Tag: نگراں وزیر اعظم

  • شاہ محمود کا نگراں وزیر اعظم انوار الحق کاکڑ کے نام پر ردعمل

    شاہ محمود کا نگراں وزیر اعظم انوار الحق کاکڑ کے نام پر ردعمل

    لاہور: وائس چیئرمین پاکستان تحریک انصاف شاہ محمود قریشی نے نگراں وزیر اعظم کیلیے انوار الحق کاکڑ کے نام پر اپنے ردعمل کا اظہار کر دیا۔

    اے آر وائی نیوز نے خصوصی گفتگو کرتے ہوئے وائس چیئرمین پاکستان تحریک انصاف شاہ محمود قریشی نے کہا کہ انوارالحق کاکڑ مہذب، پڑھے لکھے دکھائی دیے، وہ چھوٹے صوبے سے ہیں، مسائل بخوبی جانتے ہیں۔

    شاہ محمودقریشی کا کہنا تھا کہ انوارالحق کاکڑ کے نام پر پی ٹی آئی سے مشاورت نہیں کی گئی، پی ڈی ایم کی بڑی پارٹی کی خواہش بھی پوری ہوتی دکھائی نہیں دی۔

    صدر مملکت نے انوار الحق کاکڑ کے بطور نگراں وزیر اعظم تقرر کی سمری پر دستخط کر دیے

    انہوں نے کہا کہ دبئی اور یہاں بھی نشستیں ہوئیں، ان کے پوائنٹ پر اوس پڑگئی ہے، نگراں وزیراعظم کی ذمہ داری ہے کہ وہ شفاف الیکشن آئینی مدت میں کرائیں۔

    وائس چیئرمین پاکستان تحریک انصاف شاہ محمود قریشی نے مزید کہا کہ نگراں وزیراعظم ایسا کرنے میں کامیاب ہوگئے تو انکو مبارکباد بھی دینگے۔

    واضح رہے کہ وزیر اعظم شہباز شریف اور اپوزیشن لیڈر راجہ ریاض کے درمیان نگراں وزیر اعظم کے نام پر اتفاق کیلیے ملاقات ہوئی۔ ملاقات میں دونوں رہنماؤں کی جانب سے اتفاق کیا گیا کہ انوار الحق کاکڑ نگراں وزیر اعظم ہوں گے۔

  • صدر مملکت نے انوار الحق کاکڑ کے بطور نگراں وزیر اعظم تقرر کی سمری پر دستخط کر دیے

    صدر مملکت نے انوار الحق کاکڑ کے بطور نگراں وزیر اعظم تقرر کی سمری پر دستخط کر دیے

    اسلام آباد: صدر مملکت نے انوار الحق کاکڑ کے بطور نگراں وزیر اعظم تقرر کی سمری پر دستخط کر دیے۔

    تفصیلات کے مطابق صدر مملکت ڈاکٹر عارف علوی نے انوار الحق کاکڑ کے بطور نگراں وزیر اعظم تقرر کی سمری پر دستخط کر دیے، انوار الحق کاکڑ کو وزیر اعظم کا پروٹوکول دے دیا گیا۔

    صدارتی ایوان سے جاری اعلامیے میں کہا گیا ہے کہ صدر مملکت عارف علوی نے انوارالحق کاکڑ کی بطور نگران وزیر اعظم تعیناتی کی منظوری آئین کے آرٹیکل 224 ایک اے کے تحت دی ہے۔

    انوارالحق کاکڑ ملک کے آٹھویں نگران وزیر اعظم بن گئے ہیں، ان کا تعلق بلوچستان عوامی پارٹی سے ہے، وہ 2018 میں سینیٹ کے رکن منتخب ہوئے تھے، اور سینیٹ کی قائمہ کمیٹی برائے سمندر پار پاکستانیز کے چیئرمین ہیں۔

