Tag: نگراں وزیراعظم انوار الحق کاکڑ

  • نگراں وزیراعظم  کی فلسطینی صدر سے ملاقات ، اسرائیلی دہشت گردی پرعالمی خاموشی  شرمناک قرار

    نگراں وزیراعظم کی فلسطینی صدر سے ملاقات ، اسرائیلی دہشت گردی پرعالمی خاموشی شرمناک قرار

    جدہ : نگراں وزیراعظم انوار الحق کاکڑ نے فلسطینی صدر محمودعباس سے ملاقات میں اسرائیلی دہشت گردی پرعالمی خاموشی کو شرمناک قرار دے دیا۔

    تفصیلات کے مطابق سعودی عرب میں نگران وزیراعظم انوار الحق کاکڑ کی فلسطین کے صدرمحمود عباس سے ملاقات ہوئی۔

    ملاقات میں دونوں رہنماؤں نے غزہ میں غیرمشروط جنگ بندی اور اشیاضروریہ کی فراہمی کیلئےراہداری کا مطالبہ کردیا۔

    نگران وزیراعظم نے اصہیونی فوجوں کیجانب سےنہتےفلسطینیوں کے قتل عام پرافسوس کااظہار کرتے ہوئے کہا کہ پاکستان فلسطین کےلوگوں کی سفارتی و اخلاقی مدد جاری رکھے گا اور عالمی سطح پر فلسطینیوں کیلئے آواز بلند کرتارہے گا۔

    نگران وزیراعظم نےعالمی قوتوں کی غزہ میں بربریت پرخاموشی کوشرمناک قرار دیتے ہوئے زور دیا کہ عالمی قوتیں غزہ میں جنگ بندی ، نہتے فلسطینیوں اور بچوں کے قتل عام کو روکنے میں کردار ادا کریں۔

    فلسطینی صدر محمود عباس نےفلسطینیوں کا ساتھ دینے اور امداد بھیجنے پر شکریہ ادا کیا۔

    خیال رہے نگراں وزیراعظم فلسطین کی صورتحال پر آج ہونے والی عرب سربراہی کانفرنس میں شرکت کریں گے اور کل اسلامی تعاون تنظیم کے اجلاس میں شریک ہوں گے۔

  • الیکشن کمیشن نے 8 فروری کو انتخابات کیلئے تمام ضروری تیاری کرلی

    الیکشن کمیشن نے 8 فروری کو انتخابات کیلئے تمام ضروری تیاری کرلی

    اسلام آباد : الیکشن کمیشن نے 8 فروری کو انتخابات کیلئے تمام ضروری تیاری کرلی اور پولنگ اسٹیشنز سمیت پولنگ اسٹاف کی فہرستیں تیارکر لی گئی ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق نگراں وزیراعظم انوار الحق کاکڑ سے چیف الیکشن کمشنرسکندرسلطان راجہ کی ملاقات کا اعلامیہ جاری کردیا گیا۔

    اعلامیے میں کہا گیا ہے کہ چیف الیکشن کمشنر نے وزیراعظم کوانتخابات کی تیاریوں سےمتعلق آگاہ کیا، الیکشن کمیشن نے8 فروری کوانتخابات کیلئےتمام ضروری تیاری کرلی ہے۔

    الیکشن کمیشن کے اعلامیے میں کہا ہے کہ پولنگ اسٹیشنزاورپولنگ اسٹاف کی فہرستیں تیارکر لی گئی ہیں اور الیکشن مٹیریل کی پرنٹنگ کا کام اور انتخابی فہرستوں کواپ ڈیٹ کرنے کا کام تکمیل بھی آخری مراحل میں ہے۔

    اعلامیے کے مطابق جلدہی تمام اضلاع میں انتخابی فہرستیں پہنچادی جائیں گی، الیکشن کمیشن اپنی آئینی ذمہ داریوں کوخوش اسلوبی سےسرانجام دےگا۔

    چیف الیکشن کمشنر نے وزیراعظم کو عام انتخابات کی تیاریوں کاجائزہ لینےکیلئے الیکشن کمیشن کےدورےکرنے کی دعوت دی ہے۔

