Tag: نگران وزیراعظم انوارالحق کاکڑ

  • نگران وزیراعظم انوارالحق کاکڑ 18 سے 30 ستمبر تک امریکا  کا دورہ کریں گے

    نگران وزیراعظم انوارالحق کاکڑ 18 سے 30 ستمبر تک امریکا کا دورہ کریں گے

    اسلام آباد : ترجمان دفترخارجہ ممتاز زہرا بلوچ کا کہنا ہے کہ نگران وزیراعظم انوارالحق کاکڑ 18 سے 30 ستمبر تک امریکا کا دورہ کریں گے، جہاں وہ جنرل اسمبلی کے 78سیشن سے خطاب کریں گے۔

    تفصیلات کے مطابق ترجمان دفترخارجہ ممتاز زہرا بلوچ نے ہفتہ وار میڈیا بریفنگ دیتے ہوئے کہا کہ نگران وزیراعظم انوارالحق کاکڑ 18سے 30 ستمبر تک امریکا کا دورہ کریں گے، نگران وزیر خارجہ بھی وزیراعظم کے ہمراہ ہوں گے۔

    ترجمان دفترخارجہ کا کہنا تھا کہ وزیر عظم 22 ستمبر کو اقوام متحدہ جنرل اسمبلی کے 78سیشن سے خطاب کریں گے اور ساتھ ہی اقوام متحدہ اجلاس کےسائیڈ لائن پر سربراہان مملکت سے ملاقاتیں کریں گے۔

    ممتاز زہرا بلوچ نے کہا کہ وزیراعظم دیرپا ترقی کے حوالے سے عالمی کانگریس سے بھی خطاب کریں گے اور دورے کے دوران انٹرنیشنل میڈیا سے بھی بات چیت کریں گے۔

    ترجمان نے مزید بتایا کہ وزیر خارجہ برطانیہ میں دولت مشترکہ کی یوتھ میٹنگ اجلاس میں شرکت کررہے ہیں ، وزیر خارجہ نے پسماندہ طبقات کے نوجوانوں کو آگے لانے کے اقدامات سے آگاہ کیا اور دولت مشترکہ سیکرٹری جنرل ، برطانوی وزرا ودیگر ممالک کےوزرا سے ملاقاتیں کیں۔

    کشمیر میں افسران کے قتل کے واقعہ پر ان کا کہنا تھا کہ مقبوضہ کشمیر میں بھارتی قانون نافذ کرنے والے افسران کے قتل کے واقعہ کو دیکھ رہے ہیں ، ہم بھارتی دعوں کی تصدیق کے آزادانہ تحقیقات کے عمل کو دیکھ رہے ہیں، بھارت ماضی میں بھی اپنے اندرونی مسائل پاکستان کا نام استعمال کرتا رہا ہے۔

  • بجلی صارفین کو ریلیف دینے کیلئے حقائق پر مبنی غیر روایتی حل تلاش کررہے ہیں، نگران وزیراعظم

    بجلی صارفین کو ریلیف دینے کیلئے حقائق پر مبنی غیر روایتی حل تلاش کررہے ہیں، نگران وزیراعظم

    اسلام آباد: نگران وزیراعظم انوارالحق کاکڑ کا کہنا ہے کہ بجلی صارفین کو ریلیف دینے کیلئے حقائق پر مبنی غیرروایتی حل تلاش کررہےہیں ، عوامی جذبات مجروح کیے بغیر کم مدت میں مسئلے کو حل کرلیں گے۔

    تفصیلات کے مطابق نگران وزیراعظم انوارالحق کاکڑ نے غیرملکی ذرائع ابلاغ کے نمائندوں سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ بجلی صارفین کوریلیف کیلئے حقائق پر مبنی غیر روایتی حل تلاش کر رہے ہیں، گردشی قرضہ، بجلی چوری اور لائن لائسز جیسے بڑے چیلنجز کا سامنا ہے۔

