Tag: نکی ہیلی

  • نکی ہیلی نے اسرائیلی بم پر فلسطینیوں کے لیے کتنا سفاک پیغام لکھا؟ تصویر وائرل

    نکی ہیلی نے اسرائیلی بم پر فلسطینیوں کے لیے کتنا سفاک پیغام لکھا؟ تصویر وائرل

    واشنگٹن: سابق امریکی صدارتی امیدوار نکی ہیلی نے اس وقت نہایت سفاک سوچ کا مظاہرہ کیا جب انھوں نے اسرائیل کے دورے کے موقع پر ایک بم پر بے گناہ فلسطینیوں کے لیے ہولناک پیغام لکھا۔

    روئٹرز کے مطابق امریکا کی اپوزیشن جماعت ریپبلکن پارٹی سے تعلق رکھنے والی نکی ہیلی کو اسرائیلی بم پر ’’انھیں ختم کر دو‘‘ لکھتے ہوئے دیکھا گیا ہے۔

    اے ایف پی کے مطابق اسرائیلی پارلیمان کے رکن ڈینی ڈینن نے تباہ کن بم پر لکھنے کی تصویر سوشل میڈیا پر پوسٹ کی، ڈینی ڈینن نے لکھا ’’انھیں ختم کر دو! یہ میری دوست اور سابق سفیر نکی ہیلی نے لکھا ہے۔‘‘

    تصویر میں نکی ہیلی اسرائیلی ہتھیار کے خول پر جامنی رنگ کے مارکر سے لکھتے نظر آتی ہیں، انھوں نے فلسطینیوں کے لیے لکھا ’’انھیں ختم کردو، امریکا اسرائیل کو پیار کرتا ہے، ہمیشہ۔‘‘ واضح رہے کہ ڈینی ڈینن لبنان کے قریب سرحدی علاقوں کے دورے پر نکی ہیلی کے ساتھ تھے۔

    نکی ہیلی پر تنقید

    انسانی حقوق کے گروپوں نے اس سفاکانہ پیغام پر نکی ہیلی کو شدید تنقید کا نشانہ بنایا ہے، ایمنسٹی انٹرنیشنل نے ہیلی کے اس عمل پر ردعمل ظاہر کرتے ہوئے بدھ کے روز ایک سخت اور طنزیہ بیان جاری کیا۔

    رفح کے پناہ گزین کیمپ پر کون سا تباہ کن امریکی بم مارا گیا؟ سی این این کی رپورٹ

    ایمنسٹی انٹرنیشنل نے نکی ہیلی کے عمل کو ایک اسٹنٹ قرار دیا، اور کہا کہ جنگ کوئی ایسا موقع نہیں ہے کہ اس پر اسٹنٹ دکھایا جائے۔ تنظیم نے واضح کیا کہ اس طرح کی جنگوں کے بھی کچھ قواعد موجود ہیں، جن میں سے سرفہرست یہ ہے کہ شہریوں کو محفوظ رکھا جائے۔

  • نکی ہیلی امریکی صدارتی امیدوار بننے کی دوڑ سے دستبردار ہوگئیں

    نکی ہیلی امریکی صدارتی امیدوار بننے کی دوڑ سے دستبردار ہوگئیں

    ری پبلکن پارٹی کی جانب سے نکی ہیلی امریکی صدارتی امیدوار بننے کی دوڑ سے دستبردار ہوگئیں۔

    بین الاقوامی خبر رساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق نکی ہیلی نے سابق امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کو بطور صدارتی امیدوار توثیق کرنے سے گریز کردیا۔

    نکی ہیلی کا اپنے بیان میں کہنا تھا کہ سابق امریکی صدر ٹرمپ کو میرا ساتھ دینے والوں کی حمایت لازمی حاصل کرنا ہوگی۔

    واضح رہے کہ پہلے سُپر ٹیوز ڈے میں ڈونلڈ ٹرمپ ری پبلکن پارٹی کے صدارتی امیدوار بن کر سامنے آگئے ہیں۔ نومبر میں ہونے والے امریکا کے صدارتی انتخابات میں ٹرمپ اوربائیڈن ایک بار پھر مد مقابل ہوں گے۔

