Tag: نگراں وزیراعظم

  • قائداعظم کا یومِ وفات، صدر مملکت اور نگراں وزیراعظم کا ‘بانی پاکستان’ کو خراجِ عقیدت پیش

    قائداعظم کا یومِ وفات، صدر مملکت اور نگراں وزیراعظم کا ‘بانی پاکستان’ کو خراجِ عقیدت پیش

    اسلام آباد : صدر مملکت عارف علوی اور نگراں وزیراعظم انوار الحق کاکڑ نے قائد اعظم محمد علی جناح کو ان کی 75 ویں برسی پر خراج عقیدت پیش کیا۔

    تفصیلات کے مطابق بابائے قوم قائد اعظم محمد علی جناح کی 75 ویں برسی آج ملک بھر میں انتہائی عقیدت و احترام کے ساتھ منائی جارہی ہے۔

    صدر مملکت عارف علوی نے قائدِ اعظم کے یوم وفات پر بانی پاکستان کو خراج عقیدت پیش کرتے ہوئے کہا کہ پوری قوم قائدِاعظم محمد علی جناح کو خراج تحسین پیش کرتی ہے ،قائدِ اعظم نے امن، قانون کی بالادستی، اقلیتوں کےحقوق کی وکالت کی اور بھرپور انداز میں مسلمانان ہند کا مقدمہ لڑا۔

    صدرمملکت کا کہنا تھا کہ پاکستان کو ایک جدید اسلامی فلاحی ریاست بنانے کے عزم کا اعادہ کرتے ہیں ، پاکستان کی ترقی و خوشحالی کیلئے قائدِ اعظم کے سنہری اُصولوں پر عمل کرنا ہوگا۔

    بانی پاکستان قائداعظم محمدعلی جناح کے یوم وفات پر نگراں وزیراعظم انوارالحق کاکڑ نے بھی خراج عقیدت پیش کرتے ہوئے کہا کہ قائداعظم کی قیادت کے بغیر مسلمانوں کیلئےآزاد ریاست کا خواب کبھی پورانہ ہوتا۔

    چیئرمین پیپلز پارٹی بلاول بھٹو زرداری نے قائداعظم محمد علی جناح کو ان کے 75 ویں یومِ وفات پر خراج عقیدت پیش کیا اور اپنے پیغام میں کہا کہ قائداعظم صدیوں میں پیدا ہونے والے کرشماتی لیڈر اور سیاسی مدبر تھے، پاکستان پیپلز پارٹی قائداعظم کی سیاسی سوچ اور فلسفے پر عمل پیرا ہے۔

    دوسری جانب گورنر سندھ کامران ٹیسوری اور نگراں وزیراعلی مقبول باقر نے مزار قائد پر حاضری دی ، اس موقع پر میئرکراچی مرتضیٰ وہاب کیساتھ ڈپٹی میئر کراچی سلمان عبداللہ مراد بھی موجود تھے۔

    گورنرسندھ کامران ٹیسوری نے اپنے پیغام میں کہا بابائے قوم قائداعظم محمد علی جناح کے مزارپرحاضرہوئے، قیام پاکستان سے آج تک جوقائد نے فرمایا ہم نے عہدکیاہے، قائد کے اصولوں پرپاکستان کولیکرچلیں گے، تمام سیاسی جماعتیں ایک ٹیبل پربیٹھیں۔

  • سرمایہ کاری پر سعودی ولی عہد، آرمی چیف میں مثبت بات چیت ہوئی، نگراں وزیراعظم

    سرمایہ کاری پر سعودی ولی عہد، آرمی چیف میں مثبت بات چیت ہوئی، نگراں وزیراعظم

    نگران وزیراعظم انوارالحق کاکڑ نے کہا ہے کہ سرمایہ کاری کے حوالے سے سعودی ولی عہد اور آرمی چیف کے درمیان مثبت بات چیت ہوئی ہے۔

