Tag: نگراں حکومت

  • مونس الہٰی کو واپس لانے کے لیے نگراں وفاقی حکومت کا انٹرپول سے رابطہ

    مونس الہٰی کو واپس لانے کے لیے نگراں وفاقی حکومت کا انٹرپول سے رابطہ

    لاہور: نگراں حکومت کی جانب سے مونس الہٰی کو واپس لانے کے لیے قانونی عمل کا آغاز کر دیا گیا۔

    ذرائع نگراں وفاقی حکومت کے مطابق سابق وفاقی وزیر چودھری مونس الہٰی کو واپس لانے کے لیے نگراں وفاقی حکومت نے انٹرپول سے رابطہ کیا ہے، ایف آئی اے نے انٹرپول حکام سے رابطے کر کے انھیں مونس الہٰی کے خلاف تمام مقدمات کی تفصیل شیئر کر دی ہیں۔

    ذرائع کا کہنا ہے کہ ماضی میں مطلوب مجرموں کی پاکستان حوالگی کی مثالیں موجود ہیں، انٹرپول سے چودھری مونس الہٰی کی گرفتاری کے لیے ریڈ نوٹس جاری کروانے کا عمل شروع ہو گیا ہے۔

    مونس الٰہی کی جائیدادیں اور بینک اکاؤنٹس منجمد کردیئے گئے

    مونس الہٰی کی پراپرٹیز اور بینک اکاؤنٹس کو منجمد کر دیا گیا ہے، انھوں نے اپنے مختلف بینک اکاؤنٹس سے 48 کروڑ روپے نکلوائے تھے، ذرائع کا کہنا ہے کہ یہ رقم منی لانڈرنگ میں استعمال ہوئی تھی۔

    نگراں صوبائی حکومت نے طلب کیے جانے پر مونس الٰہی کا تمام ڈیٹا ایف آئی اے کے حوالے کر دیا ہے۔

  • آئی ایم ایف سے ہونے والے مذاکرات میں بڑی پیش رفت

    آئی ایم ایف سے ہونے والے مذاکرات میں بڑی پیش رفت

    اسلام آباد : نگراں حکومت اور آئی ایم ایف کے درمیان ہونے والے مذاکرات میں بڑا بریک تھرو سامنے آیا ہے، جس کے مطابق عوام پر کوئی نیا ٹیکس نہیں لگایا جائے گا۔

    اے آر وائی نیوز کے مطابق نگراں حکومت نے آئی ایم ایف کو آمادہ کیا ہے کہ وہ کوئی نیا ٹیکس نہیں لگائے گی، ٹیکس ہدف 9415 ارب روپے پر ہی برقرار رہے گا۔

    ذرائع کے مطابق ایف بی آر نے 9415 ارب کے ٹیکس ہدف کے حصول کا تحریری پلان دے دیا ہے، ایف بی آر نے 9415 ارب ٹیکس ہدف حاصل کرنے کی یقین دہانی کروادی ہے۔ اس کے علاوہ رئیل اسٹیٹ سیکٹر سے ٹیکس چوری کے خاتمے کی بھی یقین دہانی کروائی گئی ہے۔

    ایف بی آر کا کہنا ہے کہ ریئل اسٹیٹ سیکٹر میں ٹیکس چوری کا خاتمہ معیشت کی ضرورت ہے، آئی ایم ایف کو یقین دہانی کرادی گئی ہے کہ ٹیکس آمدن بڑھانے کیلئے ٹیکس حکام انتظامی اقدامات بہتر بنائیں گے۔

  • نگراں حکومت کا پیٹرولیم ذخائر بڑھانے کا فیصلہ

    نگراں حکومت کا پیٹرولیم ذخائر بڑھانے کا فیصلہ

    اسلام آباد : اسرائیل اور حماس کے درمیان جاری تنازع کے پیش نظر نگران حکومت نے پیٹرولیم کے اسٹریٹیجک ذخائر بڑھانے کا فیصلہ کیا ہے۔