    دوسری طرف امریکی سپریم کورٹ نے سابق صدر ڈونلڈ ٹرمپ کو صدارتی الیکشن لڑنے کے لیے اہل قرار دے دیا ہے، 9 صفر سے متقفہ فیصلے میں کہا گیا تھا کہ ریاستوں کی سپریم کورٹس کسی صدارتی امیدوار کی نااہلی کا تعین نہیں کر سکتیں، واضح رہے کہ کولراڈو کی سپریم کورٹ نے 2021 میں فسادات بھڑکانے پر سابق صدر کو گزشتہ دسمبر میں صدارتی الیکشن سے باہر کر دیا تھا۔

    غزہ: اسرائیلی بربریت کا سلسلہ تھم نہ سکا، مزید 86 فلسطینی شہید

    سپریم کورٹ کا فیصلہ کولراڈو میں پرائمری ووٹنگ مرحلے سے ایک دن پہلے آیا ہے، فیصلے کا اطلاق تمام ریاستوں پر ہوگا، ڈونلڈ ٹرمپ نے اپنی سوشل میڈیا سائٹ پر لکھا یہ امریکا کی بڑی جیت ہے، ڈیموکریٹ رہنما ڈاکٹر آصف ریاض قدیر نے کہا ٹرمپ کو عدالتی میدان میں جیت ملی ہے تاہم انتخابی میدان میں بائیڈن انھیں شکست دے دیں گے۔

  • پہلے ’سپر ٹیوز ڈے‘ پر ووٹنگ، کیا ٹرمپ کے مقابلے نکی ہیلی دوڑ سے باہر ہو جائیں‌ گی؟

    پہلے ’سپر ٹیوز ڈے‘ پر ووٹنگ، کیا ٹرمپ کے مقابلے نکی ہیلی دوڑ سے باہر ہو جائیں‌ گی؟

    کولراڈو: امریکا میں پہلے ’سپر ٹیوز ڈے‘ پر ووٹنگ میں برتری حاصل کرنے کے بعد ٹرمپ کے مقابلے میں نکی ہیلی کا صدارتی دوڑ سے باہر ہونے کا امکان پیدا ہو گیا ہے۔

    غیر ملکی میڈیا رپورٹس کے مطابق کولراڈو سے سابق امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ سر فہرست ریپبلیکن صدارتی امیدوار بن کر سامنے آ گئے، پارٹی کی جانب سے صدارتی امیدوار منتخب ہونے کے لیے 15 ریاستوں میں انتخابات کا انعقاد کیا گیا۔

    ڈونلڈ ٹرمپ کو حریف نکی ہیلی پر غیر معمولی برتری حاصل ہو گئی ہے، انتخاب کے بعد نکی ہیلی کا صدارتی دوڑ سے باہر ہونے کا امکان ہے، دوبارہ صدارت کے لیے امیدوار جو بائیڈن نے بھی شمالی کیرولائنا میں پرائمری الیکشن جیت لیا ہے۔

    امریکا میں طیارہ کریش ہونے کی دل دہلا دینے والی ویڈیو سامنے آ گئی

    دوسری طرف امریکی سپریم کورٹ نے سابق صدر ڈونلڈ ٹرمپ کو صدارتی الیکشن لڑنے کے لیے اہل قرار دے دیا ہے، 9 صفر سے متقفہ فیصلے میں کہا گیا تھا کہ ریاستوں کی سپریم کورٹس کسی صدارتی امیدوار کی نااہلی کا تعین نہیں کر سکتیں، واضح رہے کہ کولراڈو کی سپریم کورٹ نے 2021 میں فسادات بھڑکانے پر سابق صدر کو گزشتہ دسمبر میں صدارتی الیکشن سے باہر کر دیا تھا۔

    سپریم کورٹ کا فیصلہ کولراڈو میں پرائمری ووٹنگ مرحلے سے ایک دن پہلے آیا ہے، فیصلے کا اطلاق تمام ریاستوں پر ہوگا، ڈونلڈ ٹرمپ نے اپنی سوشل میڈیا سائٹ پر لکھا یہ امریکا کی بڑی جیت ہے، ڈیموکریٹ رہنما ڈاکٹر آصف ریاض قدیر نے کہا ٹرمپ کو عدالتی میدان میں جیت ملی ہے تاہم انتخابی میدان میں بائیڈن انھیں شکست دے دیں گے۔

