Tag: نکاح کیس

  • بشریٰ بی بی نے نکاح کیس  میں سزا معطلی کی درخواست دائر کردی

    بشریٰ بی بی نے نکاح کیس میں سزا معطلی کی درخواست دائر کردی

    اسلام آباد : بانی پی ٹی آئی کی اہلیہ بشریٰ بی بی نے نکاح کیس میں سزا معطلی کی درخواست دائر کردی۔

    تفصیلات کے مطابق نکاح کیس میں بانی پی ٹی آئی کی اہلیہ بشریٰ بی بی نے سزا معطلی کی درخواست دائر کردی۔

    بیرسٹرسلمان صفدر کے ذریعے اسلام آباد ہائیکورٹ میں درخواست دائر کی گئی، جس میں موقف اختیار کیا ہے کہ بانی پی ٹی آئی کی اہلیہ کوسیاسی انتقام کیلئےجیل میں بدترین حالات میں رکھاگیا ہے، انصاف کےتقاضے پورے کیلئے سزا معطلی کی درخواست جلد نمٹائی جائے۔

    درخواست میں بانی پی ٹی آئی کی اہلیہ کی سزا معطل کر کے ضمانت پر رہائی کی استدعا کی ہے۔

    درخواست میں استدعا کی گئی کہ عدالت سزا کا فیصلہ معطل کرکےضمانت پر رہائی کےاحکامات جاری کرے اور سزا معطلی کی جودرخواست پہلے سے سیشن کورٹ میں ہےعدالت اس پرسماعت کرے۔

    درخواست میں مزید کہا گہا کہ سزامعطلی کی درخواست کو سن کر اس پر جلد فیصلہ کیا جائے۔

    گذشتہ روز ایڈیشنل سیشن جج افضل مجوکا نے بانی پی ٹی آئی کی اہلیہ کی عدت میں نکاح کیس میں سزا کے خلاف اپیل جلد سماعت کیلئے مقرر کرنے اور سزا معطلی کی درخواست پر سماعت کی تھی۔

    وکیل عثمان ریاض گل اور خالد یوسف چوہدری عدالت میں پیش ہوئے تھے۔

    دوران سماعت عدالت نے استفسار کیا تھا کہ اپیلوں پر جلد سماعت چاہتے ہیں یا سزا معطلی پر سماعت چاہتے ہیں؟ وکیل عثمان گل نے موقف اپنایا کہ عدالت شکایت کنندہ کے کنڈکٹ کو بھی دیکھے۔ جج افضل مجوکہ نے ریمارکس دیئے کہ ہم نے شکایت کنندہ کو نوٹس کیا تھا، وہ نہیں آنا چاہتے تو نہ آئیں، عدالت کیس سنے گی۔

    عدالت نے ریمارکس دیئے کہ بشریٰ بی بی کی حد تک صرف درخواست فکس نہیں کر سکتے، اس طرح سے عدالت کا مائنڈ ظاہر ہوتا ہے، اہلیہ اور بانی پی ٹی آئی دونوں کی جانب سے درخواستیں ہوتیں تو عدالت سماعت کے حوالے سے بہتر پوزیشن میں ہوتی۔

    بانی پی ٹی آئی کی جانب سے بھی عدت میں نکاح کیس کی اپیلیں جلد سماعت کیلئے مقرر کرنے اور سزا معطلی کی درخواستیں دائر ہونے کے بعد عدالت نے دونوں ملزمان کی جانب سے دائر درخواستوں پر فریقین کو دوبارہ نوٹس جاری کرتے ہوئے سماعت گیارہ جون تک ملتوی کر دی۔

    واضح رہے 3 فروری کو سول کورٹ نےبانی پی ٹی آئی کی اہلیہ کو 7سال قید کی سزاسنائی تھی۔

  • نکاح کیس : خاورمانیکا کے عدم اعتماد پر جج کا کیس منتقلی کیلئے اسلام آباد ہائی کورٹ کو خط

    نکاح کیس : خاورمانیکا کے عدم اعتماد پر جج کا کیس منتقلی کیلئے اسلام آباد ہائی کورٹ کو خط

    اسلام آباد : جج شاہ رخ ارجمند نے نکاح کیس کی منتقلی کیلئے اسلام آباد ہائی کورٹ کو خط لکھ دیا، خاورمانیکا نے جج پرعدم اعتماد کا اظہار کیا تھا۔

    تفصیلات کے مطابق نکاح کیس میں بانی پی ٹی آئی اور بشریٰ بی بی کی اپیلوں پر سماعت کے بعد سیشن جج شاہ رخ ارجمند نے ہائیکورٹ کو خط لکھ دیا.

