Tag: نگراں وزیراعظم

  • نگراں وزیراعظم کیلئے حکمران اتحاد کے بڑوں میں  3 ناموں پر اتفاق

    نگراں وزیراعظم کیلئے حکمران اتحاد کے بڑوں میں 3 ناموں پر اتفاق

    اسلام آباد : حکمران اتحاد کے بڑوں نے نگراں وزیراعظم کے لئے تین ناموں پر اتفاق کرلیا، وزیراعظم تین نام اپوزیشن لیڈر سے شیئر کریں گے۔

    تفصیلات کے مطابق حکمران اتحاد کے بڑوں نے نگراں وزیراعظم کے تقرر کے معاملے پر مشاورت مکمل کرلی۔

    ذرائع کا کہنا ہے نواز شریف،آصف زرداری ،فضل الرحمان اور وزیراعظم شہباز شریف کے درمیان نگراں وزیراعظم کے لئے تین ناموں پراتفاق ہوگیا ہے۔

    وزیراعظم شہباز شریف تینوں نام قومی اسمبلی میں اپوزیشن لیڈر راجہ ریاض سے شیئرکریں گے۔

    خیال رہے اس سے قبل حکومت اتحاد کے زیر غور 5 نام چاروں صوبوں سے تعلق رکھتے ہیں، پنجاب 2، سندھ، بلوچستان اورکے پی سے ایک، ایک نام شامل ہے۔

    مجوزہ ناموں میں صرف ایک سیاستدان کا نام شامل ہے تاہم کسی ریٹائرڈ جج،جرنیل یا بیوروکریٹ کانام شامل نہیں۔

    یاد رہے گزشتہ روز وزیرداخلہ رانا ثنا اللہ نے کہا تھا کہ نگراں وزیراعظم کے لیے نام شارٹ لسٹ ہوگئے ہیں، شارٹ لسٹ ہونے والوں میں عبدالحفیظ شیخ اور سپریم کورٹ کے ایک ریٹائرڈ جج کا نام شامل ہے تاہم شاہد خاقان اور اسحاق ڈار کے نام شارٹ لسٹ میں شامل نہیں

    بعد ازاں وزیر دفاع خواجہ آصف نے رانا ثنااللہ کے بیان کی تردید کرتے ہوئے کہا تھا کہ ہمارے ناموں میں حفیظ شیخ اور کسی ریٹائرڈ جج کا نام نہیں۔

  • نگراں وزیراعظم  کون ہوگا؟ نام شارٹ لسٹ ہوگئے

    نگراں وزیراعظم کون ہوگا؟ نام شارٹ لسٹ ہوگئے

    اسلام آباد : وفاقی وزیر داخلہ رانا ثنا اللہ کا کہنا ہے کہ نگراں وزیراعظم کے لیے نام شارٹ لسٹ ہوگئے ہیں، شارٹ لسٹ ناموں میں حفیظ شیخ کا نام بھی شامل ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق وزیرداخلہ رانا ثنااللہ نے نجی ٹی وی چینل کے پروگرام میں گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ نگراں وزیراعظم کے لئے نام شارٹ لسٹ ہوگئے ہیں، منگل یا بدھ تک نگران وزیراعظم کے نام کا فیصلہ ہوجائےگا۔

    رانا ثنااللہ کا کہنا تھا کہ ٹیکنوکریٹ یا ماہر معیشت بھی نگراں وزیراعظم ہوسکتا ہے، شارٹ لسٹ ہونے والوں میں عبدالحفیظ شیخ اور سپریم کورٹ کے ایک ریٹائرڈ جج کا نام شامل ہے تاہم شاہد خاقان اور اسحاق ڈار کے نام شارٹ لسٹ میں شامل نہیں۔

    انتخابات کے حوالے سے انھوں نے کہا کہ عام انتخابات میں تاخیر ہوجائے تو کیا ہو جائے گا، حلقہ بندیاں نو دسمبر تک ہوجانی چاہئیں، اس کے بعد الیکشن فروری یا مارچ میں ہوں تو کوئی مسئلہ نہیں ہوگا۔

    نئی مردم شماری کے سوال پر وزیر داخلہ کا کہنا تھا کہ نئی مردم شماری اتفاق رائے سےمنظور ہوئی ہے، اگرالیکشن90دن کی بجائے120دن میں ہوجائیں گے تو کیاہوجائےگا، آئین تو یہ بھی کہتاہے کہ 2017کی مردم شماری پردوسرا الیکشن نہیں ہوسکتا، 2017 کی مردم شماری پر اعتراضات تھے۔