  • ڈونلڈ ٹرمپ کو واشنگٹن میں شکست ہو گئی

    ڈونلڈ ٹرمپ کو واشنگٹن میں شکست ہو گئی

    واشنگٹن: سابق امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کو واشنگٹن ڈی سی میں شکست ہو گئی، انھیں نکی ہیلی نے ہرا کر پہلا ریپبلکن صدارتی نامزدگی کا الیکشن جیت لیا۔

    غیر ملکی میڈیا رپورٹس کے مطابق ریپبلکن صدارتی امیدوار بننے کی 2024 کی مہم میں نکی ہیلی نے سابق صدر ٹرمپ پر پہلی فتح حاصل کر لی ہے، واشنگٹن میں نکی ہیلی کو 62.9 جب کہ ٹرمپ کو 33.2 فی صد ووٹ ملے۔

    نکی ہیلی اپنی آبائی ریاست جنوبی کیرولائنا میں ہار گئی تھیں لیکن وہ امریکی تاریخ میں ریپبلکن پرائمری جیتنے والی پہلی خاتون بن گئی ہیں۔

    کملا ہیرس کی اسرائیل پر شدید تنقید

    تاہم، برطانوی نشریاتی ادارے کے مطابق ٹرمپ کو نکی ہیلی پر بڑی برتری حاصل ہے امکان ہے کہ نومبر میں ہونے والے صدارتی انتخابات میں ٹرمپ کا مقابلہ جو بائیڈن سے ہوگا۔

  • صدارتی امیدوار نکی ہیلی نے بائیڈن اور ٹرمپ کو آڑے ہاتھوں لے لیا

    صدارتی امیدوار نکی ہیلی نے بائیڈن اور ٹرمپ کو آڑے ہاتھوں لے لیا

    واشنگٹن: امریکی صدارتی امیدوار نکی ہیلی نے بائیڈن اور ٹرمپ کو آڑے ہاتھوں لے لیا، انھوں نے طنز کرتے ہوئے کہا کیا ہم واقعی دو 80 سالہ لوگوں کو صدارتی انتخاب لڑتے دیکھنا چاہتے ہیں؟

    غیر ملکی میڈیا رپورٹس کے مطابق ریپبلکن صدارتی امیدوار نکی ہیلی نے اپنے حریف ڈونلڈ ٹرمپ کو ’’خود اعتمادی سے محروم‘‘ قرار دے دیا ہے، جب کہ موجودہ صدر جو بائیڈن اور ٹرمپ کو جمہوریت کے لیے دوہرا خطرہ بھی قرار دیا۔

    بی بی سی کے مطابق سابق صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے ’پیدائش‘ سے متعلق سازشی تھیوری پیش کرتے ہوئے نکی ہیلی کی صدارتی انتخاب کے لیے اہلیت پر سوال اٹھایا تھا، نکی ہیلی کے والدین امریکا میں پیدا نہیں ہوئے تاہم خود نکی امریکا میں پیدا ہوئیں جس پر وہ اس عہدے کے لیے انتخاب لڑ سکتی ہیں۔

    نکی ہیلی نے اس پر ٹرمپ کو کرارا جواب دیتے ہوئے کہا ’’میں ٹرمپ کو اچھی طرح جانتی ہوں، جب وہ خود کو ’غیر محفوظ‘ سمجھتے ہیں تو وہ ایسا ہی کرتے ہیں۔‘‘ واضح رہے کہ اس سے قبل ٹرمپ نے بارک اوباما سے متعلق بھی اسی طرح کی غلط سازشی تھیوری پھیلائی تھی کہ انھوں نے ہوائی میں پیدا ہونے کا جعلی پیدائشی سرٹیفکیٹ بنوایا تھا، جب کہ وہ کینیا میں پیدا ہوئے تھے۔

