Tag: نگراں وزیر اعظم

  • نگراں وزیر اعظم شاہانہ پروٹوکول کے ساتھ سوات پہنچ گئے، والد کی قبرپر فاتحہ خوانی

    نگراں وزیر اعظم شاہانہ پروٹوکول کے ساتھ سوات پہنچ گئے، والد کی قبرپر فاتحہ خوانی

    سوات: نگراں وزیر اعظم جسٹس (ر) ناصر الملک شاہانہ پروٹوکول کے ساتھ سوات پہنچ گئے، انھوں نے عمائدین سے ملاقاتیں اور والد کی قبرپر فاتحہ خوانی کی۔

    تفصیلات کے مطابق نگراں وزیر اعظم نے سوات میں گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ میں یقین دلاتا ہوں کہ انتخابات 25 جولائی کو ہی منعقد ہوں گے۔

    ناصر الملک کا کہنا تھا کہ وہ صرف 2 ماہ کے لیے نگراں وزیراعظم ہیں، لیکن انھیں جو اختیارات حاصل ہیں ان کے مطابق لوگوں کی خدمت کریں گے۔

    نگراں وزیر اعظم نے زور دیتے ہوئے کہا کہ ملک میں تمام کام صرف آئین کے مطابق ہوں گے، میں سوات کے مسائل کے حل کے لیے ترجیحی اقدامات کروں گا۔

    ناصر الملک نے سوات میں گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ شفاف انتخابات کے لیے تمام ترصلاحیتیں بروئے کار لائی جائیں گی، کوشش ہے انتخابات بر وقت اور شفاف منعقد کیے جائیں۔

    نگراں کابینہ: جسٹس ناصر الملک کے مختلف شخصیات سے رابطے


    دریں اثنا دو ماہ کے لیے نگراں وزیر اعظم بھی شاہانہ پروٹوکول کے سلسلے میں کوئی اچھی مثال قائم نہ کرسکے، ہیلی کاپٹر میں آبائی شہر سوات پہنچے، ڈیڑھ درجن گاڑیوں کا پروٹوکول ساتھ رہا۔

    واضح رہے  نگراں وزیر اعظم اپنی نگراں کابینہ کی تشکیل کے لیے بھی سرگرم عمل ہیں، گزشتہ روز انھوں نے اس سلسلے میں مختلف شخصیات سے رابطے بھی شروع کر دیے ہیں۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں۔ مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔

  • کاغذات نامزدگی سے متعلق عدالتی فیصلے کے خلاف اپیل دائر کی جائے: نگراں وزیر اعظم

    کاغذات نامزدگی سے متعلق عدالتی فیصلے کے خلاف اپیل دائر کی جائے: نگراں وزیر اعظم

    اسلام آباد: نگراں وزیراعظم جسٹس (ر) ناصر الملک نے لاہور ہائیکورٹ کے فیصلے کے خلاف فوری اپیل دائر کرنے کی ہدایت کر دی.

    تفصیلات کے مطابق حکومت نے لاہور ہائی کورٹ کی جانب سے کاغذات نامزدگی کے فارم میں ترامیم کا لعدم قرار دینے کے خلاف اپیل کا فیصلہ کیا ہے.

    نگراں وزیراعظم ناصر الملک کا کہنا ہے کہ لاہور ہائی کورٹ کے فیصلے کے خلاف فوری اپیل دائر کی جائے، اپیل کا مقصد انتخابات کا بروقت انعقاد یقینی بنانا ہے.

    یاد رہے کہ لاہورہائی کورٹ نے کاغذات نامزدگی میں ترامیم کالعدم قرار دیتے ہوئے الیکشن کمیشن کو پرانا فارم بحال کرنے کا حکم دیا تھا، عدالت کے مطابق مذکورہ ترمیم شدہ فارم میں آرٹیکل باسٹھ تریسٹھ کو غیر مؤثر کرنے کی کوشش کی گئی ہے۔

    عدالتی کے حکم کے بعد الیکشن کمیشن نے کاغذات نامزدگی کی وصولی کا عمل روکنے کا اعلان کیا تھا، جس کے پیش نظر انتخابات میں التوا کے اندیشے بڑھے لگے.