    تفصیلات کے مطابق نگران وزیراعظم کا کہنا تھا کہ خلیجی ممالک معدنیات کے شعبے میں سرمایہ کاری کے خواہشمند ہیں۔ پاکستان خطے کے ملکوں کے ساتھ معاشی تعلقات میں بہتری لا رہا ہے۔ ایس آئی ایف سی کے تحت معیشت کی بحالی کے حوالے سے اہم اقدامات اٹھائے ہیں۔

    نگران وزیراعظم نے کہا کہ گورننس کے معاملات کو بہتر کرنے کے لیے کوشاں ہیں، نگران حکومت اپنےاخراجات پرمکمل نظررکھےہوئےہے۔ پنشن فنڈز کے مسائل کو بھی د یکھ رہے ہیں۔

    انوارالحق کاکڑ سرحدی علاقوں میں اسمگلنگ کی روک تھام کے لیے گہری نظر رکھے ہوئے ہیں، حکومتی اقدامات سے جلد بہتری نظر آنا شروع ہو جائے گی۔

    نگران وزیراعظم نے کہا کہ معاشرے میں مثبت رویوں کے فروغ کے لیے فیصلے کرنا ہوں گے، ماضی قریب کے پُرتشدد واقعات کو عوام نے مسترد کیا، اداروں کے بہتر کام کرنے سے ملک ترقی کرتے ہیں۔

    انھوں نے کہا کہ عوام کی مرضی ہے کہ وہ جسے چاہیں ووٹ دیں، اقوام متحدہ کے فورم پر پاکستان اپنا نکتہ نظر پیش کرےگا۔

  • عام انتخابات کب ہوں گے، جنوری یا فروری ؟ نگراں وزیراعظم نے بتا دیا

    عام انتخابات کب ہوں گے، جنوری یا فروری ؟ نگراں وزیراعظم نے بتا دیا

    اسلام آباد : نگران وزیراعظم انوار الحق کاکڑ کا کہنا ہے کہ عام انتخابات جنوری اور فروری سے پہلے بھی ہو سکتے ہیں، کسی ادارے کی مداخلت نہیں ہوگی اور سب کو جلسوں کی اجازت ہوگی۔

    تفصیلات کے مطابق نگران وزیراعظم انوار الحق کاکڑ نے نجی ٹی وی کو انٹرویو دیتے ہوئے انتخابات کے حوالے سے کہا کہ عام انتخابات جنوری، فروری سے پہلے بھی ہوسکتے ہیں ،اگر سپریم کورٹ نوے دن میں انتخابات کا فیصلہ دے گی تو اس پر بھی عمل کیا جائے گا۔

    انوار الحق کاکڑ کا کہنا تھا کہ ہم نہ لانگ ٹرم کیلئے آئے ہیں اور نہ ہی ایسا کوئی ارادہ ہے، الیکشن کمیشن جیسے ہی تاریخ کا اعلان کرتے ہیں تو ہم بھی تیاری مکمل کر کے فریضہ ادا کریں اور گھر کو جائیں۔

    نگران وزیراعظم نے کہا کہ تمام سیاسی جماعتوں کو انتخابات میں حصہ لینے کی اجازت ہوگی، کوئی ادارہ جاتی مداخلت نہیں کی جائے گی۔

    انہوں نے مزید کہا عام انتخابات میں لیول پلیئنگ فیلڈ سب کو ملے گا، پاکستان کے جتنے بھی ووٹرز ہیں، یہ ان کا اختیار ہے کہ وہ جس سیاسی رہنما کو چننا چاہتے ہیں۔

    معاشی حالات کے حوالے سے انوار الحق کاکڑ نے بتایا کہ معاشی اقدامات کے نتائج دسمبرتک آنا شروع ہوجائیں گے۔

    نگراں وزیراعظم نے سوال کیا کیا حکومت چندہفتوں میں مسائل حل کرسکتی ہے؟ آئی پی پیز سے معاہدےہیں، بجلی چوری روکنا مشکل ہے۔