    میڈیا رپورٹس کے مطابق نکی ہیلی پارٹی کی صدارتی امیدوار بننے کے لیے ریپبلکن دوڑ کے اگلے مقابلے میں ڈونلڈ ٹرمپ کی قریب ترین حریف ہیں، نیو ہیمپشائر میں ووٹر منگل کو اپنے امیدوار کا انتخاب کریں گے اور اگرچہ ہیلی نے اس فرق کو کم کر دیا ہے، تاہم پولنگ اب بھی بتاتی ہے کہ سابق صدر کو کافی برتری حاصل ہے۔ امریکی ریسرچ گروپ کی جانب سے منگل کو جاری کیے گئے ایک سروے میں انھیں ریاست کے ریپبلکن ووٹروں میں 33 فیصد حمایت حاصل ہے، جب کہ ٹرمپ کو 37 فیصد حمایت حاصل ہے۔

    نکی ہیلی ٹرمپ کے دور صدارت میں اقوام متحدہ کی سفیر تھیں، ریاست نیو ہیمپشائر میں ان کی مقبولیت میں کافی اضافہ ہو گیا ہے، جس کی وجہ سے ٹرمپ نے ان کو نشانے پر لے لیا ہے، وہ جنوبی کیرولائنا میں بھارتی تارکین وطن والدین کے ہاں پیدا ہوئی تھیں۔

    نیو ہیمپشائر میں ایک جلسہ سے خطاب کرتے ہوئے نکی ہیلی نے کہا کہ امریکا نسل پرست نہیں ہے اور موجودہ صدر جو بائیڈن اور ان کے پیشرو ڈونلڈ ٹرمپ دونوں جمہوریت کے لیے دوہرا خطرہ ہیں۔ فاکس نیوز کو ایک انٹرویو میں انھوں نے کہا ’’امریکا کبھی بھی نسل پرست ملک نہیں رہا، میں جنوبی کیرولائنا کی ایک دیہی کاؤنٹی میں پلی بڑھی، جہاں نسل پرستانہ رویوں کا سامنا کرنا پڑا، لیکن میرے والدین نے یہ یقین پیدا کیا کہ امریکا نسل پرست ملک نہیں ہے۔‘‘

    ہیلی نے کہا ’’کیا ہم واقعی دو 80 سالہ لوگوں کو صدر کے لیے انتخاب لڑتے دیکھنا چاہتے ہیں جب کہ دنیا جل رہی ہے؟ یہ سمجھیں کہ اگر آپ کا وقت ختم ہو گیا ہے تو راستے سے ہٹ جائیں اور لیڈروں کی نئی نسل کو سامنے آنے دیں۔‘‘

  • متنازعہ فیصلوں کے لیے مشہور اقوام متحدہ میں امریکی سفیر

    متنازعہ فیصلوں کے لیے مشہور اقوام متحدہ میں امریکی سفیر

    واشنگٹن: اقوام متحدہ میں امریکی سفیر نکی ہیلی کو اپنی سخت مزاجی اور متنازعہ فیصلوں کی وجہ سے وہ توجہ حاصل ہے جو آج تک کسی امریکی سفیر کو نہ مل سکی، تاہم وہاں مختلف نمائندوں کی بڑی تعداد انہیں ناپسند کرتی ہے۔

    امریکی ریاست جنوبی کیرولینا کے ایک چھوٹے سے قصبے میں پیدا ہونے والی نکی ہیلی ایک سکھ خاندان سے تعلق رکھتی ہیں۔ ان کا خاندان اس قصبے میں واحد سکھ خاندان تھا۔

    ان کا اصل نام نمرتا رندھاوا تھا، پیار سے انہیں نکی کہہ کر بلایا جاتا۔ شادی کے بعد انہوں نے سکھ مذہب چھوڑ کر عیسائیت اختیار کرلی اور اپنے شوہر کے نام کے ساتھ اپنا نام مستقلاً نکی ہیلی رکھ لیا۔

    نکی نے ووٹر رجسٹریشن کارڈ میں بھی خود کو سفید فام کی حیثیت سے درج کیا ہے۔

    نکی ہیلی 38 سال کی عمر میں کیرولینا کی پہلی خاتون گورنر منتخب ہوئیں۔ وہ ریاست لوزیانا کے گورنر بوبی جندال کے بعد کسی بھی امریکی ریاست کی دوسری بھارتی نژاد گورنر تھیں۔

