Tag: نکال

  • فلسطینی نوجوان کا ٹرمپ کے سامنے سچ بولنا جرم بن گیا

    فلسطینی نوجوان کا ٹرمپ کے سامنے سچ بولنا جرم بن گیا

    واشنگٹن : ورجینیا کی ڈیموکریٹک سینٹ کے رکن فلسطینی نژاد نوجوان ابراہیم سمیرہ نے امریکی صدر کے خلاف نعرے بازی بھی کی اور تقریر کا بائیکاٹ کردیا۔

    تفصیلات کے مطابق امریکا میں ایک فلسطینی نڑاد نوجوان ابراہیم سمیرہ اس وقت عالمی ذرائع ابلاغ کی توجہ کا مرکز بن گیا جب اس نے ورجینیا ریاست کے جیمز ٹاؤن شہر میں صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی تقریر کا بائیکاٹ کر دیا، فلسطینی نوجوان ابراہیم سمیرہ کو صدر ٹرمپ کے سامنے سچ بات کہنے کی پادش میں تقریب سے نکال دیا گیا۔

    عرب خبر رساں ادارے کا کہناتھا کہ ابراہیم سمیرہ ورجینیا ریاست کی ڈیموکریٹک سینٹ کے رکن ہیں اور اس کونسل میں دوسرے مسلمان رکن قرار دیے جاتے ہیں، اس موقع پر ابراہیم سمیرہ نے امریکی صدر کے خلاف نعرے بازی کی اور ساتھ ہی کہا کہ جناب صدر آپ ہمیں ورجینیا میں ہمارے گھروں کو واپس نہیں بھیج سکتے۔

    امریکی حکام کا کہنا تھا کہ ابراہیم سمیرہ کے والد صبری سمیرہ امریکی قومی سلامتی کےلیے خطرہ ہیں، صبری سمیرہ نے 11 سال امریکا واپسی کے لیے قانونی جنگ لڑی اور آخر کار سنہ 2014ءکو انہیں امریکی ریاست شیکاگو میں آنے کی اجازت دی گئی تھی۔

  • امریکا نے ایف 35 فائٹر جیٹ پروگرام سے ترکی کو نکال دیا

    امریکا نے ایف 35 فائٹر جیٹ پروگرام سے ترکی کو نکال دیا

    واشنگٹن /انقرہ:روسی میزائل سسٹم خریدنے پر امریکا نے ترکی کو ایف 35 فائٹر جیٹ پروگرام سے علیحدہ کرنے کا فیصلہ کر لیا، ترک وزیر خارجہ نے کہا ہے کہ پروگرام سے شراکت دار کو نکالنا انتہائی غیر منصفانہ فیصلہ ہے ،دونوں ممالک کے تعلقات متاثر ہوں گے۔

    تفصیلات کے مطابق چند روز قبل ہی روس سے جدید ایس 400 ائیر ڈیفنس سسٹم کی پہلی کھیپ ترکی پہنچی تھی جس پر امریکا نے سخت ناراضی کا اظہار کیا تھا،امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے اپنے بیان میں کہا تھا کہ روسی ساختہ ایس 400 ائیر ڈیفنس سسٹم خریدنے کا مطلب ہے کہ ترکی کو ایک بھی ایف 35 فائٹر جیٹ طیارہ خریدنے کی اجازت نہیں دی جائے گی۔

    پینٹاگون کی اعلیٰ عہدیدار ایلن لارڈ نے کہا کہ امریکا اور ایف 35 پروگرام میں شامل اتحادیوں نے ترکی کو اس پروگرام سے علیحدہ کرنے کا فیصلہ کیا ہے اور ترکی کو ایف 35 جیٹ طیاروں کے پروگرام سے علیحدہ کرنے کے باقاعدہ اقدامات کا آغاز کر دیا گیا ہے۔

