Tag: نگراں وزیر خارجہ

  • رفح میں اسرائیل کی حالیہ جارحیت قابل افسوس ہے، نگراں وزیر خارجہ

    رفح میں اسرائیل کی حالیہ جارحیت قابل افسوس ہے، نگراں وزیر خارجہ

    اسلام آباد: نگراں وزیر خارجہ جلیل عباس نے جنوبی غزہ کے علاقے رفح میں اسرائیل کی حالیہ بمباری اور جارحیت کو قابل افسوس قرار دیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق پاکستان کے نگراں وزیر خارجہ نے رفح میں صہیونی فورسز کی وحشیانہ بمباری کی مذمت کرتے ہوئے کہا ہے کہ رفح میں اسرائیل کی حالیہ بمباری اور جارحیت قابل افسوس ہے۔

    انھوں نے اپنے بیان میں کہا کہ اسرائیل کی جارحیت بین الاقوامی قوانین اور انسانی حقوق کی سنگین خلاف ورزی ہے، ہم فلسطینیوں کے خلاف تشدد کی کارروائیوں کی مذمت اور جنگ بندی کا مطالبہ کرتے ہیں۔

    جلیل عباس کا کہنا تھا کہ دنیا ایسے اقدامات سے نظریں اٹھانے کی متحمل نہیں ہو سکتی۔

    واضح رہے کہ عالمی برادری نے اسرائیل کو جنوبی غزہ کے علاقے رفح میں فوجی آپریشن میں توسیع کے خلاف خبردار کر دیا ہے، تاہم صہیونی فورسز کی جانب سے رفح پر وحشیانہ فضائی اور سمندری بمباری جاری ہے، جس سے رفح میں روزانہ اوسطاً 100 فلسطینی شہید ہو رہے ہیں۔

  • سی پیک کی کامیابی میں کوئی بھی رکاوٹ نہیں بن سکتا، نگراں وزیر خارجہ

    سی پیک کی کامیابی میں کوئی بھی رکاوٹ نہیں بن سکتا، نگراں وزیر خارجہ

    اسلام آباد: نگراں وزیر خارجہ عبداللہ حسین ہارون نے کہا ہے کہ آئی ایم ایف پیکیج کو سی پیک سے مشروط کرنا درست نہیں ہے، کوئی بھی سی پیک کی کامیابی میں رکاوٹ نہیں بن سکتا ہے۔

    ان خیالات کا اظہار انہوں اسلام آباد میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کیا، عبداللہ حسین ہارون نے کہا کہ چین پاکستان میں اربوں ڈالر کی سرمایہ کاری کررہا ہے، چینی صدر کے ون بیلٹ ون روڈ وژن کا حصہ ہیں، چینی صدر پاکستان کو اپنا گہرا دوست سمجھتے ہیں۔

    نگراں وزیر خارجہ نے کہا کہ امریکا بار بار ڈو مور کا مطالبہ کرتا ہے، ہمیں ڈو مور کہنے والے دیکھیں کہ انہوں نے کیا کیا ہے، آئی ایم ایف بیل آؤٹ پیکیج پر امریکا کا بیان نامناسب ہے، اب پاکستان کو کہا جارہا ہے افغان طالبان کو مذاکرات کی میز پر لایا جائے۔

    عبداللہ حسین ہارون نے کہا کہ پاکستان نے دہشت گردی کے خلاف جنگ میں بھاری قیمت چکائی ہے، پاکستان نے 17 سال سے جاری جنگ کی بھاری قیمت ادا کی ہے، وزیرستان میں ہم نے بہت کامیابی حاصل کی ہے۔

    انہوں نے کہا کہ امریکا بھارت کے دفاعی تعلقات کو بہتر کرنے کے لیے سرمایہ کاری کررہا ہے، ہم امریکا سے اپنی رقم کا مطالبہ کریں تو کہتے ہیں ان کے پاس پیسے نہیں ہیں، یہ اس وقت کیا جارہا ہے جب امریکا نے ہمیں ہمارے پیسے دینے ہیں۔

    نگراں وزیر خارجہ نے کہا کہ امریکا کو انتخابی فنڈ کی مد میں پاکستان کو ادائیگیاں کرنی ہیں، امریکی انتظامیہ کو معلوم ہے پاکستان کو اقتصادی چیلنجز درپیش ہیں، ہمیں امریکا کے پیسے نہیں چاہئیں، پاکستان اس کے بغیر بھی کام کررہا ہے۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں۔ مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