Tag: نیا حکم نامہ جاری

  • کورونا پابندیاں ، سندھ حکومت کا نیا حکم نامہ جاری

    کورونا پابندیاں ، سندھ حکومت کا نیا حکم نامہ جاری

    اسلام آباد : سندھ حکومت نے کورونا پابندیوں میں کمی کا اعلان کرتے ہوئے کاروباری اورتجارتی مراکز ہفتے میں ساتوں روز کھولنے کی اجازت دے دی۔

    تفصیلات کے مطابق این سی او سی کے فیصلوں کے بعد محکمہ داخلہ سندھ نے نیا حکم نامہ جاری کردیا ، جس کے تحت سندھ میں بھی کاروباری اور تجارتی  مراکز ہفتے میں ساتوں روز کھلے رہیں گے ، تجارتی مراکزرات 10بجے تک کھلیں گے۔

    محکمہ داخلہ سندھ کا کہنا ہے کہ انڈورتقریبات میں300افراد اور آؤٹ ڈورتقریبات میں 500 افراد کو شرکت اجازت ہوگی۔

    حکم نامے میں ویکسین سرٹیفکیٹ لازمی قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ ماسک پہننے کی پابندی آئندہ حکم تک عائد رہے گی۔

    محکمہ داخلہ سندھ نے مزید کہا کہ صوبے بھر میں مزارات اور سینما ہال کھول دیے گئے ہیں جبکہ دفاتر میں بھی 100 فیصد حاضری کی اجازت ہوگی۔

    حکم نامے کے مطابق ٹرینوں اور پبلک ٹرانسپورٹ70فیصدمسافروں کی اجازت ہوگی جبکہ ضلعی انتظامیہ صورت حال کاجائزہ لیکر محدود لاک ڈاؤن لگانے کی مجاز ہوگی۔

    محکمہ داخلہ سندھ کا کہنا تھا کہ نیا حکم نامہ 16 سے31اکتوبر تک نافذالعمل رہے گا۔

  • لاک ڈاؤن میں کون کون سے کاروبار مستثنیٰ قرار، نیا حکم نامہ جاری

    لاک ڈاؤن میں کون کون سے کاروبار مستثنیٰ قرار، نیا حکم نامہ جاری

    لاہور : پنجاب بھر میں عیدالاضحی پر لاک ڈاون میں درزیوں، ڈرائی کلینرز، فرٹیلائزر اورایکسچینج کمپنیز لاک ڈاؤن سے مستثنٰی قرار دے دیا گیا۔

    تفصیلات کے مطابق پینجاب میں لاک ڈاؤن سے متعلق نیا حکم نامہ جاری کردیا گیا، جس میں عیدالاضحی پر لاک ڈاون، درزیوں، ڈرائی کلینرز، فرٹیلائزر اورایکسچینج کمپنیز لاک ڈاؤن سے مستثنٰی قرار دیا گیا ہے۔

    سیکرٹری پرائمری اینڈ سیکنڈری ہیلتھ کیئر کیپٹن (ر) محمد عثمان نے نوٹیفکیشن جاری کر دیا، جس کے مطابق عید کے موقع پر بیرون ملک سے بھیجی جانے والی رقوم حاصل کرنے میں دشواری نہیں ہوگی۔

    کیپٹن (ر) محمد عثمان نے کہا فصلوں پر بروقت زرعی ادویات کے استعمال کے پیش نظر فرٹیلائزر کمپنیوں کو کام کرنے کی اجازت دی گئی ہے۔

    سیکرٹری پرائمری اینڈ سکینڈری ہیلتھ کیئر کے مطابق لاک ڈاون میں کھلے رکھے جانے والے تمام کاروبار حکومت کی جانب سے جاری کردہ ایس او پیز پر سختی سے عمل پیرا رہیں گے۔

    ان کا کہنا تھا کہ لاک ڈاؤن کی صورتحال میں بھی عوام کو سہولیات فراہم کرنا حکومت کی اولین ترجیح ہے ، صوبہ بھر میں سمارٹ لاک ڈاؤن کا مقصد رش کے باعث کورونا وائرس کے پھیلاؤ کو روکنا ہے۔