    انوارالحق کاکڑ سینیٹ کی قائمہ کمیٹی سائنس اینڈ ٹیکنالوجی، خزانہ، خارجہ امور، سینیٹ کی ہاؤس بزنس ایڈوائزری کمیٹی کے بھی رکن ہیں، انھوں نے یونیورسٹی آف بلوچستان سے پولیٹیکل سائنس اور سوشیالوجی میں ماسٹر کی ڈگری حاصل کی، وہ بلوچستان حکومت کے ترجمان بھی رہے ہیں۔

  • ایم کیو ایم نے نگراں وزیر اعظم کے لیے کامران ٹیسوری کا نام تجویز کر دیا

    ایم کیو ایم نے نگراں وزیر اعظم کے لیے کامران ٹیسوری کا نام تجویز کر دیا

    کراچی: متحدہ قومی موومنٹ پاکستان (ایم کیو ایم) نے نگراں وزیر اعظم کے لیے کامران ٹیسوری کا نام تجویز کر دیا۔

    تفصیلات کے مطابق وزیر اعظم شہباز شریف سے خالد مقبول کی سربراہی میں ایم کیو ایم وفد کی اسلام آباد میں ملاقات ہوئی ہے، ذرائع کا کہنا ہے کہ وفد نے نگراں وزیر اعظم کے لیے کامران ٹیسوری کا نام تجویز کر دیا ہے۔

    ذرائع کے مطابق وزیر اعظم سے ملاقات میں ایم کیو ایم کی جانب سے کے الیکٹرک کے حوالے سے بھی بات چیت کی گئی، جب کہ وزیر اعظم نے گورنر سندھ کو حیدر آباد یونیورسٹی کا سنگ بنیاد رکھنے کی ہدایت کی۔

    وفد میں فاروق ستار، وفاقی وزیر امین الحق، گورنر سندھ کامران ٹیسوری موجود تھے، وفد نے مردم شماری پر تحفظات دور اور تجاویز کی شمولیت پر وزیر اعظم کا شکریہ ادا کیا، وزیر اعظم نے کہا اللہ کے فضل سے 7 ویں ڈیجیٹل مردم شماری خیریت سے مکمل ہو گئی، نتائج کی منظوری تمام سیاسی جماعتوں کی اتفاق رائے سے ہوئی۔

  • پاکستان میں کب اور کون نگراں وزیر اعظم رہا؟ جانیے

    پاکستان میں کب اور کون نگراں وزیر اعظم رہا؟ جانیے

    پاکستان کی تاریخ میں یہ پہلا موقع نہیں ہے کہ پاکستان میں مختصر مدت کیلئے نگراں وزیراعظم کا تقرر کیا جائے گا بلکہ اس سے قبل بھی اس عہدے پر رہتے ہوئے مجموعی طور پر سات شخصیات نے اپنے فرائض انجام دیے۔

    پاکستان کا سب سے پہلا آئین 1956میں بنا اس کے بعد سال 1962 میں بنا پھر پاکستان کا متفقہ آئین 1973 میں بنایا گیا لیکن اس وقت تک ملک میں نگراں حکومتوں سے متعلق کوئی قانون موجود نہیں تھا۔

    تاہم 1977میں پہلی بار نگراں حکومت کے حوالے سے بات کی گئی لیکن کوئی قانون میں کوئی ترمیم نہیں کی گئی پھر جب الیکشن ہوئے تو پیپلز پارٹی نے اکثریت سے کامیابی حاصل کی جس پر کہا گیا کہ انتخابات نگراں حکومت کی سرپرستی میں ہونے چاہیئں لیکن پھر ضیاءالحق کا مارشل لاء لگ گیا۔

    اس کے بعد سال 1988 میں غیر جماعتی انتخابات ہوئے پھر جب 1988 میں محمد خان جونیجو کی حکومت کو ختم کیا گیا تو اس کے بعد چیف ماشل لاء ایڈمنسٹریٹر ضیاء الحق نے صوبوں میں گونرز کے ماتحت نگراں حکومتیں قائم کیں لیکن اس میں کسی کو نگراں وزیر اعظم نہیں بنایا گیا تھا۔

