Tag: نہیں کریں گے

  • امریکا سے مذاکرات نہیں کریں گے، آیت اللہ خامنہ ای کا دوٹوک جواب

    امریکا سے مذاکرات نہیں کریں گے، آیت اللہ خامنہ ای کا دوٹوک جواب

    تہران : آیت اللہ خامنہ ای نے ایران امریکا تناؤ سے متعلق کہا ہے کہ امریکا سے مذاکرات کا کوئی فائدہ نہیں تاہم یورپی اور دیگر ممالک سے مذاکرات میں کوئی مسئلہ نہیں۔

    تفصیلات کے مطابق ایران کے سپریم لیڈر آیت اللہ سیّد علی خامنہ ای نے دوٹوک انداز میں واضح کیا ہے کہ ایران امریکا کے ساتھ کسی قسم کے کوئی مذاکرات نہیں کرے گا۔

    ایران کے سپریم لیڈر نے اپنے پیغام میں کہا کہ امریکا سے مذاکرات کا کوئی فائدہ نہیں، یہ نقصان دہ ہوں گے، تاہم ایران کو یورپی اور دیگر ممالک سے مذاکرات میں کوئی مسئلہ نہیں۔

    آیت اللہ خامنہ ای نے یہ بھی واضح کیا کہ یورپی ممالک کے ساتھ مذاکرات میں بھی انقلاب کے مرکزی پہلوﺅں پر بات نہیں کی جائے گی کیونکہ انقلاب کے پہلووں پر مذاکرات کا مطلب دفاعی صلاحیتوں سے دستبرداری ہے اور ایران اپنی فوجی صلاحیتوں پر مذاکرات نہیں کرے گا۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق اس سے پہلے ایران کے صدر حسن روحانی نے کہا تھا کہ امریکا پابندیاں اٹھالے اور دباﺅ نہ ڈالے تو بات ہوسکتی ہے۔

    مزید پڑھیں : جنگ ہوگی نہیں اور مذاکرات ہم نہیں کریں گے، سپریم لیڈر سیّد علی خامنہ ای

    اس سے قبل  ایرانی سپریم لیڈر سیّد علی خامنہ ای کا کہنا ہے کہ ایران اور امریکا کے درمیان آمنا سامنا کسی فوجی مڈ بھیڑ کے بجائے دراصل عزم کا امتحان ہے۔

     سپریم لیڈر سید علی خامنہ ای کا ملک کے اعلیٰ افسران سے خطاب کرتے ہوئے کہنا تھا کہ تناؤ کے باوجود تہران اور واشنگٹن کے درمیان جنگ نہیں ہو گی اور مذاکرات ہم نہیں کریں گے

  • جنگ ہوگی نہیں اور مذاکرات ہم نہیں کریں گے، سپریم لیڈر سیّد علی خامنہ ای

    جنگ ہوگی نہیں اور مذاکرات ہم نہیں کریں گے، سپریم لیڈر سیّد علی خامنہ ای

    تہران : ایرانی سپریم لیڈر سیّد علی خامنہ ای کا کہنا ہے کہ ایران اور امریکا کے درمیان آمنا سامنا کسی فوجی مڈ بھیڑ کے بجائے دراصل عزم کا امتحان ہے۔

    تفصیلات کے مطابق سپریم لیڈر سید علی خامنہ ای کا ملک کے اعلیٰ افسران سے خطاب کرتے ہوئے کہنا تھا کہ تناؤ کے باوجود تہران اور واشنگٹن کے درمیان جنگ نہیں ہو گی اور مذاکرات ہم نہیں کریں گے۔

    سیّد علی خامنہ ای کا کہنا تھا کہ امریکا بخوبی جانتا ہے کہ جنگ اسکے مفاد میں نہیں، جب تک امریکا اپنا رویہ نہیں بدلے گا اسکے ساتھ مذاکرات ممکن نہیں۔

    امریکا نے ایران سے درپیش ممکنہ خطرے سے نمٹنے کے لیے اپنے لڑاکا طیارے اور طیارہ بردار بحری بیڑے کو مشرقِ اوسط میں بھیجا ہے اور امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ ایران کے خلاف تند وتیز بیانات جاری کر رہے ہیں۔