    جس میں کہا ہے کہ خاور فرید مانیکا نے آج کھلی عدالت میں مجھ پر عدم اعتماد کا اظہار کیا ہے، ان کی درخواست پہلےہی 30 اپریل 2024 کو خارج کردی گئی ہے.

    جج شاہ رخ ارجمند کا کہنا تھا کہ شکایت کنندہ ،وکیل نےہمیشہ کسی نہ کسی بہانے سےکارروائی کو تاخیر کا شکارکرنےکی کوشش کی ،میں سمجھتا ہوں پریزائیڈنگ آفیسر پرمخصوص اعتراض اٹھانےپرفیصلہ کرنامناسب نہیں۔

    خط کے متن میں کہا گیا ہے کہ اس کیس میں طوالت کے ساتھ دلائل سنے گئے ہیں ،درخواست ہے کہ ان اپیلوں کو  مجاز دائرہ اختیار کی کسی عدالت میں منتقل کیا جائے۔

    سیشن جج نے مزید کہا کہ اس لیے ان اپیلوں کو نمٹانے کے لیے ٹائم فریم بھی مقرر کیا جا سکتا ہے۔

    یاد رہے ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن کورٹ میں نکاح کیس میں بانی پی ٹی آئی اور بشریٰ بی بی کی اپیلوں پرفیصلہ نہیں سنایا جاسکا۔

    خاورمانیکا کے اعتراض کے بعد جج شاہ رخ ارجمند کمرہ عدالت سے چیمبر میں چلے گئے، معاون وکیل خاور مانیکا نے کہا ہمارا کیس کسی اور عدالت کو منتقل کردیں۔

    جس پر جج شاہ رخ ارجمند کا کہنا تھا کہ عدم اعتماد کی درخواست پہلےہی خارج ہوچکی ہے تو خاورمانیکا نے کہا میں آپ سے فیصلہ نہیں کرانا چاہتا۔

    جج شاہ رخ ارجمند نے مزید کہا آپ اپنے وکیل سے مشورہ کرکے بتائیں، کیس کسی بھی جج کے پاس جائے گااسےفیصلہ توکرنا ہے، رضوان عباسی مشاورت کرکے عدالت کو آگاہ کریں، کیس کسی اورعدالت کوٹرانسفرنہیں کرسکتے، یہ ہائیکورٹ کا اختیار ہے۔

  • نکاح کیس : میرے خاندان کو تباہ کر دیا آپ کے گھر کے ساتھ یہ ہو تو پتہ چلے، خاور مانیکا کا جج سے مکالمہ

    نکاح کیس : میرے خاندان کو تباہ کر دیا آپ کے گھر کے ساتھ یہ ہو تو پتہ چلے، خاور مانیکا کا جج سے مکالمہ

    اسلام آباد : نکاح کیس میں خاور مانیکا نے سزا کے خلاف اپیلیں سننے والے سیشن جج شاہ رخ ارجمند پر عدم اعتماد کا اظہارکر دیا اور کہا میرے خاندان کو تباہ کر دیا آپ کے گھر کے ساتھ یہ ہو تو پتہ چلے۔

    تفصیلات کے مطابق ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن کورٹ اسلام آباد میں بانی پی ٹی آئی اوربشریٰ بی بی کی نکاح کیس میں سزا کے خلاف اپیلوں پرسماعت ہوئی۔

    خاور مانیکا نےسزا کے خلاف اپیلیں سننے والے سیشن جج شاہ رخ ارجمندپرعدم اعتمادکااظہارکر دیا۔

    بشریٰ بی بی کے سابقہ شوہر نے حج سے مکالمے میں کہا کہ میرے خاندان کو تباہ کر دیا آپکےگھر کے ساتھ یہ ہو تو پتہ چلے، مجھے نہیں لگتا کہ انصاف ہو گا آپ یہ کیس ٹرانسفر کردیں۔