    چیئرمین پی ٹی آئی کی گرفتاری پر رانا ثنااللہ نے کہا کہ اب رونا کس بات کا،چیئرمین پی ٹی آئی مکافات عمل کاشکارہوئے، جیل میں قانون کے مطابق تمام سہولتیں دینےکی ہدایت کی ہے۔

    ان کا مزید کہنا تھا کہ چیئرمین پی ٹی آئی نے نوجوانوں کو گمراہ کیا، 4سال قوم کوتقسیم کرنےکے سوا کچھ نہ کیا، 9مئی واقعےکےذمہ داروں کوسخت سزاملنی چاہیے۔

  • ایم کیو ایم  کا نگراں وزیراعظم کیلئے گورنر سندھ کامران ٹیسوری کا نام دینے پر غور

    ایم کیو ایم کا نگراں وزیراعظم کیلئے گورنر سندھ کامران ٹیسوری کا نام دینے پر غور

    کراچی : ایم کیوایم نے نگراں وزیراعظم کیلئے گورنر سندھ کامران ٹیسوری کا نام دینے پر غور شروع کردیا۔

    تفصیلات کے مطابق نگراں وزیراعظم کیلئے اتحادی جماعتوں سے مشاورت کا عمل جاری ہے، ذرائع نے بتایا ایم کیوایم نگراں وزیراعظم کیلئے گورنرسندھ کامران ٹیسوری کا نام دینے پر غور کررہی ہے.

    خالدمقبول کا کہنا ہے کہ ملکی صورتحال میں گورنرسندھ نےجوکام کیےاس کی نظیرنہیں ملتی، شخصیت اور کام کی بات کی جائے تو کامران ٹیسوری سے بہتر نام نہیں۔

    رہنما ایم کیو ایم نے کہا کہ کامران ٹیسوری کانام دینےسےہمیں سندھ میں نقصان ہوگا، وفاق اورملک کیلئےقربانی اورنقصان بھی برداشت کرنےکوتیارہیں۔

    انھوں نے بتایا کہ کل تک ناموں کومزیدفائنل کرکےوزیراعظم کوارسال کردیں گے۔

  • نگراں وزیراعظم کیلئے مشاورت تیز،  وزیراعظم کا  آصف زرداری اور نواز شریف سے رابطہ

    نگراں وزیراعظم کیلئے مشاورت تیز، وزیراعظم کا آصف زرداری اور نواز شریف سے رابطہ

    اسلام آباد : وزیراعظم شہباز شریف نے آصف زرداری اور نواز شریف سے رابطہ کرکے نگراں سیٹ اپ سےمتعلق مشاورت کی۔

    تفصیلات کے مطابق نگراں وزیراعظم کیلئے مشاورت تیز کردی گئی ، وزیراعظم شہباز شریف نے سابق صدر آصف زرداری اور مسلم لیگ ن کے قائد نواز شریف سے رابطہ کیا۔

    تینوں رہنماؤں نے نگراں وزیراعظم کے تقرر سے متعلق ناموں پر مشاورت کی اور آئین وقانون کےمطابق نگراں وزیراعظم کے تقرر کا عمل مکمل کرنے پر اتفاق کرلیا۔

    ذرائع نے کہا کہ نوازشریف اور آصف زرداری کی تمام نام آج اتحادیوں کے سامنے پیش کرنےکی ہدایت کردی ، حکمران اتحاد میں شامل جماعتوں کا آج مشاورت کا امکان ہے۔

    ذرائع کا کہنا ہے کہ اپوزیشن لیڈر راجہ ریاض کی صدارت میں اپوزیشن اراکین پارلیمنٹ کا اجلاس بھی ہوگا۔

  • نگراں وزیراعظم کون ہوگا؟ حکومتی اتحاد کی 5 ناموں پر مشاورت  جاری

    نگراں وزیراعظم کون ہوگا؟ حکومتی اتحاد کی 5 ناموں پر مشاورت جاری

    اسلام آباد : حکومتی اتحاد کی نگران وزیراعظم کے لئے 5 ناموں پر مشاورت جاری ہے، مجوزہ پانچ افراد میں صرف ایک سیاستدان ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق حکومتی اتحاد کے درمیان نگران وزیراعظم کیلئے 5 ناموں پر مشاورت جاری ہے ، ذرائع نے بتایا کہ پیپلزپارٹی اور ن لیگ کی طےہوئےناموں پراتحادیوں سے مشاورت کی جارہی ہے۔