    جتوئی

    غلام مصطفیٰ جتوئی

    اس کے بعد چیف ماشل لاء ایڈمنسٹریٹر ضیاء الحق نے پہلی بار صدر کے خصوصی اختیارات کی شق 58ٹوبی کو استعمال کرتے ہوئے 1990 میں پہلا نگراں وزیر اعظم غلام مصطفیٰ جتوئی کو بنایا۔

     غلام مصطفی جتوئی نے 6 اگست 1990ء سے لے کر 6 نومبر 1990ء تک نگران حکومت کی سربراہی کی اور ان کی زیرِ نگرانی 1990ء میں پاکستان کے 5ویں عام انتخابات کا انعقاد ہوا، انتخابات کے بعد میاں نواز شریف پاکستان کے وزیرِاعظم بنے۔

    میر بلخ شیر مزاری

    اس کے بعد میر بلخ شیر مزاری 18 اپریل 1993ء سے 26 مئی 1993ء تک ملک کے دوسرے نگران وزیرِاعظم رہے۔ ملک کے تیسرے نگران وزیرِاعظم معین قریشی تھے جنہوں نے 18 جولائی 1993ء سے 19 اکتوبر 1993ء تک یہ ذمہ داریاں سرانجام دیں۔ انہی کی زیرِ نگرانی 1993ء میں پاکستان کے چھٹے عام انتخابات منعقد کیے گئے جس کے بعد بے نظیر بھٹو دوسری مرتبہ پاکستان کی وزیرِاعظم منتخب ہوئیں۔

    ملک معراج خالد

    ملک معراج خالد پاکستان کے چوتھے نگران وزیراعظم تھے انہوں نے اپنی ذمہ داریاں 5 نومبر 1996ء سے 17 فروری 1997ء تک انجام دیں۔ ان ہی کی سربراہی میں 1997ء میں ملک کے 7ویں عام انتخابات منعقد ہوئے اور نواز شریف دوسری مرتبہ وزارتِ عظمیٰ کے منصب پر فائز ہوئے۔

    اس کے بعد 1999میں جنرل پرویز مشرف نے اقتدار سنبھال لیا اور 2007 میں حکومت کے خاتمے کے بعد محمد میاں سومرو کو نگراں وزیر اعظم کا عہدہ دیا گیا۔

    سومرو

    محمد میاں سومرو

    محمد میاں سومرو نے 16 نومبر 2007ء سے 25 مارچ 2008ء تک ملک کے 5ویں نگران وزیراعظم کی ذمہ داریاں نبھائیں۔ ان کی زیرِ نگرانی 2008ء میں ملک کے 9ویں عام انتخابات کا انعقاد ہوا اور پیپلز پارٹی کے یوسف رضا گیلانی ملک کے وزیرِاعظم منتخب ہوئے۔

    بعد ازاں پیپلزپارٹی اور نون لیگ نے مل کر آئین میں اٹھارہویں ترمیم کی اور طے یہ پایا کہ حکومت اور اپوزیشن لیڈر کی مشاورت کے بعد نگراں وزیر اعظم کیلئے نام پیش کیا جائے گا اور یہی طریقہ صوبائی سطح پر پر بھی لاگو ہوگا۔

    جسٹس ریٹائرڈ میر ہزار خان کھوسو

    پاکستان کے چھٹے نگران وزیراعظم جسٹس ریٹائرڈ میر ہزار خان کھوسو کا انتخاب اسی طریقہ کار کے تحت کیا گیا وہ 25 مارچ 2013ء سے 5 جون 2013ء تک نگران وزیر اعظم رہے۔ ان کے زیرِ نگرانی 2013ء میں پاکستان کے 10ویں عام انتخابات منعقد کیے گئے جن کے نتیجے میں میاں نواز شریف تیسری مرتبہ ملک کے وزیرِاعظم منتخب ہوئے۔

