Tag: نگلیریا وائرس

  • کراچی والے ہوشیار!  پانی میں موجود خطرناک وائرس شہریوں کی جان لینے لگا

    کراچی والے ہوشیار! پانی میں موجود خطرناک وائرس شہریوں کی جان لینے لگا

    کراچی : شہر قائد کے پانی میں موجود نگلیریا وائرس نےایک اور شہری کی جان لے لی ، جس کے بعد جاں بحق افراد کی تعداد تین ہوگئی۔

    تفصیلات کے مطابق کراچی کے پانی میں خطرناک وائرس شہریوں کی جان لینے لگا، محکمہ صحت کے ترجمان نے کہا ہے کہ 19 سال کا نوجوان ظاہر شاہ نگلیریا کے باعث انتقال کرگیا، متعلقہ شخص پیشہ کے اعتبار سے مزدور تھا۔

    محکمہ صحت نے بتایا کہ نوجوان کو 27 مئی کو بخار، سر درد اور الٹی کی شکایت پراسپتال لایاگیاتھا، جہاں 28 مئی کو موت واقع ہوئی۔

    ترجمان کا کہنا تھا کہ کراچی میں نگلیریا سے اموات کی تعداد3ہوگئی ، تینوں ہلاکتیں ایک ہفتے کے دوران ہوئی ہیں۔

    پہلی ہلاکت کورنگی کی رہائشی خاتون کی ہوئی ، محکمہ صحت حکام کے مطابق خاتون گلشن اقبال میں واقع نجی اسپتال میں اپنی والدہ کی تیمارداری کے لئے موجود تھی، خاتون نے اسپتال میں وضو کیا جس کے بعد شام کو طبیعت خراب ہوگئی ، خاتون کو جناح اسپتال لے جایا گیا جہاں نگلیریا کی تصدیق ہوئی۔

    خیال رہے نگلیریا ایک خطرناک وائرس ہے، جو ناک کے ذریعے دماغ میں داخل ہوجاتا ہے اور دماغ متاثر کرنا شروع کردیتا ہے، اس کی علاماتیں سات دن میں ظاہر ہوتی ہے، جو گردن توڑ بخار سے ملتی جلتی ہیں، سرمیں تیز درد ہونا، الٹیاں یا متلی آنا ، گردن اکڑ جانا اور جسم میں جھٹکے لگنا اس کی واضح علامات ہیں۔

    یہ وائرس عمومآ سوئمنگ پولز ،تالاب سمیت ٹینکوں میں موجود ایسے پانی میں پیدا ہوتا ہے، جس میں کلورین کی مقدار کم ہوتی ہے جبکہ شدید گرمی بھی نگلیریا کی افزائش کا سبب بنتی ہے۔

  • کراچی میں نگلیریا وائرس سے 2 افراد جاں بحق

    کراچی میں نگلیریا وائرس سے 2 افراد جاں بحق

    کراچی: شہر قائد میں نگلیریا وائرس سے ایک ہفتے کے دوران 2 افراد جاں بحق ہوگئے۔

    ترجمان محکمہ صحت سندھ کے مطابق کراچی میں نگلیریا وائرس سے 2 اموات کی تصدیق ہوئی، شہر قائد کے علاقے قیوم آباد سے تعلق رکھنے والی خاتون اور سرجانی کا  45 سالہ شخص کا انتقال ہوا۔

    ترجمان محکمہ صحت نے بتایا کہ خاتون قیوم آباد کی رہائشی تھیں، خاتون نے گلشن اقبال میں واقع نجی اسپتال میں اپنی والدہ کی تیمارداری کی اسی دوران انہوں نے  اسپتال میں وضو کیا جس کے بعد شام کو طبیعت خراب ہوگئی۔

    ترجمان کا کہنا ہے کہ خاتون کو جناح اسپتال لے جایا گیا جہاں نگلیریا کی تصدیق ہوئی۔

    ترجمان نے بتایا کہ  نگلیریا سے پہلی  ہلاکت 26 مئی کو 45 سالہ شخص کی ہوئی تھی متعلقہ شخص سرجانی ٹاون کا رہائشی تھا۔