    ذرائع کا کہنا ہے کہ نگران وزیراعظم کیلئے اتحادیوں نے مزید غور کامشورہ دے دیا اور نگران وزیراعظم کے لئے 3 حتمی ناموں کا معاملہ قیادت پر چھوڑنے کی تجویزدی گئی ہے کہ وزیراعظم شہبازشریف، بلاول بھٹو اور مولانا فضل الرحمان باقی قیادت سے بات کرکے فیصلہ کرلیں۔

    ذرائع نے کہا کہ حکومت اتحاد کے زیر غور 5 نام چاروں صوبوں سے تعلق رکھتےہیں، پنجاب 2، سندھ، بلوچستان اورکے پی سے ایک، ایک نام شامل ہے۔

    مجوزہ ناموں میں صرف ایک سیاستدان کا نام شامل ہے تاہم کسی ریٹائرڈ جج،جرنیل یا بیوروکریٹ کانام شامل نہیں۔

    ذرائع کے مطابق بزنس کمیونٹی،سول سوسائٹی سے تعلق رکھنےوالےغیر جانبدار ناموں پر 2 بڑی جماعتوں کا اتفاق ہوگیا ہے۔

    ذرائع نے بتایا ہے کہ حکومتی ٹیم نےاتحادی جماعتوں سےمشاورت تیزکردی ہے ، حکومتی ٹیم کے سربراہ ایاز صادق نے جے یو آئی ف اور جمہوری وطن پارٹی کے سامنےنام رکھ دیئے، اتحادیوں کے سامنے وہ 5 نام رکھے گئے جن پر ن لیگ اورپیپلزپارٹی پہلےہی اتفاق کرچکے ہیں۔

  • اسحاق ڈار نگراں وزیراعظم نامزد:  پی ٹی آئی نے بڑا مطالبہ کردیا

    اسحاق ڈار نگراں وزیراعظم نامزد: پی ٹی آئی نے بڑا مطالبہ کردیا

    اسلام آباد : پاکستان تحریک انصاف نے اسحاق ڈار کو نگراں وزیراعظم نامزد کئے جانے پر مطالبہ کیا ہے کہ شفاف انتخابات کیلئے غیر جانبدار شخص کو نگراں وزیراعظم بنایا جائے۔

    تفصیلات کے مطابق پاکستان تحریک انصاف کے رہنما احمد اویس نے اے آر وائی نیوز کے پروگرام ‘پروگرام سوال یہ ہے’ میں گفتگو کرتے ہوئے کہا ن لیگ کا اسحاق ڈارکونگراں وزیراعظم نامزد کرنا اچھنبے کی بات نہیں، ن لیگ کی جانب سےایسےہی شخص کونگراں وزیراعظم نامزد کرنا تھا۔

    احمد اویس کا کہنا تھا کہ اسحاق ڈارنوازشریف کےسمدھی ہیں،نگراں وزیراعظم بنانااچھنبےکی بات نہیں، ہونا تو یہ چاہیے تھا کہ ایسا نگراں وزیراعظم لاتے جس پرکوئی اعتراض نہ کرسکے۔

    رہنما پی ٹی آئی نے مطالبہ کیا کہ شفاف انتخابات کیلئے غیر جانبدار شخص کو نگراں وزیراعظم بنایا جائے۔

    خیال رہے مسلم لیگ ن اسحاق ڈار کو اہم منصب سونپنے کیلئے سرگرم ہے اور پیپلزپارٹی کو راضی کرنے کے لیے کوششیں تیز کردیں۔۔

    پیپلزپارٹی نے اسحاق ڈار کے نام پر اتفاق کی تردید کی جبکہ جے یو آئی ف نے بھی مخالفت کردی ہے۔

  • شہباز شریف کا نگراں وزیراعظم کیلئے مشاورت کا حصہ بننے سے انکار

    شہباز شریف کا نگراں وزیراعظم کیلئے مشاورت کا حصہ بننے سے انکار

    اسلام آباد : متحدہ اپوزیشن کے رہنما شہباز شریف نے نگراں وزیراعظم کیلئے مشاورت کا حصہ بننےسے انکار کردیا اور کہا آئین و قانون کے مطابق سزا ملنے تک عمران خان کو چین سے نہیں بیٹھنے دیں گے۔