    جس پر جج شاہ رخ ارجمند کا کہنا تھا کہ آپ نےیہ کیسے سوچ لیا، کیا کوئی ثبوت ہے میں پی ٹی آئی کیلئےہمدردی رکھتا ہوں، آپ بتائیں مجھ پرکیا الزام ہے؟ میرے21 سال کےکیرئیر میں پہلی بار مجھ پر اعتراض ہوا۔

    وکیل پی ٹی آئی سلمان اکرم راجہ نے کہا یہ شرمناک اور عدالت پر پریشر ڈالنے کی کوشش ہے ،آپ ان کی بات نوٹ کرلیں ان کاجھوٹ بڑھتا جا رہا ہے، جس پر جج نے کہا کہ کل میں نے بھی قبر میں جانا ہے آپ نے بھی میرے لئے کرسی اہم نہیں۔

    سلمان اکرم راجہ نے مزید کہا کہ یہ بندہ جھوٹا ہے انتہا کا جھوٹا ہے، جس پر خاورمانیکا کا کہنا تھا کہ میرے گھر میں بات ہو رہی ہے کہ کچھ نہیں ہو سکتا، میرے گھر میں زلفی بخاری میسج کررہاہے میری فیملی تقسیم ہو گئی ہے۔

    جج شاہ رخ ارجمند نے ریمارکس دیئے جب کوئی پارٹی کیس ہارکرباہرنکلتی ہےتوکہتی ہےجج نےپیسےلےلئے، اپیل کی اسٹیج ہے میں کسی اورکوکیس ٹرانسفرنہیں کر سکتا۔

    خاورمانیکا اور پی ٹی آئی وکیل سلمان اکرم راجہ میں تلخ جملوں کا تبادلہ

    دوران سماعت بشریٰ بی بی کے سابقہ شوہر اورپی ٹی آئی وکیل سلمان اکرم راجہ میں تلخ جملوں کاتبادلہ ہوا ، خاورمانیکا نے کہا کہ ٹرائل کےدوران بانی پی ٹی آئی نےسلمان اکرم کوتھپکی دی تویہ گنداچھالنےلگے، سلمان اکرم راجہ نےایک ٹکٹ کےلیےاس کیس میں جوش دکھایا ، آپ بانی پی ٹی آئی کی گڈبک میں نہیں آئےبلکہ خداآپ کوفناکرکےرکھ دےگا، زلفی بخاری میری بیٹیوں کوفون کالزکیوں کررہا ہے۔

    جس پر جج شاہ رخ ارجمند نے کہا کہ ہمارے جوڈیشل سسٹم میں جوپارٹی جیت کر جاتی ہےوہ کہتی ہمیں دیر سے انصاف ملا، جوپارٹی ہار کر جاتی ہے وہ کہتی ہے رشوت لے کر فیصلہ کردیاگیا، کیس اس حدتک سن چکاہوں کہ کیس کسی اورعدالت ٹرانسفر نہیں ہوسکتا، سیکشن528کےمطابق معاملے میں ہائیکورٹ کچھ کرسکتی ہے۔

    وکیل سلمان اکرم راجہ کا کہنا تھا کہ ایک جملہ لکھ کر کہہ رہے ہیں کیس نہ سنیں جج صاحب کی پی ٹی آئی سے ہمدردی ہے، یہ ایک جملہ لکھ کر کیس ٹرانسفرکرنےکاکہناتوہین عدالت ہے، اس سے بہت کم بات پر کل جسٹس بابرستارنےجرمانہ کیا۔

    جج کا کہنا تھا کہ میں اس درخواست پر پہلے آرڈر کروں گا، ، وکیل سلمان اکرم راجہ نے استدعا کی گزارش ہے اس اعتراض پر خاورمانیکا کو جرمانہ ہونا چاہیے، جس پر عدالت نے خاور مانیکا کی درخواست پر فیصلہ محفوظ کرلیا۔

  • نکاح کیس : بشریٰ بی بی کی جانب سے سزا معطلی کیلئے متفرق درخواست دائر

    نکاح کیس : بشریٰ بی بی کی جانب سے سزا معطلی کیلئے متفرق درخواست دائر

    اسلام آباد : نکاح کیس میں بانی پی ٹی آئی کی اہلیہ بشریٰ بی بی نے سزا معطلی کیلئے متفرق درخواست دائر کردی۔

