Tag: نگران وزیراعظم

  • نگران وزیراعظم نے اٹارنی جنرل کو کام جاری رکھنے کیلئے گرین سگنل دے دیا

    نگران وزیراعظم نے اٹارنی جنرل کو کام جاری رکھنے کیلئے گرین سگنل دے دیا

    اسلام آباد : اٹارنی جنرل منصور عثمان اعوان عبوری حکومت کے دورمیں اپنا کام جاری رکھیں گے، گران وزیراعظم انوار الحق کاکڑ نے گرین سگنل دے دیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق نگران وزیراعظم انوارالحق کاکڑ نے اٹارنی جنرل کو کام جاری رکھنے کیلئے گرین سگنل دے دیا ، ذرائع نے کہا ہے کہ اٹارنی جنرل منصورعثمان اعوان عبوری حکومت کے دورمیں اپنا کام جاری رکھیں گے۔

    اٹارنی جنرل منصور عثمان اعوان کی تعیناتی سابقہ حکومت میں کی گئی تھی۔

    اس سے قبل نگراں وزیراعظم انوار الحق کاکڑ نے نگراں کابینہ کو جلد حتمی شکل دینے کا فیصلہ کیا تھا، ذرائع نے بتایا تھا کہ نگراں کابینہ کی تشکیل کیلئےنگراں وزیراعظم نے مشاورت شروع کر دی ہے۔

    ذرائع کا کہنا تھا کہ نگراں کابینہ کے لئے تجربہ کار شخصیات کے ناموں پر غور کیا جارہا ہے ، نگراں کابینہ کیلئےجلیل عباس جیلانی ،محمدعلی درانی کے نام زیر غور ہے۔

    ذرائع کے مطابق عبد الحفیظ شیخ ،مظفر رانجھا ،شعیب سڈل کے نام بھی نگراں کابینہ کیلئے زیر غور ہیں۔

  • پیپلزپارٹی قیادت خورشید شاہ کے نگران وزیراعظم سے متعلق بیان پر برہم

    پیپلزپارٹی قیادت خورشید شاہ کے نگران وزیراعظم سے متعلق بیان پر برہم

    کراچی: پیپلزپارٹی کی قیادت خورشید شاہ کے نگران وزیراعظم انوار الحق کاکڑ سے متعلق بیان دینے پر برہم ہوگئی۔

    اے آر وائی نیوز کے مطابق پیپلزپارٹی کی قیادت خورشید شاہ کے نگران وزیراعظم انوار الحق کاکڑ سے متعلق بیان دینے پر برہم ہوگئی ساتھ ہی خورشید شاہ سے بیان پر جواب طلب کرلیا۔

    پیپلز پارٹی ذرائع کے مطابق پارٹی قیادت نے خورشید شاہ کو اپنی پوزیشن واضح کرنے کی ہدایت کی ہے، دوسری جانب خورشید شاہ نے پارٹی قیادت کو اپنے بیان پر وضاحت پیش کر دی۔

    بہتر ہوتا نگران وزیراعظم کے لیے کسی اور کا انتخاب کرتے، خورشید شاہ

    ذرائع کا بتانا ہے کہ معاملے کے پیش نظر پیپلزپارٹی کو ترجمانوں سے بیان جاری کرانا پڑا، خورشید شاہ نے نگران وزیراعظم کے بارے میں بیان پارٹی قیادت سے بغیر اجازت دیا۔

    ذرائع کا بتانا تھا کہ نگران وزیراعظم سے متعلق خورشید شاہ کا بیان پارٹی پالیسی کے منافی تھا، پی پی قیادت نے رہنماوں کو نگران وزیراعظم سے متعلق بیان بازی سے روک دیا۔

    ذرائع کے مطابق پارٹی قیادت نے خورشید شاہ کو کہا کہ نگران وزیراعظم کا معاملہ حساس ہے اس لیے غیر ضروری بیانات نہ دیئے جائیں۔

    واضح رہے کہ خورشید شاہ نے کہا تھا کہ انوا رالحق کاکڑ کا نام سینیٹ سے لیا گیا، ہماری توجہ اس طرف نہیں تھی، بہتر ہوتا کہ ہم نگران وزیراعظم کے لیے کسی اور شخص کا انتخاب کرتے، ہمیں علم نہیں تھا کہ انوار الحق کاکڑ کا نام آئے گا۔

  • نگران وزیراعظم کی تقرری کیلئے مشاورت کا عمل حتمی مرحلے میں داخل

    نگران وزیراعظم کی تقرری کیلئے مشاورت کا عمل حتمی مرحلے میں داخل

    اسلام آباد :وزیراعظم شہباز شریف آج اپوزیشن لیڈرراجاریاض سے ملاقات کرکے نگراں وزیراعظم کے نام کی حتمی منظوری دیں گے۔

    تفصیلات کے مطابق نگران وزیر اعظم کی تقرری کیلئے مشاورت کا عمل حتمی مرحلے میں داخل ہوگیا ہے ، ذرائع نے بتایا ہے کہ وزیر اعظم آفس کااپوزیشن لیڈرراجا ریاض سے رابطہ کیا۔