    تفصیلات کے مطابق متحدہ اپوزیشن کے رہنما شہباز شریف نے دیگر رہنماؤں کے ہمراہ پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا کہ عمران خان نے آئین شکنی کی ہے، آرٹیکل 5کے زمرے میں تحریک آرہی تھی تو 24مارچ کو کیوں منظورکی گئی۔

    شہباز شریف کا کہنا تھا کہ عمران نیازی نے کل ڈپٹی اسپیکر کو اپنا آلہ کار بنایا اور سویلین مارشل لا نافذ کیا ، کل جب ہاؤس میں بیٹھےتو تلاوت کے بعد فلور فواد چوہدری کودیاگیا، کل آئین شکنی کی گئی آئین کوتوڑاگیا۔

    رہنما متحدہ اپوزیشن نے کہا نگراں وزیراعظم کے لئے مشاورت کا حصہ نہیں بنوں گا ، صدر مملکت آئین شکنی کے مرتکب ہوئے ہیں ، ہماری نظریں سپریم کورٹ پر ہیں۔

    شہباز شریف کا کہنا تھا کہ پوری دنیا دیکھ رہی ہے کہ پاکستان کی سپریم کورٹ کیا فیصلہ دیتی ہے، آئین و قانون کے مطابق سزا ملنے تک عمران خان کو چین سےنہیں بیٹھنے دیں گے۔

    دھمکی آمیز خط کے حوالے سے انھوں نے کہا کہ امریکا سے کوئی بھاشن آیا تو 8 سے لیکر24مارچ تک اعتراض کیوں نہیں اٹھایا، عدالت نے کل کہا کوئی ماورائے آئین اقدام نہ کیاجائے جبکہ عمران نیازی ، صدرپاکستان ،اسپیکر اور ڈپٹی اسپیکر ماورائے آئین اقدام اٹھا چکے تھے۔

    شہباز شریف نے کہا کہ جس خط کےبارےمیں بتایا جا رہا ہے، اس کے بارے میں کچھ کہنا چاہتا ہوں، یہ جومیرےپاس کاغذات ہیں یہ مکمل مستند ہیں ، پاکستان کےسفیر اسدخان نے 16 مارچ کو ٹوئٹ جاری کی، پاکستانی سفیر نے 16مارچ کی ٹوئٹ میں بتایا دعوت میں ڈونلڈ لو کا شکریہ ادا کیا جبکہ اس خط کا ذکر 7مارچ کا ہے، جس میں کہا گیا کہ دھمکی دی گئی۔

    رہنما مسلم لیگ ن کا کہنا تھا کہ 7 مارچ کوایسی بات ہوئی تو 16 مارچ کو دعوت دینااورشکریہ بنتا نہیں تھا، 7مارچ سے لیکر 24مارچ تک آرٹیکل 5 کی بات کیوں نہیں کی گئی ،پوچھنا چاہتا ہوں 7مارچ سے کل تک ان کے منہ پر تالے کیوں لگےتھے۔

    انھوں نے مزید کہا کہ ڈپٹی اسپیکر نے آرٹیکل5پر جو قراردادمسترد کی وہ غیرآئینی ہے ، صدر اور عمران نیازی نے سازشی ذہن کیساتھ آئین توڑا، اسمبلی کو تحلیل کرنے کا کوئی جواز نہیں بنتا تھا۔

    شہباز شریف کا کہنا تھا کہ آرٹیکل 2 کے بارےمیں کہا جاتا ہے ہاؤس کارروائی پر کوئی نوٹس نہیں لے سکتا، یہ بات درست ہے ہاؤس کارروائی کو مکمل پروٹیکشن حاصل ہے، ہم پاکستان کے گلی محلوں میں احتجاج کریں گے۔

  • یوم آزادی پرصدرممنون حسین اورنگراں وزیراعظم کا قوم کو پیغام

    یوم آزادی پرصدرممنون حسین اورنگراں وزیراعظم کا قوم کو پیغام

    اسلام آباد : صدرممنون حسین اور نگراں وزیراعظم جسٹس ریٹائرڈ ناصرالملک نے یوم آزادی کے موقع پرقوم کو مبارکباد دی۔

    ملک بھر میں جشن آزادی بھرپور قومی جذبے کے ساتھ منایا جا رہا ہے، سرکاری اور نجی عمارتوں کو دلہن کی طرح سجایا گیا ہے۔