    تفصیلات کے مطابق بانی پی ٹی آئی کی اہلیہ بشریٰ بی بی کی جانب سے نکاح کیس میں سزا معطلی کیلئے متفرق درخواست دائر کردی گئی۔

    درخواست خالد یوسف ایڈووکیٹ نےسیشن جج کی عدالت میں دائر کی، جس میں مؤقف اختیار کیا گیا کہ درخواست گزار کو پی پی سی کی دفعہ 496 کے تحت سزا سنائی گئی ، 7سال قید کی سزا ،5لاکھ روپے جرمانہ ادا کرنے کی بھی ہدایت کی گئی۔

    درخواست میں کہا گیا کہ درخواست گزار کو مزید قید سے استغاثہ کا فائدہ نہیں بلکہ سرکاری خزانے پربوجھ ہے، درخواست گزار اور اس کے شوہر کو سیاسی انتقام کا نشانہ بنایا جارہا ہے، استغاثہ کےشواہد کمزور اور متضاد ہیں، جن کی بنیاد پر سزا نہیں ہو سکتی۔

    دائر درخواست میں کہنا تھا کہ کچھ اہم ثبوتوں پر بھی ٹرائل کورٹ نے غور نہیں کیا،درخواست گزار کو پہلے بھی کسی جرم میں سزا نہیں ہوئی۔

    درخواست میں استدعا کی گئی 3فروری 2024 کے فیصلےپرعملدرآمد معطل اور اپیل پر حتمی فیصلےتک ضمانت دی جائے ، معزز عدالت کے اطمینان کیلئےشورٹی بانڈز دینے کو بھی تیار ہیں۔

  • نکاح کیس  : بشریٰ بی بی کی  سزا کے خلاف اپیل دائر

    نکاح کیس : بشریٰ بی بی کی سزا کے خلاف اپیل دائر

    اسلام آباد : نکاح کیس میں انی پی ٹی آئی کی اہلیہ بشریٰ بی بی نے سزا کیخلاف اپیل دائر کردی، جس میں 3 فروری کا ٹرائل کورٹ کا فیصلہ کالعدم قرار دینے کی استدعا کی گئی ہے۔

    تفصیلات کے مطابق ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن کورٹ اسلام آباد میں بانی پی ٹی آئی کی اہلیہ بشریٰ بی بی نے نکاح کیس میں سزا کے خلاف اپیل دائرکردی۔

    خالد یوسف چوہدری ایڈووکیٹ کے توسط سے درخواست دائرکی گئی ،بیرسٹرسلمان صفدر، سلمان اکرم راجہ اوردیگرپیروی کریں گے۔

    اپیل میں وفاقی حکومت اور خاور فرید مانیکا کو فریق بنایا گیا ہے اور کہا گیا ہے کہ طلاق اپریل2017میں ہوئی،اگست2017میں والدہ کے گھر منتقل ہوئی، 6 سال بعد درخواست دی گئی، 3 مرتبہ طلاق دینے کے بعدحق رجوع نہیں بنتا۔

    اپیل میں مزید کہنا تھا کہ عدالت نےدائرہ اختیارنہ ہونےکےباوجودسماعت کی اورسزاسنائی، نکاح کیس کافیصلہ غیر قانونی، غیر اسلامی اور غیرشرعی اورانصاف کےخلاف ہے۔

    بشریٰ بی بی کی جانب سے اپیل میں 3 فروری کا ٹرائل کورٹ کا فیصلہ کالعدم قرار کی گئی ہے۔

    یاد رہے عدالت نے نکاح کیس میں بانی پی ٹی آئی اور ان کی اہلیہ بشریٰ بی بی کو 7، 7 سال قید کی سزا سنائی تھی۔

  • نکاح کیس:  بانی پی ٹی آئی اور بشریٰ بی بی کو 7،7 سال قید کی سزا سنا دی گئی

    نکاح کیس: بانی پی ٹی آئی اور بشریٰ بی بی کو 7،7 سال قید کی سزا سنا دی گئی

    راولپنڈی : نکاح کیس میں بانی پی ٹی آئی اور بشریٰ بی بی کو 7،7 سال قیدکی سزاسنا دی گئی اور دونوں پر 5،5 لاکھ روپے جرمانہ عائد کردیا۔