    جس میں وزیراعظم شہباز شریف اوراپوزیشن لیڈرراجاریاض میں ملاقات طے ہوگئی، دونوں رہنماؤں آج دن ڈھائی بجے ملاقات کریں گے، جس کے بعد نگراں وزیراعظم کے نام کی منظوری دی جائے گی۔

    سابق سیکریٹری خارجہ جلیل عباس جیلانی نگراں وزیراعظم کے لئے مضبوط امیدوار کے طور پر سامنےآئے ہیں جبکہ ڈاکٹر حفیظ شیخ کو نگراں وزیر خزانہ بنائے جانے کا امکان ہے۔

    جلیل عباس جیلانی کا نام سابق صدر آصف زرداری نے سابق وزیراعظم نوازشریف کےسامنے رکھا تھا اور نوازشریف کی جانب سےاعتراض نہیں آیا، پی پی قیادت کوجلیل عباس جیلانی کا نام یوسف رضا گیلانی نے تجویز کیا تھا۔

    قانون میں بی اے اور دفاعی امور میں ماسٹر کی ڈگری رکھنے والے جلیل عباس جیلانی امریکا اور بھارت میں سفیر کی ذمے داری نبھا چکے ہیں۔

    وہ پیشہ ور سفارت کار ہیں۔ بطور سیکریٹری خارجہ تعیناتی سے پہلے بیلجیئم، لکسمبرگ اور یورپی یونین میں پاکستان کے سفیر رہے اور سفارتی ذمے داریوں کے دوران برسلز میں نیٹو ہیڈکوارٹر کے ساتھ بھی مسلسل رابطے میں رہے۔

    اس کے علاوہ جدہ اور لندن میں بھی تعینات رہے جبکہ کینبرا میں ہائی کمشنر کے عہدے پر بھی فائز رہ چکے ہیں۔

  • نگران وزیراعظم کے نام پر بات کرنا رانا ثناااللہ کا استحقاق نہیں ہے، نیئر بخاری

    نگران وزیراعظم کے نام پر بات کرنا رانا ثناااللہ کا استحقاق نہیں ہے، نیئر بخاری

    پیپلز پارٹی کے مرکزی سیکریٹری جنرل نیئر بخاری نے کہا ہے کہ نگران وزیراعظم کے نام پر بات کرنا رانا ثناااللہ کا استحقاق نہیں ہے۔

    تفصیلات کے مطابق پیپلز پارٹی کے مرکزی سیکریٹری جنرل نیئر بخاری نے اے آر وائی سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ لیڈر شہ نے بہت سی باتیں اپنے تک رکھی ہوئیں ہیں۔

    نیئربخاری نے کہا کہ نگران وزیراعظم کے نام پر بات کرنا رانا ثناااللہ کا استحقاق نہیں ہے، ان کو اس پر بات نہیں کرنی چاہیے تھی یہ پارٹی ہیڈ کا کام ہے، نفراں وزیر اعظم کے لیے سول سرونٹ کا نام بھی شامل ہے۔

    ان کا کہنا تھا کہ نگران وزیراعظم کیلئے ابھی تک حفیظ شیخ کے نام پر اتفاق نہیں ہوا اور رانا ثنااللہ کو بھی حفیظ شیخ کے نام سے متعلق بات نہیں کرنی چاہیے تھی۔

    نیئربخاری نے مزید کہا کہ نگران وزیراعظم کیلئے ایک نہیں کئی ناموں پر مشاورت ہورہی ہے، مردم شماری کی منظوری کے بعد ایک بات واضح ہے سیٹیں نہیں بڑھ رہیں، سیٹیں بڑھانے کیلئے پارلیمنٹ سے آئینی ترمیم ضروری ہے۔

    انہوں نے مزید کہا کہ آئین میں کہی نہیں لکھا ہوا کہ آبادی بڑھنے سے سیٹیں بڑھیں گی، الیکشن آگے بڑھتے ہیں تو کسی کو کوئی نقصان نہیں ہوتا جس نے کام کیا ہوگا ووٹ اس کو ملیں گے۔

  • اتحادیوں نے شہباز شریف کو نگران وزیراعظم کا نام فائنل کرنے کا اختیار دے دیا

    اتحادیوں نے شہباز شریف کو نگران وزیراعظم کا نام فائنل کرنے کا اختیار دے دیا

    اسلام آباد : اتحادی جماعتوں نے وزیراعظم شہباز شریف کو نگران وزیراعظم کا نام فائنل کرنے کا اختیار دے دیا اور کہا وزیراعظم جسے مناسب سمجھیں نگران وزیراعظم کیلئے نامزد کردیں۔

    تفصیلات کے مطابق وزیراعظم شہباز شریف کی زیر صدارت نگراں سیٹ اپ سے متعلق پی ڈی ایم اور اتحادی جماعتوں کے سربراہوں کا اجلاس ہوا۔

    جس میں سربراہ پی ڈی ایم مولانا فضل الرحمان، بلاول بھٹو زرداری، اختر مینگل سمیت وفاقی وزرا بھی شریک ہوئے، اجلاس میں نگران وزیراعظم کے تقرر سے متعلق مشاورت کی گئی۔