    نگراں وزیراعظم نے یقین دہانی کرائی ہیں کہ عام انتخابات کیلئےالیکشن کمیشن کےساتھ بھرپورتعاون کیا جائے گا اور الیکشن کمیشن کوانتخابات کیلئے درکار فنڈز اور مطلوبہ سیکیورٹی کویقینی بنایا جائے گا۔

  • ہم کون ہوتے ہیں جو تحریک انصاف پر پابندی لگائیں؟ نگراں وزیراعظم

    ہم کون ہوتے ہیں جو تحریک انصاف پر پابندی لگائیں؟ نگراں وزیراعظم

    لاہور : نگراں وزیراعظم انوار الحق کاکڑ کا کہنا ہے کہ پی ٹی آئی پر الیکشن کمیشن نے کوئی پابندی نہیں لگائی تو ہم کون ہوتے ہیں جو تحریک انصاف پر پابندی لگائیں؟

    تفصیلات کے مطاق نگراں وزیراعظم انوار الحق کاکڑ نے لاہور میں گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ مذہبی سیاحت کے فروغ کیلئے اقدامات وقت کی ضرورت ہے، شاہی قلعے کے ثقافتی ورثےکی بحالی خوش آئند ہے، تہذیب وثقافت کے حوالے سے پنجاب حکومت کی کاوشیں قابل تعریف ہیں، توقع ہے دیگر صوبے بھی ثقافتی ورثہ محفوظ بنانے کیلئے کردارادا کریں گے ، وفاقی حکومت کی پنجاب حکومت کو جہاں ضرورت ہوگی تعاون کریں گے۔

    غیر قانونی مقیم کی ڈیڈ لائن کے حوالے سے انوار الحق کاکڑ کا کہنا تھا کہ رجسٹرڈ افغان مہاجرین کو واپس نہیں بھیجاجارہا، غیرقانونی مقیم تارکین وطن کو واپس اپنے ملک بھیجاجائیگا، کسی بھی دوسرے ملک کا شہری ویزا لیکر آسکتا ہے۔

    نگران وزیراعظم نے کہا کہ کسی کی املاک پر قبضہ کرنا یا ہتھیانا ہمارامقصد نہیں، دنیا کا کوئی بھی ملک بغیر دستاویز کسی کو رہنے کی اجازت نہیں دیتا۔

    انتخابات کے حوالے سے ان کا کہنا تھا کہ ووٹ ڈالنے کیلئے جتنے آپ بےچین ہیں اتنا میں بھی بےچین ہوں، ہم بھی چاہتے ہیں ملک میں ایک مستقل حکومت آئے ، انتخابات کی تاریخ الیکشن کمیشن دے گا ، حلقہ بندیوں کے حوالےسے الیکشن کمیشن کا مخصوص طریقہ کار ہے ، عام انتخابات کیلئے الیکشن کمیشن کوہرقسم کی معاونت فراہم کریں گے۔

    انوار الحق کاکڑ نے مزید کہا کہ تاریخ الیکشن کمیشن نے دینی ہے ہم نے صرف معاونت کرنی ہے، ہم یہ توکہہ سکتےہیں جی بتائیں کب کروا رہے ہیں الیکشن۔

    نگراں وزیراعظم نے غزہ کی صورتحال کی مذمت کرتے ہوئے کہا کہ غزہ میں موجودہ بحران میں فوری طورپر جنگ بندی ہونی چاہیے، جو کچھ اسرائیل نے غزہ میں کیا کسی بھی قسم کا جواز فراہم نہیں کیاجاسکتا ، غزہ میں فوری جنگ بندی اور لوگوں تک امداد پہنچنی چاہیے۔

    پی ٹی آئی سے متعلق سوال پر ان کا کہنا تھا کہ پی ٹی آئی پرالیکشن کمیشن نےکوئی پابندی نہیں لگائی تو ہم کون ہوتے ہیں جوتحریک انصاف پرپابندی لگائیں؟ نگران حکومت کوئی غیرقانونی اورغیرآئینی کام کیسےکرسکتی ہے؟ تحریک انصاف کوالیکشن لڑنے کی اجازت ہوگی۔