    نکی اپنی سخت مزاجی اور سخت بیانات کی وجہ سے مشہور ہیں۔ ایک بار ایک انٹرویو میں انہوں نے کہا، ’میں ہیلز اس لیے نہیں پہنتی کیوں کہ یہ فیشن ہے، بلکہ اس لیے پہنتی ہوں کہ جہاں کہیں بھی کچھ غلط دیکھوں تو اسے ٹھوکر مار کر ہٹا سکوں‘۔

    سنہ 2015 میں جب جنوبی کیرولینا میں واقع سیاہ فاموں کے ایک چرچ پر ایک سفید فام شخص نے حملہ کر کے 9 افراد کو موت کے گھاٹ اتار دیا تب نکی نے فیصلہ کیا کہ ریاستی دارالحکومت میں فیڈریشن کا جھنڈا نہیں لہرایا جائے گا۔

    بہت سے افراد کے خیال میں یہ جھنڈا سفید فاموں کی بالا دستی کو ظاہر کرتا ہے۔

    ان کے اس فیصلے سے انہیں بین الاقوامی میڈیا کی توجہ حاصل ہوئی اور دنیا بھر کے لوگوں نے انہیں سراہا۔

    وہ کہتی ہیں، ’میں اس حقیقت کی مخالفت کرتی ہوں کہ لوگوں کو تقسیم کرنے کے لیے سب سے آسان طریقہ مذہب کا استعمال ہے‘۔

    نکی نے صدارتی انتخاب کے موقع پر ڈونلڈ ٹرمپ کی حمایت نہیں کی تھی پھر بھی ٹرمپ نے انہیں اقوام متحدہ میں بطور سفیر منتخب کیا۔

    انہوں نے اقوام متحدہ میں صدر ٹرمپ کی پالیسیوں کے خلاف کئی فیصلے کیے تاہم زیادہ تر پالیسیوں کی حمایت کی۔ نکی ہیلی ری پبلکن پارٹی میں بہت تیزی سے مقبولیت حاصل کر رہی ہیں۔

    وہ کہتی ہیں، ’میرے والدین نے مجھے سکھایا کہ آپ کی انفرادیت ہی آپ کو خاص بناتی ہے۔ میں اپنی زندگی میں آنے والے چیلنجز کی شکر گزار ہوں جو دراصل میرے لیے رحمت ثابت ہوئے‘۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں۔ مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔

  • اسرائیل پر اقوام متحدہ جانبدارانہ کردار ادا کر رہی ہے: امریکی مندوب

    اسرائیل پر اقوام متحدہ جانبدارانہ کردار ادا کر رہی ہے: امریکی مندوب

    نیویارک: اقوام متحدہ میں امریکی مندوب نکی ہیلی کا کہنا ہے کہ اسرائیل پر اقوام متحدہ جانبدارانہ کردار ادا کر رہی ہے۔ اقوام متحدہ کی پالیسی اسرائیل، فلسطین تنازع کو مزید خراب کر رہی ہے۔

    بین الاقوامی خبر رساں ادارے کے مطابق مشرق وسطیٰ کی صورتحال پر اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کا اہم اجلاس منعقد ہوا۔

    اجلاس کے دوران امریکی مندوب نکی ہیلی نے جانبدارانہ رویہ اپناتے ہوئے فلسطین پرتنقید اور اسرائیل کی مدح سرائی کی۔

    اپنے خطاب میں نکی ہیلی کا کہنا تھا کہ اقوام متحدہ اسرائیل فلسطین معاملے پر وقت ضائع کر رہی ہے۔ اسرائیل پر اقوام متحدہ جانبدارانہ کردار ادا کر رہی ہے۔

    انہوں نے دعیویٰ کیا کہ اقوام متحدہ کی پالیسی اسرائیل، فلسطین تنازع کو مزید خراب کر رہی ہے۔ لبنان میں حزب اللہ نے جدید ہتھیاروں کا انبار جمع کر رکھا ہے۔ ایران بھی خطے کی خراب صورتحال کا بڑا ذمہ دار ہے۔