    جسٹس (ریٹائرڈ) ناصر الملک

    پاکستان کے اس وقت تک آخری نگراں وزیر اعظم سابق چیف جسٹس آف پاکستان، جسٹس (ریٹائرڈ) ناصر الملک تھے جو پاکستان کے 7ویں نگراں وزیراعظم بنے، ان کی زیرنگرانی 25 جولائی 2018ء کو ملک میں 11ویں عام انتخابات منعقد ہوئے اور عمران خان نے پہلی مرتبہ وزارت عظمیٰ کی کرسی سنبھالی۔

    یاد رہے کہ سال 2006 میں نواز شریف اور بے نظیر بھٹو شہید نے میثاق جمہوریت پر دستخط کیے تھے جس کی شق نمبر 31 میں لکھا ہے کہ نگراں حکومت غیر جانبدار ہو جو کہ آزاد منصفانہ اور شفاف انتخابات کروائے اور نگراں حکومتوں کے قریبی رفقاء الیکشن میں حصہ لینے کے اہل نہیں ہوں گے۔

  • صدر ممنون حسین نے 13اگست کوقومی اسمبلی کااجلاس طلب کرلیا

    صدر ممنون حسین نے 13اگست کوقومی اسمبلی کااجلاس طلب کرلیا

    اسلام آباد: صدر پاکستان ممنون حسین نے 13اگست کوقومی اسمبلی کااجلاس طلب کرلیا۔

    تفصیلات کے مطابق صدر پاکستان نے اجلاس  نگراں وزیراعظم ناصر الملک کی بھیجی گئی ایڈوائس پرطلب کیا۔

    واضح رہے کہ آج نگراں وزیر اعظم نے صدر پاکستان ممنون حسین کو قومی اسمبلی کا اجلاس 13 اگست کو بلانے کی سمری ارسال کی تھی.

    سمری میں قومی اسمبلی کا اجلاس 13 اگست کو بلانے کی سفارش کی گئی،  مذکورہ اجلاس میں نومنتخب ارکان حلف لیں گے.

    واضح رہے کہ خیبرپختنونخواہ اسمبلی کا اجلاس بھی تیرہ اگست کو طلب کیا گیا ہے، پنجاب اسمبلی کااجلاس بھی تیرہ کوہی بلانےکاامکان ہے.

    فواد چوہدری کا موقف

    پی ٹی آئی ترجمان فواد چوہدری کا کہنا ہے کہ 13 اگست کو اجلاس ہوا، تو پھر وزیراعظم کا انتخاب 16 تاریخ کوممکن ہے.

    ترجمان پاکستان تحریک انصاف کا کہنا تھا کہ اسمبلی کا اجلاس بلانا حکومت وقت کا فیصلہ ہوتا ہے، نگراں حکومت نے13اگست کواجلاس کی سمری بھیجی ہے.

    مزید پڑھیں:  پاکستان تحریک انصاف کا قومی اسمبلی میں 180ممبران کی حمایت کا دعویٰ

    ان کا کہنا تھا کہ اگر ایسا ہو، تو 16 اگست کوعمران خان وزیر اعظم کا حلف اٹھا سکتے ہیں۔

    یاد رہے کہ آج پی ٹی آئی نے دعویٰ کیا تھا کہ پی ٹی آئی اوراتحادیوں کا قومی اسمبلی میں نمبر180 کراس کرگیا ہے، تحریک انصاف کووفاق میں بڑی کامیابی بی این پی(مینگل) کی حمایت کے بعد ملی۔

  • نگراں وزیر اعظم کے دورہ سوات پر کروڑوں روپے کے اخراجات، حکومت کو نوٹس جاری

    نگراں وزیر اعظم کے دورہ سوات پر کروڑوں روپے کے اخراجات، حکومت کو نوٹس جاری

    لاہور: صوبہ پنجاب کے دارالحکومت میں لاہور ہائیکورٹ نے نگراں وزیر اعظم ناصر الملک کے سوات کے دورے پر کروڑوں روپے کے اخراجات کی واپسی کے لیے دائر درخواست پر وفاقی حکومت کو دوبارہ نوٹس جاری کر دیے۔