    البتہ اب نگراں وزیر اعظم کی جانب سے انتخابات کے بروقت انعقاد کے لیے کاغذات نامزدگی سے متعلق عدالتی فیصلے کے خلاف اپیل دائر کرنے کا حکم جاری کیا ہے.


    عدالتی حکم کے بعد الیکشن کمیشن نے کاغذات نامزدگی کی وصولی کا عمل روک دیا


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں۔ مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہچانے کے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں

  • شفاف انتخابات کا انعقاد اولین ترجیح ہے: نگراں وزیر اعظم

    شفاف انتخابات کا انعقاد اولین ترجیح ہے: نگراں وزیر اعظم

    اسلام آباد: نگراں وزیر اعظم جسٹس (ر) ناصر الملک کا کہنا ہے کہ جو میرا مینڈیٹ ہے اس کے مطابق کام کروں گا۔ شفاف انتخابات کا انعقاد اولین ترجیح ہے۔

    تفصٰلات کےمطابق نگراں وزیر اعظم جسٹس (ر) ناصر الملک نے اپنے عہدے کی حلف برداری کے بعد غیر رسمی گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ جو میرا مینڈیٹ ہے اس کے مطابق کام کروں گا۔

    نگراں وزیر اعظم نے کہا کہ شفاف انتخابات کا انعقاد اولین ترجیح ہے۔

    انہوں نے کہا کہ آج پہلا دن ہے آج سے ہی کام شروع کر رہا ہوں۔ شاہد خاقان کے لیے نیک خواہشات کا اظہار کرتا ہوں۔

    جسٹس (ر) ناصر الملک نے کہا کہ انشا اللہ عام انتخابات بر وقت ہی ہوں گے۔

    تقریب حلف برداری کے بعد نگراں وزیر اعظم ایوان صدر میں مختلف شخصیات اور سفیروں سے ملے۔ بعد ازاں وہ وزیر اعظم ہاؤس پہنچے جہاں ان کے اعزاز میں گارڈ آف آنر بھی پیش کیا گیا۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں۔ مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔

  • جسٹس (ر) ناصر الملک نے بطور نگراں وزیر اعظم عہدے کا حلف اٹھا لیا

    جسٹس (ر) ناصر الملک نے بطور نگراں وزیر اعظم عہدے کا حلف اٹھا لیا

    اسلام آباد: سابق چیف جسٹس جسٹس (ر) ناصر الملک نے بطور نگراں وزیر اعظم اپنے عہدے کا حلف اٹھا لیا، صدر مملکت ممنون حسین نے ان سے حلف لیا۔

    تفصیلات کے مطابق نگراں وزیر اعظم کی تقریب حلف برداری ایوان صدر میں منعقد ہوئی۔ صدر مملکت ممنون حسین نے سابق چیف جسٹس ناصر الملک سے حلف لیا جس کے بعد ناصر الملک نگراں وزیر اعظم کے عہدے پر فائز ہوگئے۔

    تقریب میں سبکدوش وزیر اعظم شاہد خاقان عباسی، تینوں مسلح افواج کے سربراہان، اعلیٰ شخصیات، غیر ملکی سفیر، گورنر، چیئرمین سینٹ و ڈپٹی چیئرمین نے شرکت کی۔

    یاد رہے کہ سابق وزیر اعظم شاہد خاقان عباسی اور اپوزیشن لیڈر خورشید شاہ کی چھ ملاقاتوں کے بعد نگراں وزیر اعظم کے نام پر اتفاق کیا گیا تھا۔ دونوں رہنماؤں نے پریس کانفرنس کرتے ہوئے اعلان کیا تھا کہ جسٹس (ر) ناصر المک نگراں وزیر اعظم ہوں گے۔

    سابق وزیر اعظم کا کہنا تھا کہ نگراں وزیر اعظم کے لیے نام ایسا ہے جس پر کوئی انگلی نہیں اٹھا سکتا۔


    جسٹس (ر) ناصر الملک کی زندگی پر ایک نظر

    سابق چیف جسٹس ناصر الملک 17 اگست 1950 میں صوبہ خیبر پختونخواہ کے شہر سوات میں پیدا ہوئے۔ ان کا تعلق سوات کے ایک با اثر اور سیاسی پراچہ خاندان سے ہے۔