    نکی ہیلی کا مزید کہنا تھا کہ اسرائیل کو زبردستی کسی ڈیل کے لیے مجبور نہیں کیا جا سکتا۔ امریکی سفارت خانہ یروشلم منتقل کرنے کا فیصلہ تبدیل نہیں ہوگا۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں۔ مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہچانے کے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔

  • امریکہ نےاقوام متحدہ کےبجٹ میں 28 کروڑڈالرکی کٹوتی کردی

    امریکہ نےاقوام متحدہ کےبجٹ میں 28 کروڑڈالرکی کٹوتی کردی

    نیویارک: امریکہ نے اقوام متحدہ کے بجٹ میں 28 کروڑ50 لاکھ ڈالر کی کٹوتی کرتے ہوئے کہا کہ کسی کو امریکی عوام کی سخاوت کا ناجائزفائدہ اٹھانے نہیں دیں گے۔

    تفصیلات کے مطابق امریکہ نے اقوام متحدہ کے بجٹ میں 28 کروڑ50 لاکھ ڈالر کی کٹوتی کردی، اقوام متحدہ کے نئے بجٹ برائے سال 19-2018ء میں یہ کٹوتی کی گئی ہے۔

    اقوام متحدہ کے اجلاس میں اگلے دو سال کے لیے 5 ارب 39 کروڑ 60 لاکھ روپے کا بجٹ پیش کیا گیا تھا۔

    امریکی سفیر نکی ہیلی کا کہنا ہے کہ اقوام متحدہ کے بجٹ میں کٹوتی درست سمت میں ایک بڑا قدم ہے، کسی کو امریکی عوام کی سخاوت کا ناجائزفائدہ اٹھانے نہیں دیں گے۔

    امریکی سفیر کا کہنا تھا کہ اقوام متحدہ کی ناکامیاں اور شاہ خرچیاں سب جانتے ہیں اس لیے اقوام متحدہ کے بجٹ میں 285 ملین ڈالرز کم کیے جا رہے ہیں۔


    یروشلم سے متعلق امریکی فیصلے کو اقوام متحدہ نے مسترد کردیا


    خیال رہے کہ گزشتہ ہفتے اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی نے قرارداد منظور کی تھی جس میں امریکہ سے کہا گیا تھا کہ وہ یروشلم کواسرائیل کا دارالحکومت تسلیم کرنے کا فیصلہ واپس لے۔

    امریکی فیصلے کے خلاف قرارداد کے حق میں 128 جبکہ 9 ممالک نے مخالف کی تھی اور35 ممالک نے رائے شماری میں حصہ نہیں لیا تھا۔

    امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے اقوام متحدہ میں امریکی فیصلے کی مخالفت کرنے والے ممالک کو امداد بند کرنے کی دھمکی دی تھی۔


    اگر آپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اور اگر آپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی فیس بک وال پر شیئر کریں۔

  • بشارالاسدکی حکومت میں شام میں امن ممکن نہیں‘ نکی ہیلی

    بشارالاسدکی حکومت میں شام میں امن ممکن نہیں‘ نکی ہیلی

    واشنگٹن: اقوام متحدہ میں امریکی سفیر نکی ہیلی کا کہناہے بشارالاسدکی حکومت میں شام میں امن ممکن نہیں ہے۔

    تفصیلات کےمطابق اقوام متحدہ میں امریکی سفیر نکی ہیلی کا کہنا ہےشام میں امن بشارالاسد کے رہتے ہوئےممکن نہیں ہے۔انہوں نےکہاکہ شام میں داعش کی شکست سمیت امریکہ کی متعددترجیحات ہیں۔

    امریکی سفیر نکی ہیلی کا کہناتھاکہ شام میں ایساسربراہ ہوناچاہیےجولوگوں کی حفاظت کرسکے،بشارالاسدلوگوں کی حفاظت نہیں کرسکتے۔

    اقوام متحدہ میں امریکی سفیر نکی ہیلی کاکہناہےکہ شامی عوام کی بھلائی کےلیےمسئلےکاسیاسی حل ہوناچاہیے۔


    بشار الاسد کی معزولی اب اولین ترجیح نہیں‘ نکی ہیلی


    خیال رہےکہ گزشتہ ماہ اقوام متحدہ میں امریکی سفیر نکی ہیلی کا کہناتھاکہ بشار الاسد کوہٹانا اب امریکی حکومت کی اولین ترجیح نہیں ہے۔