    تفصیلات کے مطابق نگراں وزیر اعظم ناصر الملک کے سوات کے دورے پر کروڑوں روپے کے اخراجات سے متعلق کیس پر جسٹس مامون الرشید شیخ نے بیرسٹر جاوید اقبال جعفری کی درخواست پر سماعت کی۔

    عدالتی حکم کے باوجود وفاقی حکومت نے جواب داخل نہیں کروایا جس پر عدالت نے دوبارہ نوٹس جاری کردیے۔

    درخواست گزار نے عدالت کو بتایا کہ نگران وزیر اعظم نے اپنی آبائی رہائش گاہ سوات جانے کے لیے 22 گاڑیوں کا استعمال کیا۔

    درخواست گزار کا کہنا تھا کہ نگراں وزیر اعظم نے ریاستی ذمہ داری کے بجائے ذاتی امور کے لیے پروٹوکول استعمال کیا جس سے قومی خزانے کو کروڑوں روپے کا نقصان پہنچا۔

    درخواست میں کہا گیا کہ عدالت اس معاملے پر کارروائی کرے اور پروٹوکول پر اٹھنے والے اخراجات واپس سرکاری خزانے میں جمع کروانے کا حکم دے۔

     

  • وزیر اعظم کی زیرِ صدارت امن و امان سے متعلق کوئٹہ گورنر ہاؤس میں اہم اجلاس

    وزیر اعظم کی زیرِ صدارت امن و امان سے متعلق کوئٹہ گورنر ہاؤس میں اہم اجلاس

    کوئٹہ: وزیر اعظم کی زیرِ صدارت امن و امان سے متعلق کوئٹہ گورنر ہاؤس میں اہم اجلاس منعقد ہوا جس میں امن و امان کی صورتِ حال کا جائزہ لیا گیا۔

    تفصیلات کے مطابق اجلاس میں چیف سیکریٹری بلوچستان نے نگراں وزیر اعظم ناصر الملک کو صوبے میں امن و امان کی صورتِ حال اور مستونگ میں بم دھماکے سے متعلق بریفنگ دی۔

    اجلاس میں گورنر بلوچستان محمد خان اچکزئی، وزیراعلیٰ علاؤ الدین مری سمیت وزیر داخلہ، کمانڈر سدرن کمانڈ، ایف سی اور آئی جیز نے شرکت کی۔

    نگراں وزیر اعظم ناصر الملک نے اس موقع پر ہدایت دیتے ہوئے کہا کہ امیدواروں اور سیاسی اجتماعات کی حفاظت یقینی بنائی جائے اور انتظامات کے بارے میں سیاسی قیادت سے بھی مشاورت کی جائے۔

    سانحہ مستونگ: چینی صدر شی جن پنگ کا صدر ممنون حسین کو تعزیتی پیغام


    ان کا کہنا تھا کہ کسی بھی ناخوش گوار واقعے سے بچنے کے لیے سیاسی قیادت سے مشاورت ضروری ہے، تمام اسٹیک ہولڈرز کی مشاورت سے امن و امان کے لیے فوری مہم شروع کرنی چاہیے۔

    اجلاس میں وزیر اعظم نے بلوچستان اور خیبر پختونخوا میں دہشت گردی کے حالیہ واقعات کی مذمت کی اور زخمیوں کو طبی امداد کی فراہمی پر پاک فوج اور سول انتظامیہ کی تعریف کی۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں۔ مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔

  • نگراں وزیر اعظم کی زیر صدارت وفاقی کابینہ کا اجلاس، کیپیٹل ڈیویلپمنٹ اتھارٹی کے بجٹ کی منظوری