    انوار الحق کاکڑ کا کہنا تھا کہ عوامی جذبات مجروح کیے بغیر کم مدت میں مسئلے کا حل تلاش کریں گے ساتھ ہی معاشی بحالی اور سرمایہ کاری کے حصول پر توجہ مرکوز رہے گی۔

    نگران وزیراعظم نے کہا کہ خصوصی سرمایہ کاری سہولت کونسل کےذریعےحکمت عملی مرتب کی ہے، زراعت،آئی ٹی،معدنیات، اوردفاع پیداوار کے شعبوں میں سرمایہ کاری پرتوجہ ہے۔

    انتخابات کے حوالے سے ان کا کہنا تھا کہ انتخابات کے انعقاد کیلئے الیکشن کمیشن کو ہر ممکن معاونت فراہم کریں گے، الیکشن کمیشن میں رجسٹرڈتمام جماعتوں میں یکساں مساوی مواقع میسر ہوں گے۔

    انوار الحق کاکڑ نے کہا کہ تشدد پسند رویے رکھنے والوں سے قانون کےمطابق نمٹاجائےگا، بلوچستان کے عوام نے سیاسی وابستگی سےبالاترہوکرسی پیک منصوبوں کاخیرمقدم کی۔

    نگران وزیراعظم نے بتایا کہ چینی باشندوں کو ہر ممکن سیکیورٹی فراہم کرنے کیلئے پرعزم ہیں، ریکوڈک منصوبے پر جلد کام شروع ہوگا۔

  • سیاسی رہنما یا کارکن سیاسی نظام کی وجہ سے قید ہوں تو جمہوری نظام پر بڑا سوالیہ نشان ہے، انوارالحق کاکڑ

    سیاسی رہنما یا کارکن سیاسی نظام کی وجہ سے قید ہوں تو جمہوری نظام پر بڑا سوالیہ نشان ہے، انوارالحق کاکڑ

    اسلام آباد : نگران وزیراعظم انوارالحق کاکڑ کا کہنا ہے کہ پی ٹی آئی یا کسی اور جماعت کے کارکن یا لیڈرشپ سیاسی نظام کی وجہ سے قید میں ہیں تو جمہوری نظام پر بڑا سوالیہ نشان ہے۔

    تفصیلات کے مطابق نگران وزیراعظم انوارالحق کاکڑ نجی ٹی وی چینل کو انٹرویو‌ میں 9 مئی کے واقعات کے سوال پر کہا کہ 9مئی کوسب نے دیکھا،دنیا بھرکی میڈیا نےواقعات کورپورٹ کیا، اس طرح کی ہلڑبازی کہیں بھی قابل قبول نہیں ہوتی۔

    انوارالحق کاکڑ کا کہنا تھا کہ میں سمجھتاہوں9 مئی واقعات کے ٹارگٹ آرمی چیف اور ان کی تمام ٹیم تھی، ان واقعات سے ملک میں سول وار کرنے کی کوشش کی گئی۔

    ملٹری ٹرائل کے حوالے سے نگران وزیراعظم نے کہا کہ عسکری تنصیبات پر حملے کے ملزمان کاٹرائل فوجی عدالتوں میں چلنا چاہیے، حکومت میں آنے سے پہلے بھی قائل تھا اور پریس کانفرنس کی تھی، دنیا میں عسکری تنصیبات پرحملے ہوتے ہیں تو فوجی عدالتوں میں ٹرائل ہوتا ہے۔

    انوارالحق کاکڑ کا کہنا تھا کہ کہ پی ٹی آئی یا کسی اور جماعت کے کارکن یا لیڈرشپ سیاسی نظام کی وجہ سے قید میں ہیں تو جمہوری نظام پر بڑا سوالیہ نشان ہے۔

    سائفر سے متعلق سوال پر ان کا کہنا تھا کہ سائفر کے گم ہونے کی اطلاع پرابھی تک کوئی انکوائری نہیں کی ، انکوائری کرنی پڑی توذمہ داری کےمطابق عمل کروں گا۔