    کیپٹن (ر) محمد عثمان نے کہا کہ احتیاطی تدابیر کے باعث صوبے میں کوروناکیسز کی شرح میں بتدریج کمی آرہی ہے، عوام کے تعاون اور حکومت کے بروقت فیصلوں کے باعث وباء کو کنٹرول کرنے میں مدد مل رہی ہے ۔

  • امپورٹرز کیلئے نیا حکم نامہ جاری، متعدد اشیا مہنگی ہونے کا امکان

    امپورٹرز کیلئے نیا حکم نامہ جاری، متعدد اشیا مہنگی ہونے کا امکان

    اسلام آباد: مختلف اشیا درآمد کرنے والے تاجروں کے لیے بری خبر سامنے آگئی،اسٹیٹ بینک نے مخصوص اشیا کی درآمد پر سو فیصد کیش مارجین جمع کرانے کی شرط عائد کردی، موبائل فون، سگریٹ، ہوم اپلائنسز، جیولری، کاسمیٹکس، اسلحہ اور دیگر اشیا مہنگی ہونے کا امکان ہے۔

    تفصیلات کے مطابق اسٹیٹ بینک آف پاکستان نے بینک گارنٹی ختم کرتے ہوئے مخصوص اشیا بیرون ملک سے یہاں منگوانے پر سو فیصد کیش مارجین جمع کرانے کی شرط عائد کردی ہے۔

    اے آر وائی نیوز کے نمائندہ کراچی رضوان عامر کے مطابق اسٹیٹ بینک نے اچانک یہ حکم نامہ جاری کیا ہے جس کے تحت موبائل فون، سگریٹ، جیولری، کاسمیٹکس، الیکٹرک آئٹمز، ہوم اپلائنسس، آرمز اینڈ ایمونیشن و دیگر اشیا درآمد کرنے والوں کو سو فیصد کیش مارجین بینک میں جمع کرانا ہوگا۔

    رپورٹر نے بتایا کہ سوفیصد کیش مارجین کا مطلب یہ ہے کہ جتنی مالیت کی اشیا بیرون ملک سے یہاں منگوائی جائیں گی اتنی ہی مالیت اسٹیٹ بینک میں جمع کرانی ہوگی۔

    قبل ازیں قانون یہ تھا کہ امپورٹرز اشیا درآمد کرتے تھے تو بینک انہیں گارنٹی فراہم کردیتا تھا جسے عرف عام میں بینک گارنٹی بھی کہا جاتا ہے ، امپورٹر آہستہ آہستہ ادائیگی کرتا رہتا تھا تاہم اب ایسا نہیں ہوگا کیوں کہ اب سیکڑوں اشیا منگوانے سے قبل ہی سو فیصد کیش مارجین بینک میں جمع کرانا ہوگا۔

    امپورٹرز اس فیصلے سے شدید پریشان ہوگئے ہیں، تاجروں کا کہنا ہے کہ اس حکم نامے سے ہمارا زیادہ سرمایہ اس عمل میں پھنسا رہا ہے، جس کا براہ راست اثر قیمت پر پڑے گا نتیجے میں یہ اشیا مہنگی ہوں گی، ایسا لگتا ہے کہ منی بجٹ آگیا ہے۔

    چھوٹے تاجروں نے شکوہ کیا ہے کہ اس حکم نامے سے ہماری مشکلات بڑھ گئیں، ہمارا کام کرنا مشکل ہوجائےگا۔


    ایک امپورٹر احمد شمسی نے اے آر وائی کو بتایا کہ ایف بی آر اور اسٹیٹ بینک کی جانب سے جو اصلاحات کی جارہی ہیں اس کا نقصان براہ راست عوام کو پہنچ رہا ہے کیوں کہ کسی بھی شے کی لاگت بڑھنے پر امپورٹر اسے اشیا کی قیمت میں شامل کردے گا جس سے اشیا مہنگی ہوں گی اور عوام کو مشکلات کا سامنا ہوگا۔