    اقوام متحدہ میں امریکی مندوب نکی ہیلی نے میڈیا سےبات کرتے ہوئےکہاتھاکہ پچھلی امریکی انتظامیہ کی پالیسیوں کے برعکس اب ہم بشار الاسد پر توجہ نہیں دے سکتے۔

    دوسری جانب امریکہ کے وزیر خارجہ ریکس ٹیلرسن نےگزشتہ ماہ اپنے دورہ ترکی کے دوران کہا تھاکہ بشار الاسد کےمستقبل کا فیصلہ شام کی عوام کرے گی۔


    شام میں کیمیائی حملے میں مرنے والوں کی تعداد 70 ہوگئی


    یاد رہےکہ گزشتہ ہفتےشام کے شمال مغربی حصے میں واقع باغیوں کے زیر کنٹرول علاقے میں جنگی جہازوں کے ذریعے کیے گئے مبینہ مہلک گیس حملے میں متعدد بچوں سمیت 70 سےزائدافراد ہلاک ہوگئے تھے۔


    امریکہ کاشام کےخلاف فضائی کارروائی کا آغاز


    واضح رہےکہ تین روز قبل امریکہ نےشامی حکومت کےخلاف کیمیائی حملے کے جواب میں شام پر60 ٹام ہاک کروزمیزائل داغےتھے۔

  • جوہری ہتھیاروں پرعالمی پابندی حقیقت پسندانہ نہیں‘ نکی ہیلی

    جوہری ہتھیاروں پرعالمی پابندی حقیقت پسندانہ نہیں‘ نکی ہیلی

    نیویارک : اقوام متحدہ میں امریکی سفیر نکی ہیلی کا کہنا ہےکہ جوہری ہتھیاروں پر عالمی سطح پر پابندی ’حقیقت پسندانہ‘ نہیں ہے۔

    تفصیلات کےمطابق اقوام متحدہ کی جوہری ہتھیاروں سے متعلق کانفرس میں 120 سے زائد ممالک نے جوہری پابندی کو قانونی شکل دینے کے منصوبے کی حمایت کا اظہار کیا۔

    جوہری ہتھیاروں پر پابندی سےمتعلق اس کانفرس میں امریکہ، برطانیہ اور فرانس سمیت 40 کے قریب ممالک نے شرکت نہیں کی۔

    اقوام متحدہ میں امریکی سفیر نکی ہیلی کا اس حوالے سے کہناتھاکہ قومی سلامتی کو جوہری ہتھیاروں کی ضرورت ہے۔

    نکی ہیلی نے میڈیا سے بات کرتےہوئےکہاکہ مجھے اپنے خاندان کے لیے جوہری ہتھیاروں سے پاک دنیا سے بڑھ کر کچھ نہیں چاہیے۔لیکن ہمیں حقیقیت پسندانہ ہونا پڑے گا۔


    مزید پڑھیں:شمالی کوریا کاہائی پرفامنس راکٹ کاتجربہ


    جوہری ہتھیاروں کی عالمی سطح پر پابندی سے متعلق امریکی سفیرکاکہناتھاکہ کیا کسی کو یقین ہے کہ شمالی کوریا جوہری ہتھیاروں پر پابندی سے اتفاق کرے گا؟۔

    خیال رہےکہ گزشتہ دنوں چین اورعالمی برادری کی جانب سے تنبیہ کے باوجود شمالی کوریا کی جانب سےمیزائل اور جوہری تجربات کیےگئے۔

    یاد رہےکہ اقوام متحدہ نےگزشتہ سال اکتوبر میں جوہری ہتھیاروں پر پابندی کےمعاہدے پر مذاکرات کا اعلان کیا تھا۔

    واضح رہےکہ امریکہ ،برطانیہ، فرانس، اسرائیل، روس نے اُس وقت جوہری پابندی کے معاہدے پر ‘نہیں’ کا ووٹ دیا تھا جبکہ چین، بھارت اور پاکستان نے ووٹ کا حق استعمال نہیں کیا تھا۔