٹرائل کورٹ نے فیصلہ محفوظ کیا اور تین فروری کو بانی پی ٹی آئی اور بشریٰ بی بی کو سات سات سال قید کی سزا سنائی گئی تھی۔

    سینئر سول جج قدرت اللہ نے بانی پی ٹی آئی اوربشریٰ بی بی کو قید کی سزا سنائی تھی۔

  • نکاح کیس میں بانی پی ٹی آئی اور بشریٰ بی بی کی سزا معطل ہوگی یا نہیں ؟ فیصلہ آج سنایا جائے گا

    نکاح کیس میں بانی پی ٹی آئی اور بشریٰ بی بی کی سزا معطل ہوگی یا نہیں ؟ فیصلہ آج سنایا جائے گا

    اسلام آباد : نکاح کیس میں بانی پی ٹی آئی اور بشریٰ بی بی کی سزا معطلی کی درخواستوں پر فیصلہ آج سنایا جائے گا۔

    تفصیلات کے مطابق نکاح کیس میں سزا معطلی کی درخواستوں پر محفوظ فیصلہ آج تین بجے سنایا جائے گا، ایڈیشنل سیشن جج افضل مجوکا بانی پی ٹی آئی اوربشریٰ بی بی کی درخواستوں پر فیصلہ سنائیں گے۔

    عدالت نے فریقین کے دلائل مکمل ہونے پر سزا معطلی کی درخواستوں کا فیصلہ محفوظ کیا تھا۔

    اس سے قبل کیس کی سماعت سیشن جج شاہ رخ ارجمند نے بھی کی تھی تاہم عدم اعتماد کی بنیاد اور جج کی درخواست پرہائیکورٹ نے کیس جج افضل مجوکا کو ٹرانسفرکردیاتھا۔

    مزید پڑھیں : نکاح کیس : بانی پی ٹی آئی اور بشریٰ بی بی کی سزا معطلی کی درخواستوں پر فیصلہ محفوظ

    پچیس نومبر 2023 کو خاورمانیکا نے سول جج قدرت اللہ کی عدالت میں پینل کوڈ کے سیکشن چونتیس،چا رسو چھیانوےاورچار سو چھیانوے بی کے تحت کیس کیا تھا۔

    کیس کی سماعتوں کے بعد سولہ جنوری 2024 کو بانی پی ٹی آئی اوربشریٰ بی بی پرفردجرم عائد کی گئی۔

    بعد ازاں دو فروری کو اڈیالہ جیل میں چودہ گھنٹے طویل سماعت کےبعد ٹرائل کورٹ نے فیصلہ محفوظ کیا اور تین فروری کو بانی پی ٹی آئی اور بشریٰ بی بی کو سات سات سال قید کی سزا سنائی گئی تھی۔

    سینئر سول جج قدرت اللہ نے بانی پی ٹی آئی اوربشریٰ بی بی کو قید کی سزا سنائی تھی۔

  • نکاح کیس : سزا معطلی کی درخواست پر 10 روز میں فیصلے کا حکم

    اسلام آباد : اسلام آباد ہائی کورٹ نے نکاح کیس میں سزامعطلی کی درخواست پر 10 روز میں فیصلے کا حکم دے دیا۔

    تفصیلات کے مطابق اسلام آباد ہائیکورٹ کے جج میاں گل حسن اورنگزیب نے کی نکاح کیس سے متعلق درخواستوں پرسماعت کی۔

    اسلام آباد ہائیکورٹ کے جج میاں گل حسن اورنگزیب نے حکم دیا ایڈیشنل سیشن جج افضل مجوکا دونوں اپیلوں پرمقرر کردہ وقت میں فیصلہ کریں۔

    اسلام آبادہائیکورٹ نے سیشن کورٹ کو 10 روز میں نکاح کیس میں سزا معطلی کی درخواست پرفیصلہ کرنے کا حکم دے دیا۔

    جس پر وکیل سلمان اکرم راجا نے کہا کہ کیرئیرمیں کبھی نہیں دیکھا جج نےاس طرح اچانک کیس ٹرانسفر کیا ہو، سیشن جج نے کیس سنا تھا اب ایڈیشنل سیشن جج کو ٹرانسفر کر دیا گیا،ایڈیشنل سیشن جج کو کیوں کیس ٹرانسفر کیا گیا۔

    سلمان اکرم راجہ نے استدعا کی سیشن جج شاہ رخ ارجمند کومحفوظ فیصلہ سنانےکی ہداہت کی جائے، یا پھر اسلام آبادہائیکورٹ خود اپیل سن کر فیصلہ کرے، تیسری صورت یہ ہے کہ اپیل سیشن جج ویسٹ کوٹرانسفر کی جائے اور کیس کے فیصلے کے حوالے سے ٹائم فریم بھی مقرر کیا جائے۔

    پراسیکوٹررضوان عباسی نے دلائل دیے خاور مانیکا نے جج پر اعتراض کیا عدالت نے درخواست مسترد کردی، ان نے دوبارہ اعتراض کیا تو سیشن جج نے معاملہ ہائیکورٹ کو بھیج دیا، ہائیکورٹ نے ایڈمنسٹریٹرسائیڈ پر یہ اپیلیں ایڈیشنل سیشن جج ویسٹ کو بھیج دیں، اس عدالت کے ایڈمنسٹریٹر آرڈر کو بلواسطہ یا بلا واسطہ چیلنج نہیں کیا جا سکتا۔

    خاور مانیکا کے وکیل نے اپیل ایڈیشنل سیشن جج سے سیشن جج کو ٹرانسفر کرنے کی مخالفت کردی۔