    میڈیا رپورٹس کے مطابق نگران حکومت نے پیٹرولیم کے اسٹریٹیجک ذخائر بڑھانے کا فیصلہ مشرق وسطی کی صورتحال کے باعث کیا گیا ہے، اسٹریٹیجک پیٹرولیم ذخائر پی ایس او کے ذریعے رکھے جائیں گے۔

    رپورٹ میں پیٹرولیم ڈویژن کے ذرائع کے حوالے سے لکھا گیا ہے کہ فیول اسٹوریج صلاحیت کو بڑھانے کی فوری ضرورت ہے، ذرائع کے مطابق پیٹرولیم کمپنیوں کو21 دن کیلئے پیٹرولیم مصنوعات کا ذخیرہ رکھنا ہوتا ہے۔

    حکومت چاہتی ہے کہ اسٹریٹیجک پیٹرولیم ذخائر کم ازکم تین ماہ کی مدت کیلئے ہونا چاہیے، تاہم حتمی ذخائر اور مدت کا تعین صرف ملکی ضروریات کا بغور جائزہ لینے کے بعد لگایا جا سکتا ہے۔

    ذرائع نے بتایا کہ حکومت نے اسٹریٹیجک پیٹرولیم ذخائر کیلئے فریم ورک تیار کرنے کا بھی فیصلہ کیا ہے اور اوگرا عالمی ماہرین کی مدد سے نیا فریم ورک فوری طور پر تیار کرے گا۔

    نئے فریم ورک میں ملکی خام تیل، ریفائنڈ پیٹرولیم ضروریات اور سٹوریج کا تعین کیا جائے گا، نیا فریم ورک مختلف مصنوعات کے اسٹریٹیجک پیٹرولیم ذخائر کی مدت کا بھی تعین کرے گا۔

  • نگراں حکومت عوام پر مہنگائی کا ایک اور بم گرانے کو تیار؟

    نگراں حکومت عوام پر مہنگائی کا ایک اور بم گرانے کو تیار؟

    اسلام آباد: نگراں حکومت عوام پر مہنگائی کا ایک اور بم گرانے کی تیاری کررہی ہے،گیس کی قیمتیں بڑھانےکی سمری کل اقتصادی رابطہ کمیٹی کے اجلاس میں پیش کیے جانے کا امکان ہے۔

    تفصیلات کے مطابق ذرائع نے بتایا کہ پیٹرولیم ڈویژن کی سمری میں گیس کا ٹیرف 200 فیصد تک بڑھانے اور گھریلو صارفین کیلئے گیس 172 فیصد تک مہنگی کرنے کی تجویز دی گئی ہے۔

    ذرائع کے مطابق دیگر گیٹیگریز کیلئے گیس کی قیمت میں تقریباً 200 فیصد تک اضافہ تجویز کیا گیا ہے اور سب سےکم گیس استعمال کرنیوالوں کیلئے فکسڈچارجز میں 3900 فیصد اضافہ تجویز کی گئی ہے۔

    ذرائع نے بتایا کہ پروٹیکڈ صارفین کیلئے فکسڈ ماہانہ چارجز 10سے بڑھا کر 400 روپے کرنے کی تجویز کی گئی ہے۔

    آئی ایم ایف کا مطالبہ ، صارفین کے لئے گیس کی قیمت میں 100 فیصد سے زائد اضافے کا امکان

    ذرائع کا کہنا ہے کہ ماہانہ 0.25 کیوبک میٹر تک نان پروٹیکٹڈ صارفین کیلئے 100 روپے، ماہانہ0.60 کیوبک میٹر والے صارفین کیلئے قیمت میں 300  روپے فی ایم ایم بی ٹی یو اضافہ کرنے کی تجویز کی گئی ہے۔