    ایلن لارڈ نے بتایا کہ جدید فائٹر جیٹ طیاروں کی ترکی سے منتقلی پر امریکا کو 50 کروڑ سے 60 کروڑ ڈالر کا خرچ برداشت کرنا پڑےگا۔

    انہوں نے کہاکہ ترکی نے ایف 35 فائٹر طیاروں کے 900 سے زائد پارٹس تیار کرتا ہے تاہم اب تمام آلات کی تیاری ترکی کی فیکٹریوں سے امریکی فیکٹریوں میں منتقل کر دی جائے گی کیونکہ ترکی کو اس پروگرام سے علیحدہ کرنے کا فیصلہ ہو چکا ہے۔

    پینٹاگون عہدیدار کے مطابق ایف 35 فائٹر جیٹ طیاروں سے علیحدگی کے بعد ترکی ناصرف ملازمتوں سے محروم ہو گا بلکہ اسے پراجیکٹ کے دوران ملنے والے 9 ارب ڈالرز بھی نہیں ملیں گے۔

    وائٹ ہاؤس حکام کی جانب سے کہا گیا تھا کہ ترکی کو ایف 35 فائٹر جیٹ پروگرام میں شامل نہیں رکھ سکتے کیونکہ ایف 35 فائٹر جیٹ کا پروگرام روسی انٹیلی جینس کلیکشن پلیٹ فارم کے ساتھ نہیں چل سکتا۔

    ترک وزارت خارجہ نے امریکی فیصلے پر شدید ردعمل کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ پروگرام سے شراکت دار کو نکالنا انتہائی غیر منصفانہ فیصلہ ہے اور اس فیصلے سے دونوں ممالک کے تعلقات متاثر ہوں گے۔

    ترک وزارت خارجہ کے بیان میں کہا گیا کہ ہم امریکا کو دعوت دیتے ہیں کہ وہ اپنی اس غلطی کا ازالہ کرے جس سے دونوں ممالک کے اسٹریٹجک تعلقات کو ناقابل تلافی نقصان ہو۔

  • رواں برس اکتوبر کے اختتام پر برطانیہ کو یورپی یونین سے نکال لیں گے، بورس جانسن

    رواں برس اکتوبر کے اختتام پر برطانیہ کو یورپی یونین سے نکال لیں گے، بورس جانسن

    لندن : بورس جانسن کا کہنا ہے کہ اگر ایسا نہ ہوا تو پھر اندیشہ ہے ہمیں ایک المیے کی صورت میں سیاست میں شہریوں کے اعتماد سے ہاتھ دھونا پڑیں گے۔

    تفصیلات کے مطابق برطانیہ کی وزارت عظمی کے لیے مضبوط ترین امیدوار اور سابق وزیر خارجہ بورس جانسن کا کہنا ہے کہ وہ 31 اکتوبر تک برطانیہ کو یورپی یونین سے نکال لیں گے۔

    بورس جانسن نے باور کرایا کہ اگر ایسا نہ ہوا تو حکومت المناک طور پر اعتماد سے محروم ہو جائے گی۔

    برطانوی وزارت عظمی کے منصب کی دوڑ میں شامل دیگر چار امیدواروں کے ساتھ ٹی وی پر مناظرے کے دوران جانسن کا کہنا تھا کہ ہمیں 31 اکتوبر تک نکلنا ہو گا کیوں کہ اگر ایسا نہ ہوا تو پھر مجھے اندیشہ ہے کہ ہمیں ایک المیے کی صورت میں سیاست میں (شہریوں کے) اعتماد سے ہاتھ دھونا پڑیں گے۔

    خیال رہے کہ برطانیہ کی یورپین یونین سے علیحدگی (بریگزٹ) کے حامی بورس جانسن نے تھریسامے کے بعد ملک کے اگلے وزیراعظم کے امیدوار کے لیے ہونے والی ووٹنگ کے دوسرے مرحلے میں 40 فیصد ووٹ حاصل کرکے اپنی برتری قائم رکھی ہے۔