    یوم آزادی کے موقع پرصدرممنون حسین نے اپنے پیغام میں کہا کہ مملکت پاکستان اللہ تعالیٰ کی ایک نعمت اور برصغیر کے مسلمانوں کے لیے جنت ہے۔

    صدرمملکت نے کہا کہ پاکستان کو درپیش اقتصادی مسائل اور دیگر پیچدہ معاملات پرقائد اعظم اور علامہ اقبال کے افکار پرحقیقی معنوں میں عمل درآمد کے ذریعے ہی قابو پایا جاسکتا ہے۔

    ملک بھرمیں یوم آزادی ملی جوش و جذبے سے منایا جارہا ہے

    دوسری جانب نگراں وزیراعظم جسٹس ریٹائرڈ ناصرالملک نے یوم آزادی کے موقع پراپنے پیغام میں کہا کہ 14 اگست ہمیں اپنے آباؤ اجداد کی برصغیر کے مسلمانوں کے لیے ایک محفوظ اور الگ وطن کے حصول کی جمہوری جدوجہد کی یاد دلاتا ہے جہاں وہ مذہبی، ثقافتی اور سماجی اقدار کے مطابق اپنی زندگیاں بسرکرسکیں۔

    نگراں وزیراعظم نے کہا کہ قائداعظم کے اتحاد، ایمان اور نظم وضبط کے سنہری اصولوں پرعملدرآمد کے غیرمتزلزل عزم سے ہمیں اپنے موجودہ مسائل پرقابو پانے اور پاکستان کو خود کفیل اور اقتصادی لحاظ سے مستحکم اور خوشحال ملک بنانے میں مدد ملے گی۔

  • حکومت نے نواز شریف کے خلاف کرپشن مقدمات کھلی عدالت میں چلانے کی اجازت دے دی

    حکومت نے نواز شریف کے خلاف کرپشن مقدمات کھلی عدالت میں چلانے کی اجازت دے دی

    اسلام آباد : نگراں وزیراعظم کی زیرصدارت وفاقی کابینہ کے اجلاس میں نواز شریف کے خلاف کرپشن مقدمات کھلی عدالت میں چلانےکی اجازت دے دی اور العزیزیہ اور فلیگ شپ ریفرنس کی جیل ٹرائل سے متعلق نوٹی فیکشن واپس لینے کی منظوری بھی دے دی گئی۔

    تفصیلات کے مطابق نگران وزیراعظم جسٹس(ر)ناصرالملک کی زیرصدارت وفاقی کابینہ کا اجلاس ہوا، اجلاس میں تمام وفاقی وزراء شریک ہیں۔

    ذرائع کا کہنا ہے کہ اجلاس میں العزیزیہ،فلیگ شپ ریفرنس کے جیل ٹرائل کا نوٹیفکیشن واپس لینے کی منظوری دے دی، اب مقدمہ کھلی عدالت میں چلے گا۔

    اجلاس میں نگراں وزیرداخلہ نے اجلاس میں امن وامان کی صورتحال پربریفنگ دی، جبکہ اجلاس میں انتخابات کوشفاف بنانے کے اقدامات کوحتمی شکل دی گئی۔

    وفاقی کابینہ کے اجلاس میں منی لانڈرنگ کے خلاف اقدامات اورایف اے ٹی ایف کی شرائط پرغور کیا گیا اور بینکنگ کورٹ ٹو لاہور کے جج کی تعیناتی کی منظوری دی گئی۔

    اجلاس میں چیئرمین پورٹ قاسم کواضافی ذمہ داریاں دینے کی بھی منظوری دی گئی۔

    ذرائع کا کہنا ہے کہ نگران وزیراطلاعات کابینہ اجلاس کے فیصلوں پر میڈیا کو بریفنگ دیں گے۔


    مزید پڑھیں : العزیزیہ، فلیگ شپ ریفرنسز: نوازشریف کا ٹرائل کھلی عدالت میں کرنے کا فیصلہ


    گذشتہ روز العزیزیہ اور فلیگ شپ ریفرنس کے معاملے پر نواز شریف کا ٹرائل اوپن کورٹ میں کرنے اور جیل ٹرائل کا نوٹی فکیشن واپس لینے کا فیصلہ کیا گیا تھا۔

    یاد رہے کہ 13 جولائی کو نواز شریف کی وطن واپسی پر گرفتاری کے بعد  وزارت قانون و انصاف نے اعزیزیہ اور فلیگ شپ ریفرنس میں نواز شریف کے جیل ٹرائل کا نوٹی فکیشن جاری کیا تھا ۔