    ذرائع کا کہنا ہے کہ ماہانہ 100 اور 150 کیوبک میٹر نان پروٹیکٹڈ صارفین کیلئے 600 روپے فی ایم ایم بی ٹی یو اضافہ کی تجویز کی گئی ہے، اس کے علاوہ ماہانہ 200 کیوبک میٹر والے صارفین کےٹیرف میں 800 روپے، ماہانہ 300 کیوبک میٹر والے صارفین کیلئے 1900 روپے اور ماہانہ 400کیوبک میٹر والے صارفین کے ٹیرف میں 1500 روپے فی ایم ایم بی ٹی یو اضافے کی تجویز کی گئی ہے۔

    ذرائع کا کہنا ہےکہ برآمدی انڈسٹریز کے ٹیرف میں 950 روپے، ایکسپورٹ انڈسٹریز کا ٹیرف 2050 روپے، غیربرآمدی صنعتوں کے ٹیرف میں 1400 روپے، غیربرآمدی صنعتوں کا ٹیرف 2600 روپے اور سی این جی کیلئے گیس کی قیمت 2 ہزار 595 روپے فی ایم ایم بی ٹی یوبڑھانے کی تجویز کی گئی ہے۔

    ذرائع کے مطابق سیمنٹ سیکٹر کےگیس ٹیرف میں2900 روپے، ایکسپورٹ انڈسٹریز کے ٹیرف میں 2050 روپے، سی این جی سیکٹر کیلئے گیس کا ٹیرف 4400 روپے فی ایم ایم بی ٹی یو جب کہ بجلی کارخانوں اور تندوروں کیلئے گیس قیمت برقرار رکھنے کی تجویز کی گئی ہے۔

    ذرائع نے یہ بھی بتایا کہ نگران وزیر خزانہ نے ای سی سی کا اجلاس کل شام 4 بجے طلب کیا ہے،  قیمتوں میں اضافے کا اطلاق یکم اکتوبر سے کرنے کی تجویز دی گئی ہے۔

  • نگراں حکومت کے اہم وزراء کا تحریک انصاف کے رہنماؤں سے رابطہ

    نگراں حکومت کے اہم وزراء کا تحریک انصاف کے رہنماؤں سے رابطہ

    اسلام آباد : نگراں حکومت کے اہم وزراء نے سیاسی ماحول کو انتخابات کے لیے سازگار بنانے کے لیے تحریک انصاف کے رہنماؤں سے رابطہ کیا۔

    تفصیلات کے مطابق نگراں حکومت کے اہم وزراء نے تحریک انصاف کے رہنماؤں سے رابطہ کیا ، اس حوالے سے ذرائع نے بتایا رابطوں کا مقصد سیاسی ماحول کو انتخابات کے لیے سازگار بنانا ہے۔

    ذرائع کا کہنا تھا کہ چندروز پہلے نگراں وزیراطلاعات مرتضیٰ سولنگی نے پی ٹی آئی کے شفقت محمود سے ملاقات کی، جس میں پی ٹی آئی رہنما نے کہا ہم مفاہمت چاہتے ہیں لیکن اس کے لیے سب کو کردارادا کرنا ہے۔

    ذرائع نگراں حکومت نے کہا ہے کہ پی ٹی آئی سمیت تمام سیاسی جماعتوں سے رابطے کر رہے ہیں، آزادانہ، منصفانہ انتخابات یقینی بنانے کے لیے ماحول کو ٹھنڈا کرنا مقصد ہے۔

    گذشتہ روز نگراں وزیراطلاعات مرتضیٰ سولنگی نے کہا تھا کہ تمام سیاسی جماعتوں کے ساتھ اچھے تعلقات چاہتےہیں۔

    ان کا کہنا تھا کہ انتخابات کی تاریخ دینا الیکشن کمیشن کا کام ہے، شفاف انتخابات کےانعقادکیلئےالیکشن کمیشن کی معاونت کریں گے۔

  • پاکستان کی نگراں حکومت کا اسرائیلی قابض افواج سے تشدد بند کرنے کا مطالبہ

    پاکستان کی نگراں حکومت کا اسرائیلی قابض افواج سے تشدد بند کرنے کا مطالبہ

    نگران وزیر خارجہ جلیل عباس جیلانی کا کہنا ہے کہ اسرائیلی قابض افواج کے تشدد، جبر کو فوری بند کرنے کا مطالبہ کرتے ہیں۔