    آئی ایم ایف سے مذاکرات کے حوالے سے ان کا کہنا تھا کہ بجلی پرریلیف کیلئےآئی ایم ایف سےبات چیت جاری ہے اور توانائی کی بچت کیلئےکئی صوبوں سے مشاورت کی جارہی ہے۔

  • شہدا ہمارے ماتھے کا جھومر ہیں ، نگراں وزیراعظم

    شہدا ہمارے ماتھے کا جھومر ہیں ، نگراں وزیراعظم

    اسلام آباد : نگراں وزیراعظم انوارالحق کاکڑ نے یوم دفاع وشہدا کی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہا شہدا ہمارے ماتھے کا جھومر ہیں، ہم شہدا اور ان کے خاندانوں کےمقروض ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق یوم دفاع و شہدا کے حوالے سے قومی یادگار شکرپڑیاں میں تقریب کا انعقاد کیا گیا ، نگران وزیراعظم انوارالحق کاکڑ نے تقریب میں شرکت کی۔

    نگران وزیراعظم انوارالحق کاکڑ نے قومی یادگارپرپھول رکھے اور جدوجہدآزادی کےہیروزکوخراج عقیدت پیش کیا۔

    شہدا ہمارے ماتھے کا جھومر ہیں،، ہم شہدا اوران کےخاندانوں کےمقروض ہیں،، ہم شہدا اوران کےپیاروں کی تکریم کرکےاس قرض کی ادائیگی میں چھوٹا سانذرانہ پیش کرسکتے ہیں

    اس موقع پر انوارالحق کاکڑ نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ شہدا ہمارے ماتھے کا جھومر ہیں ہم اپنے شہدا کو نہیں بھولے، شہدا اللہ کی راہ میں اپنی جانوں کا نذرانہ پیش کرتےہیں، ہم شہدا کے خاندانوں کے مقروض ہیں۔

    ہم شہدا اوران کےپیاروں کی تکریم کرکےاس قرض کی ادائیگی میں چھوٹا سانذرانہ پیش کرسکتے ہیں۔

  • امید ہے الیکشن کمیشن حلقہ بندیوں کا عمل مناسب وقت میں مکمل کرلے گا،  نگراں وزیراعظم

    امید ہے الیکشن کمیشن حلقہ بندیوں کا عمل مناسب وقت میں مکمل کرلے گا، نگراں وزیراعظم

    اسلام آباد : نگراں وزیراعظم انوار الحق کاکڑ کا کہنا ہے کہ امید ہے الیکشن کمیشن حلقہ بندیوں کا عمل مناسب وقت میں مکمل کرلے گا، ، پاکستان میں تمام رجسٹرسیاسی جماعتیں انتخابات میں حصہ لینے کیلئے آزاد ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق نگراں وزیراعظم انوار الحق کاکڑ نے غیرملکی میڈیا نمائندگان سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ غیرملکی میڈیا نمائندگان سے میری بطور نگران وزیراعظم پہلی گفتگو ہے، نگران حکومت کی بنیادی آئینی ذمہ داری انتخابات میں معاونت فراہم کرنا ہے، آئینی طورپر حکومتی نظام میں بڑی تبدیلی نہیں لاسکتے کیونلہ تمام شعبوں کیلئے بجٹ مختص کرنا پارلیمنٹ کا اختیار ہے۔

    انوار الحق کاکڑ کا کہنا تھا کہ خصوصی سرمایہ کاری کونسل کو آگے بڑھانا ترجیح ہے، اپنےدائرہ اختیار میں رہتے ہوئے معاشی اورمالی معاملات چلارہے ہیں ، ہم اپنے آئینی مینڈیٹ سے آگے نہیں بڑھ سکتے۔