    خیال رہے کہ  ایون فیلڈ ریفرنس میں سزا یافتہ  نواز شریف، مریم نواز اور کیپٹن ریٹائرڈ صفدر اڈیالہ جیل میں قید ہیں۔

    واضح رہے کہ احتساب عدالت نے رواں ماہ 6 جولائی کو ایون فیلڈ ریفرنس کا فیصلہ سناتے ہوئے نوازشریف کو 11، مریم نوازکو 8 اور کیپٹن ریٹائرڈ صفدر کو ایک سال قید سنائی تھی۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں، مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔

  • شہبازشریف کی نگراں وزیراعظم سے جیل میں نواز شریف کو سہولیات دینے کی درخواست

    شہبازشریف کی نگراں وزیراعظم سے جیل میں نواز شریف کو سہولیات دینے کی درخواست

    لاہور : مسلم لیگ ن کے صدر شہباز شریف نے نگراں وزیراعظم ناصر الملک سے جیل میں نواز شریف کو سہولتیں دینے کی درخواست کرتے ہوئے کہا کہ نوازشریف دل کے مریض ہیں،ذاتی معالج سے معائنہ یقینی بنایا جائے۔

    تفصیلات کے مطابق مسلم لیگ ن کے صدر شہبازشریف نے نگران وزیراعظم ناصر الملک کو خط لکھا، جس میں نوازشریف کو جیل میں سہولیات فراہم کرنے کی درخواست کی گئی ہے اور کہا گیا کہ نوازشریف کو سابق وزیراعظم کے استحقاق کے مطابق سہولتیں دی جائیں۔

    خط میں مزید کہا گیا ہے کہ نوازشریف دل کے مریض ہیں،ذاتی معالج سے معائنہ یقینی بنایا جائے۔

    خیال رہے کہ ایون فیلڈ پراپرٹیز ریفرنس میں سزا یافتہ نوازشریف اڈیالہ جیل میں قید ہیں،  جہاں مجرم نوازشریف کو عارضی قیدی نمبر3421 اور مریم نواز کو عارضی قیدی نمبر 3422 الاٹ کردیا گیا ہے۔

    جیل ذرائع کے مطابق دیگر سہولیات میں سونے کے لیے بیڈ، ٹی وی، اخبار، روم کولر اور گھر کا کھانا ملے گا، جیل میں نوازشریف، مریم نواز اور محمد صفدر کو ایک ہی کمپاؤنڈ میں رکھا گیا ہے جہاں تینوں کے کمرے الگ الگ مگر ملاقات ہوسکے گی۔


    مزید پڑھیں : اڈیالہ جیل : نوازشریف اورمریم کو بی کلاس اور قیدی نمبرز الاٹ


    جیل ذرائع کا کہنا تھا کہ بی کلاس میں اےسی میسر نہیں جبکہ پنکھے کی سہولت موجود ہے، کپڑوں کا سوٹ کیس بھی نواز شریف اور مریم نواز کے حوالے کردیا گیا۔

    دو روز قبل نواز شریف اور مریم نواز سے شریف خاندان کے افراد نے اڈیالہ جیل میں ملاقات کی، ملاقات کرنیوالوں میں نوازشریف کی والدہ، شہباز شریف، حمزہ شہباز اوردیگر افراد شامل تھے۔

    یاد رہے کہ 13 جولائی کو نوازشریف اور مریم نواز کو لندن سے لاہورپہنچتے ہی گرفتار کرلیا گیا تھا ، جس کے بعد دونوں کو خصوصی طیارے پر نیو اسلام آباد ایئر پورٹ لایا گیا، جہاں سے اڈیالہ جیل منتقل کردیا گیا تھا ۔ْ

    واضح رہے احتساب عدالت نے چھ جولائی کو ایون فیلڈ ریفرنس میں نوازشریف کو مجموعی طورپر گیارہ سال اور مریم نواز کو آٹھ سال قید بامشقت اور جرمانے کی سزا سنائی تھی اور ساتھ ہی مجرموں پر احتساب عدالت کی جانب سے بھاری جرمانے عائد کیے گئے تھے۔

    فیصلے میں مریم نواز اور کیپٹن صفدر کو 10 سال تک کسی بھی عوامی عہدے کے لیے بھی نااہل قرار دیا تھا۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں۔ مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