    نگراں وزیراعظم نے کہا کہ آفیشل سیکرٹ ایکٹ سے متعلق معاملات عدالت میں ہیں ، خارجہ پالیسی میں طریقہ کار طے ہے کیا کہنا اور نہیں کہنا ہے۔

  • امریکا کیساتھ مثبت اور تعمیری تعلق ہے ، مگر ہرمعاملے  پر اتفاق ضروری نہیں،نگران وزیراعظم

    امریکا کیساتھ مثبت اور تعمیری تعلق ہے ، مگر ہرمعاملے پر اتفاق ضروری نہیں،نگران وزیراعظم

    اسلام آباد : نگران وزیراعظم انوارالحق کاکڑ کا کہنا ہے کہ امریکا کیساتھ مثبت اور تعمیری تعلق ہے، مگر ہر معاملے پراتفاق ضروری نہیں۔

    تفصیلات کے مطابق نگران وزیراعظم انوارالحق کاکڑ نے ہارورڈیونیورسٹی کے طلبا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ ملکوں کے درمیان امور پر اتفاق اور اختلاف رہتاہے، ضروری نہیں کہ امریکا کے ساتھ ہر معاملے پر اتفاق ہو۔

    انوارالحق کاکڑ کا کہنا تھا کہ امریکاکےساتھ مثبت اور تعمیری تعلق ہے، امریکا کے ساتھ طویل مدتی شراکت داری چاہتے ہیں، موسمیاتی تبدیلی کے منفی اثرات کا مقابلہ کرنے کیلئے امریکا سے قریبی تعاون ہے۔

    نگران وزیراعظم نے کہا کہ امریکی معاشرہ ایک متنوع حیثیت کاحامل ہے، گزشتہ200برسوں میں امریکانے زبردست ترقی کی، باقی ملکوں کیلئے امریکی ترقی سے سیکھنےکےمواقع ہیں۔

    انھوں نے ہارورڈیونیورسٹی کے طلبا سے گفتگو میں بتایا کہ امریکاکیساتھ ملکر پاکستان نے طویل جنگ لڑی ہے، ہم نے ملکر عالمی امن کیلئے بہت اہم کردار ادا کیا ہے، پہلے ہمارے پڑوس میں ایک بڑی سپرپاور روس موجود رہا، امریکا کی قیادت میں مغربی ممالک کا بڑا اتحاد بھی ہمارے پڑوس میں رہا، جغرافیائی محل و قوع کی وجہ سے عالمی طاقتوں کی ہمارے پڑوس میں موجودگی کاہم پر گہرا اثر ہوا۔

    انوارالحق کاکڑ کا کہنا تھا کہ مجھے نہیں معلوم کہ آئی ایم ایف کوایک دشمن کےطورپرکیوں پیش کیاجاتاہے؟ ہماراسب سےبڑامسئلہ ہمارے وسائل اوراخراجات میں توازن نہ ہونا ہے۔

    نگران وزیراعظم نے کہا کہ پاکستانی ڈاکٹر امریکی معاشرے میں ہماری پہچان ہیں، پاکستان اپنےڈاکٹرزکی اعلیٰ تعلیم اور معیاری تربیت پربہت خرچ کرتاہے، پاکستانی ڈاکٹرزاپنی مہارت کی وجہ سے دنیامیں جانےجاتےہیں۔

    ان کا مزید کہنا تھا کہ اچھےمواقع کی تلاش میں ملک سےباہر جانا کوئی انہونی بات نہیں، 60اور70کی دہائی میں بھارت سے پڑھے لکھے نوجوان ملک سےباہرگئے اور 30سال بعد وہی لوگ اپنے ملک کا قیمتی اثاثہ ثابت ہوئے۔

    انوارالحق کاکڑ نے کہا کہ ضروری ہے کہ ہمارے نوجوان جہاں بھی جائیں کامیاب ہوں، پاکستانی عوام بہت باصلاحیت ہیں، پاکستانی عوام میں موجودہ بحرانوں پرقابوپانےکی مکمل صلاحیت ہے۔