    مقامی میڈیا کا کہنا تھا کہ بورس جانسن نے 313 میں سے 126 ووٹ حاصل کرکے تیسرے مرحلے کے لیے جگہ بنائی ہے جبکہ دیگر 4 امیدواروں نے 33 یا اس سے زیادہ ووٹ حاصل کیے۔

  • سوڈان میں نمازیوں نے معزول صدر کے قریبی ساتھی کو مسجد سے نکال دیا

    سوڈان میں نمازیوں نے معزول صدر کے قریبی ساتھی کو مسجد سے نکال دیا

    خرطوم : سوڈان میں معزول صدر عمرالبشیر کے مقربین پر عرصہ حیات مزید تنگ ہو رہا ہے، سابق صدر قریبی ساتھی ابراہیم السنوسی کو نمازیوں نے مسجد سے بھی نکال دیا۔

    تفصیلات کے مطابق سوڈان میں معزول صدر عمرالبشیر کے مقربین پر عرصہ حیات مزید تنگ ہو رہا ہے، سابق صدر کے مقربین اب عوام کا سامنا کرنے میں بھی مشکلات کا سامنا کر رہے ہیں۔

    سوڈان کے دارالحکومت خرطوم میں جامع مسجد الکبیر میں نماز کے بعد سابق صدر کے ایک قریبی رہ نما ابراہیم السنوسی نے وہاں موجود شہریوں سے بات کرنے کی کوشش کی مگر لوگوں نے اسے مسجد سے نکال دیا۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا تھا کہ مطا ابراہیم السنوسی کی عوام سے مخاطب ہونے کی کوشش کے ساتھ ہی لوگ اٹھ کھڑے ہوئے اور ان کے خلاف اور عسکری کونسل کی حمایت میں نعرے بازی کی۔

    نمازیوں نے السنوسی سے کہا کہ وہ بھی عبوری عسکری کونسل کے فیصلوں کی پابندی کریں، شہریوں کی شدید نعرے بازی کے بعد ابراہیم السنوسی کو مسجد سے بھاگنا پڑا، مسجد سے نکلنے کے بعد بھی لوگوں نے اس کا پیچھا اور مسلسل نعرے بازی کرتے رہے۔

    مزید پڑھیں : سوڈان : فوجی کونسل کے سربراہ نے ایک دن بعد ہی استعفیٰ دے دیا

    خیال رہے کہ سوڈان کی فوجی کونسل کے سربراہ و وزیر دفاع عود بن عوف نے سابق آمر عمر البشیر کا تختہ الٹنے کے ایک دن بعد ہی استعفیٰ دے دیا تھا، عود ابن عوف نے اپنے فیصلے کا اعلان سرکاری ٹی وی پر کیا۔

    فوجی کونسل کے سربراہ عود بن عوف نے لیفٹیننٹ جنرل عبدالفتاح عبدالرحمان برہان کو اپنا جانشین نامزد کردیا، فوج کا کہنا ہے کہ 2 سال تک اقتدار میں رہنے کے بعد انتخابات کرائے گی۔

    مزید پڑھیں : سوڈان میں مارشل لاء نافذ، ملک چلانے کے لیے عبوری کونسل تشکیل، صدرگرفتار

    یاد رہے کہ سوڈانی عوام گزشتہ تین مہینوں نے صدر عمر البشیر کے خلاف مظاہرے کررہے تھے جو آج رنگ لے آئے اور صدر عمر حسن البشیر صدارت سے مستعفی ہوگئے جس کے بعد انہیں فوج نے گرفتار کرکے نظر بند کردیا تھا اور وہ تاحال نظر بند ہیں۔

    غیر ملکی میڈیا کا کہنا ہے کہ سوڈان میں فوج نے ملک کے انتظامی امور چلانے کے لیے جنرل عود بن عوف کی سربراہی میں ایک عبوری کونسل تشکیل دے دی ہے، جنرل عود سبک دوش ہونے والے صدر عمر البشیر کے نائب اول اور سوڈان کے وزیر دفاع ہیں۔