    لمز کے دورے سے متعلق ایک سوال کے جواب میں انوار الحق کاکڑ نے کہا کہ لمز کے بچے شرارتیں کرتے رہتے ہیں، میرے جوابات بھی ریکارڈ پر ہیں۔

  • نگراں وزیراعظم کی پی آئی اے کی نجکاری کے عمل کو جلد از جلد مکمل کرنے کی ہدایت

    نگراں وزیراعظم کی پی آئی اے کی نجکاری کے عمل کو جلد از جلد مکمل کرنے کی ہدایت

    اسلام آباد : نگراں وزیراعظم انوار الحق کاکڑ نے پی آئی اے کی نجکاری کے عمل کو تیز کرکے جلد از جلد مکمل کرنے کی ہدایت  کردی۔

    تفصیلات کے مطابنق نگران وزیر اعظم انوارالحق کاکڑ کی زیرصدارت پی آئی اے کے امور کا جائزہ اجلاس ہوا ، جس میں پی آئی اے کی نجکاری کے عمل کی پیش رفت کا تفصیلی جائزہ لیا گیا۔

    اجلاس کو پی آئی اے کی موجودہ مالی صورتحال سے بھی آگاہ کیا گیا، اس موقع پر نگران وزیراعظم نے کہا کہ نجکاری کاعمل مکمل ہونےتک حکومت ہر ممکن معاونت کرتی رہے گی۔

    انوار الحق کاکڑ کا کہنا تھا کہ خسارے کا شکاراداروں کی جلد نجکاری کر کے عوام کے ٹیکس کے پیسوں کو ضائع ہونے سے بچائیں گے۔

    نگراں وزیراعظم نے پی آئی اے کی نجکاری کے عمل کو تیز کرکے جلد از جلد مکمل کرنے کی ہدایت کرتے ہوئے کہا کہ پی آئی اےکی نجکاری کے عمل پر پیش رفت سےباقاعدگی سے آگاہ کیا جائے۔

  • نگراں وزیراعظم کا  غزہ میں فوری جنگ بندی اور ناکہ بندی اٹھانے کا مطالبہ

    نگراں وزیراعظم کا غزہ میں فوری جنگ بندی اور ناکہ بندی اٹھانے کا مطالبہ

    اسلام آباد : نگراں وزیراعظم نے غزہ میں فوری جنگ بندی اور ناکہ بندی اٹھانے کا مطالبہ کرتے ہوئے کہا کہ فلسطین کےمظلوم عوام سےیکجہتی کے ساتھ کھڑے ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق نگراں وزیراعظم انوار الحق کاکڑ نے اپنے بیان میں کہا ہے کہ پاکستان کو غزہ میں جاری تشدد اور جانی نقصان پر تشویش ہے اور فلسطین کےمظلوم عوام سےیکجہتی کےساتھ کھڑے ہیں۔

    نگران وزیراعظم نے غزہ میں فوری جنگ بندی اور ناکہ بندی اٹھانے کا مطالبہ کرتے ہوئے کہا کہ اسرائیل کی جانب سےغزہ میں شہریوں کو جان بوجھ کرنشانہ بنایاجارہاہے، اندھا دھند اور غیر متناسب نشانہ بنانا تہذیب کے تمام اصولوں کے خلاف ہے۔

    انوار الحق کاکڑ کا کہنا تھا کہ نہتےشہریوں کونشانہ بنانابین الاقوامی قوانین کی صریحاً خلاف ورزی ہے، تشدد کے خاتمے کو فلسطینی سرزمین پر جابرانہ پالیسیوں کے تناظرمیں دیکھنےکی ضرورت ہے۔

    انھوں نے روز دیا کہ عالمی برادری کوغزہ تک امدادی سامان کی نقل و حمل کیلئےراہداری کھولنےکی کوشش کرنی چاہیے۔

    نگران وزیراعظم نے کہا کہ پاکستان غزہ صورتحال پراو آئی سی اوراسکےرکن ممالک سےقریبی رابطہ کر رہا ہے، وزیرخارجہ جلیل عباس 18 اکتوبر کو او آئی سی کی ایگزیکٹو کمیٹی کے ہنگامی اجلاس میں شرکت کریں گے ، جہاں وہ غزہ کے لوگوں کی تکالیف کو کم کرنے کے لیے فوری اقدامات پر زور دیں گے۔