    ناصر الملک کے والد سیٹھ کامران 70 کی دہائی میں سینیٹر رہے جبکہ ان کے بھائی سوات کے میئر بھی رہے۔

    سنہ 1972 میں ناصر الملک نے پشاور یونیورسٹی سے وکالت کی ڈگری حاصل کی۔ بعد ازاں وہ اعلیٰ تعلیم کے لیے برطانیہ چلے گئے۔ وطن واپسی پر انہوں نے پشاور ہائی کورٹ میں وکالت کی پریکٹس شروع کردی جبکہ اپنی مادر علمی میں تدریس کے فرائض بھی انجام دیے۔

    ناصر الملک نے پشاور ہائیکورٹ میں 17 سال وکالت کی پریکٹس کی۔ سنہ 1981 میں وہ پشاور ہائیکورٹ بار کے سیکریٹری جنرل منتخب ہوئے۔ بعد ازاں دو بار ہائیکورٹ بار کے صدر منتخب ہوئے جبکہ پشاور ہائیکورٹ کے چیف جسٹس بھی رہے۔

    سنہ 1993 سے 1994 تک وہ خیبر پختونخواہ کی صوبائی حکومت کے ایڈوکیٹ جنرل کے عہدے پر فائز رہے جہاں انہوں نے صوبائی حکومت کے قانونی معاملات میں مشاورت کے فرائض انجام دیے۔

    ناصر الملک سپریم کورٹ کے بائیسویں چیف جسٹس رہے۔ وہ 2013 سے 2014 تک قائم مقام چیف الیکشن کمشنر بھی رہے۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں۔ مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔

  • حکومت آئینی مدت پوری کرنے کے بعد ختم، جسٹس ناصر المک آج نگراں وزیراعظم کا حلف اٹھائیں گے

    حکومت آئینی مدت پوری کرنے کے بعد ختم، جسٹس ناصر المک آج نگراں وزیراعظم کا حلف اٹھائیں گے

    اسلام آباد: سابق منصف اعلیٰ جسٹس (ر) ناصر المک آج نگراں وزیراعظم کا حلف اٹھائیں گے، صدرمملکت ممنون حسین ناصر الملک سے حلف لیں گے۔

    تفصیلات کے مطابق اسلام آباد میں نگراں وزیراعظم کی تقریب حلف برداری آج 11 بجے ایوان صدر میں منعقد ہوگی ، جس میں جسٹس (ر) ناصر المک حلف اٹھائیں گے۔

    ایوان صدر میں حلف برداری کی تقریب کی تیاریاں مکمل کرلی گئیں، تقریب میں عسکری قیادت، اعلیٰ شخصیات، غیر ملکی سفیر، گورنر اور دیگر کو مدعو کیا گیا ہے، جبکہ چیئرمین سینٹ وڈپٹی چیرمین کو بھی دعوت نامے جاری کئے گئے ہیں۔

    خیال رہے کہ حکومت اپنی پانچ سالہ آئینی مدت مکمل کرنے کے بعد ختم ہوگی ہے، اب ناصر الملک نگراں وزیر اعظم کا عہدہ سنبھالیں گے۔

    یاد رہے کہ وزیراعظم اور اپوزیشن لیڈر خورشید شاہ کی چھ ملاقاتوں کے بعد نگران وزیر اعظم کے نام پر اتفاق کیا گیا تھا، دونوں رہنماؤں نے پریس کانفرنس کرتے ہوئے اعلان کیا تھا کہ جسٹس (ر)ناصر المک نگراں وزیر اعظم ہوں گے۔ وزیراعظم کا کہنا تھا کہ نگراں وزیراعظم کیلئےنام ایساہےجس پرکوئی انگلی نہیں اٹھاسکتا۔

    واضح رہے کہ ناصر الملک سپریم کورٹ کے بائیسویں چیف جسٹس رہے، وہ 2013 سے 2014 تک قائم مقام چیف الیکشن کمشنر بھی رہے جبکہ سنہ 1993 سے 1994 تک وہ خیبر پختونخواہ کی صوبائی حکومت کے ایڈوکیٹ جنرل کے عہدے پر فائز رہے جہاں انہوں نے صوبائی حکومت کے قانونی معاملات میں مشاورت کے فرائض انجام دیے۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں۔ مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔

  • ناصر الملک: کمرہ عدالت سے ایوان اقتدار تک

    ناصر الملک: کمرہ عدالت سے ایوان اقتدار تک

    سابق چیف جسٹس ناصر الملک 17 اگست 1950 میں صوبہ خیبر پختونخواہ کے شہر سوات میں پیدا ہوئے۔ ان کا تعلق سوات کے ایک با اثر اور سیاسی پراچہ خاندان سے ہے۔

    ناصر الملک کے والد سیٹھ کامران 70 کی دہائی میں سینیٹر رہے جبکہ ان کے بھائی سوات کے میئر بھی رہے۔

    سنہ 1972 میں ناصر الملک نے پشاور یونیورسٹی سے وکالت کی ڈگری حاصل کی۔ بعد ازاں وہ اعلیٰ تعلیم کے لیے برطانیہ چلے گئے۔ وطن واپسی پر انہوں نے پشاور ہائی کورٹ میں وکالت کی پریکٹس شروع کردی جبکہ اپنی مادر علمی میں تدریس کے فرائض بھی انجام دیے۔

    ناصر الملک نے پشاور ہائیکورٹ میں 17 سال وکالت کی پریکٹس کی۔ سنہ 1981 میں وہ پشاور ہائیکورٹ بار کے سیکریٹری جنرل منتخب ہوئے۔ بعد ازاں دو بار ہائیکورٹ بار کے صدر منتخب ہوئے جبکہ پشاور ہائیکورٹ کے چیف جسٹس بھی رہے۔

    سنہ 1993 سے 1994 تک وہ خیبر پختونخواہ کی صوبائی حکومت کے ایڈوکیٹ جنرل کے عہدے پر فائز رہے جہاں انہوں نے صوبائی حکومت کے قانونی معاملات میں مشاورت کے فرائض انجام دیے۔

    ناصر الملک سپریم کورٹ کے بائیسویں چیف جسٹس رہے۔ وہ 2013 سے 2014 تک قائم مقام چیف الیکشن کمشنر بھی رہے۔

    آج وزیر اعظم شاہد خاقان عباسی اور اپوزیشن لیڈر خورشید شاہ نے مشترکہ پریس کانفرنس کرتے ہوئے نگراں وزیر اعظم کے لیے سابق چیف جسٹس ناصر الملک کے نام کا اعلان کردیا جس کے بعد ناصر الملک مختصر عرصے کے لیے نگراں وزیر اعظم کے عہدے پر فائز رہیں گے۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں۔ مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔

  • نگراں وزیراعظم کامعاملہ الیکشن کمیشن تک جانےنہیں دیں گے: خورشید شاہ

    نگراں وزیراعظم کامعاملہ الیکشن کمیشن تک جانےنہیں دیں گے: خورشید شاہ

    کراچی: اپوزیشن لیڈر خورشید شاہ نے کہا ہے کہ نگراں وزیراعظم کا معاملہ الیکشن کمیشن تک جانے نہیں دیں گے.

    ان خیالات کا اظہار انھوں نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کیا. پیپلزپارٹی کے سینئر رہنما کا کہنا تھا کہ نگراں وزیر اعظم پر ڈیڈلاک ختم کرنے کی کوشش کر رہے ہیں، کوشش ہے کہ یہ معاملہ الیکشن کمیشن تک نہ جائے.

    اپوزیش لیڈر نے کہا کہ ہوسکتا ہے کہ نگراں وزیراعظم کا معاملہ پارلیمانی کمیٹی تک چلا جائے، اس ضمن میں‌ مشاورت کر رہے ہیں.

    خورشیدشاہ نے کہا کہ معاملات کوجمہوری طریقےسے حل کریں گے، نگراں وزیراعظم کامعاملہ آئینی طریقے سے حل کرنے کا ارادہ ہے، امکان ہے کہ پارلیمانی کمیٹی میں‌ یہ مسئلہ حل ہوجائے گا.

    یاد رہے کہ نگراں وزیر اعظم کے معاملے پر حکومت اور اپوزیشن کے ناموں پر تاحال اتفاق نہیں ہوسکا، جس کے پیش نظر یہ خیال ظاہر کیا جارہا ہے کہ یہ معاملہ الیکشن کمیشن کے پاس جاسکتا ہے.