    نگراں وزیر اعظم کی زیر صدارت وفاقی کابینہ کا اجلاس، کیپیٹل ڈیویلپمنٹ اتھارٹی کے بجٹ کی منظوری

    اسلام آباد: نگراں وزیر اعظم جسٹس ریٹائرڈ ناصر الملک کی زیر صدارت وفاقی کابینہ کا اجلاس ہوا جس میں کیپیٹل ڈیویلپمنٹ اتھارٹی کے بجٹ کی منظوری دے دی گئی۔

    تفصیلات کے مطابق نگراں وزیراعظم جسٹس (ر) ناصر الملک کی زیر صدارت وفاقی کابینہ کے اجلاس میں کیپیٹل ڈیویلپمنٹ اتھارٹی کے بجٹ کی منظوری سمیت فنانشنل انسٹی ٹیوشن رولز دوہزار اٹھارہ کی بھی منظوری دے دی گئی۔

    اجلاس میں نیشنل یونیورسٹی آف ٹیکنالوجی کو بزنس رولز انیس تہتر کے شیڈول ٹو میں شامل کرنے کی منظوری دی گئی جبکہ فنانشل انسٹی ٹیوشن رولز دو ہزار اٹھارہ کے تحت ایف آئی اے کو کسی بھی مالی معاملے کی تحقیقات کا اختیار ہو گا۔


    نگراں وزیر اعظم کی زیر صدارت امن و امان سے متعلق اجلاس


    وفاقی کابینہ کے اجلاس میں کیپیٹل ڈیویلپمنٹ اتھارٹی کے لیے مالی سال دوہزار اٹھارہ انیس کے بجٹ کی منظوری بھی دی گئ، اجلاس میں موجودہ رجسٹرڈ افغان مہاجرین کو قیام کے لیے تین ماہ توسیع دینے کا معاملہ بھی زیر غور آیا۔

    علاوہ ازیں اس بات پر بھی اتفاق کیا گیا کہ افغان مہاجرین سے متعلق فیصلہ آئندہ منتخب حکومت کرے گی، وزیر خزانہ نے فنانشل ایکشن ٹاسک فورس کے اجلاس پر بھی کابینہ کو بریفنگ دی۔

    خیال رہے کہ گذشتہ ہفتے نگراں وزیر اعظم ناصر الملک کی زیر صدارت امن وامان سے متعلق اجلاس میں گورنر، وزیر اعلیٰ اور آئی جی سندھ سمیت اعلیٰ حکام نے شرکت کی تھی اس موقع پر سیکیورٹی حکام کی جانب سے وزیر اعظم کو امن و امان سے متعلق بریفنگ دی گئی تھی۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں۔ مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔

  • نگراں وزیر اعظم کی زیر صدارت امن و امان سے متعلق اجلاس

    نگراں وزیر اعظم کی زیر صدارت امن و امان سے متعلق اجلاس

    کراچی: نگراں وزیر اعظم ناصر الملک کی زیر صدارت امن و امان سے متعلق اجلاس ہوا۔ اجلاس میں سیکیورٹی حکام کی جانب سے وزیر اعظم کو امن و امان سے متعلق بریفنگ دی گئی۔

    تفصیلات کے مطابق نگراں وزیر اعظم ناصر الملک ایک روزہ دورے پر کراچی پہنچے۔

    کراچی پہنچنے کے بعد انہوں نے مزار قائد پر حاضری دی۔ کراچی آمد پر نگراں وزیر اعظم نے ٹریفک سگنل کی پابندی کی۔ کراچی کے علاقے اسٹار گیٹ سگنل پر وزیر اعظم کا قافلہ ٹریفک سگنل بند ہونے کے باعث رکا رہا۔

    نگران وزیر اعظم نے ایئر پورٹ سے مزار قائد تک معمول کے ٹریفک میں سفر طے کیا۔

    مزار قائد پر حاضری کے بعد نگراں وزیر اعظم ناصر الملک نے گورنر سندھ محمد زبیر اور نگراں وزیر اعلیٰ فضل الرحمٰن سے ملاقات کی۔ ملاقات میں امن و امان، الیکشن تیاریوں اور سیکیورٹی پلان سمیت اہم امور پر گفتگو ہوئی۔