    نگلیریا وائرس کیا ہے؟

    نگلیریا ایک ایسا امیبا ہے، جو اگر ناک کے ذریعے جسم میں داخل ہوجائے تو دماغ کو پوری طرح چاٹ جاتا ہے، جس سے انسان کی موت واقع ہوجاتی ہے، یہ عموماً گرم پانی میں تیزی سے پرورش پاتا ہے۔

    یہ وائرس عموماً سوئمنگ پولز، تالاب سمیت ٹینکوں میں موجود ایسے پانی میں پیدا ہوتا ہے، جس میں کلورین کی مقدار کم ہوتی ہے، شدید گرمی بھی نگلیریا کی افزائش کا سبب بنتی ہے۔

    طبی ماہرین ’نگلیریا‘ کو خاموش قاتل قرار دیتے ہیں کیونکہ اس نے اب تک دنیا میں ہزاروں افراد کو ابدی نیند سلادیا ہے.

    علامات

    یہ ایک خطرناک وائرس ہے، جو ناک کے ذریعے دماغ میں داخل ہوجاتا ہے اور دماغ متاثر کرنا شروع کردیتا ہے، اس کی علاماتیں سات دن میں ظاہر ہوتی ہے، جو گردن توڑ بخار سے ملتی جلتی ہیں، سرمیں تیز درد ہونا، الٹیاں یا متلی آنا ، گردن اکڑ جانا اور جسم میں جھٹکے لگنا اس کی واضح علامات ہیں۔

    بچاؤ کیسے ممکن

    ماہرین طب کا کہنا ہے کہ گھروں میں موجود ٹینکوں اور پانی کی ٹنکیوں کو سال میں کم سے کم دو بار صاف کیا جائے، کلورین کی گولیوں کا استعمال کیا جائے، پینے اور وضو کیلئے پانی کو 100 ڈگری سینٹی گریڈ پر ابالنا نگلیریا کے خاتمے کا باعث بنتا ہے۔

    ماہرین صحت کا کہنا ہے کہ اس سے بچاو کا واحد حل یہ ہے کہ طے شدہ بین الاقوامی معیار کے مطابق پانی میں کلورین کا استعمال کیا جائے تو نگلیریا وائرس کو پیدا ہو نے سے روکا جاسکتا ہے۔

  • وزیر صحت سندھ  کا نگلیریا اور کانگو وائرس سے متعلق اہم بیان

    وزیر صحت سندھ کا نگلیریا اور کانگو وائرس سے متعلق اہم بیان

    کراچی: وزیر صحت سندھ عذرا فضل پیچوہو نے کہا ہے کہ ہر انسان کو اپنی حفاظت خود کرنی چاہیے.

    ان خیالات کا اظہار انھوں نے کراچی میں ایک تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کیا.  اس موقع پر انھوں نے کانگو  اور نگلیریا وائرس سے متعلق اہم انکشافات کیے۔

    انھوں نے کہا کہ کانگو وائرس سے اب تک 29 افراد متاثر ہوئے ہیں، کانگو کے باعث 16 افراد جان کی بازی ہار چکے ہیں، لائیو اسٹاک نے جانوروں پراسپرےکی یقین دہانی کرائی تھی.

    عذرا فضل پیچوہو نے کہا کہ نگلیریا کے اب تک 12کیسزرپورٹ ہوئے ہیں، لازم ہے کہ انسان خود بھی اپنی حفاظت کرے.

    ڈائریا اور گیسٹرو کی وجہ مکھیوں کی بہتات ہے، روزانہ ہزاروں کی تعدادمیں بچے متاثر ہو رہے ہیں، ان مسائل سے نمٹنے کے لیے  ڈینگی اور ملیریا کے پروگرام کوایک کرنے جا رہے ہیں.