  • لاہور ہائی کورٹ نے نگراں وزیراعظم کو 15 اکتوبر کو ذاتی حیثیت میں طلب کرلیا

    لاہور ہائی کورٹ نے نگراں وزیراعظم کو 15 اکتوبر کو ذاتی حیثیت میں طلب کرلیا

    لاہور : لاہور ہائی کورٹ نے سوشل میڈیا پر توہین آمیزمواد کی اشاعت کے کیس میں نگراں وزیراعظم انوار الحق کاکڑ کو 15 اکتوبر کو ذاتی حیثیت میں طلب کرلیا۔

    تفصیلات کے مطابق لاہور ہائی کورٹ میں سوشل میڈیا پر توہین آمیزمواد کی اشاعت کیخلاف کیس کی سماعت ہوئی ، لاہورہائیکورٹ کے جسٹس شجاعت علی خان نے بشارت علی سمیت دیگر کی درخواستوں پر سماعت کی۔

    عدالت نے اپنے حکم پر عملدرآمد رپورٹ پیش نہ کرنے پر اظہار برہمی کیا، عدالت نے سرکاری وکیل کے جواب پر استفسار کیا آپ یہاں سیرکرنے آئے ہیں، اگر آپ جواب نہیں دے سکتے تو وزیر اعظم کو بلالیتے ہیں، یہ ہم سب کا کیس ہے اور اس میں اتنی لاپرواہی کیوں؟

    عدالت کا کہنا تھا کہ گزشتہ سماعت پر سابق وزیراعظم کےعلم میں لانے کا بتایا گیا، نگران وزیراعظم کے علم میں یہ بات کیوں نہیں لائی گئی، وفاقی حکومت کے اداروں کا کوئی افسر آج پیش نہیں ہوا، اگرعدالتی حکم پر عملدرآمد نہیں کرنا توبتادیں، حکومت پنجاب بھی اس معاملے میں سنجیدہ نظر نہیں آتی۔

    عدالت نے ایڈیشنل آئی جی شہزادہ سلطان کی سرزنش کرتے ہوئے کہا کہ آپ بھی اپنی حد تک کیس میں سنجیدہ نظر نہیں آتے، جس پر ایڈیشنل آئی جی نے کہا کہ ملزمان کے چالان جمع کرا دیئے گئے ہیں۔

    عدالت نے پوچھا کہ اب تک کی پیشرفت رپورٹ کیوں نہیں پیش کی، لگتا ہے آپ لوگوں کا اس عدالتی حکم پر عملدرآمد کا ارادہ نہیں، آپ عمل درآمد کریں یا نہ کریں عدالت عمل کرائے گی، عدالت اس معاملے پر ایک لائن کھینچ دے گی۔

    بعد ازاں عدالت نے 15 اکتوبر کو نگران وزیراعظم کو ذاتی حیثیت میں وضاحت کیلئےطلب کرلیا اور حکم دیا کہ اٹارنی جنرل بھی معاونت کیلئے پیش ہوں۔

    عدالت نے وزیراعلیٰ پنجاب اور ایڈووکیٹ جنرل پنجاب کو بھی ذاتی حیثیت میں پیش ہونے کا حکم دیتے ہوئے کہا یہ ذمہ داران پیش ہوکر بتائیں کہ فیصلے پر عملدرآمد کرنا ہے یا نہیں۔

  • الیکشن کب ہوں گے؟   نگراں وزیراعظم کا دو ٹوک مؤقف سامنے آگیا

    الیکشن کب ہوں گے؟ نگراں وزیراعظم کا دو ٹوک مؤقف سامنے آگیا

    اسلام آباد : نگراں وزیراعظم انوار الحق کاکڑ کا کہنا ہے کہ الیکشن کرانے کا فیصلہ الیکشن کمیشن کرے گا، الیکشن کمیشن سے کسی غیرمناسب فیصلے کی توقع نہیں۔

