Tag: نیا ویرینٹ

  • فرانس میں 46 جینیاتی تبدیلیوں والا کرونا وائرس کا نیاویرینٹ دریافت

    فرانس میں 46 جینیاتی تبدیلیوں والا کرونا وائرس کا نیاویرینٹ دریافت

    پیرس: فرانس میں سائنس دانوں نے کرونا وائرس کا نیا ویرینٹ دریافت کر لیا۔

    تفصیلات کے مطابق فرانس میں 46 جینیاتی تبدیلیوں والا کرونا وائرس کا نیا ویرینٹ دریافت ہوا ہے، آئی ایچ یو (IHU) نامی اس نئے بی وَن سِکس فور زیرو ٹو (B16402) ویرینٹ سے 12 افراد متاثر ہو چکے ہیں۔

    نئے ویرینٹ نے جنوب مشرقی فرانس کے شہر مارسیلی میں شہریوں کو متاثر کیا، ڈاکٹرز کا کہنا ہے کہ اس کا پہلا کیس افریقی ملک کیمرون کی سفری ہسٹری والے شخص سے منسلک تھا۔

    عالمی میڈیا کے مطابق آئی ایچ یو ویرینٹ پہلی بار پچھلے مہینے جنوبی فرانس میں پایا گیا تھا لیکن اب اس نے عالمی ماہرین کی توجہ حاصل کرنا شروع کر دی ہے۔

    اس ویرینٹ کی دریافت کا سہرا مارسیلی میں مقیم میڈیٹرینی انفیکشن یونیورسٹی ہاسپٹل انسٹیٹیوٹ کے محققین کے سر ہے، جن کا کہنا ہے کہ اس ویرینٹ میں 46 میوٹیشنز ہوئی ہیں، جو اومیکرون سے بھی زیادہ ہیں۔

    ڈاکٹرز کا کہنا ہے کہ نئے قسم کی نگرانی جاری ہے تاکہ پتا لگایا جا سکے کہ یہ کتنا خطرناک ہے۔

    ڈاکٹرز نے یہ خدشہ بھی ظاہر کیا ہے کہ زیادہ میوٹیشنز کی وجہ سے آئی ایچ یو موجودہ ویکسینز کے خلاف زیادہ مزاحمت کر سکتا ہے، تاہم ماہرین نے کہا ہے کہ اس کے اثرات کے بارے میں یقین کے ساتھ کچھ بھی کہنا قبل از وقت ہے۔

  • اومیکرون یا ڈیلٹا، کم خطرناک ویرینٹ کون سا؟

    اومیکرون یا ڈیلٹا، کم خطرناک ویرینٹ کون سا؟

    واشنگٹن: امریکی محکمہ صحت نے کہا ہے کہ اومیکرون، ڈیلٹا ویرینٹ سے بھی کم خطرناک ہو سکتا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق امریکی محکمہ صحت کے حکام نے کہا ہے کہ ابتدائی نتائج سے معلوم ہوا ہے کہ کرونا کی نئی قسم اومیکرون اس سے پہلے سامنے آنے والے ڈیلٹا ویرینٹ سے کم خطرناک ہو سکتی ہے۔

    صدر جو بائیڈن کے چیف میڈیکل ایڈوائزر ڈاکٹر انتھونی فاؤچی نے کہا کہ ابھی تک یہ نہیں لگتا کہ اومیکرون اتنا زیادہ خطرناک ہو سکتا ہے، لیکن ہمیں یہ کہنے میں بھی احتیاط برتنی چاہیے کہ یہ ڈیلٹا سے کم متاثر کرتا ہے یا اس سے کوئی زیادہ بیمار نہیں ہو سکتا۔

    تاہم عالمی ادارۂ صحت کی ماہر وبائی امراض ڈاکٹر ماریہ وان کیرکوو نے خبردار کیا ہے کہ اومیکرون اگر کم خطرناک بھی ہے تو یہ ایک مسئلہ ضرور ہے، اگرچہ زیادہ کیسز کم شدت والے ہیں، لیکن پھر بھی کچھ لوگوں کو اسپتال جانے کی ضرورت پڑے گی، ان میں سے کچھ آئی سی یو میں جائیں گے اور کچھ مر جائیں گے۔

    بھارت اومیکرون وائرس کے نشانے پر!

    ادھر بائیڈن انتظامیہ افریقی ممالک سے آنے والے غیر ملکیوں کو امریکا میں داخلے کی اجازت دینے پر غور کر رہی ہے، ڈاکٹر فاؤچی کا کہنا تھا کہ امید ہے تھوڑے عرصے میں ہم یہ پابندی ہٹا دیں گے، جنوبہ افریقا اور دیگر افریقی ممالک پر پابندی لگانے کو ہم اچھا نہیں سمجھتے۔

    واضح رہے کہ سائنس دانوں کو اومیکرون کی شدت کے بارے میں حتمی نتائج اخذ کرنے سے پہلے مزید معلومات درکار ہیں۔