    ذرائع نے بتایا کہ اجلاس میں پی ڈی ایم اور اتحادی نے وزیر اعظم کو نگران وزیر اعظم کا فائنل کرنے کا اختیار دے دیا۔

    اتحادی جماعتوں کے ذرائع کے مطابق وزیراعظم جسے مناسب سمجھیں نگران وزیر اعظم کے لئے نامزد کردیں۔

    پی ڈی ایم اور اتحادی جماعتوں نے وزیر اعظم شہباز شریف پر اعتماد کا اظہار کرتے ہوئے اپوزیشن لیڈر کے نگران وزیراعظم کے نام پر مشاورت کی منظوری دے دی۔

  • نگران وزیراعظم : راجہ ریاض اپوزیشن ارکان سے دوبارہ مشاورت بدھ کو کریں گے

    نگران وزیراعظم : راجہ ریاض اپوزیشن ارکان سے دوبارہ مشاورت بدھ کو کریں گے

    اسلام آباد : اپوزیشن لیڈر راجہ ریاض اپوزیشن ارکان سے نگران وزیراعظم کے نام سے متعلق دوبارہ مشاورت کریں گے۔

    تفصیلات کے مطابق قومی اسمبلی میں اپوزیشن لیڈر راجہ ریاض اپوزیشن ارکان سے دوبارہ مشاورت بدھ کو کریں گے۔

    اپوزیشن لیڈر راجہ ریاض نگران وزیراعظم کے نام سے متعلق مشاورت کا ایک دور کرچکے ہیں، قومی اسمبلی میں اپوزیشن ارکان کیساتھ جماعت اسلامی اور جی ڈی اے ارکان سے بھی مشاور ت ہوگی۔

    اپوزیشن لیڈر راجہ ریاض نے بتایا کہ بدھ کو قومی اسمبلی میں ہمارے گروپ کے ارکان کے ساتھ مشاورت ہے، نگران وزیراعظم کے لئے 3 نام تجویز کروں گا۔

    راجہ ریاض کا کہنا تھا کہ کوشش ہے ناموں میں ماہرمعیشت، سیاستدان اور ٹیکنوکریٹ شامل ہوں۔

  • پاکستان تحریک انصاف  نے نگراں سیٹ اپ کیلئے نام فائنل کرلئے

    پاکستان تحریک انصاف نے نگراں سیٹ اپ کیلئے نام فائنل کرلئے

    اسلام آباد : پاکستان تحریک انصاف نے نگراں سیٹ اپ کیلئےنام فائنل کرلئے، نگران وزیراعظم کیلئے عبدالرزاق داؤد ، تصدق جیلانی اور عشرت حسین کے نام تجویز کئے گئے ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق سیاسی جماعتوں میں نگران وزیراعظم کے ناموں کیلئے مشاورت کا عمل جاری ہے تاہم پاکستان تحریک انصاف نے نگراں سیٹ اپ کیلئے نام فائنل کرلئے۔

    زرائع کے مطابق پی ٹی آئی کی جانب سے نگراں وزیراعظم کے لئے 3ناموں کوحتمی شکل دی گئی ہے، جن میں عبدالرزاق داؤد،تصدق جیلانی اورعشرت حسین کےنام تجویز کئے گئے ہیں۔

    عمران خان نے مشورے سے نگراں وزیراعظم کیلئے نام فائنل کیے۔

    ذرائع کا کہنا ہے کہ شاہ محمودقریشی تینوں نام خورشیدشاہ کو پیش کریں گے، عبدالرزاق داؤد پرویزمشرف کی کابینہ میں وزیر تجارت رہ چکے ہیں، تصدق جیلانی چیف جسٹس کی حیثیت سے خدمات انجام دے چکے ہیں جبکہ عشرت حسین1999سے 2006تک گورنراسٹیٹ بینک رہے۔

    یاد رہے کہ اپوزیشن لیڈر اور پیپلز پارٹی کے مرکزی رہنما خور شید شاہ کا کہنا تھا کہ تحریک انصاف کے نگران سیٹ اپ ماننے یا نہ ماننے سے کوئی فرق نہیں پڑتا، اخلاقی طور پر شاہ محمود قریشی اور شفقت محمود سے بات کی، کوشش ہوگی ایسا نام آئے جو سب کے لیے قابل قبول ہو۔

    خیال رہے کہ 30مئی 2018 کو موجودہ اسمبلی کی آئینی مدت ختم ہورہی ہے، آئین کی 18ویں ترمیم کے مطابق اگر کوئی حکومت اپنی آئینی مدت مکمل کرلے تو 60دنوں کے اندر انتخابات کروانا ضروری ہوتا ہے۔ انتخابات کی نگرانی کے لئے ایک نگران حکومت کی بھی ضرورت ہوتی ہے۔

    اسمبلی کی آئینی مدت ختم ہونے سے قبل وزیراعظم اور قائدِ حزب اختلاف کو مل بیٹھ کر نگران وزیر اعظم کا انتخاب کرنا ہوتا ہے۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں، مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