    تفصیلات کے مطابق نگراں وزیراعظم انوار الحق کاکڑ نے انتخابات کے حوالے سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ الیکشن کب ہوں گے؟ فیصلہ الیکشن کمیشن کرے گا۔
    انوار الحق کاکڑ کا کہنا تھا کہ الیکشن کمیشن سے کسی غیرمناسب فیصلے کی توقع نہیں،جو بھی ہوگا کامن سینس کےمطابق ہوگا، لوگوں کو لگے گا یہ ٹائم لائن درست ہے۔

    نگراں وزیراعظم نے کہا کہ مارچ میں سینیٹ کا الیکشن ہے،عام انتخابات مارچ سے پہلے ہونے چاہئیں۔

    یاد رہے گذشتہ ہفتے نگران وزیراعظم انوار الحق کاکڑ نے نجی ٹی وی کو انٹرویو دیتے ہوئے انتخابات کے حوالے سے کہا تھا کہ عام انتخابات جنوری، فروری سے پہلے بھی ہوسکتے ہیں ،اگر سپریم کورٹ نوے دن میں انتخابات کا فیصلہ دے گی تو اس پر بھی عمل کیا جائے گا۔

    انوار الحق کاکڑ کا کہنا تھا کہ ہم نہ لانگ ٹرم کیلئے آئے ہیں اور نہ ہی ایسا کوئی ارادہ ہے، الیکشن کمیشن جیسے ہی تاریخ کا اعلان کرتے ہیں تو ہم بھی تیاری مکمل کر کے فریضہ ادا کریں اور گھر کو جائیں۔

  • نگراں وزیراعظم کی  ہنگامی بنیادوں پر نیشنل ایکشن پلان مرتب کرنے کی ہدایت

    نگراں وزیراعظم کی ہنگامی بنیادوں پر نیشنل ایکشن پلان مرتب کرنے کی ہدایت

    اسلام آباد : نگراں وزیراعظم انوار الحق کاکڑ میں نے وزیرداخلہ سرفراز بگٹی کو خط لکھ کر ہنگامی بنیادوں پر نیشنل ایکشن پلان مرتب کرنے کی ہدایت کردی۔

    تفصیلات کے مطابق معاشی بحالی اسمگلنگ کی روک تھام سے متعلق نگراں وزیراعظم انوار الحق کاکڑ نے بڑا اقدام اٹھاتے ہوئے نگران وزیر داخلہ سرفراز بگٹی کو خط لکھ دیا۔

    جس میں نگراں وزیراعظم نے کہا کہ وفاق اورصوبوں کو معاشی اورسماجی چیلنجز کاسامنا درپیش ہے،پاکستان معاشی اقتصادی ،امن کی بحالی ،ترقی کیلئے ایک لمحہ ضائع کرنے کا متحمل نہیں ہوسکتا۔

    خط میں کہا گیا کہ نگران حکومت کو معاشی بحالی اور پالیسیوں کا تسلسل کا قانونی اختیار حاصل ہے، معاشی بحالی،قانون کی حکمرانی یقینی بنانا حکومت کی ذمہ داریوں کا حصہ ہے۔

    وزیراعظم نے ہنگامی بنیادوں پر نیشنل ایکشن پلان مرتب کرنے کی ہدایت کرتے ہوئے کہا کہ عام آدمی کو ریلیف کی فراہمی اور معاشی بحالی وقت کی ضرورت ہے۔

  • ‘دیکھنا چاہیے امریکی انخلا کے بعد امریکی فوج اور نیٹو کا اسلحہ کس کے ہاتھ میں لگا؟’

    ‘دیکھنا چاہیے امریکی انخلا کے بعد امریکی فوج اور نیٹو کا اسلحہ کس کے ہاتھ میں لگا؟’

    اسلام آباد : نگراں وزیراعظم انوار الحق کاکڑ کا کہنا ہے کہ دیکھنا چاہیے امریکی انخلا کے بعد امریکی فوج اور نیٹو کا اسلحہ کس کےہاتھ میں لگا۔