     اے آر وائی نیوز کے مطابق نگران وزیر خارجہ جلیل عباس جیلانی نے سوشل میڈیا پر جاری بیان میں لکھا کہ پاکستان کو مشرق وسطیٰ میں بڑھتی کشیدگی پر گہری تشویش ہے، موجودہ صورتحال میں فلسطینیوں کے ساتھ یکجہتی کے طور پر کھڑے ہیں اور اسرائیلی قابض افواج کے تشدد اور جبر کو فوری طور پر بند کرنے کا مطالبہ کرتے ہیں۔

    آپریشن طوفان الاقصیٰ جاری، ہلاک اسرائیلیوں کی تعداد 530 سے تجاوز کر گئی

    نگران وزیر خارجہ نے کہا کہ 1967 سے پہلے کی سرحدوں کی بنیاد پر خود مختار ریاست فلسطین کا قیام ضروری ہے،  عالمی برادری تنازعات کے خاتمے، شہریوں کی حفاظت کیلئے اقدامات کرے، عالمی برادری مشرق وسطیٰ میں دیرپا امن کیلئے فوری مداخلت کرے۔

    خیال رہے کہ فلسطینی مزاحمتی تنظیم حماس کے اسرائیل پر حملوں میں سینئر فوجی کرنل سمیت ہلاک اسرائیلیوں کی تعداد 500 سے تجاوز کر گئی جب کہ 1700سے زائد افراد زخمی ہیں جب کہ 480 فلسطینی بھی شہید ہوئے ہیں۔۔

    دریں اثنا اسرائیل نے غزہ کے لیے تمام سپلائی معطل کرنے کا اعلان کر دیا ہے۔ اسرائیل نے غزہ کے لیے فیول، اشیا اور بجلی کی سپلائی بھی معطل کر دی ہے جس کے بعد غزہ تاریکی میں ڈوب گیا۔

  • نگراں حکومت کا لاکھوں افغانیوں کو بےدخل کرنے کا فیصلہ

    نگراں حکومت کا لاکھوں افغانیوں کو بےدخل کرنے کا فیصلہ

    دہشت گردی، جرائم سمیت ڈالرز، چینی اور کھاد کی اسمگلنگ میں ملوث افراد کے گرد گھیرا تنگ کرتے ہوئے لاکھوں افغانیوں کو ملک سے بےدخل کرنے کا فیصلہ کرلیا گیا۔

    تفصیلات کے مطابق نگراں حکومت نے 11 لاکھ غیرقانونی مقیم افغان شہریوں کو پاکستان سے بےدخل کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔ کابینہ کی جانب سے غیرقانونی مقیم افغان شہریوں کے بےدخلی پلان کی منظوری دیدی گئی ہے۔

    ذرائع نے بتایا کہ کابینہ نے وزارت داخلہ کی سمری کی سرکولیشن کے ذریعےمنظوری دی۔ پہلے مرحلے میں غیرقانونی مقیم اور ویزوں کی تجدید نہ کروانے والوں کو نکالا جائے گا۔

    دوسرے مرحلے میں افغان شہریت رکھنے والوں کو ملک سے بےدخل کیا جائے گا۔ تیسرے مرحلے میں پروف آف ریذیڈنس کارڈ والوں کو نکالا جائےگا۔

    ذرائع کا کہنا تھا کہ وزارت داخلہ نے اسٹیک ہولڈرز بشمول افغان حکومت کی مشاورت سے پلان تیار کیا ہے۔ غیرقانونی مقیم افغان شہری جرائم میں ملوث پائے گئے ہیں، غیرقانونی مقیم افراد دہشت گردوں کو فنڈنگ اور سہولت کاری میں بھی ملوث پائے گئے۔