    نگراں وزیراعظم نے بتایا کہ کوشش ہے کان کنی اور معدنیات میں بیرونی سرمایہ کاری لاسکیں، کونسل کےتحت زراعت ،کان کنی ، معدنیات جیسے شعبےاہم ترجیح ہیں، مختصر مدتی اصلاحات کرسکتے ہیں جن کےمستقبل کافیصلہ آئندہ منتخب حکومت کرے گی۔

    ان کا کہنا تھا کہ ملک میں ڈھانچہ جاتی اصلاحات کی بہت ضرورت ہے، ایف بی آر اور توانائی شعبوں میں اصلاحات کی ضرورت ہے، توانائی شعبے میں کچھ تقسیم کارکمپنیاں نجکاری فہرست میں شامل ہیں۔

    عام انتخابات سے متعلق انوار الحق کاکڑ نے کہا کہ آئین کےتحت مردم شماری کے بعد حلقہ بندیاں ضروری ہوتی ہیں، امید ہے الیکشن کمیشن حلقہ بندیوں کا عمل مناسب وقت میں مکمل کرلے گا، پاکستان میں تمام رجسٹرسیاسی جماعتیں انتخابات میں حصہ لینے کیلئے آزاد ہیں۔

    ملکی کی سرحدوں کی صورتحال کے حوالے سے نگراں وزیراعظم نے بتایا کہ ہماری مغربی سرحد سے ملک کے اندر حملے ہورہےہیں ،افغانستان میں امریکا اور اتحادیوں کاچھوڑا گیا جدید اسلحہ بڑا چیلنج ہے ،افغانستان میں اتحادیوں کا چھوڑا گیا اسلحہ علاقائی صورتحال پر گہرے اثرات چھوڑ رہاہے، یہ اسلحہ عسکریت پسندوں کے ہاتھوں لگ چکا ہے ، اس چیلنج سے عالمی برادری کیساتھ ملکر لڑنا چاہتے ہیں، ہم اس چیلنج کے آگے ہار نہیں مان سکتے۔

    انھوں نے روز دیا کہ عالمی برادری کو ہمیں ایک ذمہ دار ملک کےطورپردیکھنا چاہیے، ہمارامؤقف تھا اتحادی افواج کے انخلا کے بعدصورتحال کو بھگتنا پڑے گا تاہم اپنی آبادی کےتحفظ کیلئے تمام اقدامات کررہےہیں۔

    انوار الحق کاکڑ نے بتایا کہ سول ملٹری قیادت آگے بڑھ رہی ہے ، سول ملٹری بہتر ہم آہنگی کی مثال بٹگرام میں نظر آئی تاہم آئی پی پیز کیساتھ بجلی معاہدوں پر بات چیت جاری ہے۔

    افغان باشندوں کے حوالے سے نگراں وزیراعظم کا کہنا تھا کہ پاکستان دہائیوں سے افغان باشندوں کی میزبانی کررہاہے ، پاکستان میں رجسٹرڈ افغان باشندوں کی تعداد28لاکھ ہے تاہم افغان باشندوں کی بڑی تعدادپاکستان میں غیرقانونی طورپر مقیم ہے۔

    پاک چین تعلقات سے متعلق انھوں نے کہا کہ چین کیساتھ مضبوط اور گہرے تعلقات ہیں ، چین کیساتھ مضبوط تعلقات ہرپاکستانی حکومت کی ترجیح رہی ہے، سی پیک منصوبوں کو مکمل کرنے کیلئے پرعزم ہیں۔

    پاک ترکیہ تعلقات سے متعلق سوال پر انوار الحق کاکڑ نے بتایا کہ پاکستان اور ترکیہ کے حالات میں مماثلت پائی جاتی ہے ، پاکستان اور ترکیہ کی سرحدوں کی صورتحال ایک جیسی ہے۔