    تفصیلات کے مطابق نگراں وزیراعظم انوار الحق کاکڑ نے نجی ٹی وی چینل کو انٹرویو‌ دیتے ہوئے افغانستان میں طالبان کی حکومت کے حوالے سے کہا کہ خیال تھا طالبان کی حکومت پاکستان کے لیے مثبت ہوگی لیکن پاکستان کے لیے حالات بہتر نہیں ہوئے بلکہ بگڑگئے ہیں۔

    انوارالحق کاکڑ کا کہنا تھا کہ امریکی فوج کے انخلا کے بعدچھوڑے گئے جنگی آلات مسائل پیدا کریں گے، چھوڑے گئے جنگی آلات کے استعمال کے اثرات پورے خطے پر نظر آئیں گے، ہمارے لیے اثرات شروع ہوگئے باقیوں پر بھی اثرات نظرآئیں گے۔

    نگراں وزیراعظم نے کہا کہ حالات کی خرابی ہماری پالیسی سے نہیں انخلاکی ناقص پالیسی کی وجہ سے ہے، افغانستان سے انخلا ذمہ داری سے کیا جاتا تو معاملات بہتر ہوتے لیکن افغانستان سے ذمہ دارانخلا کی بجائے جلدی میں فیصلے کیے گئے۔

    ان کا مزید کہنا تھا کہ بلوچستان میں شدت پسند گروپس سےمتعلق مختلف رائے پائی جاتی ہے، ریاست کے پاس مذاکرات اور طاقت کے استعمال کے دو پاورہیں ، ریاست حالات دیکھ کر فیصلہ کرتی ہےمذاکرات کارآمد ہوں گے یا طاقت، ریاست کو موجودہ حالات میں دونوں آپشنز کو استعمال کرنا پڑےگا۔

    انوارالحق کاکڑ نے کہا کہ ہم پرامن اور خوشحال افغانستان دیکھنا چاہتےہیں، اس کے لئے دونوں ملکوں کوحقیقت پسندانہ انداز میں آگے بڑھنا ہوگا۔

  • موجودہ صورتحال میں بھارت سے تجارت کی بات نہیں کی جاسکتی، نگراں وزیراعظم کا دو ٹوک مؤقف

    موجودہ صورتحال میں بھارت سے تجارت کی بات نہیں کی جاسکتی، نگراں وزیراعظم کا دو ٹوک مؤقف

    اسلام آباد : نگراں وزیراعظم انوار الحق کاکڑ نے واضح مؤقف میں کہا کہ موجودہ صورتحال میں بھارت سے تجارت کی بات نہیں کی جاسکتی۔

    تفصیلات کے مطابق نگراں وزیراعظم انوار الحق کاکڑ نے نجی ٹی وی چینل کو دیئے گئے انٹرویو میں پاک بھارت تعلقات کے حوالے سے کہا کہ بھارت کےساتھ رشتہ بدقسمتی سےدوستانہ نہیں رہا، بھارت کےساتھ جنگیں ہوچکی ہیں اور بھارت نے ہمارےملک کو توڑنے میں واضح کردار ادا کیا۔

    انوار الحق کاکڑ نے واضح کہا کہ موجودہ صورتحال میں بھارت سےتجارت کی بات نہیں کی جاسکتی لیکن اگر بھارت جمہوری انداز میں آگے بڑھے گا تو ہمارا منفی ردعمل نہیں ہوگا۔

    مسئلہ کشمیرکے حوالے سے نگراں وزیراعظم کا کہنا تھا کہ کشمیرکامسئلہ حل نہیں ہوا،اقوام متحدہ کو اپنا کردار ادا کرناچاہیے، جب تک کشمیر کامسئلہ حل نہیں ہوتا بھارت سے بات نہیں ہوگی، بھارت کسی اسٹریٹجک ڈیزائن کا حصہ بنے گا تو انہیں مشکلات ہوں گی۔

    انھوں نے مزید کہا کہ ہمارے خطے کا امن دنیا کے امن سے جڑا ہوا ہے ، خطے کو ایسی صورتحال میں دھکیلا گیا، جہاں امن نہ ہو تو یہ خطرناک جنگ کی جانب قدم ہوگا۔