    اس حوالے سے ذرائع نے مزید کہا کہ غیرقانونی مقیم غیرملکیوں سے پاکستان کی سیکیورٹی کو خطرات لاحق ہیں۔ 2021 میں امریکی انخلا کے بعد 4 لاکھ افغان شہری غیرقانونی طور پر پاکستان آئے۔

  • نگراں حکومت نے 30 دن میں پیٹرول کتنے روپے مہنگا کیا؟

    نگراں حکومت نے 30 دن میں پیٹرول کتنے روپے مہنگا کیا؟

    اسلام آباد: نگراں حکومت نے 30 دن میں پیٹرول 58 اور ڈیزل 56 روپے مہنگا کر دیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق نگراں حکومت کے آتے ہی پاکستانی عوام کی مشکلات میں اضافہ حد سے بڑھ گیا ہے، پیٹرول اور ڈیزل ہوش ربا حد تک مہنگا کر دیا گیا ہے، اور قیمتیں تاریخ کی بلند ترین سطح پر پہنچ گئی ہیں۔

    گزشتہ ایک ماہ کے دوران نگراں حکومت نے پیٹرول میں 58 روپے اور ڈیزل میں 56 روپے کا اضافہ کیا ہے، گزشتہ رات پیٹرول کی قیمت میں 26 روپے 2 پیسے فی لیٹریکمشت اضافہ کیا گیا، جس سے پیٹرول کی فی لیٹر نئی قیمت 331 روپے 38 پیسے ہو گئی ہے، جب کہ ڈیزل کی قیمت میں 17 روپے 34 پیسے فی لیٹر کا اضافہ کیا گیا جس سے ڈیزل کی فی لیٹر نئی قیمت 329 روپے 18 پیسے ہو گئی ہے۔

    عوام دہائی دے رہے ہیں کہ ملکی تاریخ میں کبھی 30 دن میں پیٹرول اور ڈیزل اتنا مہنگا نہیں ہوا، عوام نے اضافہ مسترد کر دیا ہے، ماہرین معیشت کہتے ہیں کہ اسٹیٹ بینک نے مانیٹری پالیسی میں مہنگائی بہ تدریج کم ہونے کا دعویٰ کیا تھا، لیکن اب پیٹرول اور ڈیزل کی قیمتوں میں اضافے سے مہنگائی اور زیادہ بڑھ جائے گی۔

    نگراں حکومت کا عوام پر ایک اور بوجھ، فی لیٹر پیٹرول پر مارجن میں اضافہ

    نگراں حکومت نے عوام پر ایک اور اضافی بوجھ بھی ڈال دیا ہے، پیٹرول کے فی لیٹر پر مارجن 88 پیسے بڑھا دیا ہے، پیٹرول پر آئل مارکیٹنگ کمپنیوں کے مارجن میں فی لیٹر 47 پیسے اضافہ کیا گیا ہے جس سے آئل مارکیٹنگ کمپنیوں کا پیٹرول پر مارجن 6 روپے 47 پیسے ہو گیا، پیٹرول پر ڈیلرز کے مارجن میں بھی فی لیٹر 41 پیسے کا اضافہ کیا گیا ہے، جس سے ڈیلرز کا پیٹرول پر مارجن 7 روپے 41 پیسے ہو گیا ہے۔

    ادھر نگراں وزیر توانائی محمد علی نے پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا ہے کہ بجلی بھی آہستہ آہستہ مزید مہنگی ہوگی، کے الیکٹرک کا ٹیرف ایک سال سے ایڈجسٹ نہیں ہوا ہے، جو اب ایک ساتھ ہوگا تو عوام پر بوجھ پڑے گا، بجلی سیکٹر کا نقصان 2500 ارب روپے ہے، ہر سال ہزار ارب روپے کا سود دینا پڑ رہا ہے، اس مسئلے کو حل کرنے میں مہینے نہیں، کئی سال لگیں گے۔