    انھوں نے مزید بتایا کہ ایک اندازے کے مطابق بلوچستان میں6کھرب ڈالر مالیت کی معدنیات ہیں ، ریکوڈک منصوبہ معدنیات سے فائدہ اٹھانے کی پہلی کڑی ہے، بلوچستان میں چند مربع کلومیٹر میں اربوں ڈالر کی معدنیات کا تخمینہ لگایا گیا، نئے ذخیرے کو کام میں لانے کیلئے بیرونی سرمایہ کاری کی ضرورت ہے، معدنیات کے شعبے میں سرمایہ کاری کےلئے کئی ممالک سے رابطے میں ہیں۔

  • نگراں وزیراعظم کا عوام کو بجلی بلوں میں ریلیف دینے کا وعدہ پورا نہ ہوسکا

    نگراں وزیراعظم کا عوام کو بجلی بلوں میں ریلیف دینے کا وعدہ پورا نہ ہوسکا

    اسلام آباد : نگراں وزیراعظم کا عوام کو بجلی کے بلوں میں ریلیف دینے کا وعدہ پورا نہ ہوسکا، ملک بھرمیں بھاری بھرکم بل واپس لینے کے لیے احتجاج جاری ہے۔

    تفصیلات کے مطابق عوام کوبجلی بلوں کے پہاڑ تلے دبے دس روز گزر گئے نگراں حکومت عوام کو ریلیف نہ دے سکی، نگراں وزیراعظم کا 48 گھنٹے میں ریلیف کا وعدہ بھی پورا نہ ہوا۔

    نگراں وزیراعظم کا عوام کو بجلی بلوں میں ریلیف دینے کا وعدہ پورا نہ ہوسکا

    ا 48 گھنٹے سے زائد ہوگئے ، نگراں وزیراعظم کا بجلی بلوں میں ریلیف دینے کا وعدہ پورا نہ ہوسکا

    بجلی کے بھاری بلوں سے پریشان عوام کا شہر شہر احتجاج جاری ہے ، شہریوں کا کہنا ہے کہ کچھ بھی ہو جائے، یہ بل ادا نہیں کرسکتے۔

    اٹک میں شہری سڑکوں پر آگئے اور حاجی شاہ کے مقام پر جی ٹی روڈ بند کردیا، شہریوں نے بجلی کے بلوں میں کمی اور ٹیکسوں کو واپس لینے کا مطالبہ کیا۔

    جیکب آباد میں شہریوں نے مہنگائی اور بجلی کے بلوں میں اضافے کے خلاف سڑکوں پر مارچ کیا جبکہ میلسی میں انجمن تاجران اور جماعت اسلامی نے مہنگی بجلی اور مہنگے پٹرول کے خلاف ریلی نکالی، جس میں شہریوں نے بڑی تعداد میں شرکت کی۔

    چشتیاں میں اضافی بلوں کے خلاف تاجر برادری اور سول سوسائٹی نے احتجاجی ریلی نکالی، ریلی میں شرکا نے مطالبات کے حق میں پلے کارڈز اور بینرز اٹھا رکھے تھے۔

  • موجودہ صورتحال میں بھارت سے تجارت کی بات نہیں کی جاسکتی، نگراں وزیراعظم کا دو ٹوک مؤقف

    موجودہ صورتحال میں بھارت سے تجارت کی بات نہیں کی جاسکتی، نگراں وزیراعظم کا دو ٹوک مؤقف

    اسلام آباد : نگراں وزیراعظم انوار الحق کاکڑ نے واضح مؤقف میں کہا کہ موجودہ صورتحال میں بھارت سے تجارت کی بات نہیں کی جاسکتی۔

    تفصیلات کے مطابق نگراں وزیراعظم انوار الحق کاکڑ نے نجی ٹی وی چینل کو دیئے گئے انٹرویو میں پاک بھارت تعلقات کے حوالے سے کہا کہ بھارت کےساتھ رشتہ بدقسمتی سےدوستانہ نہیں رہا، بھارت کےساتھ جنگیں ہوچکی ہیں اور بھارت نے ہمارےملک کو توڑنے میں واضح کردار ادا کیا۔