    جمہوری عمل کے حوالے سے انھوں نے بتایا کہ پاکستان میں جمہوری عمل تسلسل سے جاری ہے، گزشتہ15سالوں میں3اسمبلیوں نے اپنی مدت پوری کی، حکومت کی تبدیلی آئینی طریقے سے عمل میں آئی، جمہوری عمل کا ارتقا ہو رہا ہے،حکومت تبدیلی کا آئینی طریقہ کار موجود ہے۔

    نگران وزیراعظم کا کہنا تھا کہ جمہوریت ہی پارلیمنٹ کی مضبوطی کی ضامن ہے، جمہوریت اور عددی بنیادپرآمریت میں فرق جاننا ضروری ہے، ہمارے پڑوس میں بھی جمہوریت کے نام پر یہی کچھ ہورہاہے، جمہوری معاشرے میں ہرفرد کےحقوق کاتحفظ ضروری ہوتاہے۔

    انوارالحق کاکڑ نے مزید کہا کہ جمہوریت ہی پارلیمنٹ کی مضبوطی کی ضامن ہے، ایک ادھورےبیان پرمجھے 48 گھنٹےٹرولنگ کا سامنا رہا، میرےبیان کا کچھ حصہ کاٹ کر ٹرولنگ کی گئی، میرے لئے اہم ہے پاکستانی طلباجہاں بھی ہوں کامیاب رہیں۔

  • نگران وزیراعظم  کا دین کےنام پر غدر مچانے کی کوشش کرنے والوں کیلئے پیغام

    نگران وزیراعظم کا دین کےنام پر غدر مچانے کی کوشش کرنے والوں کیلئے پیغام

    کراچی : نگران وزیراعظم انوارالحق کاکڑ نے دین کے نام پر غدر مچانے کی کوشش کرنے والوں کیلئے پیغام میں کہا جو لوگ سمھجتے ہیں کہ ہم لڑ کر تھک گئے ہیں ، وہ غلط فہمی کا شکار ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق نگران وزیراعظم انوارالحق کاکڑ نے کراچی میں خطاب کرتے ہوئے کہا کہ بٹگرام ریسکیو آپریشن میں کامیابی پر بہت خوشی ہوئی، رات جب آخری بچےکوریسکیوکیاگیاتوہم بہت زیادہ خوش تھے، ہم اس کامیابی کاجشن بھی منائیں گے۔

    انوارالحق کاکڑ کا کہنا تھا کہ ان بچوں نےہم سب کواکٹھا کیا ہے ، انتظامیہ،فوج اورمقامی افرادنےمشترکہ محنت سےبچوں کوبچایا، دفاعی ادارے کےلوگ ہر آفات میں کام کرتےہیں، ہم اس بحث میں نہیں پڑسکتے تھے کہ ان بچوں کو بچانا کس کا کام ہے۔

    نگران وزیراعظم نے کہا کہ کل وزیرستان میں ہمارے 10 جوان شہید ہوئے ہیں، پاکستان کسی کےسامنےسرنڈرنہیں کرےگا، یہ ہمارا گھر ہے ہم اسے اپنے انداز سے چلائیں گے، کوئی سمجھتا ہے ہمارے حوصلے پست ہوں گے وہ غلط فہمی کا شکار ہیں۔

    ان کا کہنا تھا کہ ہم اپنےشہدااورانکےقربانیوں کونہیں بھولیں گے اور ہم مزیدشہادتیں دینےسےگریزنہیں کریں گے۔

    انوارالحق کاکڑ نے کہا کہ ہم ٹیکس کلیکشن کر کے لاانفور سمنٹ پر لگا کر لڑ رہےہیں، ہم کسی سےخیرات نہیں لےرہے، دہشت گردی اور انتہا پسندی کوختم کریں گے۔