  • نگراں حکومت کا عوام پر ایک اور بوجھ، فی لیٹر پیٹرول پر مارجن میں اضافہ

    نگراں حکومت کا عوام پر ایک اور بوجھ، فی لیٹر پیٹرول پر مارجن میں اضافہ

    اسلام آباد: نگراں حکومت نے عوام پر ایک اور اضافی بوجھ ڈال دیا، پیٹرول کے فی لیٹر پر مارجن میں 88 پیسے کا اضافہ کر دیا گیا۔

    تفصیلات کے مطابق پیٹرول اور ڈیزل کی قیمتیں ملکی تاریخ کی بلند ترین سطح پر پہنچ گئی ہیں، نگراں حکومت نے پیٹرول کی قیمتوں کے ساتھ ساتھ پیٹرول پر آئل مارکیٹنگ کمپنیوں اور ڈیلرز کے مارجن میں بھی اضافہ کر دیا ہے۔

    آئل مارکیٹنگ کمپنیوں کے پیٹرول مارجن میں فی لیٹر 47 پیسے اضافہ کیا گیا ہے، جس سے ان کا مارجن 6 روپے 47 پیسے ہو گیا ہے، جب کہ پیٹرول پر ڈیلرز کے مارجن میں بھی فی لیٹر 41 پیسے کا اضافہ کیا گیا ہے، جس سے ان کا مارجن 7 روپے 41 پیسے ہو گیا ہے۔

    آئل مارکیٹنگ کمپنیوں اور ڈیلرز کے لیے مارجن میں اضافے کا اطلاق فوری طور پر ہوگا۔

    واضح رہے کہ نگراں حکومت نے پیٹرول کی قیمت میں 26 روپے 2 پیسے فی لیٹر کا اضافہ کر دیا ہے، جس سے پیٹرول کی فی لیٹر نئی قیمت 331 روپے 38 پیسے ہو گئی ہے، جب کہ ڈیزل کی قیمت میں 17 روپے 34 پیسے فی لیٹر کا اضافہ کیا گیا ہے، نگراں حکومت نے 30 دن میں پیٹرول 58 اور ڈیزل 56 روپے مہنگا کر دیا۔

    پیٹرول کی فی لیٹر قیمت میں‌ 26 روپے 2 پیسے کا اضافہ

    ماہرین معیشت کہتے ہیں پیٹرول مصنوعات کی قیمتوں میں اضافے سے مہنگائی مزید بڑھے گی، ماہرین معیشت کہتے ہیں گردشی قرضہ ختم کرنے کے لیے کچھ نہ کچھ اقدامات تو کیے جائیں گے، توانائی شعبے کے ذریعے ہی حکومت اخراجات کنٹرول کرنے کی کوشش کرے گی۔

  • نگراں حکومت کا بجلی چوروں اور بل ادا نہ کرنے والوں کے خلاف بڑے کریک ڈاؤن کا اعلان

    نگراں حکومت کا بجلی چوروں اور بل ادا نہ کرنے والوں کے خلاف بڑے کریک ڈاؤن کا اعلان

    اسلام آباد : نگراں حکومت نے بجلی چوروں اور بل ادا نہ کرنے والوں کے خلاف بڑے کریک ڈاؤن کا اعلان کردیا، نگراں وزیرتوانائی محمدعلی نے واضح کیا ہے کہ بجلی چوروں کو خصوصی عدالتوں سےسزائیں ملیں گی۔

    تفصیلات کے مطابق نگران وزیراطلاعات مرتضیٰ سولنگی اور وزیرتوانائی محمد علی نے نیوز کانفرنس، وزیرتوانائی محمد علی نے پریس کانفرنس میں کہا کہ ہرعلاقے کے اندر مختلف نوعیت پر بجلی کی چوری ہوتی ہے، جب تک بجلی کی چوری ختم نہیں ہوگی قیمتیں نیچے نہیں آسکتیں،وزیرتوانائی محمد علی