    مزید پڑھیں: کراچی: کانگو وائرس سے متاثرہ ایک اور نوجوان ناظم آباد کے اسپتال میں داخل

     صوبائی وزیر نے کہا کہ ٹراماسینٹرایک سیمی گورنمنٹ ادارہ ہے، ایم ڈی سی نے ٹیسٹ 8 ستمبرکو لینا ہے، کوشش ہے کہ سندھ کے اداروں میں سندھ ڈومیسائل کے بچے داخلہ لیں.

    وزیر صحت سندھ نے کہا ہے کہ کچھ معاملات میں قوانین کی تبدیلی درکار ہے، جو فوری نہیں ہوسکتی.

    خیال رہے کہ بارش کے بعد کراچی میں مکھیوں کی بہتات ہے، جس سے نبرد آزما ہونے کےلیے ٹھوس اقدامات کا فقدان دکھائی دیتا ہے. اس باعث حکومت کو سخت تنقید کا سامنا ہے.

  • کراچی: نگلیریا وائرس سے 1 شخص ہلاک

    کراچی: نگلیریا وائرس سے 1 شخص ہلاک

    کراچی: کراچی کے علاقے گڈاپ ٹاؤن میں 30 سالہ زاہد خان نگلیریا وائرس کی بیماری میں مبتلا ہو کر جاں بحق ہو گیا۔

    میڈیا کے مطابق شہرقائد میں نگلیریا سے پہلی ہلاکت کی تصدیق ہوگئی ہے،30گڈاپ ٹاؤن کے رہائشی 30 سالہ زاہد خان کو شدید بخار کے باعث 4 روز قبل نجی اسپتال میں داخل کرایا گیا تھا جہاں خون کے نمونے لینے پر زاہد خان کے جسم میں نگلیریا کی موجودگی کی تصدیق ہو گئی تھی جہاں اس کا علاج جاری تھا تاہم وہ جانبر نہ ہوسکا اور خالق حقیقی سے جا ملا۔

    انسداد نگلیریا کمیٹی کے فوکل پرسن ڈاکٹرظفرمہدی نے تصدیق کی ہے کہ زاہد خان کی موت نگلیریا وائرس کے باعث ہوا ہے،عین ممکن ہے کہ زاہد خان نے ایسا پانی پیا ہو گا جسے کلورین سے صاف نہیں کیا گیا تھا،پانی میں کلورین کی مقدار کا ہونا نہایت ضروری ہوتا ہے وگرنہ ایسے پانی میں نگلیریا وائرس کی پرورش ہونے لگتی ہے۔

    واضح یاد رہے گزشتہ برس کراچی میں 12 افراد پر اسرار طور پر ہلاک ہو گئے تھے جو یا تو کسی سوئمنگ پول میں نہا کر آئے ہوتے تھے یا پھر دوران وضو پانی کے استعمال کے بعد اُن کی حالت غیر ہو گئی تھی،ماہریب کا خیال تھا کہ یہ ہلاکتیں نگلیریا وائرس کے باعث ہوئی تھیں جو پانی میں موجود ہو تا ہے اور ناک کے ذریعے دماغ تک پہنچ کر مغز کو آہستہ آہستہ چاٹ جاتا ہے۔

    تاہم سرکاری سطح پر سوئمنگ پول یا مساجد کے وضو خانے کے لیے استعمال ہونے والے پانی میں نگلیریا کی موجودگی سے سے یکسر انکار کیا گیا تھا تا ہم اب زاہد خان کی ہلاکت سے نگلیریا وائرس کی موجودگی ثابت ہو گئی ہے۔

    مزید جانیے: کراچی میں نگلیریا کی دہشت کا راج

    ڈاکٹروں کا کہنا ہے کہ نگلیریا ایک ایسا وائرس ہے، جو ناک کے ذریعے دماغ میں داخل ہوکر انسانی مغز کو کھا جاتا ہے، یہ گرم پانی میں تیزی سے پرورش پاتا ہے، اس سے متاثرہ افراد پر سات دن میں علامات ظاہر ہونا شروع ہوجاتی ہیں جن میں شدید بخار,ناک میں سوزش اور سر میں درد پہلی علامت ہے۔