    انوار الحق کاکڑ نے واضح کہا کہ موجودہ صورتحال میں بھارت سےتجارت کی بات نہیں کی جاسکتی لیکن اگر بھارت جمہوری انداز میں آگے بڑھے گا تو ہمارا منفی ردعمل نہیں ہوگا۔

    مسئلہ کشمیرکے حوالے سے نگراں وزیراعظم کا کہنا تھا کہ کشمیرکامسئلہ حل نہیں ہوا،اقوام متحدہ کو اپنا کردار ادا کرناچاہیے، جب تک کشمیر کامسئلہ حل نہیں ہوتا بھارت سے بات نہیں ہوگی، بھارت کسی اسٹریٹجک ڈیزائن کا حصہ بنے گا تو انہیں مشکلات ہوں گی۔

    انھوں نے مزید کہا کہ ہمارے خطے کا امن دنیا کے امن سے جڑا ہوا ہے ، خطے کو ایسی صورتحال میں دھکیلا گیا، جہاں امن نہ ہو تو یہ خطرناک جنگ کی جانب قدم ہوگا۔

  • نگراں وزیراعظم کا  کشمیری رہنما سید علی شاہ گیلانی کو خراجِ عقیدت پیش

    نگراں وزیراعظم کا کشمیری رہنما سید علی شاہ گیلانی کو خراجِ عقیدت پیش

    اسلام آباد : نگراں وزیراعظم انوار الحق کاکڑ نے ممتاز کشمیری رہنما سیدعلی شاہ گیلانی کو دوسری برسی پر خراج عقیدت پیش کرتے ہوئے کہا کشمیر کاز سے ان کی وابستگی بے مثال تھی۔

    نگراں وزیراعظم انوار الحق کاکڑ نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر ممتاز کشمیری رہنما سیدعلی شاہ گیلانی کو دوسری برسی پر سلام پیش کرتے ہوئے کہا کہ ظلم و ستم اور مشکلات کے باوجود کشمیر کاز سے ان کی وابستگی بے مثال تھی، آزادی،انصاف کیلئےان کی زندگی بھر کی جدوجہد کوخراج عقیدت پیش کرتا ہوں۔

    خیال رہے مقبوضہ کشمیر پر بھارت کو للکارنے ہر یہ مقدمہ ہر بین الاقوامی فورم پر لڑنے والے شیر کشمیر سید علی گیلانی کی دوسری برسی آج عقیدت واحترام کے ساتھ منائی جا رہی ہے۔ اس موقع پر پوری مقبوضہ وادی میں مکمل شٹر ڈاؤن ہڑتال ہے۔

    سید علی گیلانی جن کو تحریک آزادی میں گراں قدرخدمات کے اعتراف میں پاکستان نے اعلیٰ ترین سول اعزاز نشان پاکستان سے نواز تھا۔

  • نگراں وزیراعظم  بجلی کی بچت کیلئے اقدامات پر آج صوبوں کے ساتھ مشاورت کریں گے

    نگراں وزیراعظم بجلی کی بچت کیلئے اقدامات پر آج صوبوں کے ساتھ مشاورت کریں گے

    اسلام آباد : نگراں وزیراعظم نوار الحق کاکڑ بجلی کی بچت کیلئے اقدامات پر آج صوبوں کے ساتھ مشاورت کریں گے۔

    تفصیلات کے مطابق مہنگی بجلی پر ریلیف دینے کیلئے نگراں وزیراعظم انوار الحق کاکڑ کی زیر صدارت آج سہہ پہر 4بجے اہم اجلاس ہوگا۔

    اجلاس میں بجلی بلوں میں بھاری اضافے سےمتعلق رپورٹ پیش کی جائے گی اور وزارت توانائی کی جانب سے بریفنگ دی جائے گی۔

    اجلاس میں بجلی بلوں میں اضافے اور صارفین کی مشکلات کا جائزہ لیا جائے گااور بجلی کی بچت کیلئے اقدامات پرنگراں وزیراعظم آج صوبوں کے ساتھ مشاورت کریں گے۔

