Tag: نہیں دیں گے

  • ایران کو یورپی پابندیوں سے بچ نکلنے کی اجازت نہیں دیں گے، برطانیہ

    ایران کو یورپی پابندیوں سے بچ نکلنے کی اجازت نہیں دیں گے، برطانیہ

    لندن :برطانیہ نے باور کرایا ہے کہ ایران کو اپنی پیش کردہ ان ضمانتوں کی پاسداری کرنا چاہیے کہ تیل بردار جہازگریس 1 شام ہر گز نہیں جائے گا۔

    تفصیلات کے مطا بق برطانوی وزارت خارجہ کے ترجمان نے ایک بیان میں مزید کہا کہ ہم ایران یا کسی بھی شخص کو اس بات کی اجازت ہر گز نہیں دیں گے کہ وہ ایسی حکومت کے حوالے سے یورپی یونین کی پابندیوں کو چکمہ دے جس نے اپنے عوام کے خلاف کیمیائی ہتھیاروں کا استعمال کیا ہو۔

    ترجمان کے مطابق ایران کی جانب سے آبنائے ہرمز میں تجارتی جہازوں کو غیر قانونی طور پر تحویل میں لینے یا ان پر حملہ کرنے کا ‘ جبل طارق کی حکومت کے شام پر عائد یورپی یونین کی پابندیوں پر عمل درامد کے ساتھ کوئی موازنہ یا تعلق نہیں۔

    ادھر جبل طارق میں شائع ہونے والے ایک اخبار نے بتایا کہ جبل طارق کے حکام نے اپنی تحویل میں موجود ایرانی تیل بردار جہاز کو آزاد کر دیا،بعد ازاں اعلان کیا گیا کہ جبل طارق میں عدالت عظمی نے مذکورہ جہاز کی رہائی کا فیصلہ جاری کیا تھا۔

    میڈیا ذرائع کا کہنا ہے کہ ایرانی تیل بردار جہاز”گریس 1“ کی رہائی کا فیصلہ ، ایرانی حکومت کی جانب سے جبل طارق کے حکام کو موصول ہونے والی تحریری سرکاری یقین دہانی کے بعد عمل میں آیا۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق تحریری یقین دہانی میں کہا گیا تھا کہ جہاز میں لدے تیل کو شام میں نہیں اتارا جائے گا۔

    دوسری جانب لندن میں ایرانی سفیر حمید بعید نجاد نے اپنی فارسی میں کی گئی ایک ٹویٹ میں کہا کہ امریکا نے آخری لمحات میں تیل بردار جہاز کی رہائی روکنے کے لیے انتہائی کوششیں کیں مگر اسے بدترین ہزیمت کا سامنا کرنا پڑا۔

    سفیر نے مزید کہا کہ تمام تیاریاں پوری کر لی گئی ہیں اور تیل بردار جہاز جبل طارق سے جلد روانہ ہو جائے گا۔

  • جمال خاشقجی قتل پر کسی کو پردہ ڈالنے نہیں دیں گے، ترک صدر

    جمال خاشقجی قتل پر کسی کو پردہ ڈالنے نہیں دیں گے، ترک صدر

    استنبول : ترک صدر رجب طیب اردوگان نے صحافی و کالم نگار جمال خاشقجی کے بہیمانہ قتل سے متعلق تحقیقاتی تفصیل منظر عام لانے کا عندیہ دیتے ہوئے کہا ہے کہ واقعے کی پردہ پوشی نہیں ہونے دیں گے۔

    تفصیلات کے مطابق صدر طیب اردوگان نے ترکی کے دارالحکومت استنبول میں واقع سعودی سفارت خانے میں امریکی اخبار سے منسلک صحافی جمال خاشقجی کی گمشدگی اور قتل سے متعلق تفتیش کی تفصیلات منگل کے روز جاری کرنے کا اعلان کردیا۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا تھا کہ ترکی کے صدر اردوگان نے اتوار کے روز ایک تقریب میں خطاب کرتے ہوئے کہا تھا کہ جمال خاشقجی کے قتل سے متعلق تفصیلات سے حکمران جماعت کی پارلیمانی پارٹی کی میٹینگ کے دوران اعلان کروں گا۔

    ترک صدر رجب طیب اردوگان دی واشنگٹن پوسٹ سے منسلک صحافی اور کالم نگار کے درد ناک قتل کی تفتیش منظر عام پر لانے کا عندیہ دیتے ہوئے کہا ہے کہ کسی کو اس معاملے پر پردہ نہیں ڈالنے دیا جائے گا۔


    مزید پڑھیں : سعودی عرب نے صحافی جمال خاشقجی کی قونصلیٹ میں موت کی تصدیق کردی


    یاد رہے کہ جمعے کے روز سعودی عرب نے صحافی جمال خاشقجی کی قونصلیٹ میں موت کی تصدیق کرتے ہوئے کہا تھا کہ استنبول کے قونصل خانے میں جمال خاشقجی اور وہاں موجود افراد میں جھگڑا ہوا جس کے باعث ان کی موت واقع ہوئی تھی۔

    سعودی سرکاری ٹی وی کا کہنا تھا کہ قونصل خانے میں جھگڑے کے دوران جمال خاشقجی کی موت واقع ہوئی، سعودی انٹیلی جنس کے نائب صدر جنرل احمد العسیری کو اس واقعے کے بعد برطرف کردیا گیا تھا۔

    سعودی ٹی وی کا کہنا ہے کہ شاہی عدالت کے مشیر سعودالقحطانی کو بھی برطرف کر دیا گیا ہے، واقعے میں ملوث 18 سعودی شہریوں کی گرفتاری بھی عمل میں آئی ہے۔


    مزید پڑھیں : خاشقجی کیس سنگین غلطی تھا، قاتلوں کا احتساب ہوگا، سعودی وزیر خارجہ


    خیال رہے کہ گذشتہ روز سعودی وزیر خارجہ عادل الجبیر نے کہا تھا کہ سعودی ولی عہد شاہ سلمان بن عبدالعزیز جمال خاشقجی کے قاتلوں کے احتساب کے لیے پُرعزم ہیں جن لوگوں نے یہ کام کیا ہے انہوں نے اپنے اختیارات اور اتھارٹی سے تجاوز کیا۔

    سعودی وزیر خارجہ نے کہا تھا کہ جمال خاشقجی کے استنبول میں سعودی قونصل خانے سے باہر نکلنے سے متعلق متضاد رپورٹس منظر عام پر آنے کے بعد ہی تحقیقات شروع کردی گئی تھی، سعودی عرب ان کی موت سے متعلق دستیاب ہونے والی تمام معلومات کو منظر عام پر لائے گا۔


    مزید پڑھیں : سعودی ولی عہد کے قریبی افسر کی نگرانی میں جمال خاشقجی کا مبینہ قتل ہوا، مغربی میڈیا


    واضح رہے کہ اس سے قبل امریکی اخبار نے دعویٰ کیا تھا کہ سعودی صحافی جمال خاشقجی کو استنبول میں سعودی قونصل خانے میں قتل کرکے لاش کے ٹکڑے کردئیے گئے، قتل میں سعودی خفیہ ایجنسی کے اعلیٰ افسران ملوث ہیں۔

    خیال رہے جمال خاشقجی کو دو اکتوبر کو سعودی عرب کے قونصل خانے کی عمارت کے اندر جاتے دیکھا گیا، جس کے بعد سے وہ لاپتہ ہیں، وہ سعودی ولی عہد محمد بن سلمان پر شدید تنقید کرتے رہے تھے اور یمن میں جنگ کے بعد ان کی تنقید مزید شدید ہوگئی تھی۔