    تفصیلات کے مطابق اڈیالہ جیل میں بانی پی ٹی آئی اور بشریٰ بی بی کیخلاف نکاح کیس کی سماعت ہوئی، سینئر سول جج قدرت اللہ نے سماعت کی۔

    سینئرسول جج قدرت اللہ نے نکاح کیس کا فیصلہ سناتے ہوئے بانی پی ٹی آئی اور بشریٰ بی بی کو 7،7 سال قید کی سزاسنا دی۔

    عدالت کی جانب سے بانی پی ٹی آئی اوربشریٰ بی بی پر 5،5لاکھ روپے جرمانہ بھی عائد کردیا۔

    گذشتہ روز اڈیالہ جیل میں سینئر سول جج قدرت اللہ نے نکاح کیس کی سماعت کی تھی اور ساڑھے تیرہ گھنٹے طویل سماعت کے بعد فیصلہ محفوظ کیا تھا۔

    طویل سماعت میں بانی پی ٹی آئی اور بشری بی بی نے تین سو بیالیس کا بیان قلمبند کرایا تھا، بشریٰ بی بی نے اپنے بیان میں چودہ نومبر دوہزار سترہ کا طلاق نامہ من گھڑت قرار دیا تھا اور کہا سابق شوہرنےاپریل دوہزار سترہ میں زبانی طلاق دی تھی، یکم جنوری دوہزار اٹھارہ تک عدت پوری ہوچکی تھی ۔

    بانی پی ٹی آئی کے وکیل سلمان اکرم راجہ نے کہا خاورمانیکاکو پانچ سال گیارہ ماہ بعدشکایت یادآئی ، میاں بیوی کہہ رہےہیں نیک نیتی کے ساتھ نکاح پڑھا۔

    دوران سماعت بشریٰ بی بی اوربانی پی ٹی آئی کی بہنیں اڈیالہ جیل میں موجود تھیں جبکہ گواہان، میڈیا نمائندگان اور عام لوگوں نے بھی کارروائی دیکھی۔

    بعد ازاں چئیرمین پی ٹی آئی بیرسٹر گوہر نے اڈیالہ جیل کے باہر گفتگو میں کہا تھا کہ دو دن میں بے بنیاد کیس اختتام پذیر ہوا، ٹرائل برائے نام ہے، لگ یوں رہاہے فیصلے پہلے لکھے جاچکےہیں اورسزاؤں کی ہیٹرک آج مکمل ہو جائے گی۔

  • نکاح کیس کی سماعت: بانی پی ٹی آئی، بشریٰ بی بی  اور خاورمانیکا میں  تلخ کلامی

    نکاح کیس کی سماعت: بانی پی ٹی آئی، بشریٰ بی بی اور خاورمانیکا میں تلخ کلامی

    راولپنڈی : غیر شرعی نکاح کیس کی سماعت میں بانی پی ٹی آئی اور بشریٰ بی بی سے خاورمانیکا کی تلخ کلامی ہوئی۔ بانی پی ٹی آئی نے کہا میں اوربشریٰ بی بی قرآن پر حلف لینے کو تیار ہیں،خاور مانیکا بھی حلف لے۔

    تفصیلات کے مطابق اڈیالہ جیل راوپنڈی میں بانی پی ٹی آئی اوربشریٰ بی بی کے خلاف غیر شرعی نکاح کیس کی سماعت ہوئی۔

    سماعت کے دوران بانی پی ٹی آئی اور بشریٰ بی بی سے خاورمانیکا کی تلخ کلامی ہوئی اور جج سے بھی تلخ جملوں کا تبادلہ ہوا۔

    بشریٰ بی بی کے وکیل عثمان گل دوران جرح خاورمانیکا سے لڑ پڑے اور وکیل عثمان گل نے خاورمانیکا کو مکامارنے کی بھی کوشش کی۔

    بانی پی ٹی آئی نے جج قدرت اللہ سے کہا میں اوربشریٰ بی بی قرآن پر حلف لینے کو تیار ہیں،خاور مانیکا بھی حلف لے۔

    بانی پی ٹی آئی نے عدالت کو بتایا بشریٰ بی بی کو نکاح کے دن دیکھا تو خاورمانیکا نے کہا تم جھوٹ بول رہے ہو ، خدا سے ڈرو میرا گھر برباد کردیا۔