    گذشتہ روز اپوزیشن لیڈر نے اپنے ایک بیان میں‌ کہا تھا کہ وزیر اعظم نے نگراں وزیر اعظم کے معاملے پر یوٹرن لیا ہے، ن لیگ چاہتی ہے کہ اس عہدے کے لیے ججز کے علاوہ کوئی نام سامنے آئے.

    دوسری جانب مسلم لیگ کے سینئر رہنما چوہدری نثار نے دعویٰ کیا ہے کہ نگراں وزیر اعظم کا فیصلہ پارلیمانی کمیٹی کرے گی.


    اب نگراں وزیر اعظم کا فیصلہ پارلیمانی کمیٹی کرے گی: چوہدری نثار


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں‘مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہچانے کے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔

  • نگراں وزیراعظم کی تقرری پر وزیراعظم اور اپوزیشن کے درمیان ڈیڈ لاک

    نگراں وزیراعظم کی تقرری پر وزیراعظم اور اپوزیشن کے درمیان ڈیڈ لاک

    اسلام آباد: نگراں وزیراعظم کی تقرری پر وزیر اعظم شاہد خاقان عباسی اور اپوزیشن کے درمیان ڈیڈ لاک پیدا ہوگیا ہے، معاملہ پارلیمانی کمیٹی میں جائے گا۔

    تفصیلات کے مطابق نگراں وزیر اعظم کے معاملے پر پیدا شدہ ڈیڈ لاک کی وجہ سے اب پارلیمانی کمیٹی نگراں وزیراعظم کے نام پر اتفاق رائے سے فیصلہ کرے گی۔

    ذرائع کا کہنا ہے کہ اگر پارلیمانی کمیٹی بھی تقرری میں ناکام ہوئی اور اکثریتی رائے سامنے نہ آئی تو معاملہ الیکشن کمیشن کے پاس چلا جائے گا۔

    ذرائع کے مطابق امکان ہے کہ پاکستان تحریک انصاف کی طرف سے بھی شاہ محمود قریشی کا نام جب کہ ایم کیو ایم پاکستان کی طرف سے فاروق ستار کا نام بھجوایا جائے۔

    دوسری طرف اپوزیشن لیڈر خورشید شاہ نے کہا ہے کہ پارلیمانی کمیٹی میں اپوزیشن کے چار نام بھجوانے کا اختیار ان کے پاس ہے، ان کا کہنا تھا کہ میں بہ طور سیاست دان دیگر اپوزیشن جماعتوں کو ساتھ لے کر چلا۔

    خورشید نے کہا کہ پارلیمانی کمیٹی پر بھی دیگر اپوزیشن جماعتوں کوساتھ لے کر چلوں گا، پارلیمانی کمیٹی میں تحریک انصاف اور ایم کیو ایم کا ایک ایک نمائندہ ہو گا۔ پیرکو اسلام آباد آ کر پارلیمانی کمیٹی کے لیے نام بھجوائیں گے۔

    نگراں وزیر اعظم کے لیے درخواست کے بعد ہی پارلیمانی کمیٹی تشکیل دوں گا: ایاز صادق


    انھوں نے کہا کہ پیپلز پارٹی سے نوید قمر اور شیری رحمان کے نام بھجوائے جائیں گے، اپوزیشن لیڈر کو اختیار ہے کہ صرف اپنے نام بھیجے یا دوسروں کو شامل کرے۔ میں سب کو ساتھ لے کر چلا، اس موقع پر بھی ساتھ لے کر چلوں گا۔

    خیال رہے کہ اسپیکر قومی اسمبلی سردار ایاز صادق کا کہنا تھا کہ نگراں وزیر اعظم کے لیے درخواست کے بعد ہی کمیٹی تشکیل دی جائے گی تاہم اب تک وزیر اعظم یا اپوزیشن لیڈر نے کمیٹی کے لیے درخواست نہیں دی۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں، مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔

  • وزیراعظم نے کہا، نگراں وزیراعظم کے لیے ججز کے بجائے کوئی اور نام آنا چاہیے: خورشید شاہ

    وزیراعظم نے کہا، نگراں وزیراعظم کے لیے ججز کے بجائے کوئی اور نام آنا چاہیے: خورشید شاہ

    اسلام آباد: اپوزیشن لیڈر خورشید شاہ نے کہا ہے کہ میری خواہش ہے کہ نگراں وزیراعظم کا معاملہ پارلیمنٹ سے حل کریں.