    دوسری جانب ایران کے سپریم لیڈر آیت اللہ علی خامنہ ای کا ان جنگی تیاریوں کے برعکس کہنا ہے کہ امریکا کے ساتھ تو ان کی کوئی جنگ نہیں ہونے جارہی ہے۔

    سپریم لیڈر نے ملک کے اعلیٰ افسران سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ ایران اور امریکا کے درمیان آمنا سامنا کسی فوجی مڈ بھیڑ کے بجائے دراصل عزم کا امتحان ہے۔

    انھوں نے کہا یہ ٹاکرا کوئی فوجی نہیں کیونکہ کوئی جنگ تو ہو نہیں رہی ہے۔ نہ تو ہم اور نہ وہ ( امریکی) جنگ چاہتے ہیں، وہ اس بات کو بخوبی جانتے ہیں کہ یہ جنگ ان کے مفاد میں نہیں ہوگی۔

  • فلسطینیوں کے حق خود ارادیت کی نفی پرمبنی کوئی امن فارمولا قبول نہیں کریں گے‘عرب لیگ

    فلسطینیوں کے حق خود ارادیت کی نفی پرمبنی کوئی امن فارمولا قبول نہیں کریں گے‘عرب لیگ

    قاہرہ : مصری دارالحکومت میں ہونے والے عرب لیگ وزراء خارجہ اجلاس میں اس بات پراتفاق کیا گیا ہے کہ فلسطینیوں کے حق خود اردایت کی نفی اور آزاد فلسطینی ریاست سے انکار پر مبنی کوئیبھی امن فارمولا قبول نہیں کیا جائے گا۔

    تفصیلات کے مطابق امریکا کی جانب سے فلسطینیوں اور اسرائیلیوں کے درمیان جاری کشیدگی ختم کرنے کے لیے ’ڈیل آف دی سینچری‘ کے عنوان سے ایک امن پلان تیار کیا گیا ہے تاہم اس منصوبے کی تفصیلات سامنے نہیں آئیں۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا تھا کہ عرب ممالک نے تیونس میں ہونے والے عرب سربراہ اجلاس کے فیصلوں پرعمل درآمد کرتے ہوئے فلسطینی اتھارٹی کے بجٹ میں مدد کے لیے ماہانہ 10 کروڑ ڈالر کی رقم فراہم کرنے کا بھی اعلان کیا گیا۔

    غیر ملکی میڈیا کے مطابق اجلاس کے اختتام پر جاری اعلامیے میں کہا گیا ہے کہ وزراء خارجہ نے اجلاس میں قضیہ فلسطین کے حوالے سے ہونے والی پیش رفت پرتفصیلی غور کیا۔ اس کےعلاوہ فلسطینی اتھارٹی کے سیاسی روڈ میپ اور اسے درپیش مالی بحران کے حل پر بات چیت کی گئی۔

    خبر رساں ادارے کا کہنا تھا کہ اجلاس کی صدارت صومالیہ نے کی جب کہ فلسطینی اتھارٹی کے سربراہ محمود عباس بھی موجود تھے۔اجلاس میں مسئلہ فلسطین 2002ء میں عرب ممالک کی طرف سے پیش کردہ امن روڈ میپ کی روشنی اورزمین برائے امن کے اصول کے تحت بین الاقوامی قراردادوں کے مطابق حل کرنے پر زور دیا گیا۔

    اعلامیے میں واضح کیا گیا ہے کہ عرب ممالک ایسا کوئی بھی امن منصوبہ قبول نہیں کریں گے جس میں فلسطینیوں کے حق خود ارادیت کو تسلیم نہ کیا جائے۔

    غیر ملکی میڈیا کا کہنا تھا کہ اجلاس میں آزاد فلسطینی ریاست کے لیے اسرائیل سے چار جون 1967ء سے پہلے والی پوزیشن پر واپس جانے، مشرقی بیت المقدس کو فلسطینی ریاست کا صدر مقام تسلیم کرنے، فلسطینی پناہ گزینوں کی واپسی اورانہیں معاوضہ ادا کرنے اور تمام فلسطینی اسیران کی فوری رہائی پر زوردیا گیا۔

    عرب وزراءخارجہ نے صدر محمود عباس کی طرف سے 2018ء میں عرب لیگ میں پیش کردہ منصوبے کی مکمل حمایت کا اعلان کیا۔