    جس پر بانی پی ٹی آئی کا خاورمانیکا سے قرآن پاک پرحلف لینے پراصرار کیا تو جج نے کہا خاورمانیکا سے قرآن پر حلف لینے کے بعد آپ کاجرح کا حق ختم ہوجائے۔

    بانی پی ٹی آئی نے جج سے کہا خاورمانیکا پر جرح ضروری ہے، بشریٰ بی بی کے وکیل عثمان گل نے خاورمانیکا پرجرح کی، جرح مکمل ہونے پر بانی پی ٹی آئی نے پھر قرآن پر حلف کا مطالبہ کیا۔

    دوران سماعت بشریٰ بی بی نے کہا میرے بیان کے بغیرعدالت فیصلہ نہیں کرسکتی، منافق اور شیطان کو قرآن میں برا کہا گیا، اس دوران خاور مانیکا بھی جج کے سامنے پہنچ گئے اور بشریٰ بی بی کے ساتھ تلخ کلامی شروع کردی۔

    خاور مانیکا نے بشریٰ بی بی سے کہا بچےسوال کرکےتھک گئےمگرتم نےجواب نہیں دیا، چھوٹی بیٹی رات کواٹھ اٹھ کرروتی ہے، جس پر بانی پی ٹی آئی نے کہا چھے سال بعد یاد آیا ہے۔

  • نکاح کیس میں گواہوں کے بیانات ریکارڈ کرنے سے روک دیا گیا ، خاور مانیکا کو نوٹس جاری

    نکاح کیس میں گواہوں کے بیانات ریکارڈ کرنے سے روک دیا گیا ، خاور مانیکا کو نوٹس جاری

    اسلام آباد : اسلام آباد ہائی کورٹ نے ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن کورٹ کو نکاح کیس میں گواہان کے بیانات قلمبند کرنے سے روکتے ہوئے خاور مانیکا کو 25 جنوری کے لیے نوٹس جاری کردیا۔

    تفصیلات کے مطابق اسلام آباد ہائی کورٹ چیف جسٹس عامر فاروق نے نکاح کیس میں بانی پی ٹی آئی اور بشری بی بی کی درخواست پر سماعت کی ۔ عدت نکاح کیس میں خاور مانیکا کی کمپلینٹ کے خلاف دائر درخواستوں کی سماعت ہوئی۔

    بانی پی ٹی آئی اور بشری بی بی کے وکیل سلمان اکرم راجہ عدالت کے سامنے پیش ہوئے۔

    عدالت نے استفسارکیا عمومی طور پر عدت کا دورانیہ کتنا ہوتا ہے ؟ وکیل سلمان اکرم راجہ نے بتایا عمومی طور پر 90 روز دورانیہ ہوتا ہے لیکن تقی عثمانی صاحب نے اس میں وضاحت کی ہے ، اس ججمنٹ کے ہوتے ہوئے کمپلینٹ سرے سے بنتی ہی نہیں ، عدت کی مدت سے متعلق سپریم کورٹ کا فیصلہ موجود ہے۔

    چیف جسٹس عامر فاروق نے کہا قانون فرض کریں کہ اس متعلق سپریم کورٹ کا فیصلہ موجود نہ ہو، قانون کے مطابق تو نکاح اگر عدت میں ہوا تو وہ بعد میں ریگولرائز ہو جاتا ہے، اگر نکاح باقاعدہ بھی نہیں ہوتا تو اس میں جرم کیا ہے؟ آپ نے اس درخواست میں کیا چیلنج کیا ہے؟

    سلمان اکرم راجہ نے کہا نے بانی پی ٹی آئی اور بشری بی بی کو جاری سمن چیلنج کیے ہیں، تسلیم شدہ ہے کہ 496 بی میں دو گواہ موجود نہیں ہیں ، اس کے باوجود چارج فریم ہو چکا گواہوں کے بیانات آج ریکارڈ کرنے کے لیے رکھا ہوا ہے۔

    جج نے سرکاری وکیل سے مکالمہ کرتے ہوئے کہا انہوں نے اپنا کیس بیان کیا ہے آپ اپنا فتوی لے آئیں دیکھ لیں گے۔

    اسلام آباد ہائیکورٹ نے عدت میں نکاح کے کیس میں گواہوں کے بیانات ریکارڈ کرنے سے روک دیا اور کیس کی مزید سماعت 25 جنوری تک ملتوی کردی۔