    اس موقع پر وزیر اعظم کا کہنا تھا کہ انتخابات کے موقع پر امن و امان کی صورتحال مزید بہتر بنائی جائے۔

    انہوں نے کہا کہ ہمارا مقصد شفاف اور غیر جانبدارانہ الیکشن کروانا ہے۔ شفاف انتخابات کے لیے اداروں میں باہمی تعاون انتہائی ضروری ہے۔


    وزیر اعظم کی زیر صدارت اہم اجلاس

    نگراں وزیر اعظم ناصر الملک کی زیر صدارت امن و امان سے متعلق اجلاس بھی ہوا۔

    اجلاس میں گورنر، وزیر اعلیٰ اور آئی جی سندھ سمیت اعلیٰ حکام نے شرکت کی۔ سیکیورٹی حکام کی جانب سے وزیر اعظم کو امن و امان سے متعلق بریفنگ دی گئی۔

    اس موقع پر امن و امان، سیکیورٹی اور انتخابات سے متعلق اقدامات و دیگر اہم امور پر گفتگو بھی ہوئی۔

    وزیر اعظم کا کہنا تھا کہ عام انتخابات کے لیے سیکیورٹی اقدامات کو بہتر سے بہتر بنایا جائے۔

    انہوں نے کہا کہ الیکشن میں شفافیت اور آزادانہ ماحول فراہم کرنا اداروں کی ترجیح ہونی چاہیئے، الیکشن میں کسی کو امن یا ماحول خراب کرنے کی اجازت نہیں ہوگی۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں۔ مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔

  • نگراں وزیر اعظم کی زیر صدارت قومی سلامتی کمیٹی کا اجلاس

    نگراں وزیر اعظم کی زیر صدارت قومی سلامتی کمیٹی کا اجلاس

    اسلام آباد: نگراں وزیر اعظم ناصر الملک کی زیر صدارت قومی سلامتی کمیٹی کا اجلاس ہوا جس میں نگراں کابینہ کے وزرا اور تینوں مسلح افواج کے سربراہان سمیت اعلیٰ حکام نے شرکت کی۔

    تفصیلات کے مطابق نگراں وزیر اعظم ناصر الملک کی زیر صدارت قومی سلامتی کمیٹی کا اجلاس ہوا۔

    اجلاس میں عبد اللہ حسین ہارون، شمشاد اختر، محمد اعظم، نگراں وزیر اطلاعات و قانون سید علی ظفر نے شرکت کی جبکہ چیئرمین جوائنٹ چیفس آف اسٹاف کمیٹی، تینوں مسلح افواج کے سربراہان، مشیر قومی سلامتی، ڈی جی آئی ایس آئی اور اعلیٰ حکام نے بھی شرکت کی۔

    قومی سلامتی اجلاس میں ملک کی مجموعی سلامتی کی صورتحال کا تفصیلی جائزہ لیا گیا۔

    نگراں وزیر خزانہ شمشاد اختر نے پیرس میں ایف اے ٹی ایف اجلاس پر بریفنگ دیتے ہوئے ایف اے ٹی ایف کے معیار پر پورا اترنے کے اقدامات سے آگاہ کیا۔ انہوں نے ایف اے ٹی ایف اور دوسری عالمی تنظیموں سے مل کر کام کرنے کے عزم کا اعادہ کیا۔

    شمشاد اختر نے ایف اے ٹی ایف کے حوالے سے عالمی ذمہ داریاں پوری کرنے پر اطمینان کا اظہار بھی کیا۔

    اجلاس میں نگراں وزیر اعظم نے آج صبح نائب امریکی صدر مائیک پنس سے ہونے والی ٹیلیفونک گفتگو سے بھی آگاہ کیا۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں۔ مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