    محمد علی نے بتایا کہ وزیراعظم کی ہدایات ہیں بجلی چوری کرنیوالوں سےریکوری کریں، اسلام آباد،لاہور،گوجرانوالہ،فیصل آباداورملتان ڈسٹریبیوشن کمپنی میں 100 ارب کا نقصان ہے جبکہ پشاور، حیدرآباد،کوئٹہ،سکھر،آزادکشمیرڈسٹری بیوشن کمپنی میں479ارب روپےکانقصان ہوتا ہے۔

    نگراں وزیر توانائی نے کہا کہ ہمارے پاس ڈیٹا ہے کہ کن فیڈرز سے بجلی زیادہ چوری ہوتی ہے ،جن علاقوں میں چوری زیادہ ہے وہاں پر ڈیٹا کے مطابق کارروائی کریں گے ، تمام ڈیٹا ہے کونسے علاقوں میں بجلی کی چوری زیادہ اورکہاں کم ہے، مردان کےعلاقےمیں بجلی چوری بہت زیادہ ہے، مردان میں 50 سے 83 فیصد تک بجلی چوری یا ادائیگیاں نہیں کر رہے۔

    انھوں نے بتایا کہ متاثرہ علاقوں میں بجلی کی چوری کم کرنےکیلئےکریک ڈاؤن کریں گے ، بجلی چوروں کو خصوصی عدالتوں سےسزائیں ملیں گی۔

    نگراں وزیر توانائی نے مزید کہا کہ بجلی چوری روکنے کیلئے تین اسٹیپ لئےہیں، جہاں پر 30 سے 60 فیصد نقصان ہے وہاں پرائیویٹ سیکٹرکوشامل کرسکتے ہیں۔

    محمد علی کا کہنا تھا کہ وزیراعظم نےکہاآنےوالےدنوں میں سب کی پرفارمنس دیکھی جائےگی، بہت سےممالک میں ڈسٹریبیوشن کمپنیاں صوبوں کےنہیں وفاق کے ماتحت ہوتی ہیں، ڈسٹریبیوشن کمپنیاں صوبوں کےحوالے کی جائیں یا نجکاری ،کابینہ جلد فیصلہ کرے گی۔

    نگراں وزیرتوانائی نے کہا کہ ماضی میں بجلی کارخانوں میں صرف حکومت ہی بجلی خریدسکتی تھی، کیپسٹی پے منٹ کم کرنے پر کام ہورہا ہے تھوڑاوقت لگےگا۔

    ان کا مزید بتانا تھا کہ ڈسٹری بیوشن کمپنی کے بورڈآف ڈائریکٹرزکودیکھ رہےہیں ان میں تبدیلیاں لائیں گے، تمام چیف سیکریٹریز،آئی جیزکےساتھ بات چیت ہوچکی ہے، ان آفیسرزکی لسٹ بنالی ہےجوبجلی چوری میں ملوث ہیں، ان آفیسرز کو فیلڈ کی جاب سے ہٹا دیا جائے گا۔

    محمد علی نے کہا کہ بجلی چوری میں ملوث افسران کی لسٹ الیکشن کمیشن کو بھجوا دی ہے، ہمارا ٹارگٹ ہے کہ 589ارب کی چوری کو جلد از جلد کم کیا جائے۔

    دوسری جانب نگران وزیراطلاعات مرتضیٰ سولنگی نے گفتگو کرتے ہوئے کہا 589ارب روپے کی بجلی ہر سال چوری ہوتی ہے ، بجلی کی قیمتوں کے حوالے سے لوگوں کااحتجاج جائزہے، لوگوں کی پریشانیوں کاحل نکالنا ہے۔

    مرتضیٰ سولنگی کا کہنا تھا کہ توانائی کے شعبے میں اصلاحات کی ضرورت ہے، گھریلو صارفین میں بعض بجلی چوری اور بعض بل ادا ہی نہیں کرتے۔

    نگران وزیراطلاعات نے کہا کہ کسی وزیرکومفت بجلی نہیں ملتی، جوالاؤنسزملتے ہیں ان کے بھی اعدادوشمارہیں۔