    ان خیالات کا اظہار انھوں نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کیا. خورشید شاہ کا کہنا تھا کہ مسئلہ پارلیمنٹ میں حل کرنا ہے یا باہر، اب یہ میرا امتحان ہے.

    پیپلزپارٹی کے سینئر رہنما نے کہا کہ وزیراعظم نے واضح طور پر کہا ہے کہ ہماری کوشش ہونی چاہیے کہ ججز کے سوا کوئی نام آئے.

    خورشید شاہ نے کہا کہ حکومت کا موقف ہے کہ نگراں وزیر اعظم کی اہم ذمے داری کے لیے ججز کے بجائے کسی بیوروکریٹس کا نام سامنے آئے.

    انھوں نے بتایا کہ وزیراعظم کی جانب سے تین نام اپوزیشن کو دیئے گئے ، ابتدا میں‌وزیراعظم نے کہا تھا کہ اپوزیشن جو نام دیں گے، اس پر اتفاق کریں گے، مگر ایسا نہیں ہوا.

    انھوں نے طنزاً کہا کہ پی ٹی آئی چیئرمین عمران خان کو یوٹرن کہا جاتا ہے، اس بار وزیراعظم نے یوٹرن لے لیا، البتہ امید ہے کہ 28 مئی کو نگراں وزیراعظم کا نام آجائے گا.

    یاد رہے کہ نگراں وزیر اعظم کے معاملے پر ن لیگ اور اپوزیشن کے درمیان ڈیڈ لاک تاحال برقرار ہے۔ چوہدری نثار نے اپنے تازہ بیان میں دعویٰ کیا تھا کہ یہ معاملہ پارلیمانی کمیٹی حل کرے گی۔


    اب نگراں وزیر اعظم کا فیصلہ پارلیمانی کمیٹی کرے گی: چوہدری نثار


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں‘مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔

  • کوشش ہے کہ نگراں وزیراعظم کامعاملہ پارلیمان ہی میں حل ہوجائے: نوید قمر

    کوشش ہے کہ نگراں وزیراعظم کامعاملہ پارلیمان ہی میں حل ہوجائے: نوید قمر

    اسلام آباد: پاکستان پیپلزپارٹی کے سنیئر رہنما نوید قمر نے کہا ہے کہ کوشش ہوگی کہ نگراں وزیراعظم کامعاملہ پارلیمان میں ہی حل ہوجائے.

    ان خیالات کا اظہار انھوں نے پارٹی اجلاس کے بعد میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کیا. ان کا کہنا تھا کہ اجلاس میں نگراں وزیراعظم کےمعاملے پر بھی مشاورت کی گئی.

    سابق وفاقی وزیر نے کہا کہ نگراں وزیراعظم کے لئے حکومت اور اپوزیشن کی کافی ملاقاتیں ہو چکی ہیں، البتہ ڈیڈلاک برقرار ہے، معاملہ پارلیمان میں حل کرنے کی آخری دن تک کوشش کریں گے.

    نویدقمرنے کہا کہ کوشش ہوگی کہ معاملہ جلد حل ہو، نگراں وزیراعظم کا فیصلہ الیکشن کمیشن کے پاس نہ جائے. ان کا کہنا تھا کہ اس معاملے میں  تحریک انصاف کو بھی اعتماد میں لیا گیا تھا.

    نوید قمر نے کہا کہ پارٹی اجلاس میں مختلف معاملات پر بات ہوئی، فاٹا بل کی منظوری پر عوام کو مبارکباد دی گئی، نگران وزیراعظم کا معاملہ بھی زیر بحث آیا.

    واضح رہے کہ آج اپوزیشن لیڈر خورشید شاہ نے کہا تھا کہ اب وزیراعظم سے نگراں وزیراعظم کے معاملے میں ملاقات نہیں ہوگی، ہوسکتا ہے، پارلیمانی کمیٹی کے لیے دو نام اسپیکر کو بجھوا دوں، نوید قمر اور شیری رحمان پارلیمانی کمیٹی میں شامل ہوں گے.


    اب وزیراعظم سے نگراں وزیراعظم کے معاملے پر کوئی ملاقات نہیں ہو گی: خورشید شاہ