    نگران وزیراعظم کا کہنا تھا کہ لوگ سمجھتےہیں کہ تنخواہ کےبدلےسروس دے رہےہیں ایسانہیں ہے، ہم تنخواہیں نہیں احترام دیتےہیں اوراحترام ہی ان کی تنخواہ ہے، جو قوم تنخواہ دے رہی ہے وہ احترام اور تکریم کی ہے اور دیتے رہیں گے۔

    انھوں نے کہا کہ محمدﷺکے دین کےنام پر جو غدر مچانے کی کوشش کررہےہیں ان کیلئےپیغام ہے، وہ کچھ عرصے تک تو لڑ سکتے ہیں مگرلانگ ٹرم کیلئےنہیں لڑ سکتے، وہ غلط فہمی کا شکارہیں انہیں نہیں پتا کہ ان کا واسطہ کس سےپڑاہے، خودکش حملہ آوروں اور جہنم کےکتوں سےہم نہیں ڈرتے۔

    انوارالحق کاکڑ نے واضح کیا کہ ان گمراہوں کیخلاف ہم لڑتےرہیں گےیہ گمراہ ہیں اوررہیں گے، اللہ سےدعاہےکہ وہ ان گمراہوں کوراہ ہدایت پرلےآئے۔

  • مجھے ساڑھے  3 لاکھ تنخواہ دی جاتی ہے، فیصلہ اربوں کا کروایا جاتا ہے، نگران وزیراعظم

    مجھے ساڑھے 3 لاکھ تنخواہ دی جاتی ہے، فیصلہ اربوں کا کروایا جاتا ہے، نگران وزیراعظم

    کراچی : نگران وزیراعظم انوارالحق کاکڑ کا کہنا ہے کہ مجھے ساڑھے 3 لاکھ تنخواہ دی جاتی ہے، فیصلہ اربوں کا کروایا جاتا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق کراچی میں نگران وزیراعظم انوارالحق کاکڑ نے معروف کاروباری شخصیات سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ کراچی اورجہاں بھی جاؤں گا رات گزاروں گا، اگر ایک دوسرے کو وقت دیں گے تو قیمتی چیز شیئر کریں گے۔

    انوار الحق کاکڑ کا کاروباری شخصیات سے کہنا تھا کہ آپ وہ کمیونٹی ہیں جواکنامک گروتھ کےانجن ہیں، آپ لوگوں کی بدولت کارخانے اور روزگارچل رہا ہے، ٹیکس کے نتیجے میں محروم طبقے کی خدمت کرنانصب العین ہے، اگرہم یہ نصب العین پورانہیں کرتے تو قوم کے مجرم ہیں۔

    نگران وزیراعظم نے کہا کہ گیس اوربجلی کےمسائل تواپنی جگہ ہیں ، نئےپارلیمان کے وجود تک اپنی محدود ذمہ داریاں نبھائیں اور کوشش کریں کہ نظام میں پر کوئی پریشرنہ آئے۔

    ان کا کہنا تھا کہ کراچی اوربزنس کمیونٹی پاکستان کی شان ہے، اگربزنس کمیونٹی کونظرانداز کریں گے تو پاکستان ڈیفالٹ کر جائے گا، مجھے ساڑھے 3 لاکھ تنخواہ دی جاتی ہے، فیصلہ اربوں کا کروایا جاتا ہے۔

    انوار الحق کاکڑ نے کہا کہ توانائی اورخوراک کی کمی کے مسائل کا سامنا ہے، تاجر برادری ملک میں فنی تربیت کے فروغ کیلئے کام کرے، معاشی چیلنجز سے نمٹنے کیلئے تاجر برادری کے تعاون کی ضرورت ہے۔

    نگران وزیراعظم کا کہنا تھا کہ یقین کی کیفیت دلیل کی بنیاد پر نہیں ہوتی، پرامن اقتدارکی منتقلی ہماری اولین ترجیح ہے، یہ سفر ہمیں اور آپ کوساتھ ملکر شروع کرنا ہے، ہمیں ایک دوسرے کو سننے کی ابتدا کرنا ہوگی ، ہم آپ کو سنیں گے اور آپ ریاست کو سنیں، بل گیٹس پولیو کے خاتمےکیلئے کام کر رہا ہے، پیسے کمانا اس کا مقصدنہیں۔