    عرب لیگ کے اجلاس میں القدس کے تحفظ اور اسے فلسطینی ریاست کا دارالحکومت بناتے ہوئے شہر کی عرب، اسلامی ،تاریخی اور قانونی تشخص کی بقاء کے لیے تمام ممکنہ وسائل بروئے کارلانے پر زوردیا گیا۔

    غیر ملکی میڈیا کا کہنا تھا کہ اجلاس میں القدس پرصہیونی ریاست کے استعماری منصوبوں اور القدس کو اسرائیل کا دارالحکومت بنانے کے اعلانات اور اقدامات کو بھی مستردکردیا۔

    اجلاس میں سلامتی کونسل کی قرارداد 2334 کے مطابق فلسطین میںیہودی آباد کاری روکنے اور جنرل اسمبلی کے فیصلوں کے مطابق فلسطینیوں کو تحفظ فراہم کرنے اور فلسطینی پناہ گزینوں کی امدادی ایجنسی”اونروا“ کی مالی مدد جاری رکھنے پر زور دیا گیا۔

    عرب لیگ کے وزراءخارجہ اجلاس میں شام کے مقبوضہ وادی گولان کو اسرائیل میں ضم کرنے کے اعلانات کو مسترد کردیا اور کہا کہ عرب ممالک وادی گولان کو صہیونی ریاست میں ضم کرنے کی تمام سازشوں کی مخالفت کرتے رہیں گے۔

  • جبل الطارق کا معاملہ حل نہ ہوا تو معاہدے پر دستخط نہیں کریں گے، اسپین کی تنبیہ

    جبل الطارق کا معاملہ حل نہ ہوا تو معاہدے پر دستخط نہیں کریں گے، اسپین کی تنبیہ

    لندن : ہسپانوی حکام نے متنبہ کیا ہے کہ اگر اجلاس کے اختتام تک جبل الطارق کا معاملہ حل نہ ہوا تو اسپین اجلاس کی کارروائی میں حصّہ نہیں لے گا۔

    تفصیلات کے مطابق برطانوی وزیر اعظم تھریسا مے اتوار کے روز یورپی یونین کے 28 رکن ممالک کے سربراہوں کو بریگزٹ معاہدے پر راضی کرنے سے قبل یورپی یونین کے اعلیٰ حکام سے بات چیت کریں گی۔

    مقامی میڈیا کا کہنا ہے کہ اسپین نے متنبہ کیا ہے کہ اگر اجلاس کے آخری لمحات تک تاریخی جبل الطارق کا معاملہ حل نہیں ہوا تو معاہدے پر دستخط نہیں کریں گے۔

    مقامی خبر رساں ادارے کا کہنا ہے کہ تھریسا مے نے ہفتے کے روز بریگزٹ معاہدے کے حوالے سے گفتگو کرنے کے لیے یورپین کمیشن کے صدر جین کلوڈ جنکر اور یورپین کونسل کے صدر ڈونلڈ ٹسک سے ملاقات کریں گی۔

    برطانوی میڈیا کا کہنا ہے کہ اتوار کے روز یورپی یونین کے سربراہ بریگزٹ کے حوالے سے خصوصی ملاقات کریں گے جس میں بریگزٹ کی دستاویزات میں دو اہم چیزوں پر منظور کیا جائے گا۔

    پہلا بریگزٹ کے بعد برطانیہ اور یورپی یونین کے درمیان تعلقات اور ٹریڈ و سیکیورٹی کے معاملات۔

    دوسرا برطانیہ کے 29 مارچ 2019 کو یورپی یونین سے نکلنے کا 585 صفحات پر مشتمل مسودہ ہے، جس میں شہری حقوق، مالی معاملات اور آئریش بارڈر کے مسائل بھی شامل ہیں۔

    برطانوی خبر رساں ادارے کا کہنا ہے کہ اگر یورپی یونین نے بریگزٹ معاہدے کو منظور کرلیا تو تھریسا مے کو لازمی اپنے ایم پیز کو معاہدے کی حمایت کے لیے راضی کرنا ہوگا جو انتہائی مشکل نظر آتا ہے۔

    شمالی آئرلینڈ کی سخت گیر سیاسی جماعت ڈی یو پی کے سربراہ کا کہنا ہے کہ تھریسا مے اس معاہدے پر وقت برباد کررہی ہیں، وزیر اعظم کو چاہیے کہ بریگزٹ کے حوالے سے بہترین معاہدے کو محفوظ بنائیں۔