    گذشتہ روز انوار الحق کاکڑ نے متعلقہ اداروں کو اڑتالیس گھنٹوں میں بجلی کے زائد بلوں میں کمی کیلئے ٹھوس اقدامات مرتب کرکے رپورٹ پیش کرنے کی ہدایت کی تھی۔

    نگراں وزیراعظم کا کہنا تھا کہ کہا بجلی کا خرچ کم کرنے کیلئے اگرمیرے کمرے کا اے سی بند کرنا پڑے تو بےشک بند کردیں۔

    وزیراعظم ہاؤس میں ہنگامی اجلاس کے بعد ٹوئٹر پر بیان میں لکھا تھا ‘جلد از جلد عوام کو زیادہ سے زیادہ ریلیف دینے کی کوشش کریں گے،عوام کو بجلی کے بلوں میں ریلیف کیلئے وزارت توانائی و خزانہ کو مل کرلائحہ عمل بنانےکی ذمےداری دی ہے، سرکاری ملازمین کومفت یونٹس کےمعاملے پر تفصیلی رپورٹ بھی طلب کی ہے، سرکاری دفاترمیں بجلی کے استعمال میں کمی کیلئے فوری اقدامات کیے جائیں گے۔

    وزیراعظم ہاؤس سے جاری بیان میں کہا گیا تھا کہ جلد بازی میں کوئی ایسا اقدام نہیں اٹھائیں گے جس سے ملک کو نقصان پہنچے، عام آدمی کی نمائندگی کرتا ہوں، ممکن نہیں کہ عام آدمی مشکل میں ہو اور افسرشاہی اور وزیرِاعظم ان کےٹیکس پرمفت بجلی استعمال کریں۔

  • نگراں وزیراعظم کیلئے انوار الحق کاکڑ کا نام کس نے دیا تھا ، اندورنی کہانی سامنے آگئی

    نگراں وزیراعظم کیلئے انوار الحق کاکڑ کا نام کس نے دیا تھا ، اندورنی کہانی سامنے آگئی

    اسلام آباد : سابق وزیراعظم شہباز شریف نے نگراں وزیراعظم کیلئے انوارالحق کاکڑ کا نام راجہ ریاض کو دیا تھا اور اس کے علاوہ کوئی اور نام نہیں دیا۔

    تفصیلات کے مطابق نگراں وزیراعظم کیلئے انوارالحق کاکڑ کا نام کس نے تجویز کیا تھا ، اندورانی کہانی سامنے آگئی۔

    ذرائع نے بتایا ہے کہ نگراں وزیراعظم کیلئے انوارالحق کاکڑ کا نام شہباز شریف نے راجہ ریاض کو دیا تھا،راجہ ریاض کو نامزدگی سے2 روز قبل بلوچستان سے نامزدگی کا بتایا گیا تو بلوچستان کا سن کر اپوزیشن لیڈر نے صادق سنجرانی کا نام تجویز کردیا۔

    ذرائع کا کہنا تھا کہ جس کے بعد لاعلمی میں سینئر لیگی وزرااسحاق ڈار اور احسن اقبال صادق سنجرانی کو مبارکباد دینے پہنچ گئے۔

    ذرائع کے مطابق راجہ ریاض نے صادق سنجرانی کو نگراں وزراکیلئے 2 قریبی ساتھیوں کےنام بھی دیے۔

    ذرائع نے بتایا کہ شہباز شریف نے دوسری ملاقات میں راجہ ریاض کو انوارالحق کاکڑ کے نام کی پرچی دیکر کہا یہ تجویز کریں، انوارالحق کاکڑ کے علاوہ شہباز شریف نے راجہ ریاض کو کوئی اور نام نہیں دیا۔

    ذرائع کا یہ بھی کہنا تھا کہ جام کمال اور ڈاکٹر مالک کے نام پی ڈی ایم اور پیپلزپارٹی تک محدود رہے۔