    اسلام آباد ہائیکورٹ نے بانی پی ٹی آئی کی درخواست پر خاور مانیکا کو نوٹس جاری کر دیا، تاہم عدالت نے درخواست گزار حنیف کی کمپلینٹ کے خلاف درخواست واپس لینے پر خارج کردی۔

  • نکاح  کیس: بانی پی ٹی آئی اور بشریٰ بی بی پر  فردِ جرم عائد کرنے کا فیصلہ

    نکاح کیس: بانی پی ٹی آئی اور بشریٰ بی بی پر فردِ جرم عائد کرنے کا فیصلہ

    راولپنڈی : جوڈیشل مجسٹریٹ قدرت اللہ نے نکاح کیس میں بانی پی ٹی آئی اور بشریٰ بی بی پر فرد جرم عائد کرنے کا فیصلہ کرلیا۔

    تفصیلات کے مطابق اڈیالہ جیل میں بانی پی ٹی آئی اور بشریٰ بی بی کے خلاف نکاح کے کیس کی سماعت ہوئی۔

    سینئر سول جج قدرت اللہ نےکیس کی سماعت کی، بانی پی ٹی آئی اوربشریٰ بی بی کمرہ عدالت میں موجود تھے۔

    عدالت نے بانی پی ٹی آئی اوربشریٰ بی بی پرفرد جرم عائد کرنے کا فیصلہ کرلیا ، فرد جرم 10جنوری کو عائد کی جائے گی۔

    عدالت نے آج جیل سماعت میں نقول تقسیم کرنے کے بعد 10 جنوری کی تاریخ مقرر کرتے ہوئے سماعت ملتوی کردی۔

  • چیئرمین پی ٹی آئی اور بشریٰ بی بی کا نکاح : خاور مانیکا نے عدالت سے رجوع کرلیا

    چیئرمین پی ٹی آئی اور بشریٰ بی بی کا نکاح : خاور مانیکا نے عدالت سے رجوع کرلیا

    اسلام آباد : چیئرمین پی ٹی آئی اور بشریٰ بی بی کے نکاح کیس میں سابق شوہر خاور مانیکا نے عدالت سے رجوع کرلیا۔

    تفصیلات کے مطابق چیئرمین پی ٹی آئی اوربشریٰ بی بی کے نکاح کیس میں بشریٰ بی بی کے سابق شوہر خاور مانیکا نے عدالت میں درخواست دائر کردی۔

    خاورمانیکا نے سول جج قدرت اللہ کی عدالت میں درخواست دائر کی ، جس میں بشریٰ بی بی اور چیئرمین پی ٹی آئی کو سزا دینے کی استدعا کی گئی ہے۔

    خاورمانیکا نے درخواست میں مؤقف اختیار کیا کہ میراتعلق پاک پتن کی مانیکا فیملی سے ہے ، 1989میں میری بشریٰ بی بی سے شادی ہوئی ، بشریٰ بی بی کی بہن کے ذریعے چیئرمین پی ٹی آئی سے اسلام آباد دھرنے کے دوران رابطہ ہوا

    درخواست میں کہا گیا کہ چیئرمین پی ٹی آئی نےمیری شادی شدہ زندگی میں مداخلت شروع کی ،میں نےچیئرمین پی ٹی آئی کوباعزت طریقےسےاپنی فیملی سےدورکرنےکی کوشش کی لیکن چیئرمین پی ٹی آئی پیری مریدی کاسہارالیکرمیری ذاتی زندگی اورگھرمیں داخل ہوئے۔

    دائر درخواست میں کہنا تھا کہ چیئرمین پی ٹی آئی میری غیرموجودگی میں میرےگھر آتے تھے اور گھنٹوں میرےگھرمیں گزارتےتھے پھر بشریٰ بی بی نے میری اجازت کےبغیر بنی گالہ ہاؤس آناجاناشروع کیا، میں نےروکنے کی کوشش کی اور اس دوران الفاظ کا تبادلہ ہوا۔

    درخواست میں مزید کہا گیا کہ روحانی علاج کےبہانےکئی گھنٹےچیئرمین پی ٹی آئی میری رہائشگاہ میں رہتاتھا، شکایت کنندہ نے ہر موقع پرسخت احتجاج کیا، دونوں جواب دہندگان کا طرز عمل قابل برداشت نہیں تھا۔