    انھوں نے مزید کہا کہ 6 ٹریلین ریزروپررہنےوالےلوگوں کےچہرےپرمایوسی ہے، انڈس بیسز پر رہنے والے لوگ فوڈ سیکیورٹی کا شکار ہیں، 25 کروڑ لوگوں کا ملک، انرجی اور سوچنےکاانداز مایوس ہے۔

    انوار الحق کاکڑ کا کہنا تھا کہ کسی سے پوچھیں تو کہا جاتا ہے لوگ ملک چھوڑ کر جا رہے ہیں، کیاہندوستان سےلوگ چھوڑچھوڑکرنہیں گئےتھے، ہم کیوں ہر چیز کو منفی اندازمیں لے رہے ہیں، پاکستانی نژادامریکی ڈاکٹرز60ہزارکےقریب ہیں، اوورسیزپاکستانی جب بھی آفت آتی ہےبہت مددکرتےہیں۔

    نگران وزیراعظم نے کہا کہ میں نے زندگی میں کوئی کاروبارنہیں کیا لیکن کاروبارکرنےوالےلوگ ہمیشہ محترم ہوتےہیں، ایک دوسرےکی بات سننے کا عمل شروع کرتے ہیں،ملک کی بہتری کیلئے عملی اقدامات کرنا ہونگے۔

    انھوں نے بتایا کہ چاہتاہوں ہم آپ کو عام لوگوں کو نظر آئیں ہم خواص میں سے نہیں، جوکچھ ہم سےممکن ہوسکے گا ہم کریں گے ، 25 کروڑ لوگوں کا مجھ سمیت آپ پربھی قرض ہے، جو کام سیلانی کرسکتا ہے تو وہ ریاست اور حکومت کیوں نہیں کرسکتی۔

  • نگران وزیراعظم انوارالحق کاکڑ کا جڑانوالہ کا دورہ کرنے کا فیصلہ

    نگران وزیراعظم انوارالحق کاکڑ کا جڑانوالہ کا دورہ کرنے کا فیصلہ

    اسلام آباد: نگران وزیراعظم انوارالحق کاکڑ نے جڑانوالہ کا دورہ کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق نگران وزیراعظم انوارالحق کاکڑ صوبہ پنجاب کے شہر فیصل آباد کی تحصیل جڑانوالہ کا دورہ نگران وزیراعلیٰ پنجاب محسن نقوی اور وفاقی وزرا کے ساتھ کریں گے۔

    ذرائع کا بتانا ہے کہ وفاقی وزیر برائے انسانی حقوق خلیل جارج کو دورے کی تیاریوں کی ہدایت دیدی گئی ہے، دورے میں نگران وزیراعظم متاثرہ گرجا گھروں کا دورہ اور متاثرہ افراد سے ملیں گے۔

    یہ بھی پڑھیں:

    جڑانوالہ میں توہینِ مذہب کے مبینہ واقعے کے خلاف اہل علاقہ مشتعل، گرجا گھروں، مکانات اور گاڑیوں کو آگ لگادی

    شہباز شریف ، آصف زرداری سمیت دیگر رہنماؤں کی جڑانوالہ واقعے کی مذمت

    نگران وزیراعظم انوارالحق کاکڑ مسیحی برادری سے اظہار یکجہتی بھی کرینگے ساتھ ہی متاثرہ افراد کے نقصانات کے ازالے کے لیے معاوضے کا بھی اعلان کریں گے، دورے کو حتمی شکل دی جارہی ہے۔

    خیال رہے جڑانوالہ میں توہینِ مذہب کےمبینہ واقعے کیخلاف مشتعل اہل علاقہ نے چار گرجا گھروں، کئی مکانوں اور گاڑیوں کو آگ لگا دی تھی، تاہم پولیس نے بروقت کارروائی کرتے ہوئے 100 سے زائد افراد کو گرفتار کرلیا تھا۔